মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جہاد کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৭৮ টি
হাদীস নং: ১৯৮৮৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٨٩) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ عمل صالح کے لیے اللہ تعالیٰ کو ذوالحجہ کے دس دن سے زیادہ محبوب دن اور کوئی نہیں۔ لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول ! کیا یہ دن اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی زیادہ افضل ہیں ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ دن اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی زیادہ افضل ہیں۔ البتہ اگر کوئی آدمی اللہ کے راستے میں اپنی جان اور اپنا مال لے کر جائے اور کچھ بھی واپس نہ لائے۔
(۱۹۸۸۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا مِنْ أَیَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِیہَا أَحَبُّ إلَی اللہِ مِنْ ہَذِہِ الأَیَّامِ ، یَعْنِی أَیَّامَ الْعَشْرِ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلاَ الْجِہَادُ فِی سَبِیلِ اللہِ ؟ قَالَ : وَلاَ الْجِہَادُ فِی سَبِیلِ اللہِ إِلاَّ رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِہِ وَمَالِہِ فَلَمْ یَرْجِعْ مِنْ ذَلِکَ بِشَیْئٍ۔ (بخاری ۹۶۹۔ ابوداؤد ۲۴۳۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৮৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٠) حضرت بریدہ اسلمی (رض) نے دریائے بلخ کے کنارے کھڑے ہو کر فرمایا کہ زندگی تو بس گھوڑوں کی چمک کے ساتھ ہے۔
(۱۹۸۹۰) حَدَّثَنِی غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی یَعْقُوبَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی مَنْ سَمِعَ بُرَیْدَۃَ الأَسْلَمِیَّ مِنْ وَرَائِ نَہْرِ بَلْخَ وَہُوَ یَقُولُ : لاَ عَیْشَ إِلاَّ لَمَعَانُ الْخَیْلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩١) حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ ایک آدمی ایک لگام والی اونٹنی لے کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا کہ یہ اونٹنی میں اللہ کے راستے میں وقف کرتا ہوں۔ اس پر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ قیامت کے دن تجھے اس کے بدلے سات سو اونٹنیاں ملیں گی، وہ سب کی سب بالگام اونٹنیاں ہوں گی۔
(۱۹۸۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی عَمْرِو الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ عُقْبَۃَ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَاقَۃٍ مَخْطُومَۃٍ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ہَذِہِ فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَکَ بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ سَبْعُ مِئَۃ کُلُّہَا مَخْطُومَۃٌ۔
(مسلم ۱۵۰۶۔ احمد ۱۲۱)
(مسلم ۱۵۰۶۔ احمد ۱۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٢) حضرت ابو طلحہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے غزوہ احد میں اپنا سر اٹھایا تو میں نے دیکھا کہ ہر شخص نیند کا شکار ہے۔
(۱۹۸۹۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِی طَلْحَۃَ، قَالَ: رَفَعْت رَأْسِی یَوْمَ أُحُدٍ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ فَمَا أَرَی أَحَدًا مِنَ الْقَوْمِ إِلاَّ یَمِیدُ تَحْتَ حجفتہ مِنَ النُّعَاسِ۔ (بخاری ۴۰۶۸۔ ترمذی ۳۰۰۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٣) حضرت انس (رض) اور حضرت زبیر (رض) سے بھی یونہی منقول ہے۔
(۱۹۸۹۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ ، عن ثابت ، عن أنس ، وعَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الزُّبَیْرِ مِثْلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٤) حضرت صعصعہ بن معاویہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابو ذر غفاری (رض) سے ملا اور میں نے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسی حدیث سنائیے جو آپ نے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہو۔ انھوں نے فرمایا کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ جب کوئی مسلمان اللہ کے راستے میں اپنے مال کے دو حصے خرچ کرتا ہے تو جنت کے فرشتے اسے اپنی طرف بلاتے ہیں۔ حضرت حسن بصری (رض) زوجین کا معنی بیان فرماتے کہ اس سے مراد یا تو دو دینار یا دو درہم یا دو غلام یا کوئی سی دو چیزیں ہیں۔
(۱۹۸۹۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنَا ہِشَامٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : حدَّثَنِی صَعْصَعَۃُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ : لَقِیت أَبَا ذَرٍّ فَقُلْت : حَدِّثْنِی حَدِیثًا سَمِعْتہ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَا مِنْ مُسْلِمٍ أَنْفَقَ مِنْ مَالِہِ زَوْجَیْنِ فِی سَبِیلِ اللہِ إِلاَّ ابْتَدَرَتْہُ حَجَبَۃُ الْجَنَّۃِ ، وَکَانَ الْحَسَنُ یَقُولُ : زَوْجَیْنِ مِنْ مَالِہِ : دِینَارَیْنِ وَدِرْہَمَیْنِ وَعَبْدَیْنِ ، وَاثْنَتَیْنِ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ۔
(ابن حبان ۴۶۴۳۔ احمد ۵/۱۵۱)
(ابن حبان ۴۶۴۳۔ احمد ۵/۱۵۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٥) حضرت میمون بن مہران (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر (رض) جب کوئی لشکر بھیجنے کا ارادہ کرتے تو لوگوں کو اس کے لیے جمع فرماتے ، جب مطلوبہ مقدار پوری ہوجاتی تو اپنے پاس موجود چیزوں سے انھیں سامان جہاد فراہم کرتے۔ حضرت ابوبکر (رض) کے دور میں ” اعطیہ “ فرض نہ تھا۔
(۱۹۸۹۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ ، قَالَ : کَانَ أَبُو بَکْرٍ إذَا أَرَادَ أَنْ یَبْعَثَ بَعْثًا ندب النَّاسَ ، فَإِذَا کَمُلَ لَہُ مِنَ الْعِدَّۃِ مَا یُرِیدُ ، جَہَّزَہُمْ بِمَا کَانَ عِنْدَہُ ، وَلَمْ تَکُنِ الأَعْطِیَۃُ فُرِضَتْ عَلَی عَہْدِ أَبِی بَکْرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٦) حضرت سعد بن عیاض (رض) فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زیادہ تر خاموش رہتے اور بہت کم بات فرماتے تھے۔ جب قتال کا حکم ہوتا تو اس کے لیے مستعد ہوجاتے اور سب لوگوں سے زیادہ بہادری کا مظاہرہ فرماتے ۔
(۱۹۸۹۶) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، حَدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عِیَاضٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَلِیلَ الْکَلاَمِ قَلِیلَ الْحَدِیثِ ، فَلَمَّا أُمِرَ بِالْقِتَالِ شَمَّرَ ، فَکَانَ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٧) حضرت زید بن اسلم (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جہاد کرو تندرست رہو گے اور مال غنیمت حاصل کرو گے۔
(۱۹۸۹۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اغْزُوا تَصِحُّوا وَتَغْنَمُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٨) حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا ، اس کے بنانے والے کو جو اس کی بناوٹ میں خیر کی نیت رکھے، اس کے چلانے والے کو اور اس کے سیدھا کرنے والے کو۔ تیر چلاؤ اور جانور کی سواری کرو۔ میرے نزدیک تمہارا تیر اندازی کرنا سواری کرنے سے بہتر ہے۔ ہر کھیل مسلمان کے لیے مناسب ہے، البتہ کمان سے تیر چلانا، گھوڑے کو سدھانا اور بیوی سے دل لگی کرنا حق کے کھیل ہیں۔
(۱۹۸۹۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَبِی سلاَّمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الأَزْرَقِ ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إنَّ اللَّہَ لَیُدْخِلُ بِالسَّہْمِ الْوَاحِدِ ثَلاَثَۃً الْجَنَّۃَ : صَانِعَہُ یَحْتَسِبُ فِی صَنْعَتِہِ الْخَیْرَ وَالرَّامِیَ بِہِ وَالْمُمِدَّ بِہِ ، وَقَالَ : ارْمُوا وَارْکَبُوا ، وَأَنْ تَرْمُوا أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ تَرْکَبُوا ، وَکُلُّ مَا یَلْہُو بِہِ الْمَرْئُ الْمُسْلِمُ بَاطِلٌ إِلاَّ رَمْیَہُ بِقَوْسِہِ وَتَأْدِیبَہُ فَرَسَہُ وَمُلاَعَبَتَہُ أَہْلَہُ ، فَإِنَّہُنَّ مِنَ الْحَقِّ۔ (ترمذی ۱۶۳۷۔ احمد ۴/۱۴۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৮
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٨٩٩) حضرت ابو ریحانہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک جہاد پر نکلے۔ ایک رات بہت شدید سردی تھی سردی کی وجہ سے لوگوں کا یہ حال تھا کہ گڑھا کھود کر اس میں داخل ہوتے اور اس پر اپنی زین ڈال دیتے۔ اس موقع پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ آج رات ہمارا پہرہ کون دے گا ؟ ایک انصاری آدمی نے کہا کہ میں پہرہ دوں گا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تم کون ہو ؟ اس پر اس نے اپنا نسب نامہ بیان کیا تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے خیر کی دعا دی۔ پھر آپ نے فرمایا کہ آج رات ہمارا پہرہ کون دے گا ؟ میں نے کہا میں پہرہ دوں گا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا تم کون ہو ؟ میں نے کہا : میں ابو ریحانہ ہوں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے لیے ان انصاری صحابی کے علاوہ کوئی دعا فرمائی پھر فرمایا کہ تین آنکھیں ایسی ہیں جن پر جہنم کی آگ حرام ہے، ایک وہ آنکھ جو اللہ کے راستے میں بیدار رہی اور دوسری وہ آنکھ جس نے اللہ کے خوف سے آنسو بہایا۔ راوی محمد بن سمیر نے تیسری آنکھ کا ذکر نہیں کیا۔ (شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ تیسری آنکھ وہ ہے جو غیر محرم کو دیکھنے سے جھک گئی) ۔
(۱۹۸۹۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَیْحٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُمَیْرٍ الرُّعَیْنِیِّ ، أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا عَلِیَّ التجیبی ، أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا رَیْحَانَۃَ یَقُولُ : غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَصَبْنَا بَرْدَ لَیْلَۃٍ ، فَلَقَدْ رَأَیْت الرَّجُلَ یَحْفِرُ الْحُفْرَۃَ ، ثُمَّ یَدْخُلُ فِیہَا ، وَیَضَعُ تُرْسَہُ عَلَیْہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ یَحْرُسُنَا اللَّیْلَۃَ ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ : أَنَا ، فَقَالَ : مِمَّنْ أَنْتَ ؟ فَانْتَسَبَ لَہُ فَدَعَا لَہُ بِخَیْرٍ ، ثُمَّ قَالَ : مَنْ یَحْرُسُنَا اللَّیْلَۃَ ؟ فَقُلْت : أَنَا ، فَقَالَ : مِمَّنْ أَنْتَ ؟ فَقُلْت : أَبُو رَیْحَانَۃَ ، فَدَعَا لِی بِدُونِ دُعَائٍ لِلأَنْصَارِیِّ ، ثُمَّ قَالَ : حُرِّمَتِ النَّارُ عَلَی ثَلاَثَۃِ أَعْیُنٍ : عَیْنٌ سَہِرَتْ فِی سَبِیلِ اللہِ ، وَعَیْنٌ بَکَتْ ، أَوْ دَمَعَتْ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ۔
وَسَکَتَ مُحَمَّدُ بْنُ سُمَیْرٍ ، عَنِ الثَّالِثَۃِ ، لَمْ یَذْکُرْہَا۔ (بخاری ۲۷۴۸۔ احمد ۴/۱۳۴)
وَسَکَتَ مُحَمَّدُ بْنُ سُمَیْرٍ ، عَنِ الثَّالِثَۃِ ، لَمْ یَذْکُرْہَا۔ (بخاری ۲۷۴۸۔ احمد ۴/۱۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮৯৯
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٩٠٠) حضرت طارق بن شہاب فرماتے ہیں کہ حضرت سلمان (رض) جب جہاد سے واپس آتے تو قادسیہ ٹھہرتے اور جب حج سے واپس ہوتے تو جہاد کے لیے مدائن میں قیام فرماتے ۔
(۱۹۹۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَش ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، وَالْمُغِیرَۃِ بْنِ شَبْلِ ، عن طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : کَانَ سَلْمَانُ إذَا قَدِمَ مِنَ الْغَزْوِ نَزَلَ الْقَادِسِیَّۃَ ، وَإِذَا قَدِمَ مِنَ الْحَجِّ نَزَلَ الْمَدَائِنَ غَازِیًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০০
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٩٠١) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کو اللہ کے راستے میں زخم لگا (اللہ ہر اس شخص کو جانتا ہے جسے اللہ کے راستے میں زخم لگا) قیامت کے دن اس کا زخم اسی حالت میں ہوگا جس دن سے زخم لگا۔
(۱۹۹۰۱) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ کُلِمَ فِی سَبِیلِ اللہِ ، وَاللَّہُ أَعْلَمُ بِمَنْ کُلِمَ فِی سَبِیلِہِ ، یَجِیئُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَجُرْحُہُ کَہَیْئَتِہِ یَوْمَ جُرِحَ۔ (بخاری ۲۳۷۔ مسلم ۱۴۹۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০১
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٩٠٢) حضرت عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جس شخص نے مجاہد کے سر پر سایہ کیا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے سایہ نصیب فرمائیں گے جس شخص نے مجاہد کو جہاد کی تیاری کرائی اس کے لیے مجاہد کی شہادت یا واپس آنے تک اس کے برابر اجر ہے، جس شخص نے کوئی ایسی مسجد بنائی جس میں اللہ کا نام لیا جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائیں گے۔
(۱۹۹۰۲) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أُسَامَۃَ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ أَبِی الْوَلِیدِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ سُرَاقَۃَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ أَظَلَّ رَأْسَ غَازٍ أَظَلَّہُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، وَمَنْ جَہَّزَ غَازِیًا حَتَّی یَسْتَقِلَّ کَانَ لَہُ مِثْلُ أَجْرِہِ حَتَّی یَمُوتَ ، أَوْ یَرْجِعَ ، وَمَنْ بَنَی مَسْجِدًا یُذْکَرُ فِیہِ اسْمُ اللہِ ، بَنَی اللَّہُ لَہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ۔
(احمد ۲۰۔ ابن حبان ۴۶۲۸)
(احمد ۲۰۔ ابن حبان ۴۶۲۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০২
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٩٠٣) حضرت سھل بن حنیف سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے اللہ کے راستے میں مجاہد کی مدد کی، یا مشکل کے وقت میں کسی مقروض کی مدد کی یا مکاتب غلام کی اس کی آزاری کے لیے مدد کی تو اللہ تعالیٰ اسے اس دن سایہ عطا فرمائیں گے جس دن اس کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔
(۱۹۹۰۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ ، حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ ، أَنَّ سَہْلاً حَدَّثَہُ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ أَعَانَ مُجَاہِدًا فِی سَبِیلِ اللہِ ، أَوْ غَارِمًا فِی عُسْرَتِہِ ، أَوْ مُکَاتِبًا فِی رَقَبَتِہِ ، أَظَلَّہُ اللَّہُ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہُ۔ (احمد ۳/۴۸۷۔ حاکم ۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৩
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٩٠٤) حضرت خالد جہنی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی نے کسی روزہ دار کو افطار کرایا یا کسی مجاہد کو تیار کرایا یا کسی حاجی کا انتظام کیا یا ان کے جانے کے بعد ان کے گھر والوں کا خیال رکھا تو اس کے لیے ان کے اجر کے برابر اجر ہوگا اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہ کی جائے گی۔
(۱۹۹۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُہَنِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا ، أَوْ جَہَّزَ غَازِیًا ، أَوْ حَاجًّا ، أَوْ خَلَفَہُ فِی أَہْلِہِ کَانَ لَہُ مِثْلُ أُجُورِہِمْ مِنْ غَیْرِ أَنْ یَنْتَقِصَ مِنْ أُجُورِہِمْ شَیْئًا۔ (ترمذی ۸۰۷۔ احمد ۴/۱۱۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৪
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب
(١٩٩٠٥) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ مجھے ان تین لوگوں کے بارے میں بتایا گیا جو سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے، ایک شہید، دوسرا وہ غلام جو اپنے آقا کی خدمت کے باوجود اپنی رب کی اطاعت میں کوتاہی نہ کرے اور تیسرا وہ نادار جو اہل و عیال والا ہو لیکن کسی سے سوال نہ کرے۔
(۱۹۹۰۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا ہِشَامُ الدَّسْتَوَائِیُّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ عَامِرٍ الْعُقَیْلِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : عُرِضَ عَلَیَّ أَوَّلُ ثَلاَثَۃٍ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ مِنْ أُمَّتِی : الشَّہِیدُ وَعَبْدٌ مَمْلُوکٌ لَمْ یَشْغَلْہُ رِقُّ الدُّنْیَا عَنْ طَاعَۃِ رَبِّہِ وَفَقِیرٌ مُتَعَفِّفٌ ذُو عِیَالٍ۔
(ترمذی ۱۶۵۲۔ احمد ۲/۴۲۵)
(ترمذی ۱۶۵۲۔ احمد ۲/۴۲۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৫
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩٠٦) حضرت معمر فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ مکحول نے قبلہ کی طرف رخ کر کے دس مرتبہ قسم کھائی ، پھر فرمایا کہ جہاد تم پر واجب ہے۔ اس کے بعد فرمایا کہ اگر تم چاہو تو میں اس سے زیادہ بھی قسم کھا سکتا ہوں۔
(۱۹۹۰۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قَالَ مَعْمَرٌ : کَانَ مَکْحُولٌ یَسْتَقْبِلُ الْقِبْلَۃَ ، ثُمَّ یَحْلِفُ عَشَرَۃَ أَیْمَانٍ : إنَّ الْغَزْوَ لَوَاجِبٌ عَلَیْکُمْ ، ثُمَّ یَقُولُ : إِنْ شِئْتُمْ زِدْتُکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৬
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩٠٧) حضرت داؤد (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب (رض) سے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ جہاد تمام لوگوں پر واجب ہے۔ یہ سن کر وہ خاموش رہے۔ میں جانتا تھا کہ اگر انھیں میری بات سے اختلاف ہوگا تو وہ اسے ضرور ظاہرکریں گے۔ میں نے پھر حضرت سعید بن مسیب (رض) سے کہا کہ میں نے جہاد کے لیے تیاری کرلی ہے اور میں جہاد کے لیے روانہ ہونے لگا ہوں، انھوں نے فرمایا کہ میں تمہاری ذمہ اریاں انجام دوں گا۔
(۱۹۹۰۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ لِی دَاوُد : قلْت لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : قَدْ أَعْلَمُ أَنَّ الْغَزْوَ لَوَاجِبٌ عَلَی النَّاسِ أَجْمَعِینَ ، قَالَ : فَسَکَتَ ، قَالَ : فَقَالَ : قَدْ عَلِمْت لَوْ أَنْکَرَ مَا قُلْتُ لَبَیَّنَ لِی ، فَقُلْت لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : تَجَہَّزْت ؟ لاَ یَنْہَزُنِی إِلاَّ ذَلِکَ حَتَّی رَابَطْت ، قَالَ : قَدْ أَجْزَأَتْ عَنْکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৭
جہاد کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جہاد کرنا واجب ہے
(١٩٩٠٨) حضرت عبداللہ بن مبارک (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے پوچھا کہ کیا جہاد واجب ہے۔ انھوں نے اور حضرت عمرو بن دینار نے فرمایا کہ ہم نہیں جانتے۔
(۱۹۹۰۸) حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَطَائٍ : الْغَزْوُ وَاجِبٌ ؟ فَقَالَ : ہُوَ وَعَمْرُو بْنُ دِینَارٍ : مَا عَلِمْنَا۔
তাহকীক: