মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৯৩৩ টি
হাদীস নং: ৮৮৪৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ أدبار السجود اور ادبار النجوم کی نمازوں سے کیا مراد ہے ؟
(٨٨٤٦) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ ادبار النجوم سے مراد فجر سے پہلے کی دو رکعتیں اور ادبار السجود سے مراد مغرب کے بعد کی دو رکعتیں ہیں۔
(۸۸۴۶) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ أَبِی الْعَنْبَسِ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : {إدْبَارَ النُّجُومِ} رَکْعَتَانِ قَبْلَ الْفَجْرِ ، {وَأَدْبَارَ السُّجُودِ} رَکْعَتَانِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৪৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ أدبار السجود اور ادبار النجوم کی نمازوں سے کیا مراد ہے ؟
(٨٨٤٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ادبار النجوم سے مراد فجر سے پہلے کی دو رکعتیں اور ادبار السجود سے مراد مغرب کے بعد کی دو رکعتیں ہیں۔
(۸۸۴۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَوْسِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : {إدْبَارَ النُّجُومِ} رَکْعَتَانِ قَبْلَ الْفَجْرِ ، {وَأَدْبَارَ السُّجُودِ} رَکْعَتَانِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৪৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ عورت نماز کو قطع نہیں کرتی
(٨٨٤٨) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو نماز پڑھا کرتے تھے میں آپ کے اور قبلے کے درمیان لیٹی ہوتی تھی، جب آپ وتر پڑھنے کا ارادہ کرتے تو مجھے جگا دیتے اور میں وتر ادا کرتی۔
(۸۸۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی بِاللَّیْلِ صَلاَتَہُ وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُوتِرَ أَوْقَظَنِی فَأَوْتَرْت۔ (مسلم ۲۶۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৪৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ عورت نماز کو قطع نہیں کرتی
(٨٨٤٩) حضرت سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن زبیر نے ایک مرتبہ ہمیں نماز پڑھائی، ایک یا دو رکعتیں پڑھنے کے بعد ایک عورت ہمارے آگے سے گذری تو حضرت عبداللہ بن زبیر نے اس کی کوئی پروا نہ کی۔
(۸۸۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَنْظَلَۃَ الْجُمَحِیِّ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : صَلَّی بِنَا ابْنُ الزُّبَیْرِ ، فَمَرَّتْ بَیْنَ أَیْدِینَا امْرَأَۃٌ بَعْدَ مَا قَدْ صَلَّیْنَا رَکْعَۃً ، أَوْ رَکْعَتَیْنِ فَلَمْ یُبَالِ بِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ عورت نماز کو قطع نہیں کرتی
(٨٨٥٠) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں حالت حیض میں رات کے وقت لیٹی ہوتی تھی اور نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس نماز پڑھ رہے ہوتے تھے، میری چادر کا کچھ حصہ آپ پر ہوتا تھا اور کچھ مجھ پر۔
(۸۸۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا طَلْحَۃُ بْنُ یَحْیَی ، عَنْ عُبَیْدِ اللہ بن عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی بِاللَّیْلِ ، وَأَنَا إلَی جَنْبِہِ وَأَنَا حَائِضٌ ، وَعَلَیَّ مِرْطٌ لِی وَعَلَیْہِ بَعْضُہُ۔ (مسلم ۲۷۴۔ احمد ۶/۶۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ عورت نماز کو قطع نہیں کرتی
(٨٨٥١) حضرت ابو جعفر فراء کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر سے سوال کیا کہ اگر کوئی آدمی نماز پڑھ رہا ہو اور کوئی عورت اس کے سامنے سے گذر جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی۔
(۸۸۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الْفَرَّائِ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ عَنِ الْمَرْأَۃِ تَمُرُّ بَیْنَ یَدَیِ الرَّجُلِ وَہُوَ یُصَلِّی ؟ قَالَ : لاَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃ شَیْئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ عورت نماز کو قطع نہیں کرتی
(٨٨٥٢) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس سے سوال کیا گیا کہ کیا عورت، گدھے اور کتے کے گذرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ؟ انھوں نے جواب میں اس آیت مبارکہ کی تلاوت فرمائی {إلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہُ } یعنی پاکیزہ کلمے اللہ کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل بھی اسی کی طرف بلند ہوتا ہے۔ پھر فرمایا نماز کو کوئی چیز نہیں توڑتی البتہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔
(۸۸۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : ذُکِرَ لَہُ أَنَّ الْمَرْأَۃَ وَالْحِمَارَ وَالْکَلْبَ یَقْطَعُونَ الصَّلاَۃ ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : (إلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہُ) لاَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃ شَیْئٌ ، وَلَکِنَّہُ یُکْرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ امام صف کی امامت کرتا ہے
(٨٨٥٣) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ امام سب صفوں کی امامت کرتا ہے اور صفیں ایک دوسرے کی امامت کرتی ہیں۔
(۸۸۵۳) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، قَالَ: الإِمَام یَؤُمُّ الصَّفَّ، وَالصُّفُوفُ یَؤُمُّ بَعْضُہُمْ بَعْضًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ امام صف کی امامت کرتا ہے
(٨٨٥٤) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ لوگ صفوں میں ایک دوسرے کے امام ہیں۔
(۸۸۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، قَالَ : بَلَغَنِی عَنْ مَسْرُوقٍ أَنَّہُ قَالَ : النَّاسُ أَئِمَّۃُ بَعْضِہِمْ لِبَعْضٍ فِی الصُّفُوفِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی بہت سے رکوع بغیر سجدوں کے کرے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٨٨٥٥) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کوئی آدمی بہت سے رکوع بغیر سجدوں کے کرے تو اس کی ایک ہی رکعت ہوگی۔
(۸۸۵۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا رَکَعَ رَکَعَاتٍ لَیْسَ بَیْنَہُنَّ سُجُودٌ ، فَہِیَ رَکْعَۃٌ وَاحِدَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی مغرب کی چار رکعات پڑھ لے تو کیا کرے ؟
(٨٨٥٦) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ اگر کوئی آدمی مغرب کی چار رکعات پڑھے تو وہ دوبارہ نماز پڑھے۔
(۸۸۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ؛ فِی رَجُلٍ صَلَّی الْمَغْرِبَ أَرْبَعًا، قَالَ: یُعِیدُ الصَّلاَۃ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی مغرب کی چار رکعات پڑھ لے تو کیا کرے ؟
(٨٨٥٧) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کوئی آدمی مغرب کی چار رکعات پڑھے تو وہ سجدہ سہو کرے گا۔
(۸۸۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ رَبِیعٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی رَجُلٍ صَلَّی الْمَغْرِبَ أَرْبَعًا ، قَالَ : یَسْجُدُ سَجْدَتَیِ السَّہْوِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی صرف ایک سورت ٹھیک طرح پڑھ سکتا ہو تو کیا وہ لوگوں کی امامت کرا سکتا ہے ؟
(٨٨٥٨) حضرت سلیمان بن مغیرہ کہتے ہیں کہ اگر کسی آدمی کو صرف سورة الاخلاص ٹھیک طرح آتی ہو اور وہ لوگوں کو نماز پڑھائے تو اسی سورت کو باربار پڑھ سکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا ہاں۔
(۸۸۵۸) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ الْحَسَنَ عَنْ رَجُلٍ لاَ یُحْسِنُ إِلاَّ {قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} أَیَؤُمُّ قَوْمَہُ وَیُعِیدُہَا ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৫৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی صرف ایک سورت ٹھیک طرح پڑھ سکتا ہو تو کیا وہ لوگوں کی امامت کرا سکتا ہے ؟
(٨٨٥٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی کو صرف ایک ہی سورت ٹھیک طرح آتی ہو تو وہ اسے نماز میں بار بار پڑھے۔
(۸۸۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا لَمْ یَکُنْ مَعَ الرَّجُلِ مِنَ الْقُرْآنِ إِلاَّ سُورَۃٌ وَاحِدَۃٌ ، قَرَأَ بِہَا فِی صَلاَتِہِ وَرَدَّدَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی صرف ایک سورت ٹھیک طرح پڑھ سکتا ہو تو کیا وہ لوگوں کی امامت کرا سکتا ہے ؟
(٨٨٦٠) حضرت ابو نضر نے حضرت حسن سے سوال کیا کہ مجھے صرف سورة الاخلاص آتی ہے تو کیا میں اسے نماز میں بار بار پڑھ سکتا ہوں ؟ انھوں نے کہا ہاں۔
(۸۸۶۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدِ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُغِیرَۃَ ؛ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ سَأَلَ الْحَسَنَ ، فَقَالَ : أَؤُمّ قَوْمِی وَلَسْتُ أَقْرَأُ إِلاَّ : {قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} أُرَدِّدُہَا ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھت پر نماز پڑھنے کا بیان
(٨٨٦١) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ اگر چھت کی چار دیواری نہ ہو تو اس کا حکم صحراء میں نماز پڑھنے کا ہے۔
(۸۸۶۱) حَدَّثَنَا ہَارُونُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : السَّطْحُ بِمَنْزِلَۃِ الصَّحْرَائِ ، إذَا لَمْ یَکُنْ حِجَابٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ جب کسی جگہ آئیں تو قرآن کی تلاوت کریں
(٨٨٦٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اسلاف اس بات کو پسند کرتے تھے کہ جب مکہ آئیں تو قرآن مکمل کئے بغیر وہاں سے نہ جائیں۔
(۸۸۶۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یُحِبُّونَ إذَا دَخَلُوا مَکَّۃَ أَنْ لاَ یَخْرُجُوا حَتَّی یَخْتِمُوا بِہَا الْقُرْآنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ جب کسی جگہ آئیں تو قرآن کی تلاوت کریں
(٨٨٦٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علقمہ نے مکہ میں ایک رات میں قرآن مجید اس طرح ختم فرمایا کہ بیت اللہ کے سات چکر لگائے۔ پھر مقام ابراہیم کے پاس آئے اور وہاں مئین کی تلاوت کی۔ پھر طواف کے سات چکر لگائے۔ پھر مقام ابراہیم کے پاس آئے اور اس کے پاس نماز پڑھی پھر مثانی کی تلاوت کی، پھر بیت اللہ کے سات چکر لگائے۔ پھر مقام ابراہیم کے پاس آکر نماز پڑھی اور اس کے پاس باقی قرآن مجید کی تلاوت کی۔
(۸۸۶۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: قَرَأَ عَلْقَمَۃُ الْقُرْآنَ فِی لَیْلَۃٍ بِمَکَّۃَ ، طَافَ بِالْبَیْتِ سُبوعا، ثُمَّ أَتَی الْمَقَامَ فَصَلَّی عِنْدَہُ ، فَقَرَأَ بِالْمِئِینَ ، ثُمَّ طَافَ سُبوعًا ، ثُمَّ أَتَی الْمَقَامَ فَصَلَّی عِنْدَہُ ، فَقَرَأَ بِالْمَثَانِی ، ثُمَّ طَافَ سبوعًا ، ثُمَّ أَتَی الْمَقَامَ فَصَلَّی عِنْدَہُ ، فَقَرَأَ بَقِیَّۃَ الْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ جب کسی جگہ آئیں تو قرآن کی تلاوت کریں
(٨٨٦٤) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اسلاف اس بات کو پسند کرتے تھے کہ جب حج یا عمرہ کے لیے آئیں تو جتنا قرآن انھیں یاد ہے اس کی تلاوت کئے بغیر وہاں سے نہ جائیں۔
(۸۸۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانَ یُعْجِبُہُمْ إذَا قَدِمُوا لِلْحَجِّ ، أَوْ الْعُمْرَۃِ أَنْ لاَ یَخْرُجُوا حَتَّی یَقْرَؤُوا مَا مَعَہُمْ مِنَ الْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৬৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ جب کسی جگہ آئیں تو قرآن کی تلاوت کریں
(٨٨٦٥) حضرت ابو مجلز فرماتے ہیں کہ اس بات کو مستحب قرار دیا جاتا تھا کہ جب ان مسجدوں میں آئیں تو قرآن مجید کی مکمل تلاوت کئے بغیر یہاں سے نہ جائیں : مسجد حرام، مسجدِ مدینہ اور مسجدِ بیت المقدس
(۸۸۶۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : کَانَ یُحِبُّ ، أَوْ یَسْتَحِبُّ إذَا قَدِمَ شَیْئًا مِنْ ہَذِہِ الْمَسَاجِدِ أَنْ لاَ یَخْرُجَ حَتَّی یَقْرَأَ الْقُرْآنَ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، أَوْ مَسْجِدِ الْمَدِینَۃِ ، أَوْ مَسْجِدِ بَیْتِ الْمَقْدِسِ۔
তাহকীক: