মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৯৩৩ টি
হাদীস নং: ৮৮০৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٦) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ ہر نماز میں قراءت ، دو رکعتوں کے بعد بیٹھنا، تشہد اور سلام پھیرنا ہے، اگر تم نے ایسا نہ کیا توسلام پھیرنے کے بعد بیٹھ کر دو سجدے کرو۔
(۸۸۰۶) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ نَافِعٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ یَقُولُ : لَیْسَ مِنْ صَلاَۃٍ إِلاَّ وَفِیہَا قِرَائَۃٌ ، وَجُلُوسٌ فِی الرَّکْعَتَیْنِ ، وَتَشَہُّدٌ وَتَسْلِیمٌ ، فَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ ذَلِکَ سَجَدْتَ سَجْدَتَیْنِ بَعْدَ مَا تُسَلِّمُ ، وَأَنْتَ جَالِسٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٧) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ تشہد کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
(۸۸۰۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ مُسْلِمٍ أَبِی النَّضْرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ حَمَلَۃَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَقُولُ : قَالَ عُمَرُ : لاَ صَلاَۃَ إِلاَّ بِتَشَہُّدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انبیائ کے علاوہ کسی پر درود پڑھنے کا بیان
(٨٨٠٨) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے علاوہ کسی پر درود پڑھنا جائز نہیں۔
(۸۸۰۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِیمٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : مَا أعْلَمُ الصَّلاَۃَ تَنْبَغِی مِنْ أَحَدٍ عَلَی أَحَدٍ إِلاَّ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انبیائ کے علاوہ کسی پر درود پڑھنے کا بیان
(٨٨٠٩) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اپنے والد کے ایک قرضے کے سلسلے میں مدد حاصل کرنے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ تم چلے جاؤ، میں خود تمہارے گھر آتا ہوں۔ میں نے گھر آکر اپنی بیوی سے کہا کہ تم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی بات نہ کرنا اور آپ کو تکلیف نہ دینا۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے تو اس نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! میرے لیے اور میرے خاوند کے لیے رحمت کی دعا کردیجئے۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تجھ پر اور تیرے خاوند پر رحمت نازل فرمائے۔ اس عورت نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! آپ ہمارے پاس تشریف لائے آپ نے ہمیں کیوں نہیں بلالیا۔
(۸۸۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ نُبَیْحٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : أَتَیْتُُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَسْتَعِینُہُ فِی دَیْنٍ کَانَ عَلَی أَبِی ، قَالَ : انْصَرِفْ أَنَا آتِیکُمْ ، فَأَتَانَا وَقَدْ قُلْتُ لِلْمَرْأَۃِ لاَ تُکَلِّمِینَ رَسُولَ اللہِ ، وَلاَ تُؤْذِینَہُ ، فَلَمَّا خَرَجَ ، قَالَتِ الْمَرْأَۃُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، صَلِّ عَلَیَّ وَعَلَی زَوْجِی ، فَقَالَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : صَلَّی اللَّہُ عَلَیْکِ وَعَلَی زَوْجِکِ ، قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللہِ ، تَأْتِینَا وَلاَ تَدْعُو لَنَا ؟ (احمد ۳/۳۰۳۔ دارمی۴۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انبیائ کے علاوہ کسی پر درود پڑھنے کا بیان
(٨٨١٠) حضرت ابن ابی اوفیٰ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اپنے والد کی زکوۃ لے کر حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ اے اللہ ! ابو اوفیٰ کی آل پر رحمت نازل فرما۔
(۸۸۱۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی ، قَالَ : أَتَیْتُُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِصَدَقَۃِ أَبِی فَقَبِلَہَا ، وَقَالَ : اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی آلِ أَبِی أَوْفَی۔ (بخاری ۱۴۹۷۔ مسلم ۱۷۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ازار ڈھیلا کرنے کا بیان
(٨٨١١) حضرت ابراہیم سے نماز میں ازار کو ڈھیلا کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ نہ اسے کھولے گا نہ کشادہ کرے گا بلکہ اسے لپیٹے گا اور اسے اوپر کرے گا۔
(۸۸۱۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بن سُلَیْمَان ، عَنْ سَعِید ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ فِی الرَّجُلِ یَسْتَرْخِی إزَارُہُ وَہُوَ فِی الصَّلاَۃ ، قَالَ : لاَ یَحِلُّہُ ، وَلاَ یُفَرِّجُہُ وَلَکِنَّہُ یُدْرِجُہُ وَیَرْفَعُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ازار ڈھیلا کرنے کا بیان
(٨٨١٢) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ جب نماز میں تم پر ازار اور چادر ہو اور تم ازار باندھنا چاہو تو اپنی چاد ر کو ڈھیلا کرکے ازار باندھ لو۔ ابراہیم بن میسرہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت طاوس سے اس بات کا ذکر کیا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ زیادہ بہتر ہے۔
(۸۸۱۲) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : إذَا أَرَدْتَ أَنْ تَتَّزِرَ وَعَلَیْکَ إزَارٌ وَرِدَائٌ وَأَنْتَ فِی الصَّلاَۃ ، فَأَرْخِ رِدَائَکَ وَاتَّزِرْ ۔ قَالَ : فَذَکَرْتُہُ لِطَاوُوس ، فَقَالَ : ہُوَ خَیْرٌ ، أَوْ ذَاکَ خَیْرٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ازار ڈھیلا کرنے کا بیان
(٨٨١٣) حضرت ابراہیم نے نماز میں کسی بھی عمل کے کرنے یہاں تک کہ قمیص کے بٹن لگانے کو بھی مکروہ قرار دیا ہے۔ حضرت ابراہیم اس بات میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ نماز میں ازار کو ڈھیلا کرنے کے لیے اسے اوپر کرے۔
(۸۸۱۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ رَبِیعِ بْنِ صُبَیْحٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُحْدِثَ الرَّجُلُ فِی الصَّلاَۃ شَیْئًا حَتَّی زَرَّ الْقَمِیصِ ۔ قَالَ : وَکَانَ إبْرَاہِیمُ لاَ یَرَی بَأْسًا إذَا اسْتَرْخَی إزَارُہُ فِی الصَّلاَۃ أَنْ یَرْفَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ازار ڈھیلا کرنے کا بیان
(٨٨١٤) حضرت جریر ضبی فرماتے ہیں کہ حضرت علی جب نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دائیں ہاتھ کو اپنی کلائی پر رکھتے اور رکوع کرنے تک اسی حالت میں رہتے۔ البتہ کپڑا درست کرنے یاخارش کرنے کے لیے ہاتھ اٹھاتے تھے۔
(۸۸۱۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ شَدَّادٍ أَبُو طَالُوتِ الْجُرَیرِیُّ ، عَنْ غَزْوَانَ بْنِ جَرِیرٍ الضَّبِّیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: کَانَ عَلِیٌّ إذَا قَامَ فِی الصَّلاَۃ وَضَعَ یَمِینَہُ عَلَی رُسْغِہِ ، فَلاَ یَزَالُ کَذَلِکَ حَتَّی یَرْکَعَ مِثْلَ مَا رَکَعَ، إِلاَّ أَنْ یُصْلِحَ ثَوْبَہُ ، أَوْ یَحُکَّ جَسَدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ازار ڈھیلا کرنے کا بیان
(٨٨١٤) حضرت جریر ضبی فرماتے ہیں کہ حضرت علی جب نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دائیں ہاتھ کو اپنی کلائی پر رکھتے اور رکوع کرنے تک اسی حالت میں رہتے۔ البتہ کپڑا درست کرنے یاخارش کرنے کے لیے ہاتھ اٹھاتے تھے۔
(۸۸۱۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَتَوَشَّحَ ، أَوْ یَرْتَدِیَ وَہُوَ فِی الصَّلاَۃ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨١٦) حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ کے سامنے قرآن مجید کی تلاوت کی تو انھوں نے فرمایا کہ میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں، ترتیل سے پڑھو کیونکہ یہ قرآن کی زینت ہے۔
(۸۸۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : قرَأْتُُ عَلَی عَبْدِ اللہِ ، فَقَالَ : رَتِّلْ فِدَاکَ أَبِی وَأُمِّی ، فَإِنَّہُ زَیْنُ الْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨١٧) حضرت ابن عباس قرآن مجید کی آیت { وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلاً } کا معنی یہ بیان فرماتے ہیں کہ قرآن کو خوب واضح کرکے پڑھو۔
(۸۸۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ مِقْسَمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ (وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلاً) ، قَالَ : بَیِّنْہُ تَبْیِینًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨١٨) حضرت مجاہد قرآن مجید کی آیت { وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلاً } کا معنی یہ بیان فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کو ترتیب سے پڑھو۔
(۸۸۱۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ (وَرَتِّلَ الْقُرْآنَ تَرْتِیلاً) ، قَالَ : بَعْضُہُ عَلَی إِثْرِ بَعْضٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮১৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨١٩) حضرت ابو وائل کہتے ہیں کہ بنو بجیلہ کا ایک آدمی جس کا نام نہیک بن سنان تھا وہ حضرت ابن مسعود کے پاس آیا، اس نے کہا کہ اے ابو عبدالرحمن ! آپ اس لفظ کو کیسے پڑھیں گے یاء کے ساتھ یا الف کے ساتھ یعنی { مِنْ مَائٍ غَیْرِ یَاسِنٍ } پڑھیں گے یا { مِنْ مَائٍ غَیْرِ آسِنٍ } حضرت عبداللہ نے اس سے فرمایا کہ کیا تم نے اس مقام کے علاوہ باقی سارا قرآن مجید یاد کرلیا اور سمجھ لیا ہے ؟ اس نے کہا کہ میں ایک رکعت میں مفصل کی تلاوت کرتا ہوں۔ حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ تم اشعار کی طرح قرآن کو بھی بغیر سوچے سمجھے پڑھتے ہو ! بعض لوگ ایسے ہیں جو قرآن کی تلاوت تو کرتے ہیں لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترتا، قرآن نفع تب دے گا جب دل میں اتر کر راسخ ہوجائے۔ افضل نماز وہ ہے جس میں ر کو ع اور سجدے زیادہ ہوں۔ حضرت عبداللہ نے یہ بھی فرمایا کہ میں ان سورتوں کو جانتا ہوں جنہیں نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تلاوت فرمایا کرتے تھے۔
(۸۸۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ مِنْ بَنِی بَجِیلَۃَ ، یُقَالُ لَہُ : نَہِیکُ بْنُ سِنَانٍ إلَی ابْنِ مَسْعُودٍ ، فَقَالَ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، کَیْفَ تَقْرَأُ ہَذَا الْحَرْفَ ، أَیَائً تَجِدُہُ ، أَمْ أَلِفًا ؟ {مِنْ مَائٍ غَیْرِ یَاسِنٍ} ، أَوْ {مِنْ مَائٍ غَیْرِ آسِنٍ} ؟ قَالَ : فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللہِ : وَکُلَّ الْقُرْآنِ أَحْصَیْتَ غَیْرَ ہَذَا ؟ قَالَ : فَقَالَ لَہُ : إنِّی لأَقْرَأُ الْمُفَصَّلَ فِی رَکْعَۃٍ ، قَالَ : ہَذًّا کَہَذِّ الشِّعْرِ ، إنَّ قَوْمًا یَقْرَؤُونَ الْقُرْآنَ لاَ یَتَجَاوَزُ تَرَاقِیَہُمْ ، وَلَکِنَّ الْقُرْآنَ إذَا وَقَعَ فِی الْقَلْبِ فَرَسَخَ نَفَعَ ، إنَّ أَفْضَلَ الصَّلاَۃ الرُّکُوعُ وَالسُّجُودُ ، قَالَ : وَقَالَ عَبْدُاللہِ: إنِّی لأَعْرِفُ النَّظَائِرَ الَّتِی کَانَ یَقْرَأُ بِہِنَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔(بخاری۷۷۵۔ مسلم ۲۷۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨٢٠) حضرت انس سے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قراءت کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) الفاظ کی آواز کو بہت لمبا کرکے پڑھتے تھے۔
(۸۸۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ الأَزْدِیُّ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : سُئِلَ أَنَسٌ ، عَنْ قِرَائَۃِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ : کَانَ یَمُدُّ بِہَا صَوْتَہُ مَدًّا۔ (بخاری ۵۰۴۵۔ احمد ۳/۱۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨٢١) حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ کو ایک ایک حرف کرکے پڑھتے تھے۔
(۸۸۲۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقْرَأُ : بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ ، تَعْنِی حَرْفًا حَرْفًا۔ (ترمذی ۲۹۲۷۔ ابوداؤد ۳۹۹۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨٢٢) حضرت ایوب فرماتے ہیں کہ حضرت محمد جب قراءت کرتے تو قراءت کرتے جاتے۔
(۸۸۲۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : کَانَ مُحَمَّدٌ إذَا قَرَأَ مَضَی فِی قِرَائَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨٢٣) حضرت عطاء اور حضرت مجاہد قرآن کو تیز تیز پڑھا کرتے تھے۔
(۸۸۲۳) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : کَانَ عَطَائٌ وَمُجَاہِدٌ یَہُذَّان الْقُرْآنَ ہَذًّا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨٢٤) حضرت محمد بن کعب قرظی فرماتے ہیں کہ میں ساری رات سورة الزلزال اور سورة القارعۃ کی بار بار تلاوت کرتا رہوں یہ مجھے اس بات سے زیادہ پسند ہے کہ میں ایک رات میں پورا قرآن تیزی سے پڑھ لوں۔
(۸۸۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَوْہَبٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ کَعْبٍ الْقُرَظِیَّ یَقُولُ : لأَنْ أَقْرَأَ : {إذَا زُلْزِلَت الأَرْضُ} ، {وَالْقَارِعَۃُ} لَیْلَۃً أُرَدِّدُہُمَا ، وَأَتَفَکَّرُ فِیہِمَا أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أَبِیتَ أَہُذُّ الْقُرْآنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮২৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی قراءت کا بیان
(٨٨٢٥) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کو اشعار کی طرح تیزی سے اور بلا سوچے سمجھے نہ پڑھو، اسے خراب کھجوروں کی طرح ادھر ادھر مت کرو، اس کے عجائب پر ٹھہر کر غور کرو اور اس کی تلاوت کے دوران دلوں کو حرکت دو ۔
(۸۸۲۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عِیسَی الْحَنَّاطُ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لاَ تَہُذُّوا الْقُرْآنَ کَہَذِّ الشِّعْرِ ، وَلاَ تَنْثُرُوہُ نَثْرَ الدَّقَلِ ، وَقِفُوا عِنْدَ عَجَائِبِہِ ، وَحَرِّکُوا بِہِ الْقُلُوبَ۔
তাহকীক: