মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৯৩৩ টি
হাদীস নং: ৮৭৮৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر کا بیان، شب قدر کون سی رات ہے ؟
(٨٧٨٦) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جس شخص نے شب قدر میں مغرب اور عشاء کی نماز جماعت سے ادا کرلی اس نے شبِ قدر میں سے اپنا حصہ لے لیا۔
(۸۷۸۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : مَنْ صَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ فِی جَمَاعَۃٍ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فَقَدْ أَخَذَ بِنَصِیبِہِ مِنْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৮৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٨٧) حضرت ابو طلحہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے، اس وقت آپ کے چہرہ مبارک سے خوشی کے آثار نمایاں تھے، ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آج ہم آپ کے چہرہ مبارک پر خوشی کے آثار دیکھ رہے ہیں، کیا کوئی خاص بات پیش آئی ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ میرے پاس فرشتہ آیا تھا۔ اس نے کہا اے محمد ! آپ کا رب کہتا ہے کہ کیا آپ اس بات پر راضی ہیں کہ اگر آپ کی امت کا کوئی شخص آپ پر ایک مرتبہ درود بھیجے تو میں اس پر دس مرتبہ رحمت نازل کروں گا۔ اور جو کوئی آپ پر ایک مرتبہ سلام بھیجے تو میں اس پر دس مرتبہ سلامتی بھیجوں گا۔ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں اس پر راضی کیوں نہ ہوں۔
(۸۷۸۷) أَخْبَرَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، قَالَ: قَدِمَ عَلَیْنَا سُلَیْمَانُ مَوْلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ زَمَانَ الْحَجَّاجِ ، فحَدَّثَنَا عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَائَ ذَاتَ یَوْمٍ وَالْبِشْر یُرَی فِی وَجْہِہِ فَقُلْنَا : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّا لَنَرَی َالْبِشْرَ فِی وَجْہِکَ ، فَقَالَ : أَتَانِی الْمَلَکُ فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ ، إنَّ رَبَّکَ یَقُولُ : أَمَا یُرْضِیکَ أَنْ لاَ یُصَلِّیَ عَلَیْکَ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِکَ إِلاَّ صَلَّیْتُ عَلَیْہِ عَشْرًا ، وَلاَ یُسَلِّمُ عَلَیْکَ أَحَدٌ إِلاَّ سَلَّمْتُ عَلَیْہِ عَشْرًا ؟ قَالَ : بَلَی۔ (احمد ۴/۲۹۔ دارمی۲۷۷۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৮৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٨٨) حضرت عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص مجھ پر درود بھیجتا ہے تو فرشتے اس وقت تک اس پر رحمت بھیجتے رہتے ہیں جب تک وہ درود بھیجتا رہتا ہے۔ پس بندے کی اپنی مرضی ہے کہ فرشتوں کی زیادہ دعائیں لیتا ہے یا کم دعائیں لیتا ہے۔
(۸۷۸۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ صَلَّی عَلَیَّ لَمْ تَزَلِ الْمَلاَئِکَۃُ تُصَلِّی عَلَیْہِ مَا دَامَ یُصَلِّی عَلَیَّ ، فَلْیُقِلَّ الْعَبْدُ مِنْ ذَلِکَ ، أَوْ لِیُکْثِرْ۔ (احمد ۳/۴۴۶۔ طیالسی ۱۱۴۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৮৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٨٩) حضرت اوس بن اوس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن ہے۔ اسی دن آدم کو پیدا کیا گیا، اسی دن صور پھونکا جائے گا، اسی دن چیخ آئے گی، اس دن تم مجھ پر کثرت سے درود بھیجو، تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا رہے گا۔ ایک آدمی نے کہا کہ یا رسول اللہ ! ہمارا درود آپ پر کیسے پیش کیا جاتا رہے گا، جبکہ آپ وصال مبارک کے بعد زمین کا حصہ بن جائیں گے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے زمین پر اس بات کو حرام قرار دے دیا ہے کہ وہ انبیاء کے جسم کو کھائے۔
(۸۷۸۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بن یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِیِّ ، عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَیَّامِکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، فِیہِ خُلِقَ آدَم ، وَفِیہِ النَّفْخَۃُ ، وَفِیہِ الصَّعْقَۃُ ، فَأَکْثِرُوا عَلَیَّ مِنَ الصَّلاَۃ فِیہِ ، فَإِنَّ صَلاَتَکُمْ مَعْرُوضَۃٌ عَلَیَّ ، فَقَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللہِ ، کَیْفَ تُعْرَضُ صَلاَتُنَا عَلَیْکَ وَقَدْ أَرَمْتَ ؟ یَعْنِی بَلِیتَ ، فَقَالَ : إنَّ اللَّہَ حَرَّمَ عَلَی الأَرْضِ أَنْ تَأْکُلَ أَجْسَادَ الأَنْبِیَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٠) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ جس شخص نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجا اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں، اس کے دس گناہ معاف کئے جاتے ہیں اور اس کے دس درجے بلند کئے جاتے ہیں۔
(۸۷۹۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنِ الْعَوَّامِ ، قَالَ : حدَّثَنَا رَجُلٌ مِنْ بَنِی أَسَدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُ قَالَ : مَنْ صَلَّی عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُتِبَتْ لَہُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ، وَحُطَّ عَنْہُ عَشْرُ سَیِّئَاتٍ، وَرُفِعَ لَہُ عَشْرُ دَرَجَاتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩١) حضرت یزید رقاشی فرماتے ہیں کہ ایک فرشتے کی یہ ذمہ داری ہے کہ جہاں کہیں بھی کوئی شخص نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجے وہ اس کا درود حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچا دے کہ آپ کے فلاں امتی نے آپ پر درود بھیجا ہے۔
(۸۷۹۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حُصَیْنٌ ، عَنْ یَزِیدَ الرَّقَاشِیِّ ؛ أَنَّ مَلَکًا مُوَکَّلٌ بِمَنْ صَلَّی عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنْ یُبَلِّغَ عَنْہُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ فُلاَنًا مِنْ أُمَّتِکَ صَلَّی عَلَیْکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٢) حضرت حسن سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو کیونکہ یہ درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔
(۸۷۹۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو حُرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَکْثِرُوا الصَّلاَۃ عَلَیَّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، فَإِنَّہَا مَعْرُوضَۃٌ عَلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٣) حضرت حسن سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ آدمی کے بخل کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اس کے سامنے میرا ذکر کیا جائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔
(۸۷۹۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو حُرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَفَی بِہِ شُحًّا أَنْ أُذْکَرَ عِنْدَہُ ، ثُمَّ لاَ یُصَلِّی عَلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٤) حضرت شعبی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرماتے ہیں۔
(۸۷۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ صَلَّی عَلَیَّ صَلاَۃً ، صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ عَشْرَ صَلَوَاتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٥) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرماتے ہیں اور اس کے دس گناہ معاف فرماتے ہیں۔
(۸۷۹۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یُونُسَ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ بُرَیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، عْن أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ صَلَّی عَلَیَّ صَلاۃ وَاحِدَۃً صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ عَشْرَ صَلَوَاتٍ ، وَحَطَّ عَنْہُ عَشْرَ سَیِّئَاتٍ۔ (بخاری ۶۴۳۔ احمد ۳/۲۶۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٦) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ مجھ پر درود بھیجو کیونکہ تمہارا میرے اوپر درود بھیجنا تمہارے لیے پاکیزگی کا ذریعہ ہے۔
(۸۷۹۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ کَعْبٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: صَلُّوا عَلَیَّ ، فَإِنَّ صَلاَۃً عَلَیَّ زَکَاۃٌ لَکُمْ۔ (ترمذی ۳۶۱۲۔ احمد ۲/۳۶۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٧) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ہیں جو زمین پر پھرتے رہتے ہیں اور میری امت کا سلام مجھ تک پہنچاتے ہیں۔
(۸۷۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ لِلَّہِ مَلاَئِکَۃً سَیَّاحِینَ فِی الأَرْضِ یُبَلِّغُونِی عَنْ أُمَّتِی السَّلاَمَ۔ (احمد ۱/۳۸۷۔ دارمی ۲۷۷۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٨) حضرت ابی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا کہ اگر میں اپنی نماز کو آپ پر درود بنالوں تو کیسا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ یہ عمل تمہارے دنیا اور آخرت کے تمام کاموں کے لیے کافی ہے۔
(۸۷۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ ، عَنِ الطُّفَیْلِ بْنِ أُبَیٍّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَرَأَیْتَ إِنْ جَعَلْتُ صَلاَتِی کُلَّہَا صَلاَۃً عَلَیْکَ ؟ قَالَ : إذًا یَکْفِیکَ اللَّہُ مَا أَہَمَّکَ مِنْ أَمْرِ دُنْیَاکَ وَآخِرَتِکَ۔ (ترمذی ۲۴۵۷۔ احمد ۵/۱۳۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৯৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے فضائل
(٨٧٩٩) حضرت عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جب میرے رب نے مجھے میری امت کے بارے میں ایک خوشخبری دی تو میں نے سجدہ کیا۔ وہ خوشخبری یہ تھی کہ اگر میری امت کا کوئی شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس کے نامہ اعمال میں دس نیکیاں لکھ دیں گے اور اس کے دس گناہوں کو معاف فرما دیں گے۔
(۸۷۹۹) حَدَّثَنَا زَیدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : حدَّثَنِی مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی صَعْصَعَۃَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : سَجَدْتُ شُکْرًا لِرَبِّی فِیمَا أَبْلاَنِی فِی أُمَّتِی ، مَنْ صَلَّی عَلَیَّ صَلاَۃً کُتِبَتْ لَہُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ ، وَمُحِیَ عَنْہُ عَشْرُ سَیِّئَاتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٠) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص تشہد پڑھنا بھول گیا اور نماز سے خارج ہوگیا تو اس کی نماز ہوگئی اور اگر نماز سے خارج نہیں ہوا تو تشہد پڑھے۔ حضرت حسن کے نزدیک نماز سے خارج ہونا یہ ہے کہ آدمی بات کرلے، یا کسی دوسری نماز کو شروع کردے یا اپنے رخ کو قبلے سے پھیر لے۔
(۸۸۰۰) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الرَّجُلِ یَنْسَی التَّشَہُّدَ حَتَّی یَخْرُجَ مِنْ صَلاَتِہِ ، فَقَالَ : إِنْ کَانَ خَرَجَ مِنْہَا فَقَدْ تَمَّتْ صَلاَتُہُ ، وَإِنْ لَمْ یَخْرُجْ مِنْہَا تَشَہَّدَ ، قَالَ : کَأَنَّ الْخُرُوجَ عِنْدَہُ أَنْ یَتَکَلَّمَ ، أَوْ یَدْخُلَ فِی صَلاَۃٍ أُخْرَی ، أَوْ یُوَلِّی ظَہْرَہُ الْقِبْلَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠١) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص نماز میں تشہد پڑھنا بھول جائے تو اس پر کچھ لازم نہیں ، اس کی نماز جائز ہے۔
(۸۸۰۱) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی رَجُلِ نَسِیَ التَّشَہُّدَ فِی صَلاَتِہِ ، فَقَالَ : لاَ شَیْئَ عَلَیْہِ ، صَلاَتُہُ جَائِزَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٢) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے اس شخص کے بارے میں سوال کیا جو تشہد پڑھنابھول جائے۔ انھوں نے فرمایا کہ کیا سب لوگ اچھی طرح تشہد پڑھ سکتے ہیں ؟ اس کی نماز جائز ہے۔
(۸۸۰۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ وَحَمَّادًا عَنِ الرَّجُلِ یَنْسَی التَّشَہُّدَ ؟ فَقَالاَ : أَکُلُّ النَّاسِ یُحْسِنُ یَتَشَہَّد ؟ جَازَتْ صَلاَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٣) حضرت عبداللہ بن شداد فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر دو رکعتوں کے بعد نہ بیٹھے تو انھوں نے اپنی نماز کے آخر میں دو مرتبہ تشہد پڑھی۔
(۸۸۰۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ شُبیلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ ؛ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ لَمْ یَجْلِسْ فِی الرَّکْعَتَیْنِ ، فَتَشَہَّدَ فِی آخِرِ صَلاَتِہِ مَرَّتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٤) حضرت محمد بن علی فرماتے ہیں کہ جو شخص تشہد کی مقدار بیٹھا پھر اس کا وضو ٹوٹ گیا تو اس کی نماز ہوگئی کیونکہ ہر شخص تو اچھی طرح تشہد نہیں پڑھ سکتا۔
(۸۸۰۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِیّ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ غَالِبٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : إذَا جَلَسَ قَدْرَ التَّشَہُّدِ ، ثُمَّ أَحْدَثَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلاَتُہُ ، لأَنَّ لَیْسَ کُلُّ أَحَدٍ یُحْسِنَ أنْ یَتَشَہَّدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮০৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی تشہد پڑھنا بھول جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٨٨٠٥) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ تشہد کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
(۸۸۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، أَوْ غَیْرُہُ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُسْلِمٍ أَبِی النَّضْرِ ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لاَ صَلاَۃَ إِلاَّ بِتَشَہُّدٍ۔
তাহকীক: