মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫০৭ টি

হাদীস নং: ২৪৩২৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٢٦) حضرت عکرمہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ عصیر پی لو جب تک کہ وہ جوش نہ مارے۔
(۲۴۳۲۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی حَکِیمٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : اشْرَبِ الْعَصِیرَ مَا لَمْ یَہْدُِرْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩২৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٢٧) حضرت ایمن ابی ثابت سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس کی خدمت میں بیٹھا ہوا تھا کہ اس دوران ان کے پاس ایک آدمی حاضر ہوا اور اس نے آپ سے عصیر کے بارے میں سوال کیا ؟ تو آپ نے فرمایا : جب تک وہ تازہ ہو اس کو پی لو۔
(۲۴۳۲۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی یَعْفُورَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُبَیْدٍ الْعَامِرِیِّ ، عَنْ أَیْمَنَ أَبِی ثَابِتٍ ، قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ ، فَجَائَ ہُ رَجُلٌ فَسَأَلَہُ عَنِ الْعَصِیرِ ؟ فَقَالَ : اشْرَبْہُ مَا دَامَ طَرِیًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩২৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٢٨) حضرت شعبی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جب تک عصیر تین مرتبہ جوش نہ مارے تو تب تک اس کے پینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۴۳۲۸) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِشُرْبِ الْعَصِیرِ مَا لَمْ یَغْلِ ثَلاَثًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩২৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٢٩) حضرت عطائ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ تم عصیر کو پی لو جب تک کہ وہ تین مرتبہ جوش نہ مارے۔
(۲۴۳۲۹) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : اشْرَبْہُ ثَلاَثًا ، مَا لَمْ یَغْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩২৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٣٠) حضرت ہشام بن عائذ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے عصیر کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : جب تک اس میں تغیر نہ آئے تب تک تم اس کو پی لو۔
(۲۴۳۳۰) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، وَوَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عَائِذٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الْعَصِیرِ ؟ فَقَالَ : اشْرَبْہُ مَا لَمْ یَتَغَیَّرْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٣١) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں۔ جب تک یہ جوش نہ مارے تب تک اس کے پینے اور بیچنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۴۳۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِشُرْبِہِ وَبَیْعِہِ مَا لَمْ یَغْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٣٢) حضرت عامر، حضرت ابو جعفر، اور حضرت عطائ سے روایت ہے۔ (یہ سب حضرات) کہتے ہیں ایک دن رات کا عصیر ہو تو اس کو پی لو۔
(۲۴۳۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، وَأَبِی جَعْفَرٍ ، وَعَطَائٍ ، قَالُوا : اشْرَبِ الْعَصِیرَ ابنَ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٣٣) حضرت حسن سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب تک عصیر متغیر نہ ہوجائے۔ تب تک تم عصیر پی لو۔
(۲۴۳۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ دِینَارٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : اشْرَبِ الْعَصِیرَ مَا لَمْ یَتَغَیَّرْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٣٤) حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت ہے کہ ان سے عصیر کے بارے میں سوال کیا گیا ؟ تو انھوں نے ارشاد فرمایا : تم اس کو پی لو جب تک کہ اس کو اس کا شیطان نہ پکڑ لے۔ پوچھا گیا کہ کتنے دن میں اس کو اس کا شیطان پکڑ لیتا ہے ؟ تو آپ نے فرمایا : تین دن میں۔
(۲۴۳۳۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْعَصِیرِ ؟ قَالَ : اشْرَبْہُ مَا لَمْ یَأْخُذْہُ شَیْطَانُہُ ، قِیلَ : وَفِی کَمْ یَأْخُذُہُ شَیْطَانُہُ ؟ قَالَ : فِی ثَلاَثٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصری (کسی شئی کا شیرہ ، عرق وغیرہ) پینے کے بیان میں جو لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں جب کہ یہ جوش مارنے لگے
(٢٤٣٣٥) حضرت بشیر بن عقبہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن سیرین سے انگور کے عصیر کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : اسی دن کا عصیر ہو اور جس برتن میں بنایا گیا ہو اسی میں ہو۔ فرمایا : اس کو اسی دن پی لو۔ جب یہ عصیر کسی دوسرے برتن وغیرہ میں منتقل کیا جائے تو پھر میں اس کو مکروہ سمجھتا ہوں۔ اور یہ بھی فرمایا۔ تم شروع شروع کے انگور استعمال کرو کیونکہ یہ زیادہ لذیذ ہوتے ہیں۔ پس اس کو پی لو۔
(۲۴۳۳۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا بَشِیرُ بْنُ عُقْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ سِیرِینَ عَنْ عَصِیرِ الْعِنَبِ ؟ فَقَالَ : عَصِیرُ یَوْمِہِ فِی مَعْصَرَتِہِ ، قَالَ : اشْرَبْہُ فِی یَوْمِہِ ، فَإِنِّی أَکْرَہُ إِذَا حُوِّلَ فِی إِنَائٍ ، أَوْ وِعَائٍ ، وَقَالَ : عَلَیْکُمْ بِسُلاَفَۃِ الْعِنَبِ ، فَإِنَّہَا أَطْیَبُہُ ، فَاشْرَبْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٣٦) حضرت جابر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ تھے کہ اس دوران آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی مانگا تو ایک آدمی نے کہا۔ کیا ہم آپ کو نبیذ نہ پلائیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” کیوں نہیں “ راوی کہتے ہیں۔ پس وہ آدمی دوڑتا ہوا نکلا پھر وہ ایک پیالہ لے کر حاضر ہوا جس میں نبیذ تھا۔ تو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تم اس کو ڈھانپا کیوں نہیں اگرچہ اس پر چوڑائی میں ایک لکڑی ہی رکھ دی جاتی۔ “
(۲۴۳۳۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاسْتَسْقَی ، فَقَالَ رَجُلٌ : أَلاَ نُسْقِیکَ نَبِیذًا ؟ قَالَ : بَلَی ، قَالَ : فَخَرَجَ الرَّجُلُ یَشْتَدُّ ، فَجَائَ بِقَدَحٍ فِیہِ نَبِیذٌ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَلاَ خَمَّرْتَہُ وَلَوْ أَنْ تَعْرُضَ عَلَیْہِ عُودًا۔

(مسلم ۹۴۔ ابوداؤد ۳۷۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٣٧) حضرت ابن عباس سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سِقَایہ پر (حاجیوں کو پانی پلانے کی جگہ پر) تشریف لائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مجھے اس میں سے پانی پلاؤ “ حضرت عباس نے کہا۔ ہم گھروں میں جو مشروب بناتے ہیں۔ آپ کو اس میں سے نہ پلائیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” نہیں۔ بلکہ مجھے اسی میں سے پلاؤ جس سے عام لوگ پیتے ہیں۔ “ راوی کہتے ہیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک پیالہ نبیذ کا لایا گیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو چکھا ! پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں آمیزش کی پھر فرمایا : ” پانی لاؤ۔ “ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ پانی اس نبیذ پر ڈال دیا پھر فرمایا : ”’ اس میں اضافہ کرو “ دو یاتین مرتبہ یہ فرمایا : پھر اس کے بعد ارشاد فرمایا : ” جب تمہیں یہ چیز ملے تو تم اس کے ساتھ ایسا ہی کرو۔ “
(۲۴۳۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَتَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ السِّقَایَۃَ ، فَقَالَ : اُسْقُونِی مِنْ ہَذَا ، فَقَالَ الْعَبَّاسُ : أَلاَ نَسْقِیکَ مِمَّا نَصْنَعُ فِی الْبُیُوتِ؟ قَالَ : لاَ ، وَلَکِنَ اسْقُونِی مِمَّا یَشْرَبُ النَّاسُ ، قَالَ : فَأُتِیَ بِقَدَحٍ مِنْ نَبِیذٍ فَذَاقَہُ فَقَطَّبَ ، ثُمَّ قَالَ : ہَلُمُّوا مَائً ، فَصَبَّہُ عَلَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ : زِدْ فِیہِ ، مَرَّتَیْنِ ، أَوْ ثَلاَثًا ، ثُمَّ قَالَ : إِذَا أَصَابَکُمْ ہَذَا فَاصْنَعُوا بِہِ ہَکَذَا۔

(دارقطنی ۸۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٣٨) حضرت ابن عمر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ہم جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک پیالہ لایا گیا جس میں کوئی مشروب تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پیالہ کو اپنے قریب کیا اور پھر وہ پیالہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے واپس کردیا۔ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بعض ہم نشینوں نے پوچھا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ حرام ہے ؟ راوی کہتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” یہ پیالہ واپس لاؤ۔ “ چنانچہ صحابہ نے وہ پیالہ واپس کیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی منگوایا اور وہ پانی اس پیالہ میں ڈال دیا پھر اس کو نوش فرمایا اور ارشاد فرمایا : ” ان مشروبات کو دیکھو۔ جب یہ حد کو تمہارے اوپر تجاوز کر جائیں (یعنی نشہ آور ہوجائیں) تو تم ان کی شدت کو پانی سے توڑ ڈالو۔ “
(۲۴۳۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ قُرَّۃَ الْعِجْلِیّ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأُتِیَ بِقَدَحٍ فِیہِ شَرَابٌ ، فَقَرَّبَہُ ثُمَّ رَدَّہُ ، فَقَالَ لَہُ بَعْضُ جُلَسَائِہِ : حَرَامٌ ہُوَ یَا رَسُولَ اللہِ ؟ قَالَ : فَقَالَ : رُدُّوہُ ، فَرَدُّوہُ ، ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ فَصَبَّہُ عَلَیْہِ ، ثُمَّ شَرِبَ ، فَقَالَ : اُنْظُرُوا ہَذِہِ الأَشْرِبَۃَ ، إِذَا اغْتَلَمَتْ عَلَیْکُمْ فَاقْطَعُوا مُتُونَہَا بِالْمَائِ ۔ (نسائی ۵۲۰۵۔ بیہقی ۳۰۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٣٩) حضرت ابو مسعود سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کعبہ کے گرد بیت اللہ کا طواف فرما رہے تھے کہ اس دوران آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پیاس لگی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی طلب کیا۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے سقایہ سے نبیذ لائی گئی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو سونگھا اور پھر اس میں آمیزش کی اور فرمایا : ” میرے پاس زم زم کا ایک ڈول لاؤ۔ “ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں وہ زم زم ملایا اور اس کو نوش فرمایا۔ اس پر ایک آدمی نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ حرام ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” نہیں۔ “
(۲۴۳۳۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَطِشَ وَہُوَ یَطُوفُ بِالْبَیْتِ حَوْلَ الْکَعْبَۃِ ، فَاسْتَسْقَی فَأُتِیَ بِنَبِیذٍ مِنَ السِّقَایَۃِ ، فَشَمَّہُ فَقَطَّبَ، فَقَالَ: عَلَیَّ بِذَنُوبٍ مِن زَمْزَمَ، فَصَبَّ عَلَیْہِ وَشَرِبَ، فَقَالَ رَجُلٌ: حَرَامٌ ہُوَ یَا رَسُولَ اللہِ؟ فَقَالَ: لاَ۔

(نسائی ۵۲۱۲۔ بیہقی ۳۰۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৩৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٤٠) حضرت جابر سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ایک مشکیزہ میں نبیذ بنائی جاتی تھی۔ اور جب مشکیزہ نہیں ہوتا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے پانی پینے والے برتن میں نبیذ بنائی جاتی تھی۔ اشعث کہتے ہیں۔ تَوْرْ ، درخت کی چھال سے تیار ہوتا ہے۔
(۲۴۳۴۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُنْبَذُ لَہُ فِی سِقَائٍ ، فَإِذَا لَمْ یَکُنْ سِقَائٌ ، نُبِذَ لَہُ فِی تَوْرٍ ۔ قَالَ أَشْعَثُ : وَالتَّوْرُ مِنْ لِحَائِ الشَّجَرِ۔

(مسلم ۱۵۸۴۔ ابوداؤد ۳۶۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৪০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٤١) حضرت زاذان سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر سے نبیذ کے بارے میں سوال کیا ؟ اور میں نے ان سے کہا۔ ہماری لغت، تمہاری لغت سے جُدا ہے۔ پس آپ اس کو ہماری زبان میں بیان فرمائیں۔ اس پر حضرت عمر نے فرمایا : جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حنتمہ سے منع فرمایا ہے اور یہ ایک طرح کا گھڑا ہے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دباء سے منع فرمایا ہے اور وہ کدو کا ایک (مصنوعی) برتن ہے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزفت سے منع فرمایا ہے اور یہ تارکول مارا ہوا برتن ہے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نقیر سے منع فرمایا ہے۔ اور یہ درخت کی موٹی شاخ سے تیار کردہ برتن ہے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ مشکیزوں میں نبیذ بنائی جائے۔
(۲۴۳۴۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ زَاذَانَ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ النَّبِیذِ ؟ فَقُلْتُ لَہُ : إِنَّ لَنَا لُغَۃً غَیْرَ لُغَتِکُمْ ، فَفَسِّرْہُ لَنَا بِلُغَتِنَا ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَنْتَمَۃِ ، وَہِیَ الْجَرَّۃُ ، وَنَہَی عَنِ الدُّبَّائِ ، وَہِیَ الْقَرْعَۃُ ، وَعَنِ الْمُزَفَّتِ وَہِیَ الْمُقَیَّرُ ، وَعَنِ النَّقِیرِ ، وَہِیَ النَّخْلَۃُ ، وَأَمَرَ أَنْ یُنْبَذَ فِی الأَسْقِیَۃِ۔ (مسلم ۱۵۸۳۔ ترمذی ۱۸۶۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৪১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٤٢) حضرت امینہ سے روایت ہے۔ کہ انھوں نے حضرت عائشہ کو کہتے سُنا کہ کیا تم میں سے ایک اس بات سے عاجز ہے کہ وہ ہر سال اپنی قربانی کی کھال سے ایک مشکیزہ بنالے۔ کیونکہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑے اور مزفت (برتن) کی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔ کچھ اور چیزوں کا بھی ذکر کیا جن کو (اُمینہ کے شاگرد) تیمی بھول گئے۔
(۲۴۳۴۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أُمَیْنَۃَ ؛ أَنَّہَا سَمِعَتْ عَائِشَۃَ تَقُولُ : أَتَعْجِزُ إِحْدَاکُنَّ أَنْ تَتَّخِذَ مِنْ مَسْکِ أُضْحِیَّتِہَا سِقَائً فِی کُلِّ عَامٍ ، فَإِنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی ، أَوْ مَنَعَ عَنْ نَبِیذِ الْجَرِّ ، وَالْمُزَفَّتِ ، وَأَشْیَائَ نَسِیَہَا التَّیْمِیُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৪২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٤٣) حضرت سماک ، ایک آدمی کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ اس نے حضرت حسن بن علی سے نبیذ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : پیو، لیکن جب تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم نشہ میں مبتلا ہو جاؤ گے تو پھر اس کو چھوڑ دو ۔
(۲۴۳۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ رَجُلٍ ؛ أَنَّہُ سَأَلَ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ عَنِ النَّبِیذِ ؟ فَقَالَ : اشْرَبْ ، فَإِذَا رَہِبْتَ أَنْ تَسْکَرَ فَدَعْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৪৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٤٤) حضرت ابن عون سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے محمد سے اس مشکیزہ کی نبیذ کے بارے میں سوال کیا جس کو باندھ دیا گیا ہو اور لٹکا دیا گیا ہو ؟ تو محمد نے فرمایا : مجھے اس کے بارے میں کوئی حرج معلوم نہیں ہے۔
(۲۴۳۴۴) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ نَبِیذِ السِّقَائِ الَّذِی یُوکَی وَیُعَلَّقُ ؟ فَقَالَ : لاَ أَعْلَمُ بِہِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৩৪৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ میں رخصت اور اس کو پینے والوں کا ذکر
(٢٤٣٤٥) حضرت ولید بن عمرو بن اخی ابو نضرہ سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت حسن سے جُفّ کے بارے میں سوال کیا ؟ تو حضرت حسن نے پوچھا : جُفّ کیا ہے ؟ سائل نے بتایا کہ وہ تین پائے پر مبنی ایک مشکیزہ ہوتا ہے۔ جس کو اوپر اور نیچے سے باندہ دیا جاتا ہے۔ تو حضرت حسن سے فرمایا : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۴۳۴۵) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ حَرْمَلَۃَ الْعَبْدِیُّ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَمْرٍو ابْنِ أَخِی أَبِی نَضْرَۃَ ؛ أَنَّہُ سَأَلَ الْحَسَنَ عَنِ الْجُفِّ ؟ فَقَالَ : وَمَا الْجُفُّ ؟ قَالَ : سِقَائٌ عَلَی ثَلاَثِ قَوَائِمَ ، یُوکَی مِنْ أَعْلاَہ وَمِنْ أَسْفَلِہِ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক: