মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৫০৭ টি
হাদীস নং: ২৪৬২৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی چڑھے ہوئے برتن کے بارے میں جو حضرات رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٢٦) حضرت سلیمان بن حبیب اور حضرت سلیمان بن داؤد دونوں سے روایت ہے وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم حضرت عمر بن عبد العزیز کے پاس ایک ایسے پیالہ میں مشروب لے کر حاضر ہوئے جو چاندی چڑھا ہوا تھا۔ پس انھوں نے اپنا منہ دو پتریوں کے درمیان رکھا اور پانی پی لیا اور فرمایا : یہ کام تم دوبارہ میرے ساتھ نہ کرنا۔
(۲۴۶۲۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ زِیَادٍ الدِّمَشْقِیِّ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَبِیبٍ ، وَسُلَیْمَانَ بْنِ دَاوُد ، قَالاَ : أَتَیْنَا عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ بِشَرَابٍ فِی قَدَحٍ مُفَضَّضٍ ، فَوَضَعَ فَاہُ بَیْنَ الضَّبتین فَشَرِبَ ، وَقَالَ : لاَ تُعِیدَاہُ عَلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬২৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی چڑھے ہوئے برتن کے بارے میں جو حضرات رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٢٧) حضرت جابر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو جعفر کو ایک جیشانی ، زیادہ چاندی والے برتن میں پیتے ہوئے دیکھا اور انھوں نے مجھے بھی پلایا۔
(۲۴۶۲۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ أَبَا جَعْفَرٍ یَشْرَبُ فِی قَدَحٍ جیَشَانِیٍّ کَثِیرِ الْفِضَّۃِ ، وَسَقَانِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬২৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی چڑھے ہوئے برتن کے بارے میں جو حضرات رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٢٨) حضرت شعبہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ بن قرہ سے سوال کیا۔ میں نے کہا میں صرافوں کے پاس جاتا ہوں میرے پاس چاندی کا پیالہ لایا جاتا ہے۔ کیا میں اس میں پی سکتا ہوں ؟ انھوں نے جواب دیا، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۴۶۲۸) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ مُعَاوِیَۃَ بْنَ قُرَّۃَ ، قُلْتُ : آتِی الصَّیَارِفَ فَأُوتَی بِقَدَحٍ مِنْ فِضَّۃٍ، أَشْرَبُ فِیہِ ؟ قَالَ : لاَ بَأْسَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬২৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٢٩) حضرت نافع، حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ ایسے پیالہ میں پانی نہیں پیتے تھے جس میں چاندی کا کڑا ہوتا یا چاندی کا ٹکڑا ہوتا۔
(۲۴۶۲۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَشْرَبُ مِنْ قَدَحٍ فِیہِ حَلْقَۃُ فِضَّۃٍ ، وَلاَ ضَبَّۃُ فِضَّۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬২৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٠) حضرت ابو جعفر، حضرت علی بن حسین کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ ان کے پاس ایک چاندی چڑھا ہوا پیالہ لایا گیا تو انھوں نے اس میں پینے کو ناپسند سمجھا۔
(۲۴۶۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ ؛ أَنَّہُ أُتِیَ بِقَدَحٍ مُفَضَّضٍ ، فَکَرِہَ أَنْ یَشْرَبَ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣١) حضرت ہشام، حضرت حسن اور حضرت محمد دونوں کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ یہ دونوں اس بات کو ناپسند سمجھتے تھے کہ پا، لہ پر سونا یا چاندی چڑھایا جائے۔
(۲۴۶۳۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ ؛ أَنَّہُمَا کَرِہَا أَنْ یُضَبَّبَ الْقَدَحُ بِذَہَبٍ ، أَوْ فِضَّۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٢) حضرت عبد الملک ، حضرت عطاء کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ ایسے پیالہ میں پینے کو ناپسند سمجھتے تھے جس میں چاندی ہو۔
(۲۴۶۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَشْرَبَ فِی قَدَحٍ فِیہِ فِضَّۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٣) حضرت داؤد بن قیس سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں مطلب میں عبداللہ بن حنطب کے پاس چاندی چڑھا ہوا پیالہ لے کر حاضر ہوا تو انھوں نے اس میں پانی نہیں پیا۔
(۲۴۶۳۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : أَتَیْتُ الْمُطَّلِبَ بْنَ عَبْدِ اللہِ بْنِ حَنْطَبٍ بِقَدَحٍ مُفَضَّضٍ ، فَلَمْ یَشْرَبْ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٤) حضرت مجاہد سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر ایسے پیالہ میں پینے کو ناپسند کرتے تھے جس میں چاندی کا کڑا ہو۔
(۲۴۶۳۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ یَکْرَہُ أَنْ یَشْرَبَ فِی قَدَحٍ فِیہِ حَلْقَۃٌ مِنْ فِضَّۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٥) حضرت نافع، حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۴۶۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابن أَبِی رَوَّادٍ ، عَن نَافِع ، عن ابْن عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَشْرَبُ فِی إِناء مُفَضَّضٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٦) حضرت سالم کے بارے میں حضرت جریر بن حازم سے روایت ہے کہ حضرت سالم چاندی چڑھے برتن کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۴۶۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ، عَنْ سَالِمٍ ؛ أَنَّہُ کَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٧) حضرت ام عمرو بنت ابی عمرو سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ حضرت عائشہ ہمیں اس بات سے منع کرتی تھیں کہ ہم سونے کا اظہار کریں یا ہم برتن پر چاندی چڑھائیں یا اس کے گرد چاندی لگائیں، پس ان کا یہ حکم ہم پر باقی رہا تاآنکہ انھوں نے ہمیں اس بات کی رخصت دے دی۔ اور ہمیں اجازت دے دی کہ ہم سونے کا اظہار کریں لیکن انھوں نے ہمیں برتنوں کے حلقے چاندی سے بنانے اور چاندی، برتنوں پر چڑھانے کی رخصت دی اور نہ ہی اجازت عنایت فرمائی۔
(۲۴۶۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أُمِّ عَمْرٍو بِنْتِ أَبِی عَمْرٍو ، قَالَتْ : کَانَتْ عَائِشَۃُ تَنْہَانَا أَنْ نَتَحَلَّی الذَّہَبَ ، أَوْ نُضَبِّبَ الآنِیَۃَ ، أَوْ نُحَلِّقَہَا بِالْفِضَّۃِ ، فَمَا بَرِحْنَا حَتَّی رَخَّصَتْ لَنَا وَأَذِنَتْ لَنَا أَنْ نَتَحَلَّی الذَّہَبَ ، وَمَا أَذِنَتْ لَنَا ، وَلاَ رَخَّصَتْ لَنَا أَنْ نُحَلِّقَ الآنِیَۃَ ، أَوْ نُضَبِّبَہَا بِالْفِضَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات چاندی چڑھے ہوئے برتن میں پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں
(٢٤٦٣٨) حضرت منصور، حضرت حسن کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ چاندی چڑھے ہوئے پیالہ میں پینے کو مکروہ سمجھتے تھے۔
(۲۴۶۳۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ ، عَنْ أَیُّوبَ أَبِی الْعَلاَئِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَشْرَبَ فِی قَدَحٍ مُفَضَّضٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیالہ میں ٹوٹی ہوئی جگہ سے پینے کے بارے میں
(٢٤٦٣٩) حضرت مجاہد، حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عباس کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ یہ دونوں حضرات فرماتے ہیں۔ پیالے کی ٹوٹی ہوئی جگہ سے پینے کو یا پیالہ کی ڈنڈی کے پاس سے پینے کو ناپسند سمجھا جاتا تھا۔
(۲۴۶۳۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ، عَنْ زَائِدَۃَ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، قَالاَ : کَانَ یُکْرَہُ أَنْ یُشْرَبَ مِنْ ثُلْمَۃِ الْقَدَحِ ، أَوْ مِنْ عِنْدِ أُذُنِ الْقَدَحِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৩৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیالہ میں ٹوٹی ہوئی جگہ سے پینے کے بارے میں
(٢٤٦٤٠) حضرت ابراہیم سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ پہلے حضرات اس بات کو ناپسند سمجھتے تھے کہ برتن میں ٹوٹی ہوئی جگہ سے پیا جائے یا برتن کی ڈنڈی کے پاس سے پیا جائے۔
(۲۴۶۴۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ أَنْ یُشْرَبَ مِنَ الثُّلْمَۃِ تَکُونُ فِی الإِنَائِ ، أَوْ یُشْرَبُ مِنْ قِبَلِ أُذُنِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৪০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیالہ میں ٹوٹی ہوئی جگہ سے پینے کے بارے میں
(٢٤٦٤١) حضرت ابراہیم بن مہاجر، حضرت مجاہد کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ پیالہ کی ڈنڈی کے ساتھ سے پیا جائے یا برتن میں موجود ٹوٹے ہوئے مقام سے پیا جائے۔
(۲۴۶۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَشْرَبَ مِمَّا یَلِی عُرْوَۃَ الْقَدَحِ ، أَوِ الثُّلْمَۃِ تَکُونُ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৪১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات ایک سانس میں پینے کی رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٤٢) حضرت سالم ، حضرت عطائ کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ ایک سانس میں پینے میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے۔
(۲۴۶۴۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْمُبَارَکِ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِالشُّرْبِ بِالنَّفَسِ الْوَاحِدِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৪২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات ایک سانس میں پینے کی رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٤٣) حضرت عبداللہ بن یزید سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن المسیب سے زیادہ افطار میں جلدی کرنے والا کسی کو نہیں دیکھا۔ آپ مؤذن کا انتظار نہیں کرتے تھے۔ (یعنی وقت ہوجانے کے بعد) ان کے پاس پانی کا ایک پیالہ لایا جاتا تھا پس وہ اس کو ایک ہی سانس میں اس طرح پی لیتے تھے کہ پینے کے دوران ختم ہونے تک سانس نہیں توڑتے تھے۔
(۲۴۶۴۳) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَزِیدَ ، قَالَ : لَمْ أَرَ أَحَدًا کَانَ أَعْجَلَ إِفْطَارًا مِنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، کَانَ لاَ یَنْتَظِرُ مُؤَذِّنًا ، وَیُؤْتَی بِقَدَحٍ مِنْ مَائٍ فَیَشْرَبُہُ بِنَفَسٍ وَاحِدٍ ، لاَ یَقْطَعُہُ حَتَّی یَفْرُغَ مِنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৪৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات ایک سانس میں پینے کی رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٤٤) حضرت ایوب سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ مجھے حضرت میمون بن مہران کے بارے میں خبر ملی کہ وہ فرماتے ہیں۔ حضرت عمر بن عبد العزیز نے اس حالت میں دیکھا کہ میں پانی پی رہا تھا۔ پھر پانی پیتے ہوئے رُک جاتا اور سانس لیتا تو انھوں نے فرمایا صرف اس بات سے روکا گیا ہے کہ برتن کے اندر سانس لیا جائے۔ پس اگر تم برتن کے اندر سانس نہیں لیتے تو پھر تم اگر چاہو تو ایک ہی سانس میں پانی پی لو۔
(۲۴۶۴۴) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : نُبِّئْتُ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ ، قَالَ : رَآنِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَأَنَا أَشْرَبُ ، فَجَعَلْتُ أَقْطَعُ شَرَابِی وَأَتَنَفَّسُ ، فَقَالَ : إِنَّمَا نُہِیَ أَنْ یُتَنَفَّسَ فِی الإِنَائِ ، فَإِذَا لَمْ تَتَنَفَّسْ فِی الإِنَائِ ، فَاشْرَبْہُ إِنْ شِئْتَ بِنَفَسٍ وَاحِدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬৪৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات ایک سانس میں پینے کی رخصت دیتے ہیں
(٢٤٦٤٥) حضرت ابو طاؤس سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں۔ مجھے میرے والد صاحب نے اس حالت میں دیکھا کہ ہم ایک سانس میں پانی پی رہے تھے، پس انھوں نے ہمیں منع کر دیا۔۔۔ یا راوی کہتے ہیں ۔۔۔انہوں نے مجھے منع کیا۔
(۲۴۶۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوسٍ ، قَالَ : رَآنِی أَبِی وَنَحْنُ نَشْرَبُ بِنَفَسٍ وَاحِدٍ فَنَہَانَا ، أَوْ نَہَانِی۔
তাহকীক: