মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫০৭ টি

হাদীস নং: ২৪৪৮৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٦) حضرت داؤد بن ابراہیم سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت طاؤس سے پوچھا، آپ کی رائے اس عصیر (شیرہ انگور) کے بارے میں کیا ہے جس کو نصف اور ثلث وغیرہ کے ختم تک پکایا جاتا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا، کیا تم اس عصیر میں شہد کی طرح کو دیکھتے ہو کہ اگر تم چاہو تو تم اس کے ساتھ روٹی کھالو اور اگر تم چاہو تو اس میں پانی ملا لو اور پھر اس کو نوش کرلو اور جو اس سے کم درجہ ہو تو تم نہ تو اس کو پیو اور نہ اس کو بیچو اور نہ ہی اس کے ثمن سے نفع حاصل کرو۔
(۲۴۴۸۶) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : قُلْتُ لِطَاوُوسٍ : أَرَأَیْتَ ہَذَا الْعَصِیرَ الَّذِی یُطْبَخُ عَلَی النِّصْفِ وَالثُّلُثِ وَنَحْوِ ذَلِکَ ؟ قَالَ : أَرَأَیْتَ ہَذَا الَّذِی مِنْ نَحْوِ الْعَسَلِ إِنْ شِئْتَ أَکَلْتَ بِہِ الْخُبْزَ ، وَإِنْ شِئْتَ صَبَبْتَ عَلَیْہِ مَائً فَشَرِبْتَہُ ، وَمَا دُونَہُ فَلاَ تَشْرَبْہُ ، وَلاَ تَبِعْہُ ، وَلاَ تَنْتَفِعَنَّ بِثَمَنِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٧) حضرت عکرمہ اور حضرت حسن دونوں سے روایت ہے، وہ دونوں کہتے ہیں کہ اس طلاء کی پی لو جس کے دو تہائی جاچکے ہوں اور جس کا ایک تہائی رہ گیا ہو۔
(۲۴۴۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ بَشِیرِ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، وَالْحَسَنِ ، قَالاَ : اشْرَبْ مِنَ الطِّلاَئِ مَا ذَہَبَ ثُلُثَاہُ وَبَقِیَ ثُلُثُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٨٨) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد مبارک میں کچی اور پکی کھجوروں کی نبیذ بنایا کرتے تھے، پھر جب شراب کی حرمت نازل ہوئی تو ہم نے ان دونوں کی نبی ذوں کو بھی برتنوں سے بہا دیا پھر ہم نے ان دونوں کو ترک کردیا۔
(۲۴۴۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ بُرَیْدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، عْن أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : کُنَّا نَنْبِذُ الرُّطَبَ وَالْبُسْرَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا نَزَلَ تَحْرِیمُ الْخَمْرِ ہَرَقْنَاہُمَا مِنَ الأَوْعِیَۃِ ، ثُمَّ تَرَکْنَاہُمَا۔ (طحاوی ۲۱۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٨٩) حضرت نجرانی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے عرض کیا، ہم لوگ کھجوروں اور کشمش کی زمین میں ہوتے ہیں کیا اس بات کی اجازت ہے کہ کھجور اور کشمش کو ملا لیا جائے پھر ہم ان دونوں کی اکٹھی نبیذ بنالیں۔ انھوں نے جواب دیا، نہیں۔ میں نے پوچھا، کیوں ؟ انھوں نے جواباً فرمایا، ایک آدمی ، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں حالت سکر میں تھا کہ اس کو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجلس میں اس حال میں لائے کہ وہ نشہ کی حالت میں تھا۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو مارا (یعنی مارنے کا حکم دیا) پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے مشروب کے بارے میں پوچھا۔ تو اس نے کہا میں نے نبیذ پی ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا ” کون سی نبیذ ؟ “ اس نے جواب دیا، کھجور اور کشمش کی نبیذ۔ راوی کہتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” تم ان دونوں کو باہم خلط نہ کرو کیونکہ ان میں سے ہر ایک علیحدہ کافی ہے۔ “
(۲۴۴۸۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ النَّجْرَانِیِّ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ : إِنَّا بِأَرْضٍ ذَاتِ تَمْرٍ وَزَبِیبٍ ، فَہَلْ یُخْلَطُ التَّمْرُ وَالزَّبِیبُ فَنَنْبِذُہُمَا جَمِیعًا ؟ قَالَ : لاَ ، قُلْتُ : لِمَ ؟ قَالَ : إِنَّ رَجُلاً سَکِرَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأُتِیَ بِہِ النَّبِیُّ وَہُوَ سَکْرَانُ ، فَضَرَبَہُ ، ثُمَّ سَأَلَہُ عَنْ شَرَابِہِ ، قَالَ : شَرِبْتُ نَبِیذًا ، قَالَ : أَیَّ نَبِیذٍ ؟ قَالَ : نَبِیذُ تَمْرٍ وَزَبِیبٍ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَخْلِطُوہُمَا، فَإِنَّ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا یَکْفِی وَحْدَہُ۔ (احمد ۲۵۔ ابویعلی ۵۷۵۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٠) حضرت عبداللہ بن ابو قتادہ، اپنے والد کے واسطہ سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ’ ’ تم کھجور اور کشمش کو اکٹھے نبیذ بنانے میں استعمال نہ کرو اور تم کچی ، پکی کھجور کو اکٹھا کر کے نبیذ نہ بناؤ اور ان میں سے ہر ایک کی علیحدہ نبیذ بناؤ۔ “
(۲۴۴۹۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ تَنْبِذُوا التَّمْرَ وَالزَّبِیبَ جَمِیعًا ، وَلاَ تَنْبِذُوا الزَّہْوَ وَالرُّطَبَ ، وَانْبِذُوا کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا عَلَی حِدَۃٍ۔ (بخاری ۵۶۰۲۔ مسلم ۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩١) حضرت ابو سعید سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچی اور پکی کھجور اور کشمش اور کھجور سے منع فرمایا ہے۔
(۲۴۴۹۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ أَبی أَرْطَاۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الزَّہْوِ وَالتَّمْرِ ، وَعَنِ الزَّبِیبِ وَالتَّمْرِ۔ (احمد ۳/۵۸۔ ابویعلی ۱۱۷۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٢) حضرت ابن عباس سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع فرمایا کہ کھجور اور کشمش کو باہم خلط کیا جائے اور نیم پختہ اور پختہ کھجور کو اکٹھا کیا جائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل جُرش کو خط لکھا جس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو کھجور اور کشمش اکٹھے کرنے سے منع کیا۔
(۲۴۴۹) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُخْلَطَ التَّمْرُ وَالزَّبِیبُ جَمِیعًا ، وَأَنْ یُخْلَطَ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ جَمِیعًا ، وَکَتَبَ إلَی أَہْلِ جُرَشَ یَنْہَاہُمْ عَنْ خَلْطِ التَّمْرِ وَالزَّبِیبِ۔ (مسلم ۲۷۔ احمد ۱/۳۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٣) حضرت جابر سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کھجور اور کشمش کو ملایا جائے اور پختہ اور نیم پختہ کھجور کے ملانے سے بھی منع کیا۔
(۲۴۴۹۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُنْبَذَ التَّمْرُ وَالزَّبِیبُ جَمِیعًا ، وَالتَّمْرُ وَالْبُسْرُ جَمِیعًا۔ (بخاری ۵۶۰۱۔ مسلم ۱۵۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٤) حضرت عقبہ بن عبد الغافر سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابو سعید خدری کھجور اور کشمش کو ملانے سے منع کیا کرتے تھے۔
(۲۴۴۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ ، قَالَ : کَانَ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ یَنْہَی أَنْ یُجْمَعَ بَیْنَ التَّمْرِ وَالزَّبِیبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٥) حضرت عکرمہ، حضرت ابن عباس کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ اکیلے نیم پختہ کھجور کو ناپسند کرتے تھے۔ اور اس بات کو بھی ناپسند کرتے تھے کہ نیم پختہ اور پختہ کھجور کو اکٹھا کیا جائے۔ لیکن وہ کشمش اور کھجور کو اکٹھے کرنے میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے اور فرماتے تھے، یہ دونوں حلال چیزیں ہیں، اکٹھی ہوں یا علیحدہ علیحدہ ہوں۔ راوی کہتے ہیں حضرت حسن کھجور اور کشمش کو جمع کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۲۴۴۹۵) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ الْبُسْرَ وَحْدَہُ ، وَأَنْ یُجْمَعَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ التَّمْرِ ، وَلاَ یَرَی بَأْسًا بِالتَّمْرِ وَالزَّبِیبِ وَیَقُولُ : حلاَلاَنِ اجْتَمَعَا أَوْ تَفَرَّقَا ، قَالَ : وَکَانَ الْحَسَنُ یَکْرَہُ أَنْ یُجْمَعَ بَیْنَ التَّمْرِ وَالزَّبِیبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٦) حضرت سماک بن موسیٰ ضبی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک کی لونڈی کو دیکھا کہ وہ نیم پختہ کھجوروں میں سے دم کی طرف سے پختہ کھجوروں کو توڑ رہی تھی، پس یہ لونڈی ان دم کی طرف سے پختہ کھجوروں کی نبیذ علیحدہ تیا کرتی تھی اور نیم پختہ کھجوروں کی نبیذ علیحدہ تیار کرتی تھی۔
(۲۴۴۹۶) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ سِمَاکِ بْنِ مُوسَی الضَّبِّیِّ ، قَالَ : رَأَیْتُ جَارِیَۃَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ تَقْطَعُ التَّذْنِیبَ مِنَ الْبُسْرِ ، فَتَنْبِذُہُ عَلَی حِدَۃٍ ، وَتنْبِذُ الْبُسْرِ عَلَی حِدَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٧) حضرت ابو مصعب مدنی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ کو کہتے سُنا کہ جب حُرمتِ خمر کا حکم آیا تو لوگ نیم پختہ کھجوروں کو لیتے اور ان سے ہرمذنَّب (دُم پکی کھجور) کو کاٹ لیتے پھر نیم پختہ کو پکڑ کر درمیان سے چیر کر پانی میں ڈالتے اور پھر اس کو پی لیتے۔
(۲۴۴۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِی صَغِیرَۃَ ، عَنْ أَبِی مُصْعَبٍ الْمَدَنِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ : لَمَّا حُرِّمَتِ الْخَمْرُ کَانُوا یَأْخُذُونَ الْبُسْرَ فَیَقْطَعُونَ مِنْہُ کُلَّ مُذَنَّبٍ ، ثُمَّ یَأْخُذُ الْبُسْرَ فَیَفْضَخُہُ ، ثُمَّ یَشْرَبُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٨) حضرت جابر سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ پختہ اور نیم پختہ کھجور (کا نبیذ) خمر ہے۔
(۲۴۴۹۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَارِبٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ خَمْرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٤٩٩) حضرت مجاہد سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت عمر سے فضیح کے بارے میں دریافت کیا ؟ تو انھوں نے پوچھا، فضیح کیا ہوتی ہے ؟ اس آدمی نے جواب دیا نیم پختہ کھجور کو شق کر کے پختہ کھجور کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ پھر اس نے کہا یہ فضوح ہے۔ آپ نے فرمایا : شراب حرام کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی شراب نہیں ہے۔
(۲۴۴۹۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ عُمَرَ عَنِ الْفَضِیخِ، فَقَالَ : وَمَا الْفَضِیخُ ؟ قَالَ : بُسْرٌ یُفْضَخُ ثُمَّ یُخْلَطُ بِالتَّمْرِ ، فَقَالَ : ذَاکَ الْفَضُوخُ ، قَالَ : حُرِّمَتِ الْخَمْرُ وَمَا شَرَابٌ غَیْرُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৯৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٥٠٠) حضرت ابو الزبیر، حضرت جابر کے بارے میں روایت کرتے ہیں ، کہتے ہیں کہ وہ پختہ اور نیم پختہ کھجوروں کے ملانے اور کشمش ، کھجور کے ملانے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۲۴۵۰۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : یُکْرَہُ خَلْطُ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ ، وَالزَّبِیبِ وَالتَّمْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৫০০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٥٠١) حضرت یزید بن کیسان سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابو الشعثاء حضرت جابر بن زید سے فضیخ کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے پوچھا : فضیخ کیا ہے ؟ میں نے بتایا، پختہ اور نیم پختہ کھجور۔ اس پر انھوں نے فرمایا : خدا کی قسم ! اگر تم سادہ پانی ہی لے لو اور اس کو جوش دے لو پھر اس کو تم اپنے پیٹ میں ڈال دو تو یہ اس سے بہتر ہے کہ تم پختہ اور نیم پختہ کھجوروں کو اکٹھے اپنے پیٹ میں جمع کرو۔
(۲۴۵۰۱) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ کَیْسَانَ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا الشَّعْثَائِ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ عَنِ الْفَضِیخِ ؟ قَالَ : وَمَا الْفَضِیخُ ؟ قُلْتُ : الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ ، فَقَالَ : وَاللَّہِ لأَنْ تَأْخُذَ الْمَائَ وَتَغْلِیَہُ فَتَجْعَلَہُ فِی بَطْنِکَ ، خَیْرٌ مِنْ أَنْ تَجْمَعَہُمَا جَمِیعًا فِی بَطْنِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৫০১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٥٠٢) حضرت ثابت بن عبید سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابو مسعود انصاری اپنے گھر والوں کو نیم پختہ کھجور سے مذنب (دُم پکی کھجور) علیحدہ کرنے کا حکم دیتے تھے پھر ان میں سے ہر ایک کھجور کی علیحدہ نبیذ بناتے تھے۔
(۲۴۵۰۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ ، قَالَ : کَانَ أبُو مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیُّ یَأْمُرُ أَہْلَہُ بِقَطْعِ الْمُذَنَّبِ مِنَ الْبُسْرِ ، فَیُنْبَذُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا عَلَی حِدَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৫০২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٥٠٣) حضرت ابو عبداللہ جسری، حضرت معقل بن یسار کے بارے مں ؟ روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے حضرت معقل سے شراب کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا، ہم مدینہ میں ہوتے تھے اور وہ کھجوروں کی کثرت والا علاقہ تھا۔ لیکن جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم پر فضیخ کو حرام فرما دیا۔ راوی کہتے ہیں کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے اپنی والدہ کے بارے میں ان سے سوال کیا کہ اس کی والدہ عمر کے اس حصہ کو پہنچ گئی ہے کہ جہاں وہ کھانا نہیں کھا سکتی تو کیا سائل اپنی والدہ کو نبیذ پلا دے ؟ راوی کہتے ہیں میں نے ان سے کہا، اے معقل بن یسار ! آپ نے اسے اس کے بارے میں کیا حکم دیا ؟ انھوں نے کہا، میں نے اس کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ اپنی والدہ کو نبیذ نہ پلائے۔
(۲۴۵۰۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حدَّثَنَا الْمُثَنَّی بْنُ عَوْفٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللہِ الْجَسْرِیُّ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ؛ أَنَّہُ سَأَلَہُ عَنِ الشَّرَابِ؟ فَقَالَ: کُنَّا بِالْمَدِینَۃِ وَکَانَتْ کَثِیرَۃَ التَّمْرِ ، فَحَرَّمَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْفَضِیخَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ یَسْأَلُہُ عَنْ أُمِّہِ ، قَدْ بَلَغَتْ سِنًّا لاَ تَأْکُلُ الطَّعَامَ ، أَیَسْقِیہَا النَّبِیذَ؟ قَالَ: قُلْتُ لَہُ : یَا مَعْقِلَ بْنَ یَسَارٍ ، قَالَ : مَا أَمَرْتَہُ بِہِ ؟ قَالَ : أَمَرْتُہُ أَنْ لاَ یَسْقِیَہَا۔ (طبرانی ۵۰۵۔ طیالسی ۹۳۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৫০৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٥٠٤) حضرت ابو سعید سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور اور کشمش کے ملانے سے منع کیا ہے اور پختہ ، نیم پختہ کھجوریں جو ملائی جاتی ہیں ان سے منع کیا ہے۔
(۲۴۵۰۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ التَّمْرِ وَالزَّبِیبِ یُخْلَطَانِ ، وَعَنِ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ یُخْلَطَانِ۔ (مسلم ۲۰۔ ترمذی ۱۸۷۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৫০৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کچی ، پکی کھجور اور کشمش کو ملانے کے بارے میں، جو لوگ اس سے منع کرتے ہیں
(٢٤٥٠٥) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہم حضرت ابو طلحہ کے گھر میں تھے اور ہمارے ساتھ حضرت سہیل بن بیضا ، حضرت ابی بن کعب اور حضرت ابو عبیدہ تھے اور یہ لوگ شراب پی رہے تھے کہ اسی دوران ایک منادی نے آواز دی۔ خبردار ! شراب حرام قرار دے دی گئی ہے۔ پس خدا کی قسم ! ان حضرات نے یہ نہیں دیکھا کہ یہ بات سچی ہے یا جھوٹی ہے، یہاں تک کہ انھوں نے یہ کہہ دیا۔ اے انس ! برتنوں میں جو شراب باقی رہ گئی ہے وہ الٹ دو ۔ پس ہم نے وہ بقیہ شراب الٹ دی اور اس دن یہ شراب پختہ اور نیم پختہ کھجور سے تیار کردہ تھی۔ پس خدا کی قسم ! پھر یہ لوگ موت تک دوبارہ اس کی طرف نہیں لوٹے۔
(۲۴۵۰۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : کُنَّا فِی بَیْتِ أَبِی طَلْحَۃَ وَمَعَنَا سُہَیْلُ بْنُ بَیْضَائَ ، وَأُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ ، وَأَبُو عُبَیْدَۃَ ، وَہُمْ یَشْرَبُونَ شَرَابًا لَہُمْ ، إِذْ نَادَی مُنَادٍ : أَلاَ إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ ، فَوَاللَّہِ مَا نَظَرُوا أَصِدْقٌ ، أَوْ کَذِبٌ حَتَّی قَالُوا : یَا أَنَسُ ، أَکْفِئْ مَا بَقِیَ فِی الإِنَائِ ، فَأَکْفَأْنَاہُ ، وَہُوَ یَوْمَئِذٍ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ ، فَوَاللَّہِ مَا عَادُوا فِیہَا حَتَّی لَقُوا اللَّہَ۔ (مسلم ۱۵۷۰۔ ابوداؤد ۳۶۶۵)
tahqiq

তাহকীক: