মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫০৭ টি

হাদীস নং: ২৪৪৬৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٦٦) حضرت حسن سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ جس (طلائ) کا دو تہائی حصہ ختم ہوجائے اور اس کا ایک تہائی رہ جائے اس کو پی لو۔
(۲۴۴۶۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ بَشِیرِ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : اشْرَبْ مَا ذَہَبَ ثُلُثَاہُ وَبَقِیَ ثُلُثُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৬৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٦٧) حضرت انس بن سیرین سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک کا پیٹ خراب تھا۔ پس انھوں نے مجھے اس بات کا حکم دیا کہ میں ان کے لیے طلاء کو اس قدر پکاؤں کہ اس کا دو تہائی حصہ ختم ہوجائے اور ایک تہائی حصہ رہ جائے، پس حضرت انس اس طلاء میں سے کھانے کے بعد ایک گھونٹ پیا کرتے تھے۔
(۲۴۴۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَوْسٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ سَقِیمَ الْبَطْنِ ، فَأَمَرَنِی أَنْ أَطْبُخَ لَہُ طِلاَئً حَتَّی ذَہَبَ ثُلُثَاہُ وَبَقِیَ ثُلُثُہُ ، فَکَانَ یَشْرَبُ مِنْہُ الشَّرْبَۃَ عَلَی إِثْرِ الطَّعَامِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৬৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٦٨) حضرت ابراہیم سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایسا طلاء جس کا دو تہائی ختم ہوگیا ہو اور ایک تہائی رہ گیا ہو۔ اس کو تم پی لو۔
(۲۴۴۶۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : اشْرَبْ مِنَ الطِّلاَئِ مَا ذَہَبَ ثُلُثَاہُ وَبَقِیَ ثُلُثُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৬৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٦٩) حضرت یعلی بن عطاء سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک دیہاتی کو سُنا کہ وہ حضرت سعید بن مسیب سے آدھی رہ جانے والی طلاء کے بارے میں سوال کررہا تھا ؟ تو حضرت سعید بن مسیب نے اس کو ناپسند سمجھا اور فرمایا : تمہیں دودھ لازم پکڑ نا چاہیے۔
(۲۴۴۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَعْرَابِیًّا سَأَلَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنِ الطِّلاَئِ عَلَی النِّصْفِ ؟ فَکَرِہَہُ ، وَقَالَ : عَلَیْک بِاللَّبَنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৬৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٠) حضرت یزید، حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ اور حضرت ابو جحیفہ سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ حضرت علی ہمیں عطیہ میں طلاء دیا کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں، میں نے پوچھا یہ کیا ہوتا تھا ؟ انھوں نے جواب دیا۔ ہم اس کو روٹی کے ساتھ سالن کے طور پر استعمال کرتے تھے اور ہم اس کو پانی کے ساتھ خلط کرلیتے تھے۔ (یعنی وہ گاڑھا ہوتا تھا۔ )
(۲۴۴۷۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، وَأَبِی جُحَیْفَۃَ ، قَالاَ : کَانَ عَلِیٌّ یَرْزُقُنَا الطِّلاَئَ ، قَالَ : قُلْتُ : کَیْفَ کَانَ ؟ قَالَ : کُنَّا نَأْتَدِمُہُ بِالْخُبْزِ ، وَنَحْتَاسُہُ بِالْمَائِ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧١) حضرت علی بن سلیم سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس کو کہتے سُنا کہ میں انتہائی شدید میٹھا طلاء نوش کرتا ہوں۔
(۲۴۴۷۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ سُلَیْمٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أنَسًا یَقُولُ : إِنِّی لأََشْرَبُ الطِّلاَئَ الْحُلْوَ الْقَارِصَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٢) حضرت سالم بن سلام سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابو امامہ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ وہ شیرہ کا طلاء نوش کر رہے تھے۔
(۲۴۴۷۲) حَدَّثَنَا حَمَّاد بن خَالِدٍ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، عَن سَالِمِ بْنِ سَالِمٍ قَال : دَخَلتُ عَلَی أَبِی أُمَامَۃَ وَہُوَ یَشْرَبُ طِلاَئَ الرَّبِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٣) حضرت عثمان بن قیس سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں جمعہ کے دن جریر کے ہمراہ مقام عاقول میں ان کے حمام کی طرف نکلا، پس ہمارے پاس کھانا لایا گیا، جس کو ہم نے کھایا، پھر ہمارے پاس شہد اور طلاء لایا گیا، جریر نے کہا : تم لوگ شہد پیو اور انھوں نے خود طلاء پیا، اور کہنے لگا۔ یہ (طلائ) پینا تمہاری طرف عجیب سمجھا جائے گا لیکن میری طرف سے عجیب نہیں سمجھا جائے گا۔ میں نے پوچھا، یہ کون سا طلاء ہے ؟ انھوں نے جواب دیا۔ میں اس کی بُو کو فلاں جگہ سے پا لیتا ہوں اور (یہ کہہ کر) انھوں نے لوگوں میں سے جو سب سے دور بیٹھا ہوا گروہ تھا اس کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا۔
(۲۴۴۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : خَرَجْتُ مَعَ جَرِیرٍ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ إِلَی حَمَّامٍ لَہُ بِالْعَاقُولِ ، فَأُتِینَا بِطَعَامٍ فَأَکَلْنَا ، ثُمَّ أُتِینَا بِعَسَلٍ وَطِلاَئٍ ، فَقَالَ : جَرِیرٌ : اشْرَبُوا أَنْتُمُ الْعَسَلَ ، وَشَرِبَ ہُوَ الطِّلاَئَ وَقَالَ : إِنَّہُ یُسْتَنْکَرُ مِنْکُمْ ، وَلاَ یُسْتَنْکَرُ مِنِّی ، قُلْتُ : أَیُّ الطِّلاَئِ ہُوَ ؟ قَالَ : کُنْتُ أَجِدُ رِیحَہُ کَمَکَانِ تِلْکَ ، وَأَوْمَأَ بِیَدِہِ إِلَی أَقْصَی حَلَقَۃٍ فِی الْقَوْمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٤) حضرت مسروق کے برادر زادہ، مغیرہ بن منتشر سے روایت ہے، راوی کہتے ہیں کہ میں نے مغیرہ سے پوچھا۔ کیا حضرت مسروق طلاء پیا کرتے تھے ؟ انھوں نے جواب دیا۔ ہاں۔ حضرت مسروق اس کو پکاتے پھر نوش فرماتے۔
(۲۴۴۷۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ الْمُنْتَشِر ابْنِ أَخِی مَسْرُوقٍ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ : کَانَ مَسْرُوقٌ یَشْرَبُ الطِّلاَئَ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، کَانَ یَطْبُخُہُ ثُمَّ یَشْرَبُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٥) حضرت نضر بن انس سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ حضرت ابو عبیدہ بن الجراح سفر جہاد میں تھے کہ آپ ملک شام کی زمین میں تشریف لائے، تو حضرت ابو عبیدہ سے کہا گیا۔ یہاں پر ایک مشروب ایسا ہے جس کو نصاریٰ اپنے روزوں میں پیتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں پھر حضرت ابو عبدسہ نے اس مشروب کو نوش فرمایا۔
(۲۴۴۷۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ، عَنْ أَبِی جَرِیرٍ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ ، قَالَ : غَزَا أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ فَأَتَی أَرْضَ الشَّامِ ، فَقِیلَ لأَبِی عُبَیْدَۃَ : إِنَّ ہَاہُنَا شَرَابًا تَشْرَبُہُ النَّصَارَی فِی صَوْمِہِمْ ، قَالَ : فَشَرِبَ مِنْہُ أَبُو عُبَیْدَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৫
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٦) حضرت شریح سے یہ روایت ہے کہ حضرت خالد بن الولید ملک شام میں طلاء پیا کرتے تھے۔
(۲۴۴۷۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ شُرَیْحٍ ؛ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِیدِ کَانَ یَشْرَبُ الطِّلاَئَ بِالشَّامِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৬
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٧) حضرت یحییٰ بن عبید ابی عمر سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس کے سامنے طلاء کا ذکر ہوا اور لوگوں نے اس کے پکانے کا بھی ذکر کیا۔ تو حضرت ابن عباس نے ارشاد فرمایا : بلاشبہ آگ کسی چیز کو حلال کرتی ہے اور نہ ہی حرام کرتی ہے، کیونکہ یہ تو شروع ہی سے حلال تھی۔
(۲۴۴۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ عُبَیْدٍ أَبِی عُمَرَ ، قَالَ : ذُکِرَ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ الطِّلاَئُ ، وَذَکَرُوا طَبْخَہُ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : إِنَّ النَّارَ لاَ تُحِلُّ شَیْئًا ، وَلاَ تُحَرِّمُہُ لأَنَّ أَوَّلَہُ کَانَ حَلاَلاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৭
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٨) حضرت حکم ، حضرت شریح کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ انتہائی شدید طلاء پیا کرتے تھے۔
(۲۴۴۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ شُرَیْحٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَشْرَبُ الطِّلاَئَ الشَّدِیدَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৮
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٧٩) حضرت علی بن بذیمہ، حضرت ابو عبیدہ کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ مروان کی موجودگی میں اس طرح کا طلاء پیتے تھے کہ جس سے ان کے رخسار سُرخ ہوجاتے تھے۔
(۲۴۴۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ بَذِیمَۃَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَشْرَبُ الطِّلاَئَ عِنْدَ مَرْوَانَ ، مَا یُحَمِّرُ وَجْنَتَیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৭৯
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٠) حضرت اعمش، حضرت ابراہیم کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ ان لوگوں سے بھی طلاء خرید لیتے تھے جن کو یہ معلوم نہیں ہوتا تھا کہ اس کو کس نے تیار کیا ہے پھر آپ اس کو نوش بھی فرما لیتے تھے۔
(۲۴۴۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَشْتَرِی الطِّلاَئَ مِمَّنْ لاَ یَدْرِی مَنْ صَنَعَہُ ، ثُمَّ یَشْرَبُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮০
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨١) حضرت سُدّی، حضرمیین کے ایک بوڑھے سے روایت بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا : حضرت علی نے طلاء تقسیم کی، پس آپ نے میری طرف بھی ایک ہانڈی بھیجی، چنانچہ ہم اس کو روٹی کے ساتھ اس طرح کھاتے تھے جس طرح چٹنی کھاتے ہیں۔
(۲۴۴۸۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ شَیْخٍ مِنَ الْحَضْرَمِیِّینَ ، قَالَ : قسَّمَ عَلِیٌّ طِلاَئً ، فَبَعَثَ إِلَیَّ بِقِدْرٍ ، فَکُنَّا نَأْکُلُہُ بِالْخُبْزِ کَمَا نَأْکُلُہُ بِالْکَامِخِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮১
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٢) حضرت موسیٰ بن عبداللہ بن یزید انصاری سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن ابن بشر انصاری کے پاس ایک مشک تھا جس میں ان کے لیے کھانا بنایا جاتا تھا، پس انھوں نے اپنے دوستوں میں سے کچھ لوگ کو دعوت دی انھوں نے (حضرت عبد الرحمن کے ہاں) کھانا کھایا پھر ان مہمانوں کے پاس طلاء کا مشروب لایا گیا اور ان مہمانوں میں اہل بدر کے کچھ حضرات بھی تھے۔ انھوں نے پوچھا یہ کیا ہے ؟ لوگوں نے بتایا۔ یہ ایک مشروب ہے جو حضرت ابن بشر اپنے لیے بناتے ہیں۔ اس پر اہل بدر نے کہا۔ یہ عبد الرحمن بن بشر ایسا آدمی ہے کہ جس کے مشروب سے اعراض نہیں کیا جاسکتا پس ان اہل بدر نے بھی مشروب پیا۔
(۲۴۴۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَن مُوسَی بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَزِیدَ الأَنْصَارِیِّ ، قَالَ : کَانَتْ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ الأَنْصَارِیِّ قَرْیَۃٌ یُصْنَعُ لَہُ بِہَا طَعَامٌ ، فَدَعَا نَاسًا مِنْ أَصْحَابِہِ فَأَکَلُوا ، ثُمَّ أُتُوا بِشَرَابٍ مِنَ الطِّلاَئِ ، وَفِیہِمْ أُنَاسٌ مِنْ أَہْلِ بَدْرٍ ، فَقَالُوا : مَا ہَذَا ؟ قَالُوا : شَرَابٌ یَصْنَعُہُ ابْنُ بِشْرٍ لِنَفْسِہِ ، فَقَالُوا : ہُوَ الرَّجُلُ لاَ یُرْغَبُ عَنْ شَرَابِہِ ، فَشَرِبُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮২
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٣) حضرت ابو عبد الرحمن ، حضرت علی کے بارے میں روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ حضرت علی ہمیں طلاء بطور وظیفہ کے دیا کرتے تھے۔ (راوی کہتے ہیں) میں نے ابو عبد الرحمن سے پوچھا۔ اس طلاء کی ہیئت کیسی ہوتی تھی ؟ ابو عبد الرحمن نے جواب دیا۔ وہ سیاہ رنگ کا ہوتا تھا جس کو ہم میں سے کوئی شخص اپنی انگلی سے لیتا تھا۔
(۲۴۴۸۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : کَانَ یَرْزُقُنَا الطِّلاَئَ ، فَقُلْتُ لَہُ: مَا ہَیْئَتُہُ ؟ قَالَ : أَسْوَدُ ، یَأْخُذُہُ أَحَدُنَا بِإِصْبعِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮৩
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٤) حضرت عبد الملک بن عمیر نے ابو الہیاج کے بارے میں بیان کیا کہ حجاج نے انھیں مدعو کیا اور کہا۔ طلاء کے بارے میں حضرت عمر کا حضرت عمار کو لکھا گیا خط تم مجھے دکھاؤ۔ پس حضرت ابو الہیاج (وہاں سے) اس حالت میں نکلے کہ وہ غم گین تھے کہ اس دوران ابو الہیاج کو حضرت شعبی ملے انھوں نے ابو الہیاج سے (غمگینی کی وجہ) دریافت کی۔ چنانچہ انھوں نے شعبی کو وہ ساری بات بتادی جو حجاج نے ان سے کہی تھی۔ اس پر حضرت شعبی نے ابو الہیّاج سے کہا۔ قلم اور دوات اور کاغذ لاؤ۔ خدا کی قسم ! میں نے یہ خط تمہارے باپ سے صرف ایک ہی مرتبہ سُنا ہے۔ چنانچہ حضرت شعبی نے ابو الہیاج کو یہ املاء کروایا ’ بسم اللہ الرحمن الرحیم ‘ اللہ کے بندے امیر المؤمنین عمر کی طرف سے حضرت عمار بن یاسر کی جانب (خط) ۔ اما بعد ! میرے پاس ملک شام کی طرف سے ایک مشروب لایا گیا تو میں نے اس کے بارے میں دریافت کیا کہ یہ کیسے بنایا جاتا ہے ؟ تو لوگوں نے مجھے بتایا کہ لوگ اس کو اتنا پکاتے ہیں کہ اس کے دو تہائی حصے ختم ہوجاتے ہیں اور اس کا ایک تہائی حصہ رہ جاتا ہے۔ پھر جب یہ عمل اس کے ساتھ کیا جاتا ہے تو اس کی خرابی اور فساد ختم ہوجاتی ہے اور اس کی بےہوشی کی ہوا چلی جاتی ہے اور اس کا حرام چلا جاتا ہے اور اس کا حلال باقی رہ جاتا ہے۔ حضرت عبداللہ کہتے ہیں ۔۔۔ میرے خیال میں آپ نے یہ بھی فرمایا تھا۔ ” اور اس کا بہتر حصہ رہ جاتا ہے۔ “۔۔۔ پس جب تمہارے پاس میرا یہ خط پہنچے تو تم اپنے علاقہ کے لوگوں کو حکم دے دو کہ وہ اس مشروب کے ذریعہ اپنے مشروبات میں وسعت کرلیں۔ والسّلام۔
(۲۴۴۸۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْمُزَنِیُّ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَیْرٍ، عَنْ أَبِی الْہَیَّاجِ ؛ أَنَّ الْحَجَّاجَ دَعَاہُ فَقَالَ : أَرِنِی کِتَابَ عُمَرَ إِلَی عَمَّارٍ فِی شَأْنِ الطِّلاَئِ ، فَخَرَجَ وَہُوَ حَزِینٌ، فَلَقِیَہُ الشَّعْبِیُّ فَسَأَلَہُ ، فَأَخْبَرَہُ عَمَا قَالَ لَہُ الْحَجَّاجُ ، فَقَالَ لَہُ الشَّعْبِیُّ : ہَلمَّ صَحِیفَۃً وَدَوَاۃً ، فَوَاللَّہِ مَا سَمِعْتُہُ مِنْ أَبِیکَ إِلاَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً ، فَأَمْلَی عَلَیْہِ : بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ ، مِنْ عَبْدِ اللہِ عُمَرَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ إِلَی عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ ، أَمَّا بَعْدُ ؛ فَإِنِّی أُتِیتُ بِشَرَابٍ مِنْ قِبَلِ الشَّامِ ، فَسَأَلْتُ عَنْہُ کَیْفَ یُصْنَعُ ؟ فَأَخْبَرُونِی أَنَّہُمْ یَطْبُخُونَہُ حَتَّی یَذْہَبَ ثُلُثَاہُ وَیَبْقَی ثُلُثُہُ ، فَإِذَا فُعِلَ ذَلِکَ بِہِ ذَہَبَ رَسُّہُ وَرِیحُ جُنُونِہِ ، وَذَہَبَ حَرَامُہُ وَبَقِیَ حَلاَلُہُ ، قَالَ عَبْدُ اللہِ : وَأُرَاہُ قَالَ : وَالطَّیِّبُ مِنْہُ ، فَإِذَا أَتَاکَ کِتَابِی ہَذَا فَمُرْ مَنْ قِبَلَکَ فَلْیَتَوَسَّعُوا بِہِ فِی أَشْرِبَتِہِمْ ، وَالسَّلاَمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৪৪৮৪
پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلاء کے بارے میں جن لوگوں نے کہا ہے کہ جب اس کے دو تہائی ختم ہو جائیں تو پھر تم اس کو پی لو
(٢٤٤٨٥) حضرت ابن فضیل ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز پک کر آدھی رہ جانے والی طلاء کو ناپسند کرتے تھے اور انھوں نے متعدد شہروں کے رہنے والوں کو اس سے منع کرنے کے لیے افراد بھیجے تھے۔
(۲۴۴۸۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَرِہَ الْمُنَصَّفَ ، وَبَعَثَ إِلَی أَہْلِ الأَمْصَارِ یَنْہَاہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক: