মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৩০ টি
হাদীস নং: ১৮৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برف کے پانی سے وضو کرنے کا بیان
(١٨٦١) حضرت شیخ فرماتے ہیں کہ حضرت سالم پانی کے جمے ہوئے ہونے کی صورت میں تیمم کرلیا کرتے تھے۔
(۱۸۶۱) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ شَیْخٍ ، قَالَ : کَانَ سَالِمٌ یَتَیَمَّمُ إذَا کَانَ الْمَائُ جَامِدًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برف کے پانی سے وضو کرنے کا بیان
(١٨٦٢) حضرت سفیان برف کے پانی سے وضو کرنے اور غسل کرنے کو جائز سمجھتے تھے۔
(۱۸۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : وَکَانَ سُفْیَانُ یَسْتَحْسِنُہُ وَیَغْتَسِلُ مِنْہُ وَیَتَوَضَّأُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برف کے پانی سے وضو کرنے کا بیان
(١٨٦٣) حضرت حسن سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی آدمی برف سے غسل کرتے ہوئے سردی سے مرجائے تو فرمایا کہ اس کی شہادت کے کیا کہنے !۔
(۱۸۶۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ اغْتَسَلَ بِالثَّلْجِ فَأَصَابَہُ الْبَرْدُ فَمَاتَ ؟ فَقَالَ : یَا لَہَا مِنْ شَہَادَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٦٤) حضرت عوف بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ تبوک میں مسافر کے لیے تین دن تین رات اور مقیم کے لیے ایک دن ایک رات تک مسح کا حکم فرمایا۔
(۱۸۶۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا دَاوُد بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ الْحَضْرَمِیِّ ، عَنْ أَبِی إدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ مَالِکٍ الأَشْجَعِیُّ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِالْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ فِی غَزْوَۃِ تَبُوکَ ؛ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ وَلَیَالِیہِنَّ لِلْمُسَافِرِ ، وَیَوْمًا وَلَیْلَۃً لِلْمُقِیمِ۔
(احمد ۶/۲۷۔ دارقطنی ۱۸)
(احمد ۶/۲۷۔ دارقطنی ۱۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٦٥) حضرت افلح فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ایوب موزوں پر مسح کا حکم دیا کرتے تھے لیکن خود پاؤں دھویا کرتے تھے۔ ان سے کسی نے پوچھا کہ آپ لوگوں کو موزوں پر مسح کا حکم دیتے ہیں لیکن خود پاؤں دھوتے ہیں ؟ فرمانے لگے کہ میں اسے تمہارے لیے گنجائش اور اپنے لیے گناہ سمجھتا ہوں۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو موزوں پر مسح کا حکم دیتے اور پاؤں دھوتے دیکھا ہے اور مجھے بھی وضو ہی پسند ہے۔
(۱۸۶۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَفْلَحَ مَوْلَی أَبِی أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی أَیُّوبَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَأْمُرُ بِالْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ ، وَکَانَ ہُوَ یَغْسِلُ قَدَمَیْہِ ، فَقِیلَ لَہُ فِی ذَلِکَ : کَیْفَ تَأْمُرُ بِالْمَسْحِ وَأَنْتَ تَغْسِلُ؟ فَقَالَ: بِئْسَ مَا لِی إِنْ کَانَ مَہْنَأۃً لَکُمْ وَمَأْثَمۃً عَلَیَّ ، قَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَفْعَلُہُ وَیَأْمُرُ بِہِ ، وَلَکِنْ حُبِّبَ إلَیَّ الْوُضُوئُ۔ (احمد ۵/۴۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٦٦) حضرت حذیفہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوڑا کرکٹ پھینکنے کی جگہ پر تشریف لائے۔ آپ نے پیشاب کیا۔ پھر میں آپ کے لیے پانی لایا آپ نے وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا۔
(۱۸۶۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ أَخْبَرَنَا الأَعْمَش ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَتَی سُبَاطَۃَ قَوْمٍ فَبَالَ عَلَیْہَا ، فَأَتَیْتُہُ بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ ، وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْہِ۔ (ابوداؤد ۲۴۔ ترمذی ۱۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٦٧) حضرت مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا۔ آپ رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے۔ جب فارغ ہوئے تو میں آپ کے پاس پانی کا ایک برتن لایا۔ آپ نے اس میں سے پانی لیا۔ آپ نے تنگ آستینوں والا ایک جُبَّہ زیب تن فرما رکھا تھا۔ آپ نے جبّہ کے نیچے سے بازو نکال کر بازو دھوئے اور پاؤں پر مسح فرمایا۔
(۱۸۶۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ أَخْبَرَنَا حُصَیْنٌ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، وَعَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، أَنَّہُمَا سَمِعَا الْمُغِیرَۃَ بْنَ شُعْبَۃَ یُحَدِّثُ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ فَبَرَزَ لِحَاجَتِہِ ، فَلَمَّا فَرَغَ أَتَیْتُہُ بِإِدَاوَۃٍ فِیہَا مَائٌ ، فَصَبَّہ عَلَیْہِ ، وَکَانَ عَلَیْہِ جُبَّۃٌ ضَیِّقَۃُ الْکُمَّیْنِ ، قَالَ : فَأَخْرَجَ یَدَہُ مِنْ تَحْتِ الْجُبَّۃِ ، فَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ ، وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْہِ۔ (بخاری ۱۸۲۔ مسلم ۲۶۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٦٨) حضرت ہمام فرماتے ہیں کہ حضرت جریر بن عبداللہ نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور موزوں پر مسح فرمایا۔ ان سے کسی نے پوچھا کہ آپ ایسا کرتے ہیں ؟ فرمایا کہ جب میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسا کرتے دیکھا ہے تو میں ایسا کیوں نہ کروں ؟ حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ہمیں حضرت جریر کی حدیث سے تعجب ہوتا تھا کیونکہ ان کے قبول اسلام کا زمانہ سورة مائدہ کے نزول کے بعد کا ہے۔
(۱۸۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن ہَمَّامٍ ، قَالَ : بَالَ جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ وَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْہِ ، فَقِیلَ لَہُ : أَتَفْعَلُ ہَذَا ؟ فَقَالَ : وَمَا یَمْنَعُنِی وَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَفْعَلُہُ ؟ قَالَ إبْرَاہِیمُ : فَکَانَ یُعْجِبُنَا حَدِیثُ جَرِیرٍ لأَنَّ إسْلاَمَہُ کَانَ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَۃِ۔
(بخاری ۳۸۷۔ مسلم ۲۲۷)
(بخاری ۳۸۷۔ مسلم ۲۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٦٩) حضرت جریر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں سورة مائدہ کے نزول کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ کو موزوں پر مسح کرتے دیکھا۔
(۱۸۶۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ضَمُرَۃَ بْنُ حَبِیبٍ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ، قَالَ : قَدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَ نُزُولِ سُورَۃِ الْمَائِدَۃِ ، فَرَأَیْتُہُ یَمْسَحُ عَلَی الْخُفَّیْنِ۔
(دارقطنی ۱۹۳)
(دارقطنی ۱۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٠) حضرت مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا۔ آپ نے فرمایا کہ اے مغیرہ ! برتن لے کر چلو۔ میں برتن لے کر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چلا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چھپ گئے اور آپ نے رفع حاجت فرمائی۔ پھر آپ تشریف لے آئے اور آپ نے تنگ آستینوں والا جبہ زیب تن فرما رکھا تھا۔ آپ اس میں سے ہاتھ نکالنے لگے لیکن تنگ ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہوا۔ پھر آپ نے جبّہ کے اندر سے ہاتھ نکال کر وضو کیا، پھر موزوں پر مسح کر کے آپ نے نماز ادا فرمائی۔
(۱۸۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ ، فَقَالَ : یَا مُغِیرَۃُ ، خُذِ الإِدَاوَۃَ ، قَالَ : فَأَخَذْتُہَُا ثُمَّ خَرَجْتُ مَعَہُ ، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَتَّی تَوَارَی عَنِّی فَقَضَی حَاجَتَہُ ، ثُمَّ جَائَ وَعَلَیْہِ جُبَّۃٌ شَامِیَّۃٌ ضَیِّقَۃُ الْکُمَّیْنِ ، فَذَہَبَ لِیُخْرِجَ یَدَہُ مِنْ کُمِّہَا ، فَضَاقَتْ ، فَأَخْرَجَ یَدَہُ مِنْ أَسْفَلِہَا ، فَصَبَبْتُ عَلَیْہِ ، فَتَوَضَّأَ وُضُوئَہُ لِلصَّلاَۃِ ، ثُمَّ مَسَحَ عَلَی خُفَّیْہِ ثُمَّ صَلَّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧١) حضرت بلال فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے موزوں پر اور اوڑھنی پر مسح فرمایا۔
(۱۸۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ ، عَنْ بِلاَلٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَالْخِمَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٢) حضرت ابن بریدہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ کے دن وضو کرتے ہوئے موزوں پر مسح فرمایا۔ حضرت عمر نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میں نے آپ کو آج ایسا کام کرتے دیکھا ہے جو آپ نے اس سے پہلے کبھی نہیں کیا ! حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اے عمر ! میں نے یہ کام جان بوجھ کر کیا ہے۔
(۱۸۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا کَانَ یَوْمُ فَتْحِ مَکَّۃَ تَوَضَّأَ ، وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْہِ ، فَقَالَ لَہُ عُمَرُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، رَأَیْتُک الْیَوْمَ صَنَعْتَ شَیْئًا لَمْ تَکُنْ لِتَصْنَعَہُ قَبْلَ الْیَوْمِ ، فَقَالَ : یَا عُمَرُ ، عَمْدًا صَنَعْتُہُ۔
(ابوداؤد ۱۷۴۔ ترمذی ۶۱)
(ابوداؤد ۱۷۴۔ ترمذی ۶۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٣) ابن بریدہ فرماتے ہیں کہ نجاشی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دو عمدہ اور سیاہ موزے تحفہ بھجوائے۔ آپ نے انھیں پہنا، پھر وضو کر کے ان پر مسح فرمایا۔
(۱۸۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ دَلْہَمِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ حُجَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْکِنْدِیِّ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ النَّجَاشِیَّ أَہْدَی إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خُفَّیْنِ سَاذَجَیْنِ أَسْوَدَیْنِ ، فَلَبِسَہُمَا ثُمَّ تَوَضَّأَ ، وَمَسَحَ عَلَیْہِمَا۔ (ابوداؤد ۱۵۶۔ ترمذی ۲۸۲۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٤) حضرت خزیمہ بن ثابت روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے کہ مسافر کے لیے موزوں پر مسح تین دن تین رات اور مقیم کے لیے ایک دن ایک رات ہے۔
(۱۸۷۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِی عَبْدِ اللہِ الْجَدَلِیِّ ، عَنْ خُزَیْمَۃَ بْنِ ثَابِتٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : الْمَسْحُ لِلْمُسَافِرِ ثَلاثَۃٌ ، وَلِلْمُقِیمِ یَوْمٌ وَلَیْلَۃٌ۔ (ابوداؤد ۱۵۸۔ طبرانی ۳۷۶۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٥) حضرت خزیمہ بن ثابت روایت کرتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسافر کے لیے مسح کی مدت کو تین دن قرار دیا۔ اگر ہم زیادہ کا مطالبہ کرتے تو آپ اس کو بڑھا دیتے۔
(۱۸۷۵) حَدَّثَنا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمی ، عَنْ أَبِی عَبْدِ اللہِ الْجَدَلِیِّ ، عَنْ خُزَیْمَۃَ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : جَعَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِلْمُسَافِرِ یَمْسَحُ ثَلاَثًا ، وَلَوِ اسْتَزَدْنَاہُ لَزَادَنَا۔
(طیالسی ۱۲۱۸۔ طبرانی ۳۷۵۶)
(طیالسی ۱۲۱۸۔ طبرانی ۳۷۵۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٦) حضرت خزیمہ بن ثابت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسافر کے لیے موزوں پر مسح کی مدت تین دن تین رات اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات قرار دی۔ اگر سوال کرنے والا اس سے زیادہ کی درخواست کرتا تو آپ اس مدت کو پانچ دن تک بڑھا دیتے۔
(۱۸۷۶) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ اللہِ الْجَدَلِیِّ ، عَنْ خُزَیْمَۃَ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : جَعَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَسْحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ لِلْمُسَافِرِ، وَیَوْمًا لِلْمُقِیمِ، وَلَوْ مَضَی السَّائِلُ فِی مَسْأَلَتِہِ لَجَعَلَہَا خَمْسًا۔(ترمذی ۹۵۔ ابوداؤد ۱۵۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٧) حضرت یحییٰ بن عبید فرماتے ہیں کہ حضرت محمد بن سعد ایک گوشے میں وضو کیا کرتے تھے۔ ایک دن وہ رفع حاجت کے بعد تشریف لائے، آپ نے وضو کیا اور موزوں پر مسح فرمایا تو ہمیں بہت تعجب ہوا۔ ہم نے کہا کہ یہ کیا ہے ؟ فرمانے لگے کہ ہمیں ہمارے والد نے بتایا ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی یونہی کیا کرتے تھے۔
(۱۸۷۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ عُبَیْدٍ البَہْرَانِیِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : وَکَانَ یَتَوَضَّأُ بِالزَّاوِیَۃِ ، فَخَرَجَ عَلَیْنَا ذَاتَ یَوْمٍ مِنَ الْبَرَازِ ، فَتَوَضَّأَ ، وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْہِ ، فَتَعَجَّبْنَا وَقُلْنَا : مَا ہَذَا ؟ فَقَالَ : حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّہُ رَأَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَعَلَ مِثْلَ مَا فَعَلْتُ۔
(احمد ۱/۱۸۶)
(احمد ۱/۱۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٨) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے مسح کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اس بارے میں حضرت علی سے سوال کرو کیونکہ وہ اس بارے میں مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔ میں نے حضرت علی سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ مقیم ایک دن ایک رات اور مسافر تین دن تین رات موزوں پر مسح کرے۔
(۱۸۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَیْمِرَۃَ ، عَنْ شُرَیْحِ بْنِ ہَانِیئٍ الْحَارِثِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ عَائِشَۃَ عَنِ الْمَسْحِ ، فَقَالَتْ : اِئْتِ عَلِیًّا ، فَإِنَّہُ أَعْلَمُ بِذَلِکَ مِنِّی فَاسْأَلْہُ ، فَأَتَیْتُ عَلِیًّا فَسَأَلْتُہُ عَنِ الْمَسْحِ ؟ فَقَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْمُرُنَا أَنْ یَمْسَحَ الْمُقِیمُ یَوْمًا وَلَیْلَۃً ، وَالْمُسَافِرُ ثَلاَثًا۔ (مسلم ۲۳۲۔ احمد ۱/۱۱۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٧٩) حضرت ذرّ فرماتے ہیں کہ میں صفوان بن عسّال مرادی کے پاس حاضر ہوا۔ انھوں نے پوچھا کہ تم کیوں آئے ہو ؟ میں نے عرض کیا کہ علم کی تلاش میں۔ فرمایا کہ فرشتے طالب علم کے پاؤں کے نیچے اپنے پر بچھاتے ہیں۔ پھر فرمایا کہ جب ہم کسی سفر میں ہوتے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں اس بات کا حکم دیتے تھے کہ ہم سوائے حالتِ جنابت کے تین دن تک موزے نہ اتاریں۔ لہٰذا بول و براز اور نیند میں مشغول کیوں نہ ہوں۔
(۱۸۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ ذِرٍّ ، قَالَ : أتَیْتُ صَفْوَانَ بْنَ عَسَّالٍ الْمُرَادِیَّ ، فَقَالَ : مَا جَائَ بِکَ ؟ قُلْتُ : ابْتِغَائَ الْعِلْمِ ، قَالَ : فَإِنَّ الْمَلاَئِکَۃَ تَضَعُ أَجْنِحَتَہَا لِطَالِبِ الْعِلْمِ۔
قَالَ : وَکَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا کُنَّا فِی سَفَرٍ أَمَرَنَا أَنْ لاَ نَنْزِعَ أَخْفَافَنَا ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ، إِلاَّ مِنْ جَنَابَۃٍ وَلَکِنْ مِنْ غَائِطٍ ، وَ بَوْلٍ ، وَنَوْمٍ۔ (ترمذی ۳۵۳۵۔ احمد ۴/۲۳۹)
قَالَ : وَکَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا کُنَّا فِی سَفَرٍ أَمَرَنَا أَنْ لاَ نَنْزِعَ أَخْفَافَنَا ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ، إِلاَّ مِنْ جَنَابَۃٍ وَلَکِنْ مِنْ غَائِطٍ ، وَ بَوْلٍ ، وَنَوْمٍ۔ (ترمذی ۳۵۳۵۔ احمد ۴/۲۳۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ موزوں پر مسح کرنے کا بیان
(١٨٨٠) حضرت بلال فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو موزوں کے اوپر پہنی ہوئی جرابوں اور اوڑھنی پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔
(۱۸۸۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَیُّوبُ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی إدْرِیسَ ، عَنْ بِلاَلٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَمْسَحُ عَلَی الْمُوقَیْنِ وَالْخِمَارِ۔
(ابن خزیمۃ ۱۸۹۔ احمد ۱۵)
(ابن خزیمۃ ۱۸۹۔ احمد ۱۵)
তাহকীক: