মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৩০ টি
হাদীস নং: ১৮২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کے مسائل وفضائل
(١٨٢١) حضرت صالح بن کیسان فرماتے ہیں کہ مسواک صحابہ کرام میں سے ہر ایک کے کان پر لگی ہوتی تھی۔
(۱۸۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ ، قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَرُوحُ وَالسِّوَاکُ عَلَی أُذُنِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسواک کے مسائل وفضائل
(١٨٢٢) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ میں نے تمہیں مسواک کے بارے میں بہت تاکید کردی ہے۔
(۱۸۲۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَکْثَرْتُ عَلَیْکُمْ فِی السِّوَاکِ۔ (بخاری ۸۸۸۔ احمد ۳/۱۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس وقت مسواک کرنا مستحب ہے ؟
(١٨٢٣) حضرت ابو عبیدہ وتروں کے بعد دو رکعتوں سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے۔
(۱۸۲۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ مَوْلًی لِلْحَیِّ ، قَالَ : کَانَ أَبُو عُبَیْدَۃَ یَسْتَاکُ بَعْدَ الْوِتْرِ قَبْلَ الرَّکْعَتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس وقت مسواک کرنا مستحب ہے ؟
(١٨٢٤) حضرت ابو معشر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے مسواک کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ مسواک کی طاقت کون رکھتا ہے ؟ صحابہ کرام تو وتر کے بعد اور دو رکعتوں سے پہلے بھی مسواک کیا کرتے تھے۔
(۱۸۲۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ إبْرَاہِیمَ عَنِ السِّوَاکِ ؟ فَقَالَ : وَمَنْ یُطِیقُ السِّوَاکَ ؟ کَانُوا یَسْتَاکُونَ بَعْدَ الْوِتْرِ قَبْلَ الرَّکْعَتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس وقت مسواک کرنا مستحب ہے ؟
(١٨٢٥) حضرت عروہ فجر سے پہلے اور ظہر سے پہلے دو مرتبہ مسواک کیا کرتے تھے۔
(۱۸۲۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْمُبَارَکِ ، وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَسْتَاکُ مَرَّتَیْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ وَقَبْلَ الظُّہْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس وقت مسواک کرنا مستحب ہے ؟
(١٨٢٦) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت یحییٰ بن وثاب مسجد میں مسواک کرتے تھے۔ جب نماز کھڑی ہوجاتی تو پانی کو چھوئے بغیر نماز میں شریک ہوجاتے۔
(۱۸۲۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، قَالَ : کَانَ یَحْیَی بْنُ وَثَّابٍ یَسْتَاکُ فِی الْمَسْجِدِ ، فَإِذَا أُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ صَلَّی ، وَلَمْ یَمَسَّ مَائً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس وقت مسواک کرنا مستحب ہے ؟
(١٨٢٧) حضرت قیس فرماتے ہیں کہ حضرت جریر مسواک کرتے اور اپنے متعلقین کو مسواک کے بچے ہوئے پانی سے وضو کا حکم دیتے۔
(۱۸۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنْ جَرِیرٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَسْتَاکُ وَیَأْمُرُہُمْ أَنْ یَتَوَضَّؤُوا بِفَضْلِ سِوَاکِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس وقت مسواک کرنا مستحب ہے ؟
(١٨٢٨) حضرت ابراہیم مسواک کے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۱۸۲۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِالْوُضُوئِ مِنْ فَضْلِ السِّوَاکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر عورت کے کپڑوں پر اس کا دودھ لگ جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨٢٩) حضرت حسن سے سوال کیا گیا کہ اگر عورت کے کپڑوں پر اس کا دودھ لگ جائے تو کیا وہ کپڑے دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتی ہے ؟ فرمایا اس کا دودھ ناپاک نہیں ہے۔
(۱۸۲۹) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَلْمِ بْنِ أَبِی الذیَّالِ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الْمَرْأَۃِ یُصِیبُ ثَوْبَہَا مِنْ لَبَنِہَا أَتُصَلِّی ، وَلاَ تَغْسِلُ ثَوْبَہَا ؟ قَالَ : مَا بِلَبَنِہَا مِنْ نَجِسٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر عورت کے کپڑوں پر اس کا دودھ لگ جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨٣٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ عورت کا دودھ کپڑے پر لگ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۱۸۳۰) حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرٌ الأَحْمَرُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِلَبَنِ الْمَرْأَۃِ أَنْ یُصِیبَ ثَوْبَہَا ، یَعْنِی : لَبَنَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب کے بارے میں یہ کہنا مکروہ ہے کہ میں پانی بہانے جا رہا ہوں
(١٨٣١) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن عباس کے پاس سے کھڑا ہوا تو انھوں نے اس سے پوچھا کہ کہاں جا رہے ہو ؟ اس نے کہا میں پانی بہانے جا رہا ہوں۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ یوں نہ کہو بلکہ کہو کہ میں پیشاب کرنے جارہا ہوں۔
(۱۸۳۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قامَ رَجُلٌ مِنْ عِنْدِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، فَقَالَ لَہُ : أَیْنَ؟ قَالَ : أُرِیقُ الْمَائَ ، قَالَ : لاَ تَقُلْ أُرِیقُ وَلَکِنْ قُلْ : أَبُولُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب کے بارے میں یہ کہنا مکروہ ہے کہ میں پانی بہانے جا رہا ہوں
(١٨٣٢) حضرت ابن عمر اس بات کو مکروہ خیال فرماتے تھے کہ کوئی شخص پیشاب کے لیے جاتے ہوئے کہے کہ میں پانی بہانے جا رہا ہوں۔
(۱۸۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنِ الأَزْرَقِ بْنِ قَیْسٍ ، أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَقُولَ: أَقُومُ أُہریق الْمَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب کے بارے میں یہ کہنا مکروہ ہے کہ میں پانی بہانے جا رہا ہوں
(١٨٣٣) حضرت عمر نے ایک آدمی سے فرمایا کہ یہ نہ کہو کہ میں پانی بہا رہا ہوں بلکہ یہ کہو کہ میں پیشاب کررہا ہوں۔
(۱۸۳۳) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ ، عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ عُمَرَ قَالَ لِرَجُلٍ : لاَ تَقُلْ : أُہْرِیقُ الْمَائَ ، وَلَکِنْ قُلْ : أَبُولُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیشاب کے بارے میں یہ کہنا مکروہ ہے کہ میں پانی بہانے جا رہا ہوں
(١٨٣٤) حضرت عبداللہ اس بات کو مکروہ خیال فرماتے تھے کہ کوئی شخص یہ کہے کہ میں پانی بہا رہا ہوں۔
(۱۸۳۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَقُولَ : أُہْرِیقُ الْمَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی کی ہم نشینی اختیار کرنے کا حکم
(١٨٣٥) حضرت ابو رافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ کی مدینہ کی ایک گلی میں حالت جنابت میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملاقات ہوگئی۔ حضرت ابوہریرہ وہاں سے نکل گئے اور جا کر غسل کیا۔ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں غائب پایا اور جب وہ حاضر ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے پوچھا کہ اے ابوہریرہ ! تم کہاں تھے ؟ عرض کیا یا رسول اللہ ! میں جب آپ سے ملا تو حالت جنابت میں تھا، مجھے اس حال میں آپ کی صحبت میں بیٹھنا ناگوار محسوس ہوا تو میں غسل کرنے چلا گیا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ” سبحان اللہ ! مؤمن ناپاک نہیں ہوتا “
(۱۸۳۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، عَنْ أَبِی رَافِعٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّہُ لَقِیَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی طَرِیقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِینَۃِ وَہُوَ جُنُبٌ ، فَانْسَلَّ فَذَہَبَ فَاغْتَسَلَ ، فَفَقَدَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا جَائَہُ قَالَ : أَیْنَ کُنْت یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ ؟ قَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، لَقِیتَنِی وَأَنَا جُنُبٌ ، فَکَرِہْتُ أَنْ أُجَالِسَک حَتَّی أَغْتَسِلَ ، فَقَالَ : سُبْحَانَ اللہِ ، إنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ یَنْجُسُ۔ (بخاری ۲۸۵۔ ابوداؤد ۲۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی کی ہم نشینی اختیار کرنے کا حکم
(١٨٣٦) حضرت ابو وائل فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت حذیفہ کا حالت جنابت میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آمنا سامنا ہوگیا۔ حضرت حذیفہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملے بغیر نہانے کے لیے چلے گئے۔ پھر واپس آئے تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مؤمن ناپاک نہیں ہوتا۔
(۱۸۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ وَاصِلٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَقِیَہُ وَہُوَ جُنُبٌ ، فَأَعْرَضَ عَنْہُ فَاغْتَسَلَ ، ثُمَّ جَائَ ، فَقَالَ : إنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ یَنْجُسُ۔ (ابوداؤد ۲۳۳۔ نسائی ۲۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی کی ہم نشینی اختیار کرنے کا حکم
(١٨٣٧) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک مرتبہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حذیفہ کو دیکھا کہ وہ آپ کی نگاہوں سے چھپ رہے ہیں۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں نے تو تمہیں دیکھ لیا تھا۔ عرض کرنے لگے کہ یا رسول اللہ ! میں حالت جنابت میں تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مؤمن ناپاک نہیں ہوتا۔
(۱۸۳۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : نُبِّئْتُ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَأَی حُذَیْفَۃَ فَرَاغَ فَقَالَ : أَلَمْ أَرَک ؟ فَقَالَ : بَلَی یَا رَسُولَ اللہِ ، وَلَکِنِّی کُنْتُ جُنُبًا ، فَقَالَ : إنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ یَنْجُسُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی کی ہم نشینی اختیار کرنے کا حکم
(١٨٣٨) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جنبی کی وجہ سے پانی، کپڑا، زمین یا کوئی انسان ناپاک نہیں ہوتا۔
(۱۸۳۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَامِرًا یَذْکُرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ یُجْنِبُ الْمَائُ ، وَلاَ الثَّوْبُ ، وَلاَ الأَرْضُ ، وَلاَ الإِنْسَان۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا اگر پانی میں منہ مار دے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨٣٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کتا اگر تم میں سے کسی کے برتن میں منہ مار دے تو اسے سات مرتبہ دھو لو۔
(۱۸۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی رَزِینٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِی إنَائِ أَحَدِکُمْ فَلْیَغْسِلْہُ سَبْعَ مَرَّاتٍ۔ (مسلم ۸۹۔ نسائی ۶۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتا اگر پانی میں منہ مار دے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨٤٠) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کتا اگر تم میں سے کسی کے برتن میں منہ مار دے تو پاکی کی صورت یہ ہے کہ تم اسے سات مرتبہ دھوؤ اور پہلی مرتبہ مٹی سے صاف کرو۔
(۱۸۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : طَہُورُ إنَائِ أَحَدِکُمْ إذَا وَلَغَ فِیہِ الْکَلْبُ أَنْ یَغْسِلَہُ سَبْعَ مَرَّاتٍ ، أُولاَہُنَّ بِالتُّرَابِ۔
(مسلم ۲۳۴۔ احمد ۲/۴۲۷)
(مسلم ۲۳۴۔ احمد ۲/۴۲۷)
তাহকীক: