মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৩০ টি
হাদীস নং: ৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦١) حضرت ابو امامہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو فرمایا، آپ نے تین مرتبہ اپنے ہاتھوں کو دھویا، تین مرتبہ کلی کی، تین مرتبہ ناک صاف فرمایا اور تین تین مرتبہ وضو فرمایا۔
(۶۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَار ، عَنْ سُمَیْعٍ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ یَدَیْہِ ثَلاَثًا ، وَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ، وَتَوَضَّأَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا۔ (احمد ۲۵۸، جلد۵۔ طبرانی ۷۹۹۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٢) حضرت ابو انس سے روایت ہے کہ حضرت عثمان نے مقاعد نامی جگہ پر وضو کیا اور ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وضو نہ دکھاؤں ! پھر آپ نے تین تین مرتبہ وضو فرمایا۔
(۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی النَّضْرِ ، عَنْ أَبِی أَنَسٍ ؛ أَنَّ عُثْمَانَ تَوَضَّأَ بِالْمَقَاعِدِ ، فَقَالَ : أَلاَ أُرِیکُمْ وُضُوئَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ ثُمَّ تَوَضَّأَ لَنَا ثَلاَثًا ثَلاَثًا۔ (دار قطنی ۱۱۔ مسلم ۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٣) حضرت عثمان فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اعضاء کو تین تین مرتبہ دھوتے تھے۔
(۶۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ شَقِیقٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، عَنْ عُثْمَانَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٤) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس طرح وضو فرمایا کہ سب سے پہلے آپ نے پانی لیا اس پانی سے کلی کی اور ناک میں بھی پانی ڈالا، پھر دوسری مرتبہ پانی لیا اس سے چہرہ مبارک کو دھویا۔ پھر تیسری مرتبہ پانی لیا اس سے دائیں بازو کو دھویا، پھر پانی لیا اس سے بائیں بازو کو دھویا، پھر پانی لیا اور سر اور کانوں کا مسح کیا، آپ نے انگشت شہادت سے کان کے اندرونی حصوں اور انگوٹھوں سے کان کے بیرونی حصوں کا مسح فرمایا۔ پھر پانی لیا اور اس سے دائیں پاؤں کو دھویا پھر پانی لیا اور اس سے بائیں پاؤں کو دھویا۔
(۶۴) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عْن عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ ، فَغَرَفَ غَرْفَۃً فَمَضْمَضَ مِنْہَا وَاسْتَنْثَرَ ، ثُمَّ غَرَفَ غَرْفَۃً فَغَسَلَ وَجْہَہُ ، ثُمَّ غَرَفَ غَرْفَۃً فَغَسَلَ یَدَہُ الْیُمْنَی ، ثُمَّ غَرَفَ غَرْفَۃً فَغَسَلَ یَدَہُ الْیُسْرَی ، ثُمَّ غَرَفَ غَرْفَۃً فَمَسَحَ رَأْسَہُ وَأُذُنَیْہِ دَاخِلَہُمَا بالسَّبَّابَتَیْنِ ، وَخَالَفَ بِإِبْہَامَیْہِ إلَی ظَاہِرِ أُذُنَیْہِ فَمَسَحَ بَاطِنَہُمَا وَظَاہِرَہُمَا ، ثُمَّ غَرَفَ غَرْفَۃً فَغَسَلَ رِجْلَہُ الْیُمْنَی ، ثُمَّ غَرَفَ غَرْفَۃً فَغَسَلَ رِجْلَہُ الْیُسْرَی۔ (ابن ماجہ۴۳۹۔ نسائی ۱۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٥) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان نے وضو کرتے ہوئے اعضاء کو تین تین مرتبہ دھویا۔ سر کا ایک مرتبہ مسح فرمایا اور پاؤں کو بھی ایک مرتبہ دھویا، پھر ارشاد فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یونہی وضو کرتے دیکھا تھا۔
(۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّ عُثْمَانَ تَوَضَّأَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ، وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ مَسْحَۃً ، وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ غَسْلاً ، ثُمَّ قَالَ : ہَکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٦) حضرت ابو جعفر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ثابت سے پوچھا کہ آپ کو حضرت جابر کی یہ روایت پہنچی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ایک مرتبہ اعضاء وضو کو دھویا کرتے تھے ؟ انھوں نے فرمایا ” ہاں “ یہ روایت مجھے پہنچی ہے “
(۶۶) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ : حُدِّثْتَ عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ مَرَّۃً مَرَّۃً ؟ قَالَ : نَعَمْ۔ (ابن ماجہ ۴۱۰۔ دار قطنی ۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٧) حضرت قرظہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ہمیں مقام صرار کی طرف لے گئے، وہاں آپ نے وضو فرمایا اور اعضاء کو دو دو مرتبہ دھویا۔
(۶۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ بَیَانٍ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، عَنْ قَرَظَۃَ ، قَالَ : شَیَّعْنَا عُمَرَ إلَی صِرَارٍ ، فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ مَرَّتَیْنِ۔
(ابن سعد ۷)
(ابن سعد ۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٨) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ وضو میں اعضاء کو تین تین مرتبہ دھونا بہتر ہے، اگر دو دو مرتبہ بھی وضو کیا جائے تو جائز ہے۔
(۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ قَرَظَۃَ ، قَالَ ، سَمِعْتُ عُمَرَ یَقُولُ : الْوُضُوئُ ثَلاَثٌ ثَلاَثٌ ، وَثِنْتَانِ تُجْزِیَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٦٩) حضرت عمر کلی، ناک کی صفائی، چہرہ دھونے، بازو دھونے اور پاؤں دھونے کے بارے میں فرماتے ہیں کہ دو مرتبہ کرنا جائز اور تین مرتبہ کرنا افضل ہے۔
(۶۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : فِی الْمَضْمَضَۃِ ، وَالْاِسْتِنْشَاقِ ، وَغَسْلِ الْوَجْہِ ، وَغَسْلِ الْیَدَیْنِ وَالرِّجْلَیْنِ ثِنْتَانِ تُجْزیَانِ ، وَثَلاَثٌ أَفْضَلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٠) حضرت مسلم بن صبیح فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر کو دیکھا کہ انھوں نے وضو کے دوران اعضاء کو تین تین مرتبہ دھویا پھر سر اور کانوں کا مسح فرمایا۔
(۷۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَیْحٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ یَتَوَضَّأُ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ وَأُذُنَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧١) حضرت یزید کہتے ہیں کہ میں نے عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ کو دیکھا کہ وضو کے دوران انھوں نے ایک مرتبہ یا دو مرتبہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے بازوؤں کو تین تین مرتبہ دھویا، پھر سر کا مسح کیا پھر اپنے دونوں پاؤں کو تین تین مرتبہ دھویا۔ میں نے انھیں داڑھی کا خلال کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ پھر انھوں نے فرمایا کہ میں نے حضرت علی کو یونہی وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
(۷۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ یَزِیدَ ، قَالَ : رَأَیْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِی لَیْلَی تَوَضَّأَ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مَرَّۃً ، أَوْ مَرَّتَیْنِ ، وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا وَذِرَاعَیْہِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ، وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ، وَلَمْ أَرَہُ خَلَّلَ لِحْیَتَہُ، ثُمَّ قَالَ : ہَکَذَا رَأَیْتُ عَلِیًّا تَوَضَّأَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٢) حضرت مسلم کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا وہ اعضاء کو تین تین مرتبہ دھو رہے تھے۔
(۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِی لَیْلَی تَوَضَّأَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٣) حضرت اسماعیل بن ابراھیم کہتے ہیں کہ میں نے دارالندوہ میں حضرت عبداللہ بن عباس کو وضو کرتے ہوئے دیکھا انھوں نے اعضاء کو ایک ایک مرتبہ دھویا تھا۔
(۷۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ تَوَضَّأَ فِی دَارِ النَّدْوَۃِ مَرَّۃً مَرَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٤) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو میں اعضاء کو ایک ایک مرتبہ دھویا۔
(۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِِ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عْن عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ غَرْفَۃً غَرْفَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٥) حضرت شعبی کہتے ہیں کہ حضرت عمر وضو میں اعضاء کو دو دو مرتبہ دھوتے تھے۔ حضرت عامر کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
(۷۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، أَنَّ عُمَرَ تَوَضَّأَ مَرَّتَیْنِ ، قَالَ عَامِرٌ : وَفَعَلَہُ أَبُو بَکْرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٦) حضرت عاصم بن عبید اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سالم بن عبداللہ کو دیکھا کہ وہ وضو میں اعضاء کو ایک ایک مرتبہ دھوتے تھے۔
(۷۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَالْفَضْلُ قَالاَ : حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، قَالَ : رَأَیْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللہِ تَوَضَّأَ مَرَّۃً مَرَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر تم وضو میں اعضاء کو دو دو مرتبہ بھی دھو لو تو کافی ہے اور اگر تین مرتبہ دھو لو تو یہ وضو کا اہتمام اور کمال ہے۔
(۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِِ ، وَابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یُجْزِئُکَ مِنَ الْوُضُوئِ مَرَّتَیْنِ مَرَّتَیْنِ ، وَإِنْ ثَلَّثْتَ فَقَدْ أَسْبَغْت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٨) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ وضو طاق عدد میں کرنا چاہیے۔
(۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : الْوُضُوئُ وِتْرٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٧٩) حضرت جعفر بن برقان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت زہری سے سوال کیا ” وضو میں چہرے اور بازوؤں کو کتنی مرتبہ دھونا کافی ہے ؟ “ انھوں نے فرمایا کہ میرے خیال میں تو ایک مرتبہ دھونا ہی کافی ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ حضرت میمون تو فرماتے ہیں کہ تین مرتبہ چہرے کو اور تین مرتبہ بازوؤں کو دھونا چاہیے !۔ انھوں نے فرمایا کہ یہ وضو کا اہتمام اور کمال ہے۔
(۷۹) حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیَّ کَمْ یَکْفِی مِنَ الْوُضُوئِ عَنِ الْوَجْہِ وَالذِّرَاعَیْنِ ؟ قَالَ : مَا أَرَی وَاحِدَۃً سَابِغَۃً إِلاَّ کَافِیَۃً ، قَالَ : فَقُلْتُ لَہُ : إنَّ مَیْمُونًا یَقُولُ : ثَلاَثٌ عَلَی الْوَجْہِ وَثَلاَثٌ عَلَی الذِّرَاعَیْنِ ! فَقَالَ : ذَلِکَ أَبْلَغُ الْوُضُوئِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وضو میں اعضاء کو کتنی مرتبہ دھونا چاہیے ؟
(٨٠) ایک انصاری صحابی روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عثمان بن عفان نے فرمایا کہ میں تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وضو نہ سکھاؤں ؟ لوگوں نے کہا ضرور سکھائیں۔ آپ نے پانی منگوایا، اس سے تین مرتبہ کلی کی، تین مرتبہ ناک صاف کی، تین مرتبہ اپنے چہرے کو اور تین مرتبہ اپنے بازوؤں کو دھویا۔ پھر آپ نے اپنے سر کا مسح کیا پھر اپنے پاؤں دھوئے اور فرمایا کہ کان سر کا حصہ ہیں۔ پھر فرمایا کہ میں نے تمہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کرنے کا انداز سمجھا دیا۔
(۸۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْجَرِیرِیُّ ، عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ قَبِیصَۃَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عُثْمَانَ قَالَ : أَلاَ أُرِیکُمْ کَیْفَ کَانَ وُضُوئُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالُوا : بَلَی ، فَدَعَا بِمَائٍ فَمَضْمَضَ ثَلاَثًا ، وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثًا ، وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا ، وَذِرَاعَیْہِ ثَلاَثًا ، وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ وَغَسَلَ قَدَمَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ : وَاعْلَمُوا أَنَّ الأُذُنَیْنِ مِنَ الرَّأْسِ ، ثُمَّ قَالَ : تَحَرَّیْتُ ، أَوْ تَوَخَّیْتُ لَکُمْ وُضُوئَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (احمد ۶۱، جلد۱۔ دار قطنی ۱۰۴)
তাহকীক: