মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৩০ টি
হাদীস নং: ২০৪১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کیا جنبی اور حائضہ مسجد میں پانی چھڑک سکتے ہیں ؟
(٢٠٤١) حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ جنبی اور حائضہ مسجد میں پانی چھڑک سکتے ہیں۔
(۲۰۴۱) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَابْنِ سِیرِینَ ، أَنَّہُمَا قَالاَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یَرُشَّ الْجُنُبُ وَالْحَائِضُ الْمَسْجِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات مسجد سے پیشاب کو دھونے کا حکم دیتے ہیں
(٢٠٤٢) حضرت انس فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کردیا تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی کا ڈول منگوا کر اس پر بہایا۔
(۲۰۴۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ أَعْرَابِیًّا بَالَ فِی الْمَسْجِدِ ، فَدَعَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِذَنُوبٍ مِنْ مَائٍ ، فَصَبَّہُ عَلَی بَوْلِہِ۔ (بخاری ۲۲۱۔ مسلم ۲۳۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات مسجد سے پیشاب کو دھونے کا حکم دیتے ہیں
(٢٠٤٣) حضرت قیس فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کیا تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر پانی بہانے کا حکم دیا۔
(۲۰۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ، عَنْ قَیْسٍ قَالَ : بَالَ أَعْرَابِیٌّ فِی الْمَسْجِدِ ، فَأَمَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَصُبَّ عَلَی بَوْلِہِ مَائٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات مسجد سے پیشاب کو دھونے کا حکم دیتے ہیں
(٢٠٤٤) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں مسجد میں داخل ہوا اور اس نے پیشاب کردیا، آپ نے پانی کا ڈول منگوا کر اس پر بہا دیا۔
(۲۰۴۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : دَخَلَ أَعْرَابِیٌّ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیہِ ، فَبَالَ ، فَأَمَرَ بِسَجْلٍ مِنْ مَائٍ ، فَأَفْرَغَ عَلَی بَوْلِہِ۔
(احمد ۲/۵۰۳۔ ابن حبان ۹۸۵)
(احمد ۲/۵۰۳۔ ابن حبان ۹۸۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٤٥) حضرت رزین فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک آدمی حضرت ابو جعفر کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ بعض اوقات میں بارانی رات میں گھر سے نکلتا ہوں اور میرے پاؤں پر کیچڑ لگ جاتا ہے اب میرے لیے کیا حکم ہے ؟ فرمایا نماز پڑھ لو، اس آدمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات اس میں بدبو اور گندگی بھی ہوتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر تم کسی بدبو دار چیز سے گذرو تو پانی سے اسے دھو لو۔
(۲۰۴۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عِیسَی الرَّمْلِیُّ ، عَنْ رَزِینٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی أَبِی جَعْفَرٍ ، فَقَالَ لَہُ : إِنِّی أَخْرُجُ فِی اللَّیْلَۃِ الْمَطِیرَۃِ فَأَدُوسُ الطِّینَ ؟ قَالَ : صَلِّ ، قَالَ : إِنِّی أَخَافُ أَنْ یَکُونَ فِیہَا النَّتَنُ وَالْقَذَرَۃُ ، فَکَأَنَّہُ غَضَبَ ، فَقَالَ : أَنْ کُنْتُ تَدُوسُ النَّتَننَ بِرِجْلَیْکَ ، فَخُذْ مَعَکَ مَائً فَاغْسِلْ بِہِ رِجْلَیْکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٤٦) حضرت سعید بن مسیب نے ایک آدمی سے فرمایا کہ تم پاؤں دھو کر کیوں داخل نہیں ہوئے ؟
(۲۰۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَیِّبِ ، أَنَّہُ قَالَ لِرَجُلٍ :أَلاَ مَسَحْتَہُمَا وَدَخَلْتَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٤٧) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ حضرت علی بارش کے کیچڑ پر سے گذرتے اور مسجد میں آ کر بغیر وضو کئے نماز پڑھتے تھے۔
(۲۰۴۷) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ یَخُوضُ طِینَ الْمَطَرِ وَیَدْخُلُ الْمَسْجِدَ ، فَیُصَلِّی وَلاَ یَتَوَضَّأُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٤٨) حضرت حکیم بن دیلم کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن معقل کو ایک بارانی دن میں دیکھا کہ مسجد میں موجود ایک ستون کی طرف رخ کر کے نماز پڑھ رہے تھے اور ان کے پاؤں پر پائل جیسے کیچڑ کے نشان تھے۔
(۲۰۴۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ الدَّیْلَمِ ، قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ مَعْقِلٍٍ فِی یَوْمٍ مَطِیرٍ ، قَائِمًا یُصَلِّی إِلَی سَارِیَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ ، وَعَلَی رِجْلَیْہِ مِثْلُ الْخَلْخَالَیْنِ أَوِ الْحِجَالَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٤٩) حضرت عبدالرحمن بن اسود کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علقمہ اور حضرت اسود کو دیکھا کہ وہ بارش کے پانی میں سے اس وقت گذرتے جب پرنالے پوری طرح بہہ رہے ہوتے تھے پھر مسجد میں داخل ہو کر نماز پڑھتے لیکن وضو نہ کرتے۔
(۲۰۴۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : رَأَیْتُ عَلْقَمَۃَ ، وَالأَسْوَدَ یَخُوضَانِ مَائَ الْمَطَرِ ، وَأَنَّ الْمَیَازِیبَ تَنْثَعِبُ ، ثُمَّ دَخَلاَ الْمَسْجِدَ ، فَصَلَّیَا وَلَمْ یَتَوَضَّآ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٥٠) حضرت یونس فرماتے ہیں کہ حضرت حسن کی عادت یہ تھی کہ بارش کے دنوں میں جب مسجد میں داخل ہونے لگتے تو اپنے موزوں کو دیکھتے، اگر ان پر تھوڑا کیچڑ لگا ہوتا تو اسے صاف کر کے مسجد میں داخل ہوتے اور نماز پڑھتے، اگر زیادہ لگا ہوتا تو انھیں اتار دیتے اور دھونے کا حکم دیتے۔
(۲۰۵۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانَ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فِی الأَمْطَارِ نَظَرَ إِلَی خُفَّیْہِ ، فَإِنْ کَانَ فِیہِمَا طِینٌ قَلِیلٌ مَسَحَہُ ، ثُمَّ دَخَلَ فَصَلَّی ، وَإِنْ کَانَ کَثِیرًا خَلَعَہُمَا وَأَمَرَ بِہِمَا فَغَسَلاَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٥١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ہمارے اسلاف مسجدوں کو جانے کے لیے پانی اور کیچڑ سے گذرتے تھے۔ اور پاؤں دھوئے بغیر نماز ادا کرتے تھے۔
(۲۰۵۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : کَانَ أَصْحَابُنَا یَخُوضُونَ الْمَائَ وَالطِّینَ إِلَی مَسَاجِدِہِمْ ، وَیصَلُّونَ وَلاَ یَغْسِلونَ أَرْجُلَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٥٢) حضرت مختار بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے قاسم بن محمد کو دیکھا کہ وہ ایک بارش کے دن میں مسجد میں داخل ہوئے اور اپنے پاؤں نہیں دھوئے۔
(۲۰۵۲) حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ دَخَلَ الْمَسْجِدَ یَوْمَ مَطَرٍ، وَلَمْ یَغْسِلْ رِجْلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٥٣) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں بارش میں سے گذرا کرتا تھا، اس بارے میں میں نے حضرت حکیم سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اسی میں نماز پڑھ لو، اسی میں نماز پڑھ لو، میں نے ابو اسحاق کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اسلاف بارش میں سے گذرتے تھے اور نماز پڑھ لیتے تھے۔ وہ اپنے ساتھ لوٹے نہیں اٹھاتے تھے۔
(۲۰۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ أَخَوضُ الْمَطَرَ ، فَسَأَلْتُ الْحَکَمَ ؟ فَقَالَ : صَلِّہْ ، صَلِّہْ۔
قَالَ : وَسَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ ، یَقُولُ : کَانُوا یَخُوضُونَ ثُمَّ یُصَلُّونَ ، وَلاَ یَحْمِلُونَ مَعَہُمُ الأَکْوَازَ۔
قَالَ : وَسَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ ، یَقُولُ : کَانُوا یَخُوضُونَ ثُمَّ یُصَلُّونَ ، وَلاَ یَحْمِلُونَ مَعَہُمُ الأَکْوَازَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی کے کپڑوں پر بارش کا کیچڑ لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟
(٢٠٥٤) حضرت عمرو بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ ہزیل موزے پہن کر بارش کے کیچڑ میں چلتے تھے پھر انھیں دھوتے نہیں تھے۔
(۲۰۵۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : کَانَ ہُذَیْلٌ یَخُوضُ الرِّدَاغَ فِی خُفَّیْہِ ، ثُمَّ یُصَلِّی فِیہِمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پرنالے کے پانی کا حکم
(٢٠٥٥) حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن سیرین کے ساتھ ایک راستے سے گذرا، ان پر ایک پرنالے کا پانی گرا تو انھوں نے اس کے بارے میں سوال کیا۔ آپ کو بتایا گیا کہ یہ پاک ہے تو آپ نے اس پانی کی کوئی پروا نہ کی۔
(۲۰۵۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : مَرَرْتُ مَعَ ابْنِ سِیرِینَ فِی طَرِیقٍ ، فقَطَرَ عَلَیْہِ مِیزَابٌ ، فَسَأَلَ عَنْہُ ، فَقِیلَ : إِنَّہُ نَظِیفٌ ، فَلَمْ یَلْتَفِتْ إِلَیْہِ ، وَلَمْ یُبَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اپنے وضو کا پانی خود اٹھاتے تھے
(٢٠٥٦) حضرت عبداللہ رومی فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان رات کو اٹھتے تو اپنے وضو کا پانی خود اٹھاتے تھے۔ ان سے کسی نے کہا کہ اپنے کسی خادم کو اس کا حکم دے دیں تو فرمایا مجھے یہ پسند ہے کہ میں اپنے وضو کا پانی خود اٹھاؤں۔
(۲۰۵۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مَسْعَدَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ الرُّومِیُّ قَالَ : کَانَ عُثْمَانُ یَقُومُ مِنَ اللَّیْلِ فَیَلِی طَہُورَہُ بِنَفْسِہِ ، فَیُقَالُ لَہُ : لَوْ أَمَرْتَ بَعْضَ الْخَدَمِ ، فَقَالَ : إِنِّی أُحِبُّ أَنْ أَلِیَہُ بِنَفْسِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اپنے وضو کا پانی خود اٹھاتے تھے
(٢٠٥٧) حضرت عباس بن عبدالرحمن مدنی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو کاموں کو خود سر انجام دیتے تھے۔ ایک یہ کہ مسکین کو اپنے ہاتھ سے دیتے تھے اور دوسرا یہ کہ رات کو وضو کا پانی خود رکھتے اور اسے ڈھکتے تھے۔
(۲۰۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَدَنِیِّ قَالَ : خَصْلَتَانِ لَمْ یَکُنْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَکِلْہُمَا إِلَی أَحَدٍ مِنْ أَہْلِہِ ، کَانَ یُنَاوِلُ الْمِسْکِینَ بِیَدِہِ ، وَیَضَعُ الطَّہُورَ مِنَ اللَّیْلِ وَیُخَمِّرُہُ۔ (ابن ماجہ ۳۶۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون کون سی چیزیں فطرت کا حصہ ہیں ؟
(٢٠٥٨) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ دس چیزیں فطرت کا حصہ ہیں۔ مونچھیں تراشنا، داڑھی بڑھانا، مسواک کرنا، پانی سے ناک صاف کرنا، ناخن کاٹنا، انگلیوں کے جوڑوں کو دھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال صاف کرنا اور پانی سے استنجا کرنا۔ راوی حضرت مصعب کہتے ہیں کہ میں دسویں خصلت بھول گیا اور غالباً وہ کلی کرنا ہوگی۔
(۲۰۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَیْبَۃَ ، عَنْ طَلْقٍ ، عَنِ ابْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَۃِ : قَصُّ الشَّارِبِ ، وَإِعْفَائُ اللِّحْیَۃِ ، وَالسِّوَاکُ ، وَالإِسْتِنْشَاقُ بِالْمَائِ ، وَقَصُّ الأَظْفَارِ ، وَغَسْلُ الْبَرَاجمِ ، وَنَتْفُ الإِبِطِ ، وَحَلْقُ الْعَانَۃِ ، وَانْتقَاصُ الْمَائِ ۔ قَالَ مُصْعَبٌ : وَنَسِیتُ الْعَاشِرَۃَ ، إِلاَّ أَنْ تَکونَ الْمَضْمَضَۃَ۔ (مسلم ۲۲۳۔ ابن ماجہ ۲۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون کون سی چیزیں فطرت کا حصہ ہیں ؟
(٢٠٥٩) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ پانچ چیزیں فطرت کا حصہ ہیں، ختنے کرنا، زیر ناف بالوں کو استرے سے صاف کرنا، ناخن تراشنا، بغل کے بال اکھیڑنا، مونچھیں کاٹنا۔
(۲۰۵۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِی صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : خمْسٌ مِنَ الْفِطْرَۃِ : الْخِتَانُ ، وَالْاِسْتِحْدَادُ ، وَتَقْلِیمُ الأَظْفَارِ ، وَنَتْفُ الإِبِطِ ، وَقَصُّ الشَّارِبِ۔
(بخاری ۵۸۸۹۔ مسلم ۲۲۱)
(بخاری ۵۸۸۹۔ مسلم ۲۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون کون سی چیزیں فطرت کا حصہ ہیں ؟
(٢٠٦٠) حضرت عمار بن یاسر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ فطرت کی خصلتیں یہ ہیں، کلی کرنا، ناک صاف کرنا، مسواک کرنا، مونچھیں تراشنا، بغل کے بال اکھیڑنا، انگلیوں کے جوڑ دھونا، ناخن تراشنا، پانی سے استنجا کرنا اور ختنے کرنا۔
(۲۰۶۰) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْفِطْرَۃُ الْمَضْمَضَۃُ ، وَالْاِسْتِنْشَاقُ ، وَالسِّوَاکُ ، وَقَصُّ الشَّارِبِ ، وَنَتْفُ الإِبِطِ ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ ، وَتَقْلِیمُ الأَظْفَارِ ، وَالْاِنْتِضَاحُ بِالْمَائِ ، وَالْخِتَانُ۔
(ابوداؤد ۵۵۔ ابن ماجہ ۲۹۴)
(ابوداؤد ۵۵۔ ابن ماجہ ۲۹۴)
তাহকীক: