মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৩০ টি
হাদীস নং: ২০২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر جنبی کا پسینہ کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢١) حضرت علاء فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حماد سے سوال کیا کہ اگر حائضہ کے کپڑوں کو اس کا پسینہ لگ جائے تو کیا وہ کپڑے دھوئے گی ؟ فرمایا کہ ایسا تو مجوس کیا کرتے تھے۔
(۲۰۲۱) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنِ الْعَلاَئِ ؛ سَأَلْتُ حَمَّادًا عَنِ الْحَائِضِ تَعْرَقُ فِی ثِیَابِہَا ، أَتَغْسِلُ ثِیابَہَا ؟ قَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الْمَجُوسُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر جنبی کا پسینہ کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٢) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر کو حالت جنابت میں پسینہ آتا لیکن آپ انہی کپڑوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔
(۲۰۲۲) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَعْرَقُ فِی الثَّوْبِ وَہُوَ جُنُبٌ ، ثُمَّ یُصَلِّی فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر جنبی کا پسینہ کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٣) حضرت مکحول جنبی کے پسینے سے کپڑوں میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۲۳) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ ، عَنْ بُرْدٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِعَرَقِ الْجُنُبِ فِی ثِیَابِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر جنبی کا پسینہ کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٤) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ جنبی کا پسینہ کپڑوں کو لگ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِعَرَقِ الْجُنُبِ فِی الثَّوْبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر جنبی کا پسینہ کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٥) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اگر جنبی کا پسینہ کپڑوں کو لگ جائے تو اس میں کوئی نقصان نہیں اور نہ ہی وہ اس پر پانی چھڑکے۔
(۲۰۲۵) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ فِی الْجُنُبِ یَعْرَقُ فِی الثَّوْبِ ؟ قَالَ : لاَ یَضُرُّہُ ، وَلاَ یَنْضَحَہُ بِالْمَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کپڑوں یا موزوں پر لید یا گوبر وغیرہ لگ جائیں تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٦) حضرت زبید اور حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم مسجد کے دروازے پر پہنچتے اور ان کے جوتوں یا موزوں پر لید وغیرہ لگی ہوتی تو اسے صاف کر کے مسجد میں داخل ہوتے۔
(۲۰۲۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، وَالأَعْمَشِ ، قَالاَ : کَانَ إِبْرَاہِیمُ یَنْتَہِی إِلَی بَابِ الْمَسْجِدِ فِی نَعْلَیْہِ، أَوْ فِی خُفَّیْہِ السَّرْقِیْنُ ، فَیَمْسَحُہُمَا ثُمَّ یَدْخُلُ فَیُصَلِّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کپڑوں یا موزوں پر لید یا گوبر وغیرہ لگ جائیں تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٧) حضرت عاصم بن منذر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عروہ بن زبیر سے سوال کیا کہ اگر جوتی پر مینگنی لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟ فرمایا اسے پونچھ کر نماز پڑھ لو۔
(۲۰۲۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ الْمُنْذِرِ ؛ سَأَلْتُ عُرْوَۃَ بْنَ الزُّبَیْرِ عَنِ الرَّوْثِ یُصِیبُ النَّعْلَ ؟ قَالَ : امْسَحْہُ وَصَلِّ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کپڑوں یا موزوں پر لید یا گوبر وغیرہ لگ جائیں تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٨) حضرت مسعر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ثابت بن عبید کو دیکھا کہ مسجد کے دروازے پر اپنی جوتی یا موزے کو رگڑ رہے تھے اور فرماتے تھے کہ یہ پاکی کا ذریعہ ہے۔
(۲۰۲۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ ، قَالَ : رَأَیْتَہُ یَحِکُّ نَعْلَہُ ، أَوْ خُفَّہُ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ ، قَالَ : یَذْکُرُ أَنَّہُ طَہُورٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کپڑوں یا موزوں پر لید یا گوبر وغیرہ لگ جائیں تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٢٩) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ اسلاف کا معمول تھا کہ اگر تر مینگنی موزے پر لگ جاتی تو اسے خوب صاف کیا کرتے تھے۔
(۲۰۲۹) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، قَالَ : کَانُوا یَشْتَدُّونَ فِی الرَّوْثِ الرَّطْبِ إِذَا کَانَ فِی الْخُفِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کپڑوں یا موزوں پر لید یا گوبر وغیرہ لگ جائیں تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٣٠) حضرت عبدالکریم فرماتے ہیں کہ حضرت طاؤس کو یہ بات بہت گراں گزرتی تھی کہ مسجد میں داخل ہونے کے بعد موزے یا جوتے کو صاف نہ کریں۔
(۲۰۳۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ قَالَ : کَانَ عَزِیزًا عَلَی طَاوُوسَ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ ، أَنْ لاَ یَقْلِبَ خُفَّہُ ، أَوْ نَعْلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکھی اور پسو کے خون کا حکم
(٢٠٣١) حضرت ابو جعفر اور حضرت عطاء پسو اور مچھروں کے خون کو پاک سمجھتے تھے۔
(۲۰۳۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، وَعَطَائٍ ؛ أَنَّہُمَا لَمْ یَرَیَا بِدَمِ الْبَرَاغِیثِ وَالْبَعُوضِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکھی اور پسو کے خون کا حکم
(٢٠٣٢) حضرت اشعث بن سوار فرماتے ہیں کہ حضرت حسن مکھی، مچھر اور پسو کے خون کو پاک سمجھتے تھے۔
(۲۰۳۲) حَدَّثَنَا ہِشَامٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ قَالَ : کَانَ الْحَسَنُ لاَ یَرَی بِدَمِ الذُّبَابِ وَالْبَعُوضِ وَالْبَرَاغِیثِ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکھی اور پسو کے خون کا حکم
(٢٠٣٣) حضرت ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک ایسے لباس میں نماز پڑھی جس پر مکھی کا خون لگا تھا اس بارے میں میں نے اپنے والد سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، قَالَ : صَلَّیْتُ وَفِی ثَوْبِی دَمُ ذُبَابٍ ، فَقُلْتُ لأَبِی ؟ فَقَالَ : لاَ یَضُرُّکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکھی اور پسو کے خون کا حکم
(٢٠٣٤) حضرت عامر اور حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ پسو کے خون میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۳۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، وَعَطَائٍ ، قَالاَ : لاَ بَأْسَ بِدَمِ الْبَرَاغِیثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکھی اور پسو کے خون کا حکم
(٢٠٣٥) حضرت حارث بن مالک کہتے ہیں کہ میں حضرت حسن کے گھر میں ان کے پاس موجود تھا کہ ایک آدمی آیا اور اس نے سوال کیا کہ اگر ایک آدمی کسی کپڑے میں رات گذارے اور صبح اس کے کپڑوں پر پسو کا بہت سا خون لگا ہو تو کیا وہ اسے دھوئے، یا اس پر پانی چھڑکے یا انہی میں نماز پڑھ لے ؟ فرمایا کہ نہ اس پر پانی چھڑکے، نہ اسے دھوئے بلکہ اسی حال میں نماز پڑھ لے۔
(۲۰۳۵) حَدَّثَنَا زَاجِرُ بْنُ الصَّلْتِ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : انْطَلَقْتُ إِلَی مَنْزِلِ الْحَسَنِ ، فَجَائَ رَجُلٌ فَسَأَلَہُ، فَقَالَ : یَا أَبَا سَعِیدٍ ، الرَّجُلُ یَبِیتُ فِی الثَّوْبِ ، فَیُصْبِحُ وَفِیہِ مِنْ دَمِ الْبَرَاغِیثِ شَیْئٌ کَثِیرٌ یَغْسِلُہُ ، أَوْ یَنْضَحُہُ ، أَوْ یُصَلِّی فِیہِ ؟ قَالَ : لاَ یَنْضَحُہُ ، وَلاَ یَغْسِلُہُ ، یُصَلِّی فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مچھلی کے خون کا حکم
(٢٠٣٦) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ مچھلی کا خون پاک ہے البتہ اگر تمہیں برا لگے تو علیحدہ بات ہے۔
(۲۰۳۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِدَمِ السَّمَکِ ، إِلاَّ أَنْ تَقْذَرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شکار کا خون دھویا جائے گا یا نہیں ؟
(٢٠٣٧) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ اگر تمہیں شکار کا خون لگ جائے تو اسے دھو لو۔
(۲۰۳۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : اغْسِلْ مَا أَصَابَکَ مِنْ دَمِ الصَّیْدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیمم کرنے والا شخص اگر پانی کے پاس سے گذرے لیکن وضو کئے بغیر گذر جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠٣٨) حضرت حسن (اس شخص کے بارے میں جس نے تیمم کیا ہو اور وہ پانی کے پاس سے گذرے لیکن اسے وضو کی احتیاج نہ ہو چنانچہ وہ بغیر وضو کئے گذر جائے، پھر نماز کا وقت آئے لیکن اس کے پاس پانی نہ ہو) فرماتے ہیں کہ وہ دوبارہ تیمم کرے، اس لیے کہ پانی پر قدرت پہلے تیمم کو توڑ دے گی۔
(۲۰۳۸) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ قَالَ فِی مُتَیَمِّمٍ مَرَّ بِمَائٍ غَیْرَ مُحْتَاجٍ إِلَی الْوُضُوئِ فَجَاوَزَہُ ، فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ وَلَیْسَ مَعَہُ مَائٌ ، قَالَ : یُعِیدُ التَّیَمُّمَ ، لأَنَّ قُدْرَتَہُ عَلَی الْمَائِ تُنْقِضُ تَیَمُّمَہُ الأَوَّلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قے یا شراب کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٣٩) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ قے، شراب اور خون کے کپڑوں پر لگنے کا ایک حکم ہے۔
(۲۰۳۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : الْقَیْئُ وَالْخَمْرُ وَالدَّمُ بِمَنْزِلَۃٍ ، یَعْنِی : فِی الثَّوْبِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قے یا شراب کپڑے کو لگ جائے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٤٠) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ اگر تمہارے کپڑوں پر شراب لگ جائے تو اسے دھو لو، کیونکہ یہ خون سے زیادہ بری ہے۔
(۲۰۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ الْمُحَارِبِیُّ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : إِذَا أَصَابَ ثَوْبَکَ خَمْرٌ فَاغْسِلْہُ ہُوَ أَشَدُّ مِنَ الدَّمِ۔
তাহকীক: