মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
امارت اور خلافت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৮৫ টি
হাদীস নং: ৩১২১৩
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢١٤) حضرت تمیم بن حزلم فرماتے ہیں کہ پہلی مرتبہ کوفہ کے کسی امیر کو امیر کہہ کر سلام کرنے کا قصہ یوں پیش آیا کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) اپنے محل سے نکلے تو ان کے پاس قبیلہ کندہ کا ایک آدمی آیا اس نے ان کو امیر کہہ کر سلام کیا، انھوں نے فرمایا یہ کیا ہے ؟ میں تو عام لوگوں کا ایک فرد ہوں، چنانچہ اس لقب کو ایک عرصے تک چھوڑا گیا ، پھر بعد میں اس کو شامل کرلیا۔
(۳۱۲۱۴) حَدَّثَنَا جَرِیرُ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، عَنْ تَمِیمِ بْنِ حَذْلَمٍ ، قَالَ : إنَّ أَوَّلَ یَوْمٍ سُلِّمَ عَلَیَّ أَمِیرٌ بِالْکُوفَۃِ بِالإِمْرَۃِ ، قَالَ : خَرَجَ الْمُغِیرَۃ بْن شُعْبَۃ مِنَ الْقَصْرِ ، فَعَرَضَ لَہُ رَجُلٌ مِنْ کِنْدَۃَ ، فَسَلَّمَ عَلَیْہِ بِالإِمْرَۃِ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ؟ مَا أَنَا إلاَّ رَجُلٌ مِنْہُمْ ، فَتُرِکَتْ زَمَانًا ، ثُمَّ أَقَرَّہَا بَعْدُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১৪
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢١٥) حضرت محمد بن منکدر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ (رض) کو یہ فرماتے سنا کہ میں حجّاج کے پاس گیا اور میں نے اس کو سلام نہیں کیا۔
(۳۱۲۱۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللہِ یَقُولُ : دَخَلْتُ عَلَی الْحَجَّاجِ فَلَمْ أُسَلِّمْ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১৫
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢١٦) حضرت محمد بن منکدر فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) کو یہ پیغام پہنچا کہ یزید بن معاویہ کے لیے بیعت لی جا رہی ہے آپ نے فرمایا اگر یہ خیر ہوئی تو ہم راضی ہوجائیں گے اور اگر یہ شر ہوا تو ہم صبرکریں گے۔
(۳۱۲۱۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، قَالَ : بَلَغَ ابْنَ عُمَرَ أَنَّ یَزِیدَ بْنَ مُعَاوِیَۃَ بُویِعَ لَہُ ، قَالَ : إنْ کَانَ خَیْرًا رَضِینَا ، وَإِنْ کَانَ شَرًّا صَبَرْنَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১৬
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢١٧) حضرت قیس (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کو دیکھا کہ وہ حضرت سعد (رض) سے ان دراہم کا تقاضا کر رہے ہیں جو انھوں نے ان کو بیت المال سے قرض دیے تھے، حضرت سعد (رض) نے فرمایا کہ میں تمہیں برا ملاقاتی سمجھتا ہوں۔ حضرت ابن مسعود (رض) نے فرمایا وہ مال لوٹاؤ، انھوں نے فرمایا اے ابن مسعود ! کیا تم قبیلہ ہذیل کے ایک غلام نہیں ہو ؟ راوی فرماتے ہیں کہ اس پر حضرت ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ کیا تم حُمَینہ کے بیٹے نہیں ہو ؟ راوی کہتے ہیں کہ حضرت سعد (رض) کے بھتیجے نے فرمایا کہ بیشک تم دونوں البتہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہو لوگ تمہیں دیکھتے ہیں، چنانچہ حضرت سعد (رض) نے یہ کہتے ہوئے اپنے ہاتھ اٹھا لیے ” اے اللہ ! جو آسمانوں اور زمینوں کا پروردگار ہے “ حضرت ابن مسعود (رض) کہنے لگے جو چاہو کہو لیکن لعنت نہ کرنا، راوی کہتے ہیں کہ حضرت سعد (رض) نے فرمایا بخدا اگر اللہ کا خوف نہ ہوتا تو میں تم پر ایسی بد دعا کرتا جو تم سے خطا نہ کھاتی، راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود (رض) جیسے آئے تھے ایسے چل دیے۔
(۳۱۲۱۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : شَہِدْت عَبْدَ اللہِ بْنَ مَسْعُودٍ جَائَ یَتَقَاضَی سَعْدًا دَرَاہِمَ أَسْلَفَہَا إیَّاہُ مِنْ بَیْتِ الْمَالِ ، فَقَالَ : رُدَّ ہَذَا الْمَالَ ، فَقَالَ سَعْدُ : أَظُنُّک لاَقِیًا شَرًّا ، قَالَ : رُدَّ ہَذَا الْمَالَ ، قَالَ : فَقَالَ سَعْدُ : ہَلْ أَنْتَ ابْنُ مَسْعُودٍ إلاَّ عَبْدٌ مِنْ ہُذَیْلٍ ؟ قَالَ : فَقَالَ عَبْدُ اللہِ : ہَلْ أَنْتَ إلاَّ ابْنُ حُمَیْنَۃَ ، قَالَ : فَقَالَ ابْنُ أَخِی سَعْدٌ : أَجَل ، أَنَّکُمَا لَصَاحِبَا رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْظُرُ النَّاسُ إلَیْکُمَا ! فَرَفَعَ سَعْدُ یَدَیْہِ یَقُولُ : اللَّہُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : وَیْحَک ، قُلْ قَوْلاً وَلاَ تَلْعَنْ ، قَالَ : فَقَالَ سَعْدٌ : أَمَ وَاللہِ أَنْ لَوْلاَ مَخَافَۃُ اللہِ لَدَعَوْت عَلَیْک دَعْوَۃً لاَ تُخْطِئُک ، قَالَ : فَانْصَرَفَ عَبْدُ اللہِ کَمَا ہُوَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১৭
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢١٨) زیاد راوی ہیں کہ جب حضرت عثمان (رض) نے ولید کو کوڑے مارنے کا ارادہ کیا تو حضرت طلحہ سے فرمایا کہ کھڑے ہو کر ان کو کوڑے مارو، وہ کہنے لگے میں کوڑے مارنے والا نہیں ہوں ، چنانچہ حضرت علی (رض) کھڑے ہوئے اور اس کو کوڑے لگائے تو ولید کہنے لگا کہ میں مکینہ کا ساتھی ہوں، راوی کہتے ہیں کہ میں نے زیاد سے پوچھا کہ مکینہ کے ساتھی کا کیا مطلب ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ مکینہ ایک عورت تھی جس سے وہ باتیں کیا کرتا تھا۔
(۳۱۲۱۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ زِیَادٍ ، قَالَ : لَمَّا أَرَادَ عُثْمَان أَنْ یَجْلِدَ الْوَلِیدَ ، قَالَ لِطَلْحَۃَ : قُمْ فَاجْلِدْہُ ، قَالَ : إنِّی لَمْ أَکُنْ مِنَ الْجَلاَدِینَ ، فَقَامَ إلَیْہِ عَلِیٌّ فَجَلَدَہُ ، فَجَعَلَ الْوَلِیدُ یَقُولُ لِعَلِیٍّ : أَنَا صَاحِبُ مَکِینَۃٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِزِیَادٍ : وَمَا صَاحِبُ مَکِینَۃٍ ؟ قَالَ : امْرَأَۃٌ کَانَ یَتَحَدَّثُ إِلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১৮
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢١٩) حضرت قیس روایت کرتے ہیں کہ جمل کے قصّے میں مروان حضرت طلحہ (رض) کے ساتھ تھا، جب جنگ شعلہ پذیر ہوئی تو مروان نے کہا کہ میں اپنا خون بہا آج کے بعد طلب نہیں کروں گا، راوی کہتے ہیں کہ پھر اس نے ان کو ایک تیرمارا جو ان کے گھٹنے پر لگا، پس خون نہیں رکا ، یہاں تک کہ وہ شہید ہوگئے، راوی کہتے ہیں کہ حضرت طلحہ (رض) نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو کیونکہ یہ تیر اللہ تعالیٰ نے بھیجا ہے۔
(۳۱۲۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : کَانَ مَرْوَانُ مَعَ طَلْحَۃَ یَوْمَ الْجَمَلِ ، فَلَمَّا اشْتَبَکَت الْحَرْبُ ، قَالَ مَرْوَانُ : لاَ أَطْلُبُ بِثَأْرِی بَعْدَ الْیَوْمِ ، قَالَ : ثُمَّ رَمَاہُ بِسَہْمٍ فَأَصَابَ رُکْبَتَہُ ، فَمَا رَقَأَ الدَّمُ حَتَّی مَاتَ ، قَالَ : وَقَالَ طَلْحَۃُ : دَعُوہُ فَإِنَّہُ سَہْمٌ أَرْسَلَہُ اللَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২১৯
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٠) حضرت عیینہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو بکرہ (رض) ایک دن نصف النھار کے وقت حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) کو ملے جبکہ انھوں نے سر پر کپڑا ڈال رکھا تھا، حضرت ابو بکرہ نے پوچھا کہاں جا رہے ہو ؟ انھوں نے فرمایا میں ایک ضرورت سے جار ہا ہوں، آپ نے فرمایا کہ امیر کے پاس حاضر ہوا جاتا ہے خود امیر کسی کے پاس نہیں جاتا۔
(۳۱۲۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : لَقِیَ أَبُو بَکْرَۃَ الْمُغِیرَۃَ بْنَ شُعْبَۃَ یَوْمًا نِصْفَ النَّہَارِ وَہُوَ مُتَقَنِّعٌ ، فَقَالَ : أَیْنَ تُرِیدُ ؟ فَقَالَ : أُرِیدُ حَاجَۃً ، قَالَ : إنَّ الأَمِیرَ یُزَارُ ، وَلاَ یَزُورُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২০
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢١) ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) حج کے امیر بنے، ان کو یہ پیغام ملا کہ ان کے پاس امیر تشریف لا رہے ہیں، چنانچہ وہ ان کے پاس عرفہ کے دن تشریف لائے تو انھوں نے خوشی میں اس کو عید کا دن بنا لیا۔
(۳۱۲۲۱) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، قَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ الْمُغِیرَۃَ بْنَ شُعْبَۃَ وَلِیَ الْمَوْسِمَ ، فَبَلَغَہُ أَنْ أَمِیرًا یَقدَمُ عَلَیْہِ ، فَقَدِمَ یَوْمَ عَرَفَۃَ ، فَجَعَلَہُ یَوْمَ الأَضْحَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২১
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٢) حضرت عروہ سے روایت ہے کہ قیس بن سعد بن عبادہ حضرت علی (رض) کے ساتھ ان کے لشکر کے اگلے حصّے میں رہے تھے، اور ان کے ساتھ پانچ ہزار افراد تھے جنہوں نے حضرت علی (رض) کی وفات کے بعد اپنے سروں کو منڈوا لیا تھا، پس جب حضرت حسن (رض) حضرت معاویہ (رض) کی بیعت میں داخل ہوگئے تو قیس نے داخل ہونے سے انکار کردیا، پھر اپنے ساتھیوں سے کہا تم کیا چاہتے ہو ؟ اگر تم چاہتے ہو تو میں تمہیں لے کر ہمیشہ لڑتا رہوں گا یہاں تک کہ ہم میں سے پہلے مرنے والا مرجائے، اور اگر تم چاہو تو میں تمہارے لیے امان طلب کرلوں، وہ کہنے لگے آپ ہمارے لیے امان طلب کرلیں، چنانچہ انھوں نے ان کے لیے کچھ شرائط اور معاوضے کے ساتھ صلح کرلی، اور شرط ٹھہرائی کہ ان کو کسی قسم کی سزا نہ دی جائے ، اور یہ کہا کہ میں ان کا ایک فرد ہوں گا، اور اپنے لیے کوئی شرط نہیں لگائی، جب وہ مدینہ کی طرف اپنے ساتھیوں کو لے کر واپس چلے تو سارے راستے میں روزانہ ان کے لیے ایک اونٹ ذبح کرتے رہے یہاں تک کہ مدینہ پہنچ گئے۔
(۳۱۲۲۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ قَیْسُ بْنُ سَعْد بْنُ عُبَادَۃَ مَعَ عَلِیٍّ عَلَی مُقَدِّمَتَہُ ، وَمَعَہُ خَمْسَۃُ آلاَفٍ قَدْ حَلَقُوا رُؤُوسَہُمْ بَعْدَ مَا مَاتَ عَلِیٌّ ، فَلَمَّا دَخَلَ الْحَسَنُ فِی بَیْعَۃِ مُعَاوِیَۃَ أَبَی قَیْسٌ أَنْ یَدْخُلَ ، فَقَالَ لأَصْحَابِہِ : مَا شِئْتُمْ ، إنْ شِئْتُمْ جَالَدْت بِکُمْ أَبَدًا حَتَّی یَمُوتَ الأَعْجَلُ ، وَإِنْ شِئْتُمْ أَخَذْت لَکُمْ أَمَانًا ، فَقَالُوا لَہُ : خُذْ لَنَا أَمَانًا ، فَأَخَذَ لَہُمْ أَنَّ لَہُمْ کَذَا وَکَذَا ، وَلاَ یُعَاقَبُوا بِشَیْئٍ وَإِنِّی رَجُلٌ مِنْہُمْ ، وَلَمْ یَأْخُذْ لِنَفْسِہِ خَاصّۃ شَیْئًا ، فَلَمَّا ارْتَحَل نَحْوَ الْمَدِینَۃِ وَمَضَی بِأَصْحَابِہِ جَعَلَ یَنْحَرُ لَہُمْ کُلَّ یَوْمٍ جَزُورًا حَتَّی بَلَغَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২২
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٣) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) کو حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) کی طرف سے کوئی نامناسب بات پہنچی، آپ نے فرمایا اگر میں اس کی پکڑ کرنا چاہوں تو اس کے پتھراسی کو جا لگیں۔
(۳۱۲۲۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ : أَنَّ عَلِیًّا بَلَغَہُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ شَیْئٌ ، فَقَالَ : لأَنْ أَخَذْتہ لأَتْبَعْتہُ أَحْجَارُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৩
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٤) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے کہ ایک شخص نے حضرت عمر (رض) کے پاس گواہی دی حضرت عمر (رض) نے اس کی گواہی کو ردّ کردیا۔
(۳۱۲۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ : أَنَّ فُلاَنًا شَہِدَ عِنْدَ عُمَرَ فَرَدَّ شَہَادَتَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৪
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٥) حضرت ابراہیم سے روایت ہے کہ حضرت عمرو بن عاص (رض) نے جس وقت حضرت عبد الرحمن بن عوف (رض) کی وفات ہوئی فرمایا : جاؤ اے ابن عوف اپنی شکم سیری کی عادت کو لے کر، تم نے اس میں کوئی کمی نہیں کی۔
(۳۱۲۲۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ : أَنَّہُ سَمِعَ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ قَالَ : لَمَّا مَاتَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْف ، قَالَ : اذْہَبِ ابْنَ عَوْفٍ بِبَطْنَتک ، لَمْ تَتَغَضْغَضْ مِنْہَا بِشَیْئٍ۔
(ابن سعد ۱۳۶۔ طبرانی ۲۶۳)
(ابن سعد ۱۳۶۔ طبرانی ۲۶۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৫
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٦) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے کہ حضرت محمد بن سیرین نے ایک آدمی کو دیکھا کہ حجاج کو برا بھلا کہہ رہا ہے آپ نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ فیصلہ کرنے والے ہیں اور عادل ہیں، حجاج کا بدلہ لیں گے ان لوگوں سے جنہوں نے اس پر ظلم کیا جیسا کہ حجاج سے جن لوگوں پر اس نے ظلم کیا ہے ان کا بدلہ لیں گے۔
(۳۱۲۲۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : سَمِعَ ابْنُ سِیرِینَ رَجُلاً یَسُبُّ الْحَجَّاجَ ، فَقَالَ ابْنُ سِیرِینَ : إنَّ اللَّہَ حَکَمٌ عَدْلٌ ، یَأْخُذُ لِلْحَجَّاجِ مِمَّنْ ظَلَمَہُ ، کَمَا یَأْخُذُ لِمَنْ ظَلَمَہُ الْحَجَّاجُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৬
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٧) معاویہ بن ثعلبہ فرماتے ہیں کہ میں محمد بن حنفیہ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ مختار کا قاصد ہمارے پاس آیا ہے وہ ہمیں بلاتا ہے، فرماتے ہیں کہ انھوں نے مجھ سے فرمایا کہ قتال مت کرو میں ناپسند کرتا ہوں کہ اس امّت کے معاملے کو چھین لوں یا ان پر ناحق حکمرانی کروں۔
(۳۱۲۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَبُو الْجَحَّاف ، قَالَ : أَخْبَرَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ ثَعْلَبَۃٍ ، قَالَ : أَتَیْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْحَنَفِیَّۃِ ، فَقُلْتُ : إنَّ رَسُولَ الْمُخْتَارِ أَتَانَا یَدْعُونَا ، قَالَ : فَقَالَ لِی : لاَ تُقَاتِلْ ، إنِّی لاَکْرَہُ أَنْ أَبْتَزَّ ہَذِہِ الأُمَّۃَ أَمْرَہَا ، أَوْ آتِیہَا مِنْ غَیْرِ وَجْہِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৭
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٨) حضرت حارث ازدی سے روایت ہے کہ محمد بن حنفیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس آدمی پر رحم فرمائیں جو اپنے نفس کو غنی رکھے اور اپنا ہاتھ روک کر رکھے، اور اپنی زبان بند رکھے، اور اپنے گھر میں بیٹھ رہے کہ اس کے لیے جو اس نے کیا اور وہ اپنے پسندیدہ لوگوں کے ساتھ ہو۔
(۳۱۲۲۸) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْحَارِثِ الأَزْدِیِّ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ الْحَنَفِیَّۃِ : رَحِمَ اللَّہُ امْرَئًا أَغْنَی نَفْسَہُ وَکَفَّ یَدَہُ ، وَأَمْسَکَ لِسَانَہُ ، وَجَلَسَ فِی بَیْتِہِ ، لَہُ مَا احْتَسَبَ ، وَہُوَ مَعَ مَنْ أَحَبَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৮
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٢٩) ابو عقیل فرماتے ہیں کہ ہم ایک گھاٹی میں حضرت محمد ابن حنفیہ کے دروازے پر تھے ، ان کا بیٹا گھر سے نکلا جس کے دو مینڈھیاں بنی ہوئی تھیں اس نے کہا اے حضرت علی کے ساتھیوں کی جماعت ! میرے والد صاحب آپ کو سلام کہتے ہیں، راوی کہتے ہیں کہ وہ اس طرح مؤدّب ہوگئے جیسے ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں، پھر اس نے کہا میرے والد صاحب فرماتے ہیں کہ ہم لعنت کرنے والوں ، حد سے تجاوز کرنے والوں اور تقدیر کے فیصلے میں جلدی کرنے والوں سے محبت نہیں کرتے۔
(۳۱۲۲۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ رِضَی بْنِ أَبِی عَقِیلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنَّا عَلَی بَابِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ بِالشِّعبِ فَخَرَجَ ابْنٌ لَہُ - لَہُ ذُؤَابَتَانِ - فَقَالَ یَا مَعْشَرَ الشِّیعَۃِ ، إنَّ أَبِی یُقْرِئُکُمُ السَّلاَمَ ، قَالَ : فَکَأَنَّمَا کَانَتْ عَلَی رُؤُوسِہِمُ الطَّیْرُ ، قَالَ : إنَّ أَبِی یَقُولُ : إنَّا لاَ نُحِبُّ اللَّعَّانِینَ ، وَلاَ الْمُفرِطِینَ ، وَلاَ الْمُسْتَعْجِلِینَ بِالْقَدَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২২৯
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٣٠) محمد بن حنفیہ فرماتے ہیں کہ اگر حضرت علی (رض) ہماری اس حالت کو دیکھتے تو ان کے کجاوے کی جگہ یہ گھاٹی ہوتی۔
(۳۱۲۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ مُنْذِرٍ ، عَنِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ ، قَالَ : لَوْ أَنَّ عَلِیًّا أَدْرَکَ أَمْرَنَا ہَذَا ، کَانَ ہَذَا مَوْضِعَ رَحْلِہِ ، یَعْنِی : الشِّعْبَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৩০
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٣١) حضرت ابن زبیر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک تیس جھوٹے ظاہر نہ ہوجائیں، انہی میں سے ہیں اسود عنسی، مسیلمہ اور مختار۔
(۳۱۲۳۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ ابْنِ الزُّبَیْرِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَقُومُ السَّاعَۃُ حَتَّی یَخْرُجَ ثَلاَثُونَ کَذَّابًا مِنْہُمَ الْعَنْسِیُّ وَمُسَیْلِمَۃُ وَالْمُخْتَارُ۔
(ابویعلی ۶۷۸۶۔ بزار ۳۳۷۶)
(ابویعلی ۶۷۸۶۔ بزار ۳۳۷۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৩১
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٣٢) حضرت عمیر سے روایت ہے کہ حضرت حسین (رض) نے ایک منادی کو حکم دیا کہ یہ اعلان کر دے : کہ میرے ساتھ وہ آدمی نہ آئے جس پر قرضہ ہو، ایک آدمی نے کہا کہ میں اپنی بیوی کو اپنے قرض کا ضامن بناتا ہوں، آپ نے فرمایا عورت کے ضمان کا کیا حاصل ہے ؟ راوی فرماتے ہیں کہ آپ نے آزاد شدہ غلاموں میں یہ منادی کروائی کہ مجھے روایت پہنچی ہے کہ جو آدمی ایسی حالت میں قتل کیا جاتا ہے کہ اس نے کوئی مال چھوڑا ہو جس سے قرضہ ادا کیا جاسکے وہ آدمی جہنم میں جائے گا۔
(۳۱۲۳۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی الْجَحَّافِ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَمَرَ الْحُسَیْنُ مُنَادِیًا فَنَادَی فَقَالَ : لاَ یقبلَنَّ رَجُلٌ مَعِی عَلَیْہِ دَیْنٌ ، فَقَالَ رَجُلٌ : ضَمِنَتِ امْرَأَتِی دَیْنِی ، فَقَالَ : امْرَأَۃ ! مَا ضَمَانُ امْرَأَۃٍ ؟ قَالَ : وَنَادَی فِی الْمَوَالِی : فَإِنَّہُ بَلَغَنِی أَنَّہُ لاَ یُقْتَلُ رَجُلٌ لَمْ یَتْرُکْ وَفَائً إلاَّ دَخَلَ النَّارَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১২৩২
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٣٣) حضرت زبیر بن عدی فرماتے ہیں کہ مجھ سے ابراہیم نے فرمایا کہ تم اس بات سے بچو کہ تم فتنے کے ساتھ قتل کیے جاؤ۔
(۳۱۲۳۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَدِیٍّ ، قَالَ : قَالَ لِی إبْرَاہِیمُ : إیَّاکَ أَنْ تُقْتَلَ مَعَ فِتْنۃٍ۔
তাহকীক: