মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

اذان کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৬২ টি

হাদীস নং: ২৩৭১
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧١) حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جب تم موذن کو سنو تو وہی کہو جو وہ کہتا ہے۔
(۲۳۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِیء ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی أَیُّوبَ ، قَالَ : حدَّثَنِی کَعْبُ بْنُ عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا سَمِعْتُمَ الْمُؤَذِّنَ ، فَقُولُوا کَمَا یَقُولُ۔ (مسلم ۲۸۸۔ ابوداؤد ۵۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭২
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٢) حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہی کلمات کہا کرتے تھے جو موذن کہتا ہے۔
(۲۳۷۲) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ مِثْلَ مَا یَقُولُ الْمُؤَذِّنُ۔ (ابوداؤد ۵۲۵۔ ابن ماجہ ۷۲۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৩
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٣) حضرت ام حبیبہ سے بھی یونہی منقول ہے۔
(۲۳۷۳) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ ، عَنْ أُمِّ حَبِیبَۃَ۔ (احمد ۳۲۶۔ نسائی ۹۸۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৪
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٤) حضرت ام حبیبہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مؤذن کی آواز سنتے تو وہی کلمات کہا کرتے تھے جو مؤذن کہتا ہے یہاں تک کہ وہ خاموش ہوجائے۔
(۲۳۷۴) (ح) وَحَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ، عَنْ أُمِّ حَبِیبَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ کَانَ إذَا سَمِعَ الْمُؤَذِّنَ ، قَالَ کَمَا یَقُولُ حَتَّی یَسْکُتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৫
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٥) حضرت عبداللہ بن حارث فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہی کلمات کہا کرتے تھے جو مؤذن کہتا ہے، البتہ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ اور حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ کی جگہ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ کہا کرتے تھے۔
(۲۳۷۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ مِثْلَ مَا یَقُولُ الْمُؤَذِّنُ ، فَإِذَا بَلَغَ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ ، حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ، قَالَ : لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ۔ (طبرانی ۳۲۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৬
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٦) حضرت ابو جعفر محمد بن علی کہتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مؤذن کی آواز سنتے تو أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ اور أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ کے جواب میں وانا، وانا کہا کرتے تھے۔
(۲۳۷۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا سَمِعَ صَوْتَ الْمُنَادِی یَقُولُ : أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، قَالَ : وَأَنَا ، وَإذَا قَالَ : أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ ، قَالَ : وَأَنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৭
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٧) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) موذن کی آواز سن کر وَأَنَا ، وَأَنَا کہا کرتے تھے۔
(۲۳۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا سَمِعَ الْمُؤَذِّنَ ، قَالَ : وَأَنَا ، وَأَنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৮
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٨) حضرت اوزاعی کہتے ہیں کہ حضرت مجاہد جب حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ سنتے تو الْمُسْتَعَانُ اللَّہُ (مدد تو اللہ سے طلب کی جاتی ہے) کہتے اور جب موذن حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ کہتا تو لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ کہا کرتے تھے۔
(۲۳۷۸) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَمَّنْ أَخْبَرَہُ عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ إذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ : حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ ، قَالَ : الْمُسْتَعَانُ اللَّہُ ، فَإذَا قَالَ : حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ ، قَالَ : لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৭৯
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٧٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جس نے وہ کلمات کہے جو موذن کہتا ہے تو اس کے لیے موذن کے برابر اجر ہے۔
(۲۳۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : مَنْ قَالَ مِثْلَ مَا یَقُولُ الْمُؤَذِّنُ کَانَ لَہُ مِثْلُ أَجْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮০
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٨٠) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جب تم موذن کی آواز سنو تو وہی کلمات کہو جو موذن کہتا ہے، البتہ جب وہ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ کہے تو تم لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ کہو۔ جب وہ قَدْ قَامَتِ الصَّلاَۃُ کہے تو تم یہ کلمات کہو (ترجمہ) اے اللہ ! اے اس مکمل دعوت اور اس کے بعد کھڑی ہونے والی نماز کے رب ! حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قیامت کے دن وہ چیز عطا فرما جو انھوں نے تجھ سے مانگی ہے۔ جو شخص بھی اقامت کے وقت یہ دعا مانگے گا اللہ قیامت کے دن اسے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی شفاعت میں داخل فرمائیں گے۔
(۲۳۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا سَمِعْت الْمُؤَذِّنَ فَقُلْ کَمَا یَقُولُ ، فَإذَا قَالَ : حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ ، فَقُلْ : لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ ، فَإذَا قَالَ : قَدْ قَامَتِ الصَّلاَۃُ ، فَقُلِ : اللَّہُمَّ رَبَّ ہَذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ ، وَالصَّلاَۃِ الْقَائِمَۃِ ، أَعْطِ مُحَمَّدًا سُؤْلَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، فَلَنْ یَقُولَہَا رَجُلٌ حِینَ یُقِیمُ إِلاَّ أَدْخَلَہُ اللَّہُ فِی شَفَاعَۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮১
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٨١) حضرت قتادہ فرماتے ہیں حضرت عثمان جب موذن کی آواز سنتے تو تشھد اور تکبیر میں وہی کلمات کہتے جو موذن کہتا ہے البتہ جب وہ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ کہتا تو وہ مَا شَائَ اللَّہُ ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ کہتے اور جب وہ قَدْ قَامَتِ الصَّلاَۃُ کہتا تو آپ یہ کلمات کہتے (ترجمہ) عدل اور سچائی کی بات کرنے والوں کو خوش آمدید اور نماز کو خوش آمدید پھر نماز کے لیے اٹھتے۔
(۲۳۸۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ؛ أَنَّ عُثْمَانَ کَانَ إذَا سَمِعَ الْمُؤَذِّنَ یُؤَذِّنُ یَقُولُ کَمَا یَقُولُ فِی التَّشَہُّدِ وَالتَّکْبِیرِ کُلِّہِ ، فَإذَا قَالَ : حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ ، قَالَ : مَا شَائَ اللَّہُ ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللَّہِ ، وَإذَا قَالَ : قَدْ قَامَتِ الصَّلاَۃُ ، قَالَ : مَرْحَبًا بِالْقَائِلِینَ عَدْلاً وَصدقًا ، وَبِالصَّلاَۃِ مَرْحَبًا وَأَہْلاً ، ثُمَّ یَنْہَضُ إلَی الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮২
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٨٢) حضرت عبداللہ بن شقیق فرماتے ہیں کہ دل کی سختی کی علامت ہے کہ تم موذن کو لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ کہتے سنو لیکن اس کا جواب نہ دو ۔
(۲۳۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَقِیقٍ ، قَالَ : مِنَ الْجَفَائِ أَنْ تَسْمَعَ الْمؤَذِّنَ یَقُولُ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، ثُمَّ لاَ تُجِیبَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৩
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سننے والا جواب میں کیا کہے ؟
(٢٣٨٣) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ دل کی سختی کی علامت یہ ہے کہ تم موذن کی آواز سنو پھر وہ کلمات نہ کہو جو وہ کہتا ہے۔
(۲۳۸۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مِنَ الْجَفَائِ أَنْ تَسْمَعَ الأَذَانَ ، ثُمَّ لاَ تَقُولُ مِثْلَ مَا یَقُولُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৪
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اذان پر اجرت لینا مکروہ ہے
(٢٣٨٤) حضرت عثمان بن ابی العاص فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جس آخری بات کا وعدہ لیا وہ یہ تھی کہ ایسے شخص کو موذن بنانا جو اذان پر اجرت نہ لے۔
(۲۳۸۴) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشعثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ ، قَالَ : آخِرُ مَا عَہِدَ إلَیَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنِ اتَّخِذْ مُؤَذِّنًا لاَ یَأْخُذُ عَلَی أَذَانِہِ أَجْرًا۔ (ترمذی ۲۰۹۔ ابوداؤد ۵۳۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৫
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اذان پر اجرت لینا مکروہ ہے
(٢٣٨٥) حضرت ضحاک اس بات کو مکروہ خیال فرماتے تھے کہ موذن اذان پر اجرت لے۔ البتہ بغیر مانگے مل جائے تو کوئی حرج نہیں۔
(۲۳۸۵) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَأْخُذَ الْمُؤَذِّنُ عَلَی أَذَانِہِ جُعْلاً وَیَقُولُ : إِنْ أُعْطِیَ بِغَیْرِ مَسْأَلَۃٍ فَلاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৬
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اذان پر اجرت لینا مکروہ ہے
(٢٣٨٦) حضرت معاویہ بن قرہ فرماتے ہیں کہ کہا جاتا تھا کہ تمہارے لیے صرف مخلص شخص ہی اذان دے۔
(۲۳۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ مُوسَی ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ قَالَ : کَانَ یُقَالُ : لاَ یُؤَذِّنُ لَکَ إِلاَّ مُحْتَسِبٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৭
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اذان پر اجرت لینا مکروہ ہے
(٢٣٨٧) حضرت یحییٰ بکاء فرماتے ہیں کہ میں نے دورانِ طواف حضرت ابن عمر کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا۔ اتنے میں انھیں کعبہ کا ایک موذن ملا اور اس نے ان سے کہا میں آپ سے اللہ کے لیے محبت کرتا ہوں۔ حضرت ابن عمر نے فرمایا کہ میں تم سے اللہ کے لیے نفرت کرتا ہوں کیونکہ تم دراہم کے حصول کے لیے آواز کو خوبصورت کرتے ہو۔
(۲۳۸۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ زَاذَانَ ، عَنْ یَحْیَی الْبَکَّائِ ، قَالَ : کُنْتُ آخِذًا بِیَدِ ابْنِ عُمَرَ وَہُوَ یَطُوفُ بِالْکَعْبَۃِ ، فَلَقِیَہُ رَجُلٌ مِنْ مُؤَذِّنِی الْکَعْبَۃِ ، فَقَالَ : إنِّی لأُحِبُّک فِی اللہِ ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : إِنِّی لأبْغِضُک فِی اللہِ ، إنَّک تُحَسِّنُ صَوْتَکَ لأَخْذِ الدَّرَاہِمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৮
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سن کر شیطان بھاگ جاتا ہے
(٢٣٨٨) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اذان کی آواز سن کر شیطان بھاگ جاتا ہے یہاں تک کہ وہ مقام روحاء تک پہنچ جاتا ہے۔ روحاء مدینہ سے تیس میل کے فاصلے پر ہے۔
(۲۳۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا نَادَی الْمُؤَذِّنُ بِالأَذَانِ ہَرَبَ الشَّیْطَانُ ، حَتَّی یَکُونَ بِالرَّوْحَائِ ، وَہِیَ ثَلاَثُونَ مِیلاً مِنَ الْمَدِینَۃِ۔ (مسلم ۱۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৮৯
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان سن کر شیطان بھاگ جاتا ہے
(٢٣٨٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جب موذن نماز کے لیے اذان دیتا ہے تو شیطان منہ پھیر کر ایسے بھاگتا ہے کہ اس کی ہوا بھی خارج ہوجاتی ہے۔ جب اذان مکمل ہو تو وہ پھر واپس آجاتا ہے اور جب اقامت کہی جائے تو پھر بھاگ جاتا ہے۔

(٤١) التطریب فی الأَذَانِ
(۲۳۸۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ یَحْیَی ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا نَادَی الْمُؤَذِّنُ بِالصَّلاَۃِ أَدْبَرَ الشَّیْطَانُ وَلَہُ ضُرَاطٌ ، فَإِذَا قَضَی أَمْسَکَ ، فَإِذَا ثَوَّبَ بِہَا أَدْبَرَ۔ (مسلم ۳۹۸۔ احمد ۲/۵۲۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯০
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نغمہ کے انداز میں اذان دینے کا حکم
(٢٣٩٠) حضرت عمر بن سعید مکی کہتے ہیں کہ ایک موذن نے نغمے کے انداز میں اذان دی تو حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اس سے فرمایا کہ تم سادہ طریقے سے اذان دو یا پھر ہم سے دور کہیں چلے جاؤ۔
(۲۳۹۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی حُسَیْنٍ الْمَکِّیِّ ؛ أَنَّ مُؤَذِّنًا أَذَّنَ فَطَرَّبَ فِی أَذَانِہِ ، فَقَالَ لَہُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ : أَذِّنْ أَذَانًا سَمْحًا ، وَإِلا فَاعْتَزِلْنَا۔
tahqiq

তাহকীক: