সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৪৭ টি
হাদীস নং: ৫৮১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کو محفوظ رکھنا۔
امی بیان کرتے ہیں حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں علم حاصل کرو جب تم علم حاصل کرلو تو اسے خواہ مخواہ ظاہر نہ کرو اور اس کے ساتھ ہنسی مذاق نہ ملاؤ اور کھیل کود نہ ملاؤ ورنہ لوگوں کے دل سے اس کا احترام ختم ہوجائے گا۔
أَخْبَرَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أُمَيٍّ الْمُرَادِيِّ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ فَإِذَا عَلِمْتُمُوهُ فَاكْظِمُوا عَلَيْهِ وَلَا تَشُوبُوهُ بِضَحِكٍ وَلَا بِلَعِبٍ فَتَمُجَّهُ الْقُلُوبُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کو محفوظ رکھنا۔
امام زین العابدین ارشاد فرماتے ہیں جو شخص زیادہ ہنستا ہے وہ علم کی اہمیت کھو دیتا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْفُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ قَالَ مَنْ ضَحِكَ ضَحْكَةً مَجَّ مَجَّةً مِنْ الْعِلْمِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کو محفوظ رکھنا۔
سفیان بیان کرتے ہیں حضرت عمر نے کعب سے کہا اہل علم کون ہیں انھوں نے جواب دیا وہ لوگ جو اپنے علم پر عمل کرتے ہوں حضرت عمر نے دریافت کیا علماء کے دل میں کون سی چیز علم کو باہر کردیتی ہے انھوں نے جواب دیا لالچ۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ أَنَّ عُمَرَ قَالَ لِكَعْبٍ مَنْ أَرْبَابُ الْعِلْمِ قَالَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ بِمَا يَعْلَمُونَ قَالَ فَمَا أَخْرَجَ الْعِلْمَ مِنْ قُلُوبِ الْعُلَمَاءِ قَالَ الطَّمَعُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کو محفوظ رکھنا۔
ابوایاس بیان کرتے ہیں میں نے عمرو بن نعمان کے ہاں پڑاؤ کیا تو ان کے پاس مصعب بن زبیر کا قاصد آیا وہ دو ہزار درہم لے کر آیا تھا یہ رمضان کے مہینے کی بات ہے وہ قاصد بولا گورنر نے آپ کو سلام بھیجا ہے اور یہ پیغام دیا ہے کہ ہم نے ہر معزز عالم کی خدمت میں یہ ہدیہ پیش کیا ہے اس لیے آپ بھی اس مہینے میں اس رقم کو اپنے خرچ میں لائیں تو عمرو بن نعمان نے جواب دیا گورنر کو میری طرف سے سلام کہہ دینا۔ اور انھیں یہ کہنا کہ اللہ کی قسم ہم قرآن اس لیے نہیں پڑھتے کہ اس کے عوض میں دنیا اور اس کے درہم حاصل کریں۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ كُنْتُ نَازِلًا عَلَى عَمْرِو بْنِ النُّعْمَانِ فَأَتَاهُ رَسُولُ مُصْعَبِ بْنِ الزُّبَيْرِ حِينَ حَضَرَهُ رَمَضَانُ بِأَلْفَيْ دِرْهَمٍ فَقَالَ إِنَّ الْأَمِيرَ يُقْرِئُكَ السَّلَامَ وَقَالَ إِنَّا لَمْ نَدَعْ قَارِئًا شَرِيفًا إِلَّا وَقَدْ وَصَلَ إِلَيْهِ مِنَّا مَعْرُوفٌ فَاسْتَعِنْ بِهَذَيْنِ عَلَى نَفَقَةِ شَهْرِكَ هَذَا فَقَالَ أَقْرِئْ الْأَمِيرَ السَّلَامَ وَقُلْ لَهُ إِنَّا وَاللَّهِ مَا قَرَأْنَا الْقُرْآنَ نُرِيدُ بِهِ الدُّنْيَا وَدِرْهَمَهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب کے بارے میں سنت فیصلہ کرتی ہے۔
حضرت مقدام بن معدی کرب کندی بیان کرتے ہیں غزرہ خیبر کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گدھوں کا گوشت اور اس کے علاوہ دیگرچیزوں کو حرام کرنے کے بعد ارشاد فرمایا عنقریب وہ وقت آئے گا جب کوئی شخص اپنے تکیے کے ساتھ ٹیک لگا کر میری کوئی حدیث بیان کرے گا اور پھر یہ کہے گا کہ ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ کی کتاب باقی ہے۔ ہم اس میں جو چیز حلال پائیں گے اسے حلال قرار دیں گے اور اس میں جو چیز حرام پائیں گے اسے حرام قرار دیں گے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ارشاد فرماتے ہیں یہ بات یاد رکھنا اللہ کا رسول جس چیز کو حرام قرار دے دے وہ اسی کی مانند ہے جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہو۔
أَخْبَرَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ جَابِرٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ الْكِنْدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ أَشْيَاءَ يَوْمَ خَيْبَرَ الْحِمَارَ وَغَيْرَهُ ثُمَّ قَالَ لَيُوشِكُ بِالرَّجُلِ مُتَّكِئًا عَلَى أَرِيكَتِهِ يُحَدَّثُ بِحَدِيثِي فَيَقُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ كِتَابُ اللَّهِ مَا وَجَدْنَا فِيهِ مِنْ حَلَالٍ اسْتَحْلَلْنَاهُ وَمَا وَجَدْنَا فِيهِ مِنْ حَرَامٍ حَرَّمْنَاهُ أَلَا وَإِنَّ مَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ هُوَ مِثْلُ مَا حَرَّمَ اللَّهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب کے بارے میں سنت فیصلہ کرتی ہے۔
یحییٰ بن ابوکثیر بیان کرتے ہیں سنت قرآن کے بارے میں فیصلہ کردیتی ہے البتہ قرآن سنت کے بارے میں فیصلہ نہیں کرتا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الْفَزَارِيِّ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ السُّنَّةُ قَاضِيَةٌ عَلَى الْقُرْآنِ وَلَيْسَ الْقُرْآنُ بِقَاضٍ عَلَى السُّنَّةِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب کے بارے میں سنت فیصلہ کرتی ہے۔
حضرت حسان بیان کرتے ہیں حضرت جبرائیل سنت کا حکم لے کر اسی طرح نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے جیسے وہ قرآن لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ حَسَّانَ قَالَ كَانَ جِبْرِيلُ يَنْزِلُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالسُّنَّةِ كَمَا يَنْزِلُ عَلَيْهِ بِالْقُرْآنِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب کے بارے میں سنت فیصلہ کرتی ہے۔
حضرت مکحول بیان کرتے ہیں سنت کی دو قسمیں ہیں ایک وہ سنت جس پر عمل کرنا فرض ہے اور اس کو ترک کرنا کفر ہے اور دوسری وہ سنت ہے جس پر عمل کرنا فضیلت کا باعث ہے اور اسے ترک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ السُّنَّةُ سُنَّتَانِ سُنَّةٌ الْأَخْذُ بِهَا فَرِيضَةٌ وَتَرْكُهَا كُفْرٌ وَسُنَّةٌ الْأَخْذُ بِهَا فَضِيلَةٌ وَتَرْكُهَا إِلَى غَيْرِ حَرَجٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی کتاب کے بارے میں سنت فیصلہ کرتی ہے۔
حضرت سعید بن جبیر نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی حدیث بیان کی تو ایک شخص بولا اللہ کی کتاب میں اس کے برعکس حکم موجود ہے تو حضرت سعید نے کہا میں تمہارے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے حدیث بیان کر رہاہوں اور تم اس کے مقابلے میں اللہ کی کتاب پیش کر رہے ہو اللہ کے رسول اللہ کتاب کے بارے میں تم سے زیادہ علم رکھتے تھے۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُ حَدَّثَ يَوْمًا بِحَدِيثٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَا يُخَالِفُ هَذَا قَالَ أَلَا أُرَانِي أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُعَرِّضُ فِيهِ بِكِتَابِ اللَّهِ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَ بِكِتَابِ اللَّهِ مِنْكَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث میں تاویل کرنا۔
حضرت ابن مسعود (رض) ارشاد فرماتے ہیں جب تم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی حدیث بیان کرو تو اس کے بارے میں وہی بات سوچو جو زیادہ بہترہدایت کے زیادہ قریب اور زیادہ پرہیزگاری پر مشتمل ہو۔
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ إِذَا حُدِّثْتُمْ بِالْحَدِيثِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَظُنُّوا بِهِ الَّذِي هُوَ أَهْيَأُ وَالَّذِي هُوَ أَهْدَى وَالَّذِي هُوَ أَتْقَى
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث میں تاویل کرنا۔
حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں جب تم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں کوئی حدیث بیان کرو تو اس کے بارے میں وہی مفہوم مراد لو جو حدیث کے مطابق ہو اور پرہیزگاری کے قریب ہو اور زیادہ مناسب ہو۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ إِذَا حُدِّثْتُمْ شَيْئًا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَظُنُّوا بِهِ الَّذِي هُوَ أَهْدَى وَالَّذِي هُوَ أَتْقَى وَالَّذِي هُوَ أَهْيَأُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث میں تاویل کرنا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) کے بارے میں منقول ہے جب وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی بات بیان کرتے تھے تو یہ بھی ساتھ کہتے تھے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص جان بوجھ کر میری طرف کوئی جھوٹی بات منسوب کرے اسے جہنم میں اپنی مخصوص جگہ پر پہنچنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ حضرت ابن عباس (رض) جب کوئی حدیث بیان کرتے تھے تو ساتھ یہ بھی کہا کرتے تھے جب تم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی ایسی بات منسوب کرتے ہوئے سنو جسے تم اللہ کی کتاب میں بھی نہ پاؤ اور لوگ بھی اسے اچھا نہ سمجھتے ہوں تو یہ بات جان لو کہ میں نے آپ کے حوالے سے جھوٹی بات بیان کی تھی۔
أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ صَالِحِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ إِذَا حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ فَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِذَا حَدَّثَ قَالَ إِذَا سَمِعْتُمُونِي أُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ تَجِدُوهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ أَوْ حَسَنًا عِنْدَ النَّاسِ فَاعْلَمُوا أَنِّي قَدْ كَذَبْتُ عَلَيْهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث میں تاویل کرنا۔
عکرمہ بیان کرتے ہیں لوگوں میں سب سے زیادہ زاہد وہ شخص ہے جو عالم ہو۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ إِنَّ أَزْهَدَ النَّاسِ فِي عَالِمٍ أَهْلُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
حضرت ابوسعید بیان کرتے ہیں حدیث کے بارے میں مذاکرہ کیا کرو کیونکہ ایک حدیث دوسری حدیث کو یاد دلا دیتی ہے۔
أَخْبَرَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ وَأَبِي مَسْلَمَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ تَذَاكَرُوا الْحَدِيثَ فَإِنَّ الْحَدِيثَ يُهَيِّجُ الْحَدِيثَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
حضرت ابوسعید بیان کرتے ہیں حدیث کے بارے میں مذاکرہ کیا کرو کیونکہ ایک حدیث دوسری حدیث کو یاد دلا دیتی ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ تَذَاكَرُوا الْحَدِيثَ فَإِنَّ الْحَدِيثَ يُهَيِّجُ الْحَدِيثَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
حضرت ابوسعید بیان کرتے ہیں حدیث کے بارے میں مذاکرہ کیا کرو کیونکہ ایک حدیث دوسری حدیث کو یاد دلا دیتی ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوسعید کے قول کے طور پر منقول ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوسعید کے قول کے طور پر منقول ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم اس میں کلام کچھ زیادہ ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ تَذَاكَرُوا الْحَدِيثَ فَإِنَّ الْحَدِيثَ يُهَيِّجُ الْحَدِيثَأَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍوَابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍوَأَبُو مَسْلَمَةَ وَفِيهِ كَلَامٌ أَكْثَرُ مِنْ هَذَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
عمرو بیان کرتے ہیں طاؤس نے مجھ سے کہا چلو ہم لوگوں کے پاس جا کر بیٹھتے ہیں اور ان سے علم حاصل کرتے ہیں اور ان سے علمی گفتگو کرتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ قَالَ لِي طَاوُسٌ اذْهَبْ بِنَا نُجَالِسْ النَّاسَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں تم لوگ حدیث کے بارے میں مذاکرہ کیا کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ تم سے رہ جائیں کیونکہ یہ قرآن کی مانند ہے جنہیں جمع کردیا گیا ہو اور محفوظ کردیا گیا ہو۔ اگر تم حدیث کا مذاکرہ نہیں کروگے تو یہ تم سے رہ جائیں گی۔ تم میں سے کوئی بھی شخص یہ نہ کہے کہ میں نے کل یہ حدیث بیان کی تھی اس لیے آج بیان نہیں کروں گا بلکہ کل جو تم نے حدیث بیان کی تھی آج بھی کرو اور آنے والے کل میں بھی کرو۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْقُمِّيُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَبِي الْمُغِيرَةِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ تَذَاكَرُوا هَذَا الْحَدِيثَ لَا يَنْفَلِتْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ لَيْسَ مِثْلَ الْقُرْآنِ مَجْمُوعٌ مَحْفُوظٌ وَإِنَّكُمْ إِنْ لَمْ تَذَاكَرُوا هَذَا الْحَدِيثَ يَنْفَلِتْ مِنْكُمْ وَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ حَدَّثْتُ أَمْسِ فَلَا أُحَدِّثُ الْيَوْمَ بَلْ حَدِّثْ أَمْسِ وَلْتُحَدِّثْ الْيَوْمَ وَلْتُحَدِّثْ غَدًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৯৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حدیث کو دہراؤ اور اس کا مذاکرہ کرو کیونکہ اگر تم اس کا مذاکرہ نہیں کروگے تو وہ رخصت ہوجائے گی کوئی بھی شخص کسی حدیث کے بارے میں یہ بیان نہ کرے کہ میں اس حدیث کو بیان کرچکا ہوں یا میں اسے ایک مرتبہ بیان کرچکا ہوں کیونکہ جو شخص بھی اس حدیث کو سنے گا اس کے علم میں اضافہ ہوگا اور اسے کوئی ایسا شخص بھی سن سکتا ہے جس نے وہ پہلے نہ سنی ہو۔
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مِنْدَلُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ أَبِي الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رُدُّوا الْحَدِيثَ وَاسْتَذْكِرُوهُ فَإِنَّهُ إِنْ لَمْ تَذْكُرُوهُ ذَهَبَ وَلَا يَقُولَنَّ رَجُلٌ لِحَدِيثٍ قَدْ حَدَّثَهُ قَدْ حَدَّثْتُهُ مَرَّةً فَإِنَّهُ مَنْ كَانَ سَمِعَهُ يَزْدَادُ بِهِ عِلْمًا وَيَسْمَعُ مَنْ لَمْ يَسْمَعْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬০০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علمی مذاکرہ کرنا۔
عبدالرحمن بن ابولیلی بیان کرتے ہیں حدیث کا مذاکرہ کرو کیونکہ مذا کرے کے ذریعے حدیث کو زندہ رکھا جاسکتا ہے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ تَذَاكَرُوا فَإِنَّ إِحْيَاءَ الْحَدِيثِ مُذَاكَرَتُهُ
তাহকীক: