সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৪৭ টি

হাদীস নং: ৫০১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں میں حضرت ابن عباس (رض) کی خدمت میں بیٹھا ہوتا تھا اور اپنے رجسٹر پر احادیث نوٹ کرلیتا تھا جب وہ بھر جاتا تھا میں چمڑے کے اوپر ان احادیث کو نوٹ کرلیتا تھا۔
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مَنْدَلُ بْنُ عَلِيٍّ الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ أَبِي الْمُغِيرَةِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كُنْتُ أَجْلِسُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَأَكْتُبُ فِي الصَّحِيفَةِ حَتَّى تَمْتَلِئَ ثُمَّ أَقْلِبُ نَعْلَيَّ فَأَكْتُبُ فِي ظُهُورِهِمَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
عبید بن مکتب بیان کرتے ہیں میں نے لوگوں کو دیکھا وہ مجاہد کی موجودگی میں تفسیر تحریر کیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا فُضَيْلٌ عَنْ عُبَيْدٍ الْمُكْتِبِ قَالَ رَأَيْتُهُمْ يَكْتُبُونَ التَّفْسِيرَ عِنْدَ مُجَاهِدٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
عبداللہ بن حنش بیان کرتے ہیں میں نے لوگوں کو دیکھا وہ حضرت براء کی موجودگی میں احادیث کو نوٹ کرلیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو وَكِيعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنَشٍ قَالَ رَأَيْتُهُمْ يَكْتُبُونَ عِنْدَ الْبَرَاءِ بِأَطْرَافِ الْقَصَبِ عَلَى أَكُفِّهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
ہارون بن عترہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت ابن عباس (رض) نے میرے سامنے ایک حدیث بیان کی میں نے دریافت کیا میں اس حدیث کو آپ کے حوالے سے نوٹ کرلوں تو انھوں نے مجھے اس کی رخصت دی تاہم انھوں نے مشکل سے ایسا کیا۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ عَنْ ابْنِ إِدْرِيسَ عَنْ هَارُونَ بْنِ عَنْتَرَةَ عَنْ أَبِيهِ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ بِحَدِيثٍ فَقُلْتُ أَكْتُبُهُ عَنْكَ قَالَ فَرَخَّصَ لِي وَلَمْ يَكَدْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
رجاء بن حیوۃ بیان کرتے ہیں ہشام بن عبدالملک نے اپنے گورنر کو خط میں یہ لکھا کہ وہ مجھ سے ایک حدیث دریافت کرے رجاء بیان کرتے ہیں اگر وہ حدیث تحریری طور پر میرے سامنے موجود نہ ہوتی تو میں تو اسے بھول چکا ہوتا۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورٍ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي السَّائِبِ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ كَتَبَ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ إِلَى عَامِلِهِ أَنْ يَسْأَلَنِي عَنْ حَدِيثٍ قَالَ رَجَاءٌ فَكُنْتُ قَدْ نَسِيتُهُ لَوْلَا أَنَّهُ كَانَ عِنْدِي مَكْتُوبًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
ہشام بن غاز بیان کرتے ہیں انھوں نے عطاء بن ابی رباح سے کچھ سوالات کئے اور انھوں نے جو جوابات دیئے ان کی موجودگی میں ہی ان جوابات کو نوٹ کرلیا گیا۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ الْغَازِ قَالَ كَانَ يُسْأَلُ عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ وَيُكْتَبُ مَا يُجِيبَ فِيهِ بَيْنَ يَدَيْهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
سلیمان بن موسیٰ بیان کرتے ہیں انھوں نے حضرت ابن عمر (رض) کے آزاد کردہ غلام نافع کو دیکھا کہ وہ اپنے علمی نکات املاء کروایا کرتے تھے اور لوگ ان کی موجودگی میں انھیں نوٹ کرلیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي السَّائِبِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى أَنَّهُ رَأَى نَافِعًا مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ يُمْلِي عِلْمَهُ وَيُكْتَبُ بَيْنَ يَدَيْهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
مبارک بن سعید بیان کرتے ہیں سفیان رات کے وقت حدیث دیوار پر نوٹ کرلیتے تھے صبح کے وقت پھر اس حدیث کو نقل کر کے وہاں سے مٹا دیتے تھے۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا الْمُبَارَكُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ كَانَ سُفْيَانُ يَكْتُبُ الْحَدِيثَ بِاللَّيْلِ فِي الْحَائِطِ فَإِذَا أَصْبَحَ نَسَخَهُ ثُمَّ حَكَّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫০৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
عون بن عبداللہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز سے کہا فلاں صاحب نے مجھے یہ حدیث بیان کی ہے میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے ایک صحابی کا نام لیا تھا حضرت عمر بن عبدالعزیز انھیں جانتے تھے میں نے کہا انھوں نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا بیشک حیاء، پاکدامنی اور رکاوٹ، زبان کی رکاوٹ دل کی نہیں اور سمجھ بوجھ ایمان کا حصہ ہیں۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو آخرت میں انسان کے مرتبہ و مقام میں اضافہ کرتی ہیں اور دنیا میں (حاصل ہونے والی نعمتوں میں) کمی کردیتی ہیں جبکہ فضول گوئی بد زبانی اور بخل وہ چیزیں ہیں جو نفاق کا حصہ ہیں یہ چیزیں دنیا میں انسان کے اشتغال میں اضافہ کرتی ہیں اور آخرت کی طرف توجہ میں کمی کردیتی ہیں اور آخرت میں کمی کرنے والی چیزیں بہت ہیں۔ ابوقلابہ بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن عبدالعزیز ہمارے پاس ظہر کی نماز پڑھانے کے لیے تشریف لائے ان کے پاس ایک کا پی تھی پھر جب وہ عصر کی نماز پڑھانے کے لیے ہمارے پاس تشریف لائے تو وہ کا پی پھر ان کے پاس تھی میں نے ان سے دریافت کیا اے امیرالمومنین اس تحریر میں کیا ہے انھوں نے فرمایا یہ ایک حدیث ہے جو عون بن عبداللہ نے مجھے سنائی ہے مجھے یہ بہت اچھی لگی تو میں نے اسے نوٹ کرلیا اس میں یہ حدیث موجود تھی (جوسابقہ سطور میں نقل کی جا چکی ہے)
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا أَبُو غِفَارٍ الْمُثَنَّى بْنُ سَعْدٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنِي عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنِي فُلَانٌ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَرَفَهُ عُمَرُ قُلْتُ حَدَّثَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْحَيَاءَ وَالْعَفَافَ وَالْعِيَّ عِيَّ اللِّسَانِ لَا عِيَّ الْقَلْبِ وَالْفِقْهَ مِنْ الْإِيمَانِ وَهُنَّ مِمَّا يَزِدْنَ فِي الْآخِرَةِ وَيُنْقِصْنَ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا يَزِدْنَ فِي الْآخِرَةِ أَكْثَرُ وَإِنَّ الْبَذَاءَ وَالْجَفَاءَ وَالشُّحَّ مِنْ النِّفَاقِ وَهُنَّ مِمَّا يَزِدْنَ فِي الدُّنْيَا وَيُنْقِصْنَ فِي الْآخِرَةِ وَمَا يُنْقِصْنَ فِي الْآخِرَةِ أَكْثَرُأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ قَالَ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ خَرَجَ عَلَيْنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ لِصَلَاةِ الظُّهْرِ وَمَعَهُ قِرْطَاسٌ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا لِصَلَاةِ الْعَصْرِ وَهُوَ مَعَهُ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا هَذَا الْكِتَابُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَدَّثَنِي بِهِ عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فَأَعْجَبَنِي فَكَتَبْتُهُ فَإِذَا فِيهِ هَذَا الْحَدِيثُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت شرحبیل فرماتے ہیں حضرت حسن بصری نے اپنے بیٹوں اور بھتیجوں کو بلایا اور کہا اے میرے بچو اور میرے بھتیجو۔ تم لوگ کم سن ہو عنقریب وہ وقت آئے گا جب تم دوسرے لوگوں کے لیے بڑے بن جاؤ گے اس لیے تم علم حاصل کرو تم میں سے جو شخص احادیث کو یاد رکھنے کی صلاحییت نہیں رکھتا وہ انھیں نوٹ کرلے اور اسے اپنے گھر میں سنبھال کے رکھ لے۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا مَسْعُودٌ عَنْ يُونُسَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ شُرَحْبِيلَ أَبِي سَعْدٍ قَالَ دَعَا الْحَسَنُ بَنِيهِ وَبَنِي أَخِيهِ فَقَالَ يَا بَنِيَّ وَبَنِي أَخِي إِنَّكُمْ صِغَارُ قَوْمٍ يُوشِكُ أَنْ تَكُونُوا كِبَارَ آخَرِينَ فَتَعَلَّمُوا الْعِلْمَ فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ أَنْ يَرْوِيَهُ أَوْ قَالَ يَحْفَظَهُ فَلْيَكْتُبْهُ وَلْيَضَعْهُ فِي بَيْتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے
حضرت جریر روایت کرتے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی اچھے کام کا آغاز کرے جس پر اس کے بعد بھی عمل کیا جائے تو اس شخص کو ان سب لوگوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا جو اس پر عمل کریں گے اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ اور جو شخص کسی برے کام کا آغاز کرے گا تو انھیں ان سب کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا جو اس پر عمل کریں گے حالانکہ ان لوگوں کے بوجھ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ حَدَّثَنَاهُ عَاصِمٌ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً عُمِلَ بِهَا بَعْدَهُ كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَجْرِهِ شَيْءٌ وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ مِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِ شَيْءٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے
حضرت ابوہریرہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص ہدایت کی طرف بلائے اسے اس کی پیروی کرنیوالوں کے اجر جتنا اجر ملے گا اور ان لوگوں کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوگی اور جو شخص کسی گمراہی کی طرف بلائے اسے اس کی پیروی کرنیوالے سب لوگوں کے گناہوں جتنا گناہ ملے گا اور ان لوگوں کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ مَوْلَى الْحُرَقَةِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى كَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ اتَّبَعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ كَانَ عَلَيْهِ مِنْ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے
حضرت جریر بن عبداللہ بیان کرتے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی لوگوں نے اس بارے میں سستی کا اظہار کیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ مبارک پر ناراضگی کے آثار ظاہر ہوئے پھر انصار سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ایک تھیلی لے کر آیا تو اس کے بعد لوگ یکے بعد دیگرے چیزیں لانے لگے یہاں تک کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ مبارک پر خوشی کے آثار دکھائی دینے لگے تو آپ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی اچھے کام کا آغاز کرتا ہے اسے اس کا اجر ملتا ہے اور جتنے لوگ اس پر عمل کرتے ہیں ان کے جتنا اجر ملتا ہے حالانکہ ان لوگوں کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔ اور جو شخص کسی برے کام کا آغاز کرتا ہے اسے ان سب لوگوں کے گناہوں جتنا بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے جو اس پر عمل کرتے ہیں حالانکہ ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ يَعْنِي ابْنَ صُبَيْحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ الْعَبْسِيِّ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَثَّ النَّاسَ عَلَى الصَّدَقَةِ فَأَبْطَئُوا حَتَّى بَانَ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ ثُمَّ إِنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَاءَ بِصُرَّةٍ فَتَتَابَعَ النَّاسُ حَتَّى رُئِيَ فِي وَجْهِهِ السُّرُورُ فَقَالَ مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً كَانَ لَهُ أَجْرُهُ وَمِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهُ وَمِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے
حسان بن عطیہ بیان کرتے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن مجھے تم سب سے زیادہ اجر نصیب ہوگا کیونکہ مجھے میرا بھی اجر ملے گا اور ہر اس شخص جتنا بھی اجر ملے جو میری پیروی کرے گا۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا أَعْظَمُكُمْ أَجْرًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ لِأَنَّ لِي أَجْرِي وَمِثْلَ أَجْرِ مَنْ اتَّبَعَنِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے
حضرت انس (رض) روایت کرتے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی معاملے کی طرف دعوت دے خواہ ایک شخص کو دعوت دے تو قیامت کے دن اسے روکا جائے گا اور اس کی پشت کو پکڑ لیا جائے گا پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی۔ " اور انھیں روک لو ان سے حساب لیا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ لَيْثٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ دَعَا إِلَى أَمْرٍ وَلَوْ دَعَا رَجُلٌ رَجُلًا كَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَوْقُوفًا بِهِ لَازِمًا بِغَارِبِهِ ثُمَّ قَرَأَ وَقِفُوهُمْ إِنَّهُمْ مَسْئُولُونَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے
امام شعبی روایت کرتے ہیں حضرت ابن مسعود (رض) ارشاد فرماتے ہیں چار چیزوں کا ثواب انسان کو مرنے کے بعد بھی ملتا ہے اس کا ایک تہائی مال جبکہ وہ اس سے پہلے اس کے بارے میں اللہ کا فرمان بردار ہو وہ نیک اولاد جو اس کے مرنے کے بعد اس کے لیے دعا کرتی رہے اور وہ اچھا طریقہ جسے کسی انسان نے آغاز کیا ہو اور اس کے مرنے کے بعد بھی اس پر عمل ہوتا رہے اور وہ شخص جس کی نماز جنازہ میں سو افراد شریک ہوں اور ان کی دعا قبول ہوجائے۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ أَرْبَعٌ يُعْطَاهَا الرَّجُلُ بَعْدَ مَوْتِهِ ثُلُثُ مَالِهِ إِذَا كَانَ فِيهِ قَبْلَ ذَلِكَ لِلَّهِ مُطِيعًا وَالْوَلَدُ الصَّالِحُ يَدْعُو لَهُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِهِ وَالسُّنَّةُ الْحَسَنَةُ يَسُنُّهَا الرَّجُلُ فَيُعْمَلُ بِهَا بَعْدَ مَوْتِهِ وَالْمِائَةُ إِذَا شَفَعُوا لِلرَّجُلِ شُفِّعُوا فِيهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
اعمش بیان کرتے ہیں ہم نے بڑی کوشش کی کہ ابراہیم نخعی کو ستون کے ساتھ بٹھائیں لیکن انھوں نے انکار کردیا۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ جَهَدْنَا بِإِبْرَاهِيمَ حَتَّى أَنْ نُجْلِسَهُ إِلَى سَارِيَةٍ فَأَبَى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
ابراہیم نخعی اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ وہ ستون کے ساتھ ٹیک لگائیں۔
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَسْتَنِدَ إِلَى السَّارِيَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫১৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
مغیرہ بیان کرتے ہیں ابراہیم بات کا آغاز نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ جب سوال کیا جاتا پھر اس کا جواب دیتے تھے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ قَالَ كَانَ إِبْرَاهِيمُ لَا يَبْتَدِئُ الْحَدِيثَ حَتَّى يُسْأَلَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
خیثمہ بیان کرتے ہیں حارث بن قیس جعفی جو حضرت عبداللہ کے شاگردوں میں سے ہیں اور لوگ انھیں بہت پسند کرتے تھے اگر ایک یا دو آدمی ان کے پاس بیٹھتے تو وہ انھیں حدیث سنایا کرتے تھے لیکن جب زیادہ لوگ بیٹھتے تو وہ اٹھ کر چلے جاتے اور لوگوں کو چھوڑ دیتے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ خَيْثَمَةَ قَالَ كَانَ الْحَارِثُ بْنُ قَيْسٍ الْجُعْفِيُّ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ وَكَانُوا مُعْجَبِينَ بِهِ فَكَانَ يَجْلِسُ إِلَيْهِ الرَّجُلُ وَالرَّجُلَانِ فَيُحَدِّثُهُمَا فَإِذَا كَثُرُوا قَامَ وَتَرَكَهُمْ
tahqiq

তাহকীক: