সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৪৭ টি
হাদীস নং: ৪৮১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
حضرت ابن مسعود (رض) ارشاد فرماتے ہیں لوگ مجھ سے کوئی بات سن کر چلے جاتے ہیں اور پھر اسے نوٹ کرلیتے ہیں میں کسی شخص کے لیے یہ بات جائز قرار نہیں دیتا کہ وہ اللہ کی کتاب کے علاوہ کسی اور بات کو نوٹ کرے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عُثْمَانَ أَبِي الْمُغِيرَةِ عَنْ عَفَّاقٍ الْمُحَارِبِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ إِنَّ نَاسًا يَسْمَعُونَ كَلَامِي ثُمَّ يَنْطَلِقُونَ فَيَكْتُبُونَهُ وَإِنِّي لَا أُحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يَكْتُبَ إِلَّا كِتَابَ اللَّهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
امام شعبی ارشاد فرماتے ہیں میں سفید کاغذ پر سیاہی کے ساتھ کچھ نہیں نوٹ کرتا اور نہ ہی کسی شخص کے سامنے کوئی حدیث دوبارہ بیان کرتا ہوں۔
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ ابْنِ شُبْرُمَةَ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يَقُولُ مَا كَتَبْتُ سَوْدَاءَ فِي بَيْضَاءَ وَلَا اسْتَعَدْتُ حَدِيثًا مِنْ إِنْسَانٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں مجھ سے زیادہ حدیث صرف حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے روایت کی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نوٹ کرلیا کرتے تھے اور میں نوٹ نہیں کرتا تھا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَخِيهِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ حَدِيثًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنِّي إِلَّا مَا كَانَ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَإِنَّهُ كَانَ يَكْتُبُ وَلَا أَكْتُبُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ارشاد فرماتے ہیں پہلے میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی جو بھی بات سنتا تھا اسے نوٹ کرلیتا تھا میرا ارادہ یہ ہوتا تھا کہ میں اسے یاد کروں گا قریش نے مجھے اس بات سے منع کیا اور یہ بات کہی تم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی ہوئی ہر بات نوٹ کرلیتے ہو جبکہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ایک انسان ہیں آپ کسی وقت غصے کے عالم میں اور کسی وقت خوشی کے عالم میں کوئی بات ارشاد فرما سکتے ہیں تو میں نوٹ کرنے سے رک گیا پھر میں نے اس بات کا تذکرہ نبی اکرم سے کیا تو آپ نے اپنی مبارک انگلی کے ذریعے اپنے مبارک منہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا تم نوٹ کرسکتے ہو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس (یعنی منہ سے) حق کے علاوہ کوئی چیز نہیں نکلتی۔
أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ كُنْتُ أَكْتُبُ كُلَّ شَيْءٍ أَسْمَعُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدُ حِفْظَهُ فَنَهَتْنِي قُرَيْشٌ وَقَالُوا تَكْتُبُ كُلَّ شَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَرٌ يَتَكَلَّمُ فِي الْغَضَبِ وَالرِّضَا فَأَمْسَكْتُ عَنْ الْكِتَابِ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَوْمَأَ بِإِصْبَعِهِ إِلَى فِيهِ وَقَالَ اكْتُبْ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا خَرَجَ مِنْهُ إِلَّا حَقٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ میں یہ چاہتا ہوں کہ میں آپ کے حوالے سے حدیث روایت کروں میں نے یہ ارادہ کیا ہے میں اس بارے میں اپنی یاد داشت کے ہمراہ اپنی تحریرات سے بھی مدد حاصل کروں اگر آپ مناسب سمجھیں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم میری حدیث کو محفوظ کرو اور اس بارے میں اپنے ذہن کے ہمراہ اپنے ہاتھ سے بھی مدد حاصل کرو۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُخْبِرٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَرْوِيَ مِنْ حَدِيثِكَ فَأَرَدْتُ أَنْ أَسْتَعِينَ بِكِتَابِ يَدِي مَعَ قَلْبِي إِنْ رَأَيْتَ ذَلِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ كَانَ قَالَهُ عِ حَدِيثِي ثُمَّ اسْتَعِنْ بِيَدِكَ مَعَ قَلْبِكَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ارشاد فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور کچھ نوٹ کررہے تھے جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا گیا کون سا شہر پہلے فتح ہوگا۔ قسطنطینہ یا رومیہ ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہرقل کا شہر پہلے فتح ہوگا۔
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قَبِيلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ حَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَكْتُبُ إِذْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْمَدِينَتَيْنِ تُفْتَحُ أَوَّلًا قُسْطَنْطِينِيَّةُ أَوْ رُومِيَّةُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا بَلْ مَدِينَةُ هِرَقْلَ أَوَّلًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بن دینار بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ابوبکر بن محمد کو خط لکھا آپ کے نزدیک نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جو مستند احادیث ہیں آپ وہ لکھ کر میرے پاس بھیجوائیں اور عمرہ کی احادیث بھی بھجوائیں کیونکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ علم رخصت ہوجائے گا۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي ضَمْرَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنْ اكْتُبْ إِلَيَّ بِمَا ثَبَتَ عِنْدَكَ مِنْ الْحَدِيثِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِحَدِيثِ عَمْرَةَ فَإِنِّي قَدْ خَشِيتُ دُرُوسَ الْعِلْمِ وَذَهَابَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بن دینار بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اہل مدینہ کو خط لکھا تھا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی احادیث تلاش کرکے انھیں نوٹ کرلو کیونکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ علم رخصت ہوجائے گا اور اہل علم بھی رخصت ہوجائیں گے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى أَهْلِ الْمَدِينَةِ أَنْ انْظُرُوا حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاكْتُبُوهُ فَإِنِّي قَدْ خِفْتُ دُرُوسَ الْعِلْمِ وَذَهَابَ أَهْلِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৮৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
ابوملیح بیان کرتے ہیں لوگ ہمارے اوپر تحریری طور پر محفوظ کرنے کی وجہ سے عیب لگاتے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے " اس کا علم میرے پروردگار کے ہاں تحریر میں محفوظ ہے "۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ يَعِيبُونَ عَلَيْنَا الْكِتَابَ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي فِي كِتَابٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
سوادہ بن حیان بیان کرتے ہیں میں نے معاویہ بن قرہ کو ابوایاس سے یہ کہتے ہوئے سنا جو شخص اپنے علم کو نوٹ نہیں کرتا اس کے علم کو علم شمار نہیں کیا جاتا۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا سَوَادَةُ بْنُ حَيَّانَ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ قُرَّةَ أَبَا إِيَاسٍ يَقُولُ كَانَ يُقَالُ مَنْ لَمْ يَكْتُبْ عِلْمَهُ لَمْ يُعَدَّ عِلْمُهُ عِلْمًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
ثمامہ بن عبداللہ بیان کرتے ہیں حضرت انس (رض) نے اپنے بیٹے سے یہ کہا تھا اے میرے بیٹے اس علم کو تحریر کے ذریعے قید کرلو۔
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّ أَنَسًا كَانَ يَقُولُ لِبَنِيهِ يَا بَنِيَّ قَيِّدُوا هَذَا الْعِلْمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت سلمہ علوی فرماتے ہیں میں نے ابان کو حضرت انس (رض) کے حوالے سے منقول روایات کو ایک تختے پر نوٹ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مَهْدِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ سَلْمٍ الْعَلَوِيِّ قَالَ رَأَيْتُ أَبَانَ يَكْتُبُ عِنْدَ أَنَسٍ فِي سَبُّورَةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حسن بن جابر (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ انھوں نے حضرت ابوامامہ باہلی سے علم کو نوٹ کرنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ جَابِرٍ أَنَّهُ سَأَلَ أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ عَنْ كِتَابِ الْعِلْمِ فَقَالَ لَا بَأْسَ بِذَلِكَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت بشیر بن نہیک بیان کرتے ہیں میں حضرت ابوہریرہ (رض) کی زبانی جو باتیں سنتا تھا انھیں نوٹ کرلیا کرتا تھا جب میں نے ان سے جدا ہونے کا ارادہ کیا تو میں وہ تحریر لے کر ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان احادیث کو ان کے سامنے پڑھا اور ان سے کہا یہ وہ روایات ہیں جو میں نے آپ کی زبانی سنی ہیں انھوں نے جواب دیا ٹھیک ہے۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُدَيْرٍ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ قَالَ كُنْتُ أَكْتُبُ مَا أَسْمَعُ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أُفَارِقَهُ أَتَيْتُهُ بِكِتَابِهِ فَقَرَأْتُهُ عَلَيْهِ وَقُلْتُ لَهُ هَذَا سَمِعْتُ مِنْكَ قَالَ نَعَمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں میں حضرت ابن عمر (رض) اور حضرت ابن عباس (رض) کی زبانی رات کے وقت جو احادیث سنتا تھا انھیں پالان کی لکڑی پر لکھ لیا کرتا تھا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كُنْتُ أَسْمَعُ مِنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ الْحَدِيثَ بِاللَّيْلِ فَأَكْتُبُهُ فِي وَاسِطَةِ الرَّحْلِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ارشاد فرماتے ہیں مجھے زندگی میں صرف دو ہی چیزیں پسند ہیں ایک صادقہ اور دوسری وھط۔ الصادقہ وہ صحیفہ ہے جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی احادیث پر مشتمل ہے جسے میں نے نوٹ کیا ہے اور وھط وہ زمین ہے جسے حضرت عمرو بن عاص نے صدقہ کیا تھا اور حضرت عبداللہ اس کے نگران تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مَا يُرَغِّبُنِي فِي الْحَيَاةِ إِلَّا الصَّادِقَةُ وَالْوَهْطُ فَأَمَّا الصَّادِقَةُ فَصَحِيفَةٌ كَتَبْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّا الْوَهْطُ فَأَرْضٌ تَصَدَّقَ بِهَا عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ كَانَ يَقُومُ عَلَيْهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عمر بن خطاب فرماتے ہیں علم کو تحریر کے ذریعے قید کرلو۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ عَمِّهْ عَمْرِو بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ قَيِّدُوا الْعِلْمَ بِالْكِتَابِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں اس علم کو تحریر کے ذریعے قید کرلو۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ الثَّقَفِيُّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ قَيِّدُوا هَذَا الْعِلْمَ بِالْكِتَابِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৯৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ میں رات کے وقت حضرت عبداللہ بن عباس کے ہمراہ مکہ میں ایک راستے پر جا رہا تھا وہ مجھے یہ حدیث بیان کررہے تھے اور میں اسے پالان کی لکڑی پر لکھ رہا تھا یہاں تک کہ جب صبح ہوگئی تو میں نے اسے باقاعدہ نوٹ کرلیا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يَقُولُ كُنْتُ أَسِيرُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ لَيْلًا وَكَانَ يُحَدِّثُنِي بِالْحَدِيثِ فَأَكْتُبُهُ فِي وَاسِطَةِ الرَّحْلِ حَتَّى أُصْبِحَ فَأَكْتُبَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫০০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔
حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں میں حضرت ابن عباس (رض) کی موجودگی میں ایک رجسٹر میں (احادیث) لکھ لیتا تھا اور چمڑے پر بھی لکھ لیتا تھا۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ عَنْ يَعْقُوبَ الْقُمِّيِّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي الْمُغِيرَةِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كُنْتُ أَكْتُبُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي صَحِيفَةٍ وَأَكْتُبُ فِي نَعْلَيَّ
তাহকীক: