সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৪৭ টি

হাদীস নং: ৫২১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں جب حضرت عبداللہ کا انتقال ہوا تو علقمہ سے کہا گیا اگر آپ تشریف فرما ہو کر لوگوں کو سنت کی تعلیم دینا شروع کریں تو یہ مناسب ہوگا۔ انھوں نے جواب دیا کیا تم لوگ یہ چاہتے ہو کہ لوگ میری پیروی کرنا شروع کردیں۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قِيلَ لَهُ حِينَ مَاتَ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ قَعَدْتَ فَعَلَّمْتَ النَّاسَ السُّنَّةَ فَقَالَ أَتُرِيدُونَ أَنْ يُوطَأَ عَقِبِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
سلیم بن حنظلہ بیان کرتے ہیں ہم حضرت ابی بن کعب کی خدمت میں حاضر ہوتے تاکہ ان سے کچھ گفتگو کریں جب وہ کھڑے ہوئے تو ہم بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور ہم ان کے پیچھے چلنے لگے حضرت عمر نے ہمیں دیکھ لیا وہ ان کے پیچھے آئے اور حضرت عمر نے انھیں درہ سے مارا۔ حضرت ابی نے بازو وؤ کے ذریعے اپنے آپ کو بچاتے ہوئے دریافت کیا اے امیرالمومنین آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ حضرت عمر نے جواب دیا کیا تم نے غور نہیں کیا (تمہاری یہ حرکت) پیشوا کے لیے آزمائش ہے اور پیروی کرنے والوں کے لیے ذلت ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ هَارُونَ بْنَ عَنْتَرَةَ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ حَنْظَلَةَ قَالَ أَتَيْنَا أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ لِنَتَحَدَّثَ إِلَيْهِ فَلَمَّا قَامَ قُمْنَا وَنَحْنُ نَمْشِي خَلْفَهُ فَرَهَقَنَا عُمَرُ فَتَبِعَهُ فَضَرَبَهُ عُمَرُ بِالدِّرَّةِ قَالَ فَاتَّقَاهُ بِذِرَاعَيْهِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا نَصْنَعُ قَالَ أَوَ مَا تَرَى فِتْنَةً لِلْمَتْبُوعِ مَذَلَّةً لِلتَّابِعِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حضرت ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں پہلے زمانہ کے مشائخ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ ان کے پیچھے چلا جائے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ كَانُوا يَكْرَهُونَ أَنْ تُوطَأَ أَعْقَابُهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
بسطام بن مسلم بیان کرتے ہیں محمد بن سیرین جب ان کے ساتھ کوئی شخص چلتا تو وہ ٹھہر جاتے اور یہ دریافت کرتے کیا تمہیں کوئی کام ہے اگر اس شخص کو کوئی کام ہوتا تو اسے پورا کردیتے اور اگر وہ دوبارہ ان کے ساتھ چلنے لگتا تو پھر ٹھہر جاتے اور دریافت کرتے کیا تمہیں کوئی کام ہے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ بِسْطَامِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ كَانَ مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ إِذَا مَشَى مَعَهُ الرَّجُلُ قَامَ فَقَالَ أَلَكَ حَاجَةٌ فَإِنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ قَضَاهَا وَإِنْ عَادَ يَمْشِي مَعَهُ قَامَ فَقَالَ أَلَكَ حَاجَةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حضرت ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں تم اس بات سے بچو کہ تمہارے پیچھے چلا جائے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِيَّاكُمْ أَنْ تُوطَأَ أَعْقَابُكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
عاصم بن ضمرہ بیان کرتے ہیں انھوں نے کچھ لوگوں کو دیکھا جو حضرت سعد بن جبیر کے پیچھے چلنے لگے عاصم بیان کرتے ہیں سعید نے انھیں منع کیا اور فرمایا تمہاری یہ حرکت پیچھے چلنے والوں کے لیے ذات اور جس کے پیچھے چلا جا رہا ہے اس کے لیے آزمائش کی حثییت رکھتی ہے۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْهَيْثَمِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ أَنَّهُ رَأَى أُنَاسًا يَتْبَعُونَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ قَالَ فَأُرَاهُ قَالَ نَهَاهُمْ وَقَالَ إِنَّ صَنِيعَكُمْ هَذَا أَوْ مَشْيَكُمْ هَذَا مَذَلَّةٌ لِلتَّابِعِ وَفِتْنَةٌ لِلْمَتْبُوعِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
ابن عون بیان کرتے ہیں میں نے محمد نامی محدث سے ایک عمارت تعمیر کرنے کے بارے میں مشورہ کیا۔ میرا یہ ارادہ تھا کہ ویران علاقے میں اسے تعمیر کروں گا۔ انھوں نے اشارے کے ذریعے مجھ سے کہا جب تم اس عمارت کی بنیاد رکھنے لگو تو مجھے بتا دینا میں بھی تمہارے ساتھ چلوں گا۔ ابن عون کہتے ہیں مقررہ وقت پر میں ان کے پاس آیا ہم جا رہے تھے اسی دوران ایک شخص آیا اور ان کے ساتھ چلنے لگا وہ ٹھہر گئے اور پوچھا کیا تمہیں کوئی کام ہے۔ اس نے جواب دیا نہیں تو محمد (نامی محدث) نے کہا اگر کوئی کام نہیں ہے تو تم جاؤ۔ پھر وہ میری طرف متوجہ ہوئے اور بولے ایسا کرو تم بھی جاؤ۔ ابن عون بیان کرتے ہیں پھر میں بھی چل پڑا اور دوسرے راستے سے وہاں تک پہنچا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ أَسْوَدَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ شَاوَرْتُ مُحَمَّدًا فِي بِنَاءٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبْنِيَهُ فِي الْكَلَّاءِ قَالَ فَأَشَارَ عَلَيَّ وَقَالَ إِذَا أَرَدْتَ أَسَاسَ الْبِنَاءِ فَآذِنِّي حَتَّى أَجِيءَ مَعَكَ قَالَ فَأَتَيْتُهُ قَالَ فَبَيْنَمَا نَحْنُ نَمْشِي إِذْ جَاءَ رَجُلٌ فَمَشَى مَعَهُ فَقَامَ فَقَالَ أَلَكَ حَاجَةٌ قَالَ لَا قَالَ أَمَّا لَا فَاذْهَبْ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيَّ فَقَالَ أَنْتَ أَيْضًا فَاذْهَبْ قَالَ فَذَهَبْتُ حَتَّى خَالَفْتُ الطَّرِيقَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
نسیر بیان کرتے ہیں ربیع کے پاس جب لوگ آتے تھے تو وہ کہا کرتے تھے کہ میں تم لوگوں کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ نُسَيْرٍ أَنَّ الرَّبِيعَ كَانَ إِذَا أَتَوْهُ يَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّكُمْ يَعْنِي أَصْحَابَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫২৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
عبدالرحمن بن بشیر بیان کرتے ہیں ہم لوگ حضرت خباب بن ارت کے پاس موجود تھے ان کے ساتھی ان کے پاس اکٹھے ہوئے تو وہ خاموش ہوگئے ان سے کہا گیا آپ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کوئی بات کیوں نہیں کرتے ؟ انھوں نے جواب دیا مجھے یہ اندیشہ ہے کہ میں ان سے کوئی ایسی بات نہ کہہ دوں جس پر میں خود عمل نہیں کرتا۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ رَجَاءٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ فَاجْتَمَعَ إِلَيْهِ أَصْحَابُهُ وَهُوَ سَاكِتٌ فَقِيلَ لَهُ أَلَا تُحَدِّثُ أَصْحَابَكَ قَالَ أَخَافُ أَنْ أَقُولَ لَهُمْ مَا لَا أَفْعَلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
صالح بیان کرتے ہیں میں نے شعبی کو یہ کہتے ہوئے سنا میری یہ خواہش ہے کہ میرے علم کے حوالے سے میری نجات ہی ہوجائے تو اتناہی کافی ہے کہ نہ مجھے کوئی ثواب ملے اور نہ میرے اوپر کوئی وبال ہو۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ قَالَ وَدِدْتُ أَنِّي نَجَوْتُ مِنْ عَمَلِي كَفَافًا لَا لِي وَلَا عَلَيَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حسن بیان کرتے ہیں حضرت ابن مسعود (رض) جب چلتے تھے تو لوگ ان کے پیچھے ہولیتے تھے تو وہ یہ فرمایا کرتے تھے کہ میرے پیچھے نہ چلو اللہ کی قسم اگر تمہیں یہ پتا چل جائے کہ میں بند دروازے کے پیچھے کیا کام کرتا ہوں تو تم میں سے کوئی بھی میرے پیچھے نہ آئے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ كَانَ يَمْشِي وَنَاسٌ يَطَئُونَ عَقِبَهُ فَقَالَ لَا تَطَئُوا عَقِبِي فَوَاللَّهِ لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أُغْلِقُ عَلَيْهِ بَابِي مَا تَبِعَنِي رَجُلٌ مِنْكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
سعید بن جبیر فرماتے ہیں کسی کے پیچھے چلنا آگے جانے والے شخص کے لیے آزمائش اور پیچھے آنیوالے کے لیے ذلت ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ فِتْنَةٌ لِلْمَتْبُوعِ مَذَلَّةٌ لِلتَّابِعِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
امی بیان کرتے ہیں لوگ حضرت علی (رض) کے پیچھے چلا کرتے تھے وہ یہ فرماتے تھے میرے پیچھے نہ آؤ کیونکہ اس کی وجہ سے بیوقوف لوگوں کے دل خراب ہوجاتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أُمَيٍّ قَالَ مَشَوْا خَلْفَ عَلِيٍّ فَقَالَ عَنِّي خَفْقَ نِعَالِكُمْ فَإِنَّهَا مُفْسِدَةٌ لِقُلُوبِ نَوْكَى الرِّجَالِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حسن بیان کرتے ہیں پیچھے چلنے سے بیوقوف آدمی کا دماغ خراب ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگتی۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ إِنَّ خَفْقَ النِّعَالِ حَوْلَ الرِّجَالِ قَلَّ مَا يُلَبِّثُ الْحَمْقَى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
طاؤس کے بارے میں منقول ہے کہ جب ایک یا دو آدمی ان کے پاس آ کر بیٹھتے تو وہ اٹھ کر چلے جاتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُكْتِبُ حَدَّثَنَا قَاسِمُ هُوَ ابْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ كَانَ إِذَا جَلَسَ إِلَيْهِ الرَّجُلُ أَوْ الرَّجُلَانِ قَامَ فَتَنَحَّى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حضرت ابوبرزہ اسلمی (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن کسی بندے کے قدم اس وقت تک اپنی جگہ برقرار رہیں گے جب تک اس سے اس کی زندگی کے بارے میں سوال نہ کیا جائے کہ اس نے اسے کس بارے میں صرف کیا اور اس کے علم کے بارے میں دریافت کیا جائے گا کہ اس نے اس پر کیا عمل کیا اور اس کے مال کے بارے میں دریافت کیا جائے گا کہ اس نے اس کو کہاں خرچ کیا اور اس کے جسم کے بارے میں کہ سوال کیا جائے گا کہ اس نے اسے کس آزمائش میں مبتلا کیا۔
أَخْبَرَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُسْأَلَ عَنْ عُمُرِهِ فِيمَا أَفْنَاهُ وَعَنْ عِلْمِهِ مَا فَعَلَ بِهِ وَعَنْ مَالِهِ مِنْ أَيْنَ اكْتَسَبَهُ وَفِيمَا أَنْفَقَهُ وَعَنْ جِسْمِهِ فِيمَا أَبْلَاهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو یوں نہیں چھوڑے گا اس دن لوگ تمام جہاں کے پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے یہاں تک کہ لوگوں سے چار چیزوں کے بارے میں حساب لیا جائے گا کہ انھوں نے اپنی زندگی کس کام میں بسر کی انھوں نے اپنے جسموں کو کن معاملات میں استعمال کیا انھوں نے کیسے کمایا اور کیسے خرچ کیا اور جس چیز کا انھیں علم حاصل ہوا اس پر کیسے عمل کیا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ رَاشِدٍ حَدَّثَنِي فُلَانٌ الْعُرَنِيُّ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ لَا يَدَعُ اللَّهُ الْعِبَادَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ حَتَّى يَسْأَلَهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ عَمَّا أَفْنَوْا فِيهِ أَعْمَارَهُمْ وَعَمَّا أَبْلَوْا فِيهِ أَجْسَادَهُمْ وَعَمَّا كَسَبُوا فِيمَا أَنْفَقُوا وَعَمَّا عَمِلُوا فِيمَا عَلِمُوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حضرت معاذ بن جبل بیان کرتے ہیں قیامت کے دن بندے کے قدم اس وقت تک اپنی جگہ سے نہیں ہلیں گے جب تک اس سے چار چیزوں کے بارے میں حساب نہ لیا جائے۔ اس کی عمر کے بارے میں جو اس نے بسر کی اس کے جسم کے بارے میں جسے اس نے آزمائش میں مبتلا کیا اور اس کے مال کے بارے میں کہ اس نے کہاں کمایا اور کہاں خرچ کیا اور اس کے علم کے بارے میں اس پر کتنا عمل کیا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الصُّنَابِحِيِّ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ لَا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُسْأَلَ عَنْ أَرْبَعٍ عَنْ عُمُرِهِ فِيمَا أَفْنَاهُ وَعَنْ جَسَدِهِ فِيمَا أَبْلَاهُ وَعَنْ مَالِهِ مِنْ أَيْنَ اكْتَسَبَهُ وَفِيمَا وَضَعَهُ وَعَنْ عِلْمِهِ مَاذَا عَمِلَ فِيهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৩৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
لیث بیان کرتے ہیں طاؤس نے مجھ سے کہا تم جو علم حاصل کرتے ہو اسے اپنے لیے حاصل کرو کیونکہ لوگوں میں سے امانت رخصت ہوگئی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ لَيْثٍ قَالَ قَالَ لِي طَاوُسٌ مَا تَعَلَّمْتَ فَتَعَلَّمْ لِنَفْسِكَ فَإِنَّ النَّاسَ قَدْ ذَهَبَتْ مِنْهُمْ الْأَمَانَةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৪০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
حسن بیان کرتے ہیں میں نے لوگوں کو اس حالت میں پایا کہ عبادت کرنے والا شخص جب عبادت کرتا تھا تو اسے اس کی باتوں کی وجہ سے نہیں پہچانا جاتا تھا بلکہ اس کے عمل کی وجہ سے پہچانا جاتا تھا اور یہی نفع دینے والا علم ہے۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ أَدْرَكْتُ النَّاسَ وَالنَّاسِكُ إِذَا نَسَكَ لَمْ يُعْرَفْ مِنْ قِبَلِ مَنْطِقِهِ وَلَكِنْ يُعْرَفُ مِنْ قِبَلِ عَمَلِهِ فَذَلِكَ الْعِلْمُ النَّافِعُ
tahqiq

তাহকীক: