সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৪৭ টি
হাদীস নং: ৪০১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
کلثوم بن جبر بیان کرتے ہیں۔ ایک شخص نے سعید بن جبیر سے کوئی سوال کیا تو انھوں نے اسے جواب نہیں دیا اس بارے میں ان سے دریافت کیا گیا تو انھوں نے جواب دیا : یہ انہی (بد مذہب) لوگوں میں سے ایک ہے۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ كُلْثُومِ بْنِ جَبْرٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ شَيْءٍ فَلَمْ يُجِبْهُ فَقِيلَ لَهُ فَقَالَ أَزِيشَانْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
امام ابوجعفر محمد بن علی ارشاد فرماتے ہیں : بحث کرنے والوں کے ساتھ نہ بیٹھا کرو کیونکہ وہ اللہ کی آیات کے بارے میں (اپنی کم فہم کے مطابق غلط طریقے سے) بحث کرتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ لَا تُجَالِسُوا أَصْحَابَ الْخُصُومَاتِ فَإِنَّهُمْ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
حضرت حسن بصری اور ابن سیرین ارشاد فرماتے ہیں بدمذہب لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو اور ان کے ساتھ بحث نہ کرو اور ان کی باتیں نہ سنو۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ وَابْنِ سِيرِينَ أَنَّهُمَا قَالَا لَا تُجَالِسُوا أَصْحَابَ الْأَهْوَاءِ وَلَا تُجَادِلُوهُمْ وَلَا تَسْمَعُوا مِنْهُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
امام شعبی فرماتے ہیں (خواہش نفس کی پیروی کرنیوالے بد مذہب لوگوں کو) " اصحاب ہواء " اس لیے کہا گیا ہے کہ ان کے نظریات انھیں جہنم میں لے جائیں گے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أُمَيٍّ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ إِنَّمَا سُمُّوا أَصْحَابَ الْأَهْوَاءِ لِأَنَّهُمْ يَهْوُونَ فِي النَّارِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے بارے میں برابری کا سلوک کرنا
ابن میسرہ ارشاد فرماتے ہیں۔ میں نے ایسا کوئی شخص نہیں دیکھا جس کے سامنے کوئی امیر اور غریب شخص یکساں اہمیت رکھتے ہوں۔ صرف طاؤس ایسے آدمی تھے ابن میسرہ نے یہ بات قسم اٹھا کر بیان کی۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ مَيْسَرَةَ قَالَ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا مِنْ النَّاسِ الشَّرِيفُ وَالْوَضِيعُ عِنْدَهُ سَوَاءٌ غَيْرَ طَاوُسٍ وَهُوَ يَحْلِفُ عَلَيْهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے بارے میں برابری کا سلوک کرنا
زہری ارشاد فرماتے ہیں پہلے ہم لوگ علمی باتیں تحریر کرنے کو ناپسند قرار دیتے تھے یہاں تک کہ حاکم وقت نے ہمیں ایسا کرنے پر مجبور کردیا تو پھر ہمیں یہ اچھا نہیں لگا کہ ہم کسی اور شخص کو بھی اس بات سے منع کریں۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ كُنَّا نَكْرَهُ كِتَابَةَ الْعِلْمِ حَتَّى أَكْرَهَنَا عَلَيْهِ السُّلْطَانُ فَكَرِهْنَا أَنْ نَمْنَعَهُ أَحَدًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے بارے میں برابری کا سلوک کرنا
ابن عون ارشاد فرماتے ہیں لوگوں نے محمد نامی (محدث) سے ایک شخص کے بارے میں کچھ بات کی جس کے حوالے سے وہ حدیث روایت کرتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا : اگر وہ شخص سیاہ فام ہوتا تو میرے نزدیک اس کی اور میرے بیٹے عبداللہ کی حیثیت ایک جیسی ہوتی۔
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ كَلَّمُوا مُحَمَّدًا فِي رَجُلٍ يَعْنِي يُحَدِّثُهُ فَقَالَ لَوْ كَانَ رَجُلًا مِنْ الزِّنْجِ لَكَانَ عِنْدِي وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ فِي هَذَا سَوَاءً
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے بارے میں برابری کا سلوک کرنا
صلت بن راشد بیان کرتے ہیں سلم بن قتیبہ نے طاؤس سے ایک مسئلہ دریافت کیا تو انھوں نے اسے کوئی جواب نہیں دیا۔ ان سے کہا گیا یہ سلم بن قتیبہ ہے تو انھوں نے جواب دیا : یہ تو میرے نزدیک کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ الصَّلْتِ بْنِ رَاشِدٍ سَأَلَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ طَاوُسًا عَنْ مَسْأَلَةٍ فَلَمْ يُجِبْهُ فَقِيلَ لَهُ هَذَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ قَالَ ذَلِكَ أَهْوَنُ لَهُ عَلَيَّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
حبیب بن صالح بیان کرتے ہیں مجھے خالد بن معدان سے جتنا ڈر لگتا ہے اتنا کسی سے نہیں لگتا۔
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ بَقِيَّةَ قَالَ حَدَّثَنِي حَبِيبُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ مَا خِفْتُ أَحَدًا مِنْ النَّاسِ مَخَافَةَ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
مغیرہ بیان کرتے ہیں ہم حضرت ابراہیم نخعی سے اتنا ڈرتے تھے جیسے کوئی شخص حاکم سے ڈرتا ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُغِيرَةَ قَالَ كُنَّا نَهَابُ إِبْرَاهِيمَ هَيْبَةَ الْأَمِيرِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
ایوب بیان کرتے ہیں ایک دن سعید بن جبیر نے ایک حدیث بیان کی میں کھڑا ہوا اور ان سے اس حدیث کو دہرانے کی درخواست کی تو انھوں نے جواب دیا : میں ہر وقت دودھ دوہ کر نہیں پیتا ہوں ( یعنی اپنی مرضی سے حدیث بیان کرتا ہوں) ۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ يَوْمًا بِحَدِيثٍ فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَاسْتَعَدْتُهُ فَقَالَ لِي مَا كُلَّ سَاعَةٍ أَحْلُبُ فَأُشْرَبُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
عطاء بیان کرتے ہیں۔ حضرت ابوعبدالرحمن راستے میں حدیث بیان کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ هُوَ ابْنُ الْمُغِيرَةِ وَيَحْيَى بْنُ ضُرَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي قَيْسٍ عَنْ عَطَاءٍ أَنَّ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ كَرِهَ الْحَدِيثَ فِي الطَّرِيقِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
حبیب بن ابوثابت بیان کرتے ہیں۔ میں سعید بن جبیر کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ انھوں نے ایک حدیث بیان کی۔ ایک شخص نے ان سے دریافت کیا آپ کو یہ حدیث کس نے سنائی ہے یا شاید یہ کہا آپ نے یہ حدیث کس سے سنی ہے تو وہ ناراض ہوگئے۔ اور انھوں نے ہمیں پھر حدیث نہیں سنائی اور اٹھ کر چلے گئے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ ضُرَيْسٍ حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ فَحَدَّثَ بِحَدِيثٍ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مَنْ حَدَّثَكَ هَذَا أَوْ مِمَّنْ سَمِعْتَ هَذَا فَغَضِبَ وَمَنَعَنَا حَدِيثَهُ حَتَّى قَامَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
ابو سلمہ بیان کرتے ہیں اگر میں ابن عباس (رض) کی خدمت میں حاضر رہتا تو ان سے بہت زیادہ علم حاصل کرلیتا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ لَوْ رَفَقْتُ بِابْنِ عَبَّاسٍ لَأَصَبْتُ مِنْهُ عِلْمًا كَثِيرًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علماء کی عزت افزائی کرنا
ام عبداللہ بنت خالد بیان کرتی ہیں علم کے حوالے سے میں نے اپنے والد سے زیادہ معزز کسی شخص کو نہیں دیکھا۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ عَنْ أُمِّ عَبْدِ اللَّهِ بِنْتِ خَالِدٍ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَكْرَمَ لِلْعِلْمِ مِنْ أَبِي
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ مستند راویوں سے حدیث نقل کرنا
سلیمان بن موسیٰ بیان کرتے ہیں۔ میں نے طاؤس سے کہا فلاں شخص نے مجھے یہ یہ حدیث سنائی ہے تو انھوں نے جواب دیا : وہ مستند آدمی ہے تم اس سے حدیث روایت کرسکتے ہو۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى قَالَ قُلْتُ لِطَاوُسٍ إِنَّ فُلَانًا حَدَّثَنِي بِكَذَا وَكَذَا قَالَ إِنْ كَانَ صَاحِبُكَ مَلِيًّا فَخُذْ عَنْهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ مستند راویوں سے حدیث نقل کرنا
سعد بن ابراہیم ارشاد فرماتے ہی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے صرف مستند لوگ حدیث بیان کرسکتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مِسْعَرٍ قَالَ قَالَ سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ لَا يُحَدِّثْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ إِلَّا الثِّقَاتُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ مستند راویوں سے حدیث نقل کرنا
ابن سیرین ارشاد فرماتے ہیں پہلے لوگ سند کے بارے میں دریافت نہیں کرتے تھے اس کے بعد انھوں نے اس بارے میں تحقیق کرنا شروع کردی تاکہ وہ اس بات کا اندازہ لگا لیں کہ جو شخص علم حدیث کا ماہر ہے اس سے حدیث روایت کریں اور جو شخص اس کا ماہر نہیں ہے اس سے حدیث روایت نہ کریں۔ امام محمد دارمی فرماتے ہیں میرے خیال میں اس روایت کے راوی عاصم نے اس بات کو ابن سیرین سے براہ راست نہیں سنا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ كَانُوا لَا يَسْأَلُونَ عَنْ الْإِسْنَادِ ثُمَّ سَأَلُوا بَعْدُ لِيَعْرِفُوا مَنْ كَانَ صَاحِبَ سُنَّةٍ أَخَذُوا عَنْهُ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ صَاحِبَ سُنَّةٍ لَمْ يَأْخُذُوا عَنْهُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد مَا أَظُنُّهُ سَمِعَهُ مِنْ عَاصِمٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ مستند راویوں سے حدیث نقل کرنا
امام محمد بن سیرین ارشاد فرماتے ہیں تم نے مجھے جو حدیثیں بیان کردی ہیں وہ ٹھیک ہیں آئندہ ان دو لوگوں کے حوالے سے مجھے کوئی حدیث نہ سنانا کیونکہ یہ دونوں اس بات کی پروا نہیں کرتے کہ انھوں نے کسی شخص سے حدیثیں روایت کی ہیں۔ امام محمد عبداللہ درامی ارشاد فرماتے ہیں میرا خیال ہے کہ عاصم نامی راوی نے یہ بات بھی ابن سیرین کی زبانی نہیں سنی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَاصِمٍ قَالَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ مَا حَدَّثْتَنِي فَلَا تُحَدِّثْنِي عَنْ رَجُلَيْنِ فَإِنَّهُمَا لَا يُبَالِيَانِ عَمَّنْ أَخَذَا حَدِيثَهُمَا قَالَ أَبُو مُحَمَّد عَبْدُ اللَّهِ لَا أَظُنُّهُ سَمِعَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪২০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ مستند راویوں سے حدیث نقل کرنا
ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں جب تم میرے سامنے کوئی حدیث بیان کرو تو ابوزرعہ نامی راوی کے حوالے سے روایت کیا کرو کیونکہ ایک مرتبہ انھوں نے مجھے ایک حدیث سنائی تھی پھر اس کے ایک برس بعد میں نے ان سے اسی حدیث کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے کسی بھی حرف کے اختلاف کے بغیر وہی حدیث سنادی تھی۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ قَالَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ إِذَا حَدَّثْتَنِي فَحَدِّثْنِي عَنْ أَبِي زُرْعَةَ فَإِنَّهُ حَدَّثَنِي بِحَدِيثٍ ثُمَّ سَأَلْتُهُ بَعْدَ ذَلِكَ بِسَنَةٍ فَمَا أَخْرَمَ مِنْهُ حَرْفًا
তাহকীক: