সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৪৭ টি

হাদীস নং: ৩৮১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
ابوفروہ بیان کرتے ہیں حضرت عیسیٰ بن مریم ارشاد فرماتے ہیں علم کو اس کے اہل سے نہ روکو ورنہ تم گناہ گار ہوگے اور نااہل کے سامنے اسے نہ پھیلاؤ ورنہ تمہیں جاہل قرار دیا جائے گا تم ایسے مہربان طبیب بن جاؤ جو دوا کو وہیں رکھتا ہے جہاں اسے پتا ہو کہ وہ دوا فائدہ دے گی۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ أَنَّ أَبَا فَرْوَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ كَانَ يَقُولُ لَا تَمْنَعْ الْعِلْمَ مِنْ أَهْلِهِ فَتَأْثَمَ وَلَا تَنْشُرْهُ عِنْدَ غَيْرِ أَهْلِهِ فَتُجَهَّلَ وَكُنْ طَبِيبًا رَفِيقًا يَضَعُ دَوَاءَهُ حَيْثُ يَعْلَمُ أَنَّهُ يَنْفَعُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
مطرف بیان کرتے ہیں تم اپنا کھانا ایسے شخص کو نہ کھلاؤ جسے اس کی خواہش نہ ہو۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ عَنْ غَيْلَانَ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ لَا تُطْعِمْ طَعَامَكَ مَنْ لَا يَشْتَهِيهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت شہر بن حوشب فرماتے ہیں مجھے یہ پتا چلا ہے کہ لقمان حکیم نے اپنے بیٹے سے یہ کہا تھا اے میرے بیٹے علم اس لیے حاصل نہ کرنا تاکہ اس کے ذریعے علماء کے ساتھ مقابلہ کرسکو یا بیوقوف لوگوں کے ساتھ بحث کرسکو یا اس کے ذریعے محافل میں اپنا آپ دکھا سکو اور اس علم سے بےرغبت ہو کر جہالت کی طرف راغب ہوتے ہوئے علم کو چھوڑ نہ دینا۔ اے میرے بیٹے محافل کا جائزہ لیتے رہنا جب تم کسی ایسی قوم کو دیکھو جو اللہ کا ذکر کر رہے ہوں تو ان کے ساتھ بیٹھ جانا کیونکہ اگر تم عالم ہوگے تو تمہارا علم تمہیں فائدہ دے گا اور اگر تم جاہل ہو گے تو وہ لوگ تمہیں تعلیم دیں گے ہوسکتا ہے کہ اللہ کی رحمت ان لوگوں کی طرف متوجہ ہو اور اس میں سے کچھ حصہ تمہیں بھی نصیب ہوجائے۔ اسی طرح اگر تم کچھ لوگوں کو دیکھو کہ وہ اللہ کا ذکر نہیں کر رہے تو تم ان کے ساتھ نہ بیٹھنا کیونکہ اگر تم عالم ہوگے تو تمہارا علم تمہیں وہاں کوئی فائدہ نہیں دے گا اور اگر تم جاہل ہوگے تو وہ لوگ تمہاری جہالت میں مزید اضافہ کریں گے اور ہوسکتا ہے کہ اللہ کا عذاب ان کی طرف متوجہ ہوجائے اور اس کے ساتھ وہ تمہیں بھی پہنچ جائے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ دَاوُدَ بْنِ شَابُورَ سَمِعَ شَهْرَ بْنَ حَوْشَبٍ يَقُولُ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ يَا بُنَيَّ لَا تَعَلَّمْ الْعِلْمَ لِتُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَاءَ أَوْ تُمَارِيَ بِهِ السُّفَهَاءَ وَتُرَائِيَ بِهِ فِي الْمَجَالِسِ وَلَا تَتْرُكْ الْعِلْمَ زَهَادَةً فِيهِ وَرَغْبَةً فِي الْجَهَالَةِ وَإِذَا رَأَيْتَ قَوْمًا يَذْكُرُونَ اللَّهَ فَاجْلِسْ مَعَهُمْ إِنْ تَكُنْ عَالِمًا يَنْفَعْكَ عِلْمُكَ وَإِنْ تَكُنْ جَاهِلًا عَلَّمُوكَ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِمْ بِرَحْمَتِهِ فَيُصِيبَكَ بِهَا مَعَهُمْ وَإِذَا رَأَيْتَ قَوْمًا لَا يَذْكُرُونَ اللَّهَ فَلَا تَجْلِسْ مَعَهُمْ إِنْ تَكُنْ عَالِمًا لَمْ يَنْفَعْكَ عِلْمُكَ وَإِنْ تَكُنْ جَاهِلًا زَادُوكَ غَيًّا أَوْ عِيًّا وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِمْ بِسَخَطٍ فَيُصِيبَكَ بِهِ مَعَهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں اے علم حاصل کرنے والو اس پر عمل کرو کیونکہ جو عالم اپنے حاصل کئے ہوئے علم پر عمل کرتا ہے تو اس کا علم اس کے عمل کے مطابق ہوجاتا ہے۔ عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو علم حاصل کریں گے لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں جائے گا۔ ان کا عمل ان کے علم کے مخالف ہوگا تم خفیہ اور اعلانیہ ہر حالت میں ان سے علیحدہ رہنا وہ دو حلقے بنا کر بیٹھیں گے جن میں سے وہ ایک دوسرے کے سامنے فخر کا اظہار کریں گے یہاں تک کہ ایک شخص اپنے ہم نشین سے اس بات پر ناراض ہوجائے گا اور اسے چھوڑ دے گا کہ وہ دوسرے شخص کے ساتھ جا کر کیوں بیٹھا ہے یہ وہ لوگ ہیں جن کے اس طرح کی محافل میں کئے گئے افعال اللہ کی بارگاہ میں نہیں پہنچیں گے۔
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ يَا حَمَلَةَ الْعِلْمِ اعْمَلُوا بِهِ فَإِنَّمَا الْعَالِمُ مَنْ عَمِلَ بِمَا عَلِمَ وَوَافَقَ عِلْمُهُ عَمَلَهُ وَسَيَكُونُ أَقْوَامٌ يَحْمِلُونَ الْعِلْمَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ يُخَالِفُ عَمَلُهُمْ عِلْمَهُمْ وَتُخَالِفُ سَرِيرَتُهُمْ عَلَانِيَتَهُمْ يَجْلِسُونَ حِلَقًا فَيُبَاهِيَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا حَتَّى إِنَّ الرَّجُلَ لَيَغْضَبُ عَلَى جَلِيسِهِ أَنْ يَجْلِسَ إِلَى غَيْرِهِ وَيَدَعَهُ أُولَئِكَ لَا تَصْعَدُ أَعْمَالُهُمْ فِي مَجَالِسِهِمْ تِلْكَ إِلَى اللَّهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
مسروق بیان کرتے ہیں آدمی کے عالم ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اللہ سے ڈرتا ہو اور آدمی کے جاہل ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے علم پر غرور کرتا ہو۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ كَفَى بِالْمَرْءِ عِلْمًا أَنْ يَخْشَى اللَّهَ وَكَفَى بِالْمَرْءِ جَهْلًا أَنْ يُعْجَبَ بِعِلْمِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
معاویہ بن قرہ بیان کرتے ہیں اس امت میں جو سب سے کم تر علم ہے اگر دوسری امتوں میں سے کوئی امت اسے ہی حاصل کرلیتی تو وہ امت ہدایت پا جاتی۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُجَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ قَالَ لَوْ أَنَّ أَدْنَى هَذِهِ الْأُمَّةِ عِلْمًا أَخَذَتْ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ بِعِلْمِهِ لَرَشَدَتْ تِلْكَ الْأُمَّةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں ایک شخص علم کے دروازے تک پہنچنا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے تو یہ اس کے لیے دنیا اور اس میں موجود سب چیزوں سے زیادہ بہتر ہے کہ جو اسے مل جائے تو وہ انھیں آخرت کے لیے استعمال کرتا۔ حضرت حسن فرماتے ہیں جو شخص علم حاصل کرنا شروع کرتا ہے اس کا اثر اس کی نگاہوں میں اس کی خشیت میں اس کی زبان میں اس کے ہاتھوں میں اس کی نماز میں اور اس کی پرہیزگاری میں نظر آتا ہے۔ امام محمد ارشاد فرماتے ہیں تم جس شخص سے حدیث حاصل کر رہے ہو اس کا جائزہ لے لیا کرو کیونکہ یہ حدیث تمہارے دین کے احکام کا ماخذ ہے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِنْ كَانَ الرَّجُلُ لَيُصِيبُ الْبَابَ مِنْ الْعِلْمِ فَيَعْمَلُ بِهِ فَيَكُونُ خَيْرًا لَهُ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا لَوْ كَانَتْ لَهُ فَجَعَلَهَا فِي الْآخِرَةِ قَالَقَالَ الْحَسَنُ كَانَ الرَّجُلُ إِذَا طَلَبَ الْعِلْمَ لَمْ يَلْبَثْ أَنْ يُرَى ذَلِكَ فِي بَصَرِهِ وَتَخَشُّعِهِ وَلِسَانِهِ وَيَدِهِ وَصِلَتِهِ وَزُهْدِهِ قَالَ و قَالَ مُحَمَّدٌ انْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ هَذَا الْحَدِيثَ فَإِنَّمَا هُوَ دِينُكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
سفیان ارشاد فرماتے ہیں جس بندے کے علم میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے دنیا کی طرف اس کی توجہ بھی زیادہ ہوتی چلی جاتی ہے۔ ماسوائے اس شخص کے جسے اللہ تعالیٰ (دنیا سے) دور کردے۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ يَقُولُ مَا ازْدَادَ عَبْدٌ عِلْمًا فَازْدَادَ فِي الدُّنْيَا رَغْبَةً إِلَّا ازْدَادَ مِنْ اللَّهِ بُعْدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت حسان ارشاد فرماتے ہیں اللہ کے بارے میں بندے کے علم میں جتنا اضافہ ہوتا جاتا ہے اللہ کی رحمت کی وجہ سے لوگ اس کے زیادہ قریب ہوتے چلے جاتے ہیں۔ حسان بیان کرتے ہیں جس بندے کے علم میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اس کی میانہ روی میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ بندے کو جو ہار پہناتا ہے اس میں سب سے بہتر سکینت ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ حَسَّانَ قَالَ مَا ازْدَادَ عَبْدٌ بِاللَّهِ عِلْمًا إِلَّا ازْدَادَ النَّاسُ مِنْهُ قُرْبًا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِوَقَالَ فِي حَدِيثٍ آخَرَ مَا ازْدَادَ عَبْدٌ عِلْمًا إِلَّا ازْدَادَ قَصْدًا وَلَا قَلَّدَ اللَّهُ عَبْدًا قِلَادَةً خَيْرًا مِنْ سَكِينَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
عمیرہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے اپنے بیٹے سے کہا جاؤ اور علم حاصل کرو وہ بچہ گیا اور کافی عرصے تک غائب رہا پھر وہ آیا اس نے اپنے باپ کو کچھ احادیث سنائیں اس کے باپ نے اس سے کہا اے میرے بیٹے تم جاؤ اور علم حاصل کرو۔ وہ بچہ پھر کافی عرصے کے لیے چلا گیا پھر وہ کچھ کاپیاں لے کے آیا جن میں مختلف چیزیں تحریر تھیں اس نے وہ باپ کو پڑھ سنائیں تو اس کے باپ نے اس سے یہ کہا یہ سفیدی کے اوپر سیاہی کے ساتھ کچھ لکھا ہوا ہے تم جاؤ اور علم حاصل کرو۔ پھر وہ بچہ چلا گیا اور کافی عرصے تک غائب رہا پھر آیا اور اپنے ماں باپ سے کہا اب آپ مجھ سے جو چاہیں سوال کرسکتے ہیں اس کے والد نے اس سے کہا تمہارے خیال میں اگر تم کسی ایسے شخص کے پاس گزرو جو تمہاری تعریف کررہا ہو اور پھر تم کسی دوسرے ایسے شخص کے پاس سے گزرو جو تمہاری برائی کررہا ہو تو تمہاری کیفیت کیا ہوگی اس نے جواب جو شخص میری برائی بیان کررہا ہو اس سے مجھے کوئی افسوس نہیں ہوگا اور جو میری تعریف کررہا ہوگا میں اس کی کوئی تعریف نہیں کروں گا اس کے والد نے کہا اگر تم کسی ایسے برتن کے پاس سے گزرو (راوی کہتے ہیں مجھے یہ یاد نہیں ہے کہ اصل الفاظ کیا تھے کہ وہ برتن سونے کا ہو یا چاندی کا ہو ؟ اس بیٹے نے جواب دیا مجھے اس کی کوئی پروا نہیں ہوگی اور میں اس کے قریب نہیں جاؤں گا تو والد نے کہا تم جاؤ اب تم علم حاصل کرچکے ہو۔
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَيْحٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَمِيرَةَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا قَالَ لِابْنِهِ اذْهَبْ فَاطْلُبْ الْعِلْمَ فَخَرَجَ فَغَابَ عَنْهُ مَا غَابَ ثُمَّ جَاءَهُ فَحَدَّثَهُ بِأَحَادِيثَ فَقَالَ لَهُ أَبُوهُ يَا بُنَيَّ اذْهَبْ فَاطْلُبْ الْعِلْمَ فَغَابَ عَنْهُ أَيْضًا زَمَانًا ثُمَّ جَاءَهُ بِقَرَاطِيسَ فِيهَا كُتُبٌ فَقَرَأَهَا عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ هَذَا سَوَادٌ فِي بَيَاضٍ فَاذْهَبْ اطْلُبْ الْعِلْمَ فَخَرَجَ فَغَابَ عَنْهُ مَا غَابَ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ لِأَبِيهِ سَلْنِي عَمَّا بَدَا لَكَ فَقَالَ لَهُ أَبُوهُ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّكَ مَرَرْتَ بِرَجُلٍ يَمْدَحُكَ وَمَرَرْتَ بِآخَرَ يَعِيبُكَ قَالَ إِذًا لَمْ أَلُمْ الَّذِي يَعِيبُنِي وَلَمْ أَحْمَدْ الَّذِي يَمْدَحُنِي قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِصَفِيحَةٍ قَالَ أَبُو شُرَيْحٍ لَا أَدْرِي أَمِنْ ذَهَبٍ أَوْ وَرِقٍ فَقَالَ إِذًا لَمْ أُهَيِّجْهَا وَلَمْ أَقْرَبْهَا فَقَالَ اذْهَبْ فَقَدْ عَلِمْتَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
وہب بن منبہ ارشاد فرماتے ہیں اے میرے بیٹے تم حکمت کو لازم کرو کیونکہ تمام بھلائی حکمت میں موجود ہے یہی حکمت چھوٹے کو بڑے سے ممتاز کرتی ہے۔ غلام کو آزاد شخص سے ممتاز کرتی ہے۔ یہ سرداروں کی سرداری میں اضافے کا باعث بنتی ہے اور غریب لوگوں کو بادشاہوں کا ہم نشین بنا دیتی ہے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ عَنْ السَّكَنِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ مُنَبِّهٍ يَقُولُ يَا بُنَيَّ عَلَيْكَ بِالْحِكْمَةِ فَإِنَّ الْخَيْرَ فِي الْحِكْمَةِ كُلَّهُ وَتُشَرِّفُ الصَّغِيرَ عَلَى الْكَبِيرِ وَالْعَبْدَ عَلَى الْحُرِّ وَتُزِيدُ السَّيِّدَ سُؤْدُدًا وَتُجْلِسُ الْفَقِيرَ مَجَالِسَ الْمُلُوكِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت ابودرداء ارشاد فرماتے ہیں اگر علماء کے اقوال نہ ہوتے توہم (ہدایت حاصل نہ کرسکتے) ۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ أَخْبَرَنِي بَقِيَّةُ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ أَبِي حَكِيمٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ وَمَا نَحْنُ لَوْلَا كَلِمَاتُ الْعُلَمَاءِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
ابو قلابہ ارشاد فرماتے ہیں بد مذہب لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو اور ان کے ساتھ بحث نا کرو کیونکہ مجھے اس بات کا اندیشہ ہے کہ وہ لوگ تمہیں بھی اپنی گمراہی میں شریک کرلیں گے یا تمہارے عقائد کے بارے میں تمہیں شب ہے کا شکار کردیں گے۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْأَهْوَاءِ وَلَا تُجَادِلُوهُمْ فَإِنِّي لَا آمَنُ أَنْ يَغْمِسُوكُمْ فِي ضَلَالَتِهِمْ أَوْ يَلْبِسُوا عَلَيْكُمْ مَا كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
ایوب بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ سعید بن جبیر نے مجھے طلق بن حبیب کے پاس بیٹھے دیکھا تو مجھ سے کہا میں نے تمہیں طلق بن حبیب کے پاس ہی بیٹھے دیکھا تھا ؟ آئندہ تم ہرگز اس کے ساتھ نہ بیٹھنا۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ رَآنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ جَلَسْتُ إِلَى طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ فَقَالَ لِي أَلَمْ أَرَكَ جَلَسْتَ إِلَى طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ لَا تُجَالِسَنَّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
حضرت ابن عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں ان کے پاس ایک شخص آیا تھا اور یہ بولا کہ فلاں شخص نے آپ کو سلام بھیجا ہے تو حضرت ابن عمر (رض) نے جواب دیا : مجھے یہ پتا چلا ہے کہ وہ شخص بدعتی ہے اگر وہ بدعتی ہے تو تم میری طرف سے اسے سلام نہ کہنا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ فُلَانًا يَقْرَأُ عَلَيْكَ السَّلَامَ قَالَ بَلَغَنِي أَنَّهُ قَدْ أَحْدَثَ فَإِنْ كَانَ قَدْ أَحْدَثَ فَلَا تَقْرَأْ عَلَيْهِ السَّلَامَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
اعمش بیان کرتے ہیں ابراہیم نخعی کے نزدیک بدعتی شخص کی برائی بیان کرنا برائی نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ كَانَ إِبْرَاهِيمُ لَا يَرَى غِيبَةً لِلْمُبْتَدِعِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
شعبی ارشاد فرماتے ہیں (نفسانی خواہشات کی پیروی کو) ہوی اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ وہ اپنے ساتھی کو جھکا دیتی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ ابْنِ شُبْرُمَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ إِنَّمَا سُمِّيَ الْهَوَى لِأَنَّهُ يَهْوِي بِصَاحِبِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
محمد بن واسع بیان کرتے ہیں مسلم بن یسار فرمایا کرتے تھے بحث کرنے سے بچو کیونکہ یہ وہ گھڑی ہوتی ہے جس میں عالم شخص بھی جاہل بن جاتا ہے اور شیطان اسے پھسلانے کے لیے اسی موقع کی تلاش میں ہوتا ہے۔
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَاسِعٍ قَالَ كَانَ مُسْلِمُ بْنُ يَسَارٍ يَقُولُ إِيَّاكُمْ وَالْمِرَاءَ فَإِنَّهَا سَاعَةُ جَهْلِ الْعَالِمِ وَبِهَا يَبْتَغِي الشَّيْطَانُ زَلَّتَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
اسماء بن عبید بیان کرتے ہیں۔ دو بدمذہب شخص ابن سیرین کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بولے اے ابوبکر (یہ ابن سیرین کا لقب ہے) ہم آپ کو ایک حدیث سناتے ہیں ابن سیرین نے جواب دیا : نہیں وہ دونوں بولے پھر ہم آپ کے سامنے اللہ کی کتاب کی کوئی آیت تلاوت کردیتے ہیں۔ ابن سیرین نے کہا نہیں تم دونوں اٹھ کر چلے جاؤ ورنہ میں اٹھ کر چلاجاؤں گا۔ راوی بیان کرتے ہیں وہ دونوں اٹھ کر چلے گئے تو حاضرین میں سے کسی شخص نے کہا اے ابوبکر اگر وہ آپ کے سامنے قرآن کی کوئی آیت پڑھ دیتے تو اس میں کیا حرج تھا تو ابن سیرین نے جواب دیا : مجھے یہ اندیشہ تھا کہ یہ لوگ میرے سامنے کوئی آیت پڑھیں گے اور اس کی اپنی طرف سے کوئی تفسیر بیان کریں گے اور وہ میرے دل میں پختہ ہوجائے گی۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ أَسْمَاءَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ دَخَلَ رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ الْأَهْوَاءِ عَلَى ابْنِ سِيرِينَ فَقَالَا يَا أَبَا بَكْرٍ نُحَدِّثُكَ بِحَدِيثٍ قَالَ لَا قَالَا فَنَقْرَأُ عَلَيْكَ آيَةً مِنْ كِتَابِ اللَّهِ قَالَ لَا لِتَقُومَانِ عَنِّي أَوْ لَأَقُومَنَّ قَالَ فَخَرَجَا فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ يَا أَبَا بَكْرٍ وَمَا كَانَ عَلَيْكَ أَنْ يَقْرَأَا عَلَيْكَ آيَةً مِنْ كِتَابِ اللَّهِ قَالَ إِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْرَأَا عَلَيَّ آيَةً مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فَيُحَرِّفَانِهَا فَيَقِرُّ ذَلِكَ فِي قَلْبِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ بد مذہب بدعتی اور مذہبی بحث کرنیوالے لوگوں سے اجتناب کرنا
سلام بن ابومطیع ارشاد فرماتے ہیں۔ ایک بدعتی شخص نے ایوب سے کہا اے ابوبکر میں آپ سے ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں تو ایوب نے اس سے منہ پھیرلیا اور انگلی کے ذریعے اشارہ کر کے کہا کہ میں آدھی بات بھی نہیں بتاؤں گا (امام دارمی فرماتے ہیں) سعید نامی راوی نے اپنے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی کے ذریعے باقاعدہ اشارہ کر کے یہ بات بتائی۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ عَنْ سَلَّامِ بْنِ أَبِي مُطِيعٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ الْأَهْوَاءِ قَالَ لِأَيُّوبَ يَا أَبَا بَكْرٍ أَسْأَلُكَ عَنْ كَلِمَةٍ قَالَ فَوَلَّى وَهُوَ يُشِيرُ بِأُصْبُعِهِ وَلَا نِصْفَ كَلِمَةٍ وَأَشَارَ لَنَا سَعِيدٌ بِخِنْصِرِهِ الْيُمْنَى
tahqiq

তাহকীক: