সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৪৭ টি

হাদীস নং: ৩৬১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی نیت کے بغیر علم حاصل کرے اور اس کا علم اسے نیت کی طرف لے آئے
یحییٰ بن یمان ارشاد فرماتے ہیں میں چالیس برس سے سفیان کو یہ کہتے ہوئے سن رہا ہوں کہ علم حدیث طلب کرنا جتنا اب افضل ہے اتناپہلے نہیں تھا۔ لوگوں نے سفیان سے دریافت کیا لوگ کسی نیت کے بغیر اس علم کو حاصل کرتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا ان کا علم کو حاصل کرنا ہی نیت ہے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ مُنْذُ أَرْبَعِينَ سَنَةً قَالَ مَا كَانَ طَلَبُ الْحَدِيثِ أَفْضَلَ مِنْهُ الْيَوْمَ قَالُوا لِسُفْيَانَ إِنَّهُمْ يَطْلُبُونَهُ بِغَيْرِ نِيَّةٍ قَالَ طَلَبُهُمْ إِيَّاهُ نِيَّةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی نیت کے بغیر علم حاصل کرے اور اس کا علم اسے نیت کی طرف لے آئے
مجاہد ارشاد فرماتے ہیں ہم نے اس علم کو حاصل کیا اور ہماری نیتیں اس کے بارے میں کوئی بڑی نہیں تھیں اس کے بعد اللہ نے اس کے بارے میں ہمیں نیت عطا کی۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَجْلَحِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ طَلَبْنَا هَذَا الْعِلْمَ وَمَا لَنَا فِيهِ كَبِيرُ نِيَّةٍ ثُمَّ رَزَقَ اللَّهُ بَعْدُ فِيهِ النِّيَّةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی نیت کے بغیر علم حاصل کرے اور اس کا علم اسے نیت کی طرف لے آئے
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں کچھ لوگ علم حاصل کرتے ہیں اور ان کا ارادہ اللہ کی رضا یا اس کے پاس موجود اجر وثواب نہیں ہوتا پھر وہ لوگ علم کے ساتھ رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کی نیت اللہ کی رضا اور اس کے پاس موجود اجر وثواب ہوجاتی ہے۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ ثَابِتٍ الْبَزَّارُ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَقَدْ طَلَبَ أَقْوَامٌ الْعِلْمَ مَا أَرَادُوا بِهِ اللَّهَ وَلَا مَا عِنْدَهُ قَالَ فَمَا زَالَ بِهِمْ الْعِلْمُ حَتَّى أَرَادُوا بِهِ اللَّهَ وَمَا عِنْدَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
ابومسلم خولانی ارشاد فرماتے ہیں علماء تین طرح کے ہوتے ہیں ایک وہ شخص جو اپنے علم میں زندگی بسر کرے اور اس کے ساتھ لوگ بھی اس میں زندگی بسر کریں اور اس کا وبال اس شخص پر ہوگا۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ قَالَ أَبُو مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيُّ الْعُلَمَاءُ ثَلَاثَةٌ فَرَجُلٌ عَاشَ فِي عِلْمِهِ وَعَاشَ مَعَهُ النَّاسُ فِيهِ وَرَجُلٌ عَاشَ فِي عِلْمِهِ وَلَمْ يَعِشْ مَعَهُ فِيهِ أَحَدٌ وَرَجُلٌ عَاشَ النَّاسُ فِي عِلْمِهِ وَكَانَ وَبَالًا عَلَيْهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
عطاء بیان کرتے ہیں حضرت موسیٰ نے عرض کی اے میرے پروردگار تیرا کون سا بندہ سب سے بہتر فیصلہ کرتا ہے۔ اللہ نے ارشاد فرمایا جو لوگوں کے لیے وہی فیصلہ کرتا ہے جو اپنے لیے فیصلہ کرتا ہے۔ حضرت موسیٰ نے دریافت کیا اے میرے پروردگار تیرا کون سا بندہ سب سے زیادہ غنی ہے اللہ نے جواب دیا میں نے اس کو عطاء کیا ہے وہ سب سے زیادہ اس سے راضی ہو حضرت موسیٰ نے دریافت کیا اے میرے اللہ تیرا کون سابندہ تجھ سے زیادہ ڈرتا ہے تو اللہ نے جواب دیا جو میرے بارے میں سب سے زیادہ علم رکھتا ہے۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ قَالَ مُوسَى يَا رَبِّ أَيُّ عِبَادِكَ أَحْكَمُ قَالَ الَّذِي يَحْكُمُ لِلنَّاسِ كَمَا يَحْكُمُ لِنَفْسِهِ قَالَ يَا رَبِّ أَيُّ عِبَادِكَ أَغْنَى قَالَ أَرْضَاهُمْ بِمَا قَسَمْتُ لَهُ قَالَ يَا رَبِّ أَيُّ عِبَادِكَ أَخْشَى لَكَ قَالَ أَعْلَمُهُمْ بِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
سفیان بیان کرتے ہیں یہ کہا جاتا ہے کہ علماء تین قسم کے ہیں وہ جو اللہ کا علم رکھتے ہیں اور اللہ سے ڈرتے ہیں لیکن اللہ کے حکم کا علم نہیں رکھتے ہوں اور وہ جو اللہ کا علم رکھتے ہوں اور اللہ کے حکم کا بھی علم رکھتے ہیوں اور اللہ سے ڈرتے بھی ہوں۔ یہ کامل عالم ہیں اور وہ جو اللہ کے حکم کا علم رکھتے ہیں لیکن اللہ کا علم نہیں رکھتے وہ اللہ سے نہیں ڈرتے یہ گناہ گار عالم ہیں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ كَانَ يُقَالُ الْعُلَمَاءُ ثَلَاثَةٌ عَالِمٌ بِاللَّهِ يَخْشَى اللَّهَ لَيْسَ بِعَالِمٍ بِأَمْرِ اللَّهِ وَعَالِمٌ بِاللَّهِ عَالِمٌ بِأَمْرِ اللَّهِ يَخْشَى اللَّهَ فَذَاكَ الْعَالِمُ الْكَامِلُ وَعَالِمٌ بِأَمْرِ اللَّهِ لَيْسَ بِعَالِمٍ بِاللَّهِ لَا يَخْشَى اللَّهَ فَذَلِكَ الْعَالِمُ الْفَاجِرُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت حسن فرماتے ہیں علم کی دو قسمیں ہیں ایک وہ علم جو دل میں ہو اور یہ نفع بخش علم ہے اور دوسرا وہ علم جو زبان پر ہو یہ آدمی کے خلاف اللہ کی حجت ہے۔

یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان کے طور پر نقل کی ہے۔
أَخْبَرَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ الْعِلْمُ عِلْمَانِ فَعِلْمٌ فِي الْقَلْبِ فَذَلِكَ الْعِلْمُ النَّافِعُ وَعِلْمٌ عَلَى اللِّسَانِ فَذَلِكَ حُجَّةُ اللَّهِ عَلَى ابْنِ آدَمَ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ عِيَاضٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ ذَلِكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں علم حاصل کرو جب تم علم حاصل کرلو تو اس پر عمل کرو۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَعَلَّمُوا تَعَلَّمُوا فَإِذَا عَلِمْتُمْ فَاعْمَلُوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں جو شخص چار مقاصد کے لیے علم حاصل کرے گا وہ جہنم میں جائے گا یا اسی طرح کا کوئی کلمہ انھوں نے ارشاد فرمایا تاکہ اس علم کے ذریعے علماء کے سامنے فخر کا اظہار کرے تاکہ اس علم کے ذریعے جہلاء کے ساتھ بحث کرے یا اس علم کے ذریعے لوگوں کو توجہ اپنی طرف مبذول کرے یا اس علم کے ذریعے امراء کا قرب حاصل کرے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ سَلَّامٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَعِيلَ هُوَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمُؤَدِّبُ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ مَنْ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ لِأَرْبَعٍ دَخَلَ النَّارَ أَوْ نَحْوَ هَذِهِ الْكَلِمَةِ لِيُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَاءَ أَوْ لِيُمَارِيَ بِهِ السُّفَهَاءَ أَوْ لِيَصْرِفَ بِهِ وُجُوهَ النَّاسِ إِلَيْهِ أَوْ لِيَأْخُذَ بِهِ مِنْ الْأُمَرَاءِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
ہشام بن جو دستوائی کے ساتھی ہیں بیان کرتے ہیں میں نے اپنی کتاب میں یہ بات پڑھی ہے حضرت عیسیٰ کے فرامین میں یہ بات شامل ہے تم لوگ دنیا کے لیے عمل کرتے ہو حالانکہ تمہیں دنیا میں کسی عمل کے بغیر رزق دیا جاتا ہے۔ تم لوگ آخرت کے لیے عمل نہیں کرتے حالانکہ تمہیں آخرت میں عمل کے بغیر رزق نہیں ملے گا اے برے علماء تمہارے لیے بربادی ہے تم معاوضہ وصول کرلیتے ہو اور عمل کو ضائع کردیتے ہو عنقریب عمل کا پروردگار ان سے عمل کے بارے میں مطالبہ کرے گا اور عنقریب تم لوگ دنیا سے نکل کر قبر کی تاریکی اور تنگی میں چلے جاؤ گے۔ اللہ تعالیٰ نے تمہیں گناہوں سے منع کیا ہے جیسا کہ انھوں نے نماز اور روزوں کا حکم دیا ہے ایسا شخص کیسے عالم ہوسکتا ہے جو اپنے رزق سے ناراض ہو اور اپنی حثییت کو کم تر سمجھتا ہوں جبکہ وہ یہ بات جانتا ہو کہ یہ دونوں چیزیں اللہ کے علم اور اس کی مقرر کردہ تقدیر کے مطابق ہیں۔ ایسا شخص کیسے عالم ہوسکتا ہے جو اللہ کے مقرر کردہ فیصلے پر الزام لگائے اور اس چیز سے راضی نہ ہو جو اسے نصیب ہوئی ہے۔ ایسا شخص کیسے عالم ہوسکتا ہے جس کے نزدیک دنیا آخرت کے مقابلے میں زیادہ قابل ترجیح ہو حالانکہ دنیا میں سب سے زیادہ توجہ آخرت کی طرف مبذول ہونی چاہیے۔ ایسا شخص کیسے عالم ہوسکتا ہے جس کا انجام آخرت ہو لیکن وہ دنیا کی طرف متوجہ ہو اور جس چیز کے مقابلے میں جو اسے نقصان دینے والی ہے اس کی اسے زیادہ خواہش ہو وہ اسے زیادہ محبوب ہو اس چیز کے مقابلے میں جو اسے نفع دے سکی ہے۔ ایسا شخص کیسے عالم ہوسکتا ہے جو علم اس لیے حاصل کرتا ہے لوگوں کو بتائے وہ اس لیے حاصل نہیں کرتا تاکہ اس پر عمل کرے۔
أَخْبَرَنَا سَعدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ هِشَامٍ صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِيِّ قَالَ قَرَأْتُ فِي كِتَابٍ بَلَغَنِي أَنَّهُ مِنْ كَلَامِ عِيسَى تَعْمَلُونَ لِلدُّنْيَا وَأَنْتُمْ تُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ عَمَلٍ وَلَا تَعْمَلُونَ لِلْآخِرَةِ وَأَنْتُمْ لَا تُرْزَقُونَ فِيهَا إِلَّا بِالْعَمَلِ وَإِنَّكُمْ عُلَمَاءَ السَّوْءِ الْأَجْرَ تَأْخُذُونَ وَالْعَمَلَ تُضَيِّعُونَ يُوشِكُ رَبُّ الْعَمَلِ أَنْ يَطْلُبَ عَمَلَهُ وَتُوشِكُونَ أَنْ تَخْرُجُوا مِنْ الدُّنْيَا الْعَرِيضَةِ إِلَى ظُلْمَةِ الْقَبْرِ وَضِيقِهِ اللَّهُ نَهَاكُمْ عَنْ الْخَطَايَا كَمَا أَمَرَكُمْ بِالصَّلَاةِ وَالصِّيَامِ كَيْفَ يَكُونُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مَنْ سَخِطَ رِزْقَهُ وَاحْتَقَرَ مَنْزِلَتَهُ وَقَدْ عَلِمَ أَنَّ ذَلِكَ مِنْ عِلْمِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ كَيْفَ يَكُونُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مَنْ اتَّهَمَ اللَّهَ فِيمَا قَضَى لَهُ فَلَيْسَ يَرْضَى شَيْئًا أَصَابَهُ كَيْفَ يَكُونُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مَنْ دُنْيَاهُ آثَرُ عِنْدَهُ مِنْ آخِرَتِهِ وَهُوَ فِي الدُّنْيَا أَفْضَلُ رَغْبَةً كَيْفَ يَكُونُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مَنْ مَصِيرُهُ إِلَى آخِرَتِهِ وَهُوَ مُقْبِلٌ عَلَى دُنْيَاهُ وَمَا يَضُرُّهُ أَشْهَى إِلَيْهِ أَوْ قَالَ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِمَّا يَنْفَعُهُ كَيْفَ يَكُونُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مَنْ يَطْلُبُ الْكَلَامَ لِيُخْبِرَ بِهِ وَلَا يَطْلُبُهُ لِيَعْمَلَ بِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حبیب بن عبید ارشاد فرماتے ہیں یہ کہا جاتا ہے علم حاصل کرو اس سے نفع حاصل کرو اسے اس لیے حاصل نہ کرو تاکہ اس کے لیے آرائش و زبیائش اختیار کرو کیونکہ عنقریب تمہاری زندگی طویل ہوگی اور وہ وقت آئے گا جب اہل علم علم کے ذریعے اسی طرح آرائش و زیبائش اختیار کریں گے جیسے کوئی شخص اپنے لباس کے ذریعے آرائش کرتا ہے۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا حَرِيزٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ كَانَ يُقَالُ تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ وَانْتَفِعُوا بِهِ وَلَا تَعَلَّمُوهُ لِتَتَجَمَّلُوا بِهِ فَإِنَّهُ يُوشِكُ إِنْ طَالَ بِكُمْ عُمُرٌ أَنْ يَتَجَمَّلَ ذُو الْعِلْمِ بِعِلْمِهِ كَمَا يَتَجَمَّلُ ذُو الْبِزَّةِ بِبِزَّتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
احوص بن حکیم اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے برائی کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا مجھ سے برائی کے بارے میں سوال نہ کرو مجھ سے بھلائی کے بارے میں سوال کرو یہ بات آپ نے تین مرتبہ ارشاد فرمائی اس کے بعد آپ نے فرمایا برے لوگوں میں سب سے زیادہ برے برے علماء ہیں اور بہتر لوگوں میں سب سے بہتر بہتر علماء ہیں۔
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ الْأَحْوَصِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الشَّرِّ فَقَالَ لَا تَسْأَلُونِي عَنْ الشَّرِّ وَاسْأَلُونِي عَنْ الْخَيْرِ يَقُولُهَا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ أَلَا إِنَّ شَرَّ الشَّرِّ شِرَارُ الْعُلَمَاءِ وَإِنَّ خَيْرَ الْخَيْرِ خِيَارُ الْعُلَمَاءِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
شعبی ارشاد فرماتے ہیں وہ شخص طلب کرے جس میں دو خصوصیات پائی جاتی ہوں عقلمندی اور عبادت گزاری۔ جو شخص عبادت گزار ہو اور عقل مند نہ ہو وہ یہ کہے گا یہ وہ کام ہے جسے عقل مند حاصل نہیں کرسکتے اس لیے وہ اسے طلب نہیں کرے گا اور اگر وہ شخص جو عقلمند ہو اور عبادت گزار نہ ہو تو یہ کہے گا کہ یہ وہ معاملہ ہے جسے عبادت گزار حاصل نہیں کرسکتے اس لیے وہ اس کی طلب بھی نہیں کرے گا۔ شعبی ارشاد فرماتے ہیں اب تو مجھے یہ اندیشہ ہے کہ آج کل وہ لوگ علم حاصل کرنا شروع نہ کرچکے ہوں جن میں ان دونوں میں سے کوئی بھی خصوصیات نہیں پائی جاتی نہ عقل پائی جاتی ہے اور نہ عبادت گزاری پائی جاتی ہے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ أَخْبَرَنَا بِهِ حُمَيْدُ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ عِيسَى قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يَقُولُ إِنَّمَا كَانَ يَطْلُبُ هَذَا الْعِلْمَ مَنْ اجْتَمَعَتْ فِيهِ خَصْلَتَانِ الْعَقْلُ وَالنُّسُكُ فَإِنْ كَانَ نَاسِكًا وَلَمْ يَكُنْ عَاقِلًا قَالَ هَذَا أَمْرٌ لَا يَنَالُهُ إِلَّا الْعُقَلَاءُ فَلَمْ يَطْلُبْهُ وَإِنْ كَانَ عَاقِلًا وَلَمْ يَكُنْ نَاسِكًا قَالَ هَذَا أَمْرٌ لَا يَنَالُهُ إِلَّا النُّسَّاكُ فَلَمْ يَطْلُبْهُ فَقَالَ الشَّعْبِيُّ وَلَقَدْ رَهِبْتُ أَنْ يَكُونَ يَطْلُبُهُ الْيَوْمَ مَنْ لَيْسَتْ فِيهِ وَاحِدَةٌ مِنْهُمَا لَا عَقْلٌ وَلَا نُسُكٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
ابوعاصم بیان کرتے ہیں سفیان نے مجھ سے بات بیان کی کوئی بھی شخص اس وقت علم حاصل کرنا شروع نہ کرے جب تک اس سے پہلے چالیس برس تک عبادت نہ کرلے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ زَعَمَ لِي سُفْيَانُ قَالَ كَانَ الرَّجُلُ لَا يَطْلُبُ الْعِلْمَ حَتَّى يَتَعَبَّدَ قَبْلَ ذَلِكَ أَرْبَعِينَ سَنَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
مکحول ارشاد فرماتے ہیں جو شخص علم اس لیے حاصل کرے تاکہ اس کے ذریعے بیوقوف لوگوں سے بحث کرے اور علماء کے سامنے فخر کرسکے یا لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرسکے تو وہ شخص جہنم میں جائے گا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ أَبِي الْعَلَاءِ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ لِيُمَارِيَ بِهِ السُّفَهَاءَ وَلِيُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَاءَ أَوْ لِيَصْرِفَ بِهِ وُجُوهَ النَّاسِ إِلَيْهِ فَهُوَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
مکحول روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جو شخص علم اس لیے حاصل کرے تاکہ اس ذریعے علماء کے سامنے فخر کرسکے یا بیوقوف لوگوں کے ساتھ بحث کرسکے یا اس کا ارادہ یہ ہو کہ لوگ اس کی طرف متوجہ ہوجائیں تو اللہ تعالیٰ اس شخص کو جہنم میں داخل کرے گا۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ عَنْ يَحْيَى بْنِ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي النُّعْمَانُ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ لِيُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَاءَ أَوْ لِيُمَارِيَ بِهِ السُّفَهَاءَ أَوْ يُرِيدُ أَنْ يُقْبِلَ بِوُجُوهِ النَّاسِ إِلَيْهِ أَدْخَلَهُ اللَّهُ جَهَنَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت ابن مسعود ارشاد فرماتے ہیں آدمی کی اس بات کی نیت کے حساب سے یاد رکھی جاتی ہے۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ خَلِيفَةَ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّمَا يُحْفَظُ حَدِيثُ الرَّجُلِ عَلَى قَدْرِ نِيَّتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
قاسم بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ نے مجھ سے ارشاد فرمایا میں یہ سمجھتا ہوں کہ آدمی علم اس وقت بھولتا ہے جب وہ کسی گناہ کا ارتکاب کرتا ہے۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنِّي لَأَحْسَبُ الرَّجُلَ يَنْسَى الْعِلْمَ كَانَ يَعْلَمُهُ لِلْخَطِيئَةِ كَانَ يَعْمَلُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
حضرت شہر بن حوشب فرماتے ہیں مجھے یہ پتا چلا ہے کہ لقمان حکیم نے اپنے بیٹے سے یہ کہا تھا اے میرے بیٹے علم اس لیے حاصل نہ کرنا تاکہ اس کے ذریعے علماء کے ساتھ مقابلہ کرسکو یا بیوقوف لوگوں کے ساتھ بحث کرسکو یا اس کے ذریعے محافل میں اپنا آپ دکھا سکو اور اس علم سے بےرغبت ہو کر جہالت کی طرف راغب ہوتے ہوئے علم کو چھوڑ نہ دینا۔ اے میرے بیٹے محافل کا جائزہ لیتے رہنا جب تم کسی ایسی قوم کو دیکھو جو اللہ کا ذکر کر رہے ہوں تو ان کے ساتھ بیٹھ جانا کیونکہ اگر تم عالم ہوگے تو تمہارا علم تمہیں فائدہ دے گا اور اگر تم جاہل ہو گے تو وہ لوگ تمہیں تعلیم دیں گے ہوسکتا ہے کہ اللہ کی رحمت ان لوگوں کی طرف متوجہ ہو اور اس میں سے کچھ حصہ تمہیں بھی نصیب ہوجائے۔ اسی طرح اگر تم کچھ لوگوں کو دیکھو کہ وہ اللہ کا ذکر نہیں کر رہے تو تم ان کے ساتھ نہ بیٹھنا کیونکہ اگر تم عالم ہوگے تو تمہارا علم تمہیں وہاں کوئی فائدہ نہیں دے گا اور اگر تم جاہل ہوگے تو وہ لوگ تمہاری جہالت میں مزید اضافہ کریں گے اور ہوسکتا ہے کہ اللہ کا عذاب ان کی طرف متوجہ ہوجائے اور اس کے ساتھ وہ تمہیں بھی پہنچ جائے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ بَلَغَنِي أَنَّ لُقْمَانَ الْحَكِيمَ كَانَ يَقُولُ لِابْنِهِ يَا بُنَيَّ لَا تَعَلَّمْ الْعِلْمَ لِتُبَاهِيَ بِهِ الْعُلَمَاءَ أَوْ لِتُمَارِيَ بِهِ السُّفَهَاءَ أَوْ تُرَائِيَ بِهِ فِي الْمَجَالِسِ وَلَا تَتْرُكْ الْعِلْمَ زُهْدًا فِيهِ وَرَغْبَةً فِي الْجَهَالَةِ يَا بُنَيَّ اخْتَرْ الْمَجَالِسَ عَلَى عَيْنِكَ وَإِذَا رَأَيْتَ قَوْمًا يَذْكُرُونَ اللَّهَ فَاجْلِسْ مَعَهُمْ فَإِنَّكَ إِنْ تَكُنْ عَالِمًا يَنْفَعْكَ عِلْمُكَ وَإِنْ تَكُنْ جَاهِلًا يُعَلِّمُوكَ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِمْ بِرَحْمَتِهِ فَيُصِيبَكَ بِهَا مَعَهُمْ وَإِذَا رَأَيْتَ قَوْمًا لَا يَذْكُرُونَ اللَّهَ فَلَا تَجْلِسْ مَعَهُمْ فَإِنَّكَ إِنْ تَكُنْ عَالِمًا لَا يَنْفَعْكَ عِلْمُكَ وَإِنْ تَكُنْ جَاهِلًا زَادُوكَ غَيًّا وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِمْ بِعَذَابٍ فَيُصِيبَكَ مَعَهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غیر اللہ کے لیے علم حاصل کرے اس کی توبیخ۔
کثیر بن مرہ ارشاد فرماتے ہیں باطل بات عقل مند لوگوں کے سامنے بیان مت کرنا ورنہ وہ تمہیں شرمندہ کردیں گے اور حکمت کی بات بیوقوف لوگوں کے سامنے بیان مت کرنا وہ تمہیں جھٹلا دیں گے اور جو شخص علم کا اہل ہو اس سے علم کو روکنا ورنہ تم گناہ گار ہوجاؤ گے اور نااہل شخص کے سپرد علم نہ کرنا ورنہ تمہیں جاہل قرار دیا جائے گا تمہارے علم کا تم پر حق ہے جیسے تمہارے مال کا تم پر حق ہے۔
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا حَرِيزٌ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ سُمَيْرٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ قَالَ لَا تُحَدِّثْ الْبَاطِلَ الْحُكَمَاءَ فَيَمْقُتُوكَ وَلَا تُحَدِّثْ الْحِكْمَةَ لِلسُّفَهَاءِ فَيُكَذِّبُوكَ وَلَا تَمْنَعْ الْعِلْمَ أَهْلَهُ فَتَأْثَمَ وَلَا تَضَعْهُ فِي غَيْرِ أَهْلِهِ فَتُجَهَّلَ إِنَّ عَلَيْكَ فِي عِلْمِكَ حَقًّا كَمَا أَنَّ عَلَيْكَ فِي مَالِكَ حَقًّا
tahqiq

তাহকীক: