সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৪৭ টি
হাদীস নং: ৩২১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
ابن عون بیان کرتے ہیں شعبی، نخعی اور حسن جب کوئی حدیث بیان کرتے تھے تو کبھی ان الفاظ میں بیان کردیتے تھے اور کبھی دوسرے الفاظ میں بیان کردیتے تھے میں نے اس بات کا تذکرہ امام محمد بن سیرین سے کیا تو انھوں نے ارشاد فرمایا اگر یہ حضرات اسی طرح حدیث بیان کریں جیسے انھوں نے سنی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوگا۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ كَانَ الشَّعْبِيُّ وَالنَّخَعِيُّ وَالْحَسَنُ يُحَدِّثُونَ بِالْحَدِيثِ مَرَّةً هَكَذَا وَمَرَّةً هَكَذَا فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِمُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ فَقَالَ أَمَا إِنَّهُمْ لَوْ حَدَّثُوا بِهِ كَمَا سَمِعُوهُ كَانَ خَيْرًا لَهُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
ابومعمر ارشاد فرماتے ہیں اگر میں نے حدیث سنتے ہوئے کوئی اعرابی غلطی سنی ہو تو میں سنے ہوئے کی پیروی کرتے ہوئے اسی غلطی کو آگے بیان کردیتا ہوں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عَثَّامٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ قَالَ إِنِّي لَأَسْمَعُ الْحَدِيثَ لَحْنًا فَأَلْحَنُ اتِّبَاعًا لِمَا سَمِعْتُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
ابراہیم بن میسرہ ارشاد فرماتے ہیں مجاہد نے طاؤس کو خواب میں دیکھا وہ کعبہ کے اندر سر پر کپڑا لپیٹ کر نماز پڑھ رہے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کعبے کے دروازے پر کھڑے ہوئے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجاہد (رض) سے کہا اے اللہ کے بندے اپنا کپڑا اتاردو اور اپنی قرأت کو ظاہر کرو۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ قَالَ رَأَى مُجَاهِدٌ طَاوُسًا فِي الْمَنَامِ كَأَنَّهُ فِي الْكَعْبَةِ يُصَلِّي مُتَقَنِّعًا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَابِ الْكَعْبَةِ فَقَالَ لَهُ يَا عَبْدَ اللَّهِ اكْشِفْ قِنَاعَكَ وَأَظْهِرْ قِرَاءَتَكَ قَالَ فَكَأَنَّهُ عَبَّرَهُ عَلَى الْعِلْمِ فَانْبَسَطَ بَعْدَ ذَلِكَ فِي الْحَدِيثِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
کعب ارشاد فرماتے ہیں دنیا ملعون ہے اور اس میں موجود ہر چیز ملعون ہے سوائے بھلائی کا علم حاصل کرنے والے شخص کے اور بھلائی کی تعلیم دینے والے شخص کے۔ (یہ دونوں ملعون نہیں ہیں)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ يَمَانٍ عَنْ ابْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ كَعْبٍ قَالَ الدُّنْيَا مَلْعُونَةٌ مَلْعُونٌ مَا فِيهَا إِلَّا مُتَعَلِّمَ خَيْرٍ أَوْ مُعَلِّمَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
خالد بن معدان ارشاد فرماتے ہیں انسان یا تو عالم ہوگا یا طالب علم ہوگا اس کے درمیان بربادی ہے جس میں کوئی بھلائی نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ النَّاسُ عَالِمٌ وَمُتَعَلِّمٌ وَمَا بَيْنَ ذَلِكَ هَمَجٌ لَا خَيْرَ فِيهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں پہلے لوگ یہ کہا کرتے تھے عالم کی موت سے اسلام میں ایساسوراخ آجاتا ہے جسے کوئی چیز بھر نہیں سکتی اس وقت جب تک دن رات کا اختلاف باقی ہے (یعنی قیامت کے دن تک کوئی چیز نہیں بھرسکتی)
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ كَانُوا يَقُولُونَ مَوْتُ الْعَالِمِ ثُلْمَةٌ فِي الْإِسْلَامِ لَا يَسُدُّهَا شَيْءٌ مَا اخْتَلَفَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
وہب بن منبہ ارشاد فرماتے ہیں جس محفل میں علم کے بارے میں بحث ہو رہی ہو وہ میرے نزدیک اتنی ہی اوقات کے برابر نماز نفل اد کرنے سے زیادہ بہتر ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کوئی شخص اس میں ایسی بات سن لے جس کے ذریعے وہ سال بھر تک یا اپنی پوری زندگی نفع حاصل کرتا رہے۔
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا مُنْذِرٌ هُوَ ابْنُ النُّعْمَانِ عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ مَجْلِسٌ يُتَنَازَعُ فِيهِ الْعِلْمُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ قَدْرِهِ صَلَاةً لَعَلَّ أَحَدَهُمْ يَسْمَعُ الْكَلِمَةَ فَيَنْتَفِعُ بِهَا سَنَةً أَوْ مَا بَقِيَ مِنْ عُمُرِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
سفیان بیان کرتے ہیں علم کی طلب اور اسے یاد رکھنے سے زیادہ میرے نزدیک کوئی دوسرا عمل افضل نہیں ہے اور یہ اس کے لیے ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے۔ حسن بن صالح بیان کرتے ہیں لوگ اپنے دینی معاملات میں علم کے اسی طرح محتاج ہیں جیسے اپنی دنیا میں کھانے پینے کے محتاج ہیں۔
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ قَالَ قَالَ سُفْيَانُ مَا أَعْلَمُ عَمَلًا أَفْضَلَ مِنْ طَلَبِ الْعِلْمِ وَحِفْظِهِ لِمَنْ أَرَادَ اللَّهَ بِهِ قَالَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ إِنَّ النَّاسَ لَيَحْتَاجُونَ إِلَى هَذَا الْعِلْمِ فِي دِينِهِمْ كَمَا يَحْتَاجُونَ إِلَى الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ فِي دُنْيَاهُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت ابودرداء ارشاد فرماتے ہیں علم کے اٹھالیے جانے سے پہلے اسے حاصل کرو کیونکہ علماء کے اٹھا لیے جانے کے ذریعے علم کو اٹھالیا جائے گا اور علم حاصل کرنے والا شخص اور عالم برابر حثییت رکھتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ قَالَا حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ قَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ تَعَلَّمُوا قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ الْعِلْمُ فَإِنَّ قَبْضَ الْعِلْمِ قَبْضُ الْعُلَمَاءِ وَإِنَّ الْعَالِمَ وَالْمُتَعَلِّمَ فِي الْأَجْرِ سَوَاءٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
ضحاک نے یہ آیت تلاوت کی " لیکن تم ربانی بن جاؤ اس چیز کے مطابق جو تم کتاب کی تعلیم دیتے ہو۔ پھر ضحاک نے کہا ہر وہ شخص جو قرآن پڑھتا ہو وہ اس بات کا حق دار ہے کہ اسے فقیہ قرار دیا جائے۔
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْخُرَاسَانِيِّ عَنْ الضَّحَّاكِ وَلَكِنْ كُونُوا رَبَّانِيِّينَ بِمَا كُنْتُمْ تُعَلِّمُونَ الْكِتَابَ قَالَ حَقٌّ عَلَى كُلِّ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ أَنْ يَكُونَ فَقِيهًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
ارشاد باری تعالیٰ ہے " اگر ان کے ربانی اور احبار انھیں اس سے منع نہ کرتے۔ حضرت حسن بصری فرماتے ہیں اس سے مراد ان کے دانا اور علماء ہیں۔
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ حَفْصٍ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنْ الْحَسَنِ لَوْلَا يَنْهَاهُمْ الرَّبَّانِيُّونَ وَالْأَحْبَارُ قَالَ الْحُكَمَاءُ الْعُلَمَاءُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
ارشاد باری عالی ہے تم ربانی بن جاؤ۔ سعد بن جبیر ارشاد فرماتے ہیں اس سے مراد علماء اور فقہا ہیں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الْفَزَارِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كُونُوا رَبَّانِيِّينَ قَالَ عُلَمَاءُ فُقَهَاءُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
سفیان بن عیینہ ارشاد فرماتے ہیں علم کے لیے یاد داشت عمل، غور سے سننا، خاموش رہنا اور پھیلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ بْنَ عُيَيْنَةَ يَقُولُ يُرَادُ لِلْعِلْمِ الْحِفْظُ وَالْعَمَلُ وَالِاسْتِمَاعُ وَالْإِنْصَاتُ وَالنَّشْرُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں سب سے بڑا جاہل وہ شخص ہے جو اس چیز کو ترک کردے جس کا اسے علم ہو اور سب سے زیادہ عالم وہ شخص ہے جو اس چیز پر عمل کرے جس کا اسے علم ہو اور لوگوں میں سب سے زیادہ افضل وہ شخص ہے جو اللہ سب سے زیادہ ڈرتا ہو۔
قَالَ و أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ أَجْهَلُ النَّاسِ مَنْ تَرَكَ مَا يَعْلَمُ وَأَعْلَمُ النَّاسِ مَنْ عَمِلَ بِمَا يَعْلَمُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ أَخْشَعَهُمْ لِلَّهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں دو طرح کے حریص کبھی بھی سیر نہیں ہوتے ایک علم کا حریص وہ علم سے کبھی سیر نہیں ہوتا اور دوسرا دنیا کا حریص کبھی سیر نہیں ہوتا جس شخص کا ارادہ طلب اور منظور نظر آخرت ہو اللہ اس کے معاملات پورے کردیتا ہے اور اس کے دل کو بےنیاز کردیتا ہے اور جس شخص کی طلب خواہش اور منظور نظر دنیا ہو اللہ تعالیٰ اس کے معاملات کو پھیلا دیتا ہے اس کی غربت کو اس کے آگے کردیتا ہے اور پھر وہ شخص صبح بھی فقیر ہوتا ہے اور شام کو بھی فقیر ہوتا ہے۔ (یعنی ہر حال میں غریب رہتا ہے) ۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَيْدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ مَنْهُومَانِ لَا يَشْبَعَانِ مَنْهُومٌ فِي الْعِلْمِ لَا يَشْبَعُ مِنْهُ وَمَنْهُومٌ فِي الدُّنْيَا لَا يَشْبَعُ مِنْهَا فَمَنْ تَكُنِ الْآخِرَةُ هَمَّهُ وَبَثَّهُ وَسَدَمَهُ يَكْفِي اللَّهُ ضَيْعَتَهُ وَيَجْعَلُ غِنَاهُ فِي قَلْبِهِ وَمَنْ تَكُنِ الدُّنْيَا هَمَّهُ وَبَثَّهُ وَسَدَمَهُ يُفْشِي اللَّهُ عَلَيْهِ ضَيْعَتَهُ وَيَجْعَلُ فَقْرَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ ثُمَّ لَا يُصْبِحُ إِلَّا فَقِيرًا وَلَا يُمْسِي إِلَّا فَقِيرًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں دو طرح کے حریص کبھی سیر نہیں ہوتے ایک علم کا طلب گار اور دوسرادنیاکاطلب گار یہ دونوں برابر نہیں ہوتے کیونکہ علم کا طلب گار اللہ کی رضامندی میں اضافہ کرتا ہے اور دنیا کا طلب گار سرکشی میں ڈوبتا چلا جاتا ہے پھر حضرت عبداللہ نے یہ آیت تلاوت کی بیشک اللہ کے بندوں میں سے علماء اللہ سے ڈرتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ عَوْنٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ مَنْهُومَانِ لَا يَشْبَعَانِ صَاحِبُ الْعِلْمِ وَصَاحِبُ الدُّنْيَا وَلَا يَسْتَوِيَانِ أَمَّا صَاحِبُ الْعِلْمِ فَيَزْدَادُ رِضًا لِلرَّحْمَنِ وَأَمَّا صَاحِبُ الدُّنْيَا فَيَتَمَادَى فِي الطُّغْيَانِ ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ كَلَّا إِنَّ الْإِنْسَانَ لَيَطْغَى أَنْ رَآهُ اسْتَغْنَى قَالَ وَقَالَ الْآخَرُ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت ابن عباس (رض) قرآن کی اس آیت کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں، بیشک اللہ کے بندوں میں سے اللہ سے علماء ڈرتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس ارشاد فرماتے ہیں جو شخص اللہ سے ڈرتا ہو وہ عالم ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُخْتَارٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ الْأَزْهَرِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ قَالَ مَنْ خَشِيَ اللَّهَ فَهُوَ عَالِمٌ٫
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت عبداللہ بن عباس ارشاد فرماتے ہیں دو طرح کے حریص کبھی سیر نہیں ہوتے ایک علم کا طلب گار اور دوسرا دنیا کا طلب گار۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَنْهُومَانِ لَا يَشْبَعَانِ طَالِبُ عِلْمٍ وَطَالِبُ دُنْيَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت واثلہ بن اسقع روایت کرتے ہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص علم کی طلب میں نکلے اور اسے پالے اسے اجر کے دو ب رتن ملیں گے جو شخص اسے نہ پائے اسے اجر کا ایک برتن ملے گا۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ رَبِيعَةَ الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ وَاثِلَةَ بْنَ الْأَسْقَعِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ فَأَدْرَكَهُ كَانَ لَهُ كِفْلَانِ مِنْ الْأَجْرِ فَإِنْ لَمْ يُدْرِكْهُ كَانَ لَهُ كِفْلٌ مِنْ الْأَجْرِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم اور عالم کی فضیلت
حضرت عباس عمی بیان کرتے ہیں مجھے یہ پتا چلا ہے کہ اللہ کے نبی حضرت داؤد اپنی دعا میں یہ دعا مانگا کرتے تھے اے اللہ تو پاک ہے تو میرا پروردگار ہے تو عرش کے اوپر بزرگ و برتر ہے آسمانوں اور زمین کے اندر موجود ہر چیز میں تو نے اپنی خشیت رکھ دی ہے تیری مخلوق میں سے قدرومنزلت کے اعتبار سے تیرے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہے جو تجھ سے سب سے زیادہ ڈرتا ہو جو شخص تجھ سے نہیں ڈرتا اسے کوئی بھی علم نہیں ہے اور جو تیرے حکم کی پیروی نہیں کرتا اس میں کوئی دانائی نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ عَوْفٍ عَنْ عَبَّاسٍ الْعَمِّيِّ قَالَ بَلَغَنِي أَنَّ دَاوُدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي دُعَائِهِ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي تَعَالَيْتَ فَوْقَ عَرْشِكَ وَجَعَلْتَ خَشْيَتَكَ عَلَى مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ فَأَقْرَبُ خَلْقِكَ مِنْكَ مَنْزِلَةً أَشَدُّهُمْ لَكَ خَشْيَةً وَمَا عِلْمُ مَنْ لَمْ يَخْشَكَ وَمَا حِكْمَةُ مَنْ لَمْ يُطِعْ أَمْرَكَ
তাহকীক: