সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৪৭ টি

হাদীস নং: ৩০১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
کعب بیان کرتے ہیں میں نے اس قوم کی حالت ان الفاظ میں پائی ہے (ارشاد باری تعالیٰ ہے) جو عمل کے بجائے ویسے ہی علم حاصل کرتے ہیں اور عبادت کرنے کی بجائے دوسرے مقاصد کے حصول کے لیے دین کی سمجھ بوجھ حاصل کرتے ہیں وہ آخرت سے متعلق عمل کے ذریعے دنیا طلب کرنا چاہتے ہیں اور وہ اونٹ کی کھال کے لباس پہنیں گے ان کے دل کڑوی چیز سے زیادہ کڑوے ہوں گے تو کیا وہ مجھے دھوکا دیں گے یا میرے ساتھ فریب کریں گے میں یہ قسم اٹھاتاہیوں کہ میں ان لوگوں کو ایسے فتنے میں مبتلا کروں گا جس میں بردبار شخص بھی حیران رہ جاتا ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ حَازِمٍ حَدَّثَنِي عَمِّي جَرِيرُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّهُ سَمِعَ تُبَيْعًا يُحَدِّثُ عَنْ كَعْبٍ قَالَ إِنِّي لَأَجِدُ نَعْتَ قَوْمٍ يَتَعَلَّمُونَ لِغَيْرِ الْعَمَلِ وَيَتَفَقَّهُونَ لِغَيْرِ الْعِبَادَةِ وَيَطْلُبُونَ الدُّنْيَا بِعَمَلِ الْآخِرَةِ وَيَلْبَسُونَ جُلُودَ الضَّأْنِ وَقُلُوبُهُمْ أَمَرُّ مِنْ الصَّبْرِ فَبِي يَغْتَرُّونَ أَوْ إِيَّايَ يُخَادِعُونَ فَحَلَفْتُ بِي لَأُتِيحَنَّ لَهُمْ فِتْنَةً تَتْرُكُ الْحَلِيمَ فِيهَا حَيْرَانَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
ہرم بن حیان بیان کرتے ہیں فاسق عالم سے بچو اس بات کی اطلاع حضرت عمر بن خطاب کو ملی تو حضرت عمر نے انھیں خط میں لکھا فاسق عالم سے مراد کیا ہے ہرم اس بات سے خوفزدہ ہوگئے ہرم نے انھیں جواب میں لکھا اے امیرالمومنین اللہ کی قسم میری مراد صرف نیکی ہی تھی بعض اوقات کوئی ایساحکمران ہوتا ہے جو اپنے علم کے مطابق بات تو کرتا ہے لیکن اس کا عمل گناہ پر ہوتا ہے ایسا شخص لوگوں کو غلط فہمی میں مبتلا کردیتا ہے جس کی وجہ سے لوگ گمراہ ہوجاتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ هَرِمِ بْنِ حَيَّانَ أَنَّهُ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالْعَالِمَ الْفَاسِقَ فَبَلَغَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَكَتَبَ إِلَيْهِ وَأَشْفَقَ مِنْهَا مَا الْعَالِمُ الْفَاسِقُ قَالَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ هَرِمٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ بِهِ إِلَّا الْخَيْرَ يَكُونُ إِمَامٌ يَتَكَلَّمُ بِالْعِلْمِ وَيَعْمَلُ بِالْفِسْقِ فَيُشَبِّهُ عَلَى النَّاسِ فَيَضِلُّوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
حضرت عبداللہ بن مسعود بیان کرتے ہیں جو شخص اپنے دین کی عزت افزائی کرنا چاہتا ہو وہ کسی حکمران کے پاس نہ جائے اور تنہائی میں عورتوں کے پاس موجود نہ ہو اور بد عقیدہ لوگوں کے ساتھ بحث و مباحثہ نہ کرے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُطَرِّفٍ وَعَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ إِسْمَعِيلَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْمُهَاجِرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ مَنْ أَرَادَ أَنْ يُكْرَمَ دِينُهُ فَلَا يَدْخُلْ عَلَى السُّلْطَانِ وَلَا يَخْلُوَنَّ بِالنِّسْوَانِ وَلَا يُخَاصِمَنَّ أَصْحَابَ الْأَهْوَاءِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
یونس بیان کرتے ہیں میمون بن مہران نے مجھے خط لکھا دینی معاملات میں بحث و مباحثہ کرنے سے بچو کسی عالم یا جاہل کے ساتھ ہرگز بحث نہ کرو عالم کے ساتھ اس لیے کہ کیونکہ وہ اپنے علم کے زور پر تمہیں رسوائی کا شکار کردے گا اور اس چیز کی پروا نہیں کرے گا تم نے کیا کیا ہے اور جاہل کے ساتھ اس لیے وہ شخص تمہارے سینے کو غصے سے بھردے گا اور تمہاری فرمان برداری نہیں کرے گا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يُونُسَ قَالَ كَتَبَ إِلَيَّ مَيْمُونُ بْنُ مِهْرَانَ إِيَّاكَ وَالْخُصُومَةَ وَالْجِدَالَ فِي الدِّينِ لَا تُجَادِلَنَّ عَالِمًا وَلَا جَاهِلًا أَمَّا الْعَالِمُ فَإِنَّهُ يَخْزُنُ عَنْكَ عِلْمَهُ وَلَا يُبَالِي مَا صَنَعْتَ وَأَمَّا الْجَاهِلُ فَإِنَّهُ يُخَشِّنُ بِصَدْرِكَ وَلَا يُطِيعُكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
یحییٰ بن ابوکثیر بیان کرتے ہیں حضرت سلیمان نے اپنے بیٹے سے کہا تھا بحث کو چھوڑ دو کیونکہ اس کا فائدہ کم ہوتا ہے اور یہ بھائیوں کے درمیان دشمنی کو رواج دیتی ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام لِابْنِهِ دَعْ الْمِرَاءَ فَإِنَّ نَفْعَهُ قَلِيلٌ وَهُوَ يُهَيِّجُ الْعَدَاوَةَ بَيْنَ الْإِخْوَانِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
حضرت عمر بن عبدالعزیز ارشاد فرماتے ہیں جو شخص اپنے دین کو بحث و مباحثہ کا نشانہ بنائے گا اس کی رائے تیزی سے تبدیل ہوتی چلی جائے گی۔
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي حَكِيمٍ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَقُولُ مَنْ جَعَلَ دِينَهُ غَرَضًا لِلْخُصُومَاتِ أَكْثَرَ التَّنَقُّلَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
سعید بن عبدالعزیز بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اہل مدینہ کو خط میں یہ لکھا جو شخص علم کے بغیر عبادت اختیار کرے وہ اصلاح کے مقابلے میں فساد زیادہ کرے گا اور جو شخص اپنے کلام کو اپنے عمل کا حصہ شمار کرے گا اس کا کلام کم ہوگا اور وہ صرف ضروری باتیں کرے اور جو شخص اپنے دین کو بحث و مباحثہ کا حصہ بنا لے اس کی رائے تیزی کے ساتھ تبدیل ہوگی۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى أَهْلِ الْمَدِينَةِ إِنَّهُ مَنْ تَعَبَّدَ بِغَيْرِ عِلْمٍ كَانَ مَا يُفْسِدُ أَكْثَرَ مِمَّا يُصْلِحُ وَمَنْ عَدَّ كَلَامَهُ مِنْ عَمَلِهِ قَلَّ كَلَامُهُ إِلَّا فِيمَا يَعْنِيهِ وَمَنْ جَعَلَ دِينَهُ غَرَضًا لِلْخُصُومَةِ كَثُرَ تَنَقُّلُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کے خوف سے فتوی دینے سے بچے
حضرت عمر بن عبدالعزیز سے ایک شخص نے نفسانی خواہشات کی پیروی کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیاتم دیہاتی اور مدرسوں میں پڑھنے والے لڑکوں کی مانند اپنے دینی عقائد پر پختہ رہو اس کے علاوہ ہر چیز سے لاتعلق ہوجاؤ۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں روایت کے الفاظ میں بکثرت نقل ہونے سے مراد یہ ہے کہ کبھی اس کی رائے یہ ہوگی کبھی اس کی رائے دوسری ہوگی۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ سَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ شَيْءٍ مِنْ الْأَهْوَاءِ فَقَالَ عَلَيْكَ بِدِينِ الْأَعْرَابِيِّ وَالْغُلَامِ فِي الْكُتَّابِ وَالْهَ عَمَّا سِوَى ذَلِكَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد كَثُرَ تَنَقُّلُهُ أَيْ يَنْتَقِلُ مِنْ رَأْيٍ إِلَى رَأْيٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
حضرت عمر بن عبدالعزیز ارشاد فرماتے ہیں جب تم کسی قوم کو دیکھو کہ وہ عام مسلمانوں سے ہٹ کر کوئی نئی راہ اختیار کررہے ہیں تو وہ لوگ گمراہی کی بنیاد رکھ رہے ہوں گے ۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِذَا رَأَيْتَ قَوْمًا يُنْتِجُونَ بِأَمْرٍ دُونَ عَامَّتِهِمْ فَهُمْ عَلَى تَأْسِيسِ الضَّلَالَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
امام اوزاعی ارشاد فرماتے ہیں ابلیس نے اپنے ساتھیوں سے کہا تم اولاد آدم کو کس چیز کے ذریعے لاتے ہو کیا تم انھیں استغفار کی طرف سے بھی لاتے ہو۔ انھوں نے جواب دیا کہاں ! یہ وہ چیز ہے جو توحید کے ساتھ ملی ہوتی ہے (ہم اس سے انھیں نہیں پھسلا سکتے) ابلیس نے کہا میں ان کے درمیان ایسی چیز پھیلانے لگاہوں جس کی وجہ سے وہ اللہ سے مغفرت طلب نہیں کریں۔ امام اوزعی فرماتے ہیں پھر شیطان نے ان کے درمیان نفسانی خواہشات کی پیروی کو پھیلا دیا۔
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ قَالَ إِبْلِيسُ لِأَوْلِيَائِهِ مِنْ أَيِّ شَيْءٍ تَأْتُونَ بَنِي آدَمَ فَقَالُوا مِنْ كُلِّ شَيْءٍ قَالَ فَهَلْ تَأْتُونَهُمْ مِنْ قِبَلِ الِاسْتِغْفَارِ قَالُوا هَيْهَاتَ ذَاكَ شَيْءٌ قُرِنَ بِالتَّوْحِيدِ قَالَ لَأَبُثَّنَّ فِيهِمْ شَيْئًا لَا يَسْتَغْفِرُونَ اللَّهَ مِنْهُ قَالَ فَبَثَّ فِيهِمْ الْأَهْوَاءَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
مجاہد بیان کرتے ہیں مجھے نہیں پتا کہ میرے لیے ان دونعمتوں میں کون سی زیادہ اہم ہے یہ کہ اللہ نے مجھے اسلام کی ہدایت دی یا یہ کہ اس نے مجھے نفسانی خواہشات کی پیروی سے محفوظ رکھا۔
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الْمُحَارِبِيِّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ مَا أَدْرِي أَيُّ النِّعْمَتَيْنِ عَلَيَّ أَعْظَمُ أَنْ هَدَانِي لِلْإِسْلَامِ أَوْ عَافَانِي مِنْ هَذِهِ الْأَهْوَاءِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
حبہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت علی (رض) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے اگر کوئی شخص زندگی بھر روزہ رکھتا ہے اور زندگی بھر نفل پڑھتا ہے پھر حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان اسے قتل کردیا جائے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کا حشر انہی لوگوں کے ساتھ کرے جنہیں وہ ہدایت یافتہ سمجھتا تھا۔
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْأَعْوَرِ عَنْ حَبَّةَ بْنِ جُوَيْنٍ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا أَوْ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ لَوْ أَنَّ رَجُلًا صَامَ الدَّهْرَ كُلَّهُ وَقَامَ الدَّهْرَ كُلَّهُ ثُمَّ قُتِلَ بَيْنَ الرُّكْنِ وَالْمَقَامِ لَحَشَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ مَنْ يُرَى أَنَّهُ كَانَ عَلَى هُدًى
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
ابوصادق بیان کرتے ہیں حضرت سلمان فارسی ارشاد فرماتے ہیں اگر کوئی شخص اپنا سر حجر اسود پر رکھے اور دن بھر روزہ رکھے اور رات بھر نفل پڑھے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اس کی نفسانی خواہشات کے ہمراہ مبعوث کرے گا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ هَارُونَ هُوَ ابْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي صَادِقٍ قَالَ قَالَ سَلْمَانُ لَوْ وَضَعَ رَجُلٌ رَأْسَهُ عَلَى الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ فَصَامَ النَّهَارَ وَقَامَ اللَّيْلَ لَبَعَثَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ هَوَاهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں لوگوں کے درمیان یوں رہو جیسے پرندوں کے درمیان شہد کی مکھی ہوتی ہے ہر پرندہ اسے اپنے سے کم ترشمار کرتا ہے لیکن اگر پرندوں کو یہ پتا چل جائے کہ شہد کی مکھی کے پیٹ میں کتنی برکت موجود ہے تو وہ اس کے ساتھ یہ سلوک نہ کریں تم اپنی زبان اور جسم کے ذریعے لوگوں کے ساتھ میل ملاپ رکھو لیکن اپنے اعمال اور اپنی قلبی کیفیات کے حوالے سے ان سے الگ رہو آدمی کو وہی کچھ ملتا ہے جو اس نے کمایا اور وہ قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت کرتا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ هُوَ ابْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ حَصِيرَةَ عَنْ أَبِي صَادِقٍ الْأَزْدِيِّ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ نَاجِذٍ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ كُونُوا فِي النَّاسِ كَالنَّحْلَةِ فِي الطَّيْرِ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ الطَّيْرِ شَيْءٌ إِلَّا وَهُوَ يَسْتَضْعِفُهَا وَلَوْ يَعْلَمُ الطَّيْرُ مَا فِي أَجْوَافِهَا مِنْ الْبَرَكَةِ لَمْ يَفْعَلُوا ذَلِكَ بِهَا خَالِطُوا النَّاسَ بِأَلْسِنَتِكُمْ وَأَجْسَادِكُمْ وَزَايِلُوهُمْ بِأَعْمَالِكُمْ وَقُلُوبِكُمْ فَإِنَّ لِلْمَرْءِ مَا اكْتَسَبَ وَهُوَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ مَنْ أَحَبَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
زہری بیان کرتے ہیں علم کا بہترین وزیر اچھی رائے ہے۔
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنِي بَقِيَّةُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ نِعْمَ وَزِيرُ الْعِلْمِ الرَّأْيُ الْحَسَنُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
مسروق بیان کرتے ہیں آدمی کے عالم ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اللہ سے ڈرتا رہے اور آدمی کے جاہل ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے علم کے حوالے سے خود پسندی کا شکار ہو۔ مسروق ارشاد فرماتے ہیں درحقیقت آدمی کے لیے کچھ محافل ایسی بھی ہونی چاہیے جس میں وہ تنہا بیٹھ کر اپنے گناہوں کو یاد کرے اور ان گناہوں سے اللہ سے مغفرت طلب کرے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ كَفَى بِالْمَرْءِ عِلْمًا أَنْ يَخْشَى اللَّهَ وَكَفَى بِالْمَرْءِ جَهْلًا أَنْ يُعْجَبَ بِعِلْمِهِ قَالَو قَالَ مَسْرُوقٌ الْمَرْءُ حَقِيقٌ أَنْ يَكُونَ لَهُ مَجَالِسُ يَخْلُو فِيهَا فَيَذْكُرُ ذُنُوبَهُ فَيَسْتَغْفِرُ اللَّهَ تَعَالَى مِنْهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
حضرت واثلہ بن اسقع ارشاد فرماتے ہیں جب ہم معنوی طور پر تمہیں کوئی حدیث سنادیں تو یہی تمہارے لیے کافی ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنِي مَعْنٌ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ قَالَ إِذَا حَدَّثْنَاكُمْ بِالْحَدِيثِ عَلَى مَعْنَاهُ فَحَسْبُكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
ابن سیرین کے بارے میں منقول ہے کہ جب وہ کوئی حدیث بیان کرتے تھے تو الفاظ آگے پیچھے نہیں کرتے تھے جبکہ حسن جب کوئی حدیث بیان کرتے تھے تو وہ الفاظ آگے پیچھے کردیا کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا حَدَّثَ لَمْ يُقَدِّمْ وَلَمْ يُؤَخِّرْ وَكَانَ الْحَسَنُ إِذَا حَدَّثَ قَدَّمَ وَأَخَّرَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
جریر بن حازم بیان کرتے ہیں حضرت حسن بصری جب حدیث بیان کرتے تھے تو اس کا مضمون ایک ہوتا تھا لیکن الفاظ مختلف ہوتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ كَانَ الْحَسَنُ يُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ الْأَصْلُ وَاحِدٌ وَالْكَلَامُ مُخْتَلِفٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
امام محمد باقر بیان کرتے ہیں عبید بن عمیر نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے سامنے یہ حدیث پڑھی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا منافق شخص کی مثال اس بکری کی طرح ہے جو دو تھنوں کے درمیان ہو (یا شاید دو ریوڑوں کے درمیان ہو) تو حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا نہیں بلکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات اس طرح ارشاد فرمائی ہے امام محمد فرماتے ہیں حضرت ابن عمر (رض) نے جو بات نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی تھی وہ اس میں کوئی اضافہ یا کوئی کمی نہیں کرتے تھے نہ وہ اس سے آگے بڑھتے تھے اور نہ ہی اس سے کچھ کم کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَ عُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُنَافِقِ مَثَلُ الشَّاةِ بَيْنَ الرَّبِيضَيْنِ أَوْ بَيْنَ الْغَنَمَيْنِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَا إِنَّمَا قَالَ كَذَا وَكَذَا قَالَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَزِدْ فِيهِ وَلَمْ يُنْقِصْ مِنْهُ وَلَمْ يُجَاوِزْهُ وَلَمْ يُقَصِّرْ عَنْهُ
tahqiq

তাহকীক: