সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২০ টি
হাদীস নং: ২৮০৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں حضرت عمر دادی کو اس کے بیٹے کی موجودگی میں وراثت میں حصہ قرار دیتے ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ عُمَرَ وَرَّثَ جَدَّةً مَعَ ابْنِهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین قسم کی (دادی، نانی) کو چھٹے حصے کا حقدار قرار دیا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں میں نے ابراہیم سے دریافت کیا یہ کون ہیں ؟ انھوں نے جواب دیا وہ باپ کی طرف سے تعلق رکھنے والی دادیاں ہیں اور ایک ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے نانی ہے۔
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَطْعَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ جَدَّاتٍ سُدُسًا قَالَ قُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ مَنْ هُنَّهْ قَالَ جَدَّتَاكَ مِنْ قِبَلِ أَبِيكَ وَجَدَّتُكَ مِنْ قِبَلِ أُمِّكَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
حسن بیان کرتے ہیں اگر (میت کی) دادی کا بیٹا زندہ بھی ہو تو بھی دادی وراثت کی حقدار بنتی ہے۔
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنِي الْحَسَنُ قَالَ تَرِثُ الْجَدَّةُ وَابْنُهَا حَيٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
شعبی بیان کرتے ہیں نانا کی ماں وراثت کی حقدار نہیں بنتی کیونکہ اس کے جس بیٹے کی وجہ سے اس کا میت کے ساتھ تعلق ہے وہ وارث نہیں بنتا تو نانی کیسے وراث بن سکتی ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ لَا تَرِثُ أُمُّ أَبِ الْأُمِّ ابْنُهَا الَّذِي تُدْلِي بِهِ لَا يَرِثُ فَكَيْفَ تَرِثُ هِيَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
حضرت عمران بن حصین بیان کرتے ہیں دادی کا بیٹا میت کا باپ اگر زندہ ہو تو بھی دادی وارث بنتی ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ ابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَبِي الدَّهْمَاءِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ تَرِثُ الْجَدَّةُ وَابْنُهَا حَيٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت ابوبکر صدیق کی رائے۔
زہری بیان کرتے ہیں ایک عورت حضرت ابوبکر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئی وہ میت کے باپ کی ماں تھی یا شاید ماں کی ماں تھی وہ عورت بولی میرے پوتے (یا شاید) میرے نواسے کا انتقال ہوگیا مجھے یہ پتہ چلا ہے کہ مجھے وراثت میں حصہ ملے گا مجھے کتنا حصہ ملے گا حضرت ابوبکر (رض) نے جواب دیا میں نے اس بارے میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کوئی ارشاد فرماتے ہوئے نہیں سنا۔ البتہ میں لوگوں سے اس بارے میں دریافت کرتا ہوں جب حضرت ابوبکر (رض) نے ظہر کی نماز ادا کی تو دریافت کیا کہ کسی شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دادی کے بارے میں کوئی بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے حضرت مغیرہ بن شعبہ نے جواب دیا میں نے سنا ہے حضرت ابوبکر (رض) نے جواب دیا وہ کیا حکم ہے انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دادی کو چھٹا حصہ عطا کیا تھا۔ حضرت ابوبکر (رض) نے دریافت کیا آپ کے علاوہ بھی اس بات سے کوئی واقف ہے تو محمد بن مسلمہ نے جواب دیا انھوں نے سچ کہا ہے تو حضرت ابوبکر (رض) نے اس خاتون کو چھٹاحصہ دیا پھر اسی کی مانند ایک دادی حضرت عمر کی خدمت میں حاضر ہوئی حضرت عمر نے جواب دیا مجھے نہیں معلوم اس کا کیا حکم ہوگا میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں کوئی بات ارشاد فرماتے ہوئے نہیں سنا ہے البتہ میں لوگوں سے اس بارے میں دریافت کروں گا لوگوں نے حضرت عمر کو حضرت مغیرہ بن شعبہ اور حضرت محمد بن مسلمہ کی روایت کردہ حدیث کے بارے میں بتایا تو حضرت عمر نے جواب دیا جو بھی دادی یا نانی تنہا ہوگی اسے چھٹاحصہ ملے گا اور اگر دونوں موجود ہوں گے تو وہ چھٹاحصہ دونوں میں تقسیم ہوجائے گا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ جَاءَتْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ جَدَّةٌ أُمُّ أَبٍ أَوْ أُمُّ أُمٍّ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَ ابْنِي أَوْ ابْنَ ابْنَتِي تُوُفِّيَ وَبَلَغَنِي أَنَّ لِي نَصِيبًا فَمَا لِي فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيهَا شَيْئًا وَسَأَسْأَلُ النَّاسَ فَلَمَّا صَلَّى الظُّهْرَ قَالَ أَيُّكُمْ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْجَدَّةِ شَيْئًا فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ أَنَا قَالَ مَاذَا قَالَ أَعْطَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُدُسًا قَالَ أَيَعْلَمُ ذَاكَ أَحَدٌ غَيْرُكَ فَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ صَدَقَ فَأَعْطَاهَا أَبُو بَكْرٍ السُّدُسَ فَجَاءَتْ إِلَى عُمَرَ مِثْلُهَا فَقَالَ مَا أَدْرِي مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا شَيْئًا وَسَأَسْأَلُ النَّاسَ فَحَدَّثُوهُ بِحَدِيثِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَمُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ فَقَالَ عُمَرُ أَيُّكُمَا خَلَتْ بِهِ فَلَهَا السُّدُسُ فَإِنْ اجْتَمَعْتُمَا فَهُوَ بَيْنَكُمَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت علی (رض) اور حضرت زید کی رائے۔
حضرت علی (رض) اور حضرت زید ارشاد فرماتے ہیں جب دادیاں اور نانیاں ایک ہی مرتبہ کی مالک ہوں تو تین طرح کی دادیاں اور نانیاں وراثت میں حقدار بن سکتی ہیں دو دادیاں ہوں گی جو باپ کی طرف سے تعلق رکھتی ہوں گی ایک باپ کی ماں اور دوسری باپ کی نانی اور ایک نانی ہوگی جو ماں کی طرف سے تعلق رکھتی ہوگی اگر ان میں سے ایک زیادہ قریبی تعلق رکھتی ہو تو قریبی رشتے دار کو حصہ ملتا ہے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلِيٍّ وَزَيْدٍ قَالَا إِذَا كَانَتْ الْجَدَّاتُ سَوَاءً وَرِثَ ثَلَاثُ جَدَّاتٍ جَدَّتَا أَبِيهِ أُمُّ أُمِّهِ وَأُمُّ أَبِيهِ وَجَدَّةُ أُمِّهِ فَإِنْ كَانَتْ إِحَدَاهُنَّ أَقْرَبَ فَالسَّهْمُ لِذَوِي الْقُرْبَى
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت علی (رض) اور حضرت زید کی رائے۔
امام شعبی بیان کرتے ہیں حضرت علی (رض) اور حضرت زید باپ کی موجودگی میں دادی کا وراثت میں حصہ قرار نہیں دیتے تھے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلِيٍّ وَزَيْدٍ أَنَّهُمَا كَانَا لَا يُوَرِّثَانِ الْجَدَّةَ أُمَّ الْأَبِ مَعَ الْأَبِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت علی (رض) اور حضرت زید کی رائے۔
زہری بیان کرتے ہیں حضرت عثمان غنی ایسی دادی کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے تھے جس کا بیٹا (میت کا باپ) موجود ہو۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ عُثْمَانَ كَانَ لَا يُوَرِّثُ الْجَدَّةَ وَابْنُهَا حَيٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت ابن مسعود کی رائے۔
حضرت ابن مسعود بیان کرتے ہیں دادیوں اور نانیوں کو وراثت میں کچھ حصہ نہیں ملے گا ان کی ویسے خدمت کردی جائے گی اور اس بارے میں تمام نانیاں اور دادیاں برابر کی حثییت رکھتی ہیں خواہ ان کا قریبی تعلق ہو یا دور کا تعلق ہو۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ إِنَّ الْجَدَّاتِ لَيْسَ لَهُنَّ مِيرَاثٌ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أُطْعِمْنَهَا وَالْجَدَّاتُ أَقْرَبُهُنَّ وَأَبْعَدُهُنَّ سَوَاءٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت ابن مسعود کی رائے۔
ابراہیم نخعی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں میت کی دادی وراثت میں حقدار بنتی ہے اگرچہ اس کا بیٹا یعنی (میت کا باپ) زندہ ہو۔
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ تَرِثُ الْجَدَّةُ وَابْنُهَا حَيٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادیوں اور نانیوں کے بارے میں مسروق کی رائے۔
شعبی بیان کرتے ہیں چار دادیاں اور نانیاں اپنا مقدمہ لے کر مسروق کے پاس آئیں اور انھوں نے نانا کی ماں کو اس میں سے باہر کردیا جبکہ بقیہ تین نانیوں اور دادیوں کو وراثت میں حصہ قرار دیا کیونکہ دو کا تعلق باپ کے ساتھ تھا وہ تین عزیز خواتین یہ تھیں ایک نانی تھی اور ایک دادی تھی اور ایک ماں کی نانی تھی۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ جِئْنَ أَرْبَعُ جَدَّاتٍ يَتَسَاوَقْنَ إِلَى مَسْرُوقٍ فَأَلْقَى أَمَّ أَبِ الْأَبِ وَوَرَّثَ ثَلَاثًا جَدَّتَيْ أَبِيهِ أُمَّ أُمِّهِ وَأُمَّ أَبِيهِ وَجَدَّةَ أُمِّهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رد کے بارے میں حضرت علی (رض) حضرت عبداللہ اور حضرت زید کی رائے۔
حضرت عبداللہ ایک بیٹی اور پوتی کے بارے میں یہ فرماتے ہیں کہ یہ نصف اور چھٹے حصے کے حساب سے تقسیم ہوگا اور باقی بچ جائے گا وہ بیٹی کو واپس ملے گا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِي ابْنَةٍ وَابْنَةِ ابْنٍ قَالَ النِّصْفُ وَالسُّدُسُ وَمَا بَقِيَ فَرَدٌّ عَلَى الْبِنْتِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رد کے بارے میں حضرت علی (رض) حضرت عبداللہ اور حضرت زید کی رائے۔
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں ان کی خدمت میں ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائیوں اور ماں کا مسئلہ پیش کیا گیا تو انھوں نے ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کو ایک تہائی حصہ دیا جبکہ ماں کو بقیہ سارا مال دے دیا۔ اور یہ ارشاد فرمایا جس شخص کا کوئی عصبہ نہ ہو ماں اس کی عصبہ بن جاتی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ أُتِيَ فِي إِخْوَةٍ لِأُمٍّ وَأُمٍّ فَأَعْطَى الْإِخْوَةَ مِنْ الْأُمِّ الثُّلُثَ وَالْأُمَّ سَائِرَ الْمَالِ وَقَالَ الْأُمُّ عَصَبَةُ مَنْ لَا عَصَبَةَ لَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رد کے بارے میں حضرت علی (رض) حضرت عبداللہ اور حضرت زید کی رائے۔
حسن اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے شعبی سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو فوت ہوجائے اور پسماندگان میں ایک بیٹی کو چھوڑ دے اس بیٹی کے علاوہ اس کے کسی اور وراث کا پتہ نہ چلے تو شعبی نے جواب دیا اس بیٹی کو اس کا پورا مال مل جائے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَكَ ابْنَتَهُ لَا يُعْلَمُ لَهُ وَارِثٌ غَيْرُهَا قَالَ لَهَا الْمَالُ كُلُّهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رد کے بارے میں حضرت علی (رض) حضرت عبداللہ اور حضرت زید کی رائے۔
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت ابن مسعود ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائی کو ماں کی موجودگی میں حصہ واپس نہیں کرتے تھے اور نہ ہی دادی کو کرتے تھے جبکہ اس کے ہمراہ کوئی ایسا وراث موجود نہ ہو جس کا کوئی فرض حصہ ہو تو اسی طرح وہ حقیقی بیٹی کی موجودگی میں پوتی کو رد نہیں کرتے تھے اسی طرح شوہر اور بیوی کی طرف سے رد نہیں کرتے تھے۔ حضرت علی (رض) شوہر یا بیوی کے علاوہ ہر حصے دار کی طرف سے باقی بچ جانے والامال لوٹا دیا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ كَانَ لَا يَرُدُّ عَلَى أَخٍ لِأُمٍّ مَعَ أُمٍّ وَلَا عَلَى جَدَّةٍ إِذَا كَانَ مَعَهَا غَيْرُهَا مَنْ لَهُ فَرِيضَةٌ وَلَا عَلَى ابْنَةِ ابْنٍ مَعَ ابْنَةِ الصُّلْبِ وَلَا عَلَى امْرَأَةٍ وَزَوْجٍ وَكَانَ عَلِيٌّ يَرُدُّ عَلَى كُلِّ ذِي سَهْمٍ إِلَّا الْمَرْأَةَ وَالزَّوْجَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رد کے بارے میں حضرت علی (رض) حضرت عبداللہ اور حضرت زید کی رائے۔
حضرت زید بن ثابت کے بارے میں منقول ہے ان کی خدمت میں ایک بیٹی یا شاید بہن کا مسئلہ آیا تو انھوں نے انھیں نصف حصہ دینے کا حکم دیا اور باقی بچ جانے والامال بیت المال میں جمع کروانے کا حکم دیا۔ یزید بن ہارون بیان کرتے ہیں یہ روایت محمد بن سالم کے حوالے سے شعبی کے حوالے سے خارجہ نامی راوی سے منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ أُتِيَ فِي ابْنَةٍ أَوْ أُخْتٍ فَأَعْطَاهَا النِّصْفَ وَجَعَلَ مَا بَقِيَ فِي بَيْتِ الْمَالِ و قَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ خَارِجَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کی وراثت کا حکم۔
ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کے بارے میں حضرت عبداللہ بن مسعود یہ ارشاد فرماتے ہیں کہ اس کی وراثت اس کی ماں کو ملے گی۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ فِي ابْنِ الْمُلَاعَنَةِ قَالَ مِيرَاثُهُ لِأُمِّهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کی وراثت کا حکم۔
ابراہیم بن طہمان فرماتے ہیں میں نے ایک شخص کو عطا بن ابورباح سے لعان کرنے والوں کی اولاد کا مسئلہ دریافت کرتے ہوئے سنا کہ اس کی وراثت کسے ملے گی تو انھوں نے جواب دیا اس کی وراثت اس کی ماں اور اس کی ماں کے خاندان والوں کو ملے گی۔
أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا سَأَلَ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ وَلَدِ الْمُتَلَاعِنَيْنِ لِمَنْ مِيرَاثُهُ قَالَ لِأُمِّهِ وَأَهْلِهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کی وراثت کا حکم۔
شعبی بیان کرتے ہیں لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کے بارے میں حضرت علی (رض) یہ فرماتے ہیں کہ اگر اس نے ماں کی طرف سے شریک بھائی اور ماں کو چھوڑا ہو تو اس کے بھائی کو چھٹا حصہ ملے گا اس کی ماں کو تہائی حصے ملے گا پھر باقی بچ جانے والا مال ان دونوں کی طرف سے لوٹا دیا جائے گا اور اس باقی بچ جانے والے مال میں سے بھائی کو تیسرا حصہ ملے گا اور ماں کو دوتہائی حصہ ملے گا۔ حضرت ابن مسعود ارشاد فرماتے ہیں ایسی عورت میں اس کے بھائی کو چھٹا حصہ ملے گا اور باقی بچ جانے والا مال اس کی ماں کو ملے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ أَبِي سَهْلٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ فِي ابْنِ الْمُلَاعَنَةِ تَرَكَ أَخَاهُ لِأُمِّهِ وَأُمَّهُ لِأَخِيهِ السُّدُسُ وَلِأُمِّهِ الثُّلُثُ ثُمَّ يُرَدُّ عَلَيْهِمْ فَيَصِيرُ لِلْأَخِ الثُّلُثُ وَلِلْأُمِّ الثُّلُثَانِ و قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ لِأَخِيهِ السُّدُسُ وَمَا بَقِيَ فَلِلْأُمِّ
তাহকীক: