সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২০ টি
হাদীস নং: ২৭৮৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کی وراثت کے بارے میں حضرت عمر کی رائے۔
شعبی بیان کرتے ہیں اسلام میں دادا کے طور پر سب سے پہلے حضرت عمر وارث بنے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ جَدٍّ وَرِثَ فِي الْإِسْلَامِ عُمَرُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کی وراثت کے بارے میں حضرت عمر کی رائے۔
شعبی بیان کرتے ہیں اسلام میں دادا کے طور پر حضرت عمر سب سے پہلے وارث بنے تھے انھوں نے اپنا حصہ وصول کرلیا تو حضرت علی (رض) اور حضرت زید ان کے پاس آئے اور یہ بات بیان کی آپ کے لیے اتنی گنجائش نہیں ہے آپ دو بھائیوں میں سے ایک کی حثییت رکھتے ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ أَوَّلُ جَدٍّ وَرِثَ فِي الْإِسْلَامِ عُمَرُ فَأَخَذَ مَالَهُ فَأَتَاهُ عَلِيٌّ وَزَيْدٌ فَقَالَا لَيْسَ لَكَ ذَاكَ إِنَّمَا أَنْتَ كَأَحَدِ الْأَخَوَيْنِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کی وراثت کے بارے میں حضرت عمر کی رائے۔
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت عمر ایک یا دو بھائیوں کے ہمراہ دادا کا حصہ تقسیم کرتے تھے جب بھائیوں کی تعداد زیادہ ہوتی تو دادا کو ایک تہائی حصہ دیتے تھے جبکہ میت کے ایک بیٹے کی موجودگی میں وہ دادا کو چھٹاحصہ دیا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عِيسَى الْحَنَّاطِ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ كَانَ عُمَرُ يُقَاسِمُ بِالْجَدِّ مَعَ الْأَخِ وَالْأَخَوَيْنِ فَإِذَا زَادُوا أَعْطَاهُ الثُّلُثَ وَكَانَ يُعْطِيهِ مَعَ الْوَلَدِ السُّدُسَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کی وراثت کے بارے میں حضرت عمر کی رائے۔
مروان بن حکم بیان کرتے ہیں جب حضرت عمر کو زخمی کیا گیا تو انھوں نے لوگوں سے دادا کی وراثت کے بارے میں مشورہ کیا اور یہ کہا کہ میں نے دادا کی وراثت کے بارے میں ایک رائے اختیار کی اگر آپ لوگ چاہیں تو اس کی پیروی کرتے رہنا تو حضرت عثمان (رض) نے آپ سے کہا اگر ہم آپ کی پیروی کریں گے تو یہ بھی ہدایت کے مطابق ہوگی۔ لیکن ہم اس بزرگ کی پیروی کریں گے تو وہ بھی بہت اچھی رائے کے مالک تھے۔ (یعنی حضرت ابوبکر (رض) مراد ہیں)
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ لَمَّا طُعِنَ اسْتَشَارَهُمْ فِي الْجَدِّ فَقَالَ إِنِّي كُنْتُ رَأَيْتُ فِي الْجَدِّ رَأْيًا فَإِنْ رَأَيْتُمْ أَنْ تَتَّبِعُوهُ فَاتَّبِعُوهُ فَقَالَ لَهُ عُثْمَانُ إِنْ نَتَّبِعْ رَأْيَكَ فَإِنَّهُ رَشَدٌ وَإِنْ نَتَّبِعْ رَأْيَ الشَّيْخِ فَلَنِعْمَ ذُو الرَّأْيِ كَانَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی (رض) کی رائے۔
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس (رض) نے حضرت علی (رض) کو خط میں لکھا، حضرت ابن عباس (رض) ان دنوں بصرہ کے گورنر تھے میرے سامنے ایک دادا اور چھ بھائیوں کی وراثت کا مسئلہ آیا ہے تو حضرت علی (رض) نے انھیں جواب دیا تم دادا کو چھٹا حصہ دو اور اس کے علاوہ اسے اور کچھ نہ دینا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ كَتَبَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِلَى عَلِيٍّ وَابْنُ عَبَّاسٍ بِالْبَصْرَةِ إِنِّي أُتِيتُ بِجَدٍّ وَسِتَّةِ إِخْوَةٍ فَكَتَبَ إِلَيْهِ عَلِيٌّ أَنْ أَعْطِ الْجَدَّ سُبُعًا وَلَا تُعْطِهِ أَحَدًا بَعْدَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی (رض) کی رائے۔
شعبی چھ بھائیوں اور دادا کی وراثت کے بارے میں فرماتے ہیں دادا کو چھٹا حصہ دو ۔ امام دارمی فرماتے ہیں یعنی اس سے مراد حضرت علی (رض) ہیں کیونکہ یہ روایت شعبی نے حضرت علی (رض) کے حوالے سے کی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي سِتَّةِ إِخْوَةٍ وَجَدٍّ قَالَ أَعْطِ الْجَدَّ السُّدُسَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد كَأَنَّهُ يَعْنِي عَلِيًّا الشَّعْبِيُّ يَرْوِيهِ عَنْ عَلِيٍّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی (رض) کی رائے۔
حضرت عبداللہ بن سلمہ بیان کرتے ہیں حضرت علی (رض) دادا کو بھائی کی مانند قرار دیتے ہیں جبکہ اس کا چھٹا حصہ بنتا ہو۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ أَنَّ عَلِيًّا كَانَ يَجْعَلُ الْجَدَّ أَخًا حَتَّى يَكُونَ سَادِسًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی (رض) کی رائے۔
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں حضرت علی (رض) داد کو بھائیوں کے ہمراہ چھٹے حصے تک وراثت میں شریک قرار دیتے ہیں۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ عَلِيًّا كَانَ يُشَرِّكُ الْجَدَّ مَعَ الْإِخْوَةِ إِلَى السُّدُسِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی (رض) کی رائے۔
عبداللہ بن سلمہ بیان کرتے ہیں حضرت علی (رض) دادا کو وراثت میں بھائیوں کا شریک قرار دیتے ہیں جبکہ ان کا مشترکہ حصہ کل مال کا چھٹا حصہ بنتا ہے۔
حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ قَالَ كَانَ عَلِيٌّ يُشَرِّكُ بَيْنَ الْجَدِّ وَالْإِخْوَةِ حَتَّى يَكُونَ سَادِسًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داداکی وراثت کے بارے میں حضرت علی (رض) کی رائے۔
ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں چھٹے حصے تک حضرت علی (رض) داداکوبھائیوں کو حصے دار قرار دیتے ہیں وہ ہر ایک صاحب کو اس کے مخصوص حصے کے مطابق دیتے ہیں البتہ وہ ماں کی طرف سے شریک بھائی کو دادا کے ہمراہ وارث قرار نہیں دیتے اسی طرح ماں کی طرف سے شریک بہن کو بھی نہیں قرار دیتے بیٹے کی موجودگی میں وہ دادا کو چھٹے حصے سے زیادہ نہیں دیتے البتہ اس کے علاوہ کوئی اور ہو تو حکم مختلف ہے۔ باپ کی طرف سے شریک بھائی یا ماں اور باپ کی طرف سے بھائی کی موجودگی میں وہ حصہ تقسیم نہیں کرتے اگر سگی بہن موجود ہو یا باپ کی طرف سے بھائی موجود ہو۔ اگر سگی بہن اور باپ کی طرف سے بھائی موجود ہو تو بہن کو نصف حصہ دیتے ہیں جبکہ دوسرا نصف حصہ دادا اور بھائی کے درمیان دو حصوں میں تقسیم کردیتے ہیں اگر بہنیں اور بھائی زیادہ ہوں تو وہ انھیں دادا کے ہمراہ چھٹے حصے تک کا شریک قرار دیتے ہیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ كَانَ عَلِيٌّ يُشَرِّكُ الْجَدَّ إِلَى سِتَّةٍ مَعَ الْإِخْوَةِ يُعْطِي كُلَّ صَاحِبِ فَرِيضَةٍ فَرِيضَتَهُ وَلَا يُوَرِّثُ أَخًا لِأُمٍّ مَعَ جَدٍّ وَلَا أُخْتًا لِأُمٍّ وَلَا يَزِيدُ الْجَدَّ مَعَ الْوَلَدِ عَلَى السُّدُسِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ غَيْرُهُ وَلَا يُقَاسِمُ بِأَخٍ لِأَبٍ مَعَ أَخٍ لِأَبٍ وَأُمٍّ وَإِذَا كَانَتْ أُخْتٌ لِأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٌ لِأَبٍ أَعْطَى الْأُخْتَ النِّصْفَ وَالنِّصْفَ الْآخَرَ بَيْنَ الْجَدِّ وَالْأَخِ نِصْفَيْنِ وَإِذَا كَانُوا إِخْوَةً وَأَخَوَاتٍ شَرَّكَهُمْ مَعَ الْجَدِّ إِلَى السُّدُسِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کے بارے میں حضرت ابن عباس (رض) کی رائے۔
عبدالرحمن بن معقل بیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس (رض) سے دادا کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے جواب دیا تمہارا کون سا دادا سب سے بڑا ہے میں نے جواب دیا حضرت آدم انھوں نے فرمایا کیا تم نے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں نہیں سنا ہے اے اولاد آدم۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْعَبْسِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْقِلٍ قَالَ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ الْجَدِّ فَقَالَ أَيُّ أَبٍ لَكَ أَكْبَرُ فَقُلْتُ أَنَا آدَمُ قَالَ أَلَمْ تَسْمَعْ إِلَى قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى يَا بَنِي آدَمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کے بارے میں حضرت ابن عباس (رض) کی رائے۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں میری یہ خواہش ہے جو لوگ دادا کی وراثت کے بارے میں میرا مخالف نظریہ رکھتے ہیں ہم دونوں ایک دوسرے پر لعان کریں تاکہ اس بات کا پتہ چل جائے کہ کس کی رائے غلط ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ سُمَيْعٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَوَدِدْتُ أَنِّي وَالَّذِينَ يُخَالِفُونِي فِي الْجَدِّ تَلَاعَنَّا أَيُّنَا أَسْوَأُ قَوْلًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کے بارے میں حضرت ابن عباس (رض) کی رائے۔
حضرت ابن عباس دادا کو باپ کی مانند قرار دیتے ہیں
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عباس (رض) دادا کو باپ کی مانند قرار دیتے ہیں۔
ابواسحاق بیان کرتے ہیں میں قاضی شریح کے پاس گیا اس وقت ان کے پاس عامر، ابراہیم، عبدالرحمن بن عبداللہ موجود تھے اور ہمارے قبیلے سے تعلق رکھنے والی ایک معزز خاتون کی وراثت کا مسئلہ درپیش تھا جس نے پسماندگان میں شوہر، ماں، باپ کی طرف سے شریک بھائی اور دادا کو چھوڑا تھا انھوں نے مجھ سے دریافت کیا کیا اس کی کوئی بہن ہے میں نے جواب دیا نہیں انھوں نے فرمایا شوہر کو نصف حصہ ملے گا اور ماں کو ایک تہائی حصہ ملے گا ابو اسحاق بیان کرتے ہیں میں نے یہ کوشش کی کہ وہ مجھے مزید جواب دیں لیکن انھوں نے مجھے اس کے علاوہ کوئی جواب نہیں دیا ابراہیم، عامر اور عبدالرحمن بن عبداللہ نے یہ کہا کہ تم جو وراثت کا مسئلہ لے کر آئے ہو اس سے زیادہ پیچیدہ وراثت کا مسئلہ کوئی اور نہیں آیا۔ ابواسحاق بیان کرتے ہیں میں عبیدہ سلمانی کی خدمت میں حاضر ہوا۔ ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ کوفہ میں عبیدہ اور حارث اعور سے زیادہ علم وراثت کا اور کوئی عالم نہیں ہے عبیدہ مجلس میں تشریف فرما ہوتے تھے قاضی شریح کی خدمت میں جب بھی وراثت سے متعلق کوئی مقدمہ آتا تھا جس میں کسی اور داداکا حکم ہوتا تھا تو وہ عبیدہ کے پاس بھیج دیتے تھے اور اس مسئلے کو حل کرتے تھے میں نے عبیدہ سے یہ مسئلہ دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا اگر تم چاہو تو میں حضرت عبداللہ بن مسعود کے بیان کردہ اصول کے مطابق اسے تقسیم کرتا ہوں ایسی صورت میں حضرت عبداللہ نے شوہر کو تین حصے دینے تھے جو نصف حصہ ہوتا ہے اور باقی بچ جانے والے مال کا ایک تہائی حصہ ماں کو دینا تھا جو کل مال کا ایک تہائی حصہ ہوتا ہے بھائی کو ایک حصہ دینا تھا اور دادا کو ایک حصہ دینا تھا۔ ابواسحاق بیان کرتے ہیں یہاں دادا سے مراد باپ کا باپ ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى شُرَيْحٍ وَعِنْدَهُ عَامِرٌ وَإِبْرَاهِيمُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فِي فَرِيضَةِ امْرَأَةٍ مِنَّا الْعَالِيَةِ تَرَكَتْ زَوْجَهَا وَأُمَّهَا وَأَخَاهَا لِأَبِيهَا وَجَدَّهَا فَقَالَ لِي هَلْ مِنْ أُخْتٍ قُلْتُ لَا قَالَ هَلْ مِنْ أُخْتٍ قُلْتُ لَا قَالَ لِلْبَعْلِ الشَّطْرُ وَلِلْأُمِّ الثُّلُثُ قَالَ فَجَهِدْتُ عَلَى أَنْ يُجِيبَنِي فَلَمْ يُجِبْنِي إِلَّا بِذَلِكَ فَقَالَ إِبْرَاهِيمُ وَعَامِرٌ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ مَا جَاءَ أَحَدٌ بِفَرِيضَةٍ أَعْضَلَ مِنْ فَرِيضَةٍ جِئْتَ بِهَا قَالَ فَأَتَيْتُ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيَّ وَكَانَ يُقَالُ لَيْسَ بِالْكُوفَةِ أَحَدٌ أَعْلَمَ بِفَرِيضَةٍ مِنْ عَبِيدَةَ وَالْحَارِثِ الْأَعْوَرِ وَكَانَ عَبِيدَةُ يَجْلِسُ فِي الْمَسْجِدِ فَإِذَا وَرَدَتْ عَلَى شُرَيْحٍ فَرِيضَةٌ فِيهَا جَدٌّ رَفَعَهُمْ إِلَى عَبِيدَةَ فَفَرَضَ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ إِنْ شِئْتُمْ نَبَّأْتُكُمْ بِفَرِيضَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فِي هَذَا جَعَلَ لِلزَّوْجِ ثَلَاثَةَ أَسْهُمٍ النِّصْفَ وَلِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِيَ السُّدُسُ مِنْ رَأْسِ الْمَالِ وَلِلْأَخِ سَهْمٌ وَلِلْجَدِّ سَهْمٌ قَالَ أَبُو إِسْحَقَ الْجَدُّ أَبُو الْأَبِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کے بارے میں حضرت زید کی رائے۔
حضرت حسن بصری بیان کرتے ہیں حضرت زید ایک تہائی مال تک دادا کو بھائیوں کے ہمراہ شریک قرار دیتے تھے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ زَيْدًا كَانَ يُشَرِّكُ الْجَدَّ مَعَ الْإِخْوَةِ إِلَى الثُّلُثِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کے بارے میں حضرت زید کی رائے۔
حضرت زید بن ثابت کے بارے میں منقول ہے کہ وہ ایک تہائی مال تک دادا کو بھائیوں کے ہمراہ حصہ دیا کرتے تھے پھر اس میں کوئی کمی نہیں کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ كَانَ يُقَاسِمُ بِالْجَدِّ مَعَ الْإِخْوَةِ إِلَى الثُّلُثِ ثُمَّ لَا يُنْقِصُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کے بارے میں حضرت زید کی رائے۔
اسماعیل بیان کرتے ہیں عامر فرماتے ہیں دادا کے معاملے میں اس کی رائے کو اختیار کرو جس پر لوگوں کا اتفاق ہے امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں اس سے مراد وہ رائے ہے جو حضرت زید بن ثابت نے پیش کی ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ قَالَ عُمَرُ خُذْ مِنْ أَمْرِ الْجَدِّ مَا اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يَعْنِي قَوْلَ زَيْدٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسئلہ اکدریہ، شوہر، سگی بہن، دادا اور ماں کی وراثت کا حکم
قتادہ بیان کرتے ہیں میت کی بہن، ماں اور شوہر اور دادا کے بارے میں حضرت زید بن ثابت نے یہ رائے پیش کی ہے کہ یہ تقسیم ستائیس حصوں سے شروع ہوگی جن میں سے چھ حصے ماں کو ملیں گے شوہر کو نو حصے ملیں گے دادا کو آٹھ حصے ملیں گے اور بہن کو چار حصے ملیں گے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ فِي أُخْتٍ وَأُمٍّ وَزَوْجٍ وَجَدٍّ قَالَ جَعَلَهَا مِنْ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ لِلْأُمِّ سِتَّةٌ وَلِلزَّوْجِ تِسْعَةٌ وَلِلْجَدِّ ثَمَانِيَةٌ وَلِلْأُخْتِ أَرْبَعَةٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
حضرت ابن مسعود ارشاد فرماتے ہیں اسلام میں سے سب سے پہلے جس دادی کو حصہ دیا گیا وہ باپ کی ماں تھی اور اس کا بیٹا یعنی میت کا باپ زندہ تھا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ جَدَّةٍ أُطْعِمَتْ فِي الْإِسْلَامِ سَهْمًا أَمُّ أَبٍ وَابْنُهَا حَيٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮০৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادی اور نانی کی وراثت کا حکم۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دادی کو چھٹا حصہ عطا کیا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَطْعَمَ جَدَّةً سُدُسًا
তাহকীক: