সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯২ টি

হাদীস নং: ২১১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیویوں کے درمیان تقسیم۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تقسیم کرتے ہوئے انصاف سے کام لیتے تھے اور یہ دعا کرتے تھے اے اللہ یہ وہ تقسیم ہے جس کا میں مالک ہوں تو اس چیز کے بارے میں مجھے ملامت نہ کرنا جس کا تو مالک ہے اور میں مالک نہیں ہوں۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْخَطْمِيِّ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ فَيَعْدِلُ وَيَقُولُ اللَّهُمَّ هَذِهِ قِسْمَتِي فِيمَا أَمْلِكُ فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِكُ وَلَا أَمْلِكُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کی کئی بیویاں ہوں اسے کیا کرنا چاہیے۔
حضرت عائشہ (رض) روایت کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی سفر پر روانہ ہونے لگتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ اندازی کرتے ان میں سے جس کسی کا نام نکل آتا آپ اسے اپنے ساتھ لے جاتے۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَافَرَ أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ فَأَيَّتُهُنَّ خَرَجَ سَهْمُهَا خَرَجَ بِهَا مَعَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شب زفاف کے بعد ثیبہ یا باکرہ کے پاس رہنا۔
حضرت انس بن مالک روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا باکرہ کے پاس سات دن اور ثیبہ کے پاس تین دن رہا جائے۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْبِكْرِ سَبْعٌ وَلِلثَّيِّبِ ثَلَاثٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شب زفاف کے بعد ثیبہ یا باکرہ کے پاس رہنا۔
حضرت ام سلمہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ ام سلمہ (رض) سے شادی کی تو آپ ان کے ہاں تین دن رہے پھر آپ نے ارشاد فرمایا تمہارے میاں کے سامنے تمہاری حثییت کم نہیں ہے۔ اگر تم چاہو میں تمہارے پاس سات دن تک رہ سکتا ہوں لیکن اگر میں تمہارے پاس سات دن رہوں تو دوسری بیویوں کے پاس بھی سات دن رہوں گا۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَةَ أَقَامَ عِنْدَهَا ثَلَاثًا وَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ بِكِ عَلَى أَهْلِكِ هَوَانٌ إِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ لَكِ وَإِنْ سَبَّعْتُ لَكِ سَبَّعْتُ لِسَائِرِ نِسَائِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوال کے مہینے میں رخصتی کروانا۔
حضرت عائشہ (رض) روایت کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے ساتھ شوال کے مہینے میں شادی کی اور میں شوال کے مہینے میں ہی آپ کے ہاں آئی آپ کی بارگاہ میں جو حثییت مجھے حاصل ہے وہ اور کسے حاصل ہے ؟ حضرت عائشہ (رض) اس بات کو مستحب قرار دیتی تھیں کہ خواتین کی رخصتی شوال کے مہینے میں کی جائے۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَوَّالٍ وَأُدْخِلْتُ عَلَيْهِ فِي شَوَّالٍ فَأَيُّ نِسَائِهِ كَانَ أَحْظَى عِنْدَهُ مِنِّي قَالَ وَكَانَتْ تَسْتَحِبُّ أَنْ تُدْخِلَ عَلَى النِّسَاءِ فِي شَوَّالٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صحبت کے وقت کی دعا۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص صحبت کے وقت یہ دعا پڑھ لے۔ اللہ کے نام سے آغاز کرتا ہوں اے اللہ ہمیں شیطان سے دور رکھ اور جو اولاد تو ہمیں عطا کرے گا اسے بھی شیطان سے دورکھ۔ اگر اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے اولاد مقدر کی ہو تو شیطان اس اولاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ أَنْ يَقُولَ حِينَ يُجَامِعُ أَهْلَهُ بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا فَإِنْ قَضَى اللَّهُ وَلَدًا لَمْ يَضُرَّهُ الشَّيْطَانُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کی ممانعت۔
حضرت خزیمہ بن ثابت بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے بیشک اللہ تعالیٰ حق بات سے حیاء نہیں کرتا۔ تم خواتین کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت نہ کرو۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ الْخَطْمِيِّ عَنْ هَرَمِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ خُزَيْمَةَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنْ الْحَقِّ لَا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أَعْجَازِهِنَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کی ممانعت۔
حضرت عبداللہ بن مسعودبیان کرتے ہیں یہودیوں نے مسلمانوں سے کہا جو شخص پیچھے سے عورت کی اگلی شرمگاہ میں صحبت کرتا ہے اس کی اولاد اندھی ہوتی ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ تمہاری بیویاں تمہاری کھیتی ہیں تم اپنے کھیت میں جس طرف سے چاہو آؤ۔
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ الْيَهُودَ قَالُوا لِلْمُسْلِمِينَ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ وَهِيَ مُدْبِرَةٌ جَاءَ وَلَدُهُ أَحْوَلَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کی ممانعت۔
حضرت عبداللہ بن مسعود بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک خاتون کو دیکھا وہ آپ کو اچھی لگی آپ حضرت سودہ کے پاس آئے وہ اس وقت خوشبو بنارہی تھی ان کے پاس کچھ دیگر خواتین بھی موجود تھیں وہ خواتین اٹھ کر چلی گئیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی حاجت پوری کی اور فرمایا جو شخص کسی عورت کی طرف دیکھے وہ عورت اسے اچھی لگے تو اس شخص کو چاہیے کہ اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرلے کیونکہ اس کی بیوی کے پاس بھی وہ کچھ ہوگا جو اس عورت کے پاس ہے۔
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَلَّامٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةً فَأَعْجَبَتْهُ فَأَتَى سَوْدَةَ وَهِيَ تَصْنَعُ طِيبًا وَعِنْدَهَا نِسَاءٌ فَأَخْلَيْنَهُ فَقَضَى حَاجَتَهُ ثُمَّ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ رَأَى امْرَأَةً تُعْجِبُهُ فَلْيَقُمْ إِلَى أَهْلِهِ فَإِنَّ مَعَهَا مِثْلَ الَّذِي مَعَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری لڑکی کے ساتھ شادی کرنا۔
حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ہم ایک سفر میں شریک تھے جب ہم واپس آرہے تھے تو میں تیزی سے آگے نکل گیا ایک سوار پیچھے سے میرے قریب آگیا میں نے توجہ کی تو وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے آپ نے مجھ سے دریافت کیا اے جابر (رض) تم جلدی کیوں جا رہے ہو ؟ حضرت جابر (رض) نے جواب دیا میری شادی نئی نئی ہوئی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم نے کسی کنواری لڑکی کے ساتھ شادی کی ہے یا کسی بیوہ کے ساتھ۔ حضرت جابر (رض) کہتے ہیں میں نے جواب دیا بیوہ سے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تم نے کسی کنواری لڑکی کے ساتھ شادی کیوں نہیں کی تاکہ تم اس کے ساتھ کھیلتے وہ تمہارے ساتھ کھیلتی پھر آپ نے ارشاد فرمایا جب تم گھر جانے لگو تو سمجھ داری کا مظاہرہ کرنا۔ حضرت جابر (رض) کہتے ہیں جب ہم مدینہ منورہ آئے اور اپنے گھروں میں جانے لگے تو آپ نے فرمایا ٹھہر جاؤ ہم رات کے وقت گھر جائیں گے تاکہ جس عورت کے بال بکھرے ہوئے ہوں وہ انھیں سنوار لے اور جس عورت نے بغل یا موئے زیرناف بال صاف کرنے ہوں وہ انھیں صاف کرلے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَلَمَّا قَفَلْنَا تَعَجَّلْتُ فَلَحِقَنِي رَاكِبٌ قَالَ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا أَنَا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي مَا أَعْجَلَكَ يَا جَابِرُ قَالَ إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ قَالَ أَفَبِكْرًا تَزَوَّجْتَهَا أَمْ ثَيِّبًا قَالَ قُلْتُ بَلْ ثَيِّبًا قَالَ فَهَلَّا بِكْرًا تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُكَ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِي إِذَا قَدِمْتَ فَالْكَيْسَ الْكَيْسَ قَالَ فَلَمَّا قَدِمْنَا ذَهَبْنَا نَدْخُلُ قَالَ أَمْهِلُوا حَتَّى نَدْخُلَ لَيْلًا أَيْ عِشَاءً لِكَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غیلہ کا حکم۔
حضرت جدامہ بنت وہب اسدیہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پہلے میں نے یہ ارادہ کیا تھا کہ میں غیلہ سے منع کروں گا پھر مجھے یہ خیال آیا کہ ایرانی اور رومی لوگ ایسا کرتے ہیں اور ان کی اولاد کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ امام دارمی فرماتے ہیں غیلہ سے مراد یہ ہے کہ جس وقت عورت دودھ پلا رہی ہو اس وقت اس کے ساتھ صحبت کرنا۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ الْأَسَدِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ جُدَامَةَ بِنْتِ وَهْبٍ الْأَسَدِيَّةِ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَى عَنْ الْغِيلَةِ حَتَّى ذَكَرْتُ أَنَّ فَارِسَ وَالرُّومَ يَصْنَعُونَ ذَلِكَ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْغِيلَةُ أَنْ يُجَامِعَهَا وَهِيَ تُرْضِعُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کو مارنے کی ممانعت۔
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کبھی کسی خادم کو نہیں مارا آپ نے اپنے دست مبارک کے ذریعے کسی کو نہیں مارا البتہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے۔ (دشمن پر حملہ کیا ہے)
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَادِمًا قَطُّ وَلَا ضَرَبَ بِيَدِهِ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا أَنْ يُجَاهِدَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کو مارنے کی ممانعت۔
حضرت ایاس بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا اللہ کی کنیزوں کو مارو نہیں۔ حضرت عمر بن خطاب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی خواتین اپنے شوہروں کا مقابلہ کرنے لگی ہیں تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردوں کو رخصت عطا کی وہ انھیں مار سکتے ہیں تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اہل خانہ کے پاس بکثرت خواتین آنے لگیں جو اپنے شوہروں کی شکایت پیش کرتی تھیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا محمد کے اہل خانہ کے پاس بہت سی خواتین آرہی ہیں جو اپنے شوہروں کی شکایت کرتی ہیں ایسے لوگ اچھے لوگ نہیں ہیں۔ (جو اپنی بیویوں کو مارتے ہیں)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ذُبَابٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَضْرِبُوا إِمَاءَ اللَّهِ فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَدْ ذَئِرْنَ عَلَى أَزْوَاجِهِنَّ فَرَخَّصَ فِي ضَرْبِهِنَّ فَأَطَافَ بِآلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ طَافَ بِآلِ مُحَمَّدٍ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ لَيْسَ أُولَئِكَ بِخِيَارِكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کو مارنے کی ممانعت۔
عبداللہ بن زمعہ بیان کرتے ہیں ایک دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو خواتین کے بارے میں وعظ و نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا مرد اپنی بیوی کو غلاموں کی طرح کیوں مارتا ہے حالانکہ اسی دن کے آخری حصے میں تم نے اسی کے ساتھ ہم بستری کرنا ہوتی ہے۔
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمَعَةَ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ يَوْمًا فَوَعَظَهُمْ فِي النِّسَاءِ فَقَالَ مَا بَالُ الرَّجُلِ يَجْلِدُ امْرَأَتَهُ جَلْدَ الْعَبْدِ وَلَعَلَّهُ يُضَاجِعُهَا فِي آخِرِ يَوْمِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔
حضرت ابوذر غفاری بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اگر تم اسے سیدھا کرو گے تو تم اس کو توڑ دوگے تم اس کا خیال رکھو یہی عقل مندی اور سمجھ داری کا ثبوت ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ قَعْنَبٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ فَإِنْ تُقِمْهَا كَسَرْتَهَا فَدَارِهَا فَإِنَّ فِيهَا أَوَدًا وَبُلْغَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا عورت پسلی کی طرح ہے اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو تم اسے توڑ دوگے اور اگر تم اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہوگے تو اس کے ٹیڑھے پن سمیت اس سے فائدہ حاصل کرو۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَرْأَةُ كَالضِّلَعِ إِنْ تُقِمْهَا تَكْسِرْهَا وَإِنْ تَسْتَمْتِعْ تَسْتَمْتِعْ وَفِيهَا عِوَجٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عزل کا بیان۔
حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عزل کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے جواب دیا کیا تم لوگ ایساہی کرتے ہو اگر تم یہ بھی نہ کرو تو کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ جس جان کی پیدائش کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فیصلہ کردیا ہے وہ پیدا ہو کر ہی رہے گی۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعَزْلِ فَقَالَ أَوَ تَفْعَلُونَ ذَلِكَ فَلَا عَلَيْكُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْ نَسَمَةٍ قَضَى اللَّهُ تَعَالَى أَنْ تَكُونَ إِلَّا كَانَتْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عزل کا بیان۔
حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں ہم نے عرض کی یا رسول اللہ ایک شخص کی کنیز ہے وہ اس کے ساتھ صحبت کرتا ہے اور اسے یہ پسند نہیں کہ وہ حاملہ ہوجائے وہ اس کے ساتھ عزل کرتا ہے اسی طرح ایک شخص کی بیوی ہے جو بچے کو دودھ پلاتی ہے وہ اس کے ساتھ صحبت کرتا ہے اور یہ بات اسے پسند نہیں کہ وہ حاملہ ہوجائے کیا وہ اس کے ساتھ عزل کرسکتا ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر تم ایسا نہ بھی کرو تو کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ یہ تو طے شدہ ہے۔ ابن عون بیان کرتے ہیں میں نے اس بات کا ذکر حضرت حسن بصری سے کیا تو وہ بولے اللہ کی قسم یہ زجر (ناپسندیدگی ظاہر کر کے روکنے) کی مانند ہے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ يَرُدُّ الْحَدِيثَ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ تَكُونُ لَهُ الْجَارِيَةُ فَيُصِيبُ مِنْهَا وَيَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ أَفَيَعْزِلُ عَنْهَا وَتَكُونُ عِنْدَهُ الْمَرْأَةُ تُرْضِعُ فَيُصِيبُ مِنْهَا وَيَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ فَيَعْزِلُ عَنْهَا قَالَ لَا عَلَيْكُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلْحَسَنِ فَقَالَ وَاللَّهِ لَكَأَنَّ هَذَا زَجْرًا وَاللَّهِ لَكَأَنَّ هَذَا زَجْرًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غیرت کا بیان۔
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ سے زیادہ غیرت والا کوئی نہیں ہے اس لیے اس نے فحش چیزوں کو حرام قرار دیا ہے اور اللہ سے زیادہ کسی کو اپنی تعریف پسند نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ أَحَدٌ أَغْيَرَ مِنْ اللَّهِ لِذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ وَلَيْسَ أَحَدٌ أَحَبُّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنْ اللَّهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غیرت کا بیان۔
ابن جابر بیان کرتے ہیں میرے والد نے مجھے یہ روایت سنائی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایک قسم کی غیرت وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے اور ایک غیرت وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے وہ غیرت جسے اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے وہ (ریبہ) ہے جو شک کے بارے میں ہو اور جس غیرت کو اللہ پسند نہیں کرتا وہ ریبہ کے علاوہ ہے جو شک کے علاوہ دیگر معاملات میں ہو۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مِنْ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ وَمِنْهَا مَا يُبْغِضُ اللَّهُ فَالْغَيْرَةُ الَّتِي يُحِبُّ اللَّهُ الْغَيْرَةُ فِي الرِّيبَةِ وَالْغَيْرَةُ الَّتِي يُبْغِضُ اللَّهُ الْغَيْرَةُ فِي غَيْرِ رِيبَةٍ
tahqiq

তাহকীক: