সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯২ টি
হাদীস নং: ২০৯০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ یتیم لڑکی جس کی شادی ہونی ہو۔
حضرت ابوموسی (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا یتیم لڑکی سے اس کے بارے میں اجازت لی جائے گی اگر وہ خاموش رہے تو گویا اس نے اجازت دے دی اور اگر وہ انکار کردے تو اسے مجبور نہیں کیا جائے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُسْتَأْمَرُ الْيَتِيمَةُ فِي نَفْسِهَا فَإِنْ سَكَتَتْ فَقَدْ أَذِنَتْ وَإِنْ أَبَتْ لَمْ تُكْرَهْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری اور مطلقہ (یابیوہ) سے اجازت مانگنا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ثیبہ کا نکاح اس وقت تک نہیں کیا جائے گا جب تک اس کی اجازت نہ لی جائے اور باکرہ کا نکاح اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک اس سے اجازت نہ لی جائے اس کی اجازت خاموشی ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) سے ایک اور سند کے ہمراہ یہی روایت منقول ہے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) سے ایک اور سند کے ہمراہ یہی روایت منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُنْكَحُ الثَّيِّبُ حَتَّى تُسْتَأْمَرَ وَلَا تُنْكَحُ الْبِكْرُ حَتَّى تُسْتَأْذَنَ وَإِذْنُهَا الصُّمُوتُ أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری اور مطلقہ (یابیوہ) سے اجازت مانگنا۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا بیوہ عورت اپنے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق رکھتی ہے اور کنواری لڑکی سے اس کے بارے میں اجازت لی جائے گی اس کی اجازت اس کی خاموشی ہے۔
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْذَنُ فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری اور مطلقہ (یابیوہ) سے اجازت مانگنا۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کنواری لڑکی سے اجازت لی جائے گی اس کی اجازت اس کی خاموشی ہے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنِي مَالِكٌ أَوَّلُ شَيْءٍ سَأَلْتُهُ عَنْهُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُسْتَأْذَنُ الْبِكْرُ وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کنواری اور مطلقہ (یابیوہ) سے اجازت مانگنا۔
حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا بیوہ عورت اپنے معاملے کی اپنے ولی سے زیادہ مالک ہے اور کنواری لڑکی سے اس کے بارے میں اجازت لی جائے گی اور اس کی خاموشی اس کا اقرار ہوگی۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَوْهَبٍ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَيِّمُ أَمْلَكُ بِأَمْرِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ فِي نَفْسِهَا وَصَمْتُهَا إِقْرَارُهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کسی بیوہ یا مطلقہ کا باپ اس کی شادی کرے اور اسے یہ ناپسند ہو۔
عبدالرحمن بن یزید اور مجمع بن یزید انصاری بیان کرتے ہیں انصار سے تعلق رکھنے والے ایک شخص جس کا نام خزام تھا اس نے اپنی بیٹی کا نکاح کردیا اس لڑکی کو اپنے باپ کا کیا ہوا نکاح پسند نہیں تھا وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ کے سامنے اس بات کا ذکر کیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے باپ کے کئے ہوئے نکاح کو کالعدم قرار دیدیا پھر اس لڑکی نے حضرت ابولبابہ عبدالمنذر سے شادی کرلی۔ اس حدیث کے راوی نے یہ بات نقل کی ہے انھیں یہ بات پتہ چلی کہ وہ لڑکی بیوہ تھی۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ وَمُجَمِّعَ بْنَ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيَّيْنِ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَجُلًا مِنْهُمْ مِنْ الْأَنْصَارِ يُدْعَى خِذَامًا أَنْكَحَ بِنْتًا لَهُ فَكَرِهَتْ نِكَاحَ أَبِيهَا فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَرَدَّ عَنْهَا نِكَاحَ أَبِيهَا فَنَكَحَتْ أَبَا لُبَابَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُنْذِرِ فَذَكَرَ يَحْيَى أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّهَا كَانَتْ ثَيِّبًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کسی بیوہ یا مطلقہ کا باپ اس کی شادی کرے اور اسے یہ ناپسند ہو۔
حضرت عبدالرحمن اور مجمع جو یزید بن جاریہ کے صاحبزادے ہیں بیان کرتے ہیں خنساء بنت خزام کے والد نے اس کی شادی کردی وہ خاتون طلاق یافتہ تھی اس خاتون کو یہ بات پسند نہیں آئی وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دے دیا۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وُمُجَمِّعٍ ابْنَيْ يَزِيدَ ابْنِ جَارِيَةَ أَنَّ خَنْسَاءَ بِنْتَ خِذَامٍ زَوَّجَهَا أَبُوهَا وَهِيَ ثَيِّبٌ فَكَرِهَتْ ذَلِكَ فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ نِكَاحَهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس خاتون کے دو ولی اس کی شادی کردیں۔
حضرت عقبہ بن عامر یا شاید حضرت سمرہ بن جندب بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس خاتون کے دو ولی اس کی شادی کردیں تو جس نے پہلے کی تھی وہ صحیح شمار ہوگی اور جو شخص کسی دو شخصوں کے ساتھ کوئی سودا کرلے تو وہ پہلے کے ساتھ سوداشمار ہوگا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت سمرہ سے منقول ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت سمرہ سے منقول ہے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَوْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ زَوَّجَهَا وَلِيَّانِ لَهَا فَهِيَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا وَأَيُّمَا رَجُلٍ بَاعَ بَيْعًا مِنْ رَجُلَيْنِ فَهُوَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کے ساتھ متعہ کرنے کی ممانعت
حضرت ربیع بن سبرہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں وہ لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ حجۃ الوداع کے موقع پر مکہ مکرمہ آئے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم ان خواتین سے متعہ کرسکتے ہو ہمارے نزدیک اس سے مراد شادی تھی ہم نے کچھ خواتین کو یہ پیش کش کی انھوں نے انکار کردیا اور یہ شرط رکھی کہ ہمارے اور ان کے درمیان شادی کی مدت طے شدہ ہوگی۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایسا ہی کرلو۔ سبرہ بیان کرتے ہیں میں اور میرا چچازاد ہم دونوں نکلے اس کے پاس ایک چادر تھی اور میرے پاس بھی ایک چادر تھی اس کی چادر میری چادر سے زیادہ بہتر تھی اور میں اس سے زیادہ جوان تھا ہم ایک خاتون کے پاس آئے اسے میری جوانی پسند آگئی اور میرے چچازاد کی چادر پسند آگئی وہ بولی یہ چادر اس چادر جیسی ہے یعنی اس نے مجھے منتخب کرلیا میرے اور اس کے درمیان دس دن کا معاہدہ طے پایا اس رات میں اس کے ہاں رہا اگلے دن صبح میں آیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکن اور خانہ کعبہ کے درمیان کھڑے ہوئے ارشاد فرما رہے تھے اے لوگو ! میں نے تمہیں خواتین کے ساتھ متعہ کرنے کی اجازت دی تھی خبردار اللہ نے اسے قیامت کے دن تک کے لیے حرام قرار دے دیا ہے جس شخص کے پاس ایسی کوئی خاتون ہو وہ اس سے علیحدگی اختیار کرے اور تم نے ان خواتین کو جو ادائیگی کی ہے اس میں سے کچھ واپس نہ لینا۔
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ سَبْرَةَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُمْ سَارُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حِجَّةِ الْوَدَاعِ فَقَالَ اسْتَمْتِعُوا مِنْ هَذِهِ النِّسَاءِ وَالِاسْتِمْتَاعُ عِنْدَنَا التَّزْوِيجُ فَعَرَضْنَا ذَلِكَ عَلَى النِّسَاءِ فَأَبَيْنَ أَنْ لَا نَضْرِبَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُنَّ أَجَلًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْعَلُوا فَخَرَجْتُ أَنَا وَابْنُ عَمٍّ لِي مَعَهُ بُرْدٌ وَمَعِي بُرْدٌ وَبُرْدُهُ أَجْوَدُ مِنْ بُرْدِي وَأَنَا أَشَبُّ مِنْهُ فَأَتَيْنَا عَلَى امْرَأَةٍ فَأَعْجَبَهَا شَبَابِي وَأَعْجَبَهَا بُرْدُهُ فَقَالَتْ بُرْدٌ كَبُرْدٍ وَكَانَ الْأَجَلُ بَيْنِي وَبَيْنَهَا عَشْرًا فَبِتُّ عِنْدَهَا تِلْكَ اللَّيْلَةَ ثُمَّ غَدَوْتُ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ بَيْنَ الرُّكْنِ وَالْبَابِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي قَدْ كُنْتُ أَذِنْتُ لَكُمْ فِي الِاسْتِمْتَاعِ مِنْ النِّسَاءِ أَلَا وَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ فَمَنْ كَانَ عِنْدَهُ مِنْهُنَّ شَيْءٌ فَلْيُخَلِّ سَبِيلَهَا وَلَا تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ شَيْئًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کے ساتھ متعہ کرنے کی ممانعت
ربیع بن سبرہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ کے موقع پر نکاح متعہ سے منع کیا تھا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ سَبْرَةَ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِكَاحِ الْمُتْعَةِ عَامَ الْفَتْحِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواتین کے ساتھ متعہ کرنے کی ممانعت
حسن اور عبداللہ (رض) اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے حضرت علی (رض) کو حضرت ابن عباس (رض) کو یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا ہے جب خیبر فتح ہوا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے متعہ اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کردیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِي ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ الْحَسَنِ وَعَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِمَا قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا يَقُولُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْمُتْعَةِ مُتْعَةِ النِّسَاءِ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ عَامَ خَيْبَرَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حالت احرام والے شخص کا نکاح کرنا۔
حضرت عثمان (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں حالت احرام والا شخص خود شادی نہیں کرسکتا اور کسی کی شادی بھی نہیں کرواسکتا۔
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عُثْمَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُحْرِمُ لَا يَنْكِحُ وَلَا يُنْكِحُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج اور آپ کی صاحبزادیوں کا مہر کتنا تھا۔
ابوسلمہ بیان کرتے ہیں میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے دریافت کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج کا مہر کتنا تھا۔ انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج کا مہر بارہ اوقیہ اور " نش " تھا۔ پھر حضرت عائشہ (رض) نے دریافت کیا کیا تمہیں پتہ ہے " نش " سے مراد کیا ہے میں نے جواب دیا نہیں انھوں نے فرمایا نصف اوقیہ۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج کا یہی مہر تھا۔
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ كَمْ كَانَ صَدَاقُ أَزْوَاجِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا وَقَالَتْ أَتَدْرِي مَا النَّشُّ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَتْ نِصْفُ أُوقِيَّةٍ فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَزْوَاجِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج اور آپ کی صاحبزادیوں کا مہر کتنا تھا۔
ابوعجفاء بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عمر بن خطاب کو خطبہ دیتے ہوئے سنا انھوں نے اللہ تعالیٰ کی حمدوثناء بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا خبردار خواتین کے مہر میں غیرضروری اضافہ نہ کرو کیونکہ اگر یہ چیز دنیا میں عزت کا نشان ہوتی یا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پرہیزگاری کا نشان ہوتی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس بات کے سب سے زیادہ حق دار تھے آپ نے اپنی ازواج میں کسی خاتون کا یا صاحبزادیوں میں کسی کا مہر بارہ اوقیہ سے زیادہ نہیں رکھا خبردار کوئی شخص بیوی کو مہر تو زیادہ دے دیتا ہے لیکن دل میں اس عورت کے لیے عداوت باقی رہ جاتی ہے اور وہ یہ سوچتا ہے تمہاری وجہ سے مجھے بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي الْعَجْفَاءِ السُّلَمِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَطَبَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَلَا لَا تُغَالُوا فِي صُدُقِ النِّسَاءِ فَإِنَّهَا لَوْ كَانَتْ مَكْرُمَةً فِي الدُّنْيَا أَوْ تَقْوَى عِنْدَ اللَّهِ كَانَ أَوْلَاكُمْ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَصْدَقَ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِ وَلَا أُصْدِقَتْ امْرَأَةٌ مِنْ بَنَاتِهِ فَوْقَ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً أَلَا وَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَيُغَالِي بِصَدَاقِ امْرَأَتِهِ حَتَّى يَبْقَى لَهَا فِي نَفْسِهِ عَدَاوَةٌ حَتَّى يَقُولَ كَلِفْتُ إِلَيْكِ عَلَقَ الْقِرْبَةِ أَوْ عَرَقَ الْقِرْبَةِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کون سی چیز مہر بن سکتی ہے۔
حضرت سہل بن سعد بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک خاتون حاضر ہوئی اور عرض کی وہ اپنا آپ اللہ کے رسول کے نام کرتی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مجھے کسی خاتون کے ساتھ شادی کرنے کی ضرورت نہیں ہے ایک صاحب نے عرض کیا اس کی شادی میرے ساتھ کردیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا مہر کے طور پر اسے کوئی کپڑا دے دو ان صاحب نے عرض کی وہ میرے پاس نہیں ہے آپ نے فرمایا اسے کچھ دیدو خواہ وہ لوہے کی انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو ان صاحب نے اس سے بھی معذوری ظاہر کی تو آپ نے ارشاد فرمایا تمہیں قرآن مجید کتنایاد ہے اس نے عرض کی اتنا آپ نے فرمایا تمہیں جو قرآن یاد ہے اس کی تعلیم دینے پر میں تمہاری شادی اس عورت کے ساتھ کرتا ہوں۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أَتَتْ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّهَا وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لِي فِي النِّسَاءِ مِنْ حَاجَةٍ فَقَالَ رَجُلٌ زَوِّجْنِيهَا فَقَالَ أَعْطِهَا ثَوْبًا فَقَالَ لَا أَجِدُ قَالَ أَعْطِهَا وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَاعْتَلَّ لَهُ فَقَالَ مَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ كَذَا وَكَذَا قَالَ فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا عَلَى مَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاح کا خطبہ
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان الفاظ میں ہمیں نکاح کا خطبہ سکھایا تھا۔ ہر طرح کی حمد اللہ کے لیے مخصوص ہے (راوی کو شک ہے شاید الفاظ یہ ہیں) بیشک حمد اللہ کے لیے مخصوص ہے ہم اس کی حمد بیان کرتے ہیں اسی سے مدد طلب کرتے ہیں اسی سے مغفرت طلب کرتے ہیں ہم اپنے نفس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں جسے اللہ ہدایت عطا کردے اس کو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں ہے اور جسے وہ گمراہ کردے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں ہے۔ میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد اللہ کے رسول اور اس کے بندے ہیں۔ پھر آپ نے ان تین آیات کی تلاوت کی۔ " اے ایمان والو اللہ سے ڈرو جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہیں موت نہ آئے گی مگر یہ کہ تم مسلمان ہو یعنی تم مرتے وقت مسلمان ہونا۔ اے ایمان والو اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا ہے اور پھر ان دونوں کے ذریعے بیشمار مردوں اور عورتوں کو پھیلادیا اس اللہ سے ڈرو جس کے نام کے واسطے سے تم رشتہ داری کے حقوق کا تقاضا کرتے ہو بیشک اللہ تمہارا نگہبان ہے۔ اے ایمان والو۔ اللہ سے ڈرو اور سچی بات کہو وہ تمہارے اعمال درست کردے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا جو صرف اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا وہ عظیم کامیابی حاصل کرے گا۔ (راوی کہتے ہیں پھر اس کے بعد وہ شخص اپنی حاجت کے بارے میں بات کرے) ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ وَحَجَّاجٌ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُبَيْدَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَةَ الْحَاجَةِ الْحَمْدُ لِلَّهِ أَوْ إِنَّ الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ يَقْرَأُ ثَلَاثَ آيَاتٍ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ثُمَّ يَتَكَلَّمُ بِحَاجَتِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاح میں شرط عائد کرنا۔
حضرت عقبہ بن عامر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں پوری کی جانے کی سب سے زیادہ مستحق وہ شرط ہے جس کے ذریعے تم شرمگاہوں کو حلال کرتے ہو۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَحَقَّ الشُّرُوطِ أَنْ تُوفُوا بِهِ مَا اسْتَحْلَلْتُمْ بِهِ الْفُرُوجَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کا بیان۔
حضرت انس بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبدالرحمن بن عوف پر زرد رنگ کا نشان دیکھا تو دریافت کیا یہ زرد رنگ کس چیز کا ہے انھوں نے عرض کی میں نے ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونے کے عوض میں خاتون سے شادی کرلی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ برکت عطا فرمائے تم ولیمہ کرو خواہ ایک بکری قربان کرکے دعوت کرو۔
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ صُفْرَةً فَقَالَ مَا هَذِهِ الصُّفْرَةُ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کی دعوت قبول کرنے کے بارے میں روایات۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب کسی شخص کو ولیمہ کی دعوت میں شریک ہونے کی دعوت دی جائے تو اسے قبول کرلینی چاہیے۔ امام دارمی فرماتے ہیں اسے دعوت قبول کرلینی چاہیے البتہ جا کر کھانا کھانا اس پر واجب نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى وَلِيمَةٍ فَلْيُجِبْ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يَنْبَغِي أَنْ يُجِيبَ وَلَيْسَ الْأَكْلُ عَلَيْهِ بِوَاجِبٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیویوں کے درمیان انصاف قائم رکھنا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جس شخص کی دو بیویاں ہوں وہ دونوں میں سے کسی ایک کی طرف مائل ہو تو جب قیامت کا دن آئے گا تو اس کا ایک پہلو مائل ہوگا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَتْ لَهُ امْرَأَتَانِ فَمَالَ إِلَى إِحْدَاهُمَا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَشِقُّهُ مَائِلٌ
তাহকীক: