কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৬ টি
হাদীস নং: ৩৮৮৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر داخل ہوتے وقت کی دعا۔
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے سنا : جب آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا ذکر کرتا (یعنی بسم اللہ کہتا) ہے، تو شیطان اپنے لشکر سے کہتا ہے کہ آج یہاں نہ تمہاری رات گزر سکتی ہے (یعنی نہ سونے کی جگہ تم کو مل سکتی ہے) اور نہ تمہیں کھانا مل سکتا ہے، اور جب آدمی گھر میں بغیر اللہ کا ذکر کئے (یعنی بغیر بسم اللہ کہے) داخل ہوتا ہے، تو شیطان (اپنے لشکر سے) کہتا ہے کہ تم نے سونے کی جگہ پا لی، اگر آدمی کھانے کے وقت بھی اللہ کا نام نہیں لیتا ہے، تو شیطان کہتا ہے کہ تم نے کھانے اور سونے دونوں کی جگہ پا لی ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٣ (٢٠١٨) ، سنن ابی داود/الأطعمة ١٦ (٣٧٦٥) ، (تحفة الأشراف : ٢٧٩٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٤٦، ٣٨٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3887 حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ، فَذَكَرَ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ وَعِنْدَ طَعَامِهِ، قَالَ الشَّيْطَانُ: لَا مَبِيتَ لَكُمْ وَلَا عَشَاءَ، وَإِذَا دَخَلَ وَلَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ، قَالَ الشَّيْطَانُ: أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ، فَإِذَا لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ طَعَامِهِ، قَالَ: أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ وَالْعَشَاءَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৮৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سفر کرتے وقت کی دعا
عبداللہ بن سرجس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب سفر کرتے تو یہ دعا پڑھتے : (اور عبدالرحیم کی روایت میں ہے کہ آپ پناہ مانگتے تھے) :اللهم إني أعوذ بک من وعثاء السفر وکآبة المنقلب والحور بعد الکور ودعوة المظلوم وسوء المنظر في الأهل والمال اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں سفر کی صعوبتوں اور مشقتوں سے، واپسی کے غم سے، ترقی کے بعد تنزلی سے، اور مظلوم کی بد دعا سے اور اہل و عیال کے سلسلے میں برا منظر دیکھنے سے ۔ اور ابومعاویہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ سفر سے لوٹتے وقت بھی یہی دعا پڑھتے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المناسک ٧٥ (١٣٤٣) ، سنن الترمذی/الدعوات ٤٢ (٣٤٣٩) ، سنن النسائی/الاستعاذة ٤١ (٥٥٠٠) ، (تحفة الأشراف : ٥٣٢٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٨٢، ٨٣) ، سنن الدارمی/الاستئذان ٤٢ (٢٧١٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 3888 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: وَقَالَ عَبْدُ الرَّحِيمِ: يَتَعَوَّذُ، إِذَا سَافَرَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ وَعْثَاءِ السَّفَرِ، وَكَآبَةِ الْمُنْقَلَبِ، وَالْحَوْرِ بَعْدَ الْكَوْرِ، وَدَعْوَةِ الْمَظْلُومِ، وَسُوءِ الْمَنْظَرِ فِي الْأَهْلِ وَالْمَالِ، وَزَادَ أَبُو مُعَاوِيَةَ، فَإِذَا رَجَعَ، قَالَ: مِثْلَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৮৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادوباراں کا منظر دیکھتے وقت یہ دعا پڑھے۔
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب آسمان کے کسی کنارے سے اٹھتے بادل کو دیکھتے تو جس کام میں مشغول ہوتے اسے چھوڑ دیتے، یہاں تک کہ اگر نماز میں (بھی) ہوتے تو بادل کی طرف چہرہ مبارک کرتے، اور یہ دعا ما نگتے : اللهم إنا نعوذ بک من شر ما أرسل به اے اللہ ہم تیری پناہ مانگتے ہیں اس چیز کے شر سے جو اس کے ساتھ بھیجی گئی ہے پھر اگر بارش شروع ہوجاتی تو فرماتے : اللهم سيبا نافعا اے اللہ جاری اور فائدہ دینے والا پانی عنایت فرما ، دو یا تین مرتبہ یہی الفاظ دہراتے اور اگر اللہ تعالیٰ بادل ہٹا دیتا اور بارش نہ ہوتی تو آپ ﷺ اس پر اللہ کا شکر ادا کرتے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأدب ١١٣ (٥٠٩٩) ، سنن النسائی/الاستسقاء ١٥ (١٥٢٢) ، (تحفة الأشراف : ١٦١٤٦) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/بدء الخلق ٥ (٣٢٠٦) ، تفسیر سورةالأحقاف ٢ (٤٨٢٩) ، الأدب ٦٨ (٥٠٩٩) ، صحیح مسلم/الاستسقاء ٣ (٨٩٩) ، سنن الترمذی/تفسیرالقرآن ٤٦ (٣٢٥٧) ، مسند احمد (٦/١٩٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اگلی امتوں پر بادل کی شکل میں اللہ کا عذاب آیا تھا، اس لیے نبی اکرم ﷺ جب بادل دیکھتے تو عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے۔
حدیث نمبر: 3889 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ الْمِقْدَامِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عَائِشَةَأَخْبَرَتْهُ، أَنَّ ّالنَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا رَأَى سَحَابًا مُقْبِلًا مِنْ أُفُقٍ مِنَ الْآفَاقِ، تَرَكَ مَا هُوَ فِيهِ، وَإِنْ كَانَ فِي صَلَاتِهِ، حَتَّى يَسْتَقْبِلَهُ، فَيَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا أُرْسِلَ بِهِ، فَإِنْ أَمْطَرَ، قَالَ: اللَّهُمَّ سَيْبًا نَافِعًا، مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً، وَإِنْ كَشَفَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَمْ يُمْطِرْ،حَمِدَ اللَّهَعَلَى ذَلِكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادوباراں کا منظر دیکھتے وقت یہ دعا پڑھے۔
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب بارش کو دیکھتے تو فرماتے : اللهم اجعله صيبا هنيئا اے اللہ ! تو اس کو جاری اور بابرکت بنا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الاستسقاء ٢٣ (١٠٣٢) ، (تحفة الأشراف : ١٧٥٥٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٩٠، ١١٩، ١٢٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3890 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَبِي الْعِشْرِينَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، أَنَّالْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا رَأَى الْمَطَرَ، قَالَ: اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ صَيِّبًا هَنِيئًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بادوباراں کا منظر دیکھتے وقت یہ دعا پڑھے۔
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب بادل کو دیکھتے تو (تردد و پریشانی کی وجہ سے) آپ کے چہرہ مبارک کا رنگ بدل جاتا، کبھی اندر تشریف لے جاتے کبھی باہر، کبھی آگے جاتے کبھی پیچھے، پھر جب بارش ہونے لگتی تو آپ کی یہ کیفیت ختم ہوجاتی، عائشہ (رض) نے آپ ﷺ سے آپ کی اس کیفیت کا ذکر کیا جسے انہوں نے دیکھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا : اے عائشہ تجھے کیا معلوم ؟ ہوسکتا ہے یہ وہی ہو جسے دیکھ کر قوم ہود نے کہا تھا : فلما رأوه عارضا مستقبل أوديتهم قالوا هذا عارض ممطرنا بل هو ما استعجلتم به تو جب ان لوگوں نے بادل کو اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا تو کہنے لگے : یہ بادل ہے جو ہم پر پانی برسائے گا، (نہیں اس میں پانی نہیں تھا) بلکہ وہ چیز (یعنی عذاب) ہے جس کی تم جلدی مچا رہے تھے (سورۃ الاحقاف : ٢٤ ) ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/ الاستسقاء ٣ (٨٩٩) ، سنن الترمذی/الدعوات ٤٢ (٣٤٤٩) ، (تحفة الأشراف : ١٧٣٨٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٢٤٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3891 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا رَأَى مَخِيلَةً، تَلَوَّنَ وَجْهُهُ وَتَغَيَّرَ، وَدَخَلَ وَخَرَجَ، وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ، فَإِذَا أَمْطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ، قَالَ: فَذَكَرَتْ لَهُ عَائِشَةُ بَعْضَ مَا رَأَتْ مِنْهُ، فَقَالَ: وَمَا يُدْرِيكِ لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ قَوْمُ هُودٍ: فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ سورة الأحقاف آية 24.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصیبت زدہ کو دیکھے تو یہ دعا پڑھے۔
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی شخص اچانک کسی کو بلایا مصیبت میں مبتلا دیکھے تو یہ دعا پڑھے : الحمد لله الذي عافاني مما ابتلاک به وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے عافیت دی اس چیز سے جس میں تجھ کو مبتلا کیا، اور مجھے اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت بخشی ، تو وہ اس بلا اور مصیبت سے محفوظ رہے گا، چاہے کوئی بھی بلا اور مصیبت ہو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الدعوات ٣٨ (٣٤٣١) ، (تحفة الأشراف : ٦٧٨٧، ١٠٥٢٨) (حسن) (خارجہ بن مصعب متروک الحدیث اور ابو یحییٰ عمرو بن دینار ضعیف ہیں، اصل حدیث متابعات و شواہد کی بناء پر حسن ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ٦٠٢ ، ٢٧٣٧ ) وضاحت : ١ ؎: یعنی ہر قسم کی بلاؤں سے لیکن اگر یہ بلا دینی ہو جیسے کسی کو فسق اور فجور میں دیکھے تو یہ دعا پڑھے تاکہ اس شخص کو نصیحت ہو اور اگر دنیوی بلا ہو، جیسے کوڑھ، جذام وغیرہ تو آہستہ سے پڑھے کہ وہ شخص نہ سنے، اور اس کے دل کو رنج نہ ہو۔
حدیث نمبر: 3892 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ مُصْعَبٍ، عَنْ أَبِي يَحْيَى عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، وَلَيْسَ بِصَاحِبِ ابْنِ عُيَيْنَةَ مَوْلَى آلِ الزُّبَيْرِ، عَنْ سَالِم، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ فَجِئَهُ صَاحِبُ بَلَاءٍ، فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ، وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا، عُوفِيَ مِنْ ذَلِكَ الْبَلَاءِ كَائِنًا مَا كَانَ.
তাহকীক: