কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
قربانی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০ টি
হাদীস নং: ৩১৮০
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دودھ والے جانور کو ذبح کرنے کی ممانعت
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک انصاری کے پاس تشریف لائے تو اس نے آپ کی ضیافت کے لیے جانور ذبح کرنے کے واسطے چھری سنبھالی تو آپ ﷺ نے اس سے فرمایا : دودھ والی سے اپنے آپ کو بچانا یعنی اسے ذبح نہ کرنا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٣٤٦٢) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأشربة ٢٠ (٢٠٣٨) ، سنن الترمذی/الزہد ٣٩ (٢٣٦٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: دودھ والے جانور کا بلا عذر ذبح کرنا مکروہ ہے، اس لئے کہ دودھ سے بہتوں کو بہت دنوں تک فائدہ ہوسکتا ہے، اور گوشت کھا لینے میں یہ فائدہ جاتا رہے گا۔
حدیث نمبر: 3180 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ، ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَنْبَأَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ جَمِيعًا، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ، فَأَخَذَ الشَّفْرَةَ لِيَذْبَحَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِيَّاكَ وَالْحَلُوبَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮১
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دودھ والے جانور کو ذبح کرنے کی ممانعت
ابوبکر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے اور عمر (رض) سے فرمایا : تم دونوں ہمیں واقفی کے پاس لے چلو، تو ہم لوگ چاندنی رات میں چلے یہاں تک کہ باغ میں پہنچے تو اس نے ہمیں مرحبا و خوش آمدید کہا، پھر چھری سنبھالی اور بکریوں میں گھوما آپ ﷺ نے فرمایا : دودھ والی یا فرمایا : تھن والی بکری سے اپنے آپ کو بچانا یعنی اسے ذبح نہ کرنا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٦٢٧، ومصباح الزجاجة : ١١٠٠) (ضعیف جدا) (سند میں یحییٰ بن عبید اللہ متروک راوی ہے )
حدیث نمبر: 3181 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي قُحَافَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ وَلِعُمَرَ: انْطَلِقُوا بِنَا إِلَى الْوَاقِفِيِّ، قَالَ: فَانْطَلَقْنَا فِي الْقَمَرِ، حَتَّى أَتَيْنَا الْحَائِطَ، فَقَالَ: مَرْحَبًا وَأَهْلًا، ثُمَّ أَخَذَ الشَّفْرَةَ، ثُمَّ جَالَ فِي الْغَنَمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِيَّاكَ وَالْحَلُوبَ، أَوْ قَالَ: ذَاتَ الدَّرِّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮২
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کا ذبیحہ
کعب بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ ایک عورت نے ایک بکری کو پتھر سے ذبح کردیا، پھر رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ نے اس میں کوئی حرج محسوس نہیں کیا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوکالة ٤ (٢٣٠٤) ، الذبائح ١٨ (٥٥٠١، ٥٥٠٢) ، ١٩ (٥٥٠٤، ٥٥٠٥) ، (تحفة الأشراف : ١١١٣٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٧٦، ٣/٤٥٤، ٦/٣٨٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3182 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِأَنَّ امْرَأَةً ذَبَحَتْ شَاةً بِحَجَرٍ، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَرَ بِهِ بَأْسًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৩
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بد کے ہوئے جانور کو ذبح کرنے کا طریقہ
رافع بن خدیج (رض) کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک سفر میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے کہ ایک اونٹ سرکش ہوگیا، ایک شخص نے اس کو تیر مارا تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ان میں کچھ وحشی ہوتے ہیں ، میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : جنگلی جانوروں کی طرح تو جو ان میں سے تمہارے قابو میں نہ آسکے، اس کے ساتھ ایسا ہی کرو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : (٣١٣٧) ، (تحفة الأشراف : ٣٥١٦) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی بسم اللہ کہہ کر تیر، برچھی وغیرہ سے مار دو ، اگر وہ مرجائے تو حلال ہوگا یہ اضطراری ذبح ہے، اس کا حکم مثل ذبح کے ہے، جب ذبح پر قدرت نہ ہو، اب تیر کے قائم مقام بندوق اور توپ ہے، اگر بندوق بسم اللہ کہہ کر چلائے، اور جانور ذبح کرنے سے پہلے مرجائے تو وہ حلال ہے، یہی قول محققین کا ہے۔
حدیث نمبر: 3183 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَنَدَّ بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لَهَا أَوَابِدَ أَحْسَبُهُ، قَالَ: كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ، فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৪
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بد کے ہوئے جانور کو ذبح کرنے کا طریقہ
ابوالعشراء کے والد کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا صرف حلق اور کوڑی کے بیچ ہی میں (ذبح) کرنا ہوتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : اگر تم اس کی ران میں کونچ دو تو بھی کافی ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأضاحي ١٦ (٢٨٢٥) ، سنن الترمذی/الصید ١٣ (١٤٨١) ، سنن النسائی/الضحایا ٢٤ (٤٤١٣) ، (تحفة الأشراف : ١٥٦٩٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣٣٤) ، سنن الدارمی/الأضاحي ١٢ (٢٠١٥) (ضعیف) (ابو العشراء اور ان کے والد دونوں مجہول ہیں، ملاحظہ ہو : الإرواء : ٢٥٣٥ )
حدیث نمبر: 3184 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الْعُشَرَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا تَكُونُ الذَّكَاةُ، إِلَّا فِي الْحَلْقِ وَاللَّبَّةِ؟، قَالَ: لَوْ طَعَنْتَ فِي فَخِذِهَا لَأَجْزَأَكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৫
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپایوں کو باندھ کر نشانہ لگانا اور مثلہ کرنا منع ہے۔
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جانوروں کا مثلہ کرنے سے منع فرمایا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٢٩٤، ومصباح الزجاجة : ١١٠١) (ضعیف جدا) (موسیٰ بن محمد بن ابراہیم ضعیف راوی ہے، لیکن مثلہ سے ممانعت کی حدیث صحیح ہے، جیسا کہ آگے آ رہا ہے، نیز ملاحظہ ہو : الإرواء : ٢٢٣٠ ) وضاحت : ١ ؎: یعنی ان کا کوئی عضو کاٹنے سے مثلا ناک، کان اور ہاتھ پاؤں وغیرہ کیونکہ اس میں جانور کی تعذیب ہے، اور وہ حرام ہے۔
حدیث نمبر: 3185 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ يُمَثَّلَ بِالْبَهَائِمِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৬
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپایوں کو باندھ کر نشانہ لگانا اور مثلہ کرنا منع ہے۔
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جانوروں کو باندھ کر نشانہ لگانے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الصید ٢٥ (٥٥١٣) ، صحیح مسلم/الصید ١٢ (١٩٥٦) ، سنن ابی داود/الأضاحي ١٢ (٢٨١٦) ، سنن النسائی/الضحایا ٤٠ (٤٤٤٤) ، (تحفة الأشراف : ١٦٤٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١١٧، ١٧١، ١٩١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3186 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৭
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپایوں کو باندھ کر نشانہ لگانا اور مثلہ کرنا منع ہے۔
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ایسی چیز کو جس میں روح (جان) ہو اسے (مشق کے لیے تیروں وغیرہ کا) نشانہ نہ بناؤ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الصید ٩ (١٤٧٥) ، (تحفة الأشراف : ٦١١٢) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الصید ١٢ (١٩٥٧) ، سنن النسائی/الضحایا ٤٠ (٤٤٤٨) ، مسند احمد (١/٢١٦، ٢٧٣، ٢٨٠، ٢٨٥، ٢٩٧، ٣٤٠، ٣٤٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3187 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৮
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپایوں کو باندھ کر نشانہ لگانا اور مثلہ کرنا منع ہے۔
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کسی جانور کو باندھ کر تیر مارنے سے منع فرمایا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الصید ١٢ (١٩٥٩) ، (تحفة الأشراف : ٢٨٣١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣١٨، ٣٣٩، ٥/٤٢٢، ٤٢٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جب جانور کو باندھ کر اس طرح سے مارنا منع ہوا تو انسان کو اس طرح سے مارنا بطریق اولیٰ حرام ہوگا۔
حدیث نمبر: 3188 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ يُقْتَلَ شَيْءٌ مِنَ الدَّوَابِّ صَبْرًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৮৯
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نجاست کھانے ولاے جانور کے گوشت سے ممانعت
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جلالہ (گندگی اور نجاست کھانے والے جانور) کے گوشت اور اس کے دودھ سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الجہاد ٥٢ (٣٧٨٥) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٢٤ (١٨٢٤) ، (تحفة الأشراف : ٧٣٨٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢١٩، ٢٢٦، ٢٤١، ٢٥٣، ٣٢١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3189 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ لُحُومِ الْجَلَّالَةِ وَأَلْبَانِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯০
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑوں کے گوشت کا بیان
اسماء بنت ابی بکر (رض) کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک گھوڑا ذبح کیا، اور اس کا گوشت کھایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الصید ٢٤ (٥٥١٠ و ٥٥١١) ، ٢٧ (٥٥١٩) ، صحیح مسلم/الصید ٦ (١٩٤٢) ، سنن النسائی/الضحایا ٢٢ (٤٤١١) ، ٣٢ (٤٤٢٥، ٤٤٢٦) ، (تحفة الأشراف : ١٥٧٤٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٣٤٥، ٣٤٦، ٣٥٣) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٢٢ (٢٠٣٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3190 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ: نَحَرْنَا فَرَسًا فَأَكَلْنَا مِنْ لَحْمِهِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯১
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑوں کے گوشت کا بیان
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ ہم نے خیبر کے زمانہ میں گھوڑے اور نیل گائے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الصید ٦ (١٩٤١) ، سنن النسائی/الذبائح ٢٩ (٤٣٣٢) ، (تحفة الأشراف : ٢٨١٠) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/المغازي ٣٨ (٤٢١٩) ، الصید ٢٧ (٥٥٢٠) ، ٢٨ (٥٥٢٤) ، سنن ابی داود/الأطعمة ٢٦ (٣٧٨٨) ، ٣٤ (٣٨٠٨) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٥ (١٧٩٣) ، مسند احمد (٣/٣٢٢، ٣٥٦، ٣٦١، ٣٦٢، ٣٨٥) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٢٢ (٢٠٣٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3191 حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ أَبُو بِشْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: أَكَلْنَا زَمَنَ خَيْبَرَ الْخَيْلَ، وَحُمُرَ الْوَحْشِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯২
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پالتو گدھوں کا گوشت
ابواسحاق شیبانی (سلیمان بن فیروز) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفی (رض) سے پالتو گدھوں کے گوشت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا : ہم خیبر کے دن بھوک سے دوچار ہوئے، ہم لوگ نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے، لوگوں کو شہر کے باہر سے کچھ گدھے ملے تو ہم نے انہیں ذبح کیا، ہماری ہانڈیاں جوش مار رہی تھیں کہ اتنے میں رسول اللہ ﷺ کے منادی نے آواز لگائی : لوگو ! ہانڈیاں الٹ دو ، اور گدھوں کے گوشت میں سے کچھ بھی نہ کھاؤ، تو ہم نے ہانڈیاں الٹ دیں۔ ابواسحاق (سلیمانی بن فیروز الشیبانی الکوفی) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفی (رض) سے پوچھا : نبی اکرم ﷺ نے گدھا واقعی حرام قرار دے دیا ہے ؟ تو انہوں نے ہم سے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے اس کو بالکل ہی حرام قرار دے دیا ہے کیونکہ وہ گندگی کھاتا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المغازي ٣٨ (٤٢٢٠) ، الصید ٢٨ (١٩٣٧) ، صحیح مسلم/الصید ٥ (٤٣٧) ، سنن النسائی/الصید ٣١ (٤٣٤٤) ، (تحفة الأشراف : ٥١٦٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣٥٥، ٣٥٦، ٣٥٧، ٣٨١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جمہور علماء اور اہلحدیث کا یہ قول ہے کہ پالتو گدھا حرام ہے، اور اس کی حرمت میں براء بن عازب، اور ابن عمر اور ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہم کی احادیث صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہیں، البتہ جنگلی گدھا یعنی نیل گائے بالاتفاق حلال ہے، اور رسول اکرم ﷺ کو ہدیہ دیا گیا اور آپ نے اس میں سے کھایا (الروضۃ الندیۃ) ۔ امام مالک اور علماء کی ایک جماعت کے نزدیک پالتو گدھا حلال ہے، وہ کہتے ہیں کہ یہ ممانعت اس وجہ سے تھی کہ انہوں نے غنیمت کا مال تقسیم ہونے سے پہلے کھانا چاہا، اور وہ منع ہے جیسے اوپر گزرا اور ان کی دلیل ابوداود میں موجود غالب بن ابجر (رض) کی یہ حدیث ہے کہ اپنے گھر والوں کو موٹے گدھوں میں سے کھلاؤ، میں نے ان کو نجاست کھانے کی وجہ سے حرام کیا تھا، لیکن یہ روایت ضعیف اور مضطرب الاسناد ہے، یہ حلت کی دلیل نہیں بن سکتی خصوصاً جب کہ صریح احادیث میں ممانعت آئی ہے۔
حدیث نمبر: 3192 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق الشَّيْبَانِيِّ، قَالَ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَقَالَ: أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ يَوْمَ خَيْبَرَ، وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَصَابَ الْقَوْمُ حُمُرًا خَارِجًا مِنْ الْمَدِينَةِ فَنَحَرْنَاهَا، وَإِنَّ قُدُورَنَا لَتَغْلِي، إِذْ نَادَى مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنِ اكْفَئُوا الْقُدُورَ، وَلَا تَطْعَمُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا، فَأَكْفَأْنَاهَا، فَقُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى: حَرَّمَهَا تَحْرِيمًا، قَالَ: تَحَدَّثْنَا أَنَّمَا حَرَّمَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَتَّةَ مِنْ أَجْلِ، أَنَّهَا تَأْكُلُ الْعَذِرَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৩
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پالتو گدھوں کا گوشت
مقدام بن معدیکرب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کئی چیزوں کو حرام قرار دیا، حتیٰ کہ انہوں نے (ان حرام چیزوں میں) پالتو گدھے کا بھی ذکر کیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١١٥٥٤، ومصباح الزجاجة : ١١٠٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٨٩، ١٣٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3193 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَاب، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ جَابِرٍ، عَنْالْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ الْكِنْدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ أَشْيَاءَ، حَتَّى ذَكَرَ الْحُمُرَ الْإِنْسِيَّةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৪
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پالتو گدھوں کا گوشت
براء بن عازب (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں پالتو گدھے کا گوشت پھینک دینے کا حکم دیا، خواہ وہ کچا ہو یا پکا ہوا ہو، پھر اس کے بعد آپ ﷺ نے اس کے کھانے کا حکم ہمیں نہیں دیا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المغازي ٣٨ (٤٢٢٦) ، الصید ٢٨ (٥٥٢٥، ٥٥٢٦) ، صحیح مسلم/الصید ٥ (١٩٣٨) ، سنن النسائی/الصید والذبائح ٣١ (٤٣٤٣) ، (تحفة الأشراف : ١٧٧٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٩٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3194 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ نُلْقِيَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ نِيئَةً وَنَضِيجَةً، ثُمَّ لَمْ يَأْمُرْنَا بِهِ بَعْدُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৫
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پالتو گدھوں کا گوشت
سلمہ بن الاکوع (رض) کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خیبر کی لڑائی لڑی، پھر شام ہوگئی اور لوگوں نے آگ جلائی تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : کیا پکا رہے ہو ؟ لوگوں نے کہا : پالتو گدھے کا گوشت (یہ سن کر) آپ ﷺ نے فرمایا : جو کچھ ہانڈی میں ہے اسے بہا دو ، اور ہانڈیاں توڑ دو تو لوگوں میں سے ایک نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا ہم ایسا نہ کریں کہ جو ہانڈی میں ہے اسے بہا دیں اور ہانڈی کو دھل (دھو) ڈالیں ؟ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ایسا ہی کرلو ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المظالم ٣٢ (٢٤٧٧) ، صحیح مسلم/الجہاد ٤٣ (١٨٠٢) ، (تحفة الأشراف : ٤٥٤٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٤٨، ٥٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3195 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ: غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ خَيْبَرَ، فَأَمْسَى النَّاسُ قَدْ أَوْقَدُوا النِّيرَانَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَامَ تُوقِدُونَ؟، قَالُوا: عَلَى لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ، فَقَالَ: أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا وَاكْسِرُوهَا، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أَوْ نُهَرِيقُ مَا فِيهَا، وَنَغْسِلُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَوْ ذَاكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৬
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پالتو گدھوں کا گوشت
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے منادی نے آواز لگائی : اللہ اور اس کے رسول تمہیں پالتو گدھے کے گوشت سے منع کرتے ہیں، کیونکہ وہ ناپاک ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجہاد ١٣٠ (٢٩٩١) ، المغازي ٣٨ (٤١٩٨) ، الذبائح ٢٨ (٥٥٢٨) ، سنن النسائی/الطہارة ٥٥ (٦٩) ، الصیدوالذبائح ٣١ (٤٣٤٥) ، (تحفة الأشراف : ١٤٥٧) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الصید ٦ (١٩٤١) ، مسند احمد (٣/١١١، ١٢١، ١٦٤) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٢١ (٢٠٣٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 3196 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ مُنَادِيَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَادَى: إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَإِنَّهَا رِجْسٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৭
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خچر کے گوشت کا بیان
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ ہم لوگ گھوڑے کا گوشت کھاتے تھے، میں نے کہا : اور خچروں کا ؟ کہا : نہیں۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الصید ٢٩ (٤٣٣٥) ، (تحفة الأشراف : ٢٤٣٠) (صحیح الإسناد )
حدیث نمبر: 3197 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَاالثَّوْرِيُّ، وَمَعْمَرٌ جميعا، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا نَأْكُلُ لُحُومَ الْخَيْلِ، قُلْتُ: فَالْبِغَالُ؟، قَالَ: لَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৮
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خچر کے گوشت کا بیان
خالد بن ولید (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے گھوڑے، خچر اور گدھے کے گوشت کھانے سے منع فرمایا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأطعمة ٢٦ (٣٧٩٠) ، سنن النسائی/الذبائح ٣٠ (٤٣٣٦) ، (تحفة الأشراف : ٣٥٠٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٨٩، ٩٠) (ضعیف) (بقیہ اور صالح بن یحییٰ اور یحییٰ بن المقدام سب ضعیف ہیں ) وضاحت : ١ ؎: سنن ترمذی میں جابر (رض) سے روایت ہے کہ خیبر کے دن رسول اکرم ﷺ نے گھریلو گدھے اور خچر کے گوشت سے منع فرمایا، معلوم ہوا کہ خچر کا گوشت حرام ہے (ملاحظہ ہو : تحفۃ الاحوذی : ج ٢ ص ٣٤٦ ) ۔
حدیث نمبر: 3198 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، حَدَّثَنِي ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِ يكَرِبَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُحُومِ الْخَيْلِ، وَالْبِغَالِ، وَالْحَمِيرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৯৯
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پیٹ کے بچہ کو ذبح، اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے جنین (ماں کے پیٹ کے بچے) کے متعلق سوال کیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا : تم اگر چاہو تو کھاؤ، کیونکہ اس کی ماں کے ذبح کرنے سے وہ بھی ذبح ہوجاتا ہے ١ ؎۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں : میں نے کو سج اسحاق بن منصور کو لوگوں کے قول الذکاة لا يقضى بها مذمة کے سلسلے میں کہتے سنا : مذم ۃ ذال کے کسرے سے ہو تو ذمام سے مشتق ہے اور ذال کے فتحہ کے ساتھ ہو تو ذمّ سے مشتق ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأضاحي ١٨ (٢٨٢٧) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٢ (١٤٧٦) ، (تحفة الأشراف : ٣٩٨٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٣١، ٣٩، ٥٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: مطلب یہ ہے کہ جنین جب ماں کے ذبح کئے جانے کے بعد مردہ برآمد ہوا ہو تو ایسے جنین کا کھانا حلال ہے، اسے دوبارہ ذبح کرنے کی ضرورت نہیں یہی مذہب اہل حدیث اور جمہور علماء کا ہے، لیکن امام ابوحنیفہ (رح) کہتے ہیں کہ اسے دوبارہ ذبح کیا جائے گا مگر یہ حدیث ان کے مذہب کے خلاف ہے۔
حدیث نمبر: 3199 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، وَأَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ وَعَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْجَنِينِ، فَقَالَ: كُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ، فَإِنَّ ذَكَاتَهُ ذَكَاةُ أُمِّهِ.
তাহকীক: