কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
قربانی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০ টি
হাদীস নং: ৩১৬০
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانیوں کا گوشت جمع کرنا
نبیشہ (نبیشہ بن عبداللہ الہذلی) (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میں نے تمہیں قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے منع کیا تھا، لیکن اب اسے کھاؤ اور ذخیرہ اندوزی کرو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأضاحي ١٠ (٢٨١٣) ، ٢٠ (٢٨٣٠) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ١ (٤٢٣٥) ، (تحفة الأشراف : ١١٥٨٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٧٥، ٧٦) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٦ (٢٠٠١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی جتنے دن چاہو اسے کھاؤ اور محفوظ کر کے رکھو، اس لئے کہ اب فقر و فاقہ کے دن گئے، لوگ خوشحال ہوگئے، اس لئے اب اس کو تین دن میں کھانا اور تقسیم کرنا غیر ضروری ہوگیا۔
حدیث نمبر: 3160 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ، فَكُلُوا وَادَّخِرُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬১
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عیدگاہ میں ذبح کرنا
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ عید گاہ میں ذبح کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأضاحي ٩ (٢٨١١) ، (تحفة الأشراف : ٧٤٧٣) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/العید ین ٢٢ (٩٨٢) ، الاضاحي ٦ (٥٥٥٢) ، سنن الترمذی/الضحایا ٩ (١٥٠٨) ، سنن النسائی/العیدین ٢٩ (١٥٩٠) ، الأضاحي ٢ (٤٣٧١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٠٨، ١٥٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3161 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ كَانَ يَذْبَحُ بِالْمُصَلَّى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬২
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
ام کرز (رض) کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : لڑکے کی طرف سے دو ہم عمر بکریاں ہیں، اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الضحایا ٢١ (٢٨٣٥، ٢٨٣٦) ، سنن النسائی/العقیقة ٣ (٤٢٢٢، ٤٢٢٣) ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٣٣) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأضاحي ١٧ (١٥١٦) ، مسند احمد (٦/٣٨١، ٤٢٢) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٩ (٢٠٠٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جو جانور نومولود کی طرف سے ذبح کیا جاتا ہے اسے عقیقہ کہتے ہیں، اور نومولود کے بالوں کو بھی عقیقہ کہا جاتا ہے، جو جانور کے ذبح کے وقت اتارے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر: 3162 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ كُرْزٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُتَكَافِئَتَانِ، وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৩
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا : ہم لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی طرف سے ایک بکری کا عقیقہ کریں۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأضاحي ١٦ (١٥١٣) ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٣٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٣١، ٨٢، ١٥٨، ٢٥١) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٩ (٢٠٠٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3163 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْيُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ نَعُقَّ عَنِ الْغُلَامِ شَاتَيْنِ، وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৪
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
سلمان بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : لڑکے کا عقیقہ ہے تو تم اس کی طرف سے خون بہاؤ، اور اس سے گندگی کو دور کرو ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/العقیقة ٢ (٧١ ٥٤) ، سنن ابی داود/الضحایا ٢١ (٢٨٣٩) ، سنن الترمذی/الضحایا ١٧ (١٥١٥) ، (تحفة الأشراف : ٤٤٨٥) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/العقیقة ١ (٤٢١٩) ، مسند احمد (٤/١٧، ١٨، ٢١٤) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٩ (٢٠١٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3164 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْسَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةً فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৫
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
سمرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ہر لڑکا اپنے عقیقہ میں گروی ہے، اس کی طرف سے ساتویں دن عقیقہ کیا جائے، اس کا سر مونڈا جائے، اور نام رکھا جائے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأضاحي ٢٣ (١٥٢٢) ، سنن ابی داود/الضحایا ٢١ (٢٨٣٧، ٢٨٣٨) ، سنن النسائی/العقیقة ٤ (٤٢٢٥) ، (تحفة الأشراف : ٤٥٨١) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/العقیقة ٢ (٥٤٧٢) ، مسند احمد (٥/٧، ٨، ١٢، ١٧، ١٨، ٢٢) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٩ (٢٠١٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3165 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْسَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كُلُّ غُلَامٍ مُرْتَهَنٌ بِعَقِيقَتِهِ، تُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ السَّابِعِ، وَيُحْلَقُ رَأْسُهُ وَيُسَمَّى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৬
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
یزید بن عبدالمزنی (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : لڑکے کی طرف سے عقیقہ کیا جائے، اور اس کے سر میں عقیقہ کے جانور کا خون نہ لگایا جائے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١١٨٣٢) (صحیح) (یزید بن عبد المزنی مجہول ہے، لیکن عائشہ وبریدہ (رض) کی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو : الإرواء : ٤/ ٣٨٨ / ٣٩٩ ) وضاحت : ١ ؎: جیسا کہ جاہلیت میں رواج تھا، سنن ابی داود کی روایت رقم ( ٢٨٣٧ ) جس میں عقیقہ کا خون بچے کے سر پر لگانے کا ذکر ہے یہ روایت منسوخ ہے۔
حدیث نمبر: 3166 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ عَبْدٍ الْمُزَنِيَّ، حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يُعَقُّ عَنِ الْغُلَامِ، وَلَا يُمَسُّ رَأْسُهُ بِدَمٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৭
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرعہ اور عتیرہ کا بیان
نبیشہ (رض) کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کو آواز دی اور کہا : اللہ کے رسول ! ہم زمانہ جاہلیت میں ماہ رجب میں عتیرہ کرتے تھے، اب آپ اس سلسلے میں ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : جس مہینے میں چاہو اللہ کے لیے قربانی کرو، اللہ تعالیٰ کے لیے نیک عمل کرو، اور (غریبوں کو) کھانا کھلاؤ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم لوگ زمانہ جاہلیت میں فرع کرتے تھے، اب آپ اس سلسلے میں ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہر سائمہ (چرنے والے جانور) میں فرع ہے جس کو تمہارا جانور جنے یہاں تک کہ جب وہ بوجھ لادنے کے لائق (یعنی جوان) ہوجائے تو اسے ذبح کرو، اور اس کا گوشت (میرا خیال ہے انہوں نے کہا) مسافروں پر صدقہ کر دے تو یہ بہتر ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الضحایا ١٠ (٢٨١٣) ، ٢٠ (٢٨٣٠) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ١ (٤٢٣٥) ، (تحفة الأشراف : ١١٥٨٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٧٥، ٧٦) ، سنن الدارمی/الأضي ٦ (٢٠٠١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: عتیرہ رجب کی قربانی ہے، اور فرع جاہلیت میں جو مروج تھا وہ اونٹنی کا پہلونٹا بچہ ہوتا تھا، جس کو مشرک بتوں کے لئے ذبح کرتے تھے اور بعضوں نے کہا کہ جب سو اونٹ کسی کے پاس پورے ہوجاتے تو وہ ایک بچہ ذبج کرتا، اس کو فرع کہتے ہیں، اسلام میں یہ لغو ہوگیا، اور آپ ﷺ نے فرمایا : بچہ کاٹنے سے تو یہ بہتر ہے کہ اس کو جوان ہونے دے، جب مضبوط اور تیار ہوجائے تو اس کو اس وقت ذبح کر کے مسافروں کو کھلا دیا جائے ، بعضوں نے کہا : فرع اور عتیرہ اب بھی مستحب ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے لئے کرنا چاہیے، اور اس حدیث سے فرع کا جواز نکلتا ہے، دوسری روایت میں ہے کہ جب وہ جوان ہوجائے، تو اس کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں دے دے تاکہ جہاد میں اس پر سواری یا بوجھ لایا جائے۔
حدیث نمبر: 3167 حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ، قَالَ: نَادَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ، فَمَا تَأْمُرُنَا؟، قَالَ: اذْبَحُوا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا كَانَ، وَبَرُّوا لِلَّهِ، وَأَطْعِمُوا، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَمَا تَأْمُرُنَا بِهِ؟، قَالَ: فِي كُلِّ سَائِمَةٍ فَرَعٌ تَغْذُوهُ مَاشِيَتُكَ، حَتَّى إِذَا اسْتَحْمَلَ ذَبَحْتَهُ، فَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ أُرَهُ، قَالَ عَلَى: ابْنِ السَّبِيلِ فَإِنَّ ذَلِكَ هُوَ خَيْرٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৮
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرعہ اور عتیرہ کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : نہ فرعہ ہے اور نہ عتیرہ (یعنی واجب اور ضروری نہیں ہے) ، ہشام کہتے ہیں :فرعہ: جانور کے پہلوٹے بچے کو کہتے ہیں، ١ ؎ اور عتیرہ : وہ بکری ہے جسے گھر والے رجب میں ذبح کرتے ہیں ٢ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/العقیقة ٤ (٥٤٧٤) ، صحیح مسلم/الأضاحي ٦ (١٩٧٦) ، سنن ابی داود/الأضاحي ٢٠ (٢٨٣١) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة (٤٢٢٧) ، (تحفة الأشراف : ١٣١٢٧) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأضاحي ١٥ (١٥١٢) ، مسند احمد (٢/٢٣٩، ٢٥٤، ٢٨٥) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٨ (٢٠٠٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: جاہلیت میں اونٹنی کے پہلوٹے بچے کو لوگ اپنے معبودوں کے نام پر ذبح کردیا کرتے تھے اسے فرعہ کہتے تھے۔ ٢ ؎: اسے رجبیہ بھی کہا جاتا ہے۔ یعنی وہ جانور جسے رجب کے مہینے میں ایک خاص نیت و ارادہ سے ذبح کیا جائے۔
حدیث نمبر: 3168 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا فَرَعَةَ وَلَا عَتِيرَةَ، قَالَ هِشَامٌ فِي حَدِيثِهِ: وَالْفَرَعَةُ: أَوَّلُ النَّتَاجِ، وَالْعَتِيرَةُ: الشَّاةُ يَذْبَحُهَا أَهْلُ الْبَيْتِ فِي رَجَبٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৯
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرعہ اور عتیرہ کا بیان
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : نہ فرعہ (واجب) ہے اور نہ عتیرہ ۔ ابن ماجہ کہتے ہیں : یہ حدیث محمد بن ابی عمر عدنی کے تفردات میں سے ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٦٤٨، ومصباح الزجاجة : ١٠٩٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3169 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا فَرَعَةَ وَلَا عَتِيرَةَ، قَالَ ابْن مَاجَةَ: هَذَا مِنْ فَرَائِدِ الْعَدَنِيِّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭০
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح اچھی طرح اور عمدگی سے کرنا
شداد بن اوس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بیشک اللہ عزوجل نے ہر چیز میں احسان (رحم اور انصاف) کو فرض قرار دیا ہے، پس جب تم قتل کرو تو اچھی طرح قتل کرو (تاکہ مخلوق کو تکلیف نہ ہو) اور جب ذبح کرو تو اچھی طرح ذبح کرو، اور چاہیئے کہ تم میں سے ہر ایک اپنی چھری کو تیز کرلے، اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الصید ١١ (١٩٥٥) ، سنن ابی داود/الأضاحي ١٢ (٢٨١٥) ، سنن الترمذی/الدیات ١٤ (١٤٠٩) ، سنن النسائی/الضحایا ٢١ (٤٤١٠) ، ٢٦ (٤٤١٩) ، (تحفة الأشراف : ٤٨١٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/١٢٣، ١٢٤، ١٢٥) ، سنن الدارمی/الأضاحي ١٠ (٢٠١٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی ذبح کے بعد تھوڑی دیر ٹھہر جائے، یہاں تک کہ جانور ٹھنڈا ہوجائے، اس وقت کھال اتارے اور کاٹے۔
حدیث نمبر: 3170 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ، وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ، وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭১
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح اچھی طرح اور عمدگی سے کرنا
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا گزر ایک ایسے شخص پر ہوا جو ایک بکری کا کان پکڑے اسے گھسیٹ رہا تھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا : اس کا کان چھوڑ دو ، اور اس کی گردن کی طرف پکڑ لو (تاکہ اسے تکلیف نہ ہو) ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٢٩٣، ومصباح الزجاجة : ١٠٩٧) (ضعیف جدا) (سند میں موسیٰ بن محمد منکر الحدیث راوی ہے )
حدیث نمبر: 3171 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ وَهُوَ يَجُرُّ شَاةً بِأُذُنِهَا، فَقَالَ: دَعْ أُذُنَهَا وَخُذْ بِسَالِفَتِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭২
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح اچھی طرح اور عمدگی سے کرنا
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے چھری کو تیز کرنے، اور اسے جانوروں سے چھپانے کا حکم دیا، اور فرمایا : جب تم میں سے کوئی ذبح کرے تو اچھی طرح ذبح کرے تاکہ اس کی جان جلد نکل جائے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٩٠٥، ومصباح الزجاجة : ١٠٩٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٠٨) (صحیح) (سند میں ابن لہیعہ اور قرة ضعیف راوی ہیں، تراجع الألبانی : رقم : ٨ ) اس سند سے بھی اسی کے مثل مرفوعاً مروی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٠٣٦، ومصباح الزجاجة : ١٠٩٩ )
حدیث نمبر: 3172 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ابْنُ أَخِي حُسَيْنٍ الْجُعْفِيِّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، حَدَّثَنِي قُرَّةُ بْنُ حَيْوَئِيلَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَدِّ الشِّفَارِ، وَأَنْ تُوَارَى عَنِ الْبَهَائِمِ، وَقَالَ: إِذَا ذَبَحَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُجْهِزْ. حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৩
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح کے وقت بسم اللہ کہنا
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ وہ آیت کریمہ : إن الشياطين ليوحون إلى أوليائهم (سورة الأنعام : 121) کی تفسیر میں کہتے ہیں : ان کی وحی یہ تھی کہ جس (ذبیحہ) پر اللہ کا نام لیا جائے اس کو مت کھاؤ، اور جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے اسے کھاؤ، تو اللہ عزوجل نے فرمایا : ولا تأکلوا مما لم يذكر اسم الله عليه جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے اسے نہ کھاؤ ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأضاحي ١٣ (٢٨١٨) ، (تحفة الأشراف : ٦١١١) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/الضحایا ٤٠ (٤٤٤٨) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس سے معلوم ہوا کہ مسلمان سے گوشت لے لینا جائز ہے، اگرچہ یہ معلوم نہ ہو کہ اس نے ذبح کے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا تھا یا نہیں کیونکہ مسلمان کی ظاہری حالت امید دلاتی ہے کہ اس نے اللہ تعالیٰ کا نام ضرور لیا ہوگا، البتہ مشرک سے گوشت لینا جائز نہیں جب تک اپنی آنکھوں سے دیکھ نہ لے کہ اس کو مسلمان نے ذبح کیا ہے، اگر دیکھے نہیں لیکن مشرک یہ کہے کہ اس کو مسلمان نے ذبح کیا ہے تو اس کا لینا جائز ہے، بشرطیکہ یہ معلوم نہ ہو کہ وہ مردار ہے منخنقہ وغیرہ ورنہ ہرگز جائز نہ ہوگا۔
حدیث نمبر: 3173 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ سورة الأنعام آية 121، قَالَ: كَانُوا يَقُولُونَ مَا ذُكِرَ عَلَيْهِ اسْمُ اللَّهِ فَلَا تَأْكُلُوا، وَمَا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ فَكُلُوهُ، فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ سورة الأنعام آية 121.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৪
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح کے وقت بسم اللہ کہنا
ام المؤمنین عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کچھ لوگ ہمارے پاس گوشت (بیچنے کے لیے) لاتے ہیں، اور ہمیں نہیں معلوم کہ اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے یا نہیں ؟ ! آپ ﷺ نے فرمایا : تم بسم اللہ کہہ کر کھاؤ اور وہ لوگ (ابھی) نو مسلم تھے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٠٢٧) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/البیوع ٥ (٢٠٥٧) ، الصید ٢١ (٥٥٠٧) ، التوحید ١٣ (٧٣٩٨) ، صحیح مسلم/الأضاحي ٥ (١٩٧١) ، سنن ابی داود/الأضاحي ١٩ (٢٨٢٩) ، سنن النسائی/الضحایا ٣٨ (٤٤٤١) ، موطا امام مالک/الذبائح ١ (١) ، سنن الدارمی/الأضاحي ١٤ (٢٠١٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3174 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ: أَنَّ قَوْمًا قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ قَوْمًا يَأْتُونَا بِلَحْمٍ، لَا نَدْرِي ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ أَمْ لَا، قَالَ: سَمُّوا أَنْتُمْ وَكُلُوا، وَكَانُوا حَدِيثَ عَهْدٍ بِالْكُفْرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৫
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس چیز سے ذبح کیا جائے ؟
محمد بن صیفی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے ایک تیز دھار والے پتھر سے دو خرگوش ذبح کئے، پھر انہیں لے کر میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا، آپ ﷺ نے مجھے ان کے کھانے کی اجازت دی۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الضحایا ١٧ (٢٨٢٢) ، سنن النسائی/الصید ٢٥ (٤٣١٨) ، الضحایا ١٩ (٤٤٠٤) ، (تحفة الأشراف : ١١٢٢٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٢، ٧٦، ٨٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3175 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَيْفِيٍّ، قَالَ: ذَبَحْتُ أَرْنَبَيْنِ بِمَرْوَةٍ فَأَتَيْتُ بِهِمَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَنِي بِأَكْلِهِمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৬
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس چیز سے ذبح کیا جائے ؟
زید بن ثابت (رض) سے روایت ہے کہ بھیڑئیے نے ایک بکری میں دانت گاڑ دیئے، تو لوگوں نے اس بکری کو پتھر سے ذبح کر ڈالا، رسول اللہ ﷺ نے انہیں اس کے کھانے کی اجازت دے دی۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الضحایا ١٧ (٤٤٠٥) ، ٢٣ (٤٤١٢) ، (تحفة الأشراف : ٣٧١٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/١٨٤) (صحیح) (سند میں حاضر بن مہاجر کو ابو حاتم نے مجہول کہا ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3176 حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ حَاضِرَ بْنَ مُهَاجِرٍ، يُحَدِّثُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ ذِئْبًا نَيَّبَ فِي شَاةٍ فَذَبَحُوهَا بِمَرْوَةٍ، فَرَخَّصَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَكْلِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৭
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس چیز سے ذبح کیا جائے ؟
عدی بن حاتم (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم شکار کرتے ہیں اور ہمیں ذبح کرنے کے لیے تیز پتھر اور دھار دار لکڑی کے سوا کچھ نہیں ملتا ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : جس چیز سے چاہو خون بہاؤ، اور اس پر اللہ کا نام لے لو ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الضحایا ١٥ (٢٨٢٤) ، سنن النسائی/الذبائح ٢٠ (٤٣٠٩) ، الضحایا ١٨ (٤٤٠٦) ، (تحفة الأشراف : ٩٨٧٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٥٦، ٢٥٨) (صحیح) (تراجع الألبانی : رقم : ٤٣٥ )
حدیث نمبر: 3177 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ مُرِّيِّ بْنِ قَطَرِيٍّ، عَنْ عَدِيِّ ابْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نَصِيدُ الصَّيْدَ فَلَا نَجِدُ سِكِّينًا، إِلَّا الظِّرَارَ وَشِقَّةَ الْعَصَا، قَالَ: أَمْرِرِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৮
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کس چیز سے ذبح کیا جائے ؟
رافع بن خدیج (رض) کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم لوگ غزوات میں ہوتے ہیں اور ہمارے پاس چھری نہیں ہوتی تو آپ ﷺ نے فرمایا : جو خون بہا دے اور جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اسے کھاؤ بجز دانت اور ناخن سے ذبح کیے گئے جانور کے، کیونکہ دانت ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الشرکة ٣ (٢٤٨٨) ، ١٦ (٢٥٠٧) ، الجہاد ١٩١ (٣٠٧٥) ، الذبائح ١٥ (٥٤٩٨) ، ١٨ (٥٥٠٣) ، ٢٠ (٥٥٠٦) ، ٢٣ (٥٥٠٩) ، ٣٦ (٥٥٤٣) ، ٣٧ (٥٥٤٤) ، صحیح مسلم/الاضاحی ٤ (١٩٦٨) ، سنن ابی داود/الأضاحي ١٥ (٢٨٢١) ، سنن الترمذی/الصید ١٩ (١٤٩٢) ، سنن النسائی/الذبائح ١٧ (٤٣٠٢) ، الضحایا ١٥ (٤٣٩٦) ، ٢٦ (٤٤١٤) ، (تحفة الأشراف : ٣٥٦١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٤٦٣، ٤٦٤، ٤/١٤٠، ١٤٢) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: دانت اور ناخن کے سوا ہر دھار دار اور تیز چیز سے ذبح کرنا جائز ہے، اور تلوار، چھری، نیزے، تیر کے پھل، دھاردار پتھر اور لکڑی، کانچ، تانبے اور ٹین وغیرہ سے غرض جو چیز تیز ہو کر خون بہا دے اس سے ذبح کرنا جائز، اور ذبیحہ حلال ہے، اور شافعی کہتے ہیں کہ ذبح میں حلقوم (گلے کی وہ نالی جس سے کھانا پانی نیچے اترتا ہے) ، اور مری (مڑکنی ہڈی گلے سے معدہ تک کی نلی) کا کٹ جانا شرط ہے اور دونوں رگوں کا بھی کاٹ ڈالنا مستحب ہے، امام احمد سے بھی اصح روایت یہی ہے، اور لیث بن سعد، ابو ثور، داود ظاہری اور ابن منذر نے کہا ہے کہ ان سب کا کٹنا شرط ہے، اور ابوحنیفہ نے کہا : اگر ان چاروں میں تین بھی کٹ جائیں تو درست ہے، اور مالک نے کہا کہ حلقوم اور دونوں (ودج) رگوں کا کٹنا ضروری ہے، مری کا کٹنا شرط نہیں، ابن منذر نے کہا : علماء کا اجماع ہے اس پر کہ جب حلقوم اور مری، اور مری اور دونوں رگیں کٹ جائیں، اور خون بہہ جائے، تو ذبح ہوگیا، امام نووی نے اہلحدیث کے مذہب میں اوداج کا کٹنا ضروری قرار دیا ہے۔
حدیث نمبر: 3178 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نَكُونُ فِي الْمَغَازِي فَلَا يَكُونُ مَعَنَا مُدًى، فَقَالَ: مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ، فَكُلْ غَيْرَ السِّنِّ وَالظُّفْرِ، فَإِنَّ السِّنَّ عَظْمٌ، وَالظُّفْرَ مُدَى الْحَبَشَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৭৯
قربانی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھال اتارنا
ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا گزر ایک لڑکے کے پاس سے ہوا جو بکری کی کھال اتار رہا تھا، آپ ﷺ نے فرمایا : الگ ہوجاؤ میں تمہیں بتاتا ہوں ، پھر آپ ﷺ نے اپنا دست مبارک گوشت اور کھال کے بیچ داخل فرمایا یہاں تک کہ آپ کا ہاتھ بغل تک پہنچ کر چھپ گیا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : اے لڑکے ! اس طرح سے کھال اتارو ، پھر آپ وہاں سے چلے، اور لوگوں کو نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الطہارة ٧٣ (١٨٥) ، (تحفة الأشراف : ٤١٥٨) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: کیوں کہ بکری نجس نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 3179 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ مَيْمُونٍ الْجُهَنِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، قَالَ عَطَاءٌ: لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِغُلَامٍ يَسْلُخُ شَاةً، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَنَحَّ حَتَّى أُرِيَكَ، فَأَدْخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ بَيْنَ الْجِلْدِ وَاللَّحْمِ فَدَحَسَ بِهَا، حَتَّى تَوَارَتْ إِلَى الْإِبِطِ، وَقَالَ: يَا غُلَامُ، هَكَذَا فَاسْلُخْ، ثُمَّ مَضَى وَصَلَّى لِلنَّاسِ، وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
তাহকীক: