কিতাবুস সুনান - ইমাম আবু দাউদ রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام أبي داود
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০ টি
হাদীস নং: ৩৮৫৫
طب کا بیان
علاج معالجہ کرنے والے آدمی کا بیان
اسامہ بن شریک (رض) کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا آپ کے اصحاب اس طرح (بیٹھے) تھے گویا ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہیں، تو میں نے سلام کیا پھر میں بیٹھ گیا، اتنے میں ادھر ادھر سے کچھ دیہاتی آئے اور انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا ہم دوا کریں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : دوا کرو اس لیے کہ اللہ نے کوئی بیماری ایسی نہیں پیدا کی ہے جس کی دوا نہ پیدا کی ہو، سوائے ایک بیماری کے اور وہ بڑھاپا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : * تخريج : سنن النسائی/الکبری الطب، ٤٣ (٧٥٥٣) ، سنن الترمذی/الطب ٢ (٢٠٣٨) ، سنن ابن ماجہ/الطب ١ (٣٤٣٦) ، (تحفة الأشراف : ١٢٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٧٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3855 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ كَأَنَّمَا عَلَى رُءُوسِهِمُ الطَّيْرُ، فَسَلَّمْتُ ثُمَّ قَعَدْتُ، فَجَاءَ الْأَعْرَابُ مِنْ هَا هُنَا وَهَهُنَا، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَتَدَاوَى ؟، فَقَالَ: تَدَاوَوْا، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يَضَعْ دَاءً إِلَّا وَضَعَ لَهُ دَوَاءً غَيْرَ دَاءٍ وَاحِدٍ الْهَرَمُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫৬
طب کا بیان
پرہیز کا بیان
ام منذر بنت قیس انصاریہ (رض) کہتی ہیں کہ میرے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے، آپ کے ساتھ علی (رض) تھے، ان پر کمزوری طاری تھی ہمارے پاس کھجور کے خوشے لٹک رہے تھے، رسول اللہ ﷺ کھڑے ہو کر انہیں کھانے لگے، علی (رض) بھی کھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے علی (رض) سے فرمایا : ٹھہرو (تم نہ کھاؤ) کیونکہ تم ابھی کمزور ہو یہاں تک کہ علی (رض) رک گئے، میں نے جو اور چقندر پکایا تھا تو اسے لے کر میں آپ کے پاس آئی تو آپ ﷺ نے فرمایا : علی ! اس میں سے کھاؤ یہ تمہارے لیے مفید ہے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : ہارون کی روایت میں انصاریہ کے بجائے عدویہ ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/ الطب ١ (٣٠٣٧) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٣ (٣٤٤٢) ، (تحفة الأشراف : ١٨٣٦٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٣٦٣، ٣٦٤) (حسن )
حدیث نمبر: 3856 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، وَأَبُو عَامِرٍ، وَهَذَا لَفْظُ أَبِي عَامِرٍ، عَنْ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنْ أُمِّ الْمُنْذِرِ بِنْتِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيَّةِ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ عَلِيٌّ رَضَي اللهُ عَنْهُ، وَعَلِيٌّ نَاقِهٌ وَلَنَا دَوَالِي مُعَلَّقَةٌ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهَا، وَقَامَ عَلِيٌّ لِيَأْكُلَ، فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِعَلِيٍّ: مَهْ إِنَّكَ نَاقِهٌ، حَتَّى كَفَّ عَلِيٌّ رَضَي اللهُ عَنْهُ، قَالَتْ: وَصَنَعْتُ شَعِيرًا وَسِلْقًا، فَجِئْتُ بِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا عَلِيُّ أَصِبْ مِنْ هَذَا فَهُوَ أَنْفَعُ لَكَ، قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ هَارُونُ الْعَدَوِيَّةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫৭
طب کا بیان
پچھنے لگانے کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جن دواؤں سے تم علاج کرتے ہو اگر ان میں سے کسی میں خیر (بھلائی) ہے تو وہ سینگی (پچھنے) لگوانا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطب ١(٢٠٣٧) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٢٠ (٣٤٧٦) ، (تحفة الأشراف : ١٥٠١١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٣٤٢، ٤٢٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3857 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِمَّا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ خَيْرٌ فَالْحِجَامَةُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫৮
طب کا بیان
پچھنے لگانے کا بیان
رسول اللہ ﷺ کی خادمہ سلمی (رض) سے روایت ہے کہ جو شخص بھی اپنے سر درد کی شکایت لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آتا آپ اسے فرماتے : سینگی لگواؤ اور جو شخص اپنے پیروں میں درد کی شکایت لے کر آتا آپ ﷺ اس سے فرماتے : ان میں خضاب (مہندی) لگاؤ ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطب ١٣ (٢٠٥٤) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٢٩ (٣٥٠٢) ، (تحفة الأشراف : ١٥٨٩٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٤٦٢) (حسن )
حدیث نمبر: 3858 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَزِيرِ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي، حَدَّثَنَا فَائِدٌمَوْلَى عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ مَوْلَاهُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ جَدَّتِهِ سَلْمَى خَادِمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: مَا كَانَ أَحَدٌ يَشْتَكِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا فِي رَأْسِهِ إِلَّا قَالَ: احْتَجِمْ، وَلَا وَجَعًا فِي رِجْلَيْهِ إِلَّا قَالَ: اخْضِبْهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫৯
طب کا بیان
پچھنے کی جگہ کا بیان
ابوکبشہ انماری (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اپنے سر پر اور اپنے دونوں مونڈھوں کے درمیان سینگی (پچھنے) لگواتے اور فرماتے : جو ان جگہوں کا خون نکلوالے تو اسے کسی بیماری کی کوئی دوا نہ کرنے سے کوئی نقصان نہ ہوگا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الطب ٢١ (٣٤٨٤) ، (تحفة الأشراف : ١٢١٤٣) (ضعیف) (الضعیفة : ١٨٦٧، وتراجع الألباني : ١٩٤ )
حدیث نمبر: 3859 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، وَكَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ ابْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي كَبْشَةَ الْأَنْمَارِيِّ، قَالَ كَثِيرٌ إِنَّهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَيَحْتَجِمُ عَلَى هَامَتِهِ وَبَيْنَ كَتِفَيْهِ، وَهُوَ يَقُولُ: مَنْ أَهْرَاقَ مِنْ هَذِهِ الدِّمَاءِ فَلَا يَضُرُّهُ أَنْ لَا يَتَدَاوَى بِشَيْءٍ لِشَيْءٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬০
طب کا بیان
پچھنے کی جگہ کا بیان
انس (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے گردن کے دونوں پٹھوں میں اور دونوں کندھوں کے بیچ میں تین پچھنے لگوائے۔ ایک بوڑھے کا بیان ہے : میں نے پچھنا لگوائے تو میری عقل جاتی رہی یہاں تک کہ میں نماز میں سورة فاتحہ لوگوں کے بتانے سے پڑھتا، بوڑھے نے پچھنا اپنے سر پر لگوایا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطب ١٢ (٢٠٥١) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٢١ ( ٣٤٨٣) ، (تحفة الأشراف : ١١٤٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١١٩، ١٩٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3860 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَاحْتَجَمَ ثَلَاثًا فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَالْكَاهِلِ، قَالَ مُعَمَّرٌ: احْتَجَمْتُ فَذَهَبَ عَقْلِي حَتَّى كُنْتُ أُلَقَّنُ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ فِي صَلَاتِي وَكَانَ احْتَجَمَ عَلَى هَامَتِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬১
طب کا بیان
پچھنے لگوانا کب مستحب ہے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو سترہویں، انیسویں اور اکیسویں تاریخ کو پچھنا لگوائے تو اسے ہر بیماری سے شفاء ہوگی ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٢٦٥٨) (حسن )
حدیث نمبر: 3861 حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنِ احْتَجَمَ لِسَبْعَ عَشْرَةَ، وَتِسْعَ عَشْرَةَ، وَإِحْدَى وَعِشْرِينَ، كَانَ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬২
طب کا بیان
پچھنے لگوانا کب مستحب ہے
کبشہ بنت ابی بکرہ نے خبر دی ہے ١ ؎ کہ ان کے والد اپنے گھر والوں کو منگل کے دن پچھنا لگوانے سے منع کرتے تھے اور رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے تھے : منگل کا دن خون کا دن ہے اس میں ایک ایسی گھڑی ہے جس میں خون بہنا بند نہیں ہوتا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١١٧٠٧) (ضعیف) ( کبشہ یا کیسہ مجہول ہے ) وضاحت : ١ ؎ : اور موسیٰ کے علاوہ دوسرے لوگوں کی روایت میں کبشہ کے بجائے کیّسہ ہے۔
حدیث نمبر: 3862 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرَةَ بَكَّارُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، أَخْبَرَتْنِي عَمَّتِي كَبْشَةُ بِنْتُ أَبِي بَكْرَةَ، وَقَالَ غَيْرُ مُوسَى: كَيِّسَةُ بِنْتُ أَبِي بَكْرَةَ، أَنَّ أَبَاهَا كَانَيَنْهَى أَهْلَهُ عَنِ الْحِجَامَةِ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ، وَيَزْعُمُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ يَوْمُ الدَّمِ وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يَرْقَأُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৩
طب کا بیان
رگ کاٹنے اور پچھنے لگانے کی جگہ کا بیان
جابر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس درد کی وجہ سے جو آپ کو تھا اپنی سرین پر پچھنے لگوائے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٢٩٧٨) ، وقد أخرجہ : سنن ابن ماجہ/الطب ٢١ (٣٤٨٥) ، مسند احمد (٣٠٥٣، ٣٥٧، ٣٨٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3863 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَاحْتَجَمَ عَلَى وِرْكِهِ مِنْ وَثْءٍ كَانَ بِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৪
طب کا بیان
رگ کاٹنے اور پچھنے لگانے کی جگہ کا بیان
جابر (رض) کہتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے ابی (رض) کے پاس ایک طبیب بھیجا تو اس نے ان کی ایک رگ کاٹ دی ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/السلام ٢٦ (٢٢٠٧) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٢٤ (٣٤٩٣) ، (تحفة الأشراف : ٢٢٩٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٠٣، ٣٠٤، ٣١٥، ٣٧١) (حسن ) وضاحت : ١ ؎ : یعنی طبیب کو اختیار ہے کہ اپنے تجربہ سے جہاں بہتر سمجھے وہاں کی رگ کاٹے، تو اس طبیب نے ان کی بابت یہی بہتر سمجھا۔
حدیث نمبر: 3864 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُبَيٍّ طَبِيبًا فَقَطَعَ مِنْهُ عِرْقًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৫
طب کا بیان
داغ لگانے کا بیان
عمران بن حصین (رض) کہتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے داغنے سے منع فرمایا، اور ہم نے داغ لگایا تو نہ تو اس سے ہمیں کوئی فائدہ ہوا، نہ وہ ہمارے کسی کام آیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں : وہ فرشتوں کا سلام سنتے تھے جب داغ لگوانے لگے تو سننا بند ہوگیا، پھر جب اس سے رک گئے تو سابقہ حالت کی طرف لوٹ آئے (یعنی پھر ان کا سلام سننے لگے) ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٠٨٤٥) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الطب ١٠ (٢٠٩٤) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٢٣ (٣٤٩١) ، مسند احمد (٤/٤٤٤، ٤٤٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3865 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمُّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْكَيِّ، فَاكْتَوَيْنَا فَمَا أَفْلَحْنَ وَلَا أَنْجَحْنَ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَانَ يَسْمَعُ تَسْلِيمَ الْمَلَائِكَةِ، فَلَمَّا اكْتَوَى انْقَطَعَ عَنْهُ، فَلَمَّا تَرَكَ رَجَعَ إِلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৬
طب کا بیان
داغ لگانے کا بیان
جابر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے سعد بن معاذ (رض) کو تیر کے زخم کی وجہ سے جو انہیں لگا تھا داغا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٢٦٩٤) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/السلام ٢٦ (٢٢٠٨) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٢٤ (٣٤٩٤) ، مسند احمد (٣/٣٦٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : اس روایت سے علاج کے طور پر داغنے کا جواز ثابت ہوتا ہے، رہی عمران بن حصین (رض) کی حدیث میں وارد ممانعت تو وہ یا تو عمران بن حصین کے ساتھ مخصوص ہے، کیونکہ ممکن ہے انہیں کوئی ایسی بیماری لگی ہو جس میں داغنا مفید نہ ہو، یا بیماری سے بچنے کے لئے احتیاطاً وہ یہ کرنے جارہے ہوں تو آپ ﷺ نے منع کیا ہو کیونکہ بلا ضرورت محض بیماری کے اندیشہ سے ایسا کرنا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 3866 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَكَوَى سَعْدَ بْنَ مُعَاذٍ مِنْ رَمِيَّتِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৭
طب کا بیان
ناک میں دواڈالنے کا بیان
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ناک میں دوا ڈالی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٥٧٢٣) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/السلام ٢٦ (١٢٠٢) ، سنن الترمذی/الطب ٩ (٢٠٤٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3867 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَطَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৮
طب کا بیان
نشرہ کی ممانعت
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے نشرہ ١ ؎ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : یہ شیطانی کام ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف : ٣١٣٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٢٩٤) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : نشرہ ایک منتر ہے جس سے آسیب زدہ لوگوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 3868 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا عَقِيلُ بْنُ مَعْقِلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ مُنَبِّهٍ يُحَدِّثُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ النُّشْرَةِ ؟، فَقَالَ: هُوَ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৬৯
طب کا بیان
زہر کی سمیت کو دور کرنے کا بیان
عبدالرحمٰن بن رافع تنوخی کہتے ہیں : میں نے عبداللہ بن عمرو (رض) کو کہتے سنا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ فرما رہے تھے : مجھے پرواہ نہیں جو بھی میرا حال ہو اگر میں تریاق پیوں یا تعویذ گنڈا لٹکاؤں یا اپنی طرف سے شعر کہوں ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ نبی اکرم ﷺ کے ساتھ مخصوص تھا، کچھ لوگوں نے تریاق پینے کی رخصت دی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبودواد، (تحفة الأشراف : ٨٨٧٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٦٧، ٢٢٣) (ضعیف) (اس کے راوی عبد الرحمن تنوخی ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 3869 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا شُرَحْبِيلُ بْنُ يَزِيدَ الْمُعَافِرِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ التَّنُوخِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: مَا أُبَالِي مَا أَتَيْتُ إِنْ أَنَا شَرِبْتُ تِرْيَاقًا أَوْ تَعَلَّقْتُ تَمِيمَةً أَوْ قُلْتُ الشِّعْرَ مِنْ قِبَلِ نَفْسِي، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً وَقَدْ رَخَّصَ فِيهِ قَوْمٌ يَعْنِي التِّرْيَاقَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৭০
طب کا بیان
مکروہ ادویہ کا سامان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے نجس یا حرام دوا سے منع فرمایا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطب ٧ (٢٠٤٥) ، سنن ابن ماجہ/الطب ١١ (٣٤٥٩) ، (تحفة الأشراف : ١٤٣٤٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٣٠٥، ٤٤٦، ٤٧٨) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : جیسے پیشاب یا شراب وغیرہ، یعنی دوا کے طور پر بھی ان کا استعمال حرام ہے ، سنن ترمذی اور ابن ماجہ میں صراحت ہے کہ دوائے خبیث سے مراد سم یعنی زہر ہے ، لیکن لفظ عام ہے ، عام معنی مراد لینے میں کوئی مانع نہیں ہے ، سم (زہر) کا لفظ راوی کی طرف سے ادراج (تفسیر و اضافہ) بھی ہوسکتا ہے۔
حدیث نمبر: 3870 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدَّوَاءِ الْخَبِيثِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৭১
طب کا بیان
مکروہ ادویہ کا سامان
عبدالرحمٰن بن عثمان (رض) کہتے ہیں کہ ایک طبیب نے نبی اکرم ﷺ سے دوا میں مینڈک کے استعمال کے متعلق پوچھا تو آپ ﷺ نے مینڈک قتل کرنے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الصید ٣٦ (٤٣٦٠) ، (تحفة الأشراف : ٩٧٠٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٤٥٣، ٤٩٩) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٢٦ (٢٠٤١) ، ویأتی ہذا الحدیث فی الأدب (٥٢٦٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3871 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثيِرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُثْمَانَ، أَنَّ طَبِيبًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ضِفْدَعٍ يَجْعَلُهَا فِي دَوَاءٍ ؟، فَنَهَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَتْلِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৭২
طب کا بیان
مکروہ ادویہ کا سامان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو زہر پیے گا تو قیامت کے دن وہ زہر اس کے ہاتھ میں ہوگا اور اسے جہنم میں پیا کرے گا اور ہمیشہ ہمیش اسی میں پڑا رہے گا کبھی باہر نہ آسکے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الطب ٧ (١٠٤٤) ، (تحفة الأشراف : ١٢٥٢٦) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الطب ٥٦ (٥٧٧٨) ، صحیح مسلم/الإیمان ٤٧ (١٧٥) ، سنن النسائی/الجنائز ٦٨ (١٩٦٧) ، سنن ابن ماجہ/الطب ١١ (٣٤٦٠) ، مسند احمد (٢/٢٥٤، ٤٧٨، ٤٨٨) ، سنن الدارمی/الدیات ١٠ (٢٤٠٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3872 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ حَسَا سُمًّا فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৭৩
طب کا بیان
مکروہ ادویہ کا سامان
وائل بن حجر (رض) سے روایت ہے، طارق بن سوید یا سوید بن طارق نے ذکر کیا کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے شراب کے متعلق پوچھا تو آپ نے انہیں منع فرمایا، انہوں نے پھر پوچھا آپ ﷺ نے انہیں پھر منع فرمایا تو انہوں نے آپ سے کہا : اللہ کے نبی ! وہ تو دوا ہے ؟ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : نہیں بلکہ بیماری ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الطب ٢٧ (٣٥٠٠) ، (تحفة الأشراف : ٤٩٨٠) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأشربة ٣ (١٩٨٤) ، سنن الترمذی/الطب ٨ (٢٠٤٦) ، مسند احمد (٤/٣١١، ٥/٢٩٣) ، سنن الدارمی/الأشربة ٦ (٢١٤٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3873 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، ذَكَرَ طَارِقُ بْنُ سُوَيْدٍ أَوْ سُوَيْدُ بْنُ طَارِقٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَمْرِ ؟ فَنَهَاهُ، ثُمَّ سَأَلَهُ ؟ فَنَهَاهُ، فَقَالَ لَهُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّهَا دَوَاءٌ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا وَلَكِنَّهَا دَاءٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৭৪
طب کا بیان
مکروہ ادویہ کا سامان
ابوالدرداء (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ نے بیماری اور دوا (علاج) دونوں اتارا ہے اور ہر بیماری کی ایک دوا پیدا کی ہے لہٰذا تم دوا کرو لیکن حرام سے دوا نہ کرو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١١٠٠٧) (ضعیف) (اس کے راوی ثعلبہ مجہول الحال ہیں )
حدیث نمبر: 3874 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَادَةَ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْأَبِي عِمْرَانَ الأَنْصَارِيِّ،عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ الدَّاءَ وَالدَّوَاءَ وَجَعَلَ لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءً فَتَدَاوَوْا وَلَا تَدَاوَوْا بِحَرَامٍ.
তাহকীক: