কিতাবুস সুনান - ইমাম আবু দাউদ রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام أبي داود
کھانے پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১২৩ টি
হাদীস নং: ৩৮৩৫
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو طرح کے کھانوں کو ملا کر کھانے کا بیان
عبداللہ بن جعفر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ککڑی پکی ہوئی تازی کھجور کے ساتھ کھاتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأطعمة ٣٩ (٥٤٤٠) ، صحیح مسلم/الأشربة ٢٣ (٢٠٤٣) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٣٧ (١٨٤٤) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٣٧ (٣٣٢٥) ، (تحفة الأشراف : ٥٢١٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٠٣) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٢٤ (٢١٠٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3835 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَيَأْكُلُ الْقِثَّاءَ بِالرُّطَبِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৬
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو طرح کے کھانوں کو ملا کر کھانے کا بیان
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تربوز یا خربوزہ پکی ہوئی تازہ کھجور کے ساتھ کھاتے تھے اور فرماتے تھے : ہم اس (کھجور) کی گرمی کو اس (تربوز) کی ٹھنڈک سے اور اس (تربوز) کی ٹھنڈک کو اس (کھجور) کی گرمی سے توڑتے ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٦٨٥٣) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٣٦ (١٨٤٣) (حسن )
حدیث نمبر: 3836 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ نُصَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَأْكُلُ الْبِطِّيخَ بِالرُّطَبِ، فَيَقُولُ: نَكْسِرُ حَرَّ هَذَا بِبَرْدِ هَذَا وَبَرْدَ هَذَا بِحَرِّ هَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৭
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو طرح کے کھانوں کو ملا کر کھانے کا بیان
بسر سلمی کے لڑکے عبداللہ و عطیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے آپ کی خدمت میں مکھن اور کھجور پیش کیا، آپ مکھن اور کھجور پسند کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٤٣ (٣٣٣٤) ، (تحفة الأشراف : ٥١٩٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3837 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَزِيرِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مَزْيَدَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ جَابِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ ابْنَيْ بُسْرٍ السُّلَمِيَّيْنِ، قَالَا: دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدَّمْنَا زُبْدًا وَتَمْرًا، وَكَانَ يُحِبُّ الزُّبْدَ وَالتَّمْرَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৮
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے برتن استعمال کرنے کا حکم
جابر (رض) کہتے ہیں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ کرتے تھے تو ہم مشرکین کے برتن اور مشکیزے پاتے تو انہیں کام میں لاتے تو آپ اس کی وجہ سے ہم پر کوئی نکیر نہیں فرماتے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٢٤٠٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٢٧، ٣٤٣، ٣٧٩، ٣٨٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3838 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، وَإِسْمَاعِيل، عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنُصِيبُ مِنْ آنِيَةِ الْمُشْرِكِينَ وَأَسْقِيَتِهِمْ فَنَسْتَمْتِعُ بِهَا، فَلَا يَعِيبُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৩৯
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے برتن استعمال کرنے کا حکم
ابوثعلبہ خشنی (رض) کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہا : ہم اہل کتاب کے پڑوس میں رہتے، وہ اپنی ہانڈیوں میں سور کا گوشت پکاتے ہیں اور اپنے برتنوں میں شراب پیتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا : اگر تمہیں ان کے علاوہ برتن مل جائیں تو ان میں کھاؤ پیئو، اور اگر ان کے علاوہ برتن نہ ملیں تو انہیں پانی سے دھو ڈالو پھر ان میں کھاؤ اور پیو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١١٨٧٢) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الصید ٤ (٥٤٧٨) ، ١٠ (٥٤٨٨) ، ١٤ (٥٤٩٦) ، صحیح مسلم/الصید ١ (١٩٣٠) ، سنن الترمذی/الصید ١ (١٤٦٤) ، سنن ابن ماجہ/الصید ٣ (٣٢٠٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3839 حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ زَبْرٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ مُسْلِمِ بْنِ مِشْكَمٍ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّا نُجَاوِرُ أَهْلَ الْكِتَابِ، وَهُمْ يَطْبُخُونَ فِي قُدُورِهِمُ الْخِنْزِيرَ، وَيَشْرَبُونَ فِي آنِيَتِهِمُ الْخَمْرَ ؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَهَا فَكُلُوا فِيهَا وَاشْرَبُوا، وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا غَيْرَهَا فَارْحَضُوهَا بِالْمَاءِ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪০
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سمندری جانوروں کے کھانے کا بیان
جابر (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے ابوعبیدہ بن جراح (رض) کو ہم پر امیر بنا کر قریش کا ایک قافلہ پکڑنے کے لیے روانہ کیا اور زاد سفر کے لیے ہمارے ساتھ کھجور کا ایک تھیلہ تھا، اس کے علاوہ ہمارے پاس کچھ نہیں تھا، ابوعبیدہ (رض) ہمیں ہر روز ایک ایک کھجور دیا کرتے تھے، ہم لوگ اسے اس طرح چوستے تھے جیسے بچہ چوستا ہے، پھر پانی پی لیتے، اس طرح وہ کھجور ہمارے لیے ایک دن اور ایک رات کے لیے کافی ہوجاتی، نیز ہم اپنی لاٹھیوں سے درخت کے پتے جھاڑتے پھر اسے پانی میں تر کر کے کھاتے، پھر ہم ساحل سمندر پر چلے توریت کے ٹیلہ جیسی ایک چیز ظاہر ہوئی، جب ہم لوگ اس کے قریب آئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ ایک مچھلی ہے جسے عنبر کہتے ہیں۔ ابوعبیدہ (رض) نے کہا : یہ مردار ہے اور ہمارے لیے جائز نہیں۔ پھر وہ کہنے لگے : نہیں ہم رسول اللہ ﷺ کے بھیجے ہوئے لوگ ہیں اور اللہ کے راستے میں ہیں اور تم مجبور ہوچکے ہو لہٰذا اسے کھاؤ، ہم وہاں ایک مہینہ تک ٹھہرے رہے اور ہم تین سو آدمی تھے یہاں تک کہ ہم (کھا کھا کر) موٹے تازے ہوگئے، جب ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو آپ سے اس واقعہ کا ذکر کیا، تو آپ نے فرمایا : وہ رزق تھا جسے اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے بھیجا تھا، کیا تمہارے پاس اس کے گوشت سے کچھ بچا ہے، اس میں سے ہمیں بھی کھلاؤ ہم نے اس میں سے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا تو آپ نے اسے کھایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الصید ٤ (١٩٣٥) ، (تحفة الأشراف : ٢٧٢٤، ٥٠٤٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣١١، ٣٧٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3840 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّرَ عَلَيْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ نَتَلَقَّى عِيرًا لِقُرَيْشٍ، وَزَوَّدَنَا جِرَابًا مِنْ تَمْرٍ لَمْ نَجِدْ لَهُ غَيْرَهُ، فَكَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِينَا تَمْرَةً تَمْرَةً كُنَّا نَمُصُّهَا كَمَا يَمُصُّ الصَّبِيُّ، ثُمَّ نَشْرَبُ عَلَيْهَا مِنَ الْمَاءِ، فَتَكْفِينَا يَوْمَنَا إِلَى اللَّيْلِ، وَكُنَّا نَضْرِبُ بِعِصِيِّنَا الْخَبَطَ، ثُمَّ نَبُلُّهُ بِالْمَاءِ، فَنَأْكُلُهُ، وَانْطَلَقْنَا عَلَى سَاحِلِ الْبَحْرِ، فَرُفِعَ لَنَا كَهَيْئَةِ الْكَثِيبِ الضَّخْمِ، فَأَتَيْنَاهُ فَإِذَا هُوَ دَابَّةٌ تُدْعَى الْعَنْبَرَ، فَقَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ: مَيْتَةٌ وَلَا تَحِلُّ لَنَا، ثُمَّ قَالَ: لَا، بَلْ نَحْنُ رُسُلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَقَدِ اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ فَكُلُوا، فَأَقَمْنَا عَلَيْهِ شَهْرًا، وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ حَتَّى سَمِنَّا، فَلَمَّا قَدِمْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ: هُوَ رِزْقٌ أَخْرَجَهُ اللَّهُ لَكُمْ، فَهَلْ مَعَكُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْءٌ فَتُطْعِمُونَا مِنْهُ ؟، فَأَرْسَلْنَا مِنْهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪১
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوہا اگر گھی میں گر جائے تو کیا حکم ہے
ام المؤمنین میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک چوہیا گھی میں گرگئی تو نبی اکرم ﷺ کو اس کی خبر دی گئی، آپ نے فرمایا : (جس جگہ گری ہے) اس کے آس پاس کا گھی نکال کر پھینک دو اور (باقی) کھاؤ ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الوضوء ٦٧ (٢٣٥) ، والذبائح ٣٤ (٥٥٣٨) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٨ (١٧٩٨) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ٩ (٤٢٦٣) ، (تحفة الأشراف : ١٨٠٦٥) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الاستئذان ٧ (٢٠) ، مسند احمد (٦/٣٢٩، ٣٣٠، ٣٣٥) ، سنن الدارمی/الطہارة ٦٠ (٧٦٥) ( صحیح )
حدیث نمبر: 3841 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنَّ فَأْرَةً وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ، فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَلْقُوا مَا حَوْلَهَا وَكُلُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪২
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوہا اگر گھی میں گر جائے تو کیا حکم ہے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب چوہیا گھی میں گرجائے تو اگر گھی جما ہو تو چوہیا اور اس کے اردگرد کا حصہ پھینک دو (اور باقی کھالو) اور اگر گھی پتلا ہو تو اس کے قریب مت جاؤ ۔ حسن کہتے ہیں : عبدالرزاق نے کہا : اس روایت کو بسا اوقات معمر نے : عن الزهري عن عبيدالله بن عبدالله عن ابن عباس عن ميمونة عن النبي ﷺ کے طریق سے بیان کیا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٣٣٠٣، ١٨٠٦٥) (شاذ) ط (کیوں کہ معمر کے سوا زہری کے اکثر تلامذہ اس کو میمونہ کی حدیث سے اور بغیر تفصیل کے روایت کرتے ہیں )
حدیث نمبر: 3842 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، وَاللَّفْظُ لِلْحَسَنِ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا وَقَعَتِ الْفَأْرَةُ فِي السَّمْنِ فَإِنْ كَانَ جَامِدًا فَأَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا، وَإِنْ كَانَ مَائِعًا فَلَا تَقْرَبُوهُ، قَالَ الْحَسَنُ: قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: وَرُبَّمَا حَدَّثَ بِهِ مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৩
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوہا اگر گھی میں گر جائے تو کیا حکم ہے
اس سند سے بھی ام المؤمنین میمونہ (رض) سے زہری کی حدیث کے مثل روایت ہے جسے انہوں نے ابن مسیب کے واسطہ سے (ابوہریرہ (رض) سے) روایت کیا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، أي بھذا السیاق، (تحفة الأشراف : ١٨٠٦٥) (شاذ) (کیوں کہ معمر کے سوا زہری کے دیگر تلامذہ میمونہ کی حدیث سے بھی بغیر تفصیل روایت کرتے ہیں )
حدیث نمبر: 3843 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بُوذَوَيْهِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيِّبِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৪
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکھی کھانے میں گر جائے تو کیا حکم ہے؟
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کسی کے برتن میں مکھی گرجائے تو اسے برتن میں ڈبو دو کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفاء، اور وہ اپنے اس بازو کو برتن کی طرف آگے بڑھا کر اپنا بچاؤ کرتی ہے جس میں بیماری ہوتی ہے، اس کے پوری مکھی کو ڈبو دینا چاہیئے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفر دبہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٣٠٤٩) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/بدء الخلق ١٧ (٣٣٢٠) ، الطب ٥٨ (٥٧٨٢) ، سنن ابن ماجہ/الطب ٣١ (٣٥٠٥) ، سنن الدارمی/الأطعمة ١٢ (٢٠٨١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3844 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَامْقُلُوهُ فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ دَاءً وَفِي الْآخَرِ شِفَاءً وَإِنَّهُ يَتَّقِي بِجَنَاحِهِ الَّذِي فِيهِ الدَّاءُ فَلْيَغْمِسْهُ كُلُّهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৫
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو نوالہ گر جائے اس کا کیا حکم ہے؟
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھانا کھاتے تو اپنی تینوں انگلیاں چاٹتے اور فرماتے : جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہیئے کہ لقمہ صاف کر کے کھالے اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے نیز آپ ﷺ نے ہمیں پلیٹ صاف کرنے کا حکم دیا اور فرمایا : تم میں سے کسی کو یہ معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصہ میں اس کے لیے برکت ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٨ (٢٠٣٤) ، سنن الترمذی/الأطعمة ١١ (١٨٠٢) ، (تحفة الأشراف : ٣١٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٧٧، ٢٩٠) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٨ (٧٠٧١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3845 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَإِذَا أَكَلَ طَعَامًا لَعِقَ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ، وَقَالَ: إِذَا سَقَطَتْ لُقْمَةُ أَحَدِكُمْ فَلْيُمِطْ عَنْهَا الْأَذَى وَلْيَأْكُلْهَا وَلَا يَدَعْهَا لِلشَّيْطَانِ، وَأَمَرَنَا أَنْ نَسْلُتَ الصَّحْفَةَ، وَقَالَ: إِنَّ أَحَدَكُمْ لَا يَدْرِي فِي أَيِّ طَعَامِهِ يُبَارَكُ لَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৬
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نوکر کو اپنے ساتھ کھلانا چاہیے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں کسی کے لیے اس کا خادم کھانا بنائے پھر اسے اس کے پاس لے کر آئے اور اس نے اس کے بنانے میں گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے تو چاہیئے کہ وہ اسے بھی اپنے ساتھ بٹھائے تاکہ وہ بھی کھائے، اور یہ معلوم ہے کہ اگر کھانا تھوڑا ہو تو اس کے ہاتھ پر ایک یا دو لقمہ ہی رکھ دے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأیمان ١٠ (١٦٦٣) ، (تحفة الأشراف : ١٤٦٢٨) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٤٤ (١٨٥٣) ، مسند احمد (٢/٢٧٧، ٢٨٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3846 حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا صَنَعَ لِأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامًا ثُمَّ جَاءَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ، فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ لِيَأْكُلَ، فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أَكْلَةً أَوْ أَكْلَتَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৭
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے بعد رومال سے ہاتھ صاف کرنا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو اپنا ہاتھ اس وقت تک رومال سے نہ پونچھے جب تک کہ اسے خود چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹا نہ دے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٨ (٢٠٣١) ، (تحفة الأشراف : ٥٩١٦) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الأطعمة ٥٢ (٥٤٥٦) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٩ (٣٢٦٩) ، مسند احمد (١/٢٩٣، ٣٤٦، ٣٧٠، ٣/٣٠١) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٦ (٢٠٦٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3847 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَمْسَحَنَّ يَدَهُ بِالْمِنْدِيلِ حَتَّى يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৮
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے بعد رومال سے ہاتھ صاف کرنا
کعب بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ تین انگلیوں سے کھاتے تھے اور اپنا ہاتھ جب تک چاٹ نہ لیتے پونچھتے نہیں تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٨ (٢٠٣٢) ، سنن الترمذی/الشمائل (١٣٧، ١٤١) ، (تحفة الأشراف : ١١١٤٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٤٥٤، ٦/٣٨٦) ، دی/ الأطعمة ١٠ (٢٠٧٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3848 حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَيَأْكُلُ بِثَلَاثِ أَصَابِعَ، وَلَا يَمْسَحُ يَدَهُ حَتَّى يَلْعَقَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৪৯
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے بعد کیا کہے
ابوامامہ (رض) کہتے ہیں جب دستر خوان اٹھایا جاتا تو رسول اللہ ﷺ یہ دعا پڑھتے الحمد لله كثيرا طيبا مبارکا فيه غير مكفي ولا مودع ولا مستغنى عنه ربنا اللہ تعالیٰ کے لیے بہت سارا صاف ستھرا بابرکت شکر ہے، ایسا شکر نہیں جو ایک بار کفایت کرے اور چھوڑ دیا جائے اور اس کی حاجت نہ رہے اے ہمارے رب تو حمد کے لائق ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأطعمة ٥٤ (٥٤٥٨) ، سنن الترمذی/الدعوات ٥٦ (٣٤٥٦) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ١٦ (٣٢٨٤) ، (تحفة الأشراف : ٤٨٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٢٥٢، ٢٥٦، ٢٦١، ٢٦٧) سنن الدارمی/الأطعمة ٣ (٢٠٦٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3849 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ خَالِدِ بَنِ مَعْدَانَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَإِذَا رُفِعَتِ الْمَائِدَةُ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫০
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے بعد کیا کہے
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب اپنے کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ کہتے : الحمد لله الذي أطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمين تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الشمائل (١٩١) ، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (٢٨٩، ٢٩٠) (تحفة الأشراف : ٤٠٣٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٥، ٣٢، ٩٨) (ضعیف) (اس سند میں سخت اختلاف ہے، نیز اسماعیل مجہول راوی ہیں )
حدیث نمبر: 3850 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ الْوَاسِطِيِّ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِيهِ أَوْ غَيْرِهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَإِذَا فَرَغَ مِنْ طَعَامِهِ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫১
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے بعد کیا کہے
ابوایوب انصاری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھاتے یا پیتے تو کہتے : الحمد لله الذي أطعم وسقى، وسوغه، وجعل له مخرجا ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا، اسے خوشگوار بنایا اور اس کے نکلنے کی راہ بنائی ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٣٤٦٧) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/ الکبری (٦٨٩٤) ، الیوم واللیلة (٢٨٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3851 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي عَقِيلٍ الْقُرَشِيِّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَكَلَ أَوْ شَرِبَ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَ وَسَقَى، وَسَوَّغَهُ، وَجَعَلَ لَهُ مَخْرَجًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫২
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے فارغ ہو کر ہاتھ دھونا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو شخص سو جائے اور اس کے ہاتھ میں گندگی اور چکنائی ہو اور وہ اسے نہ دھوئے پھر اس کو کوئی نقصان پہنچے تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٢٦٥٦) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٤٨ (١٨٦٠) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٢٢ (٣٢٩٦) ، مسند احمد (٢/٢٦٣، ٥٣٧) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٢٧ (٢١٠٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3852 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ نَامَ وَفِي يَدِهِ غَمَرٌ وَلَمْ يَغْسِلْهُ فَأَصَابَهُ شَيْءٌ فَلَا يَلُومَنَّ إِلَّا نَفْسَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫৩
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعوت کرنے والے کے لئے دعا کرنا
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں ابوالہیثم بن تیہان نے نبی اکرم ﷺ کے لیے کھانا بنایا پھر آپ کو اور صحابہ کرام کو بلایا، جب یہ لوگ کھانے سے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا : تم لوگ اپنے بھائی کا بدلہ چکاؤ لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اس کا کیا بدلہ ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : جب کوئی شخص کسی کے گھر جائے اور وہاں اسے کھلایا اور پلایا جائے اور وہ اس کے لیے دعا کرے تو یہی اس کا بدلہ ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٣١٧٠) (ضعیف) (اس کی سند میں رجل ایک مبہم راوی ہے )
حدیث نمبر: 3853 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: صَنَعَ أَبُو الْهَيْثَمِ بْنُ التَّيْهَانِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَدَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ، فَلَمَّا فَرَغُوا، قَالَ: أَثِيبُوا أَخَاكُمْ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا إِثَابَتُهُ ؟، قَالَ: إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا دُخِلَ بَيْتُهُ، فَأُكِلَ طَعَامُهُ وَشُرِبَ شَرَابُهُ، فَدَعَوْا لَهُ فَذَلِكَ إِثَابَتُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৫৪
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دعوت کرنے والے کے لئے دعا کرنا
انس (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سعد بن عبادہ (رض) کے پاس آئے تو وہ آپ کی خدمت میں روٹی اور تیل لے کر آئے، آپ ﷺ نے اسے کھایا پھر آپ نے یہ دعا پڑھی : أفطر عندکم الصائمون وأكل طعامکم الأبرار وصلت عليكم الملائكة تمہارے پاس روزے دار افطار کیا کریں، نیک لوگ تمہارا کھانا کھائیں، اور تمہارے لیے دعائیں کریں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف : ٤٧٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١١٨، ١٣٨، ٢٠١) ، سنن الدارمی/الصوم ٥١ (١٨١٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : یہ حدیث ابن ماجہ (١٧٤٧) میں ہے، لیکن اس میں البانی صاحب قرعۃ میں (صحیح دون الفطر عند سعد )
حدیث نمبر: 3854 حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَجَاءَ إِلَى سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، فَجَاءَ بِخُبْزٍ وَزَيْتٍ فَأَكَلَ، ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ وَأَكَلَ طَعَامَكُمُ الْأَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلَائِكَةُ.
তাহকীক: