কিতাবুস সুনান - ইমাম আবু দাউদ রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام أبي داود
کھانے پینے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১২৩ টি
হাদীস নং: ৩৭৫৬
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب دو داعی جمع ہوجائیں تو کون زیادہ حقدار ہے؟
ایک صحابی رسول سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جب دو دعوت دینے والے ایک ساتھ دعوت دیں تو ان میں سے جس کا مکان قریب ہو اس کی دعوت قبول کرو، کیونکہ جس کا مکان زیادہ قریب ہوگا وہ ہمسائیگی میں قریب تر ہوگا، اور اگر ان میں سے کوئی پہل کر جائے تو اس کی قبول کرو جس نے پہل کی ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبوداو، (تحفة الأشراف : ١٥٥٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٤٠٨) (ضعیف) (اس کے راوی ابو خالد دالانی مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں نیز بہت غلطیاں کرتے ہیں )
حدیث نمبر: 3756 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، عَنْ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ الْأَوْدِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا اجْتَمَعَ الدَّاعِيَانِ، فَأَجِبْ أَقْرَبَهُمَا بَابًا، فَإِنَّ أَقْرَبَهُمَا بَابًا أَقْرَبَهُمَا جِوَارًا، وَإِنْ سَبَقَ أَحَدُهُمَا فَأَجِبْ الَّذِي سَبَقَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৫৭
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب رات کا کھانا اور نماز عشاء دونوں تیار ہوں تو کیا کیا جائے
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کسی کے لیے رات کا کھانا چن دیا جائے اور نماز کے لیے اقامت بھی کہہ دی جائے تو (نماز کے لیے) نہ کھڑا ہو یہاں تک کہ (کھانے سے) فارغ ہو لے ۔ مسدد نے اتنا اضافہ کیا : جب عبداللہ بن عمر (رض) کا کھانا چن دیا جاتا یا ان کا کھانا موجود ہوتا تو اس وقت تک نماز کے لیے نہیں کھڑے ہوتے جب تک کہ کھانے سے فارغ نہ ہو لیتے اگرچہ اقامت اور امام کی قرآت کی آواز کان میں آرہی ہو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٨٢١٢) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الأذان ٤٢ (٦٧٣) ، الأطعمة (٥٤٦٣) ، صحیح مسلم/المساجد ١٦ (٥٥٩) ، سنن الترمذی/الصلاة ١٤٥(٣٥٤) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٣٤ (٩٣٤) ، مسند احمد (٢/٢٠، ١٠٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : حدیث نمبر (٣٧٥٩) کی روشنی میں اس سے وہ کھانا مراد ہے جو بہت مختصر اور تھوڑا ہو، اور جماعت میں سے کچھ مل جانے کی امید ہو۔
حدیث نمبر: 3757 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَمُسَدَّدٌ الْمَعْنَى، قَالَ أَحْمَدُ، حَدَّثَنِي يَحْيَى الْقَطَّانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا وُضِعَ عَشَاءُ أَحَدِكُمْ وَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَلَا يَقُومُ حَتَّى يَفْرُغَ، زَادَ مُسَدَّدٌ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ إِذَا وُضِعَ عَشَاؤُهُ أَوْ حَضَرَ عَشَاؤُهُ لَمْ يَقُمْ حَتَّى يَفْرُغَ، وَإِنْ سَمِعَ الْإِقَامَةَ، وَإِنْ سَمِعَ قِرَاءَةَ الْإِمَامِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৫৮
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب رات کا کھانا اور نماز عشاء دونوں تیار ہوں تو کیا کیا جائے
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کھانے یا کسی اور کام کی وجہ سے نماز مؤخر نہ کی جائے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٣٧٥٨) (ضعیف )
حدیث نمبر: 3758 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ، حَدَّثَنَا مُعَلَّى يَعْنِي ابْنَ مَنْصُورٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تُؤَخَّرِ الصَّلَاةُ لِطَعَامٍ وَلَا لِغَيْرِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৫৯
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب رات کا کھانا اور نماز عشاء دونوں تیار ہوں تو کیا کیا جائے
عبداللہ بن عبید بن عمیر کہتے ہیں کہ میں ابن زبیر (رض) کے زمانے میں اپنے والد کے ساتھ عبداللہ بن عمر (رض) کے پہلو میں تھا کہ عباد بن عبداللہ بن زبیر نے کہا : ہم نے سنا ہے کہ عشاء کی نماز سے پہلے شام کا کھانا شروع کردیا جاتا تھا۔ عبداللہ بن عمر (رض) نے کہا : افسوس ہے تم پر، ان کا شام کا کھانا ہی کیا تھا ؟ کیا تم اسے اپنے والد کے کھانے کی طرح سمجھتے ہو ؟ ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٧٢٨١) (حسن الإسناد ) وضاحت : ١ ؎ : یعنی ان کا کھانا بہت مختصر ہوتا تھا، تمہارے والد عبداللہ بن زبیر کے کھانے کی طرح پرتکلف اور نواع و اقسام کا نہیں ہوتا تھا کہ جس کے کھانے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور جماعت چھوٹ جاتی ہے۔
حدیث نمبر: 3759 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ الطُّوسِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ أَبِي فِي زَمَانِ ابْنِ الزُّبَيْرِ إِلَى جَنْبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَقَالَ عَبَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ: إِنَّا سَمِعْنَا أَنَّهُ يُبْدَأُ بِالْعَشَاءِ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: وَيْحَكَ، مَا كَانَ عَشَاؤُهُمْ أَتُرَاهُ كَانَ مِثْلَ عَشَاءِ أَبِيكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬০
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کے وقت دونوں ہاتھ دھونے کا بیان
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بیت الخلاء سے نکلے، تو آپ کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا، لوگوں نے عرض کیا : کیا ہم آپ کے پاس وضو کا پانی نہ لائیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : مجھے وضو کرنے کا حکم صرف اس وقت دیا گیا ہے جب میں نماز کے لیے کھڑا ہوں ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٤٠ (١٨٤٧) ، سنن النسائی/الطہارة ١٠١ (١٣٢) ، (تحفة الأشراف : ٥٧٩٣) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الحیض ٣١ (٣٧٤) ، مسند احمد (١/٢٨٢، ٣٥٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : آپ ﷺ نے شرعی وضو کے وجوب کی نفی کی، نہ کہ مطلق وضو یعنی ہاتھ دھونے کی، اور اگر ہاتھ بھی نہ دھویا تو یہ صرف بیان جواز کے لئے تھا۔
حدیث نمبر: 3760 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَخَرَجَ مِنَ الْخَلَاءِ، فَقُدِّمَ إِلَيْهِ طَعَامٌ، فَقَالُوا: أَلَا نَأْتِيكَ بِوَضُوءٍ ؟، فَقَالَ: إِنَّمَا أُمِرْتُ بِالْوُضُوءِ إِذَا قُمْتُ إِلَى الصَّلَاةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬১
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے قبل ہاتھ دھونے کا بیان
سلمان (رض) کہتے ہیں میں نے تورات میں پڑھا کہ کھانے کی برکت کھانے سے پہلے وضو کرنا ہے۔ میں نے اس کا ذکر نبی اکرم ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا : کھانے کی برکت کھانے سے پہلے وضو کرنا ہے اور کھانے کے بعد بھی ۔ سفیان کھانے سے پہلے وضو کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ ضعیف ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٣٩ (١٨٤٦) ، (تحفة الأشراف : ٤٤٨٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٤٤١) (ضعیف) (اس کے راوی قیس بن ربیع ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 3761 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا قَيْسٌ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ، عَنْ زَاذَانَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ: أَنَّ بَرَكَةَ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: بَرَكَةُ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ وَالْوُضُوءُ بَعْدَهُ، وَكَانَ سُفْيَانُ يَكْرَهُ الْوُضُوءَ قَبْلَ الطَّعَامِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ ضَعِيفٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬২
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جلدی میں کھانے کے وقت ہاتھ دھونے کا بیان
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک پہاڑ کی گھاٹی سے قضائے حاجت سے فارغ ہو کر آئے اس وقت ہمارے سامنے ڈھال پر کچھ کھجوریں رکھیں تھیں، ہم نے آپ ﷺ کو بلایا تو آپ نے ہمارے ساتھ کھایا اور پانی کو ہاتھ نہیں لگایا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف : ٢٧٠٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٩٧) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ابوالزبیر مدلس ہیں، اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں لیکن یہ حدیث صرف سنداً ضعیف ہے، اس کا معنی صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3762 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا عَمِّي يَعْنِي سَعَيدَ بْنَ الْحَكَمِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ قَالَ: أَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ شِعْبٍ مِنَ الْجَبَلِ وَقَدْ قَضَى حَاجَتَهُ، وَبَيْنَ أَيْدِينَا تَمْرٌ عَلَى تُرْسٍ أَوْ حَجَفَةٍ، فَدَعَوْنَاهُ، فَأَكَلَ مَعَنَا وَمَا مَسَّ مَاءً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৩
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے کی برائی کرنا مکروہ ہے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں لگایا، اگر رغبت ہوتی تو کھالیتے ورنہ چھوڑ دیتے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المناقب ٢٣ (٣٥٦٣) ، صحیح مسلم/الأشربة ٣٥ (٢٠٦٤) ، سنن الترمذی/البر والصلة ٨٤ (٢٠٣١) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٤ (٣٢٥٩) ، (تحفة الأشراف : ١٣٤٠٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٤٧٤، ٤٧٩، ٤٨١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3763 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: مَا عَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ إِنِ اشْتَهَاهُ أَكَلَهُ وَإِنْ كَرِهَهُ تَرَكَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৪
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے پر اجتماع کرنے کا بیان
وحشی بن حرب حبشی حمصی (رض) سے روایت ہے کہ صحابہ کرام نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم کھانا کھاتے ہیں لیکن پیٹ نہیں بھرتا تو آپ ﷺ نے فرمایا : شاید تم لوگ الگ الگ کھاتے ہو ؟ لوگوں نے کہا : ہاں، آپ ﷺ نے فرمایا : تم لوگ مل کر اور بسم اللہ کر کے (اللہ کا نام لے کر) کھاؤ، تمہارے کھانے میں برکت ہوگی ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : جب تم کسی ولیمہ میں ہو اور کھانا رکھ دیا جائے تو گھر کے مالک (میزبان) کی اجازت کے بغیر کھانا نہ کھاؤ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الأطعمة ١٧ (٣٢٨٦) ، (تحفة الأشراف : ١١٧٩٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٥٠١) (حسن) اس کے راوی وحشی بن حرب مستور ہیں
حدیث نمبر: 3764 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي وَحْشِيُّ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نَأْكُلُ وَلَا نَشْبَعُ، قَالَ: فَلَعَلَّكُمْ تَفْتَرِقُونَ ؟، قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: فَاجْتَمِعُوا عَلَى طَعَامِكُمْ، وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ يُبَارَكْ لَكُمْ فِيهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: إِذَا كُنْتَ فِي وَلِيمَةٍ فَوُضِعَ الْعَشَاءُ فَلَا تَأْكُلْ حَتَّى يَأْذَنَ لَكَ صَاحِبُ الدَّارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৫
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے قبل بسم اللہ پڑھنا
جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے سنا : جب کوئی آدمی اپنے گھر میں داخل ہوتا ہے اور گھر میں داخل ہوتے اور کھانا شروع کرتے وقت اللہ کا ذکر کرتا ہے تو شیطان (اپنے چیلوں سے) کہتا ہے : نہ یہاں تمہارے لیے سونے کی کوئی جگہ رہی، اور نہ کھانے کی کوئی چیز رہی، اور جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر نہیں کرتا تو شیطان کہتا ہے : چلو تمہیں سونے کا ٹھکانہ مل گیا، اور جب کھانا شروع کرتے وقت اللہ کا نام نہیں لیتا تو شیطان کہتا ہے : تمہیں سونے کی جگہ اور کھانا دونوں مل گیا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٣ (٢٠١٨) ، سنن ابن ماجہ/الدعاء ١٩ (٣٨٨٧) ، (تحفة الأشراف : ٢٧٩٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٤٦، ٣٨٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3765 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ فَذَكَرَ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ وَعِنْدَ طَعَامِهِ قَالَ الشَّيْطَانُ: لَا مَبِيتَ لَكُمْ وَلَا عَشَاءَ، وَإِذَا دَخَلَ فَلَمْ يُذْكَرِ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ قَالَ الشَّيْطَانُ: أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ، فَإِذَا لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ طَعَامِهِ، قَالَ: أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ وَالْعَشَاءَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے قبل بسم اللہ پڑھنا
حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کھانے میں موجود ہوتے تو آپ کے شروع کرنے سے پہلے کوئی ہاتھ نہیں لگاتا، ایک مرتبہ ہم لوگ آپ ﷺ کے ساتھ کھانے میں موجود تھے کہ اتنے میں ایک اعرابی (دیہاتی) آیا گویا کہ وہ دھکیل کر لایا جا رہا ہو، تو وہ کھانے میں ہاتھ ڈالنے چلا تو رسول اللہ ﷺ نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا پھر ایک لڑکی آئی گویا وہ دھکیل کر لائی جا رہی ہو، تو وہ بھی اپنا ہاتھ کھانے میں ڈالنے چلی تو رسول اللہ ﷺ نے اس کا بھی ہاتھ پکڑ لیا، اور فرمایا : شیطان اس کھانے میں شریک یا داخل ہوجاتا ہے جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اور بلاشبہ اس اعرابی کو شیطان لے کر آیا تاکہ اس کے ذریعہ کھانے میں شریک ہوجائے، اس لیے میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا، اور اس لڑکی کو بھی شیطان لے کر آیا تاکہ اس کے ذریعہ، اس لیے میں نے اس کا بھی ہاتھ پکڑ لیا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، شیطان کا ہاتھ ان دونوں کے ہاتھوں کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٣ (٢٠١٧) ، (تحفة الأشراف : ٣٣٣٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٢٨٣، ٣٨٣، ٣٨٨، ٣٩٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3766 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ خَيْثَمَةَ، عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا حَضَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا لَمْ يَضَعْ أَحَدُنَا يَدَهُ حَتَّى يَبْدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنَّا حَضَرْنَا مَعَهُ طَعَامًا، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ كَأَنَّمَا يُدْفَعُ فَذَهَبَ لِيَضَعَ يَدَهُ فِي الطَّعَامِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ثُمَّ جَاءَتْ جَارِيَةٌ كَأَنَّمَا تُدْفَعُ فَذَهَبَتْ لِتَضَعَ يَدَهَا فِي الطَّعَامِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهَا، وَقَالَ: إِنَّ الشَّيْطَانَ لَيَسْتَحِلُّ الطَّعَامَ الَّذِي لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ، وَإِنَّهُ جَاءَ بِهَذَا الْأَعْرَابِيِّ يَسْتَحِلُّ بِهِ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ، وَجَاءَ بِهَذِهِ الْجَارِيَةِ يَسْتَحِلُّ بِهَا فَأَخَذْتُ بِيَدِهَا، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، إِنَّ يَدَهُ لَفِي يَدِي مَعَ أَيْدِيهِمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے قبل بسم اللہ پڑھنا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کھائے تو اللہ کا نام لے، اگر شروع میں (اللہ کا نام) بسم اللہ بھول جائے تو اسے یوں کہنا چاہیئے بسم الله أوله وآخره (اس کی ابتداء و انتہاء دونوں اللہ کے نام سے) ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأطعمة ٤٧ (١٨٥٨) ، (تحفة الأشراف : ١٧٩٨٨) ، وقد أخرجہ : سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٧ (٣٢٦٤) ، مسند احمد (٦/١٤٣، ٢٠٧، ٢٤٦، ٢٦٥) ، سنن الدارمی/الأطعمة ١ (٢٠٦٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3767 حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ هِشَامٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الدَّسْتُوَائِيَّ، عَنْ بُدَيْلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ امْرَأَةٍ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهَا: أُمُّ كُلْثُومٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى، فَإِنْ نَسِيَ أَنْ يَذْكُرَ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى فِي أَوَّلِهِ، فَلْيَقُلْ: بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৮
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھانے سے قبل بسم اللہ پڑھنا
مثنی بن عبدالرحمٰن خزاعی اپنے چچا امیہ بن مخشی (رض) سے روایت کرتے ہیں (وہ صحابی رسول ﷺ تھے) وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے اور ایک شخص کھانا کھا رہا تھا اس نے بسم اللہ نہیں کیا یہاں تک کہ اس کا کھانا صرف ایک لقمہ رہ گیا تھا جب اس نے لقمہ اپنے منہ کی طرف اٹھایا تو کہا : اس کی ابتداء اور انتہاء اللہ کے نام سے یہ سن کر نبی اکرم ﷺ ہنس پڑے اور فرمایا : شیطان اس کے ساتھ برابر کھاتا رہا جب اس نے اللہ کا نام لیا تو جو کچھ اس کے پیٹ میں تھا اس نے قے کردی ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٦٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣٣٦) (ضعیف) (اس کے راوی مثنیٰ مجہول الحال ہیں ) وضاحت : ١ ؎ : قے کرنے سے مراد یہ ہے کہ جو برکت اس کے شریک ہونے سے جاتی رہی تھی پھر لوٹ آئی، گویا وہ برکت شیطان نے اپنے پیٹ میں رکھ لی تھی۔
حدیث نمبر: 3768 حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ، حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ، حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْخُزَاعِيُّ، عَنْ عَمِّهِ أُمَيَّةَ بْنِ مَخْشِيٍّ وَكَانَ مَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا وَرَجُلٌ يَأْكُلُ، فَلَمْ يُسَمِّ حَتَّى لَمْ يَبْقَ مِنْ طَعَامِهِ إِلَّا لُقْمَةٌ، فَلَمَّا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ، قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ، فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: مَا زَالَ الشَّيْطَانُ يَأْكُلُ مَعَهُ، فَلَمَّا ذَكَرَ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ اسْتَقَاءَ مَا فِي بَطْنِهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ جَدُّ سُلَيْمَانَ بْنَ حَرْبٍ مِنْ قِبَلِ أُمِّهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৯
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ٹیک لگا کر کھانے کا بیان
ابوحجیفہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا (کیونکہ یہ متکبرین کا طریقہ ہے) ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأطعمة ١٣ (٥٣٩٨) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٢٨ (١٨٣٠) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٦ (٣٢٦٢) ، (تحفة الأشراف : ١١٨٠١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣٠٨، ٣٠٩) ، سنن الدارمی/الأطعمة ٣١ (٢١١٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3769 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْأَقْمَرِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا آكُلُ مُتَّكِئًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৭০
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ٹیک لگا کر کھانے کا بیان
عبداللہ بن عمرو (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کبھی ٹیک لگا کر کھاتے ہوئے نہیں دیکھے گئے، اور نہ ہی آپ کے پیچھے دو آدمیوں کو چلتے دیکھا گیا (بلکہ آپ ﷺ بیچ میں یا سب سے پیچھے چلا کرتے تھے) ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/المقدمة ٢١ (٢٤٤) ، (تحفة الأشراف : ٨٦٥٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٦٥، ١٦٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3770 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: مَا رُئِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مُتَّكِئًا قَطُّ، وَلَا يَطَأُ عَقِبَهُ رَجُلَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৭১
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ٹیک لگا کر کھانے کا بیان
مصعب بن سلیم کہتے ہیں کہ میں نے انس (رض) کو کہتے سنا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے (کہیں) بھیجا جب میں لوٹ کر آپ ﷺ کے پاس پہنچا تو آپ کو پایا کہ آپ کھجوریں کھا رہے ہیں، سرین پر بیٹھے ہوئے ہیں اور دونوں پاؤں کھڑا کئے ہوئے ہیں۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٢٤ (٢٠٤٤) ، سنن الترمذی/الشمائل (١٤٢) ، (تحفة الأشراف : ١٥٩١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٨٠، ٢٠٣) ، دی/ الأطعمة ٢٦ (٢١٠٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3771 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَوَجَدْتُهُ يَأْكُلُ تَمْرًا وَهُوَ مُقْعٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৭২
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پلیٹ کے درمیان سے کھانے کا بیان
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو پلیٹ کے اوپری حصے سے نہ کھائے بلکہ اس کے نچلے حصہ سے کھائے اس لیے کہ برکت اس کے اوپر والے حصہ میں نازل ہوتی ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأطعمة ١٣ (١٨٠٥، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ١٢ (٣٢٧٧) ، (تحفة الأشراف : ٥٥٦٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٧٠، ٣٠٠، ٣٤٣، ٣٤٥، ٣٦٤) ، سنن الدارمی/الأطعمة ١٦ (٢٠٩٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3772 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا فَلَا يَأْكُلْ مِنْ أَعْلَى الصَّحْفَةِ وَلَكِنْ لِيَأْكُلْ مِنْ أَسْفَلِهَا فَإِنَّ الْبَرَكَةَ تَنْزِلُ مِنْ أَعْلَاهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৭৩
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پلیٹ کے درمیان سے کھانے کا بیان
عبداللہ بن بسر (رض) کا بیان ہے کہ نبی اکرم ﷺ کا ایک لگن جسے غراء کہا جاتا تھا، اور جسے چار آدمی اٹھاتے تھے، جب اشراق کا وقت ہوا اور لوگوں نے اشراق کی نماز پڑھ لی تو وہ لگن لایا گیا، مطلب یہ ہے اس میں ثرید ١ ؎ بھرا ہوا تھا تو سب اس کے اردگرد اکٹھا ہوگئے، جب لوگوں کی تعداد بڑھ گئی تو رسول اللہ ﷺ گھٹنے ٹیک کر بیٹھ گئے ٢ ؎ ایک اعرابی کہنے لگا : بھلا یہ بیٹھنے کا کون سا طریقہ ہے ؟ تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مجھے نیک (متواضع) بندہ بنایا ہے، مجھے جبار و سرکش نہیں بنایا ہے پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اس کے کناروں سے کھاؤ اور اوپر کا حصہ چھوڑ دو کیونکہ اس میں برکت دی جاتی ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٦ (٣٢٦٣) ، ١٢ (٣٢٧٥) ،(تحفة الأشراف : ٥١٩٩ ) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الأطعمة ١٦ (٢٠٩٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : ایک قسم کا کھانا ہے جو روٹی اور شوربے سے تیار کیا جاتا ہے۔ ٢ ؎ : تاکہ اور لوگوں کو بھی جگہ مل جائے اور لوگ آسانی سے بیٹھ سکیں۔
حدیث نمبر: 3773 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عِرْقٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ، قَالَ: كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَصْعَةٌ يُقَالُ لَهَا: الْغَرَّاءُ، يَحْمِلُهَا أَرْبَعَةُ رِجَالٍ، فَلَمَّا أَضْحَوْا وَسَجَدُوا الضُّحَى أُتِيَ بِتِلْكَ الْقَصْعَةِ يَعْنِي وَقَدْ ثُرِدَ فِيهَا، فَالْتَفُّوا عَلَيْهَا، فَلَمَّا كَثَرُوا جَثَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: مَا هَذِهِ الْجِلْسَةُ ؟، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ جَعَلَنِي عَبْدًا كَرِيمًا، وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا عَنِيدًا، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُوا مِنْ حَوَالَيْهَا وَدَعُوا ذِرْوَتَهَا يُبَارَكْ فِيهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৭৪
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسے دستر خوان پر بیٹھنا جس پر حرام اشیاء بھی ہوں
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دو جگہ کھانا کھانے سے منع فرمایا ہے : ایک تو اس دستر خوان پر بیٹھ کر جس پر شراب پی جا رہی ہو اور دوسری وہ جگہ جہاں آدمی اوندھے منہ لیٹ کر کھائے۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ حدیث منکر ہے، جعفر کا سماع زہری سے ثابت نہیں ہے (اس کی دلیل اگلی سند ہے) ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ٦٨٠٩) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/ الکبری (٦١٠٧) ، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٦٢ (٣٣٣٠) (حسن) (مؤلف نے منکر کہا ہے لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحہ، للالبانی ٣٣٩٤ )
حدیث نمبر: 3774 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ مَطْعَمَيْنِ: عَنِ الْجُلُوسِ عَلَى مَائِدَةٍ يُشْرَبُ عَلَيْهَا الْخَمْرُ، وَأَنْ يَأْكُلَ الرَّجُلُ وَهُوَ مُنْبَطِحٌ عَلَى بَطْنِهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا الْحَدِيثُ لَمْ يَسْمَعْهُ جَعْفَرٌ مِنْ الزُّهْرِيِّ، وَهُوَ مُنْكَرٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৭৫
کھانے پینے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دائیں ہاتھ سے کھانا کھانے کا بیان
اس سند سے بھی زہری سے یہی حدیث مروی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف : ٦٨٠٩) (حسن لغیرہ )
حدیث نمبر: 3775 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَاءِ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ، أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ.
তাহকীক: