আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
زہد و تقوی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬ টি
হাদীস নং: ৭৪৭৭
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ریا کاری (دکھلاوے) کی حرمت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، سلمہ ابن کہیل حضرت جندب علقی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی لوگوں کو سنانے کے لئے کوئی کام کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی ذلت لوگوں کو سنائے گا اور جو آدمی دکھلاوے کے لئے کوئی کام کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی برائیاں لوگوں کو دکھلائے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ جُنْدُبًا الْعَلَقِيَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يُسَمِّعْ يُسَمِّعْ اللَّهُ بِهِ وَمَنْ يُرَائِي يُرَائِي اللَّهُ بِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৭৮
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ریا کاری (دکھلاوے) کی حرمت کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، حضرت سفیان اس سند کے ساتھ روایت بیان کرتے ہیں کہ اور اس میں یہ الفاظ زائد ہیں کہ میں نے ان کے علاوہ کسی سے نہیں سنا جو کہتا ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْمُلَائِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ وَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا غَيْرَهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৭৯
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ریا کاری (دکھلاوے) کی حرمت کے بیان میں
سعید بن عمرو اشعثی، سفیان، ولید بن حرب، سعید، سلمہ بن کہیل، جندب، حضرت ابن حارث بن ابی موسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سلمہ (رض) بن کہیل سے سنا وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جندب سے سنا اور کسی سے نہیں سنا جو کہتا ہو کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ ﷺ فرماتے ہیں ثوری کی روایت کی طرح بیان کی۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَعِيدٌ أَظُنُّهُ قَالَ ابْنُ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي مُوسَی قَالَ سَمِعْتُ سَلَمَةَ بْنَ کُهَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ جُنْدُبًا وَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِمِثْلِ حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮০
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ریا کاری (دکھلاوے) کی حرمت کے بیان میں
ابن ابی عمر سفیان، حضرت الصدوق الامین ولید بن حرب اس سند کے ساتھ روایت بیان کرتے ہیں۔
و حَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الصَّدُوقُ الْأَمِينُ الْوَلِيدُ بْنُ حَرْبٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮১
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زبان کی حفاظت کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، بکر ابن مضر، ابن ہاد، محمد بن ابراہیم، عیسیٰ بن طلحہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ بندہ ایک ایسی بات کہہ دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ دوزخ میں اس قدر اتر جاتا ہے جس قدر کہ مشرق و مغرب کے درمیان فاصلہ ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَکْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عِيسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْعَبْدَ لَيَتَکَلَّمُ بِالْکَلِمَةِ يَنْزِلُ بِهَا فِي النَّارِ أَبْعَدَ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮২
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زبان کی حفاظت کے بیان میں
محمد بن ابی عمر مکی، عبدالعزیز دراردی یزید بن ہاد، محمد بن ابراہیم، عیسیٰ بن طلحہ، حضرت ابویوہرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا بندہ کوئی ایسی بات کہہ دیتا ہے کہ اس کا نقصان نہیں سمجھتا جبکہ اس کی وجہ سے وہ دوزخ میں اتنی دور جا کر گرتا ہے کہ جتنا مشرق و مغرب کے درمیان فاصلہ ہے۔
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عِيسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْعَبْدَ لَيَتَکَلَّمُ بِالْکَلِمَةِ مَا يَتَبَيَّنُ مَا فِيهَا يَهْوِي بِهَا فِي النَّارِ أَبْعَدَ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৩
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی دوسروں کو نیکی کا حکم دتیا ہے اور خود نیکی نہ کرتا ہو اور دوسروں کو برائی سے روکتا ہو اور خود برائی کرتا ہو ایسے آدمی کی سزا کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، اسحاق بن ابراہیم، ابوکریبی یحییی اسحاق ابومعاویہ اعمش، شقیق، حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ مجھ سے کہا گیا کیا تم حضرت عثمان کے پاس نہیں جاتے اور ان سے بات نہیں کرتے ؟ حضرت اسامہ نے فرمایا کیا تم خیال کرتے ہو کہ میں حضرت عثمان سے بات نہیں کرتا میں تمہیں سناتا ہوں اللہ کی قسم میں ان سے بات کرچکا ہوں جو بات میں نے اپنے اور ان کے بارے میں کرنا تھی میں وہ بات کھولنا نہیں چاہتا اور میں نہیں چاہتا کہ وہ بات کھولنے والا پہلا میں ہی ہوں اور نہ ہی میں یہ کہتا ہوں کہ کسی کو جو مجھ پر حاکم ہو کہ وہ سب لوگوں سے بہتر ہے رسول اللہ ﷺ کا فرمان سن لینے کے بعد۔ آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا اور اسے دوزخ میں ڈال دیا جائے گا جس سے اس کے پیٹ کی آنتیں نکل آئیں گی وہ آنتوں کو لے کر اس طرح گھومے گا جس طرح گدھا چکی کو لے کر گھومتا ہے۔ دوزخ والے اس کے پاس اکٹھے ہو کر کہیں گے، اے فلاں ! تجھے کیا ہوا ؟ (یعنی آج تو کس حالت میں ہے ؟ ) کیا تو لوگوں کو نیکی کا حکم نہیں دیتا اور برائی سے نہیں روکتا تھا ؟ وہ کہے گا : ہاں میں لوگوں تو نیکی کا حکم دیتا تھا لیکن خود اس نیکی پر عمل نہیں کرتا تھا اور لوگوں کو برائی سے منع کرتا تھا لیکن میں خود برائی میں مبتلا تھا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَی وَإِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قِيلَ لَهُ أَلَا تَدْخُلُ عَلَی عُثْمَانَ فَتُکَلِّمَهُ فَقَالَ أَتَرَوْنَ أَنِّي لَا أُکَلِّمُهُ إِلَّا أُسْمِعُکُمْ وَاللَّهِ لَقَدْ کَلَّمْتُهُ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ مَا دُونَ أَنْ أَفْتَتِحَ أَمْرًا لَا أُحِبُّ أَنْ أَکُونَ أَوَّلَ مَنْ فَتَحَهُ وَلَا أَقُولُ لِأَحَدٍ يَکُونُ عَلَيَّ أَمِيرًا إِنَّهُ خَيْرُ النَّاسِ بَعْدَ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُؤْتَی بِالرَّجُلِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُلْقَی فِي النَّارِ فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُ بَطْنِهِ فَيَدُورُ بِهَا کَمَا يَدُورُ الْحِمَارُ بِالرَّحَی فَيَجْتَمِعُ إِلَيْهِ أَهْلُ النَّارِ فَيَقُولُونَ يَا فُلَانُ مَا لَکَ أَلَمْ تَکُنْ تَأْمُرُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَی عَنْ الْمُنْکَرِ فَيَقُولُ بَلَی قَدْ کُنْتُ آمُرُ بِالْمَعْرُوفِ وَلَا آتِيهِ وَأَنْهَی عَنْ الْمُنْکَرِ وَآتِيهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৪
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی دوسروں کو نیکی کا حکم دتیا ہے اور خود نیکی نہ کرتا ہو اور دوسروں کو برائی سے روکتا ہو اور خود برائی کرتا ہو ایسے آدمی کی سزا کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، اعمش، حضرت ابو وائل (رض) سے روایت ہے کہ ہم حضرت اسامہ بن زید کے پاس تھے کہ ایک آدمی نے عرض کیا آپ کو کس چیز نے روکا ہے کہ آپ حضرت عثمان کے پاس جا کر ان سے بات کریں پھر مذکورہ روایت کی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَقَالَ رَجُلٌ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَدْخُلَ عَلَی عُثْمَانَ فَتُکَلِّمَهُ فِيمَا يَصْنَعُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৫
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انسان کو اپنے گناہوں کے اظہار نہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں
زہیر بن حرب، محمد بن حاتم، عبد بن حمید، عبد یعقوب بن ابراہیم، ابن اخی، ابن شہاب، سالم، حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ میری ساری امت کے سارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے سوائے ان گناہوں کے جو اعلانیہ (یعنی کھلم کھُلا گناہوں کے۔ وہ معاف نہیں کئے جائیں گے وہ یہ کہ بندہ رات کو کوئی گناہ کرتا ہے پھر صبح کو اس کا پروردگار اس کے گناہ کی پردہ پوشی کرتا ہے لیکن وہ دوسرے لوگوں سے کہتا ہے : اے فلاں میں نے گزشتہ رات ایسے ایسے گناہ کیا اور رات گزاری پروردگار نے تو اسے چھپایا اور ساری رات پردہ پوشی کی لیکن صبح ہوتے ہی اس نے اس گناہ کو ظاہر کردیا جسے اللہ عزوجل نے چھپایا تھا۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ قَالَ سَالِمٌ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کُلُّ أُمَّتِي مُعَافَاةٌ إِلَّا الْمُجَاهِرِينَ وَإِنَّ مِنْ الْإِجْهَارِ أَنْ يَعْمَلَ الْعَبْدُ بِاللَّيْلِ عَمَلًا ثُمَّ يُصْبِحُ قَدْ سَتَرَهُ رَبُّهُ فَيَقُولُ يَا فُلَانُ قَدْ عَمِلْتُ الْبَارِحَةَ کَذَا وَکَذَا وَقَدْ بَاتَ يَسْتُرُهُ رَبُّهُ فَيَبِيتُ يَسْتُرُهُ رَبُّهُ وَيُصْبِحُ يَکْشِفُ سِتْرَ اللَّهِ عَنْهُ قَالَ زُهَيْرٌ وَإِنَّ مِنْ الْهِجَارِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৬
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، حفص بن غیاث، سلیمان، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس دو آدمیوں نے چھینکا آپ ﷺ نے ان میں سے ایک کو چھینکنے کا جواب دیا اور دوسرے کو جواب نہیں دیا تو اس نے عرض کیا آپ ﷺ فلاں کو چھینکنے کا جواب دیا اور مجھے چھینکنے کا جواب نہیں دیا آپ نے فرمایا اس نے اَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہا اور تو نے اَلْحَمْدُ لِلَّهِ نہیں کہا۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَهُوَ ابْنُ غِيَاثٍ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ عَطَسَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَانِ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا وَلَمْ يُشَمِّتْ الْآخَرَ فَقَالَ الَّذِي لَمْ يُشَمِّتْهُ عَطَسَ فُلَانٌ فَشَمَّتَّهُ وَعَطَسْتُ أَنَا فَلَمْ تُشَمِّتْنِي قَالَ إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ وَإِنَّکَ لَمْ تَحْمَدْ اللَّهَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৭
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
ابوکریب، ابوخالد احمر، سلیمان، حضرت انس نے نبی ﷺ سے مذکورہ حدیث کی طرح روایت نقل کی ہے۔
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي الْأَحْمَرَ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৮
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
زہیر بن حرب، محمد بن عبداللہ بن نمیر، زہیر، قاسم بن مالک، عاصم بن کلیب (رض) حضرت ابوبردہ (رض) سے روایت ہے کہ میں حضرت ابوموسی کے پاس گیا تو وہ حضرت فضل بن عباس کی بیٹی کے گھر میں تھے مجھے چھینک آئی تو انہوں نے مجھے جواب نہ دیا اور فضل بن عباس (رض) کی بیٹی کو چھینک آئی تو حضرت ابوموسی نے اسے جواب دے دیا میں اپنی والدہ کے پاس گیا اور انہیں اس کی خبر دی توہ حضرت ابوموسی کے پاس آئیں اور کہنے لگی آپ نے میرے بیٹے کو چھینک کا جواب کیوں نہیں دیا۔ ابوموسی نے کہا اس نے اَلْحَمْدُ لِلَّهِ نہیں کہا۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی أَبِي مُوسَی وَهُوَ فِي بَيْتِ بِنْتِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ فَعَطَسْتُ فَلَمْ يُشَمِّتْنِي وَعَطَسَتْ فَشَمَّتَهَا فَرَجَعْتُ إِلَی أُمِّي فَأَخْبَرْتُهَا فَلَمَّا جَائَهَا قَالَتْ عَطَسَ عِنْدَکَ ابْنِي فَلَمْ تُشَمِّتْهُ وَعَطَسَتْ فَشَمَّتَّهَا فَقَالَ إِنَّ ابْنَکِ عَطَسَ فَلَمْ يَحْمَدْ اللَّهَ فَلَمْ أُشَمِّتْهُ وَعَطَسَتْ فَحَمِدَتْ اللَّهَ فَشَمَّتُّهَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا عَطَسَ أَحَدُکُمْ فَحَمِدَ اللَّهَ فَشَمِّتُوهُ فَإِنْ لَمْ يَحْمَدْ اللَّهَ فَلَا تُشَمِّتُوهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৯
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، عکرمہ بن عمار، ایاس بن سلمہ بن اکوع، اسحاق بن ابراہیم، ابونضر ہاشم بن قاسم، عکرمہ بن عمار، حضرت ایاس بن سلمہ بن اکوع (رض) بیان فرماتے ہیں کہ ان کے باپ نے بیان فرمایا کہ انہوں نے نبی ﷺ سے سنا کہ ایک آدمی نے آپ ﷺ کے پاس چھینکا تو آپ نے اس کے لئے دعا فرمائی یرحمک اللہ پھر اس آدمی نے دوسری مرتبہ چھینکا تو رسول اللہ ﷺ نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا اسے تو زکام ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ عَنْ أَبِيهِ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَطَسَ رَجُلٌ عِنْدَهُ فَقَالَ لَهُ يَرْحَمُکَ اللَّهُ ثُمَّ عَطَسَ أُخْرَی فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ مَزْکُومٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯০
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر سعدی، اسماعیل ابن جعفر، علاء، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جمائی کا آنا شیطان کی طرف سے ہے تو جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی آئے تو جس قدر ہو سکے اسے روکے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ التَّثَاؤُبُ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِذَا تَثَائَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيَکْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯১
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
ابوغسان، مالک بن عبدالواحد، بشر بن مفضل، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوسعید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی آئے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر اسے روکے کیونکہ شیطان اندر داخل ہوجاتا ہے۔
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ مَالِکُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنًا لِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ يُحَدِّثُ أَبِي عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَثَاوَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيُمْسِکْ بِيَدِهِ عَلَی فِيهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯২
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز سہیل بن حضرت عبدالرحمن بن ابی سعید (رض) اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی آئے تو اسے چاہئے کہ اپنے ہاتھ سے اس کو روکے کیونکہ شیطان اندر داخل ہوجاتا ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَثَاوَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيُمْسِکْ بِيَدِهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৩
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، سہیل بن ابوصالح، ابن ابوسعید خدری (رض) اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی تو اسے چاہئے کہ اپنے ہاتھ سے اس کو روکے کیونکہ شیطان اندر داخل ہوجاتا ہے۔
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ ابْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَثَاوَبَ أَحَدُکُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَکْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৪
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، سہیل ابن ابوسعید، حضرت ابوسعید (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا (اور پھر) بشر اور عبدالعزیز کی روایت کی طرح نقل کیا ہے۔
و حَدَّثَنَاه عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ ابْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ بِشْرٍ وَعَبْدِ الْعَزِيزِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৫
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق احادیث مبارکہ کے بیان میں
محمد بن رافع، عبد بن حمید عبد ابن رافع، سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا فرشتوں کو نور سے پیدا کیا گیا ہے اور جنوں کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا گیا ہے اور حضرت آدم کو اس چیز سے (جس کا ذکر قرآن مجید میں) کیا گیا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُلِقَتْ الْمَلَائِکَةُ مِنْ نُورٍ وَخُلِقَ الْجَانُّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَارٍ وَخُلِقَ آدَمُ مِمَّا وُصِفَ لَکُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৬
زہد و تقوی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ چوہا مسخ شدہ ہے۔
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن مثنی، محمد بن عبداللہ رزی، ثقفی، ابن مثنی، عبدالوہاب، خالد، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بنی اسرائیل کا ایک گروہ گم ہوگیا تھا اور یہ پتہ نہیں لگ رہا تھا کہ وہ کہاں گیا ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ (مسخ شدہ) چوہے ہیں کیا تم یہ نہیں دیکھتے کہ جب چوہوں کے سامنے اونٹوں کا دودھ رکھا جاتا ہے تو وہ اسے نہیں پیتے اور جب ان کے سامنے بکریوں کا دودھ رکھا جاتا ہے تو وہ پی لیتے ہیں حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث حضرت کعب (رض) سے بیان کی تو انہوں نے فرمایا کیا تو نے یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے میں نے کہا ہاں انہوں نے باربار یہی پوچھا تو میں نے کہا کیا آپ نے تو راہ پڑھی ہے اسحاق نے اپنی روایت میں کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ اس گروہ کا کیا ہوا۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ جَمِيعًا عَنْ الثَّقَفِيِّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فُقِدَتْ أُمَّةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا يُدْرَی مَا فَعَلَتْ وَلَا أُرَاهَا إِلَّا الْفَأْرَ أَلَا تَرَوْنَهَا إِذَا وُضِعَ لَهَا أَلْبَانُ الْإِبِلِ لَمْ تَشْرَبْهُ وَإِذَا وُضِعَ لَهَا أَلْبَانُ الشَّائِ شَرِبَتْهُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَحَدَّثْتُ هَذَا الْحَدِيثَ کَعْبًا فَقَالَ آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ ذَلِکَ مِرَارًا قُلْتُ أَأَقْرَأُ التَّوْرَاةَ و قَالَ إِسْحَقُ فِي رِوَايَتِهِ لَا نَدْرِي مَا فَعَلَتْ
তাহকীক: