আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬ টি
হাদীস নং: ৭১২৪
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، زیاد بن علاقۃ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اس طرح نماز پڑھی کہ آپ ﷺ کے پاؤں مبارک سوج گئے تو آپ ﷺ سے عرض کیا گیا آپ ﷺ ایسی مشقت کیوں برداشت کرتے ہیں حالانکہ اللہ نے آپ ﷺ کے اگلے اور پچھلے گناہ (اگر بالفرض ہوں) معاف کردیئے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی حَتَّی انْتَفَخَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ أَتَکَلَّفُ هَذَا وَقَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَقَالَ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৫
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، سفیان، زیاد بن علاقہ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اتنا قیام فرمایا کہ آپ ﷺ کے پاؤں مبارک میں ورم آگیا صحابہ نے عرض کیا تحقیق اللہ آپ ﷺ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کرچکا ہے آپ نے فرمایا کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ سَمِعَ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يَقُولُا قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی وَرِمَتْ قَدَمَاهُ قَالُوا قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৬
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں
ہارون بن معروف، ہارون بن سعید ایلی ابن وہب، ابوصخر، ابن قسیط عروہ بن زبیر (رض) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب نماز پڑھتے تو اس قدر قیام فرماتے کہ آپ ﷺ کے پاؤں مبارک پھٹ جاتے عائشہ (رض) نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ ایسا کیوں کرتے ہیں حالانکہ آپ ﷺ کے اگلے پچھلے سب گناہ بخش دیئے گئے ہیں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اے عائشہ کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ ابْنِ قُسَيْطٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی قَامَ حَتَّی تَفَطَّرَ رِجْلَاهُ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَصْنَعُ هَذَا وَقَدْ غُفِرَ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৭
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وعظ ونصیحت میں میانہ روی اختیار کرنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ وکیع، ابن نمیر، ابومعاویہ اعمش، شقیق حضرت شقیق سے روایت ہے کہ ہم حضرت عبداللہ کے دروازہ پر ان کے انتظار میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ہمارے پاس سے یزید بن معاویہ نخعی کا گزر ہوا تو ہم نے کہا ( عبداللہ (رض) کو) ہمارے یہاں حاضر ہونے کی اطلاع دے دینا تھوڑی دیر بعد ہی حضرت عبداللہ (رض) ہمارے پاس تشریف لائے تو کہا مجھے تمہارے آنے کی اطلاع دی گئی اور مجھے تمہاری طرف آنے سے اس بات کے علاوہ کسی بات نے منع نہیں کیا کہ میں تمہیں تنگ دل کرنے کو پسند نہ کرتا تھا کیونکہ رسول اللہ ﷺ ہمارے اکتا جانے کے خوف کی وجہ سے کچھ دنوں کے لئے وعظ و نصیحت کا ناغہ کرلیا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ بَابِ عَبْدِ اللَّهِ نَنْتَظِرُهُ فَمَرَّ بِنَا يَزِيدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ النَّخَعِيُّ فَقُلْنَا أَعْلِمْهُ بِمَکَانِنَا فَدَخَلَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ خَرَجَ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ إِنِّي أُخْبَرُ بِمَکَانِکُمْ فَمَا يَمْنَعُنِي أَنْ أَخْرُجَ إِلَيْکُمْ إِلَّا کَرَاهِيَةُ أَنْ أُمِلَّکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الْأَيَّامِ مَخَافَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৮
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وعظ ونصیحت میں میانہ روی اختیار کرنے کے بیان میں
ابوسعید اشج ابن ادریس منجاب بن حارث تمیمی ابن مسہر اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم عیسیٰ بن یونس، ابن ابی عمر سفیان، اعمش منجاب ابن مسہر اعمش، عمرو بن مرہ شقیق عبداللہ ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ح و حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَزَادَ مِنْجَابٌ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ ابْنِ مُسْهِرٍ قَالَ الْأَعْمَشُ وَحَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৯
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وعظ ونصیحت میں میانہ روی اختیار کرنے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور ابن ابی عمر حضرت شقیق ابو وائل سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ ہمیں ہر جمعرات کے دن وعظ و نصیحت کیا کرتے تھے تو ان سے ایک آدمی نے کہا اے ابوعبدالرحمن ہم آپ کی حدیثوں اور باتوں کو پسند کرتے ہیں اور چاہتے ہیں اور ہماری یہ خواہش ہے کہ آپ ہمیں ہر روز وعظ و نصیحت کیا کریں تو انہوں نے کہا مجھے تمہارے اکتا جانے کے ڈر کے علاوہ کوئی بھی چیز احادیث روایت کرنے سے روکنے والی نہیں بیشک رسول اللہ ہمارے اکتا جانے کے خوف کی وجہ سے کچھ دنوں کے لئے وعظ و نصیحت کا ناغہ کرلیا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ شَقِيقٍ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَکِّرُنَا کُلَّ يَوْمِ خَمِيسٍ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّا نُحِبُّ حَدِيثَکَ وَنَشْتَهِيهِ وَلَوَدِدْنَا أَنَّکَ حَدَّثْتَنَا کُلَّ يَوْمٍ فَقَالَ مَا يَمْنَعُنِي أَنْ أُحَدِّثَکُمْ إِلَّا کَرَاهِيَةُ أَنْ أُمِلَّکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الْأَيَّامِ کَرَاهِيَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا
তাহকীক: