আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৬ টি

হাদীস নং: ৭০৮৪
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کافروں سے زمین بھر کے برابر فدیہ طلب کرنے کے بیان میں
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، ابوعمر انس بن مالک (رض) اسی طرح حدیث روایت کرتے ہیں البتہ اس حدیث میں تجھ کو جہنم میں داخل نہ کروں گا مذکور نہیں۔
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ إِلَّا قَوْلَهُ وَلَا أُدْخِلَکَ النَّارَ فَإِنَّهُ لَمْ يَذْکُرْهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৫
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کافروں سے زمین بھر کے برابر فدیہ طلب کرنے کے بیان میں
عبیداللہ بن عمر قواریری اسحاق بن ابراہیم، محمد بن مثنی، ابن بشار اسحاق معاذ بن ہشام (رض) قتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن کافر سے کہا جائے گا اگر تیرے لئے زمین بھر کے برابر سونا ہوتا تو کیا تو اسے عذاب سے بچنے کے لئے فدیہ کردیتا تو وہ کہے گا جی ہاں تو اس سے کہا جائے گا تجھ سے اس سے بھی آسان چیز کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُقَالُ لِلْکَافِرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ لَکَ مِلْئُ الْأَرْضِ ذَهَبًا أَکُنْتَ تَفْتَدِي بِهِ فَيَقُولُ نَعَمْ فَيُقَالُ لَهُ قَدْ سُئِلْتَ أَيْسَرَ مِنْ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৬
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کافروں سے زمین بھر کے برابر فدیہ طلب کرنے کے بیان میں
عبد بن حمید روح بن عبادہ عمرو بن زرارہ عبدالوہاب ابن عطاء، سعید بن ابی عروبہ قتادہ، حضرت انس (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے اس میں یہ بھی ہے کہ اسے کہا جائے گا تو نے جھوٹ کہا حالانکہ تجھ سے اس سے آسان چیز کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ح و حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَطَائٍ کِلَاهُمَا عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَيُقَالُ لَهُ کَذَبْتَ قَدْ سُئِلْتَ مَا هُوَ أَيْسَرُ مِنْ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৭
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کافر کو چہرے کے بل جمع کئے جانے کے بیان میں
زہیر بن حرب، عبد بن حمید زہیر یونس بن محمد شیبان قتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول قیامت کے دن کفار کو کیسے چہرے کے بل جمع کیا جائے گا آپ ﷺ نے فرمایا کیا وہ جو دنیا میں اسے پاؤں کے بل چلاتا ہے وہ قیامت کے دن اسے چہرے کے بل چلانے پر قادر نہیں ہے یہ حدیث سن کر قتادہ نے کہا کیوں نہیں ہمارے پروردگار کی عزت کی قسم۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ يُحْشَرُ الْکَافِرُ عَلَی وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَلَيْسَ الَّذِي أَمْشَاهُ عَلَی رِجْلَيْهِ فِي الدُّنْيَا قَادِرًا عَلَی أَنْ يُمْشِيَهُ عَلَی وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ قَتَادَةُ بَلَی وَعِزَّةِ رَبِّنَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৮
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جہنم میں اہل دنیا کی نعمتوں کے اثر اور جنت میں دنیا کی سختیوں اور تکلیفوں کے اثر کے بیان میں
عمرو ناقد یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ ثابت، حضرت انس (رض) بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن جہنم والوں میں سے اس آدمی کو لایا جائے گا جو اہل دنیا میں سے بہت نعمتوں والا تھا پھر اس سے کہا جائے گا اے ابن آدم کیا تو نے کبھی کوئی بھلائی بھی دیکھی تھی کیا تجھے کبھی کوئی نعمت بھی ملی تھی وہ کہے گا اے میرے رب اللہ کی قسم نہیں اور اہل جنت میں سے اس آدمی کو پیش کیا جائے گا جسے دنیا میں لوگوں سے سب سے زیادہ تکلیفیں آئی ہوں گی پھر اسے جنت میں ایک دفعہ غوطہ دے کو پوچھا جائے گا اے ابن آدم کیا تو نے کبھی کوئی تکلیف بھی دیکھی کیا تجھ پر کبھی کوئی سختی بھی گزری وہ عرض کرے گا اے میرے پروردگار اللہ کی قسم نہیں کبھی کوئی تکلیف میرے پاس سے نہ گزری اور نہ ہی میں نے کبھی کوئی شدت و سختی دیکھی۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِأَنْعَمِ أَهْلِ الدُّنْيَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُصْبَغُ فِي النَّارِ صَبْغَةً ثُمَّ يُقَالُ يَا ابْنَ آدَمَ هَلْ رَأَيْتَ خَيْرًا قَطُّ هَلْ مَرَّ بِكَ نَعِيمٌ قَطُّ فَيَقُولُ لَا وَاللَّهِ يَا رَبِّ وَيُؤْتَى بِأَشَدِّ النَّاسِ بُؤْسًا فِي الدُّنْيَا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيُصْبَغُ صَبْغَةً فِي الْجَنَّةِ فَيُقَالُ لَهُ يَا ابْنَ آدَمَ هَلْ رَأَيْتَ بُؤْسًا قَطُّ هَلْ مَرَّ بِكَ شِدَّةٌ قَطُّ فَيَقُولُ لَا وَاللَّهِ يَا رَبِّ مَا مَرَّ بِي بُؤْسٌ قَطُّ وَلَا رَأَيْتُ شِدَّةً قَطُّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৯
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا میں اور آخرت میں ملنے اور کافر کی نیکیوں کا بدلہ صرف دنیا میں دیے جانے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، زہیر یزید بن ہارون، ہمام یحییٰ قتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ کسی مومن سے ایک نیکی کا بھی ظلم نہیں کرے گا دنیا میں اسے اس کا بدلہ عطا کیا جائے گا اور آخرت میں بھی اسے اس کا بدلہ عطا کیا جائے گا اور کافر کو دنیا میں ہی بدلہ عطا کردیا جاتا ہے جو وہ نیکیاں اللہ کی رضا کے لئے کرتا ہے یہاں تک کہ جب آخرت میں فیصلہ ہوگا تو اس کے لئے کوئی نیکی نہ ہوگی جس کا اسے بدلہ دیا جاتا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مُؤْمِنًا حَسَنَةً يُعْطَی بِهَا فِي الدُّنْيَا وَيُجْزَی بِهَا فِي الْآخِرَةِ وَأَمَّا الْکَافِرُ فَيُطْعَمُ بِحَسَنَاتِ مَا عَمِلَ بِهَا لِلَّهِ فِي الدُّنْيَا حَتَّی إِذَا أَفْضَی إِلَی الْآخِرَةِ لَمْ تَکُنْ لَهُ حَسَنَةٌ يُجْزَی بِهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯০
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا میں اور آخرت میں ملنے اور کافر کی نیکیوں کا بدلہ صرف دنیا میں دیے جانے کے بیان میں
عاصم بن نضر تیمی معتمر ابوقتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کافر کوئی نیک عمل کرتا ہے تو اس کی وجہ سے دنیا سے ہی اسے لقمہ کھلا دیا جاتا ہے اور مومن کے لئے اللہ تعالیٰ اس کی نیکیوں کو آخرت کے لئے ذخیرہ کرتا رہتا ہے اور دنیا میں اپنی اطاعت پر اسے رزق عطا کرتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ النَّضْرِ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْکَافِرَ إِذَا عَمِلَ حَسَنَةً أُطْعِمَ بِهَا طُعْمَةً مِنْ الدُّنْيَا وَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَإِنَّ اللَّهَ يَدَّخِرُ لَهُ حَسَنَاتِهِ فِي الْآخِرَةِ وَيُعْقِبُهُ رِزْقًا فِي الدُّنْيَا عَلَی طَاعَتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯১
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا میں اور آخرت میں ملنے اور کافر کی نیکیوں کا بدلہ صرف دنیا میں دیے جانے کے بیان میں
محمد بن عبداللہ رزی عبدالوہاب بن عطاء، سعید قتادہ، حضرت انس (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِهِمَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯২
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالاعلی، معمر، زہری، سعید، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومن کی مثال کھیتی کی طرح ہے کہ اسے ہمیشہ ہوا جھکاتی رہتی ہے اور مومن کو بھی مصیبتیں پہنچتی رہتی ہیں اور منافق کی مثال صنوبر کے درخت کی طرح ہے جو حرکت نہیں کرتا یہاں تک کہ جڑ سے اکھیڑ دیا جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ الزَّرْعِ لَا تَزَالُ الرِّيحُ تُمِيلُهُ وَلَا يَزَالُ الْمُؤْمِنُ يُصِيبُهُ الْبَلَائُ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ کَمَثَلِ شَجَرَةِ الْأَرْزِ لَا تَهْتَزُّ حَتَّی تَسْتَحْصِدَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৩
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
محمد بن رافع عبد بن حمید معمر، زہری، عبدالرزاق، اس سند سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ مَکَانَ قَوْلِهِ تُمِيلُهُ تُفِيئُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৪
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر محمد بن بشر زکریاء بن ابی زائدہ سعد بن ابراہیم، حضرت کعب بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومن کی مثال کھیتی کے سر کنڈے کی طرح ہے ہوا اسے جھونکے دیتی ہے ایک مرتبہ اسے گرا دیتی ہے اور ایک مرتبہ اسے سیدھا کردیتی ہے یہاں تک کہ خشک ہوجاتا ہے اور کافر کی مثال صنوبر کے اس درخت کی ہے جو اپنے تنے پر کھڑا رہتا ہے اسے کوئی بھی (ہوا) نہیں گراتی یہاں تک کہ ایک ہی دفعہ جڑ سے اکھڑ جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي ابْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ کَعْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ الْخَامَةِ مِنْ الزَّرْعِ تُفِيئُهَا الرِّيحُ تَصْرَعُهَا مَرَّةً وَتَعْدِلُهَا أُخْرَی حَتَّی تَهِيجَ وَمَثَلُ الْکَافِرِ کَمَثَلِ الْأَرْزَةِ الْمُجْذِيَةِ عَلَی أَصْلِهَا لَا يُفِيئُهَا شَيْئٌ حَتَّی يَکُونَ انْجِعَافُهَا مَرَّةً وَاحِدَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৫
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
زہیر بن حرب، بشر بن سری عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، عیینہ سعد بن ابراہیم، حضرت عبدالرحمن بن کعب (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومن کی مثال کھیتی کے سر کنڈے کی طرح ہے ہوا اسے جھونکے دیتی رہتی ہے کبھی اسے گرا دیتی اور کبھی سیدھا کردیتی ہے یہاں تک کہ اس کا مقررہ وقت آجاتا ہے اور منافق کی مثال صنوبر کے درخت کی ہے جو اپنے اس تنے پر کھڑا رہتا ہے جسے کوئی آفت نہیں پہنچتی یہاں تک کہ ایک ہی دفعہ جڑ سے اکھڑ جاتا ہے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ الْخَامَةِ مِنْ الزَّرْعِ تُفِيئُهَا الرِّيَاحُ تَصْرَعُهَا مَرَّةً وَتَعْدِلُهَا حَتَّی يَأْتِيَهُ أَجَلُهُ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ مَثَلُ الْأَرْزَةِ الْمُجْذِيَةِ الَّتِي لَا يُصِيبُهَا شَيْئٌ حَتَّی يَکُونَ انْجِعَافُهَا مَرَّةً وَاحِدَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৬
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
محمد بن حاتم، محمود بن غیلان بشر بن سری سفیان، سعد بن ابراہیم، حضرت عبداللہ بن کعب (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے اسی طرح ارشاد فرمایا البتہ محمود نے بشر سے اپنی روایت میں کہا کافر کی مثال صنوبر کے درخت کی طرح ہے اور ابن حاتم نے منافق کی مثال کہا ہے جیسا کہ زہیر نے کہا۔
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ أَنَّ مَحْمُودًا قَالَ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ بِشْرٍ وَمَثَلُ الْکَافِرِ کَمَثَلِ الْأَرْزَةِ وَأَمَّا ابْنُ حَاتِمٍ فَقَالَ مَثَلُ الْمُنَافِقِ کَمَا قَالَ زُهَيْرٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৭
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن اور کافر کی مثال کے بیان میں
محمد بن بشار، عبداللہ بن ہاشم یحییٰ قطان سفیان، سعد بن ابراہیم، ابن ہاشم عبداللہ بن بشار ابن کعب ابن مالک اس سند سے یہ حدیث اسی طرح مروی ہے البتہ ان سب اسناد سے یہ مروی ہے کہ کافر کی مثال صنوبر کے درخت کی ہے۔
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ الْقَطَّانُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ ابْنُ هَاشِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ و قَالَ ابْنُ بَشَّارٍ عَنْ ابْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ وَقَالَا جَمِيعًا فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ يَحْيَی وَمَثَلُ الْکَافِرِ مَثَلُ الْأَرْزَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৮
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر سعدی یحییٰ اسماعیل ابن جعفر عبداللہ بن دینار حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے جس کے پتے نہیں گرتے اور اس کی مثال مسلمان کی طرح ہے پس تم مجھے بیان کرو کہ وہ کونسا درخت ہے پس لوگوں کا خیال جنت کے درختوں کی طرف گردش کرنے لگا حضرت عبداللہ نے کہا میرے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے پس میں نے شرم محسوس کی پھر صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ ہی ہمیں بتادیں وہ کون سا درخت ہے تو آپ نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے کہتے ہیں پھر میں نے اس بات کا تذکرہ حضرت عمر (رض) سے کیا تو انہوں نے کہا اگر تو کہہ دیتا کہ وہ کھجور کا درخت ہے تو یہ میرے نزدیک فلاں فلاں چیز سے زیادہ پسندیدہ ہوتا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةً لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا وَإِنَّهَا مَثَلُ الْمُسْلِمِ فَحَدِّثُونِي مَا هِيَ فَوَقَعَ النَّاسُ فِي شَجَرِ الْبَوَادِي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ فَاسْتَحْيَيْتُ ثُمَّ قَالُوا حَدِّثْنَا مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَقَالَ هِيَ النَّخْلَةُ قَالَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعُمَرَ قَالَ لَأَنْ تَکُونَ قُلْتَ هِيَ النَّخْلَةُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ کَذَا وَکَذَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৯৯
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
محمد بن عبید عنبری حماد بن زید ایوب ابی خلیل مجاہد حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن اپنے صحابہ کرام سے فرمایا مجھے اس درخت کی خبر دو جس کی مثال مومن کی طرح ہے پس صحابہ نے جنگل کے درختوں کا ذکر کرنا شروع کردیا ابن عمر (رض) نے کہا میرے دل میں یہ بات ڈالی گئی کہ وہ کھجور کا درخت ہے پس میں نے اسے کہنے کا ارادہ کیا لیکن میں وہاں بڑے لوگوں کی وجہ سے بات کرنے سے ڈر گیا جب وہ سب خاموش ہوگئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ الضُّبَعِيِّ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا لِأَصْحَابِهِ أَخْبِرُونِي عَنْ شَجَرَةٍ مَثَلُهَا مَثَلُ الْمُؤْمِنِ فَجَعَلَ الْقَوْمُ يَذْکُرُونَ شَجَرًا مِنْ شَجَرِ الْبَوَادِي قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَأُلْقِيَ فِي نَفْسِي أَوْ رُوعِيَ أَنَّهَا النَّخْلَةُ فَجَعَلْتُ أُرِيدُ أَنْ أَقُولَهَا فَإِذَا أَسْنَانُ الْقَوْمِ فَأَهَابُ أَنْ أَتَکَلَّمَ فَلَمَّا سَکَتُوا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ النَّخْلَةُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১০০
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ ابن ابی عمر سفیان بن عیینہ، ابن ابی نجیح حضرت مجاہد (رض) سے روایت ہے کہ میں مدینہ تک حضرت ابن عمر (رض) کے ساتھ رہا پس میں نے ان سے ایک حدیث کے سوا کوئی حدیث رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہوئے نہیں سنی انہوں نے کہا ہم نبی ﷺ کے پاس حاضر تھے آپ ﷺ کی خدمت میں کھجور کے درخت کا گودا پیش کیا گیا باقی حدیث اسی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ إِلَی الْمَدِينَةِ فَمَا سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا حَدِيثًا وَاحِدًا قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِجُمَّارٍ فَذَکَرَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১০১
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
ابن نمیر، ابی سفیف مجاہد حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں کھجور کے درخت کا گودا پیش کیا گیا باقی حدیث اسی طرح ہے۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سَيْفٌ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجُمَّارٍ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১০২
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شبہ ابواسامہ عبیداللہ بن عمر نافع حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھے ایسے درخت کی خبر دو جو مشابہ ہوتا ہے یا فرمایا مسلمان مرد کے مشابہ ہوتا ہے کہ اس کے پتے نہیں جھڑتے ابراہیم نے کہا شاید کہ وہ مسلمان ہو امام مسلم نے کہا انہوں نے شاید یہ کہا وہ پھل دیتا ہے اور اسی طرح میں نے اپنے سے علاوہ کی روایات میں یہ پایا ہے کہ وہ ہر وقت پھل نہیں دیتا ابن عمر (رض) نے کہا پس میرے دل میں یہ بات واقع ہوگئی کہ وہ کھجور کا درخت ہوگا اور میں نے ابوبکر وعمر (رض) کو دیکھا کہ وہ نہیں بول رہے تو میں نے اس بارے میں کوئی بات کرنا پسند نہ کیا تو عمر (رض) نے فرمایا اگر تم بتا دیتے تو یہ فلاں فلاں چیز سے زیادہ (میرے نزدیک) پسندیدہ ہوتا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَخْبِرُونِي بِشَجَرَةٍ شِبْهِ أَوْ کَالرَّجُلِ الْمُسْلِمِ لَا يَتَحَاتُّ وَرَقُهَا قَالَ إِبْرَاهِيمُ لَعَلَّ مُسْلِمًا قَالَ وَتُؤْتِي أُکُلَهَا وَکَذَا وَجَدْتُ عِنْدَ غَيْرِي أَيْضًا وَلَا تُؤْتِي أُکُلَهَا کُلَّ حِينٍ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ وَرَأَيْتُ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ لَا يَتَکَلَّمَانِ فَکَرِهْتُ أَنْ أَتَکَلَّمَ أَوْ أَقُولَ شَيْئًا فَقَالَ عُمَرُ لَأَنْ تَکُونَ قُلْتَهَا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ کَذَا وَکَذَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭১০৩
منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم، اسحاق عثمان جریر، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺ سے سنا کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا بیشک شیطان تحقیق مایوس ہوچکا ہے اس بات سے کہ نمازی حضرات اس کی جزیرہ عرب میں عبادت کریں لیکن وہ ان میں لڑائی اور فساد کرا دے گا۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ أَيِسَ أَنْ يَعْبُدَهُ الْمُصَلُّونَ فِي جَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَلَکِنْ فِي التَّحْرِيشِ بَيْنَهُمْ
tahqiq

তাহকীক: