আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৯ টি

হাদীস নং: ১২০১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن نمیر، ابوسعید اشج، ابن فضیل، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانہ مبارک میں نماز کی حالت میں سلام کرلیا کرتے تھے اور آپ ﷺ ہمیں سلام کا جواب بھی دیا کرتے تھے پھر جب ہم نجاشی کے ہاں سے واپس آئے تو ہم نے آپ ﷺ پر سلام کیا تو آپ ﷺ نے جواب نہیں دیا ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم نماز میں آپ ﷺ پر سلام کرتے تھے تو آپ ﷺ ہمیں سلام کا جواب بھی دیتے تھے آپ ﷺ نے فرمایا کہ نماز ہی میں مشغول رہنا چاہئے۔ (نماز میں تسبیحات اور قرأت کے علاوہ کوئی بات نہیں کرنی چاہئے)
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ فَيَرُدُّ عَلَيْنَا فَلَمَّا رَجَعْنَا مِنْ عِنْدِ النَّجَاشِيِّ سَلَّمْنَا عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْنَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ کُنَّا نُسَلِّمُ عَلَيْکَ فِي الصَّلَاةِ فَتَرُدُّ عَلَيْنَا فَقَالَ إِنَّ فِي الصَّلَاةِ شُغْلًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
ابن نمیر، اسحاق بن منصور سلوالی، ہریم بن سفیان، حضرت اعمش (رض) سے اس سند کے ساتھ اس طرح کی ایک اور روایت نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنِي ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ السَّلُولِيُّ حَدَّثَنَا هُرَيْمُ بْنُ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، اسماعیل بن ابی خالد، حارث بن شبیل، ابوعمرو شیبانی، زید بن حارث بن شبیل، ابوعمرو شیبانی، حضرت زید بن ارقم (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نماز میں باتیں کیا کرتے تھے ہر آدمی نماز میں اپنے ساتھ والے سے باتیں کرتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اللہ کے سامنے خاموش کھڑے ہوجاؤ پھر آپ ﷺ نے ہمیں نماز میں خاموش رہنے کا حکم دیا اور نماز میں بات کرنے سے روک دیا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ کُنَّا نَتَکَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ يُکَلِّمُ الرَّجُلُ صَاحِبَهُ وَهُوَ إِلَی جَنْبِهِ فِي الصَّلَاةِ حَتَّی نَزَلَتْ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّکُوتِ وَنُهِينَا عَنْ الْکَلَامِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، وکیع، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اسماعیل بن خالد، اس سند کے ساتھ اسی طرح کی ایک اور روایت نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَوَکِيعٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کُلُّهُمْ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے کسی کام کے لئے بھیجا پھر میں واپس آیا تو آپ ﷺ چل رہے تھے راوی قتیبہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نماز پڑھ رہے تھے تو میں نے آپ ﷺ پر سلام کیا آپ نے مجھے اشارہ سے جواب دیا جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے بلایا اور پھر مجھے فرمایا کہ تو نے مجھے نماز کی حالت میں سلام کیا تھا اس وقت آپ ﷺ کا چہرہ مبارک مشرق کی طرف تھا۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَنِي لِحَاجَةٍ ثُمَّ أَدْرَکْتُهُ وَهُوَ يَسِيرُ قَالَ قُتَيْبَةُ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي فَقَالَ إِنَّکَ سَلَّمْتَ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي وَهُوَ مُوَجِّهٌ حِينَئِذٍ قِبَلَ الْمَشْرِقِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
احمد بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے بھیجا اور آپ ﷺ بنی مصطلق کی طرف جا رہے تھے جب میں واپس آیا تو آپ ﷺ اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے پھر میں نے بات کی تو آپ ﷺ نے اس طرح اشارہ کیا زہیر راوی کہتے ہیں کہ جس طرح آپ ﷺ نے اشارہ کیا اسی طرح اشارہ کر کے میں نے بتایا میں نے پھر بات کی تو آپ نے مجھ سے اشارہ اس طرح فرمایا۔ راوی زہیر نے اس کو بھی زمین کی طرف اشارہ کر کے کے بتایا اور میں سن رہا تھا کہ آپ ﷺ قرآن مجید پڑھ رہے ہیں اپنے سر سے اشارہ کر رہے ہیں پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس کام کے لئے میں نے تجھے بھیجا تھا اس کام کا کیا کیا ؟ اور میں نماز میں تھا جس کی وجہ سے میں تجھ سے بات نہیں کرسکا راوی زہیر کہتے ہیں کہ ابوالزبیر قبلہ کی طرف رخ کئے ہوئے بیٹھے تھے تو ابوالزبیر نے اپنے ہاتھ کے ساتھ بنی مصطلق کی طرف اشارہ کیا اور اپنے ہاتھ (کے اشارہ) سے بتایا کہ وہ کعبہ کی طرف نہیں تھے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَرْسَلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُنْطَلِقٌ إِلَی بَنِي الْمُصْطَلِقِ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَی بَعِيرِهِ فَکَلَّمْتُهُ فَقَالَ لِي بِيَدِهِ هَکَذَا وَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ بِيَدِهِ ثُمَّ کَلَّمْتُهُ فَقَالَ لِي هَکَذَا فَأَوْمَأَ زُهَيْرٌ أَيْضًا بِيَدِهِ نَحْوَ الْأَرْضِ وَأَنَا أَسْمَعُهُ يَقْرَأُ يُومِئُ بِرَأْسِهِ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ مَا فَعَلْتَ فِي الَّذِي أَرْسَلْتُکَ لَهُ فَإِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أُکَلِّمَکَ إِلَّا أَنِّي کُنْتُ أُصَلِّي قَالَ زُهَيْرٌ وَأَبُو الزُّبَيْرِ جَالِسٌ مُسْتَقْبِلَ الْکَعْبَةِ فَقَالَ بِيَدِهِ أَبُو الزُّبَيْرِ إِلَی بَنِي الْمُصْطَلِقِ فَقَالَ بِيَدِهِ إِلَی غَيْرِ الْکَعْبَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
ابوکامل، جحدری، حماد بن زید، کثیر بن عطاء، حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو آپ ﷺ نے مجھے ایک کام سے بھیجا جب میں واپس آیا تو آپ ﷺ اپنی سواری پر نماز پڑھ رہے تھے اور آپ ﷺ کا چہرہ مبارک قبلہ کی طرف بھی نہیں تھا میں نے آپ ﷺ پر سلام کیا تو آپ ﷺ نے مجھے سلام کا جواب نہیں دیا پھر جب نماز سے فارغ ہوگئے تو آپ نے فرمایا کہ میں نماز میں تھا جس کی وجہ سے میں تمہارے سلام کا جواب نہ دے سکا۔
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ کَثِيرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَنِي فِي حَاجَةٍ فَرَجَعْتُ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَی رَاحِلَتِهِ وَوَجْهُهُ عَلَی غَيْرِ الْقِبْلَةِ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَرُدَّ عَلَيْکَ إِلَّا أَنِّي کُنْتُ أُصَلِّي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
محمد بن حاتم، معلی بن منصور، عبدالوارث بن سعید، کثیر بن شنظیر، عطاء، حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے ایک کام کے لئے بھیجا باقی حدیث وہی ہے جو گزر چکی ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ شِنْظِيرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ بِمَعْنَی حَدِيثِ حَمَّادٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوران نماز شیطان پر لعنت کرنا اور اس سے پناہ مانگنا اور نماز میں عمل قلیل کرنے کے جواز میں۔
اسحاق بن ابراہیم، اسحاق بن منصور، نضر بن شمیل، شعبہ، محمد بن زیاد، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ گزشتہ رات ایک بڑا جن میری نماز توڑنے کے لئے میری طرف بڑھا لیکن اللہ تعالیٰ نے اسے میرے قبضہ میں کردیا میں نے اس کا گلا دبا دیا اور میں نے ارادہ کیا کہ میں اسے مسجد کے ستونوں میں سے کسی ستون کے ساتھ باندھ دوں تاکہ جب صبح ہو تو سب لوگ اسے دیکھ لیں پھر مجھے میرے بھائی حضرت سلیمان کی یہ دعا یاد آگئی اے پروردگار مجھے بخش دے اور مجھے ایسی حکومت عطا فرما جو میرے بعد کسی کو نہ ملے پھر اللہ تعالیٰ نے اس جن کو ذلیل ورسوا کرتے ہوئے بھگا دیا۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَا أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ عِفْرِيتًا مِنْ الْجِنِّ جَعَلَ يَفْتِکُ عَلَيَّ الْبَارِحَةَ لِيَقْطَعَ عَلَيَّ الصَّلَاةَ وَإِنَّ اللَّهَ أَمْکَنَنِي مِنْهُ فَذَعَتُّهُ فَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَرْبِطَهُ إِلَی جَنْبِ سَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ حَتَّی تُصْبِحُوا تَنْظُرُونَ إِلَيْهِ أَجْمَعُونَ أَوْ کُلُّکُمْ ثُمَّ ذَکَرْتُ قَوْلَ أَخِي سُلَيْمَانَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَهَبْ لِي مُلْکًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي فَرَدَّهُ اللَّهُ خَاسِئًا و قَالَ ابْنُ مَنْصُورٍ شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوران نماز شیطان پر لعنت کرنا اور اس سے پناہ مانگنا اور نماز میں عمل قلیل کرنے کے جواز میں۔
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ، شعبہ، ابن جعفر، حضرت شیبہ (رض) سے اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ ابْنِ جَعْفَرٍ قَوْلُهُ فَذَعَتُّهُ وَأَمَّا ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ فَقَالَ فِي رِوَايَتِهِ فَدَعَتُّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوران نماز شیطان پر لعنت کرنا اور اس سے پناہ مانگنا اور نماز میں عمل قلیل کرنے کے جواز میں۔
محمد بن سلمہ مرادی، عبداللہ بن وہب، معاویہ بن صالح، ربیعہ بن یزید، ابی ادریس خولانی، ابودرداء فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے تو ہم نے آپ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ( أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْکَ ) آپ ﷺ فرماتے تھے میں اللہ تعالیٰ کی تجھ سے پناہ مانگتا ہوں پھر فرمایا کہ میں تجھ پر تین مرتبہ اللہ کی لعنت بھیجتا ہوں اور آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ پھیلایا جیسے کوئی چیز لے رہے ہوں جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم نے آپ ﷺ سے نماز میں کچھ کہتے ہوئے سنا جو اس سے پہلے کبھی نہیں سنا اور ہم نے آپ ﷺ کو اپنا ہاتھ پھیلاتے ہوئے بھی دیکھا آپ ﷺ نے فرمایا اللہ کا دشمن ابلیس آگ کا ایک شعلہ لے کر آیا تاکہ میرا منہ جلائے تو میں نے ( أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْکَ ) تین مرتبہ کہا پھر میں نے کہا کہ میں تجھ پر اللہ تعالیٰ کی پوری لعنت بھیجتا ہوں وہ تین مرتبہ تک پیچھے نہیں ہٹا پھر میں نے اسے پکڑنے کا ارادہ کیا اللہ کی قسم اگر ہمارے بھائی حضرت سلیمان (علیہ السلام) کی دعا نہ ہوتی تو وہ صبح تک بندھا رہتا اور مدینہ والوں کے لڑکے اس کے ساتھ کھیلتے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعْنَاهُ يَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْکَ ثُمَّ قَالَ أَلْعَنُکَ بِلَعْنَة اللَّهِ ثَلَاثًا وَبَسَطَ يَدَهُ کَأَنَّهُ يَتَنَاوَلُ شَيْئًا فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ الصَّلَاةِ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ سَمِعْنَاکَ تَقُولُ فِي الصَّلَاةِ شَيْئًا لَمْ نَسْمَعْکَ تَقُولُهُ قَبْلَ ذَلِکَ وَرَأَيْنَاکَ بَسَطْتَ يَدَکَ قَالَ إِنَّ عَدُوَّ اللَّهِ إِبْلِيسَ جَائَ بِشِهَابٍ مِنْ نَارٍ لِيَجْعَلَهُ فِي وَجْهِي فَقُلْتُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قُلْتُ أَلْعَنُکَ بِلَعْنَةِ اللَّهِ التَّامَّةِ فَلَمْ يَسْتَأْخِرْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَرَدْتُ أَخْذَهُ وَاللَّهِ لَوْلَا دَعْوَةُ أَخِينَا سُلَيْمَانَ لَأَصْبَحَ مُوثَقًا يَلْعَبُ بِهِ وِلْدَانُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں بچوں کے اٹھانے کے جواز اور جب تک ناپاکی ثابت نہ ہو کپڑوں کے پاک ہونے اور علم قلیل اور اس طرح کے متفرق افعال سے نماز کے باطل نہ ہونے کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، قتیبہ بن سعید، مالک بن عامر، عبداللہ بن زبیر، یحییٰ بن یحیی، مالک، عامر بن عبداللہ بن زبیر، عمرو بن سلیم زرقی، ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ امامہ (جو کہ رسول اللہ ﷺ کی بیٹی حضرت زیبب (رض) کی بیٹی ہیں) کو اٹھائے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے یہ حضرت ابوالعاص (رض) کی بیٹی تھیں جب آپ ﷺ کھڑے ہوتے تو اسے اٹھا لیتے اور جب آپ ﷺ سجدہ کرتے تو اسے زمین پر بٹھا دیتے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِأَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ فَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا وَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا قَالَ يَحْيَی قَالَ مَالِکٌ نَعَمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں بچوں کے اٹھانے کے جواز اور جب تک ناپاکی ثابت نہ ہو کپڑوں کے پاک ہونے اور علم قلیل اور اس طرح کے متفرق افعال سے نماز کے باطل نہ ہونے کے بیان میں
محمد بن ابی عمر، سفیان عثمان بن ابی سلیمان، ابن عجلان، عامر بن عبداللہ بن زبیر، عمرو بن سلیم زرقی ابوقتادہ انصاری سے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو لوگوں کا امام بنے ہوئے اور امامہ حضرت ابوالعاص (رض) کی بیٹی اور آپ ﷺ کی (نواسی) آپ ﷺ کی بیٹی حضرت زینب (رض) کی بیٹی کو آپ ﷺ کے کندھے پر بیٹھا دیکھا اور جب آپ رکوع کرتے تو اسے آپ ﷺ نیچے بٹھا دیتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو پھر اسے اپنے کندھے پر بٹھا لیتے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ وَابْنِ عَجْلَانَ سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ وَهِيَ ابْنَةُ زَيْنَبَ بِنْتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عَاتِقِهِ فَإِذَا رَکَعَ وَضَعَهَا وَإِذَا رَفَعَ مِنْ السُّجُودِ أَعَادَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں بچوں کے اٹھانے کے جواز اور جب تک ناپاکی ثابت نہ ہو کپڑوں کے پاک ہونے اور علم قلیل اور اس طرح کے متفرق افعال سے نماز کے باطل نہ ہونے کے بیان میں
ابوطاہر، ابن وہب، مخرمہ بن بکیر، ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، مخرمہ، عمرو بن سلیم، ابوقتادہ انصاری فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو لوگوں کو نماز پڑھاتے ہوئے دیکھا اور حضرت ابوالعاص (رض) کی بیٹی امامہ آپ ﷺ کی گردن پر تھیں پھر جب آپ ﷺ سجدہ کرتے تو اسے نیچے بٹھا دیتے۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ بُکَيْرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ يَقُولُا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي لِلنَّاسِ وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ عَلَی عُنُقِهِ فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں بچوں کے اٹھانے کے جواز اور جب تک ناپاکی ثابت نہ ہو کپڑوں کے پاک ہونے اور علم قلیل اور اس طرح کے متفرق افعال سے نماز کے باطل نہ ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن مثنی، ابوبکر حنفی، عبدالحمید بن جعفر، سعید مقبری، عمرو بن سلیم، ابوقتادہ انصاری فرماتے ہیں کہ ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہ ﷺ ہماری طرف تشریف لے آئے باقی حدیث اسی طرح ہے جیسے گزری لیکن اس میں یہ ذکر نہیں کہ آپ ﷺ نماز میں لوگوں کے امام بنے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ جَمِيعًا عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ سَمِعَ أَبَا قَتَادَةَ يَقُولُا بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ جُلُوسٌ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْکُرْ أَنَّهُ أَمَّ النَّاسَ فِي تِلْکَ الصَّلَاةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ایک دو قدم چلنے اور کسی ضرورت کے وجہ سے امام کا مقتدیوں سے (نسبتاً) بلند جگہ پر ہونے کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، یحیی، عبدالعزیز بن ابی حازم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگ حضرت سہل بن سعد (رض) کے پاس آئے اور منبر کے بارے میں آپس میں جھگڑنے لگے کہ وہ کس لکڑی کا تھا انہوں نے کہا اللہ کی قسم میں جانتا ہوں کہ وہ کس قسم کی لکڑی کا تھا اور کس نے اسے بنایا تھا اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو پہلے دن اس پر بیٹھے ہوئے دیکھا میں نے اس سے کہا اے ابوالعباس ہمیں بیان کرو۔ انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے ایک عورت کی طرف اپنا قاصد بھیجا راوی ابوحازم کہتے ہیں کہ سہل بن سعد (رض) اس دن اس عورت کا نام لے رہے تھے، کہ تو اپنے لڑکے کو جو کہ بڑھئی ہے کہہ دے کہ میرے لئے ایک منبر بنا دے کہ جس پر میں بیٹھ کر لوگوں سے بات کروں چناچہ اس لڑکے نے تین سیڑھیوں کا ایک منبر بنادیا پھر رسول اللہ ﷺ کے حکم پر وہ منبر اس کی جگہ پر رکھ دیا گیا اور منبر کی لکڑی غابہ کے مقام کی جھاؤ کی لکڑی تھی اور میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ اس پر کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی اور آپ ﷺ منبر پر تھے پھر آپ ﷺ نے رکوع سے سر اٹھایا الٹے پاؤں نیچے اتر کر منبر کی جڑ میں سجدہ کیا پھر آپ ﷺ لوٹے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوگئے پھر آپ ﷺ لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اے لوگو میں نے یہ اس لئے کیا ہے کہ تم میری اقتدا کرو اور تم میری طرح نماز پڑھنا سیکھ لو۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ نَفَرًا جَائُوا إِلَی سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَدْ تَمَارَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِنْ أَيِّ عُودٍ هُوَ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مِنْ أَيِّ عُودٍ هُوَ وَمَنْ عَمِلَهُ وَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا عَبَّاسٍ فَحَدِّثْنَا قَالَ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی امْرَأَةٍ قَالَ أَبُو حَازِمٍ إِنَّهُ لَيُسَمِّهَا يَوْمَئِذٍ انْظُرِي غُلَامَکِ النَّجَّارَ يَعْمَلْ لِي أَعْوَادًا أُکَلِّمُ النَّاسَ عَلَيْهَا فَعَمِلَ هَذِهِ الثَّلَاثَ دَرَجَاتٍ ثُمَّ أَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوُضِعَتْ هَذَا الْمَوْضِعَ فَهِيَ مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ وَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَيْهِ فَکَبَّرَ وَکَبَّرَ النَّاسُ وَرَائَهُ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ ثُمَّ رَفَعَ فَنَزَلَ الْقَهْقَرَی حَتَّی سَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ ثُمَّ عَادَ حَتَّی فَرَغَ مِنْ آخِرِ صَلَاتِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي صَنَعْتُ هَذَا لِتَأْتَمُّوا بِي وَلِتَعَلَّمُوا صَلَاتِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ایک دو قدم چلنے اور کسی ضرورت کے وجہ سے امام کا مقتدیوں سے (نسبتاً) بلند جگہ پر ہونے کے بیان میں۔
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن بن محمد، عبداللہ بن عبدالقاری قرشی، ابوحازم، سہل بن سعد ساعدی، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، ابوحازم سے اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيُّ الْقُرَشِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ فَسَأَلُوهُ مِنْ أَيِّ شَيْئٍ مِنْبَرُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقُوا الْحَدِيثَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کے دوران کوکھ پر ہاتھ رکھنے کی ممانعت کے بیان میں
حکم بن موسی، عبداللہ بن مبارک، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد، ابواسامہ، ہشام، محمد، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ آدمی نماز کی حالت میں کوکھ پر ہاتھ رکھے اور ابوبکر کی روایت میں ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے۔
حَدَّثَنِي الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی الْقَنْطَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ وَأَبُو أُسَامَةَ جَمِيعًا عَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی أَنْ يُصَلِّيَ الرَّجُلُ مُخْتَصِرًا وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کی حالت میں کنکریاں صاف کرنے اور مٹی برابر کرنے کی ممانعت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ہشام دستوائی، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ، معیقیب سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے سجدہ کی جگہ میں سے کنکریاں صاف کرنے کے بارے میں فرمایا کہ اگر تمہیں ایسا کرنا ہی پڑجائے تو صرف ایک بار کرو۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ مُعَيْقِيبٍ قَالَ ذَکَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْحَ فِي الْمَسْجِدِ يَعْنِي الْحَصَی قَالَ إِنْ کُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا فَوَاحِدَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز کی حالت میں کنکریاں صاف کرنے اور مٹی برابر کرنے کی ممانعت کے بیان میں
محمد بن مثنی، یحییٰ بن سعید، ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ، معیقب فرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی ﷺ سے نماز میں کنکریاں صاف کرنے کے بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا ایک مرتبہ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ مُعَيْقِيبٍ أَنَّهُمْ سَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَسْحِ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ وَاحِدَةً
tahqiq

তাহকীক: