আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৯ টি

হাদীস নং: ১১৮১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
زہیر بن حرب، یحییٰ بن سعید قطان، ہشام، ان کے والد، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ام حبیبہ اور حضرت ام سلمہ (رض) نے رسول اللہ ﷺ سے ایک گرجا کا ذکر کیا جس کو انہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا اور اس میں تصویریں لگی ہوئی تھیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ان لوگوں کا یہی حال تھا کہ جب ان میں کوئی نیک مرجاتا تھا تو وہ لوگ اس کی قبر پر مسجد بناتے اور وہیں تصویر بناتے یہی لوگ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے ہاں بدترین مخلوق ہوں گے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ وَأُمَّ سَلَمَةَ ذَکَرَتَا کَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِالْحَبَشَةِ فِيهَا تَصَاوِيرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُولَئِکِ إِذَا کَانَ فِيهِمْ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَمَاتَ بَنَوْا عَلَی قَبْرِهِ مَسْجِدًا وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْکِ الصُّوَرَ أُولَئِکِ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، وکیع، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے مرض وفات میں آپ ﷺ کے پاس لوگ آپس میں باتیں کر رہے تھے تو حضرت ام سلمہ (رض) اور حضرت ام حبیبہ (رض) نے بھی ایک گرجا کا ذکر کیا پھر وہی حدیث ذکر فرمائی جو گزر چکی۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُمْ تَذَاکَرُوا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ فَذَکَرَتْ أُمُّ سَلَمَةَ وَأُمُّ حَبِيبَةَ کَنِيسَةً ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
ابوکریب، ابومعاویہ، ہشام، ان کے والد، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ کی ازواج مطہرات نے ایک گرجا کا ذکر کیا جس کو انہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا اسے ماریہ کہا جاتا ہے باقی حدیث وہی ہے جیسے گزر چکی۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ ذَکَرْنَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ يُقَالُ لَهَا مَارِيَةُ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، ہاشم بن قاسم، شیبان، ہلال بن ابی حمید، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی اس بیماری میں کہ جس میں آپ ﷺ کھڑے نہیں ہوئے (یعنی دوبارہ تندرست نہیں ہوئے) اس میں آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ یہود و نصاری پر لعنت فرمائے کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اگر آپ کو اس بات کا خیال نہ ہوتا تو آپ ﷺ اپنی قبر مبارک کو ظاہر کردیتے سوائے اس کے کہ آپ ﷺ کو اس بات کا ڈر تھا کہ کہیں آپ ﷺ کی قبر کو سجدہ گاہ نہ بنا لیا جائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي لَمْ يَقُمْ مِنْهُ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ قَالَتْ فَلَوْلَا ذَاکَ أُبْرِزَ قَبْرُهُ غَيْرَ أَنَّهُ خُشِيَ أَنْ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ وَلَوْلَا ذَاکَ لَمْ يَذْکُرْ قَالَتْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، یونس، مالک، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ یہودیوں کو تباہ و برباد کر دے کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَمَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
قتیبہ بن سعید، عبیداللہ بن اصم، یزید، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہود و نصاری پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔
حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَصَمِّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
ہارون بن سعید ایلی حرملہ بن یحیی، ہارون بن وہب، یونس ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت عائشہ (رض) اور حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ کے وصال کا وقت قریب آیا تو آپ ﷺ نے اپنے چہرہ مبارک پر چادر ڈال لی پھر جب گھبراہٹ ہوتی تو چہرہ مبارک سے چادر ہٹا دیتے اور فرماتے کہ یہود و نصاری پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا آپ ﷺ ڈرتے تھے کہ کہیں آپ ﷺ کی امت کے لوگ بھی ایسا نہ کرنے لگ جائیں۔
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَ حَرْمَلَةُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ هَارُونُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قَالَا لَمَّا نُزِلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَی وَجْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ کَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ فَقَالَ وَهُوَ کَذَلِکَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَی الْيَهُودِ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مِثْلَ مَا صَنَعُوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبروں پر مسجد بنانے اور ان پر مردوں کی تصویریں رکھنے اور ان کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، ابوبکر، زکریا ابن عدی، عبیداللہ بن عمرو، زید بن ابی انیسہ، عمرو بن مرہ، عبداللہ بن حارث، حضرت جندب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے آپ ﷺ کے وصال سے پانچ دن پہلے سنا آپ ﷺ فرما رہے تھے کہ میں اللہ تعالیٰ کے سامنے اس چیز سے بری ہوں کہ تم میں سے کسی کو اپنا دوست بناؤں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنایا ہے جیسا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو خلیل بنایا تھا اور اگر میں اپنی امت سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوبکر (رض) کو بناتا آگاہ ہوجاؤ کہ تم سے پہلے لوگوں نے اپنے نبیوں اور نیک لوگوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا تھا تم قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنانا میں تمہیں اس سے روکتا ہوں۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ عَدِيٍّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ النَّجْرَانِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي جُنْدَبٌ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِخَمْسٍ وَهُوَ يَقُولُ إِنِّي أَبْرَأُ إِلَی اللَّهِ أَنْ يَکُونَ لِي مِنْکُمْ خَلِيلٌ فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَی قَدْ اتَّخَذَنِي خَلِيلًا کَمَا اتَّخَذَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا وَلَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أُمَّتِي خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ خَلِيلًا أَلَا وَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ إِنِّي أَنْهَاکُمْ عَنْ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৮৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد بنانے کی فضیلت اور اسکی ترغیب دینے کے بیان میں
ہارون بن سعید ایلی، احمد بن عیسی، ابن وہب، عمرو، بکیر، عاصم بن عمر بن قتادہ، حضرت عبیداللہ خولانی فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان (رض) جس وقت رسول اللہ ﷺ کی مسجد بنانے لگے تو انہوں نے لوگوں کو اس میں باتیں کرتے سنا تو حضرت عثمان نے فرمایا کہ تم نے مجھ پر بہت زیادتی کی ہے حالانکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو آدمی اللہ کے لئے مسجد بنائے گا راوی بکیر نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنائے گا ابن عیسیٰ نے اپنی روایت میں کہا کہ اس جیسا جنت میں ایک مکان بنائے گا۔
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ بُکَيْرًا حَدَّثَهُ أَنَّ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عُبَيْدَ اللَّهِ الْخَوْلَانِيَّ يَذْکُرُ أَنَّهُ سَمِعَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ عِنْدَ قَوْلِ النَّاسِ فِيهِ حِينَ بَنَی مَسْجِدَ الرَّسُولِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُمْ قَدْ أَکْثَرْتُمْ وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ بَنَی مَسْجِدًا لِلَّهِ تَعَالَی قَالَ بُکَيْرٌ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ يَبْتَغِي بِهِ وَجْهَ اللَّهِ بَنَی اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ ابْنُ عِيسَی فِي رِوَايَتِهِ مِثْلَهُ فِي الْجَنَّةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد بنانے کی فضیلت اور اسکی ترغیب دینے کے بیان میں
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، ضحاک بن مخلد، عبدالحمید بن جعفر، محمود بن لبید، حضرت محمود بن لبید (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عثمان نے مسجد بنانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے اس چیز کو برا سمجھا اور اس بات کو پسند کرنے لگے کہ اسے اسی حالت پر چھوڑ دیں تو حضرت عثمان نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو اللہ کے لئے مسجد بنائے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں اس جیسا گھر بنائیں گے۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ أَرَادَ بِنَائَ الْمَسْجِدِ فَکَرِهَ النَّاسُ ذَلِکَ فَأَحَبُّوا أَنْ يَدَعَهُ عَلَی هَيْئَتِهِ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ بَنَی مَسْجِدًا لِلَّهِ بَنَی اللَّهُ لَهُ فِي الْجَنَّةِ مِثْلَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
محمد بن علاء ہمدانی، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، حضرت اسود اور حضرت علقمہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم دونوں حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے گھر میں آئے تو انہوں نے فرمایا کیا ان لوگوں نے تمہارے پیچھے نماز پڑھ لی ہے ہم نے کہا کہ نہیں انہوں نے فرمایا کہ اٹھو اور نماز پڑھو پھر ہمیں اذان کا اور اقامت کا حکم نہیں دیا ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو ہمارا ہاتھ پکڑ کر ایک کو دائیں طرف کردیا اور دوسرے کو بائیں طرف کردیا پھر جب رکوع کیا تو ہم نے اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے تو انہوں نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور ہتھیلیوں کو جوڑ کر رکھ دیا جب نماز پڑھائی تو فرمایا کہ تمہارے اوپر ایسے حکام مقرر ہوں گے جو نمازوں کو اس کے وقت سے تاخیر میں پڑھیں گے اور عصر کی نماز کو اتنا تنگ کردیں گے کہ سورج غروب ہونے کے قریب ہوجائے گا لہذا جب تم ان کو ایسا کرتے ہوئے دیکھو تو تم اپنی نماز وقت پر پڑھ لو اور پھر ان کے ساتھ دوبارہ نفل کے طور پر پڑھ لو اور جب تم تین آدمی ہو تو سب مل کر نماز پڑھ لو اور جب تین سے زیادہ ہو تو ایک آدمی امام بنے اور وہ آگے کھڑا ہو اور جب رکوع کرے تو اپنے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے اور جھکے اور دونوں ہتھیلیاں جوڑ کر رانوں میں رکھ لے گویا کہ میں اس وقت رسول اللہ ﷺ کی انگلیوں کو دیکھ رہا ہوں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْهَمْدَانِيُّ أَبُو کُرَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ وَعَلْقَمَةَ قَالَا أَتَيْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ فِي دَارِهِ فَقَالَ أَصَلَّی هَؤُلَائِ خَلْفَکُمْ فَقُلْنَا لَا قَالَ فَقُومُوا فَصَلُّوا فَلَمْ يَأْمُرْنَا بِأَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ قَالَ وَذَهَبْنَا لِنَقُومَ خَلْفَهُ فَأَخَذَ بِأَيْدِينَا فَجَعَلَ أَحَدَنَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ قَالَ فَلَمَّا رَکَعَ وَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَی رُکَبِنَا قَالَ فَضَرَبَ أَيْدِيَنَا وَطَبَّقَ بَيْنَ کَفَّيْهِ ثُمَّ أَدْخَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ قَالَ فَلَمَّا صَلَّی قَالَ إِنَّهُ سَتَکُونُ عَلَيْکُمْ أُمَرَائُ يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مِيقَاتِهَا وَيَخْنُقُونَهَا إِلَی شَرَقِ الْمَوْتَی فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمْ قَدْ فَعَلُوا ذَلِکَ فَصَلُّوا الصَّلَاةَ لِمِيقَاتِهَا وَاجْعَلُوا صَلَاتَکُمْ مَعَهُمْ سُبْحَةً وَإِذَا کُنْتُمْ ثَلَاثَةً فَصَلُّوا جَمِيعًا وَإِذَا کُنْتُمْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ فَلْيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ وَإِذَا رَکَعَ أَحَدُکُمْ فَلْيُفْرِشْ ذِرَاعَيْهِ عَلَی فَخِذَيْهِ وَلْيَجْنَأْ وَلْيُطَبِّقْ بَيْنَ کَفَّيْهِ فَلَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی اخْتِلَافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرَاهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
منجاب بن حارث تیمی، ابن مسہر، عثمان بن ابی شیبہ، جریر، محمد بن رافع، یحییٰ بن آدم، مفضل، اعمش، ابراہیم، علقمہ، اسود، عبداللہ، معاویہ، ابن مسہر، یہ روایت بھی ایک دوسری سند کے ساتھ الفاظ کی کچھ تبدیلی کے ساتھ اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ أَنَّهُمَا دَخَلَا عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بِمَعْنَی حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ وَجَرِيرٍ فَلَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی اخْتِلَافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ رَاکِعٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، عبداللہ بن موسی، اسرائیل، منصور، ابراہیم، حضرت علقمہ (رض) اور حضرت اسود (رض) سے روایت ہے کہ یہ دونوں حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا کہ کیا تمہارے پیچھے والوں نے نماز پڑھی ہے انہوں نے کہا کہ ہاں پھر حضرت عبداللہ (رض) ان دونوں کے درمیان کھڑے ہوئے اور ایک کو دائیں طرف اور دوسرے کو بائیں طرف کھڑا کیا پھر رکوع کیا تو ہم نے اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا حضرت عبداللہ (رض) نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور دونوں ہاتھوں کو ملا کر رانوں کے درمیان رکھا پھر جب نماز پڑھ لی تو فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اسی طرح کیا ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ أَنَّهُمَا دَخَلَا عَلَی عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ أَصَلَّی مَنْ خَلْفَکُمْ قَالَ نَعَمْ فَقَامَ بَيْنَهُمَا وَجَعَلَ أَحَدَهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ ثُمَّ رَکَعْنَا فَوَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَی رُکَبِنَا فَضَرَبَ أَيْدِيَنَا ثُمَّ طَبَّقَ بَيْنَ يَدَيْهِ ثُمَّ جَعَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ فَلَمَّا صَلَّی قَالَ هَکَذَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، ابوکامل جحدری، قتیبہ، ابوعوانہ، ابویعفور، حضرت مصعب بن سعد (رض) سے روایت ہے کہ میں نے اپنے باپ کے پہلو میں نماز پڑھی اور اپنے ہاتھ گھٹنوں کے درمیان رکھے تو میرے باپ نے میرے ہاتھ پر مارا اور فرمایا اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھ، وہ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے دوسری مرتبہ اس طرح کیا تو انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا اور فرمایا کہ ہمیں اس سے روک دیا گیا ہے اور ہمیں گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ صَلَّيْتُ إِلَی جَنْبِ أَبِي قَالَ وَجَعَلْتُ يَدَيَّ بَيْنَ رُکْبَتَيَّ فَقَالَ لِي أَبِي اضْرِبْ بِکَفَّيْکَ عَلَی رُکْبَتَيْکَ قَالَ ثُمَّ فَعَلْتُ ذَلِکَ مَرَّةً أُخْرَی فَضَرَبَ يَدَيَّ وَقَالَ إِنَّا نُهِينَا عَنْ هَذَا وَأُمِرْنَا أَنْ نَضْرِبَ بِالْأَکُفِّ عَلَی الرُّکَبِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
خلف بن ہشام، ابواحوص، ابن ابی عمر، سفیان، ابویعفور، اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَی قَوْلِهِ فَنُهِينَا عَنْهُ وَلَمْ يَذْکُرَا مَا بَعْدَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، اسماعیل، ابوخالد، زبیر بن عدی، حضرت مصعب (رض) بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رکوع کیا پھر میں نے دونوں ہاتھوں کو ملا کر رانوں کے درمیان رکھ لیا میرے باپ نے کہا کہ پہلے ہم ایسے ہی کرتے تھے پھر ہمیں بعد میں گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کا حکم دیا گیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ رَکَعْتُ فَقُلْتُ بِيَدَيَّ هَکَذَا يَعْنِي طَبَّقَ بِهِمَا وَوَضَعَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ فَقَالَ أَبِي قَدْ کُنَّا نَفْعَلُ هَذَا ثُمَّ أُمِرْنَا بِالرُّکَبِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں
حکم بن موسی، عیسیٰ بن یونس، اسماعیل بن ابی خالد، زبیر ابن عدی، حضرت مصعب بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے باپ کے پہلو میں نماز پڑھی پھر جب میں نے رکوع کیا تو میں نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ میں ڈال کر دونوں گھٹنوں کے درمیان رکھ لیا انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا پھر جب نماز پڑھ لی تو فرمایا کہ پہلے ہم اسی طرح کرتے تھے پھر ہمیں گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کا حکم دیا گیا۔
حَدَّثَنِي الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ صَلَّيْتُ إِلَی جَنْبِ أَبِي فَلَمَّا رَکَعْتُ شَبَّکْتُ أَصَابِعِي وَجَعَلْتُهُمَا بَيْنَ رُکْبَتَيَّ فَضَرَبَ يَدَيَّ فَلَمَّا صَلَّی قَالَ قَدْ کُنَّا نَفْعَلُ هَذَا ثُمَّ أُمِرْنَا أَنْ نَرْفَعَ إِلَی الرُّکَبِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ایڑیوں پر بیٹھنے کے جائز ہونے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن بکر، حسن حلوانی، عبدالرزاق، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت طاؤس (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابن عباس (رض) سے قدموں پر بیٹھنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ تو سنت ہے ہم نے عرض کیا کہ ہم تو اس طرح بیٹھنے میں مشقت کا سبب خیال کرتے ہیں حضرت ابن عباس (رض) فرمانے لگے یہ تو تمہارے نبی ﷺ کی سنت مبارکہ ہے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ قَالَا جَمِيعًا أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا يَقُولُا قُلْنَا لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْإِقْعَائِ عَلَی الْقَدَمَيْنِ فَقَالَ هِيَ السُّنَّةُ فَقُلْنَا لَهُ إِنَّا لَنَرَاهُ جَفَائً بِالرَّجُلِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بَلْ هِيَ سُنَّةُ نَبِيِّکَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৯৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
ابوجعفر، محمد بن صباح، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن ابراہیم، حجاج صواف، یحییٰ بن ابی کثیر، ہلال بن ابی میمونہ، عطاء بن یسار، معاویہ ابن حکم سلمی (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہا تھا کہ اسی دوران جماعت میں سے ایک آدمی کو چھینک آئی تو میں نے (یَرحَمُکَ اللہ) کہہ دیا تو لوگوں نے مجھے گھورنا شروع کردیا میں نے کہا کاش کہ میری ماں مجھ پر رو چکی ہوتی تم مجھے کیوں گھور رہے ہو یہ سن کر وہ لوگ اپنی رانوں پر اپنے ہاتھ مارنے لگے پھر جب میں نے دیکھا کہ وہ لوگ مجھے خاموش کرانا چاہتے ہیں تو میں خاموش ہوگیا جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوگئے میرا باپ اور میری ماں آپ ﷺ پر قربان میں نے آپ ﷺ سے پہلے نہ ہی آپ کے بعد آپ ﷺ سے بہتر کوئی سکھانے والا دیکھا اللہ کی قسم نہ آپ ﷺ نے مجھے جھڑکا اور نہ ہی مجھے مارا اور نہ ہی مجھے گالی دی پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ نماز میں لوگوں سے باتیں کرنی درست نہیں بلکہ نماز میں تو تسبیح اور تکبیر اور قرآن کی تلاوت کرنی چاہئے میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں نے زمانہ جاہلیت پایا ہے اور اللہ تعالیٰ نے مجھے اسلام کی دولت سے نوازا ہے ہم میں سے کچھ لوگ کاہنوں کے پاس جاتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا تم ان کے پاس نہ جاؤ میں نے عرض کیا ہم میں سے کچھ لوگ برا شگون لیتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا اس کو وہ لوگ اپنیدل میں پاتے ہیں تم اسطرح نہ کرو پھر میں نے عرض کیا ہم میں سے کچھ لوگ لکیریں کھینچتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا انبیا کرام میں سے ایک نبی بھی لکیریں کھیچتے تھے تو جس آدمی کا لکیر کھینچھنا اس کے مطابق ہو وہ صحیح ہے۔ (لیکن اس طرح لکیر کھینچنا کسی کو معلوم نہیں اس لئے حرام ہے) راوی معاویہ کہتے ہیں کہ میری ایک لونڈی تھی جو احد اور جوانیہ کے علاقوں میں میری بکریاں چرایا کرتی تھی ایک دن میں وہاں گیا تو دیکھا کہ ایک بھیڑیا میری ایک بکری کو اٹھا کرلے گیا ہے آخر میں بھی بنی آدم سے ہوں مجھے بھی غصہ آتا ہے جس طرح کہ دوسرے لوگوں کو غصہ آجاتا ہے میں نے اسے ایک تھپڑ مار دیا پھر میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا مجھ پر یہ بڑا گراں گزرا اور میں نے عرض کیا کیا میں اس لونڈی کو آزاد نہ کر دوں آپ ﷺ نے فرمایا اسے میرے پاس لاؤ میں اسے آپ ﷺ کے پاس لے آیا آپ ﷺ نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے اس لونڈی نے کہا آسمان میں آپ ﷺ نے اس سے پوچھا میں کون ہوں اس لونڈی نے کہا کہ آپ ﷺ اللہ کے رسول ہیں آپ ﷺ نے اس لونڈی کے مالک سے فرمایا اسے آزاد کر دے کیونکہ یہ لونڈی مومنہ ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَتَقَارَبَا فِي لَفْظِ الْحَدِيثِ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ الْحَکَمِ السُّلَمِيِّ قَالَ بَيْنَا أَنَا أُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ عَطَسَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ فَقُلْتُ يَرْحَمُکَ اللَّهُ فَرَمَانِي الْقَوْمُ بِأَبْصَارِهِمْ فَقُلْتُ وَا ثُکْلَ أُمِّيَاهْ مَا شَأْنُکُمْ تَنْظُرُونَ إِلَيَّ فَجَعَلُوا يَضْرِبُونَ بِأَيْدِيهِمْ عَلَی أَفْخَاذِهِمْ فَلَمَّا رَأَيْتُهُمْ يُصَمِّتُونَنِي لَکِنِّي سَکَتُّ فَلَمَّا صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبِأَبِي هُوَ وَأُمِّي مَا رَأَيْتُ مُعَلِّمًا قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ أَحْسَنَ تَعْلِيمًا مِنْهُ فَوَاللَّهِ مَا کَهَرَنِي وَلَا ضَرَبَنِي وَلَا شَتَمَنِي قَالَ إِنَّ هَذِهِ الصَّلَاةَ لَا يَصْلُحُ فِيهَا شَيْئٌ مِنْ کَلَامِ النَّاسِ إِنَّمَا هُوَ التَّسْبِيحُ وَالتَّکْبِيرُ وَقِرَائَةُ الْقُرْآنِ أَوْ کَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ وَقَدْ جَائَ اللَّهُ بِالْإِسْلَامِ وَإِنَّ مِنَّا رِجَالًا يَأْتُونَ الْکُهَّانَ قَالَ فَلَا تَأْتِهِمْ قَالَ وَمِنَّا رِجَالٌ يَتَطَيَّرُونَ قَالَ ذَاکَ شَيْئٌ يَجِدُونَهُ فِي صُدُورِهِمْ فَلَا يَصُدَّنَّهُمْ قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ فَلَا يَصُدَّنَّکُمْ قَالَ قُلْتُ وَمِنَّا رِجَالٌ يَخُطُّونَ قَالَ کَانَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ يَخُطُّ فَمَنْ وَافَقَ خَطَّهُ فَذَاکَ قَالَ وَکَانَتْ لِي جَارِيَةٌ تَرْعَی غَنَمًا لِي قِبَلَ أُحُدٍ وَالْجَوَّانِيَّةِ فَاطَّلَعْتُ ذَاتَ يَوْمٍ فَإِذَا الذِّيبُ قَدْ ذَهَبَ بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِهَا وَأَنَا رَجُلٌ مِنْ بَنِي آدَمَ آسَفُ کَمَا يَأْسَفُونَ لَکِنِّي صَکَکْتُهَا صَکَّةً فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَظَّمَ ذَلِکَ عَلَيَّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا أُعْتِقُهَا قَالَ ائْتِنِي بِهَا فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَقَالَ لَهَا أَيْنَ اللَّهُ قَالَتْ فِي السَّمَائِ قَالَ مَنْ أَنَا قَالَتْ أَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَعْتِقْهَا فَإِنَّهَا مُؤْمِنَةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২০০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اوزاعی، حضرت یحییٰ بن کثیر سے اس سند کے ساتھ اسی طرح ایک روایت نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
tahqiq

তাহকীক: