আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৯ টি

হাদীস নং: ১৫৪১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابوبکر بن ابی شیبہ و عمرو ناقد، ابن عیینہ، زہری، سعید بن مسیب، ابوہریرہ (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح نقل کیا ہے لیکن اس روایت میں کَسِنِی یوسف تک ہے اس کے بعد اور کچھ ذکر نہیں کیا۔
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ إِلَی قَوْلِهِ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ کَسِنِي يُوسُفَ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن مہران، ولید بن مسلم، اوزاعی، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک مہینہ تک نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جب آپ ﷺ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہتے ہوئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا فرماتے اے اللہ ولید بن ولید کو نجات عطا فرمایا اے اللہ سلمہ بن ہشام کو نجات عطا فرما اے اللہ عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات عطا فرما اے اللہ کمزور مسلمانوں کو نجات عطا فرما اے اللہ قبیلہ مضر پر اپنی سختی نازل فرما اے اللہ ان پر حضرت یوسف (علیہ السلام) کے زمانہ کے قحط کی طرح کا قحط نازل فرما حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ پھر میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے بعد یہ دعا کرنی چھوڑ دی تو میں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ ﷺ نے ان کے لئے یہ دعا چھوڑ دی تو مجھے کہا گیا کہ کیا تم دیکھتے نہیں کہ جن کے لئے نجات کی دعا کی جاتی تھی وہ تو آگئے ہیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ بَعْدَ الرَّکْعَةِ فِي صَلَاةٍ شَهْرًا إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ يَقُولُ فِي قُنُوتِهِ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ نَجِّ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ نَجِّ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ نَجِّ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ثُمَّ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَکَ الدُّعَائَ بَعْدُ فَقُلْتُ أُرَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ تَرَکَ الدُّعَائَ لَهُمْ قَالَ فَقِيلَ وَمَا تُرَاهُمْ قَدْ قَدِمُوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
زہیر بن حرب، حسین بن محمد، شیبان، یحیی، ابوسلمہ، ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عشاء کی نماز پڑھا رہے تھے جب آپ ﷺ نے (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہا پھر آپ ﷺ نے سجدہ کرنے سے پہلے یہ دعا کی اے اللہ عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات عطا فرما پھر اس طرح ذکر فرمائی ( کَسِنِي يُوسُفَ ) تک اور اس کے بعد ذکر نہیں فرمایا۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ يُصَلِّي الْعِشَائَ إِذْ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ قَالَ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ اللَّهُمَّ نَجِّ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الْأَوْزَاعِيِّ إِلَی قَوْلِهِ کَسِنِي يُوسُفَ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن مثنی، معاذ، ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کی نماز کی طرح نماز پڑھاؤں گا پھر حضرت ابوہریرہ (رض) ظہر اور عشاء اور صبح کی نماز میں قنوت پڑھتے اور مومنوں کے لئے دعا کرتے اور کافروں پر لعنت بھیجتے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا وَاللَّهِ لَأُقَرِّبَنَّ بِکُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَقْنُتُ فِي الظُّهْرِ وَالْعِشَائِ الْآخِرَةِ وَصَلَاةِ الصُّبْحِ وَيَدْعُو لِلْمُؤْمِنِينَ وَيَلْعَنُ الْکُفَّارَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
یحییٰ بن یحیی، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان لوگوں پر تیس دن تک صبح کے وقت بد دعا فرمائی کہ جنہوں نے بیر معونہ والوں کو شہید کردیا تھا خاص طور پر رعل اور ذکوان اور لحیان اور عصیہ والوں کے خلاف بد دعا فرمائی کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی کی حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے بارے میں جو بیر معونہ میں شہید کردیئے گئے قرآن نازل فرمایا ہم اس حصے کو پڑھتے بھی رہے پھر بعد میں اسے منسوخ کردیا گیا، ہماری طرف سے ہماری قوم کو یہ پیغام پہنچا دو کہ ہم نے اپنے رب سے ملاقات کی وہ ہم سے راضی ہوا اور ہم اس سے راضی ہوئے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الَّذِينَ قَتَلُوا أَصْحَابَ بِئْرِ مَعُونَةَ ثَلَاثِينَ صَبَاحًا يَدْعُو عَلَی رِعْلٍ وَذَکْوَانَ وَلِحْيَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ قَالَ أَنَسٌ أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي الَّذِينَ قُتِلُوا بِبِئْرِ مَعُونَةَ قُرْآنًا قَرَأْنَاهُ حَتَّی نُسِخَ بَعْدُ أَنْ بَلِّغُوا قَوْمَنَا أَنْ قَدْ لَقِينَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَرَضِينَا عَنْهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
عمرو بن ناقد و زہیر بن حرب، اسماعیل، ایوب، محمد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) سے عرض کیا کہ کیا رسول اللہ ﷺ نے صبح کی نماز میں دعائے قنوت پڑھی ہے تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں رکوع کے بعد (حالات) کی آسانی تک۔
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ هَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ نَعَمْ بَعْدَ الرُّکُوعِ يَسِيرًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
عبیداللہ بن معاذ و ابوکریب و اسحاق بن ابراہیم و محمد بن عبدالاعلی، معتمر بن سلیمان، سلیمان، ابی مجلز، انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مہینہ صبح کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جس میں آپ ﷺ رعل اور ذکوان کے خلاف بد دعا فرماتے اور فرماتے کہ عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی ہے۔
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَاللَّفْظُ لِابْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا بَعْدَ الرُّکُوعِ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ يَدْعُو عَلَی رِعْلٍ وَذَکْوَانَ وَيَقُولُ عُصَيَّةُ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن حاتم، بہز بن اسد، حماد بن سلمہ، انس بن سیرین، حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مہینہ فجر کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جس میں بنی عصیہ کے خلاف بد دعا فرمائی۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا بَعْدَ الرُّکُوعِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ يَدْعُو عَلَی بَنِي عُصَيَّةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৪৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب، ابومعاویہ، عاصم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس (رض) سے قنوت کے بارے میں پوچھا کہ رکوع سے پہلے یا رکوع کے بعد تو انہوں نے فرمایا کہ رکوع سے پہلے میں نے عرض کیا کہ کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رکوع کے بعد قنوت پڑھی ہے حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان لوگوں کے خلاف بد دعا فرمائی جنہوں نے صحابہ کرام میں سے ان لوگوں کو شہید کردیا تھا کہ جن کو قراء کہا جاتا تھا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سَأَلْتُهُ عَنْ الْقُنُوتِ قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَ الرُّکُوعِ فَقَالَ قَبْلَ الرُّکُوعِ قَالَ قُلْتُ فَإِنَّ نَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ بَعْدَ الرُّکُوعِ فَقَالَ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَی أُنَاسٍ قَتَلُوا أُنَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ يُقَالُ لَهُمْ الْقُرَّائُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابن ابی عمر، سفیان، عاصم، حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کسی لشکر کے لئے اتنا پریشان ہوتا نہیں دیکھا جتنا کہ ان ستر صحابہ کی وجہ سے پریشان ہوئے کہ جنہیں بئر معونہ میں شہید کردیا گیا جن کو قراء کے نام سے پکارا جاتا تھا آپ ﷺ نے ایک مہینہ ان شہداء کے قاتلوں کے خلاف بد دعا فرماتے رہے۔
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ عَلَى سَرِيَّةٍ مَا وَجَدَ عَلَى السَّبْعِينَ الَّذِينَ أُصِيبُوا يَوْمَ بِئْرِ مَعُونَةَ كَانُوا يُدْعَوْنَ الْقُرَّاءَ فَمَكَثَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَى قَتَلَتِهِمْ و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَابْنُ فُضَيْلٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ كُلُّهُمْ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابوکریب، حفص، ابن فضیل، ابن ابی عمر، مروان، عاصم، انس اس سند کے ساتھ حضرت انس (رض) نے نبی ﷺ سے اسی حدیث کی طرح روایت کیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَابْنُ فُضَيْلٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ کُلُّهُمْ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
عمرو ناقد، اسود بن عامر، شعبہ، قتادہ، انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ ایک مہینہ قنوت پڑھتے رہے جس میں آپ ﷺ رعل ذکوان اور عصیہ پر لعنت بھیجتے رہے کہ جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی کی۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا يَلْعَنُ رِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
عمرو ناقد، اسود بن عامر، شعبہ، موسیٰ بن انس، حضرت انس بن مالک (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح حدیث نقل کی ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُوسَی بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن مثنی، عبدالرحمن، ہشام، انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مہینہ قنوت پڑھی جس میں عرب کے کئی قبیلوں کے خلاف بد دعا فرماتے رہے پھر اسے چھوڑ دیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَی أَحْيَائٍ مِنْ أَحْيَائِ الْعَرَبِ ثُمَّ تَرَکَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن مثنی و ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، حضرت براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فجر اور مغرب کی نمازوں میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْنُتُ فِي الصُّبْحِ وَالْمَغْرِبِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابن نمیر، سفیان، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابی لیلی، براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فجر اور مغرب کی نمازوں میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْبَرَائِ قَالَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفَجْرِ وَالْمَغْرِبِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح المصری، ابن وہب، لیث عمران بن ابی انس، حنظلۃ بن علی، حضرت خفاف بن ایما غفاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز میں فرمایا اے اللہ بنی لحیان اور رعل اور ذکوان اور عصیہ پر لعنت فرما کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی کی ہے اور قبیلہ غفار کی مغفرت فرما اور قبیلہ اسلم کو سلامتی عطا فرما۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ الْمِصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ خُفَافِ بْنِ إِيمَائٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةٍ اللَّهُمَّ الْعَنْ بَنِي لِحْيَانَ وَرِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
یحییٰ بن ایوب و قتیبہ و ابن حجر، ابن ایوب، اسماعیل، محمد بن عمرو، خالد بن عبداللہ بن حرملہ، حارث بن خفاف فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رکوع فرمایا پھر رکوع سے اپنا سر اٹھایا تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قبیلہ غفار کی مغفرت فرمائے اور قبیلہ اسلم کو سلامتی عطا فرمائے اور عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کی نافرمانی کی ہے اے اللہ بنی لحیان پر لعنت فرما اور رعل اور ذکوان پر لعنت فرما پھر آپ ﷺ سجدہ میں چلے گئے حضرت خفاف نے فرمایا کہ کافروں پر اسی وجہ سے لعنت کی جاتی ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَرْمَلَةَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ خُفَافٍ أَنَّهُ قَالَ قَالَ خُفَافُ بْنُ إِيمَائٍ رَکَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ وَعُصَيَّةُ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ اللَّهُمَّ الْعَنْ بَنِي لِحْيَانَ وَالْعَنْ رِعْلًا وَذَکْوَانَ ثُمَّ وَقَعَ سَاجِدًا قَالَ خُفَافٌ فَجُعِلَتْ لَعْنَةُ الْکَفَرَةِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৫৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
یحییٰ بن ایوب، اسماعیل، عبدالرحمن بن حرملہ، حنظلہ بن علی بن اسقع، خفاف بن ایما، اس سند کے ساتھ حضرت خفاف بن ایما (رض) سے اسی طرح حدیث نقل کی گئی ہے لیکن اس میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ کافروں پر لعنت اسی وجہ سے کی جاتی ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ وَأَخْبَرَنِيهِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ الْأَسْقَعِ عَنْ خُفَافِ بْنِ إِيمَائٍ بِمِثْلِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقُلْ فَجُعِلَتْ لَعْنَةُ الْکَفَرَةِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৫৬০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استح کے بیان میں
حرملہ بن یحییٰ تجیبی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جس وقت غزوہ خیبر سے واپس ہوئے تو ایک رات چلتے رہے یہاں تک کہ جب آپ ﷺ کو نیند کا غلبہ ہوا تو رات کے آخری حصہ میں اترے اور حضرت بلال (رض) سے فرمایا کہ تم آج رات پہرہ دو تو حضرت بلال (رض) نے نماز پڑھنی شروع کردی جتنی نماز اس سے پڑھی جاسکی اور رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے صحابہ کرام (رض) سو گئے پھر جب فجر کا وقت قریب ہوا تو حضرت بلال (رض) نے صبح طلوع ہونے والی جگہ کی طرف اپنا رخ کر کے اپنی اونٹنی سے ٹیک لگائی تو حضرت بلال (رض) پر بھی نیند کا غلبہ ہوگیا پھر نہ تو رسول اللہ ﷺ بیدار ہوئے اور نہ ہی حضرت بلال (رض) اور نہ ہی صحابہ کرام (رض) میں سے کوئی بیدار ہوا یہاں تک کہ دھوپ ان پر آگئی تو رسول اللہ ﷺ ان میں سے سب سے پہلے بیدار ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نے دھوپ دیکھی تو گھبرا گئے اور فرمایا اے بلال ! تو حضرت بلال نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان میرے نفس کو بھی اسی نے روک لیا جس نے آپ کے نفس مبارک کو روک لیا پھر آپ ﷺ نے فرمایا یہاں سے کوچ کرو پھر کچھ دور چلے پھر رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا اور حضرت بلال کو حکم فرمایا پھر انہوں نے نماز کی اقامت کہی تو آپ ﷺ نے ان کو صبح کی نماز پڑھائی جب نماز پوری ہوگئی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو آدمی نماز پڑھنی بھول جائے تو جب اسے یاد آجائے تو اسے چاہئے کہ وہ اس نماز کو پڑھ لے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا أَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي میری یاد کے لئے نماز قائم کر پس راوی کہتے ہیں کہ ابن شہاب اس لفظ کو لِلذِّکْرَی پڑھا کرتے تھے یعنی یاد کے لئے۔
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی التُّجِيبِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَفَلَ مِنْ غَزْوَةِ خَيْبَرَ سَارَ لَيْلَهُ حَتَّی إِذَا أَدْرَکَهُ الْکَرَی عَرَّسَ وَقَالَ لِبِلَالٍ اکْلَأْ لَنَا اللَّيْلَ فَصَلَّی بِلَالٌ مَا قُدِّرَ لَهُ وَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَلَمَّا تَقَارَبَ الْفَجْرُ اسْتَنَدَ بِلَالٌ إِلَی رَاحِلَتِهِ مُوَاجِهَ الْفَجْرِ فَغَلَبَتْ بِلَالًا عَيْنَاهُ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَی رَاحِلَتِهِ فَلَمْ يَسْتَيْقِظْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا بِلَالٌ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّی ضَرَبَتْهُمْ الشَّمْسُ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَهُمْ اسْتِيقَاظًا فَفَزِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْ بِلَالُ فَقَالَ بِلَالٌ أَخَذَ بِنَفْسِي الَّذِي أَخَذَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ بِنَفْسِکَ قَالَ اقْتَادُوا فَاقْتَادُوا رَوَاحِلَهُمْ شَيْئًا ثُمَّ تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا قَضَی الصَّلَاةَ قَالَ مَنْ نَسِيَ الصَّلَاةَ فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا فَإِنَّ اللَّهَ قَالَ أَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي قَالَ يُونُسُ وَکَانَ ابْنُ شِهَابٍ يَقْرَؤُهَا لِلذِّکْرَی
tahqiq

তাহকীক: