আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৯ টি
হাদীস নং: ১৫২১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد کی طرف نماز کے لئے جانے والے کے ایک ایک قدم پر گناہ مٹ جاتے ہیں اور درجات بلند ہوتے ہیں۔
اسحاق بن منصور، زکریا بن عدی، عبیداللہ بن عمرو، زید بن ابی انیسہ، عدی بن ثابت، ابوحازم، اشعجی، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی اپنے گھر میں طہارت حاصل کرے پھر وہ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر کی طرف چلے تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کے فرائض میں سے ایک فریضہ کو پورا کرے تو اس کے قدموں میں سے ایک سے گناہ مٹیں گے اور دوسرے قدم سے اس کا ایک درجہ بلند ہوگا۔
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ عَدِيٍّ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَطَهَّرَ فِي بَيْتِهِ ثُمَّ مَشَی إِلَی بَيْتٍ مِنْ بُيُوتِ اللَّهِ لِيَقْضِيَ فَرِيضَةً مِنْ فَرَائِضِ اللَّهِ کَانَتْ خَطْوَتَاهُ إِحْدَاهُمَا تَحُطُّ خَطِيئَةً وَالْأُخْرَی تَرْفَعُ دَرَجَةً
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد کی طرف نماز کے لئے جانے والے کے ایک ایک قدم پر گناہ مٹ جاتے ہیں اور درجات بلند ہوتے ہیں۔
قتیبہ بن سعید، لیث، قتیبہ، بکر ابن مضر، ابن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور ابوبکر کی حدیث میں ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ نے فرمایا کہ تمہارا خیال ہے کہ اگر تم میں سے کسی کے دروازے پر کوئی نہر ہو اور وہ روزانہ اس میں سے پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو کیا اس کے بدن پر کوئی میل کچیل باقی رہے گی صحابہ (رض) نے عرض کیا کہ اس پر سے کچھ بھی باقی نہیں رہے گا آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہی مثال پانچوں نمازوں کی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان نمازوں کے ذریعہ سے اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا بَکْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُضَرَ کِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَفِي حَدِيثِ بَکْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ نَهْرًا بِبَابِ أَحَدِکُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ کُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ هَلْ يَبْقَی مِنْ دَرَنِهِ شَيْئٌ قَالُوا لَا يَبْقَی مِنْ دَرَنِهِ شَيْئٌ قَالَ فَذَلِکَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ يَمْحُو اللَّهُ بِهِنَّ الْخَطَايَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد کی طرف نماز کے لئے جانے والے کے ایک ایک قدم پر گناہ مٹ جاتے ہیں اور درجات بلند ہوتے ہیں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابوسفیان حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ پانچ نمازوں کی مثال اس گہری نہر کی طرح ہے جو تم میں سے کسی کے دروزاے پر بہہ رہی ہو اور وہ روزانہ اس میں سے پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو، حسن کہنے لگا کہ پھر تو اس کے جسم پر کوئی میل کچیل باقی نہیں رہے گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ کَمَثَلِ نَهْرٍ جَارٍ غَمْرٍ عَلَی بَابِ أَحَدِکُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ کُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ قَالَ قَالَ الْحَسَنُ وَمَا يُبْقِي ذَلِکَ مِنْ الدَّرَنِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد کی طرف نماز کے لئے جانے والے کے ایک ایک قدم پر گناہ مٹ جاتے ہیں اور درجات بلند ہوتے ہیں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ و زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، محمد بن مطرف، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو آدمی صبح کے وقت مسجد کی طرف آتا ہے یا شام کے وقت تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ضیافت تیار رکھتے ہیں کہ وہ صبح آئے یا شام آئے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ أَوْ رَاحَ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُ فِي الْجَنَّةِ نُزُلًا کُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح (فجر) کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، سماک بن حرب، یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، سماک بن حرب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ سے عرض کیا کہ کیا آپ (رض) رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے تھے انہوں نے فرمایا کہ ہاں بہت زیادہ۔ آپ ﷺ اپنی جگہ سے کھڑے نہیں ہوتے تھے جس جگہ صبح کی نماز پڑھتے تھے جب تک کہ سورج نہ نکل آتا پھر جب سورج نکل آتا تو آپ ﷺ کھڑے ہوجاتے اور لوگ باتیں کرتے رہتے تھے اور زمانہ جاہلیت کا تذکرہ کرتے اور ہنستے اور آپ ﷺ بھی مسکراتے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَکُنْتَ تُجَالِسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ کَثِيرًا کَانَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ الصُّبْحَ أَوْ الْغَدَاةَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَإِذَا طَلَعَتْ الشَّمْسُ قَامَ وَکَانُوا يَتَحَدَّثُونَ فَيَأْخُذُونَ فِي أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ فَيَضْحَکُونَ وَيَتَبَسَّمُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح (فجر) کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، ابوبکر، محمد بن بشر، زکریا، سماک، حضرت جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ جب فجر کی نماز پڑھتے تھے تو اپنی جگہ پر بیٹھے رہتے یہاں تک کہ سورج خوب اچھی طرح طلوع ہوجاتا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ زَکَرِيَّائَ کِلَاهُمَا عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا صَلَّی الْفَجْرَ جَلَسَ فِي مُصَلَّاهُ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ حَسَنًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح (فجر) کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
قتیبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواحوص، ابن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت سماک (رض) سے اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ کِلَاهُمَا عَنْ سِمَاکٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَقُولَا حَسَنًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح (فجر) کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
ہارون بن معروف، اسحاق بن موسیٰ انصاری، انس بن عیاض، ابن ابی ذباب، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ جگہیں بازار ہیں۔
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَإِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذُبَابٍ فِي رِوَايَةِ هَارُونَ وَفِي حَدِيثِ الْأَنْصَارِيِّ حَدَّثَنِي الْحَارِثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مِهْرَانَ مَوْلَی أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحَبُّ الْبِلَادِ إِلَی اللَّهِ مَسَاجِدُهَا وَأَبْغَضُ الْبِلَادِ إِلَی اللَّهِ أَسْوَاقُهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫২৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، قتادہ، ابی نضرہ، حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب تین آدمی ہوں تو ان میں سے ایک امام بنے اور ان میں سے امامت کا مستحق وہ ہے جو ان میں سے زیادہ (قرآن مجید) پڑھا ہوا ہو۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانُوا ثَلَاثَةً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَحَدُهُمْ وَأَحَقُّهُمْ بِالْإِمَامَةِ أَقْرَؤُهُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
محمد بن بشار، یحییٰ بن سعید، شعبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر، سعید بن ابی عروبہ، ابوغسان مسمعی، معاذ بن ہشام، ابوہشام، قتادہ، اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي کُلُّهُمْ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
محمد بن مثنی، سالم بن نوح، حسن بن عیسی، ابن مبارک، جریری، حضرت ابوسعید (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح نقل فرمائی ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ح و حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ جَمِيعًا عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوسعیداشج، ابوخالد احمر، اعمش، اسماعیل بن رجاء، اوس بن ضمعج، ابومسعود انصاری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا امام وہ آدمی بنے جو اللہ کی کتاب کو سب سے زیادہ جاننے والا ہو اور اگر قرآن مجید کے جاننے میں سب برابر ہوں تو پھر وہ آدمی امام بنے جو رسول اللہ ﷺ کی سنت کا سب سے زیادہ جاننے والا ہو تو اگر سنت کے جاننے میں بھی سب برابر ہوں تو وہ آدمی جس نے ہجرت پہلے کی ہو تو اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو وہ آدمی امام بنے جس نے اسلام پہلے قبول کیا ہو اور کوئی آدمی کسی آدمی کی سلطنت میں جا کر امام نہ بنے اور نہ اس کے گھر میں اس کی مسند پر بیٹھے سوائے اس کی اجازت کے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي خَالِدٍ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِکِتَابِ اللَّهِ فَإِنْ کَانُوا فِي الْقِرَائَةِ سَوَائً فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ فَإِنْ کَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَائً فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً فَإِنْ کَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَائً فَأَقْدَمُهُمْ سِلْمًا وَلَا يَؤُمَّنَّ الرَّجُلُ الرَّجُلَ فِي سُلْطَانِهِ وَلَا يَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ عَلَی تَکْرِمَتِهِ إِلَّا بِإِذْنِهِ قَالَ الْأَشَجُّ فِي رِوَايَتِهِ مَکَانَ سِلْمًا سِنًّا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
ابوکریب، ابومعاویہ، اسحاق، جریر، ابومعاویہ، اشج، ابن فضیل، ابن ابی عمر، سفیان، حضرت اعمش (رض) سے اس سند کے ساتھ اسی طرح حدیث نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، اسماعیل بن رجاء، اوس بن ضمعج، حضرت ابومسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں فرمایا کہ لوگوں کا امام وہ آدمی بنے جو اللہ کی کتاب کا سب سے زیادہ جاننے والا ہو اور سب سے اچھا پڑھتا ہو تو اگر ان کا پڑھنا برابر ہو تو وہ آدمی امام بنے جس نے ان میں سے پہلے ہجرت کی ہو اور اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو وہ آدمی امامت کرے جو ان میں سب سے بڑا ہو اور کوئی آدمی کسی آدمی کے گھر میں امام نہ بنے اور نہ ہی اس کی حکومت میں اور نہ ہی اس کے گھر میں اس کی عزت کی جگہ پر بیٹھے سوائے اس کے کہ وہ اجازت دیدے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَائٍ قَالَ سَمِعْتُ أَوْسَ بْنَ ضَمْعَجٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ يَقُولُا قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِکِتَابِ اللَّهِ وَأَقْدَمُهُمْ قِرَائَةً فَإِنْ کَانَتْ قِرَائَتُهُمْ سَوَائً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً فَإِنْ کَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَائً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَکْبَرُهُمْ سِنًّا وَلَا تَؤُمَّنَّ الرَّجُلَ فِي أَهْلِهِ وَلَا فِي سُلْطَانِهِ وَلَا تَجْلِسْ عَلَی تَکْرِمَتِهِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا أَنْ يَأْذَنَ لَکَ أَوْ بِإِذْنِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب ابی قلابہ، مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ ہم سب جوان اور ہم عمر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور ہم آپ ﷺ کے پاس بیس راتیں ٹھہرے اور رسول اللہ ﷺ نہایت مہربان اور نرم دل تھے آپ ﷺ کو اس چیز کا خیال ہوگیا کہ ہمیں اپنے وطن جانے کا اشتیاق ہوگیا ہے آپ ﷺ نے ہم سے پوچھا کہ تم اپنے گھروں میں سے کس کو چھوڑ کر آئے ہو ؟ تو ہم نے آپ ﷺ کو اس سے باخبر کردیا آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم اپنے گھروں کی طرف واپس جاؤ اور ان میں ٹھہرو اور ان کو دین کی باتیں سکھاؤ اور جب نماز کا وقت آجائے تو تم میں سے کوئی اذان دے پھر تم میں سے جو سب سے بڑا ہو وہ تمہارا امام بنے۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَقِيقًا فَظَنَّ أَنَّا قَدْ اشْتَقْنَا أَهْلَنَا فَسَأَلَنَا عَنْ مَنْ تَرَکْنَا مِنْ أَهْلِنَا فَأَخْبَرْنَاهُ فَقَالَ ارْجِعُوا إِلَی أَهْلِيکُمْ فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
ابوربیع زہرانی، خلف بن ہشام، حماد، ایوب سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے۔ ابن ابی عمر، عبدالوہاب ثقفی، ابوقلابہ، مالک بن حویرث نے حویرث ابی سلیمان (رض) فرماتے ہیں کہ میں کچھ لوگوں کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور ہم جوان ہم عمر تھے باقی حدیث اسی طرح ہے جیسے گزری۔
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ و حَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ قَالَ لِي أَبُو قِلَابَةَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ أَبُو سُلَيْمَانَ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ فِي نَاسٍ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ وَاقْتَصَّا جَمِيعًا الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
اور یہی حدیث ہمیں ابن ابی عمر نے سنائی ، کہا : عبدالوہاب نے بھی ایوب سے ہمیں حدیث بیان کی ، کہا : مجھ سے ابو قلابہ نے بیان کیا ، کہا : ہمیں ابو سلیمان مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی ، کہا : میں کچھ لوگوں ( کی معیت ) میں رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوا ، ہم تقریبا ہم عمر نوجوان تھے......آگے دونوں ( حماد اور عبدالوہاب ) نے ابن علیہ کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی ۔ عبدالوہاب ثقفی نے خالد حذاء سے ، انھوں نے ابو قلابہ سے اور انھوں نے حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : میں اور میرا ساتھی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ، جب ہم نے آپ کے ہاں سے واپسی کا ارادہ کیا تو آپ نے ہم سے فرمایا : ‘ ‘ جب نماز ( کا وقت ) آئے تو اذان کہو ، پھر اقامت کہو اور تم دونوں میں جو بڑا ہو وہ تمھاری امامت کر لے
وَحَدَّثَنَاهُ ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، قَالَ: قَالَ لِي أَبُو قِلَابَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ أَبُو سُلَيْمَانَ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَاسٍ، وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ، وَاقْتَصَّا جَمِيعًا الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
اسحاق بن ابراہیم، عبدالوہاب، خالد حذاء، ابوقلابہ، مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ میں اور میرا ایک ساتھی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے پھر جب ہم نے آپ ﷺ کے پاس سے واپس جانے کا ارادہ کیا تو آپ ﷺ نے ہمیں فرمایا کہ جب نماز کا وقت آئے تو تم اذان دینا اور اقامت کہنا اور تم میں سے جو بڑا ہو اسے اپنا امام بنا لینا۔
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي فَلَمَّا أَرَدْنَا الْإِقْفَالَ مِنْ عِنْدِهِ قَالَ لَنَا إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَأَذِّنَا ثُمَّ أَقِيمَا وَلْيَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
ابوسعیداشج، حفص بن غیاث، خالد حذاء اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَاه أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ قَالَ الْحَذَّائُ وَکَانَا مُتَقَارِبَيْنِ فِي الْقِرَائَةِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استح کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جس وقت فجر کی نماز میں قرأت سے فارغ ہوتے اور تکبیر کہتے اور رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ) کہتے پھر کھڑے کھڑے یہ دعا فرماتے اے اللہ ولید بن ولید اور سلمہ بن ہشام اور عیاش ابن ابی ربیعہ اور کمزور مومنوں کو کافروں سے نجات عطا فرما، اے اللہ قبیلہ مضر پر اپنی سختی نازل فرما اور ان پر بھی حضرت یوسف (علیہ السلام) کے زمانہ کی طرح قحط سالی مسلط فرما اے اللہ قبیلہ لحیان اور رعل اور ذکوان اور عصیہ پر لعنت فرما انہوں نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی ہے پھر ہمیں یہ بات پہنچی کہ آپ ﷺ نے یہ دعا چھوڑ دی جب یہ آیت نازل ہوئی ( لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ ) 3 ۔ آل عمران : 128) اے پیغمبر اسلام اس معاملہ میں آپ ﷺ کا کوئی اختیار نہیں ہے (اے اللہ) ان کو توبہ کی توفیق عطا فرمایا ان کو عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں۔
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ حِينَ يَفْرُغُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ الْقِرَائَةِ وَيُکَبِّرُ وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ کَسِنِي يُوسُفَ اللَّهُمَّ الْعَنْ لِحْيَانَ وَرِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ثُمَّ بَلَغَنَا أَنَّهُ تَرَکَ ذَلِکَ لَمَّا أُنْزِلَ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ
তাহকীক: