আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৬ টি
হাদীস নং: ১২৯১১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو جہاد میں اجرت پر کسی کو بھیجنے کا ارادہ کرے یا نہ کرے
(١٢٩٠٦) یعلی بن منیہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوے کا اعلان کیا، میں بوڑھا تھا، میرا کوئی خادم بھی نہ تھا، پس میں نے کوئی مزدور تلاش کیا اور سوچا اسے اجرت دے دوں گا، پس میں نے ایک آدمی کو پایا۔ جب وہ میرے پاس آیا، غزوے پر جانے کے وقت تو اس نے کہا : میں نہیں جانتا کہ حصہ کتنا ہوگا اور مجھے کتنا ملے گا، پس میرے لیے کچھ مقرر کر دو کہ حصہ ہو یا نہ ہو مجھے وہ مل جائے گا، میں نے اس کے لیے تین دینار مقرر کردیے جب غنیمت آئی تو میں نے ارادہ کیا کہ اسے اس کا حصہ دے دوں۔ مجھے دنانیر یاد آئے۔ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا ذکر کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اس کے لیے اس غزوے میں دنیا میں اور راوی کا خیال ہے آخرت کا لفظ بھی بولا اور آخرت میں۔ صرف اس کے مقرر کردہ دینار پاتا ہوں۔
(۱۲۹۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ مِہْرَانَ الثَّقَفِیُّ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْجُنَیْدِ الْمَالِکِیُّ بِالرَّیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ بِمِصْرَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ الْقُرَشِیُّ أَخْبَرَنِی عَاصِمُ بْنُ حَکِیمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی عَمْرٍو السَّیْبَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الدَّیْلَمِیِّ أَنَّ یَعْلَی بْنَ مُنَیَّۃَ قَالَ : آذَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْغَزْوِ وَأَنَا شَیْخٌ کَبِیرٌ لَیْسَ لِی خَادِمٌ فَالْتَمَسْتُ أَجِیرًا وَأُجْرِی لَہُ سَہْمَہُ فَوَجَدْتُ رَجُلاً فَلَمَّا دَنَا الرَّحِیلُ أَتَانِی فَقَالَ : مَا أَدْرِی مَا السُّہْمَانُ وَمَا یَبْلُغُ سَہْمِی فَسَمِّ لِی شَیْئًا کَانَ السَّہْمُ أَوْ لَمْ یَکُنْ فَسَمَّیْتُ لَہُ ثَلاَثَۃَ دَنَانِیرَ فَلَمَّا حَضَرَتْ غَنِیمَۃٌ أَرَدْتُ أَنْ أُجْرِی لَہُ سَہْمَہُ فَذَکَرْتُ الدَّنَانِیرَ فَجِئْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَذَکَرْتُ لَہُ أَمْرَہُ فَقَالَ : مَا أَجِدُ لَہُ فِی غَزْوَتِہِ ہَذِہِ فِی الدُّنْیَا أَظُنُّہُ قَالَ وَالآخِرَۃِ إِلاَّ دَنَانِیرَہُ الَّتِی سَمَّی۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩٠٧) حضرت عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔ بیشک آدمی کے لیے وہی ہے جو اس نے نیت کی۔ جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہوئی پس اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے اور جس کی ہجرت کی نیت دنیا ہوئی کہ وہ اسے پالے گا یا کسی عورت کی نیت سے ہجرت کی کہ اس سے شادی کرلے گا، پس اس کی ہجرت اس کے لیے ہے، جس نیت سے اس نے ہجرت کی۔
(۱۲۹۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّۃِ وَإِنَّمَا لاِمْرِئٍ مَا نَوَی فَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہُ إِلَی اللَّہِ وَرَسُولِہِ فَہِجْرَتُہُ إِلَی اللَّہِ وَرَسُولِہِ وَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہُ لِدُنْیَا یُصِیبُہَا أَوِ امْرَأَۃٍ یَتَزَوَّجُہَا فَہِجْرَتُہُ إِلَی مَا ہَاجَرَ إِلَیْہِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ بخاری و مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّۃِ وَإِنَّمَا لاِمْرِئٍ مَا نَوَی فَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہُ إِلَی اللَّہِ وَرَسُولِہِ فَہِجْرَتُہُ إِلَی اللَّہِ وَرَسُولِہِ وَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہُ لِدُنْیَا یُصِیبُہَا أَوِ امْرَأَۃٍ یَتَزَوَّجُہَا فَہِجْرَتُہُ إِلَی مَا ہَاجَرَ إِلَیْہِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ بخاری و مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩٠٨) عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو جہاد کرے اور اس کی نیت جہاد کی نہ ہو بلکہ غنیمت کے مال کی ہو تو اس کی نیت جو ہوگی اسے وہی حاصل ہوگا۔
(۱۲۹۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ َخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ َخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ جَبَلَۃَ بْنِ عَطِیَّۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ عَنْ جَدِّہِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ غَزَا وَہُوَ لاَ یَنْوِی فِی غَزَاتِہِ إِلاَّ عِقَالاً فَلَہُ مَا نَوَی۔
[ضعیف۔ احمد]
[ضعیف۔ احمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩٠٩) عبیداللہ بن سلیمان فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے کسی نے بیان کیا کہ جب ہم خیبر فتح کیا تو انھوں نے اپنی غنیمتیں، سامان اور قیدیوں وغیرہ سے لیں۔ پس لوگ اپنی غنیمتیں بیچنے لگے۔ ایک آدمی آیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آج میں نے اتنا نفع پایا ہے کہ اس وادی میں مجھ سے زیادہ کسی نے نہ پایا ہوگا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرے لیے ہلاکت ہو، تو نے کیا نفع پایا ہے ؟ اس نے کہا : میں ہمیشہ بیچتا اور خریدتا رہا حتیٰ کہ تین سو اوقیہ نفع حاصل کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تجھے اس آدمی کے بارے میں بتاتا ہوں جس نے بہتر نفع پایا۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نماز کے بعد دو رکعتیں۔
(۱۲۹۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ سَلاَّمٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا سَلاَّمٍ یَقُولُ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَلْمَانَ أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- حَدَّثَہُ قَالَ : لَمَّا فَتَحْنَا خَیْبَرَ أَخْرَجُوا غَنَائِمَہُمْ مِنَ الْمَتَاعِ وَالسَّبْیِ فَجَعَلَ النَّاسُ یَبْتَاعُونَ غَنَائِمَہُمْ فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ لَقَدْ رَبِحْتُ رِبْحًا مَا رَبِحَہُ الْیَوْمَ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ ہَذَا الْوَادِی۔ قَالَ : وَیْحَکَ وَمَا رَبِحْتَ؟ ۔ قَالَ : مَا زِلْتُ أَبِیعُ وَأَبْتَاعُ حَتَّی رَبِحْتُ ثَلاَثَمِائَۃِ أُوقِیَّۃٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَا أُنَبِّئُکَ بِخَیْرِ رَجُلٍ رَبِحَ ۔ قَالَ : مَا ہُوَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : رَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الصَّلاَۃِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩١٠) ابوجعفاء سلمی فرماتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) نے خطبہ دیاتو کہا : دوسرے جن کو کہتے ہو کہ وہ قتل کیے گئے تمہارے غزوؤں میں یا وہ فوت ہوئے فلاں شہید کیا گیا شاید کہ اس نے یہ اقرار کیا ہو کہ اس کی سواری کے دو پلان سونے یا چاندی سے بھر جائیں، وہ اس سے دنیا چاہتا ہو یا تجارت کہا پس تم ان کو یہ نہ کہو بلکہ تم کہو جیسا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اللہ کے راستے میں شہید کیا گیا یا وہ فوت ہوگیا، وہ جنت میں جائے گا۔
(۱۲۹۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی الْعَجْفَائِ السُّلَمِیِّ قَالَ : خَطَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : وَأُخْرَی تَقُولُونَہَا لِمَنْ قُتِلَ فِی مَغَازِیکُمْ ہَذِہِ أَوْ مَاتَ قُتِلَ فُلاَنٌ شَہِیدًا وَلَعَلَّہُ أَنْ یَکُونَ قَدْ أَوْقَرَ دَفَّتَیْ رَاحِلَتِہِ ذَہَبًا أَوْ وَرِقًا یَبْتَغِی بِہِ الدُّنْیَا أَوْ قَالَ التِّجَارَۃَ فَلاَ تَقُولُوا ذَاکُمْ وَلَکِنْ قُولُوا کَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ قُتِلَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ أَوْ مَاتَ فَہُوَ فِی الْجَنَّۃِ ۔ [حسن۔ عبدالرزاق ۱۰۳۹۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩١١) حضرت عمر بن خطاب (رض) نے کہا : جن کو تم کہتے ہو کہ آدمی نکلا وہ لڑا ۔ پس تم کہتے ہو : فلاں شہید کردیا گیا اور شاید کہ وہ نکلا ہوتا کہ اپنی سواری تجارت کے دنانیر اور درہموں سے ۔ پس تم یہ نہ کہو بلکہ کہو جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : جو اللہ کے راستے میں قتل کردیا گیا۔ پس وہ جنتی ہے۔
(٣٥) باب الْمَمْلُوکِ وَالْمَرْأَۃِ یُرْضَخُ لَہُمَا وَلاَ یُسْہَمُ
غلام اور عورتوں کو انعام ملے گا ان کے لیے حصہ مقرر نہیں ہے
(٣٥) باب الْمَمْلُوکِ وَالْمَرْأَۃِ یُرْضَخُ لَہُمَا وَلاَ یُسْہَمُ
غلام اور عورتوں کو انعام ملے گا ان کے لیے حصہ مقرر نہیں ہے
(۱۲۹۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ سَابِقٍ حَدَّثَنَا عَمْرٌو یَعْنِی ابْنَ أَبِی قَیْسٍ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ أَبِی الْعَجْفَائِ السُّلَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَأُخْرَی مَا تَقُولُونَہَا الرَّجُلُ یَخْرُجُ فَیُقَاتِلُ فَتَقُولُونَ اسْتُشْہِدَ فُلاَنٌ وَلَعَلَّہُ أَنْ یَکُونَ قَدْ خَرَجَ قَدْ مَلأَ عَجُزَ دَابَّتِہِ دَنَانِیرَ أَوْ دَرَاہِمَ التِّجَارَۃِ فَلاَ تَقُولُوا ذَلِکَ وَلَکِنْ قُولُوا کَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّہُ -ﷺ- : مَنْ قُتِلَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَہُوَ فِی الْجَنَّۃِ ۔
وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی الْعَجْفَائِ السُّلَمِیِّ لَمْ یَذْکُرِ ابْنَہُ فِی إِسْنَادِہِ۔
[حسن۔ تقدم قبلہ]
وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی الْعَجْفَائِ السُّلَمِیِّ لَمْ یَذْکُرِ ابْنَہُ فِی إِسْنَادِہِ۔
[حسن۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩١٢) یزید بن ہرمز کہتے ہیں : نجدہ نے ابن عباس (رض) سے کچھ چیزوں کے بارے میں سوال تحریر کر کے بھیجا اس کے سوال اور ابن عباس کے جواب ذکر کیے۔ ابن عباس (رض) نے کہا : تو نے سوال کیا ہے عورت اور غلام کے بارے میں کہ کیا ان کے لیے حصہ ہے جب وہ لڑائی میں شریک ہوں ؟ ان کے لیے مقرر حصہ نہیں ہے مگر ان کو دشمن کی غنیمت سے کچھ انعام دیا جائے گا۔
(۱۲۹۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ الْعَنَزِیُّ َخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ قَیْسًا یُحَدِّثُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہُرْمُزَ قَالَ : کَتَبَ نَجْدَۃُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ یَسْأَلُہُ عَنْ أَشْیَائَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی سُؤَالِہِ وَفِی جَوَابِہِ قَالَ وَسَأَلْتَ عَنِ الْمَرْأَۃِ وَالْعَبْدِ ہَلْ کَانَ لَہُمَا سَہْمٌ مَعْلُومٌ إِذَا حَضَرَا الْبَأْسَ؟ وَ إِنَّہُ لَمْ یَکُنْ لَہُمَا سَہْمٌ مَعْلُومٌ إِلاَّ أَنْ یُحْذَیَا مِنْ غَنَائِمِ الْعَدُوِّ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ وَفِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ یَزِیدَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ : وَأَمَّا السَّہْمُ فَلَمْ یَضْرِبْ لَہُنَّ بِسَہْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۱۲]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ وَفِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ یَزِیدَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ : وَأَمَّا السَّہْمُ فَلَمْ یَضْرِبْ لَہُنَّ بِسَہْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۱۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩١٣) یزید بن ہرمز نے قصہ بیان کیا کہ ابن عباس (رض) نے اس کی طرف لکھا کہ تو نے مجھ سے سوال کیا ہے کیا عورتیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ میں جاتی تھیں ؟ تحقیق وہ غزوہ میں شریک ہوتی تھیں، مریضوں کو دوا دیتی تھیں اور ان کو غنیمت سے انعام دیا جاتا تھا اور ان کے لیے مقرر حصہ نہ تھا۔
(۱۲۹۱۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ َخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ َخْبَرَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہُرْمُزَ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ ابْنُ عَبَّاسٍ : إِنَّکَ کَتَبْتَ تَسْأَلُنِی ہَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَغْزُو بِالنِّسَائِ ؟ وَقَدْ کَانَ یَغْزُو بِہِنَّ یُدَاوِینَ الْمَرْضَی وَیُحْذَیْنَ مِنَ الْغَنِیمَۃِ وَأَمَّا السَّہْمُ فَلَمْ یُضْرَبْ لَہُنَّ بِسَہْمٍ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ حَاتِمٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯১৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩١٤) ابی اللحم کے غلام عمیرنے بیان کیا، میں خیبر میں حاضر ہوا اور میں غلام تھا، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے بھی حصہ دیں۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے تلوار دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اس تلوار کو لٹکاؤ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ردی سامان دے دیا اور مجھے حصہ نہ دیا۔
(۱۲۹۱۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِالْجَبَّارِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ حَدَّثَنِی عُمَیْرٍ مَوْلَی آبِی اللَّحْمِ قَالَ: شَہِدْتُ خَیْبَرَ وَأَنَا عَبْدٌ مَمْلُوکٌ قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَسْہِمْ لِی فَأَعْطَانِی سَیْفًا فَقَالَ: تَقَلَّدْ ہَذَا السَّیْفَ۔ وَأَعْطَانِی خُرْثِیَّ مَتَاعٍ وَلَمْ یُسْہِمْ لِی۔
أَخْرَجَ مُسْلِمٌ بِہَذَا الإِسْنَادِ حَدِیثًا آخَرَ فِی الزَّکَاۃِ وَہَذَا الْمَتْنُ أَیْضًا صَحِیحٌ عَلَی شَرْطِہِ۔ [صحیح]
أَخْرَجَ مُسْلِمٌ بِہَذَا الإِسْنَادِ حَدِیثًا آخَرَ فِی الزَّکَاۃِ وَہَذَا الْمَتْنُ أَیْضًا صَحِیحٌ عَلَی شَرْطِہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو تجارت کے ارادے سے جہاد میں جائے
(١٢٩١٥) حشرج بن زیاد اپنی دادی سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ خیبر میں گئیں۔ یہ چھ عورتوں میں چھٹی تھیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو علم ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری طرف پیغام بھیجا کہ ان کو بلاؤ۔ جب ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں۔ ہم نے آپ پر غصہ دیکھا، آپ نے کہا : تم کس کے ساتھ نکلی ہو اور کس کی اجازت سے نکلی ہو ؟ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نکلیں تاکہ ہم شعر کہیں ۔ ہم اس کے ساتھ اللہ کے راستے میں مدد کریں گی اور ہمارے پاس زخموں کے لیے دوائی ہے اور ہم تیر پکڑائیں گی اور ستو پلائیں گی۔ آپ نے کہا : تم قائم رہو حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے خیبر پر فتح دی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں بھی حصہ دیا جیسے مردوں کو دیا۔ راوی کہتے ہیں : میں نے دادی سے کہا : اے دادی ! وہ کیا تھا ؟ اس نے کہا : کھجوریں۔
شیخ فرماتے ہیں : اس خبر میں جو آپ نے ان کو دیا وہ بطور انعام تھا۔ ان کے لیے حصہ نہ نکالا۔
شیخ فرماتے ہیں : اس خبر میں جو آپ نے ان کو دیا وہ بطور انعام تھا۔ ان کے لیے حصہ نہ نکالا۔
(۱۲۹۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعِیدٍ وَغَیْرُہُ قَالُوا َخْبَرَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا رَافِعُ بْنُ سَلَمَۃَ بْنِ زِیَادٍ قَالَ حَدَّثَنِی حَشْرَجُ بْنُ زِیَادٍ عَنْ جَدَّتِہِ أُمِّ أَبِیہِ أَنَّہَا خَرَجَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ خَیْبَرَ سَادِسَ سِتِّ نِسْوَۃٍ فَبَلَغَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَبَعَثَ إِلَیْنَا فَجِئْنَا فَرَأَیْنَا فِیہِ الْغَضَبَ فَقَالَ : مَعَ مَنْ خَرَجْتُنَّ وَبِإِذْنِ مَنْ خَرَجْتُنَّ؟ ۔ فَقُلْنَا : یَا رَسُولَ اللَّہِ خَرَجْنَا نَغْزِلُ الشَّعَرَ وَنُعِینُ بِہِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ وَمَعَنَا دَوَائٌ لِلْجَرْحَی وَنُنَاوِلُ السِّہَامَ وَنَسْقِی السَّوِیقَ فَقَالَ : قُمْنَ ۔ حَتَّی إِذَا فَتَحَ اللَّہُ عَلَیْہِ خَیْبَرَ أَسْہَمَ لَنَا کَمَا أَسْہَمَ لِلرِّجَالِ قَالَ فَقُلْتُ لَہَا : یَا جَدَّۃُ وَمَا کَانَ ذَلِکِ؟ قَالَتْ : تَمْرًا۔
قَالَ الشَّیْخُ : إِخْبَارُہَا عَنْ عَیْنِ مَا أَعْطَاہُنَّ دَلاَلَۃٌ عَلَی کَوْنِہِ رَضْخًا وَفِی حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ لَمْ یُضْرَبْ لَہُنَّ بِسَہْمٍ بَیَانُ ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَرُوِیَ عَنْ مَکْحُولٍ وَغَیْرِہِ فِی الإِسْہَامِ لَہُنَّ بِخَیْبَرَ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ لاَ تَقُومُ بِہِ حُجَّۃٌ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّیْخُ : إِخْبَارُہَا عَنْ عَیْنِ مَا أَعْطَاہُنَّ دَلاَلَۃٌ عَلَی کَوْنِہِ رَضْخًا وَفِی حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ لَمْ یُضْرَبْ لَہُنَّ بِسَہْمٍ بَیَانُ ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَرُوِیَ عَنْ مَکْحُولٍ وَغَیْرِہِ فِی الإِسْہَامِ لَہُنَّ بِخَیْبَرَ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ لاَ تَقُومُ بِہِ حُجَّۃٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২১
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩١٦) حضرت ابو موسیٰ نے جعفر بن ابی طالب (رض) کے پاس حبشہ میں آنے کا ذکر کیا، کہا : ہم اس کے ساتھ تھے حتیٰ کہ ہم سب اس وقت آئے جب خیبرفتح ہوا ہم بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مل گئے۔ آپ نے ہمیں بھی حصہ دیا اور اس کے لیے تقسیم نہ کیا، جو فتح خیبر سے غیر حاضر تھا، مگر اس کو دیا جو وہاں موجود تھا، مگر اصحابِ سفینہ جو جعفر کے ساتھ تھے اور اس کے ساتھیوں کے لیے بھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تقسیم کیا۔
(۱۲۹۱۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ َخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنِی بُرَیْدُ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی فَذَکَرَ قُدُومَہُمْ عَلَی جَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ بِالْحَبَشَۃِ قَالَ : فَأَقَمْنَا مَعَہُ حَتَّی قَدِمْنَا جَمِیعًا قَالَ فَوَافَقْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ افْتَتَحَ خَیْبَرَ فَأَسْہَمَ لَنَا أَوْ قَالَ أَعْطَانَا مِنْہَا وَمَا قَسَمَ لأَحَدٍ غَابَ عَنْ فَتْحِ خَیْبَرَ مِنْہَا شَیْئًا إِلاَّ مَنْ شَہِدَ مَعَہُ إِلاَّ أَصْحَابَ سَفِینَتِنَا مَعَ جَعْفَرٍ وَأَصْحَابِہِ فَقَسَمَ لَہُمْ مَعَہُمْ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔
وَہَؤُلاَئِ إِنْ حَضَرُوا قَبْلَ تَنْقَطِعَ الْحَرْبُ أَوْ قَبْلَ حِیَازَۃِ الْغَنِیمَۃِ فَأَشْرَکَہُمْ فِیہَا فَہِیَ فِی مَسْأَلَتِنَا وَإِنْ حَضَرُوا بَعْدَ ذَلِکَ۔وَعَلَیْہِ یَدُلُّ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۱۳۶۔ مسلم ۳۵۰۲]
وَہَؤُلاَئِ إِنْ حَضَرُوا قَبْلَ تَنْقَطِعَ الْحَرْبُ أَوْ قَبْلَ حِیَازَۃِ الْغَنِیمَۃِ فَأَشْرَکَہُمْ فِیہَا فَہِیَ فِی مَسْأَلَتِنَا وَإِنْ حَضَرُوا بَعْدَ ذَلِکَ۔وَعَلَیْہِ یَدُلُّ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۱۳۶۔ مسلم ۳۵۰۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২২
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩١٧) حضرت ابوموسیٰ (رض) فرماتے ہیں : ہم فتح خیبر کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حصہ دیا اور کسی کو نہ دیا، یعنی ہمارے علاوہ جو خیبر کی فتح میں حاضر نہ تھا۔ احتمال ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مصالح کے اعتبار سے ان کو شریک کیا ہو یا غنیمت لینے والوں کی رضا مندی سے ان کو غنیمت میں شریک کیا ہو۔ ایک سند یہ بھی منقول ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ نے سوال کیا تھا کہ ان کو بھی فتح خیبر کی تقسیم میں شریک کیا جائے، پس انھوں نے کیا۔
(۱۲۹۱۷) مَا َخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا بُرَیْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ : قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَعْدَ فَتْحِ خَیْبَرَ فَأَسْہَمَ لَنَا وَلَم یُسْہِمْ لأَحَدٍ یَعْنِی لَمْ یَشْہَدِ الْفَتْحَ غَیْرَنَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ حَفْصٍ۔
وَرَوَاہُ یُوسُفُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَفْصٍ وَقَالَ بَعْدَ مَا افْتَتَحَہَا بِثَلاَثٍ۔
فَیُحْتَمَلُ أَنَّہُ -ﷺ- إِنَّمَا أَعْطَاہُمْ مِنْ سَہْمِ الْمَصَالِحِ أَوْ أَشْرَکَہُمْ فِی الْغَنِیمَۃِ بِرِضَا الْغَانِمِینَ وَقَدْ رُوِیَ فِی قِصَّۃِ جَعْفَرٍ وَغَیْرِہِ بِإِسْنَادٍ آخَرَ : أَنَّہُ سَأَلَ أَصْحَابَہُ أَنْ یُشْرِکُوہُمْ فِی مَقَاسِمِ خَیْبَرَ فَفَعَلُوا۔وَلَہُ شَاہِدٌ صَحِیحٌ فِی قِصَّۃِ قُدُومِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح]
وَرَوَاہُ یُوسُفُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَفْصٍ وَقَالَ بَعْدَ مَا افْتَتَحَہَا بِثَلاَثٍ۔
فَیُحْتَمَلُ أَنَّہُ -ﷺ- إِنَّمَا أَعْطَاہُمْ مِنْ سَہْمِ الْمَصَالِحِ أَوْ أَشْرَکَہُمْ فِی الْغَنِیمَۃِ بِرِضَا الْغَانِمِینَ وَقَدْ رُوِیَ فِی قِصَّۃِ جَعْفَرٍ وَغَیْرِہِ بِإِسْنَادٍ آخَرَ : أَنَّہُ سَأَلَ أَصْحَابَہُ أَنْ یُشْرِکُوہُمْ فِی مَقَاسِمِ خَیْبَرَ فَفَعَلُوا۔وَلَہُ شَاہِدٌ صَحِیحٌ فِی قِصَّۃِ قُدُومِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৩
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩١٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتی ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ کے پاس آیا، اس وقت جب انھوں نے خیبر فتح کیا، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ میرے لیے بھی غنیمت سے حصہ رکھا جائے۔ بنی سعید کے کسی شخصنے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اسے حصہ نہ دیں۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ ابن قوقل کا قاتل ہے۔ سعید کے بیٹے نے کہا : کتنی عجیب بات ہے کہ یہ جانور ابھی تو پہاڑ کی چوٹی سے بکریاں چراتے چراتے یہاں آگیا ہے اور ایک مسلمان کے قتل کا الزام مجھ پر لگاتا ہے۔ جسی اللہ تعالیٰ نے میرے ہاتھوں سے عزت دی اور مجھے اس کے ہاتھوں سے ذلیل ہونے سے بچا لیا۔
(۱۲۹۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنِی عَنْبَسَۃُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَصْحَابِہِ خَیْبَرَ بَعْدَ مَا افْتَتَحُوہَا فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُسْہِمَ لِی مِنَ الْغَنِیمَۃِ فَقَالَ بَعْضُ بَنِی سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ: لاَ تُسْہِمْ لَہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ فَقَالَ ابْنُ سَعِیدٍ: وَاعَجَبًا لِوَبْرٍ تَدَلَّی عَلَیْنَا مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ یَنْعَی عَلَیَّ قَتْلَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَکْرَمَہُ اللَّہُ عَلَی یَدَیَّ وَلَمْ یُہِنِّی عَلَی یَدَیْہِ ۔ قَالَ سُفْیَانُ فَلاَ أَحْفَظُہُ أَنَّہُ قَالَ: أَسْہَمَ لَہُ أَوْ لَمْ یُسْہِمْ۔قَالَ سُفْیَانُ سَمِعْتُ إِسْمَاعِیلَ بْنَ أُمَیَّۃَ سَأَلَ الزُّہْرِیَّ عَنْہُ وَأَنَا حَاضِرٌ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۸۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৪
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩١٩) سعید سے پچھلی روایت کی طرح منقول ہے۔ وہ اپنے دادا سے اور وہ ابوہریرہ (رض) کے واسطہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں۔ سعیدی کا نام عمرو بن یحییٰ بن سعید بن العاص ہے دادا کا نام سعید بن عمرو ہے۔
(۱۲۹۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یُذْکَرْ قَوْلَ سُفْیَانَ وَزَادَ قَالَ سُفْیَانُ حَدَّثَنِیہِ السَّعِیدِیُّ أَیْضًا عَنْ جَدِّہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ وَاسْمُ السَّعِیدِیِّ عَمْرُو بْنُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ وَجَدُّہُ سَعِیدُ بْنُ عَمْرٍو۔قَالَ الْبُخَارِیُّ وَیُذْکَرُ عَنِ الزُّبَیْدِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ وَاسْمُ السَّعِیدِیِّ عَمْرُو بْنُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ وَجَدُّہُ سَعِیدُ بْنُ عَمْرٍو۔قَالَ الْبُخَارِیُّ وَیُذْکَرُ عَنِ الزُّبَیْدِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৫
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩٢٠) سعید بن عاص نے خبر دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابان بن سعید کو کسی سریہ پر مدینہ سے نجد کی طرف بھیجا پھر ابان اور ان کے ساتھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس خیبر فتح ہونے کے بعد آئے ان لوگوں کے گھوڑے کمزور تھے۔ ابان نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہمیں بھی کچھ دیں۔ ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ان کے لیے حصہ نہ رکھیں۔ ابان نے کہا : اے وبر : تیری حیثیت تو یہ ہے کہ گمراہ چوٹی سے تو ہمارے پاس آیا ہے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابان ! بیٹھ جا اور آپ نے ان کے لیے حصہ نہ نکالا۔
(۱۲۹۲۰) فَذَکَرَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِیدِ الزُّبَیْدِیِّ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَنَّ عَنْبَسَۃَ بْنَ سَعِیدٍ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یُحَدِّثُ سَعِیدَ بْنَ الْعَاصِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ أَبَانَ بْنَ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ عَلَی سَرِیَّۃٍ مِنَ الْمَدِینَۃِ قِبَلَ نَجْدٍ فَقَدِمَ أَبَانُ بْنُ سَعِیدٍ وَأَصْحَابُہُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِخَیْبَرَ بَعْدَ أَنْ فَتَحَہَا وَإِنَّ حُزُمَ خَیْلِہِمْ لِیفٌ فَقَالَ أَبَانُ : اقْسِمْ لَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ فَقُلْتُ : لاَ تَقْسِمْ لَہُمْ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ فَقَال أَبَانُ : أَنْتَ بِہَا یَا وَبْرُ تَحَدَّرَ عَلَیْنَا مِنْ رَأْسِ ضَالٍّ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : اجْلِسْ یَا أَبَانُ ۔ وَلَمْ یَقْسِمْ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الزُّبَیْدِیِّ وَہُوَ فِیمَا ذَکَرَہُ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الزُّبَیْدِیِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی : لَمْ یُقِمِ ابْنُ عُیَیْنَۃَ یَعْنِی مَتْنَہُ وَالْحَدِیثُ حَدِیثُ الزُّبَیْدِیِّ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۲۳۸]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الزُّبَیْدِیِّ وَہُوَ فِیمَا ذَکَرَہُ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الزُّبَیْدِیِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی : لَمْ یُقِمِ ابْنُ عُیَیْنَۃَ یَعْنِی مَتْنَہُ وَالْحَدِیثُ حَدِیثُ الزُّبَیْدِیِّ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۲۳۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৬
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩٢١) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فتح خیبر دی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ابان بن سعید اپنے لشکر کے ساتھ آیا، اس نے اپنے لیے اور اپنے ساتھیوں کے لیے حصہ کا سوال کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نہ دیا، ابوہریرہ (رض) نے کہا : ان لوگوں کے گھوڑے تنگ حال تھے۔
(۱۲۹۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ بَحْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ فَتَحَ عَلَی رَسُولِہِ -ﷺ- خَیْبَرَ ثُمَّ جَائَ ہُ أَبَانُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ فِی خَیْلٍ لَہُ فَسَأَلَہُ أَنْ یُسْہِمَ لَہُ وَلأَصْحَابِہِ فَلَمْ یَفْعَلْ ذَلِکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : وَکَانَتْ حُزُمُ خُیُولِہِمُ اللَّیْفَ۔ فَہَذَا یُوَافِقُ رِوَایَۃَ الزُّبَیْدِیِّ فِی مَتْنِہِ وَیُخَالِفُہُ فِی إِسْنَادِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ الْحَدِیثَانِ مَحْفُوظَانِ حَدِیثُ عَنْبَسَۃَ مِنْ حَدِیثِ الزُّبَیْدِیِّ وَحَدِیثُ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ مِنْ حَدِیثِ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৭
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩٢٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ عنیمت میں حاضر ہوا تو آپ نے مجھے بھی دیا مگر خیبر کے علاوہ۔ اس لیے کہ وہ خاص اہل حدیبیہ کے لیے تھی اور ابوموسیٰ اور ابوہریرہ خیبر اور حدیبیہ کے درمیان آئے تھے۔
(۱۲۹۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : مَا شَہِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَغْنَمًا إِلاَّ قَسَمَ لِی إِلاَّ خَیْبَرَ فَإِنَّہَا کَانَتْ لأَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ خَاصَّۃً وَکَانَ أَبُو مُوسَی وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ جَائَ ا بَیْنَ الْحُدَیْبِیَۃِ وَبَیْنَ خَیْبَرَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৮
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩٢٣) حضرت ابوہریرہ (رض) مدینہ میں آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خیبر کی طرف چلے گئے اور بنی غفار کا آدمی مدینہ پر نائب مقرر تھا۔ اسے سباغ بن عرفطہ کہا جاتا تھا، ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں : ہم نے اسے صبح کی نماز کے وقت پایا۔ نماز سے فارغ ہو کر ہم اس کے پاس آئے، اس نے کھجوروں سے ہماری ضیافت کی۔ یہاں تک کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور خیبر فتح ہوچکا تھا اور مسلمانوں نے بات کی۔ پس انھوں نے ہمیں اپنے حصوں میں شریک کیا۔ ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں سے اجازت طلب کی کہ ہمیں بھی غنیمت سے دیا جائے، انھوں نے اجازت دے دی، پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں بھی دیا۔
(۱۲۹۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا خُثَیْمُ بْنُ عِرَاکٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ نَفَرٍ مِنْ بَنِی غِفَارٍ قَالُوا : إِنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ قَدِمَ الْمَدِینَۃَ وَقَدْ خَرَجَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِلَی خَیْبَرَ وَاسْتَخْلَفَ عَلَی الْمَدِینَۃِ رَجُلاً مِنْ بَنِی غِفَارٍ یُقَالُ لَہُ سِبَاعُ بْنُ عُرْفُطَۃَ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ فَوَجَدْنَاہُ فِی صَلاَۃِ الصُّبْحِ فَلَمَّا فَرَغْنَا مِنْ صَلاَتِنَا أَتَیْنَا سِبَاعَ بْنَ عُرْفُطَۃَ فَزَوَّدَنَا تَمْرًا حَتَّی قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَدْ فَتَحَ خَیْبَرَ وَکَلَّمَ الْمُسْلِمِینَ فَأَشْرَکُونَا فِی سُہْمَانِہِمْ۔وَرَوَاہُ رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ خُثَیْمِ بْنِ عِرَاکٍ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ قَالَ : فَاسْتَأَذَنَ النَّاسَ أَنْ یَقْسِمَ لَنَا مِنَ الْغَنَائِمِ فَأَذِنُوا لَہُ فَقَسَمَ لَنَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯২৯
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩٢٤) وہ روایات جو فتح خیبر کے بعد ان کا آنا بتاتی ہیں۔ وہ زیادہ صحیح ہیں اور اسے حصہ نہ دیا آپ کا ارادہ تھا کہ تقسیم اس کے لیے ہے جو اس میں حاضر ہو اور احتمال ہے کہ ان کو، حصوں میں لوگوں کی رضا مندی سے شریک کیا ہو۔
(۱۲۹۲۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا أُمَیَّۃُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ فَذَکَرَہُ۔
الرِّوَایَاتُ فِی قُدُومِہِ بَعْدَ فَتْحِ خَیْبَرَ أَصَحُّ ثُمَّ رِوَایَۃُ مَنْ رَوَی أَنَّہُ لَمْ یُسْہِمْ لَہُ أَرَادَ قِسْمَۃَ مَنْ شَہِدَہَا وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُ أَشْرَکَہُمْ فِی سُہْمَانِہِمْ بِرِضَاہُمْ کَمَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
الرِّوَایَاتُ فِی قُدُومِہِ بَعْدَ فَتْحِ خَیْبَرَ أَصَحُّ ثُمَّ رِوَایَۃُ مَنْ رَوَی أَنَّہُ لَمْ یُسْہِمْ لَہُ أَرَادَ قِسْمَۃَ مَنْ شَہِدَہَا وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُ أَشْرَکَہُمْ فِی سُہْمَانِہِمْ بِرِضَاہُمْ کَمَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৯৩০
مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مدداگرجنگ ختم ہونے سے پہلے مسلمانوں تک پہنچ جائے یا جنگ ختم ہوجانے کے بعد پہنچے اور غنیمت اس کے لیے ہے جو واقعہ میں حاضر ہو
(١٢٩٢٥) زہری فرماتے ہیں : ہمیں یہ پہنچا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے لیے حصہ نہ رکھا جو غنیمت کے وقت موجود نہ تھا، سوائے فتح خیبر کے۔ اس لیے کہ فتح خیبر کو اہل حدیبیہ کے لیے تقسیم کیا : اللہ تعالیٰ کے فرمان۔ { وَعَدَکُمُ اللَّہُ مَغَانِمَ کَثِیرَۃً تَأْخُذُونَہَا فَعَجَّلَ لَکُمْ ہَذِہِ } کی وجہ سے۔ پس وہ اہل حدیبیہ کے لیے تھی۔ جو ان میں سے حاضر تھا یا غائب۔ ان لوگوں کے علاوہ جو وہاں حاضر تھے اور یہ بھی منقول ہے کہ حضرت عثمان بن عفان (رض) کے لیے تقسیم کیا تھا، حالانکہ وہ اپنی بیوی کی دیکھ بھال کے لیے پیچھے رہے تھے (رقیہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) بیماری نے ان کو روکا تھا اور زید بن حارثہ واقعہ بدر کی خوشخبری لے کر آئے تھے اور عثمان رقیہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قبر میں دفن کر رہے تھے۔
شیخ فرماتے ہیں : ابن اسحق سے روایت ہے کہ حدیبیہ والوں میں سے خیبر میں حضرت جابر کے علاوہ کوئی اور غائب نہ تھا اور بدر میں حضرت عثمان (رض) کے لیے تقسیم اس پر تھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو مقرر کیا تھا، جہاں اللہ تعالیٰ نے چاہا اور بدر کے بعد غنیمت اس کے لیے تھی جو واقعہ میں حاضر ہو۔
شیخ فرماتے ہیں : ابن اسحق سے روایت ہے کہ حدیبیہ والوں میں سے خیبر میں حضرت جابر کے علاوہ کوئی اور غائب نہ تھا اور بدر میں حضرت عثمان (رض) کے لیے تقسیم اس پر تھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو مقرر کیا تھا، جہاں اللہ تعالیٰ نے چاہا اور بدر کے بعد غنیمت اس کے لیے تھی جو واقعہ میں حاضر ہو۔
(۱۲۹۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَقْسِمْ لِغَائِبٍ فِی مَغْنَمٍ لَمْ یَشْہَدْہُ إِلاَّ یَوْمَ خَیْبَرَ قَسَمَ لِغَائِبِ أَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ مِنْ أَجْلِ أَنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی کَانَ أَعْطَی خَیْبَرَ الْمُسْلِمِینَ مِنْ أَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ فَقَالَ {وَعَدَکُمُ اللَّہُ مَغَانِمَ کَثِیرَۃً تَأْخُذُونَہَا فَعَجَّلَ لَکُمْ ہَذِہِ} فَکَانَتْ لأَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ مَنْ شَہِدَ مِنْہُمْ وَمَنْ غَابَ وَلِمَنْ شَہِدَ مِنَ النَّاسِ غَیْرِہِمْ۔وَعَنْ یُونُسَ قَالَ وَ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ : بَلَغَنَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَنَّہُ قَسَمَ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ بَدْرٍ وَکَانَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَخَلَّفَ عَلَی امْرَأَتِہِ رُقْیَۃَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَصَابَتْہَا الْحَصْبَۃُ فَجَائَ زَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ بَشِیرًا بِوَقْعَۃِ بَدْرٍ وَعُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی قَبْرِ رُقْیَۃَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَدْفِنُہَا۔قَالَ ابْنُ شِہَابٍ وَبَلَغَنَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَسَمَ لِطَلْحَۃَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ وَسَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ وَکَانَا غَائِبَیْنِ بِالشَّامِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : قَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ أَنَّہُ لَمْ یَغَبْ عَنْ خَیْبَرَ مِنْ أَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ إِلاَّ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ وَأَمَّا قِسْمَتُہُ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَغَیْرِہِ مِنْ غَنَائِمِ بَدْرٍ فَقَدْ مَضَتِ الدِّلاَلَۃُ فِی ہَذَا الْکِتَابِ عَلَی أَنَّہَا کَانَتْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَضَعُہَا حَیْثُ أَرَاہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنَّمَا صَارَتِ الْغَنِیمَۃُ لِمَنْ شَہِدَ الْوَقْعَۃَ بَعْدَ قِسْمَۃِ بَدْرٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّیْخُ : قَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ أَنَّہُ لَمْ یَغَبْ عَنْ خَیْبَرَ مِنْ أَہْلِ الْحُدَیْبِیَۃِ إِلاَّ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ وَأَمَّا قِسْمَتُہُ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَغَیْرِہِ مِنْ غَنَائِمِ بَدْرٍ فَقَدْ مَضَتِ الدِّلاَلَۃُ فِی ہَذَا الْکِتَابِ عَلَی أَنَّہَا کَانَتْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَضَعُہَا حَیْثُ أَرَاہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنَّمَا صَارَتِ الْغَنِیمَۃُ لِمَنْ شَہِدَ الْوَقْعَۃَ بَعْدَ قِسْمَۃِ بَدْرٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক: