আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الصلوة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২১৬৬ টি
হাদীস নং: ৫১৩৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ تم اپنے امام بہترین لوگوں کو بناؤ اور حرامی بچے کی امامت کا حکم
(٥١٣٦) (الف) سفر بن نسیر اسدی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حرامی بچہ تین میں تیسرا شر ہے۔ اس کے والدین تو مطیع ہوچکے، لیکن وہ مطیع نہ ہوا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ تینوں میں سے تیسرا شر ہے۔
(ب) عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اس کے والدین کا اس پر کوئی بوجھ نہیں۔ اللہ کا فرمان ہے : { لاَ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی } [الانعام : ١٦٤] کوئی جان کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔
(ب) عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اس کے والدین کا اس پر کوئی بوجھ نہیں۔ اللہ کا فرمان ہے : { لاَ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی } [الانعام : ١٦٤] کوئی جان کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔
(۵۱۳۶) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ وَحَدَّثَنَا زَیْدٌ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنِی السَّفَرُ بْنُ نُسَیْرٍ الأَسَدِیُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- إِنَّمَا قَالَ : وَلَدُ الزِّنَا شَرُّ الثَّلاَثَۃِ أَنَّ أَبَوَیْہِ أَسْلَمَا وَلَمْ یُسْلِمْ ہُوَ ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہُوَ شَرُّ الثَّلاَثَۃِ ۔وَہَذَا مُرْسَلٌ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : مَا عَلَیْہِ مِنْ وِزْرِ أَبَوَیْہِ شَیْئٌ۔قَالَ اللَّہُ تَعَالَی {لاَ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی} [الانعام: ۱۶۴] تَعْنِی وَلَدَ الزِّنَا۔
وَعَنِ الشَّعْبِیِّ وَالنَّخَعِیِّ وَالزُّہْرِیِّ فِی وَلَدِ الزِّنَا أَنَّہُ یَؤُمُّ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أبو داؤد ۳۹۶۳]
وَعَنِ الشَّعْبِیِّ وَالنَّخَعِیِّ وَالزُّہْرِیِّ فِی وَلَدِ الزِّنَا أَنَّہُ یَؤُمُّ۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أبو داؤد ۳۹۶۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ تم اپنے امام بہترین لوگوں کو بناؤ اور حرامی بچے کی امامت کا حکم
(٥١٣٧) ایوب ابو قلابہ سے نقل فرماتے ہیں کہ عمرو بن سلمہ زندہ تھے، کیا آپ نے ان سے ملاقات نہیں کی، آپ ان سے سوال کریں، ایوب کہنے لگے : میں عمرو سے ملا تو انھوں نے فرمایا : ہم ایک پانی کے چشمے پر تھے، لوگوں کا وہاں سے گزر ہوتا تھا۔ ہمارے پاس سے قافلے گزرتے تھے تو ہم لوگوں کے معاملات کے بارے میں سوال کرتے تھے۔ وہ کہتے : وہ نبی ہے اس کا گمان ہے کہ اللہ نے اس کو مبعوث کیا ہے اور اللہ نے اس پر فلاں فلاں وحی کی ہے۔ میں اس کلام کو یاد کرلیتا تھا۔ گویا کہ میرے دل میں اس کا شوق پیدا ہوگیا اور عرب نے اسلام لانے سے فتح تک توقف کیا۔ وہ کہتے تھے : اگر یہ اپنی قوم پر غالب آگیا تو یہ سچا نبی ہے۔ جب فتح کا واقعہ ہوگیا تو ہر قوم نے اسلام لانے میں جلدی کی اور میرے والد اپنے قبیلہ کے ساتھ اسلام قبول کرنے گئے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور ان کے پاس ٹھہرے تو ہم نے ملاقات کی۔ جب انھوں نے ہم کو دیکھا تو کہنے لگے : میں تمہارے پاس سچے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے آیا ہوں، وہ تمہیں فلاں چیز کا حکم دیتے ہیں اور فلاں سے روکتے ہیں اور فرمایا : نماز اس طرح پڑھو اور اس وقت پڑھو اور فلاں نماز اس طرح اور اس وقت پڑھو۔ جب نماز کا وقت ہو تو تمہارے لیے ایک اذان دے اور تمہاری امامت وہ کروائے جو قرآن زیادہ پڑھا ہوا ہو۔ انھوں نے ہمارے محلے والوں میں دیکھا تو انھوں نے مجھ سے زیادہ قرآن کو یاد کرنے والا کسی کو نہ پایا، کیونکہ میں قافلوں سے ملتا رہتا تھا۔ انھوں نے مجھے آگے کردیا اور میں سات سال کا تھا یا چھ سال کا۔ میرے اوپر ایک چادر تھی جو چھوٹی تھی۔ جب میں سجدہ کرتا تو وہ مجھ سے سکڑ جاتی۔ قبیلہ کی ایک عورت نے کہا : کیا تم اپنے قاری کی پشت ہم سے ڈھانپتے نہیں ہو تو انھوں نے بحرین کی بنی ہو چادر مجھے پہنا دی۔
میں اتنا کبھی خوش نہیں ہوا جتنا اس قمیص کی وجہ سے خوش ہوا۔
میں اتنا کبھی خوش نہیں ہوا جتنا اس قمیص کی وجہ سے خوش ہوا۔
(۵۱۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ وَہُوَ حِیٌّ أَفَلاَ تَلْقَاہُ فَتَسْأَلُہُ قَالَ أَیُّوبُ : فَلَقِیتُ عَمْرًا فَقَالَ : کُنَّا بِحَضْرَۃِ مَائٍ مَمَرٍّ لِلنَّاسِ وَکَانَ یَمُرُّ بِنَا الرُّکْبَانُ فَنَسْأَلُہُمْ مَا ہَذَا الأَمْرُ مَا لِلنَّاسِ؟ فَیَقُولُونَ : نَبِیًا یَزْعُمُ أَنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ أَرْسَلَہُ۔وَأَنَّ اللَّہَ أَوْحَی إِلَیْہِ کَذَا وَکَذَا۔فَجَعَلْتُ أَحْفَظُ ذَلِکَ الْکَلاَمَ فَکَأَنَّمَا یُغْرَی فِی صَدْرِی بِغِرَائٍ ، وَکَانَتِ الْعَرَبُ تَلَوَّمُ بِإِسْلاَمِہَا الْفَتْحَ وَیَقُولُونَ : أنْظِرُوہُ فِی قَوْمِہِ فَإِنْ ظَہَرَ عَلَیْہِمْ فَہُوَ نَبِیٌّ ، وَہُوَ صَادِقٌ ۔فَلَمَّا جَائَ تْ وَقْعَۃُ الْفَتْحِ بَادَرَ کُلُّ قَوْمٍ بِإِسْلاَمِہِمْ ، وَانْطَلَقَ أَبِی بِإِسْلاَمِ حِوَائِنَا ذَلِکَ فَلَمَّا قَدِمَ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَقَامَ عِنْدَہُ فَلَمَّا أَقْبَلَ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تَلَقَّیْنَاہُ ، فَلَمَّا رَآنَا قَالَ : جِئْتُکُمْ وَاللَّہِ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَقًّا ، وَإِنَّہُ یَأْمُرُکُمْ بِکَذَا ، وَیَنْہَاکُمْ عَنْ کَذَا ، وَقَالَ ((صَلُّوا صَلاَۃَ کَذَا فِی حِینِ کَذَا ، وَصَلاَۃَ کَذَا فِی حِینِ کَذَا ، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَلْیُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ ، وَلْیَؤُمَّکُمْ أَکْثَرُکُمْ قُرْآنًا))۔ فَنَظَرُوا فِی أَہْلِ حِوَائِنَا ذَلِکَ فَمَا وَجَدُوا أَحَدًا أَکْثَرَ مِنِّی قُرْآنًا لِمَا کُنْتُ أَلْقَی مِنَ الرُّکْبَانِ فَقَدَّمُونِی بَیْنَ أَیْدِیہِمْ وَأَنَا ابْنُ سَبْعِ سِنِینَ ، أَوْ سِتِّ سِنِینَ ، وَکَانَتْ عَلَیَّ بُرْدَۃٌ فِیہَا صِغَرٌ فَإِذَا سَجَدْتُ تَقَلَّصَتْ عَنِّی۔فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ مِنَ الْحَیِّ : أَلاَ تُغَطُّونَ عَنَّا اسْتَ قَارِئِکُمْ۔فَکَسَوْنِی قَمِیصًا مِنْ مُعَقَّدِ الْبَحْرَیْنِ فَمَا فَرِحْتُ بِشَیْئٍ فَرَحِی بِذَلِکَ الْقَمِیصِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۰۵۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ بلوغت سے قبل بچے کی امامت کا حکم
(٥١٣٨) عاصم عمرو بن سلمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ جب میری قوم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے واپس لوٹے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہاری امامت وہ کروائے جو تم میں سے قرآن کو زیادہ پڑھا ہوا ہے۔ کہتے ہیں : انھوں نے مجھے بلوایا اور رکوع و سجود سکھائے۔ میں ان کو نماز پڑھاتا تھا اور میں بچہ تھا، میرے اوپر پھٹی ہوئی چادر تھی تو وہ میرے باپ سے کہتے : کیا آپ اپنے بیٹے کے سرین ہم سے ڈھانپتے نہیں۔
(۵۱۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ : لَمَّا رَجَعَ قَوْمِی مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ إِنَّہُ قَالَ لَنَا : ((لِیَؤُمَّکُمْ أَکْثَرُکُمْ قِرَائَ ۃً لِلْقُرْآنِ))۔قَالَ : فَدَعَوْنِی فَعَلَّمُونِی الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ فَکُنْتُ أُصَلِّی بِہِمْ وَأَنَا غُلاَمٌ وَعَلَیَّ بُرْدَۃٌ مَفْتُوقَۃٌ۔فَکَانُوا یَقُولُونَ لأَبِی : أَلاَ تُغَطِّی عَنَّا اسْتَ ابْنِکَ۔وَرَوَاہُ مِسْعَرُ بْنُ حَبِیبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَۃَ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৩৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ بلوغت سے قبل بچے کی امامت کا حکم
(٥١٣٩) عمرو بن سلمہ فرماتے ہیں کہ میری قوم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی۔ جب انھوں نے قرآن پڑھ لیا اور اپنی ضروریات کو پورا کرلیا تو انھوں نے سوال کیا کہ ان کی امامت کون کروائے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو قرآن زیادہ یاد کیے ہوئے ہو۔ جب وہ واپس قوم میں آئے تو انھوں نے اس کے بارے میں سوال کیا، لیکن مجھ سے زیادہ قرآن کسی کو بھی یاد نہیں تھا۔ انھوں نے مجھے آگے کردیا اور میں بچہ تھا، میں ان کو نماز پڑھاتا، جب بھی کوئی مجلس ہوتی تو میں ان کا امام ہوتا تھا۔
(۵۱۳۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہَ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ حَبِیبٍ الْجَرْمِیُّ وَکَانَ شَیْخًا کَیِّسًا حَیَّ الْفُؤَادِ حَدَّثَنَاہُ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ : قَدِمَ قَوْمِی إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَعْدَ مَا قَرَؤُا الْقُرْآنَ۔فَلَمَّا قَضَوْا حَوَائِجَہُمْ فَسَأَلُوہُ مَنْ یَؤُمُّہُمْ؟ فَقَالَ : ((أَکْثَرُکُمْ جَمْعًا لِلْقُرْآنِ أَوْ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ))۔قَالَ : فَرَجَعُوا إِلَی قَوْمِہِمْ فَسَأَلُوہُمْ فَلَمْ یَجِدُوا أَحَدًا أَجْمَعَ أَوْ آخَذًا لِلْقُرْآنِ مِنِّی۔قَالَ : فَقَدَّمُونِی وَأَنَا غُلاَمٌ فَکُنْتُ أُصَلِّی لَہُمْ أَوْ أُصَلِّی بِہِمْ قَالَ : فَمَا شَہِدَتُ مَجْمَعًا إِلاَّ کُنْتُ إِمَامَہُمْ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ بلوغت سے قبل بچے کی امامت کا حکم
(٥١٤٠) ابو صالح اور ابوہریرہ (رض) دونوں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جہاد کروں جب تک وہ ” لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ “ نہ پڑھ لیں۔ جب وہ کلمہ پڑھ لیں تو انھوں نے اپنے مال اور خون مجھ سے محفوظ کرلیے مگر حق کی وجہ اور ان کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔
(۵۱۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ۔ وَعَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَقُولُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ۔ فَإِذَا قَالُوہَا مَنَعُوا مِنِّی دِمَائَ ہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ إِلاَّ بِحَقِّہَا وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللَّہِ))۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسلمان کافر کو امام نہ بنائے
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول : ( (یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ) ) کافر کی نماز نہیں جب تک وہ اسلام کو قبول نہ کرلے۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول : ( (یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ) ) کافر کی نماز نہیں جب تک وہ اسلام کو قبول نہ کرلے۔
(٥١٤١) عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ لوگوں سے لڑوں جب تک وہ یہ گواہی نہ دیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کریں اور زکوۃ ادا کریں۔ جب انھوں نے یہ کام کیے تو انھوں نے مجھ سے اپنے خون اور مال محفوظ کرلیے اور ان کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔
(۵۱۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مَالِکُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَشْہَدُوا أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، وَیُقِیمُوا الصَّلاَۃَ ، وَیُؤْتُوا الزَّکَاۃَ۔ فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِکَ عَصَمُوا مِنِّی دِمَائَ ہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللَّہِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی غَسَّانَ الْمِسْمَعِیِّ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی غَسَّانَ الْمِسْمَعِیِّ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسلمان کافر کو امام نہ بنائے
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول : ( (یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ) ) کافر کی نماز نہیں جب تک وہ اسلام کو قبول نہ کرلے۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول : ( (یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ) ) کافر کی نماز نہیں جب تک وہ اسلام کو قبول نہ کرلے۔
(٥١٤٢) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے میں مشرکین سے لڑائی کروں۔ یہاں تک وہ گواہی دیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔ جب انھوں نے گواہی دے دی کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور انھوں نے ہماری نماز کی طرح نماز پڑھی اور ہمارے قبلہ کی طرف منہ کیا اور ہمارا ذبیحہ کھایا تو ان کے مال اور خون ہمارے اوپر حرام ہیں مگر حق کی وجہ سے۔ اس کے لیے بھی وہی احکام ہیں جو مسلمان کے لیے، اس پر بھی وہی ہے جو کسی مسلمان پر ہے۔
(۵۱۴۲) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ أَنَّہُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ الْمُشْرِکِینَ حَتَّی یَشْہَدُوا أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ فَإِذَا شَہِدُوا أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، وَصَلَّوْا صَلاَتَنَا ، وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا ، وَأَکَلُوا ذَبِیحَتَنَا حَرُمَتْ عَلَیْنَا أَمْوَالُہُمْ وَدِمَاؤُہُمْ إِلاَّ بِحَقِّہَا۔لَہُ مَا لِلْمُسْلِمِ وَعَلَیْہِ مَا عَلَی الْمُسْلِمِ))۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ مسلمان کافر کو امام نہ بنائے
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول : ( (یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ) ) کافر کی نماز نہیں جب تک وہ اسلام کو قبول نہ کرلے۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول : ( (یَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُہُمْ لِکِتَابِ اللَّہِ ) ) کافر کی نماز نہیں جب تک وہ اسلام کو قبول نہ کرلے۔
(٥١٤٣) مغیرہ بن شعبہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز سے پیچھے رہ گئے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ضرورت پوری کرلیں تو فرمایا : تیرے پاس پانی ہے ؟ میں پانی کا برتن لے کر آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چہرہ اور ہتھیلیاں دھوئیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے بازؤں سے جبہ اتارنے لگے لیکن جبہ کی آستین تنگ تھی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ جبہ سے نکال لیا اور جبے کو کندھوں پر ڈال لیا۔ بازو دھوئے، پھر پیشانی، پگڑی اور موزوں پر مسح کیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سوار ہوئے تو میں بھی سوار ہوا اور ہم ان لوگوں کے پاس پہنچے جو نماز پڑھ رہے تھے، ان کو عبد الرحمن بن عوف نماز پڑھا رہے تھے۔ ایک رکعت ہوچکی تھی، جب انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آمد کو محسوس کیا تو پیچھے ہٹنے لگنے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اشارہ کیا تو انھوں نے ہی نماز پڑھائی۔ جب سلام پھیرا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور میں بھی کھڑا ہوگیا اور وہ رکعت ادا کی جو ہم سے رہ گئی تھی۔
(۵۱۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ یُوسُفَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بَزِیعٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَتَخَلَّفْتُ مَعَہُ۔فَلَمَّا قَضَی حَاجَتَہُ قَالَ : مَعَکَ مَائٌ ۔فَأَتَیْتُہُ بِمِطْہَرَۃٍ فَغَسَلَ وَجْہَہُ وَکَفَّیْہِ ثُمَّ ذَہَبَ یَحْسِرُ عَنْ ذِرَاعَیْہِ فَضَاقَ کُمُّ الْجُبَّۃِ فَأَخْرَجَ یَدَہُ مِنَ الْجُبَّۃِ وَأَلْقَی الْجُبَّۃَ عَلَی مَنْکِبَیْہِ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ ، وَمَسَحَ بِنَاصِیَتِہِ ، وَعَلَی الْعِمَامَۃِ ، وَعَلَی خُفَّیْہِ ، ثُمَّ رَکِبَ وَرَکِبْتُ۔فَانْتَہَیْنَا إِلَی الْقَوْمِ وَقَدْ قَامُوا فِی الصَّلاَۃِ۔فَصَلَّی بِہِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ ، وَقَدْ رَکَعَ بِہِمْ رَکْعَۃً۔فَلَمَّا أَحَسَّ بِالنَّبِیِّ -ﷺ- ذَہَبَ یَتَأَخَّرُ فَأَوْمَأَ إِلَیْہِ فَصَلَّی بِہِمْ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَقُمْتُ مَعَہُ فَرَکَعْنَا الرَّکْعَۃَ الَّتِی سُبِقْنَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بَزِیعٍ ہَکَذَا وَرَوَاہُ مُسَدَّدٌ وَحُمَیْدُ بْنُ مَسْعَدَۃَ وَجَمَاعَۃٌ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ بَکْرٍ عَنْ حَمْزَۃَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۷۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بَزِیعٍ ہَکَذَا وَرَوَاہُ مُسَدَّدٌ وَحُمَیْدُ بْنُ مَسْعَدَۃَ وَجَمَاعَۃٌ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ بَکْرٍ عَنْ حَمْزَۃَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۷۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کی نماز ایسے آدمی کے پیچھے جو اس سے آگے نہیں ہے
(٥١٤٤) ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : امام بنایا ہی اس لیے جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے۔ جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور تم اللہ اکبر نہ کہوجب تک وہ نہ کہہ لے اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور تم رکوع نہ کرو یہاں تک کہ وہ رکوع کرے اور جب وہ کہے : ” سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ “ تو تم کہو : ” اللَّہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ “ مسلم کے الفاظ یہ ہیں : ” وَلَکَ الْحَمْدُ “ اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور تم سجدہ نہ کرو یہاں تک کہ وہ سجدہ کرلے اور جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور وہ جب بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔
(۵۱۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمَعْنَی عَنْ وُہَیْبٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِیُؤْتَمَّ بِہِ۔فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا ، وَلاَ تُکَبِّرُوا حَتَّی یُکَبِّرَ ، وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَلاَ تَرْکَعُوا حَتَّی یَرْکَعَ ، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّہُ لِمَنْ حَمِدَہُ فَقُولُوا اللَّہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ قَالَ مُسْلِمٌ وَلَکَ الْحَمْدُ ، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَلاَ تَسْجُدُوا حَتَّی یَسْجُدَ، وَإِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِیَامًا، وَإِذَا صَلَّی قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا أَجْمَعِینَ))۔ قَالَ أَبُودَاوُدَ: اللَّہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ۔ أَفْہَمَنِی بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنْ سُلَیْمَانَ۔[صحیح۔ بخاری۶۸۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے نماز شروع کرنے کے بعد امام کے ساتھ شامل ہونے کی کراہت کا بیان
(٥١٤٥) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم اقامت سنو تو آرام سے چلو جو نماز تم پالو پڑھ لو اور جو تم سے رہ جائے تو اس کو پورا کرلو۔
(۵۱۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ رَجَائٍ الأَدِیبُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ السُّوسِیُّ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ
(ح) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلَوَیْہِ الأَبْہُرِیُّ الْقَاضِی حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا سَمِعْتُمُ الإِقَامَۃَ فَامْشُوا وَعَلَیْکُمُ السَّکِینَۃُ ، فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا ، وَمَا فَاتَکُمْ فَاقْضُوا))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ عَنِ ابِنَ أَبِی ذِئْبٍ وَقَالَ : فَأَتِمُّوا۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ دُحَیْمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ : فَأَتِمُّوا۔ [صحیح۔ بخاری ۶۱۰]
(ح) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلَوَیْہِ الأَبْہُرِیُّ الْقَاضِی حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا سَمِعْتُمُ الإِقَامَۃَ فَامْشُوا وَعَلَیْکُمُ السَّکِینَۃُ ، فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا ، وَمَا فَاتَکُمْ فَاقْضُوا))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ عَنِ ابِنَ أَبِی ذِئْبٍ وَقَالَ : فَأَتِمُّوا۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ دُحَیْمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ : فَأَتِمُّوا۔ [صحیح۔ بخاری ۶۱۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৬
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے نماز شروع کرنے کے بعد امام کے ساتھ شامل ہونے کی کراہت کا بیان
(٥١٤٦) عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ معاذ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض) نماز کے لیے آتے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بعض نماز پڑھ چکے ہوتے تو وہ نمازیوں کی طرف ایک یا دو انگلیوں کے ساتھ اشارہ کر کے پوچھتے۔ معاذ آئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچھ نماز پڑھ لی تھی، وہ بھی نماز میں شامل ہوگئے، فرماتے ہیں : جس حالت میں میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پایا تھا اسی حالت میں میں بھی شامل ہوگیا۔ پھر میں نے نماز پوری کی۔ پھر ایک دن آئے تو کچھ نماز گزر چکی تھی۔ وہ نماز میں شامل ہوئے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پوری کی تو معاذ (رض) کھڑے ہو کر نماز پوری کر رہے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : معاذ ! نے تمہارے لیے طریقہ مقرر کردیا تم بھی ایسے ہی کرلیا کرو۔
(۵۱۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمَعْرُوفُ بِأَبِی شَیْخٍ أَخْبَرَنَا الْمَرْوَزِیُّ یَعْنِی مُحَمَّدَ بْنَ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ مُعَاذٍ قَالَ : کَانُوا یَأْتُونَ الصَّلاَۃَ وَقَدْ سَبَقَہُمُ النَّبِیُّ -ﷺ- بِبَعْضِ الصَّلاَۃِ فَیُشِیرُونَ إِلَیْہِمْ کَمْ صَلَّی بِالأَصَابِعِ وَاحِدَۃً ، ثِنْتَیْنِ فَجَائَ مُعَاذٌ وَقَدْ سَبَقَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- بِبَعْضِ الصَّلاَۃِ۔فَدَخَلَ فِی الصَّلاَۃِ فَقَالَ : لاَ أَجِدُہُ عَلَی حَالٍ إِلاَّ کُنْتُ عَلَیْہَا۔ثُمَّ قَضَیْتُ فَجَائَ وَقَدْ سَبَقَہُ بِبَعْضِ الصَّلاَۃِ فَدَخَلَ فِی الصَّلاَۃِ ، فَلَمَّا قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الصَّلاَۃَ قَامَ مُعَاذٌ یَقْضِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((قَدْ سَنَّ لَکُمْ مُعَاذٌ ہَکَذَا فَافْعَلُوا))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ ابو داؤد ۵۰۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৭
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے نماز شروع کرنے کے بعد امام کے ساتھ شامل ہونے کی کراہت کا بیان
(٥١٤٧) ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ ہمیں ہمارے ساتھیوں نے بیان کیا۔ آدمی جب نماز کے لیے آتا ہے تو اس کو بتایا جاتا کہ اتنی نماز گزر چکی ہے۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ قیام، رکوع، بیٹھتے اور نماز پڑھتے تھے۔ معاذ (رض) آئے، انھوں نے اس کا اشارہ کیا۔ شعبہ کہتے ہیں : میں نے حصین یعنی ابن ابی لیلیٰ سے سنا کہ معاذ (رض) فرماتے ہیں کہ جس حالت پر میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھتا اسی حالت میں نماز میں شامل ہوجاتا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : معاذ (رض) نے تمہارے لیے طریقہ بنایا ہے تم بھی ایسے ہی کیا کرو۔
(۵۱۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ وَحَدَّثَنَا أَصْحَابُنَا قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ إِذَا جَائَ یُصَلِّی فَیُخْبَرُ بِمَا سُبِقَ مِنْ صَلاَتِہِ ، وَإِنَّہُمْ قَامُوا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ بَیْنِ قَائِمٍ وَرَاکِعٍ ، وَقَاعِدٍ وَمُصَلٍّ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فَجَائَ مُعَاذٌ فَأَشَارُوا إِلَیْہِ۔قَالَ شُعْبَۃُ : وَہَذِہِ سَمِعْتُہَا مِنْ حُصَیْنٍ یَعْنِی عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ فَقَالَ مُعَاذٌ : لاَ أَرَاہُ عَلَی حَالٍ إِلاَّ کُنْتُ عَلَیْہَا۔ قَالَ فَقَالَ : ((إِنَّ مُعَاذًا قَدْ سَنَّ لَکُمْ سُنَّۃً کَذَلِکَ فَافْعَلُوا))۔
[صحیح۔ ابو داؤد ۵۰۷]
[صحیح۔ ابو داؤد ۵۰۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৮
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے نماز شروع کرنے کے بعد امام کے ساتھ شامل ہونے کی کراہت کا بیان
(٥١٤٨) ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ یہاں تک کہ معاذ آئے، شعبہ کہتے ہیں : میں نے حصین سے سنا کہ معاذ (رض) فرماتے ہیں : میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جس حالت پر دیکھتا ۔۔۔ تم بھی ایسا ہی کرو۔
(۵۱۴۸) وَرَوَاہُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَۃَ إِلَی قَوْلِہِ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ قَالَ قَالَ عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ وَحَدَّثَنِی بِہَا حُصَیْنٌ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی حَتَّی جَائَ مُعَاذٌ۔ قَالَ شُعْبَۃُ : وَقَدْ سَمِعْتُہَا مِنْ حُصَیْنٍ فَقَالَ : لاَ أَرَاہُ عَلَی حَالٍ إِلَی قَوْلِہِ کَذَلِکَ فَافْعَلُوا۔أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ معنی فی الذی قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৪৯
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے نماز شروع کرنے کے بعد امام کے ساتھ شامل ہونے کی کراہت کا بیان
(٥١٤٩) عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیمار ہوئے، جس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوئے تو بلال (رض) آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز کی اطلاع دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے کہا : ابوبکر (رض) نرم دل ہیں، اگر وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جگہ کھڑے ہوئے تو روئیں گے اور قرات نہیں کرسکیں گے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابوبکر کو حکم دو ، تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا : تم یوسف کی عورتوں طرح ہو، ابوبکر کو حکم دو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ ابوبکر (رض) لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو آدمیوں کے سہارے نکلے گویا میں دیکھ رہی ہوں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاؤں کی وجہ سے زمین پر لکیریں بن رہی تھیں۔ جب ابوبکر (رض) نے دیکھا تو پیچھے ہٹنا شروع ہوئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اشارہ کیا کہ نماز پڑھاؤ۔ ابوبکر کھڑے تھے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوبکر کے پہلو میں بیٹھ گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھا رہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آواز ابوبکر (رض) لوگوں تک پہنچا رہے تھے۔
(۵۱۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَرَضَہُ الَّذِی مَاتَ فِیہِ أَتَاہُ بِلاَلٌ یُؤْذِنُہُ بِالصَّلاَۃِ فَقَالَ : ((مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْیُصَلِّ بِالنَّاسِ))۔فَقُلْتُ : إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ أَسِیفٌ ، وَإِنَّہُ إِنْ یَقُمْ مَقَامَکَ یَبْکِی فَلاَ یَقْدِرُ عَلَی الْقِرَائَ ۃِ۔فَقَالَ : مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فِی الثَّالِثَۃِ أَوْ فِی الرَّابِعَۃِ إِنَّکُنَّ صَوَاحِبُ یُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْیُصَلِّ بِالنَّاسِ ۔فَقَامَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنہُ فَصَلَّی بِالنَّاسِ وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یُہَادَی بَیْنَ رَجُلَیْنِ کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ یَخُطُّ بِرِجْلَیْہِ الأَرْضَ۔فَلَمَّا رَآہُ أَبُو بَکْرٍ ذَہَبَ یَتَأَخَّرُ۔فَأَشَارَ إِلَیْہِ أَنْ صَلِّ فَقَامَ أَبُو بَکْرٍ وَقَعَدَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی جَنْبِہِ یُصَلِّی وَأَبُو بَکْرٍ یُسْمِعُ النَّاسَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۰۷۹]
[صحیح۔ تقدم برقم ۵۰۷۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৫০
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ نماز شروع کرنے کے بعد امام کا نماز میں شامل ہونا جائز ہے
(٥١٥٠) ابوبکرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں شامل ہوئے، پھر ان کی طرف اشارہ کیا کہ تم اپنی جگہ پر رہو اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھر میں داخل ہوئے، پھر نکلے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سر سے پانی کے قطرے بہہ رہے تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں شامل ہوئے، ان کو جماعت کروائی۔ جب نماز پوری کی تو فرمایا : میں بھی انسان ہوں، میں جنبی تھا۔
(۵۱۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ أَبِی قُمَاشٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَائِشَۃَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ زِیَادٍ الأَعْلَمِ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- دَخَلَ فِی الصَّلاَۃِ ثُمَّ أَوْمَأَ إِلَیْہِمْ أَنْ مَکَانَکُمْ۔ثُمَّ دَخَلَ بَیْتَہُ ثُمَّ خَرَجَ وَرَأْسُہُ یَقْطُرُ۔فَدَخَل فِی الصَّلاَۃِ فَصَلَّی بِہِمْ فَلَمَّا قَضَی الصَّلاَۃَ قَالَ : ((إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنِّی کُنْتُ جُنُبًا))۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۲۳۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৫১
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ امام ومقتدی کے کھڑا ہونے سے متعلق ابواب
اکیلے آدمی کی امامت کروانا
اکیلے آدمی کی امامت کروانا
(٥١٥١) جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھا۔ ہم پانی کے گھاٹ پر پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے جابر ! پانی پیو گے ؟ میں نے کہا : کیوں نہیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اترے اور میں نے پانی پیا، فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے حاجت کے لیے چلے گئے تو میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے وضو کا پانی رکھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھڑے ہو کر ایک کپڑے میں جس کے دونوں کنارے مخالف تھے نماز پڑھی، میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے کھڑا ہوگیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے کان سے پکڑ کر مجھے اپنی دائیں جانب کرلیا۔
(۵۱۵۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَائِنِیُّ أَخْبَرَنَا وَرْقَائُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی سَفَرٍ فَانْتَہَیْنَا إِلَی مَشْرَعَۃٍ فَقَالَ : ((أَلاَ تُشْرِعُ یَا جَابِرُ))۔قَالَ فَقُلْتُ : بَلَی قَالَ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَشْرَعْتُ۔قَالَ ثُمَّ ذَہَبَ لِحَاجَتِہِ وَوَضَعْتُ لَہُ وَضُوئً ا فَجَائَ فَتَوَضَّأَ ، ثُمَّ قَامَ یُصَلِّی فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ خَالَفَ بَیْنَ طَرَفَیْہِ۔فَقُمْتُ خَلْفَہُ فَأَخَذَ بِأُذُنِی فَجَعَلَنِی عَنْ یَمِینِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ الشَّاعِرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمَدِائِنِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۶۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ الشَّاعِرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمَدِائِنِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৫২
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا بچے کی امامت کروانا
(٥١٥٢) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی خالہ میمونہ (رض) کے گھر رات گزاری۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو نماز پڑھتے تھے۔ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بائیں جانب کھڑا ہوگیا، تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے ساتھ نماز پڑھ سکوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے بالوں سے یا سر سے پکڑ کر اپنی دائیں جانب کرلیا۔
(۵۱۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ بُرْہَانَ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : بِتُّ ذَاتَ لَیْلَۃٍ عِنْدَ خَالَتِی مَیْمُونَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَ : فَقَامَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُصَلِّی مِنَ اللَّیْلِ قَالَ فَقُمْتُ عَنْ یَسَارِہِ أُصَلِّی بِصَلاَتِہِ قَالَ فَأَخَذَ بِذُؤَابٍ کَانَ لِی ، أَوْ بِرَأْسِی فَأَقَامَنِی عَنْ یَمِینِہِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ ہُشَیْمٍ۔ [صحیح لغیرہٖ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ ہُشَیْمٍ۔ [صحیح لغیرہٖ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৫৩
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے آدمی کی امامت کرواتے ہوئے دوسرے کا آجانا
(٥١٥٣) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک غزوہ میں چلا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے۔ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بائیں جانب کھڑا ہوگیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اپنی دائیں جانب کھڑا کرلیا۔ ابن صخر آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بائیں جانب کھڑے ہوگئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اپنے پیچھے کھڑا کردیا۔
(۵۱۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَسُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَیَحْیَی بْنُ الْفَضْلِ السِّجِسْتَانِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا حَاتِمٌ یَعْنِی ابْنَ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ مُجَاہِدٍ أَبُو حَزْرَۃَ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : أَتَیْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : سِرْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃٍ فَقَامَ یُصَلِّی فَذَکَرَ الْحَدِیثَ ۔قَالَ : ثُمَّ جِئْتُ حَتَّی قُمْتُ عَنْ یَسَارِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخَذَ بِیَدِی فَأَدَارَنِی حَتَّی أَقَامَنِی عَنْ یَمِینِہِ۔ فَجَائَ ابْنُ صَخْرٍ حَتَّی قَامَ عَنْ یَسَارِہِ فَأَخَذَنَا بِیَدَیْہِ جَمِیعًا حَتَّی أَقَامَنَا خَلْفَہُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ [صحیح۔ مسلم ۳۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৫৪
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے آدمی کی امامت کرواتے ہوئے دوسرے کا آجانا
اس حدیث کا ترجمہ نہیں ہے۔
(۵۱۵۴) عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْ حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَأَخَذَنَا بِیَدَیْہِ جَمِیعًا فَدَفَعَنَا حَتَّی أَقَامَنَا خَلْفَہُ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫১৫৫
کتاب الصلوة
পরিচ্ছেদঃ اکیلے آدمی کی امامت کروانا جب کہ اس کے ساتھ ایک یا دو عورتیں ہو
(٥١٥٥) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری امامت کروائی، ایک عورت آئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دائیں جانب اور عورت کو پیچھے کھڑا کیا۔
(۵۱۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُخْتَارِ عَنْ مُوسَی بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَّہُ وَامْرَأَۃً مِنْہُمْ فَجَعَلَہُ عَنْ یَمِینِہِ وَالْمَرْأَۃَ خَلْفَہُمَا۔ [صحیح۔ مسلم ۶۶۰]
তাহকীক: