আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ১০২১১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور پر مجبوری کی حالت میں سواری کرنا درست ہے لیکن مشکل پیدا نہ کی جائے
(١٠٢٠٧ ) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو قربانی کے جانور کو چلا رہا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اس پر سواری کر۔ اس نے کہا : یہ بیت اللہ کی قربانی کا جانور ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو یا تین مرتبہ فرمایا تو اس پر سواری کر۔
(۱۰۲۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : مَرَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِرَجُلٍ یَسُوقُ بَدَنَۃً فَقَالَ : ارْکَبْہَا ۔ فَقَالَ : إِنَّہَا بَدَنَۃً۔ فَقَالَ : ارْکَبْہَا ۔ مَرَّتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۳]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور پر مجبوری کی حالت میں سواری کرنا درست ہے لیکن مشکل پیدا نہ کی جائے
(١٠٢٠٨ ) ابوزبیر فرماتے ہیں کہ حضرت جابر (رض) سے قربانی کے جانور پر سواری کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے س ناکہ تو اچھائی کے ساتھ سوار ہو جب تو مجبور کردیا جائے اس کی جانب یہاں تک کہ تو دوسری سواری پائے۔
(۱۰۲۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ قَالَ : سُئِلَ جَابِرٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رُکُوبِ الْہَدْیِ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : ارْکَبْہَا بِالْمَعْرُوفِ إِذَا أُلْجِئْتَ إِلَیْہَا حَتَّی تَجِدَ ظَہْرًا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور پر مجبوری کی حالت میں سواری کرنا درست ہے لیکن مشکل پیدا نہ کی جائے
(١٠٢٠٩ ) ابوزبیر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے قربانی کے جانور پر سواری کرنے کے بارے میں سوال کیا، فرماتے ہیں : میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تو اس پر اچھائی کے ساتھ سواری کر یہاں تک کہ تو دوسری سواری پالے۔
(ب) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تو اپنے قربانی کے جانور کی طرف مجبور ہوجائے، تو اس پر سواری کر لیکن دشواری پیدا نہ کرنا۔
(ب) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تو اپنے قربانی کے جانور کی طرف مجبور ہوجائے، تو اس پر سواری کر لیکن دشواری پیدا نہ کرنا۔
(۱۰۲۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَعْیَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ قَالَ : سَأَلْتُ جَابِرًا عَنْ رُکُوبِ الْہَدْیِ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : ارْکَبْہَا بِالْمَعْرُوفِ حَتَّی تَجِدَ ظَہْرًا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ شَبِیبٍ۔
وَرُوِّینَا عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا اضْطُرِرْتَ إِلَی بَدَنَتِکَ فَارْکَبْہَا رُکُوبًا غَیْرَ فَادِحٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۳۲۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ شَبِیبٍ۔
وَرُوِّینَا عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : إِذَا اضْطُرِرْتَ إِلَی بَدَنَتِکَ فَارْکَبْہَا رُکُوبًا غَیْرَ فَادِحٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۳۲۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور پر مجبوری کی حالت میں سواری کرنا درست ہے لیکن مشکل پیدا نہ کی جائے
(١٠٢١٠ ) مغیرہ بن حذف عبسی نے ہمدان کے ایک آدمی سے سنا، اس نے حضرت علی (رض) سے ایک گائے کے متعلق پوچھا جو اس نے قربانی کے لیے خریدی کہ اس نے بچہ جنم دیا ؟ آپ (رض) نے فرمایا : اس کا زائد دودھ (یعنی بچے سے بچا ہوا) پیا جاسکتا ہے، جب قربانی کا دن ہو تو گائے اور اس کے بچے کو سات آدمیوں کی جانب سے ذبح کر دے۔
(۱۰۲۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ زُہَیْرٍ یَعْنِی ابْنَ أَبِی ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِیرَۃَ یَعْنِی ابْنَ حَذَفٍ الْعَبْسِیَّ سَمِعَ رَجُلاً مِنْ ہَمْدَانَ سَأَلَ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَجُلٍ اشْتَرَی بَقَرَۃً لِیُضَحِّیَ بِہَا فَنُتِجَتْ فَقَالَ : لاَ تَشْرَبْ لَبَنَہَا إِلاَّ فَضْلاً فَإِذَا کَانَ یَوْمُ النَّحْرِ فَاذْبَحْہَا وَوَلَدَہَا عَنْ سَبْعَۃٍ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور کا دودھ اس کے بچے کو سیراب کرانے کے بعد پیا جاسکتا ہے اس کے اوپر اس کے بچے کو بھی سوار کرنا درست ہے
(١٠٢١١ ) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے تھے کہ جب قربانی کا جانور بچے کو جنم دے تو اس کے بچے کو اس پر لاد دیا جائے اور قربانی کے دن بچے کو بھی اس کے ساتھ ہی ذبح کردیا جائے۔ اگر کوئی دوسری سواری نہ ملے جس پر اس کو رکھا جاسکے تو اس کی والدہ پر ہی اس کو سوار کرلیں اور قربانی کے دن دونوں (یعنی ماں اور بچے) کو ذبح کردیں۔
(۱۰۲۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُولُ : إِذَا نُتِجَتِ الْبَدَنَۃُ فَلْیُحْمَلْ وَلَدُہَا حَتَّی یُنْحَرَ مَعَہَا فَإِنْ لَمْ یَجِدْ لَہُ مَحْمِلاً فَلْیُحْمَلْ عَلَی أُمِّہِ حَتَّی یُنْحَرَ مَعَہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور کا دودھ اس کے بچے کو سیراب کرانے کے بعد پیا جاسکتا ہے اس کے اوپر اس کے بچے کو بھی سوار کرنا درست ہے
(١٠٢١٢ ) ہشام بن عروہ کے والد فرماتے ہیں کہ جب قربانی والے جانور پر سواری کے لیے تو مجبور ہوجائے تو اس پر سواری کے بغیر مشقت ڈالے اور جب تو اس کے دودھ کی طرف مجبور ہو تو اس کے بچے کو سیراب کرنے کے بعد جو باقی ہو پی لو۔ جب تو اس کو ذبح کرے تو اس کے بچے کو بھی اس کے ساتھ ہی ذبح کر۔
(۱۰۲۱۲) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ أَنَّ أَبَاہُ قَالَ : إِذَا اضْطُرِرْتَ إِلَی بَدَنَتِکَ فَارْکَبْہَا رُکُوبًا غَیْرَ فَادِحٍ وَإِذَا اضْطُرِرْتَ إِلَی لَبَنِہَا فَاشْرَبْ مَا بَعْدَ رِیِّ فَصِیلِہَا فَإِذَا نَحَرْتَہَا فَانْحَرْ فَصِیلَہَا مَعَہَا۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک۸۴۷]
[صحیح۔ اخرجہ مالک۸۴۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور کا دودھ اس کے بچے کو سیراب کرانے کے بعد پیا جاسکتا ہے اس کے اوپر اس کے بچے کو بھی سوار کرنا درست ہے
(١٠٢١٣ ) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ میں ظہر کی نماز چار رکعت پڑھائی اور ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذوالحلیفہ میں عصر کی نماز دو رکعت پڑھائی۔ پھر یہاں رات گزاری اور صبح کے وقت اپنی سواری پر سوار ہوئے۔ جب سواری بیدا پہاڑی پر چڑھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ اکبر، سبحان اللہ اور الحمد للہ کہا، پھر حج و عمرہ کا تلبیہ کہا۔ پھر لوگوں نے بھی حج و عمرہ کا تلبیہ کہا۔ جب ہم آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : پھر لوگوں نے بھی حج و عمرہ کا تلبیہ کہا۔ جب ہم آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو عمرہ میں تبدیل کر دو، پھر ٨ ذوالحجہ کو حج کا احرام باندھ لینا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سات قربانیاں اپنے ہاتھ سے کھڑے کر کے کیں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ میں سینگوں والے دو مینڈھے ذبح کیے۔
(۱۰۲۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْحِیرِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْحُنَیْنِ حَدَّثَنَا التَّبُوذَکِیُّ : مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الظُّہْرَ بِالْمَدِینَۃِ أَرْبَعًا وَنَحْنُ مَعَہُ وَصَلَّی بِذِی الْحُلَیْفَۃِ الْعَصْرَ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ بَاتَ بِہَا حَتَّی إِذَا أَصْبَحَ رَکِبَ رَاحِلَتَہُ حَتَّی إِذَا عَلَتْ بِہِ عَلَی الْبَیْدائِ کَبَّرَ وَسَبَّحَ وَحَمِدَ ثُمَّ أَہَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَۃٍ ثُمَّ أَہَلَّ بِہِمَا النَّاسُ حَتَّی إِذَا قَدِمْنَا أَمَرَہُمْ فَجَعَلُوہَا عُمْرَۃً ثُمَّ أَہَلُّوا بِالْحَجِّ یَوْمَ التَّرْوِیَۃِ وَنَحَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَبْعَ بَدَنَاتٍ بِیَدِہِ قِیَامًا وَذَبَحَ بِالْمَدِینَۃِ کَبْشَیْنِ أَمْلَحَیْنِ أَقْرَنَیْنِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۷۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۷۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢١٤ ) عبداللہ بن فرط فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کے ہاں افضل دن قربانی کے ہیں، پھر قربانی کا دوسرا دن جس میں لوگ ٹھہرتے ہیں، یعنی وہ دن جو قربانی کے ساتھ ملا ہوا ہو۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے چھ یا سات قربانی کے جانور کیے گئے۔ وہ قربانیاں آپ کے قریب ہونا شروع ہوئیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان میں سے کس سے ابتدا کرتے ہیں۔ جب وہ اپنے پہلوں کے بل گرپڑے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (ہلکا سا کوئی کلمہ) آہستہ کوئی بات کہی، میں اس کو سمجھ نہ پایا۔ میں نے اس شخص سے کہا جو میرے پہلو میں تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا فرمایا ہے ؟ اس نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو چاہے کاٹ لے۔
(۱۰۲۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ لُحَیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُرْطٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَفْضَلُ الأَیَّامِ عِنْدَ اللَّہِ یَوْمُ النَّحْرِ ثُمَّ یَوْمُ الْقَرِّ یَسْتَقِرُّ فِیہِ النَّاسُ ۔ وَہُوَ الَّذِی یَلِی یَوْمَ النَّحْرِ قُدِّمْنَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِیہِ بَدَنَاتٌ خَمْسٌ أَوْ سِتٌّ فَطَفِقْنَ یَزْدَلِفْنَ إِلَیْہِ بِأَیَّتِہِنَّ یَبْدَأُ فَلَمَّا وَجَبَتْ جُنُوبُہَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کَلِمَۃً خَفِیَّۃً لَمْ أَفْہَمْہَا فَقُلْتُ لِلَّذِی إِلَی جَنْبِی مَا قَالَ قَالَ : مَنْ شَائَ اقْتَطَعَ ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢١٥ ) زیاد بن جبیر فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو اپنے اونٹ کو بٹھا کر ذبح کر رہا تھا، فرمانے لگے : اس کو کھڑا کرے باندھ لو ، یہ تمہارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے۔
(۱۰۲۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْفَرَّائُ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍعَنْ زِیَادِ بْنِ جُبَیْرٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَتَی عَلَی رَجُلٍ وَہُوَ یَنْحَرُ بَدَنَتَہُ بَارِکَۃً فَقَالَ : ابْعَثْہَا قِیَامًا مُقَیَّدَۃً سُنَّۃَ نَبِیِّکُمْ -ﷺ-۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۶۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢١٦ ) سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عمر (رض) کو دیکھا کہ وہ قربانی کے اونٹ کو کھڑا کر کے اس کی اگلی ٹانگوں میں سے ایک باندھ دی، وہ تین ٹانگوں پر کھڑا تھا اور آپ نحر کر رہے تھے۔
(۱۰۲۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ النَّضْرَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ یَنْحَرُ بَدَنَتَہُ وَہِیَ قَائِمَۃٌ مَعْقُولَۃٌ إِحْدَی یَدَیْہَا صَافِنَۃٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢١٧ ) ابوظبیان فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) یہ حرف تلاوت کرتے فَاذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْھَا صَوَآفَّ ” تم اللہ کا نام ذکر کرو ان پر پنڈلیوں کو باندھ کر “ اور فرماتے کہ تینوں پنڈلیاں باندھی ہوں۔ پھر فرماتے : باسم اللہ واللہ اکبر، اے اللہ ! تیری طرف سے ہے اور تیرے لیے ہے۔ راوی کہتے ہیں : قربانی کی کھال کے متعلق سوال کیا گیا تو فرمانے لگے کہ صدقہ کر دے یا خود نفع اٹھالے۔
(۱۰۲۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ جَعْفَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْعَلَوِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیُّ أَخْبَرَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَقْرَأُ ہَذَا الْحَرْفَ {فَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہَا صَوَافِنَ} یَقُولُ : مَعْقُولَۃً عَلَی ثَلاَثٍ یَقُولُ بِاسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ قَالَ فَسُئِلَ عَنْ جُلُودِہَا فَقَالَ : یَتَصَدَّقُ بِہَا أَوْ یَنْتَفِعُ بِہَا۔
[صحیح۔ اخرجہ الطبری فی تفسیرہ ۹/ ۱۵۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ جَعْفَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْعَلَوِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیُّ أَخْبَرَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَقْرَأُ ہَذَا الْحَرْفَ {فَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہَا صَوَافِنَ} یَقُولُ : مَعْقُولَۃً عَلَی ثَلاَثٍ یَقُولُ بِاسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ قَالَ فَسُئِلَ عَنْ جُلُودِہَا فَقَالَ : یَتَصَدَّقُ بِہَا أَوْ یَنْتَفِعُ بِہَا۔
[صحیح۔ اخرجہ الطبری فی تفسیرہ ۹/ ۱۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢١٨ ) مجاہد فرماتے ہیں کہ جس نے صَو َآفَّینَ پڑھا، فرماتے ہیں کہ وہ بندھا ہوا ہو اور جس نے صَوَآفَّ پڑھا ہے ، مراد سامنے صف باندھے ہوئے۔ [صحیح۔ اخرجہ الطبری فی تفسیرہ ٩/ ١٥٢]
(۱۰۲۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : مَنْ قَرَأَہَا صَوَافِنَ قَالَ مَعْقُولَۃً وَمَنْ قَرَأَہَا صَوَافَّ تُصَفُّ بَیْنَ یَدَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢١٩ ) عبدالرحمن بن سابط فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ (رض) اونٹوں کو نحر کرتے تو الٹا پاؤں باندھتے تھے اور وہ باقی تین ٹانگوں پر کھڑا ہوتا تھا۔
(۱۰۲۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ۔
قَالَ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَابِطٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- وَأَصْحَابَہُ کَانُوا یَنْحَرُونَ الْبَدَنَۃَ مَعْقُولَۃَ الْیُسْرَی قَائِمَۃً عَلَی مَا بَقِیَ مِنْ قَوَائِمِہَا۔
حَدِیثُ ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ مَوْصُولٌ وَحَدِیثُہُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ مُرْسَلٌ۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۷]
قَالَ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَابِطٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- وَأَصْحَابَہُ کَانُوا یَنْحَرُونَ الْبَدَنَۃَ مَعْقُولَۃَ الْیُسْرَی قَائِمَۃً عَلَی مَا بَقِیَ مِنْ قَوَائِمِہَا۔
حَدِیثُ ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ مَوْصُولٌ وَحَدِیثُہُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ مُرْسَلٌ۔
[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو کھڑے کر کے بغیر باندھے نحر کیا جائے یا رسی سے باندھا جائے
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
اللہ کا فرمان : { فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا } الآیۃ (الحج : ٣٦) ” جب وہ کروٹوں پر گرجائیں۔ “ مجاہد کہتے ہیں : اس کا معنی یہ ہے کہ جب وہ زمین پر گرپڑے۔
(١٠٢٢٠ ) عبداللہ بن حارث ازدی کہتے ہیں کہ میں نے عرفہ بن حارث کندی سے سنا کہ میں حجۃ الوداع میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ موجود تھا، اونٹ لائے گئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابوحسن کو بلاؤ تو حصرت علی (رض) کو بلایا گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : برچھی کی نیچے والی جانب پکڑو۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برچھی کی اوپر والی جانب پکڑی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو ماری جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فارغ ہوئے تو اپنے خچر پر سوار ہوئے اور حضرت علی (رض) کو پیچھے سوار کیا۔
(۱۰۲۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ الْبَصْرِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ عِمْرَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ الأَزْدِیِّ قَالَ سَمِعْتُ غَرْفَۃَ بْنَ الْحَارِثِ الْکِنْدِیَّ قَالَ : شَہِدْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ وَأُتِیَ بِالْبُدْنِ فَقَالَ : ادْعُوا لِی أَبَا حَسَنٍ ۔ فَدُعِیَ لَہُ عَلِیٌّ فَقَالَ لَہُ : خُذْ بِأَسْفَلِ الْحَرْبَۃِ ۔ وَأَخَذَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِأَعْلاَہَا ثُمَّ طَعَنَا بِہَا الْبُدْنَ فَلَمَّا فَرَغَ رَکِبَ بَغْلَتَہُ وَأَرْدَفَ عَلِیًّا۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ عِمْرَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ الأَزْدِیِّ قَالَ سَمِعْتُ غَرْفَۃَ بْنَ الْحَارِثِ الْکِنْدِیَّ قَالَ : شَہِدْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ وَأُتِیَ بِالْبُدْنِ فَقَالَ : ادْعُوا لِی أَبَا حَسَنٍ ۔ فَدُعِیَ لَہُ عَلِیٌّ فَقَالَ لَہُ : خُذْ بِأَسْفَلِ الْحَرْبَۃِ ۔ وَأَخَذَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِأَعْلاَہَا ثُمَّ طَعَنَا بِہَا الْبُدْنَ فَلَمَّا فَرَغَ رَکِبَ بَغْلَتَہُ وَأَرْدَفَ عَلِیًّا۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو نحر کرنا گائے اور بکری کو ذبح کرنے کا بیان
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو اپنے ہاتھ سے نحر کیا ۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو اپنے ہاتھ سے نحر کیا ۔
(١٠٢٢١ ) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو چتکبرے سینگوں والے مینڈھے قربان کیے۔ میں نے دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی گردنوں پر اپنے قدم رکھے ہوئے تھے، پھر بسم اللہ واللہ اکبر کہا۔ ان دونوں کو اپنے ہاتھوں سے ذبح کیا۔
(۱۰۲۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْجَہْمِ السِّمَرِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: ضَحَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِکَبْشَیْنِ أَمْلَحَیْنِ أَقْرَنَیْنِ فَرَأَیْتُہُ وَاضِعًا قَدَمَہُ عَلَی صِفَاحِہِمَا یُسَمِّی وَیُکَبِّرُ فَذَبَحَہُمَا بِیَدِہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۲۳۳]
[صحیح۔ بخاری ۵۲۳۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو نحر کرنا گائے اور بکری کو ذبح کرنے کا بیان
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو اپنے ہاتھ سے نحر کیا ۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو اپنے ہاتھ سے نحر کیا ۔
(١٠٢٢٢ ) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی کے دن حضرت عائشہ (رض) کی جانب سے ایک گائے ذبح کی۔
(۱۰۲۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : ذَبَحَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بَقَرَۃً یَوْمَ النَّحْرِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۱۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اونٹ کو نحر کرنا گائے اور بکری کو ذبح کرنے کا بیان
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو اپنے ہاتھ سے نحر کیا ۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو اپنے ہاتھ سے نحر کیا ۔
(١٠٢٢٣ ) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حج کا طریقہ بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی کے دن ٦٣ اونٹ خود نحر کیے اور باقی حضرت علی (رض) نے نحر کیے۔ آپ کی سو قربانیاں تھیں۔ پھر ہر قربانی سے گوشت کا ایک ٹکڑا لیا گیا اور ان تمام کو اکٹھا پکا دیا گیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت علی (رض) نے گوشت کھایا اور شوربہ پیا۔
(۱۰۲۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْمُوسَوِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الْحَنْظَلِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فِی صِفَّۃِ حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ النَّحْرِ نَحَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثَلاَثًا وَسِتِّینَ وَنَحَرَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَا غَبَرَ وَکَانَتْ مَعَہُ مِائَۃُ بَدَنَۃٍ ثُمَّ أُخِذَ مِنْ لَحْمِ کُلِّ بَدَنَۃٍ بَضْعَۃٌ وَطُبِخَ جَمِیعًا فَأَکَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَشَرِبَا مِنَ الْمَرَقِ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ حَاتِمِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ جَعْفَرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والے کا اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا مستحب ہے لیکن اس میں نیابت بھی جائز ہے اور قربانی کے ذبح کے وقت موجود ہو کیونکہ خون بہنے کے وقت گناہوں کی معافی کی امید کی جاتی ہے
(١٠٢٢٤ ) عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کو نحر کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیس اونٹ اپنے ہاتھ سے نحر کیے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے حکم دیا میں نے تمام کو نحر کردیا۔
(۱۰۲۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَیَعْلَی ابْنَا عُبَیْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا نَحَر رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بُدْنَہُ فَنَحَرَ ثَلاَثِینَ بِیَدِہِ وَأَمَرَنِی فَنَحَرْتُ سَائِرَہَا۔
قَالَ الشَّیْخُ کَذَا رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ وَرِوَایَۃُ جَعْفَرٍ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[منکر۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۴]
قَالَ الشَّیْخُ کَذَا رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ وَرِوَایَۃُ جَعْفَرٍ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[منکر۔ اخرجہ ابوداود ۱۷۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২২৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والے کا اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا مستحب ہے لیکن اس میں نیابت بھی جائز ہے اور قربانی کے ذبح کے وقت موجود ہو کیونکہ خون بہنے کے وقت گناہوں کی معافی کی امید کی جاتی ہے
(١٠٢٢٥ ) حضرت عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے فاطمہ ! اپنی قربانی کے پاس جاؤ ، کیوں کہ اس کے خون کے پہلے قطرہ کے ساتھ ہی تمہارے سارے گناہ معاف کردیے جائیں گے جو آپ سے سرزد ہوئے اور کہو کہ میری نماز، قربانی اور میرا جینا، مرنا اللہ رب العالمین کے لیے ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے، اسی کا میں حکم دیا گیا ہوں اور میں فرمان برداری کرنے والوں میں سے ہوں، کہا گیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ آپ اور آپ کے گھر والوں کے لیے خاص ہے یا عام مسلمانوں کے لیے ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ عام مسلمانوں کے لیے۔
(ب) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ مسلمان کی قربانی یہودی یا عیسائی ذبح نہ کرے۔
(ج) ابن عباس (رض) کراہت محسوس کرتے تھے کہ مسلمان کی قربانی یہودی یا عیسائی کرے اور ہم بھی اس کو مکروہ خیال کرتے ہیں جس کو انھوں نے مکروہ خیال کیا، اگر کسی نے ایسا کیا تو اس قربانی والے پر اعادہ نہیں یعنی دوبارہ قربانی نہیں کرنی پڑے گی۔ اللہ کا فرمان : { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ } الآیۃ (المائدۃ : ٥) ” اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے جائز ہے۔
(ب) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ مسلمان کی قربانی یہودی یا عیسائی ذبح نہ کرے۔
(ج) ابن عباس (رض) کراہت محسوس کرتے تھے کہ مسلمان کی قربانی یہودی یا عیسائی کرے اور ہم بھی اس کو مکروہ خیال کرتے ہیں جس کو انھوں نے مکروہ خیال کیا، اگر کسی نے ایسا کیا تو اس قربانی والے پر اعادہ نہیں یعنی دوبارہ قربانی نہیں کرنی پڑے گی۔ اللہ کا فرمان : { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ } الآیۃ (المائدۃ : ٥) ” اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے جائز ہے۔
(۱۰۲۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أُشْتَۃَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ إِمَامُ مَسْجِدِ الْکُوفَۃِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مَعْقِلُ بْنُ مَالِکٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ الثُّمَالِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا فَاطِمَۃُ قَوْمِی فَاشْہَدِی أُضْحِیَتَکِ فَإِنَّہُ یُغْفَرُ لَکِ بِأَوَّلِ قَطْرَۃٍ تَقْطُرُ مِنْ دَمِہَا کُلُّ ذَنْبٍ عَمِلْتِیہِ وَقُولِی إِنَّ صَلاَتِی وَنُسُکِی وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِی لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِینَ ۔ قِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذَا لَکَ وَلأَہْلِ بَیْتِکَ خَاصَّۃً فَأَہْلُ ذَلِکَ أَنْتُمْ أَمْ لِلْمُسْلِمِینَ عَامَّۃً قَالَ : بَلْ لِلْمُسْلِمِینَ عَامَّۃً۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ عَبْدَانَ لَمْ نَکْتُبْہُ مِنْ حَدِیثِ عِمْرَانَ إِلاَّ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ وَلَیْسَ بِقَوِیٍّ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ بِإِسْنَادِہِ عَنْ عَلِیٍّ وَعَمْرُو بْنُ خَالِدٍ مَتْرُوکٌ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لاَ یَذْبَحُ نَسِیکَۃَ الْمُسْلِمِ الْیَہُودِیُّ وَالنَّصْرَانِیُّ۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَذْبَحَ نَسِیکَۃَ الْمُسْلِمِ الْیَہُودِیُّ وَالنَّصْرَانِیُّ وَنَحْنُ نَکْرَہُ مِنْ ذَلِکَ مَا کَرِہَا وَإِنْ فَعَلَ فَلاَ إِعَادَۃَ عَلَی صَاحِبِہِ لِقَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَطَعَامُ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ} یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ ذَبَائِحَہُمْ وَنَحْنُ نَذْکُرُہُ بِتَمَامِہِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی فِی کِتَابِ الذَّبَائِحِ۔ [منکر۔ اخرجہ الحاکم: ۴/ ۲۴۷]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مَعْقِلُ بْنُ مَالِکٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ الثُّمَالِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا فَاطِمَۃُ قَوْمِی فَاشْہَدِی أُضْحِیَتَکِ فَإِنَّہُ یُغْفَرُ لَکِ بِأَوَّلِ قَطْرَۃٍ تَقْطُرُ مِنْ دَمِہَا کُلُّ ذَنْبٍ عَمِلْتِیہِ وَقُولِی إِنَّ صَلاَتِی وَنُسُکِی وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِی لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِینَ ۔ قِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذَا لَکَ وَلأَہْلِ بَیْتِکَ خَاصَّۃً فَأَہْلُ ذَلِکَ أَنْتُمْ أَمْ لِلْمُسْلِمِینَ عَامَّۃً قَالَ : بَلْ لِلْمُسْلِمِینَ عَامَّۃً۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ عَبْدَانَ لَمْ نَکْتُبْہُ مِنْ حَدِیثِ عِمْرَانَ إِلاَّ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ وَلَیْسَ بِقَوِیٍّ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ بِإِسْنَادِہِ عَنْ عَلِیٍّ وَعَمْرُو بْنُ خَالِدٍ مَتْرُوکٌ۔
وَرُوِیَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لاَ یَذْبَحُ نَسِیکَۃَ الْمُسْلِمِ الْیَہُودِیُّ وَالنَّصْرَانِیُّ۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یَذْبَحَ نَسِیکَۃَ الْمُسْلِمِ الْیَہُودِیُّ وَالنَّصْرَانِیُّ وَنَحْنُ نَکْرَہُ مِنْ ذَلِکَ مَا کَرِہَا وَإِنْ فَعَلَ فَلاَ إِعَادَۃَ عَلَی صَاحِبِہِ لِقَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَطَعَامُ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ} یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ ذَبَائِحَہُمْ وَنَحْنُ نَذْکُرُہُ بِتَمَامِہِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی فِی کِتَابِ الذَّبَائِحِ۔ [منکر۔ اخرجہ الحاکم: ۴/ ۲۴۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৩০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والے کا اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا مستحب ہے لیکن اس میں نیابت بھی جائز ہے اور قربانی کے ذبح کے وقت موجود ہو کیونکہ خون بہنے کے وقت گناہوں کی معافی کی امید کی جاتی ہے
(١٠٢٢٦ ) حضرت جبیر بن مطعم (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : منیٰ کا میدان مکمل قربان گاہ ہے اور ایام تشریق
(١١، ١٢، ١٣ ذوالحج) تمام قربانی کے ایام ہیں۔
(١١، ١٢، ١٣ ذوالحج) تمام قربانی کے ایام ہیں۔
(۱۰۲۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الرَّازِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا زَاہِرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنِ زِیَادٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : کُلُّ مِنًی مَنْحَرٌ وَکُلُّ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ ذَبْحٌ۔
[منکر۔ اخرجہ احمد ۴/ ۸۲]
[منکر۔ اخرجہ احمد ۴/ ۸۲]
তাহকীক: