আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ১০১৯১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانیوں کے جھول اور چمڑوں کا کیا کیا جائے ؟
(١٠١٨٧) نافع فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) قربانیوں کے جھول پھاڑتے نہ تھے اور نہ ہی جھول پہناتے تھے، یہاں تک کہ منیٰ کی صبح جب عرفہ کی طرف جاتے۔ دوسروں نے اس میں اضافہ کیا ہے کہ صرف کوہان کی جگہ پر جب نحر کرتے تو جھول اتار لیتے اس ڈر سے کہ کہیں خون اس کو خراب نہ کر دے۔ پھر اس کو صدقہ کردیتے۔
(۱۰۱۸۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ لاَ یَشُقُّ جِلاَلَ بُدْنِہِ وَکَانَ لاَ یُجَلِّلُہَا حَتَّی یَغْدُوَ بِہَا مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَۃَ۔ زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ إِلاَّ مَوْضِعَ السَّنَامِ فَإِذَا نَحَرَہَا نَزَعَ جِلاَلَہَا مَخَافَۃَ أَنْ یُفْسِدَہَا الدَّمُ ثُمَّ یَتَصَدَّقُ بِہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۵۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانیوں کے جھول اور چمڑوں کا کیا کیا جائے ؟
(١٠١٨٨) قاسم حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قربانیوں کے قلادے اپنے ہاتھ سے بناتی تھی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو شعار کرتے اور قلادے پہناتے، پھر بیت اللہ کی طرف روانہ کرتے اور مدینہ میں قیام کرتے۔ جو چیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے حلال ہوتی تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر حرام نہ ہوتی۔
(۱۰۱۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ النَّضْرِ الْحَرَشِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ الأَزْدِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَیْدٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : فَتَلْتُ قَلاَئِدَ بُدْنِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِیَدَیَّ ثُمَّ أَشْعَرَہَا وَقَلَّدَہَا ثُمَّ بَعَثَ بِہَا إِلَی الْبَیْتِ وَأَقَامَ بِالْمَدِینَۃِ فَمَا حَرُمَ عَلَیْہِ شَیْء ٌ کَانَ لَہُ حَلاَلاً۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہ بْنِ مَسْلَمَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۶۱۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ الأَزْدِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَیْدٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : فَتَلْتُ قَلاَئِدَ بُدْنِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِیَدَیَّ ثُمَّ أَشْعَرَہَا وَقَلَّدَہَا ثُمَّ بَعَثَ بِہَا إِلَی الْبَیْتِ وَأَقَامَ بِالْمَدِینَۃِ فَمَا حَرُمَ عَلَیْہِ شَیْء ٌ کَانَ لَہُ حَلاَلاً۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہ بْنِ مَسْلَمَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۶۱۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ انسان قربانی کو قلادہ اور شعار کر کے روانہ نہ ہو جب کہ اس کا احرام باندھنے کا ارادہ نہ ہو
(١٠١٨٩) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قربانیوں کے قلادے بناتی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو بیت اللہ کی طرف روانہ کردیتے اور خود مقیم رہتے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان اشیاء سے اجتناب نہ کرتے جن سے محرم بچتا ہے۔ زیاد بن ابی سفیان نے قربانی روانہ کی اور احرام نہ باندھا۔ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : کیا اس کے لیے کوئی کعبہ ہے کہ وہ اس کا طواف کرے۔ ہم کسی ایک کو بھی نہیں جانتے کہ وہ کہتا ہو کہ حرام کپڑے اس کے لیے جائز قرار دیتا ہو جب تک بیت اللہ کا طواف نہ کرے۔
(۱۰۱۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ : إِنْ کُنْتُ لأَفْتِلُ قَلاَئِدَ ہَدْیِ رَسُولِ اللَّہ -ﷺ- ثُمَّ یَبْعَثُ بِہَا وَہُوَ مُقِیمٌ مَا یَجْتَنِبُ شَیْئًا مِمَّا یَجْتَنِبُ الْمُحْرِمُ وَکَانَ بَلَغَہَا أَنَّ زِیَادَ بْنَ أَبِی سُفْیَانَ أَہْدَی وَتَجَرَّدَ قَالَ فَقَالَتْ : ہَلْ کَانَ لَہُ کَعْبَۃٌ یَطُوفُ بِہَا فَإِنَّا لاَ نَعْلَمُ أَحَدًا تَحْرُمُ عَلَیْہِ الثِّیَابُ تَحِلُّ لَہُ حَتَّی یَطُوفَ بِالْکَعْبَۃِ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ ہِشَامٍ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ انسان قربانی کو قلادہ اور شعار کر کے روانہ نہ ہو جب کہ اس کا احرام باندھنے کا ارادہ نہ ہو
(١٠١٩٠) عمرہ بنت عبدالرحمن فرماتی ہیں کہ زیادنے حضرت عائشہ (رض) کو خط لکھا کہ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے قربانی روانہ کی اس پر وہ تمام کام حرام ہیں جو حج کرنے والے پر، یہاں تک کہ قربانی کو دی جائے اور میں نے اپنی قربانی روانہ کردی ہے تو آپ اپنا فتویٰ لکھ کردیں یا قربانی والے کو حکم دیں، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ بات ایسے نہیں جیسے ابن عباس (رض) نے کہی ہے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قربانیوں کے قلادے اپنے ہاتھ سے بناتی تھی، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ہاتھوں سے قلادے پہناتے تھے، پھر اپنی قربانی میرے والد کے ساتھ روانہ کردیتے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر تو کوئی چیز حرام نہ ہوتی تھی جو اللہ نے ان کے لیے جائز رکھی ہے، قربانی ہونے تک۔
(۱۰۱۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہَا أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ زِیَادًا کَتَبَ إِلَی عَائِشَۃَ زَوْجِ النِّبِیِّ -ﷺ- أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ : مَنْ أَہْدَی ہَدْیًا حَرُمَ عَلَیْہِ مَا یَحْرُمُ عَلَی الْحَاجِّ حَتَّی یُنْحَرَ الْہَدْیُ وَقَدْ بَعَثْتُ بِہَدْیِی فَاکْتُبِی إِلَیَّ بِأَمْرِکِ أَوْ مُرِی صَاحِبَ الْہَدْیِ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : لَیْسَ کَمَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا فَتَلْتُ قَلاَئِدَ ہَدْیِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِیَدَیَّ ثُمَّ قَلَّدَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِیَدَیْہِ ثُمَّ بَعَثَ بِہَا مَعَ أَبِی فَلَمْ یَحْرُمْ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- شَیْء ٌ أَحَلَّہُ اللَّہُ لَہُ حَتَّی نُحِرَ الْہَدْیُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَغَیْرِہِ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۱۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَغَیْرِہِ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ انسان قربانی کو قلادہ اور شعار کر کے روانہ نہ ہو جب کہ اس کا احرام باندھنے کا ارادہ نہ ہو
(١٠١٩١) زہری فرماتے ہیں : سب سے پہلے جس نے لوگوں کو اندھیرے سے نکالا اور ان کے لیے سنت کو واضح کیا ، وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت عائشہ (رض) ہیں۔ زہری کہتے ہیں کہ عروہ بن زبیر، عمرہ بنت عبدالرحمن بن سعد بن زرارہ نے خبر دی کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہدی کے قلادے بناتی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی قربانی کو قلادہ ڈال کر روانہ کردیتے اور بذات خود مدینہ میں مقیم ہوتے۔ پھر قربانی کے ذبح ہونے تک کسی چیز سے بھی اجتناب نہ فرماتے تھے، جب لوگوں کو حضرت عائشہ (رض) کا یہ قول پہنچا تو انھوں نے حضرت عائشہ (رض) کی بات قبول کی اور ابن عباس (رض) کے فتویٰ کو چھوڑ دیا۔
(۱۰۱۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی : عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَیْبٌ قَالَ قَالَ الزُّہْرِیُّ : أَوَّلُ مَنْ کَشَفَ الْعَمَی عَنِ النَّاسِ وَبَیَّنَ لَہُمُ السُّنَّۃَ فِی ذَلِکَ عَائِشَۃُ زَوْجُ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ الزُّہْرِیُّ فَأَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَعَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَۃَ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : إِنْ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلاَئِدَ الْہَدْیِ ہَدْیِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَیَبْعَثُ بِہَدْیِہِ مُقَلَّدًا وَہُوَ مُقِیمٌ بِالْمَدِینَۃِ ثُمَّ لاَ یَجْتَنِبُ شَیْئًا حَتَّی یَنْحَرَ ہَدْیَہُ فَلَمَّا بَلَغَ النَّاسَ قَوْلُ عَائِشَۃَ ہَذَا أَخَذُوا بِقَوْلِہَا وَتَرَکُوا فَتْوَی ابْنِ عَبَّاسٍ۔
وَرَوَی فِی ہَذَا الْمَعْنَی مَسْرُوقٌ وَالأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَۃَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
وَرَوَی فِی ہَذَا الْمَعْنَی مَسْرُوقٌ وَالأَسْوَدُ عَنْ عَائِشَۃَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ انسان قربانی کو قلادہ اور شعار کر کے روانہ نہ ہو جب کہ اس کا احرام باندھنے کا ارادہ نہ ہو
(١٠١٩٢) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ حدیبیہ کے سال ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اونٹ اور گائے سات سات آدمیوں کی جانب سے ذبح کی۔
(۱۰۱۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو صَادِقٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ وَأَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَامِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : نَحَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَامَ الْحُدَیْبِیَۃِ الْبَدَنَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ وَالْبَقَرَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٣) ایضاً
(۱۰۱۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ بِالْحُدَیْبِیَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَقُتَیْبَۃَ عَنْ مَالِکٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَقُتَیْبَۃَ عَنْ مَالِکٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٤) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حج کا احرام باندھ کر نکلے ، ہمارے ساتھ عورتیں اور بچے بھی تھے۔ جب ہم مکہ آئے تو ہم نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا ومروہ کی سعی کی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حکم دیا کہ اونٹ اور گائے کی قربانی میں ہم سات آدمی شریک ہوئے۔
(۱۰۱۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْفَرَّائُ وَیَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُہِلِّینَ بِالْحَجِّ مَعَنَا النِّسَائُ وَالْوِلْدَانُ فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّۃَ طُفْنَا بِالْبَیْتِ وَالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ وَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ نَشْتَرِکَ فِی الإِبِلِ وَالْبَقَرِ کُلُّ سَبْعَۃٍ مِنَّا فِی بَدَنَۃٍ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ عَبْدَانَ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُہِلِّینَ بِالْحَجِّ مَعَنَا النِّسَائُ وَالْوِلْدَانُ فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّۃَ طُفْنَا بِالْبَیْتِ وَالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ وَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ نَشْتَرِکَ فِی الإِبِلِ وَالْبَقَرِ کُلُّ سَبْعَۃٍ مِنَّا فِی بَدَنَۃٍ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ عَبْدَانَ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১৯৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٥) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ہم حج تمتع کرتے تو گائے میں ہم سات آدمی شریک ہوتے تھے۔
(۱۰۱۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : کُنَّا نَتَمَتَّعُ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِذَبْحِ الْبَقَرَۃِ عَنْ سَبْعَۃٍ نَشْتَرِکُ فِیہَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ ہُشَیْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۱۸]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ ہُشَیْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٦) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گائے سات کی جانب سے اور اونٹ بھی سات آدمیوں کی جانب سے ذبح کیا جائے۔
(۱۰۱۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الْبَقَرَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ وَالْبَدَنَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٧) مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیت اللہ کی زیارت کے ارادہ سے گئے لڑائی کا کوئی ارادہ نہ تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ٧٠ قربانیاں تھیں۔ سات سو آدمیوں کی جانب سے اور ہر اونٹ دس کی جانب سے تھا۔
(۱۰۱۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَالْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ أَنَّہُمَا حَدَّثَاہُ جَمِیعًا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَرَجَ یُرِیدُ زِیَارَۃَ الْبَیْتِ لاَ یُرِیدُ حَرْبًا وَسَاقَ مَعَہُ الْہَدْیَ سَبْعِینَ بَدَنَۃً عَنْ سَبْعِمِائَۃِ رَجُلٍ کُلُّ بَدَنَۃٍ عَنْ عَشْرَۃٍ ۔ کَذَا رَوَاہُ ابْنُ إِسْحَاقَ۔ [صحیح۔ اخرجہ احمد ۴/ ۳۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٨) مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ دونوں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حدیبیہ کے سال مدینہ سے اپنے ایک ہزار سے زائد صحابہ کے ساتھ نکلے، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ذوالحلیفہ آئے تو قربانی کو قلادہ پہنایا اور شعار کیا اور وہاں سے عمرہ کا احرام باندھا۔
(ب) ثابت شدہ روایات میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کی تعداد حدیبیہ میں ایک ہزار سے زائد تھے، پھر انھوں نے اختلاف کیا ہے کہ ان کی تعداد ١٥٠٠ تھی اور بعض کے نزدیک ١٤٠٠ تھی اور بعض کے نزدیک ١٣٠٠ سو تھیں۔
(ب) ثابت شدہ روایات میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کی تعداد حدیبیہ میں ایک ہزار سے زائد تھے، پھر انھوں نے اختلاف کیا ہے کہ ان کی تعداد ١٥٠٠ تھی اور بعض کے نزدیک ١٤٠٠ تھی اور بعض کے نزدیک ١٣٠٠ سو تھیں۔
(۱۰۱۹۸) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنِی الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَالْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ أَنَّہُمَا قَالاَ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْمَدِینَۃِ عَامَ الْحُدَیْبِیَۃِ فِی بِضْعَ عَشْرَۃَ مِائَۃً فَلَمَّا کَانَ بِذِی الْحُلَیْفَۃِ قَلَّدَ الْہَدْیَ وَأَشْعَرَہُ وَأَحْرَمَ مِنْہَا بِالْعُمْرَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۶۰۸]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْمَرُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ وَسُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
وَالرِّوَایَاتُ الثَّابِتَاتُ مُتَّفِقَۃٌ عَلَی أَنَّہُمْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْ أَلْفِ رَجُلٍ عَلَی الْحُدَیْبِیَۃِ ثُمَّ اخْتَلَفُوا فَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ کَانُوا أَلْفًا وَخَمْسَمِائَۃٍ وَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ کَانُوا أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ وَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ کَانُوا أَلْفًا وَثَلاَثَمِائَۃٍ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْمَرُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ وَسُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
وَالرِّوَایَاتُ الثَّابِتَاتُ مُتَّفِقَۃٌ عَلَی أَنَّہُمْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْ أَلْفِ رَجُلٍ عَلَی الْحُدَیْبِیَۃِ ثُمَّ اخْتَلَفُوا فَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ کَانُوا أَلْفًا وَخَمْسَمِائَۃٍ وَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ کَانُوا أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ وَمِنْہُمْ مَنْ قَالَ کَانُوا أَلْفًا وَثَلاَثَمِائَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠١٩٩) قتادہ فرماتے ہیں کہ میں نے سعید بن مسیب سے پوچھا کہ بیعت رضوان میں کتنے افراد تھے ؟ فرماتے ہیں : ١٥ سو تھے۔ میں نے کہا کہ جابر بن عبداللہ تو ١٤ سو کہتے ہیں، فرمانے لگے : اللہ ان پر رحم فرمائے ۔ ان کو وہم ہوگیا ہے، انھوں نے مجھے بیان کیا تھا کہ وہ ١٥ سو تھے۔
(۱۰۱۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ الْخَرْقِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ الرَّبِیعِ أَبُو زَیْدٍ الْہَرَوِیُّ حَدَّثَنَا قُرَّۃُ بْنُ خَالِدٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُرَّۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ کَمْ کَانُوا فِی بَیْعَۃِ الرُّضْوَانِ؟ قَالَ : أَلْفًا وَخَمْسُمِائَۃٍ۔قُلْتُ : إِنَّہُ بَلَغَنَا أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : کَانُوا أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ۔ قَالَ : أَوْہَمَ یَرْحَمُہُ اللَّہُ ہُوَ حَدَّثَنِی أَنَّہُمْ کَانُوا أَلْفًا وَخَمْسِمِائَۃٍ۔ لَفْظُ أَبِی دَاوُدَ وَحَدِیثُ الْہَرَوِیِّ بِمَعْنَاہُ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ وَاسْتَشْہَدَ بِرِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ قُرَّۃُ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ بِضِدِّ مَا قَالَ یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۹۲۲]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ وَاسْتَشْہَدَ بِرِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ قُرَّۃُ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ بِضِدِّ مَا قَالَ یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۹۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠٢٠٠) سالم بن ابوالجعد کہتے ہیں کہ ہم نے جابر بن عبداللہ (رض) سے کہا : تم حدیبیہ کے موقع پر کتنے تھے ؟ فرماتے ہیں : ١٥ سو تھے۔
(۱۰۲۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ قَالَ قُلْنَا لِجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : کَمْ کُنْتُمْ یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ؟ قَالَ : خَمْسَ عَشْرَۃَ مِائَۃً۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِدْرِیسَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ حُصَیْنٍ۔
وَرَوَاہُ الأَعْمَشُ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کُنَّا أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ۔ وَکَذَلِکَ قَالَہُ عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ سَالِمٍ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۳۱۰]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِدْرِیسَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ حُصَیْنٍ۔
وَرَوَاہُ الأَعْمَشُ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کُنَّا أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ۔ وَکَذَلِکَ قَالَہُ عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ سَالِمٍ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْہُ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۳۱۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠٢٠١) حضرت عمرو نے جابر بن عبداللہ (رض) سے سنا کہ ہم حدیبیہ کے مقام پر ١٤٠٠ سو تھے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم زمین والوں سے بہتر ہو۔ اگر آج میں دیکھ سکتا تو میں تمہیں درخت کی جگہ دکھاتا۔ [صحیح۔ بخاری ٣٩٢٣)
(۱۰۲۰۱) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : کُنَّا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنْتُمْ خَیْرُ أَہْلِ الأَرْضِ ۔ وَلَوْ کُنْتُ الیَوْمَ أُبْصِرُ لأَرَیْتُکُمْ مَوْضِعَ الشَّجَرَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَقُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ وَغَیْرِہِ کُلُّہُمْ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَقُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ وَغَیْرِہِ کُلُّہُمْ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠٢٠٢ ) عمرو نے ابن ابی اوفی (رض) سے سنا اور وہ بیعت رضوان میں شامل تھے، فرماتے ہیں کہ ہم اس دن ١٣ سو آدمی تھے۔ اس دن مہاجرین ٨ حصہ تھے۔
(ب) معقل بن یسار، سلمہ بن اکوع اور براء بن عازب (رض) یہ تمام حضرات حدیبیہ میں شامل تھے، لیکن براء بن عازب (رض) کی روایت میں ہے کہ وہ حدیبیہ کے دن ١٤ سو یا زیادہ تھے۔ گویا کہ وہ زیادتی میں شک کرتے تھے یا بعض راوی براء کی طرف نسبت کردیتے تھے۔ جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابو زبیر کی روایت میں ہے کہ ایک اونٹ سات آدمیوں کی جانب سے نحر کیا گیا اور گائے بھی، گویا کہ انھوں نے ٧٠ قربانیاں کیں۔ بعض کی جانب سے صرف ایکگائے ذبح کی گئی ۔
(ب) معقل بن یسار، سلمہ بن اکوع اور براء بن عازب (رض) یہ تمام حضرات حدیبیہ میں شامل تھے، لیکن براء بن عازب (رض) کی روایت میں ہے کہ وہ حدیبیہ کے دن ١٤ سو یا زیادہ تھے۔ گویا کہ وہ زیادتی میں شک کرتے تھے یا بعض راوی براء کی طرف نسبت کردیتے تھے۔ جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابو زبیر کی روایت میں ہے کہ ایک اونٹ سات آدمیوں کی جانب سے نحر کیا گیا اور گائے بھی، گویا کہ انھوں نے ٧٠ قربانیاں کیں۔ بعض کی جانب سے صرف ایکگائے ذبح کی گئی ۔
(۱۰۲۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی عَمْرٌو سَمِعَ ابْنَ أَبِی أَوْفَی صَاحِبَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ قَدْ شَہِدَ بَیْعَۃَ الرُّضْوَانِ قَالَ : کُنَّا یَوْمَئِذٍ أَلْفًا وَثَلاَثَمِائِۃٍ وَکَانَتْ أَسْلَمُ یَوْمَئِذٍ ثُمُنَ الْمُہَاجِرِینَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بَْنِ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِی دَاوُدَ الطَّیَالِسِیِّ وَأَشَار الْبُخَارِیُّ أَیْضًا إِلَی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ وَعَمْرٌو ہَذَا ہُوَ ابْنُ مُرَّۃَ وَالأَشْبَہُ رِوَایَۃُ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ جَابِرٍ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ الْمُزَنِیُّ وَسَلَمَۃُ بْنُ الأَکْوَعِ وَالْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ وَکُلُّہُمْ شَہِدُوا الْحُدَیْبِیَۃَ إِلاَّ أَنَّ فِی رِوَایَۃٍ عَنِ الْبَرَائِ : أَنَّہُمْ کَانُوا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ أَوْ أَکْثَرَ فَکَأَنَّہُمْ کَانُوا یَشُکُّونَ فِی الزِّیَادَۃِ أَوْ بَعْضُ الرُّوَاۃِ إِلَی الْبَرَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَدْ بَیَّنَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ فِی رِوَایَۃِ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْہُ أَنَّہُمْ نَحَرُوا الْبَدَنَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ وَالْبَقَرَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ فَکَأَنَّہُمْ نَحَرُوا السَّبْعِینَ عَنْ بَعْضِہِمْ وَنَحَرُوا الْبَقَرَ عَنْ بَاقِیہِمْ عَنْ کُلِّ سَبْعَۃٍ وَاحِدَۃً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۵۷]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بَْنِ الْمُثَنَّی عَنْ أَبِی دَاوُدَ الطَّیَالِسِیِّ وَأَشَار الْبُخَارِیُّ أَیْضًا إِلَی رِوَایَۃِ أَبِی دَاوُدَ وَعَمْرٌو ہَذَا ہُوَ ابْنُ مُرَّۃَ وَالأَشْبَہُ رِوَایَۃُ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ جَابِرٍ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ الْمُزَنِیُّ وَسَلَمَۃُ بْنُ الأَکْوَعِ وَالْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ وَکُلُّہُمْ شَہِدُوا الْحُدَیْبِیَۃَ إِلاَّ أَنَّ فِی رِوَایَۃٍ عَنِ الْبَرَائِ : أَنَّہُمْ کَانُوا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ أَلْفًا وَأَرْبَعَمِائَۃٍ أَوْ أَکْثَرَ فَکَأَنَّہُمْ کَانُوا یَشُکُّونَ فِی الزِّیَادَۃِ أَوْ بَعْضُ الرُّوَاۃِ إِلَی الْبَرَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَدْ بَیَّنَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ فِی رِوَایَۃِ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْہُ أَنَّہُمْ نَحَرُوا الْبَدَنَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ وَالْبَقَرَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ فَکَأَنَّہُمْ نَحَرُوا السَّبْعِینَ عَنْ بَعْضِہِمْ وَنَحَرُوا الْبَقَرَ عَنْ بَاقِیہِمْ عَنْ کُلِّ سَبْعَۃٍ وَاحِدَۃً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۵۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠٢٠٣ ) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھے، قربانی کا دن آگیا تو اونٹ کی قربانی میں دس اور گائے کی قربانی میں سات آدمی شریک تھے۔
(ب) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ زیادہ صحیح اس بارے میں یہ ہے کہ وہ حدیبیہ اور حج و عمرہ میں موجود تھے۔ انھوں نے ہمیں بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اونٹ کی قربانی میں سات آدمیوں کے شریک کرنے کا حکم دیا۔
(ج) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نے حدیبیہ کے دن ٧٠ اونٹ نحر کیے۔ ایک اونٹ دس کی جانب سے تھا۔ میں اس کو وہم و گمان کرتا تھا۔ فریابی ثوری سے نقل فرماتے ہیں کہ اونٹ سات کی جانب سے ہے۔
(د) ابوزبیر حضرت جابر سے نقل فرماتے ہیں کہ اونٹ سات کی جانب سے تھا۔ زہری کی حدیث عروہ سے ہے، اس میں محمد بن اسحاق بن یسار اونٹ دس کی جانب سے بیان کرنے میں اکیلے ہیں۔ حضرت جابر کی حدیث ان تمام سے زیادہ صحیح ہے انھوں نے حدیبیہ، حج و عمرہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے شریک ہونے کی خبر دی ہے۔
(ب) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ زیادہ صحیح اس بارے میں یہ ہے کہ وہ حدیبیہ اور حج و عمرہ میں موجود تھے۔ انھوں نے ہمیں بتایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اونٹ کی قربانی میں سات آدمیوں کے شریک کرنے کا حکم دیا۔
(ج) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نے حدیبیہ کے دن ٧٠ اونٹ نحر کیے۔ ایک اونٹ دس کی جانب سے تھا۔ میں اس کو وہم و گمان کرتا تھا۔ فریابی ثوری سے نقل فرماتے ہیں کہ اونٹ سات کی جانب سے ہے۔
(د) ابوزبیر حضرت جابر سے نقل فرماتے ہیں کہ اونٹ سات کی جانب سے تھا۔ زہری کی حدیث عروہ سے ہے، اس میں محمد بن اسحاق بن یسار اونٹ دس کی جانب سے بیان کرنے میں اکیلے ہیں۔ حضرت جابر کی حدیث ان تمام سے زیادہ صحیح ہے انھوں نے حدیبیہ، حج و عمرہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے شریک ہونے کی خبر دی ہے۔
(۱۰۲۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو بَکْرٍ الْحِیرِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ مُنِیبٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ عِلْبَائَ بْنِ أَحْمَرَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی سَفَرِنَا فَحَضَرَنَا النَّحْرُ فَاشْتَرَکْنَا فِی الْجَزُورِ عَشْرَۃٌ وَالْبَقَرَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ۔
کَذَا رُوِیَ بِہَذَا الإِسْنَادِ وَحَدِیثُ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَصَحُّ مِنْ ذَلِکَ وَقَدْ شَہِدَ الْحُدَیْبِیَۃَ وَشَہِدَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ وَأَخْبَرَنَا بِأَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَہُمْ بِاشْتِرَاکِ سَبْعَۃٍ فِی بَدَنَۃٍ فَہُوَ أَوْلَی بِالْقَبُولِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقِ۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : نَحَرْنَا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ سَبْعِینَ بَدَنَۃً الْبَدَنَۃُ عَنْ عَشْرَۃٍ وَلاَ أَحْسِبُہُ إِلاَّ وَہْمًا فَقَدْ رَوَاہُ الْفِرْیَابِیُّ عَنِ الثَّوْرِیِّ وَقَالَ الْبَدَنَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَابْنُ جُرَیْجٍ وَزُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ وَغَیْرُہُمْ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالُوا : الْبَدَنَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ عَطَائُ بْنُ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ جَابِرٍ وَرَجَّحَ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ رِوَایَتَہُمْ لَمَّا خَرَّجَہَا دُونَ رِوَایَۃِ غَیْرِہِمْ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ فَإِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ تَفَرَّدَ بِذِکْرِ الْبَدَنَۃِ عَنْ عَشْرَۃٍ فِیہِ
وَحَدِیثُ عِکْرِمَۃَ یَتَفَرَّدَ بِہِ الْحُسَیْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ عِلْبَائَ بْنِ أَحْمَرَ
وَحَدِیثُ جَابِرٍ أَصَحُّ مِنْ جَمِیعِ ذَلِکَ وَأَخْبَرَ بِاشْتِرَاکِہِمْ فِیہَا فِی الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ وَبِالْحُدَیْبِیَۃِ بِأَمْرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَہُوَ أَوْلَی بِالْقَبُولِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الترمذی۹۰۵]
کَذَا رُوِیَ بِہَذَا الإِسْنَادِ وَحَدِیثُ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَصَحُّ مِنْ ذَلِکَ وَقَدْ شَہِدَ الْحُدَیْبِیَۃَ وَشَہِدَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ وَأَخْبَرَنَا بِأَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَہُمْ بِاشْتِرَاکِ سَبْعَۃٍ فِی بَدَنَۃٍ فَہُوَ أَوْلَی بِالْقَبُولِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقِ۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : نَحَرْنَا یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ سَبْعِینَ بَدَنَۃً الْبَدَنَۃُ عَنْ عَشْرَۃٍ وَلاَ أَحْسِبُہُ إِلاَّ وَہْمًا فَقَدْ رَوَاہُ الْفِرْیَابِیُّ عَنِ الثَّوْرِیِّ وَقَالَ الْبَدَنَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَابْنُ جُرَیْجٍ وَزُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ وَغَیْرُہُمْ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالُوا : الْبَدَنَۃُ عَنْ سَبْعَۃٍ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ عَطَائُ بْنُ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ جَابِرٍ وَرَجَّحَ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ رِوَایَتَہُمْ لَمَّا خَرَّجَہَا دُونَ رِوَایَۃِ غَیْرِہِمْ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ فَإِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ تَفَرَّدَ بِذِکْرِ الْبَدَنَۃِ عَنْ عَشْرَۃٍ فِیہِ
وَحَدِیثُ عِکْرِمَۃَ یَتَفَرَّدَ بِہِ الْحُسَیْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ عِلْبَائَ بْنِ أَحْمَرَ
وَحَدِیثُ جَابِرٍ أَصَحُّ مِنْ جَمِیعِ ذَلِکَ وَأَخْبَرَ بِاشْتِرَاکِہِمْ فِیہَا فِی الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ وَبِالْحُدَیْبِیَۃِ بِأَمْرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَہُوَ أَوْلَی بِالْقَبُولِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الترمذی۹۰۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی میں شراکت کا بیان
(١٠٢٠٤ ) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو دیکھا جو قربانی کو چلا رہا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس پر سوار ہوجا۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ قربانی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھ پر افسوس سوار ہو ، جا ۔ دوسری یا تیسری بار رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔
(۱۰۲۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَأَی رَجُلاً یَسُوقُ بَدَنَۃً قَالَ : ارْکَبْہَا ۔ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہَا بَدَنَۃً۔ قَالَ : ارْکَبْہَا وَیْلَکَ ۔ فِی الثَّانِیَۃِ أَوْ فِی الثَّالِثَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۰۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২০৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور پر مجبوری کی حالت میں سواری کرنا درست ہے لیکن مشکل پیدا نہ کی جائے
(١٠٢٠٥ ) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی قربانی کو قلادہ پہنائے چلا رہا تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سوار ہوجا۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ قربانی کا جانور ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھ پر افسوس ! سوار ہوجا۔ تجھ پر افسوس ! سوار ہوجا۔
(۱۰۲۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الإِمَامُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ: بَیْنَمَا رَجُلٌ یَسُوقُ بَدَنَۃً مُقَلَّدَۃً فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ارْکَبْہَا۔ قَالَ: إِنَّہَا بَدَنَۃٌ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ قَالَ : وَیْلَکَ ارْکَبْہَا وَیْلَکَ ارْکَبْہَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২১০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے جانور پر مجبوری کی حالت میں سواری کرنا درست ہے لیکن مشکل پیدا نہ کی جائے
(١٠٢٠٦ ) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ قربانی کے جانور کو چلا رہا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس پر سواری کر۔ اس نے کہا : یہ بیت اللہ کی قربانی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس پر سواری کر۔ اس نے کہا : یہ قربانی ہے، اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اس پر سواری کر۔
(۱۰۲۰۶) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ وَشُعْبَۃُ قَالاَ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ أَنَسٍ : رَأَی النَّبِیُّ -ﷺ- رَجُلاً یَسُوقُ بَدَنَۃً فَقَالَ لَہُ : ارْکَبْہَا۔ قَالَ : إِنَّہَا بَدَنَۃً قَالَ : ارْکَبْہَا ۔ قَالَ : إِنَّہَا بَدَنَۃً قَالَ : ارْکَبْہَا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ بخاری۱۶۰۵]
তাহকীক: