আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ১০০৯১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ روکا جانے والا قربانی کرے اور وہیں سے حلال ہوجائے جہاں اس کو روکا گیا
(١٠٠٨٧) ابوعمیس فرماتے ہیں کہ میں نے عطاء سے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پڑاؤ کی جگہ حدیبیہ میں حرہ تھی، وہاں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی کی۔
امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی حل میں کی ہے۔ اللہ کا ارشاد ہے : { ہُمُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَصَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْہَدْیَ مَعْکُوفًا اَنْ یَّبْلُغَ مَحِلَّہُ } الآیۃ (الفتح : ٢٥) ” جنہوں نے کفر کیا اور ادب والی مسجد سے تم کو روکا اور قربانی کے جانوروں کو بھی تھما دیا۔ وہ اپنی جگہ نہ پہنچ سکے “ اور اہل علم کے نزدیکحرم تو پورا قربان گاہ ہے۔ امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ حدیبیہ حل میں واقع ہے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حل میں قربانی کی اور جہاں درخت کے پاس بیعت کی گئی۔ وہاں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد ہے۔ اللہ کا فرمان : { لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِِذْ یُبَایِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ } الآیۃ (الفتح : ١٨) ” اللہ ان مسلمانوں سے راضی ہوچکا، جب وہ (کیکر یا بیری کے) درخت کے تلے (حدیبیہ میں) تجھ سے بیعت کر رہے تھے۔ “ { وَ لَا تَحْلِقُوْا رُئُ وْسَکُمْ حَتّٰی یَبْلُغَ الْھَدْیُ مَحِلَّہٗ } الایۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” اور تم اپنے سر نہ منڈواؤ جب تک قربانی اپنی جگہ پر نہ پہنچ جائے۔ “ جہاں پر روک دیا جائے وہیں قربانی کردی جائے اور بغیر روکے قربانی کی جگہ حرم ہے۔ [صحیح ]
امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی حل میں کی ہے۔ اللہ کا ارشاد ہے : { ہُمُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَصَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْہَدْیَ مَعْکُوفًا اَنْ یَّبْلُغَ مَحِلَّہُ } الآیۃ (الفتح : ٢٥) ” جنہوں نے کفر کیا اور ادب والی مسجد سے تم کو روکا اور قربانی کے جانوروں کو بھی تھما دیا۔ وہ اپنی جگہ نہ پہنچ سکے “ اور اہل علم کے نزدیکحرم تو پورا قربان گاہ ہے۔ امام شافعی (رض) فرماتے ہیں کہ حدیبیہ حل میں واقع ہے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حل میں قربانی کی اور جہاں درخت کے پاس بیعت کی گئی۔ وہاں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد ہے۔ اللہ کا فرمان : { لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِِذْ یُبَایِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ } الآیۃ (الفتح : ١٨) ” اللہ ان مسلمانوں سے راضی ہوچکا، جب وہ (کیکر یا بیری کے) درخت کے تلے (حدیبیہ میں) تجھ سے بیعت کر رہے تھے۔ “ { وَ لَا تَحْلِقُوْا رُئُ وْسَکُمْ حَتّٰی یَبْلُغَ الْھَدْیُ مَحِلَّہٗ } الایۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” اور تم اپنے سر نہ منڈواؤ جب تک قربانی اپنی جگہ پر نہ پہنچ جائے۔ “ جہاں پر روک دیا جائے وہیں قربانی کردی جائے اور بغیر روکے قربانی کی جگہ حرم ہے۔ [صحیح ]
(۱۰۰۸۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَیْسٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً یَقُولُ : کَانَ مَنْزِلُ النَّبِیِّ -ﷺ- بِالْحُدَیْبِیَۃِ فِی الْحَرَّۃِ وَفِیہَا نَحَرَ الْہَدْیَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَإِنَّمَا ذَہَبْنَا إِلَی أَنَّہُ نَحَرَ فِی الْحِلِّ لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ {ہُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا وَصَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْہَدْیَ مَعْکُوفًا أَنْ یَبْلُغَ مَحِلَّہُ} وَالْحَرَمُ کُلُّہُ مَحِلُّہُ عِنْدَ أَہْلِ الْعِلْمِ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالْحُدَیْبِیَۃُ مَوْضِعٌ مِنَ الأَرْضِ مِنْہُ مَا ہُوَ فِی الْحِلِّ وَمِنْہُ مَا ہُوَ فِی الْحَرَمِ فَإِنَّمَا نَحَرَ الْہَدْیَ عِنْدَنَا فِی الْحِلِّ وَفِیہِ مَسْجِدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الَّذِی بُویِعَ فِیہِ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی {لَقَدْ رَضِیَ اللَّہُ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ إِذْ یُبَایِعُونَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ} وَقَالَ فِی قَوْلِہِ {وَلاَ تَحْلِقُوا رُئُ وسَکُمْ حَتَّی یَبْلُغَ الْہَدْیُ مَحِلَّہُ} مَحِلُّہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ہَا ہُنَا یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ إِذَا أُحْصِرَ نَحَرَ حَیْثُ أُحْصِرَ وَمَحِلُّہُ فِی غَیْرِ الإِحْصَارِ الْحَرَمُ وَالنَّحْرُ وَہُوَ کَلاَمٌ عَرَبِیٌّ وَاسِعٌ قَالَ الشَّیْخُ قَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا یَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ ذَلِکَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَإِنَّمَا ذَہَبْنَا إِلَی أَنَّہُ نَحَرَ فِی الْحِلِّ لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ {ہُمُ الَّذِینَ کَفَرُوا وَصَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَالْہَدْیَ مَعْکُوفًا أَنْ یَبْلُغَ مَحِلَّہُ} وَالْحَرَمُ کُلُّہُ مَحِلُّہُ عِنْدَ أَہْلِ الْعِلْمِ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالْحُدَیْبِیَۃُ مَوْضِعٌ مِنَ الأَرْضِ مِنْہُ مَا ہُوَ فِی الْحِلِّ وَمِنْہُ مَا ہُوَ فِی الْحَرَمِ فَإِنَّمَا نَحَرَ الْہَدْیَ عِنْدَنَا فِی الْحِلِّ وَفِیہِ مَسْجِدُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الَّذِی بُویِعَ فِیہِ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی {لَقَدْ رَضِیَ اللَّہُ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ إِذْ یُبَایِعُونَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ} وَقَالَ فِی قَوْلِہِ {وَلاَ تَحْلِقُوا رُئُ وسَکُمْ حَتَّی یَبْلُغَ الْہَدْیُ مَحِلَّہُ} مَحِلُّہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ ہَا ہُنَا یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ إِذَا أُحْصِرَ نَحَرَ حَیْثُ أُحْصِرَ وَمَحِلُّہُ فِی غَیْرِ الإِحْصَارِ الْحَرَمُ وَالنَّحْرُ وَہُوَ کَلاَمٌ عَرَبِیٌّ وَاسِعٌ قَالَ الشَّیْخُ قَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَا یَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ روکا جانے والا قربانی کرے اور وہیں سے حلال ہوجائے جہاں اس کو روکا گیا
(١٠٠٨٨) ابوسماء جو عبداللہ بن جعفر کا غلام ہے اس نے خبر دی کہ وہ حضرت حسین بن علی (رض) کے پاس سے گزرے جو (پیٹ کے اندر پانی جمع ہوجانے والی) بیماری میں مبتلا تھے۔ عبداللہ بن جعفر نے ان کے ہاں قیام کیا ۔ جب موت کا خوف پیدا ہو وہاں سے چلے گئے اور حضرت علی بن ابی طالب اور اسماء بنت عمیس کو روانہ کردیا جو اس وقت مدینہ میں تھے۔ اس وقت حسین صرف سر سے اشارہ کرتے تھے تو حضرت علی (رض) نے ان کے سر کو مونڈنے کا حکم دیا اور ” سقیا “ نامی جگہ پر ان کی طرف سے قربانی پیش کی گئی، ایک اونٹ نحر کیا۔ یحییٰ کہتے ہیں کہ حسین حضرت عثمان بن عفان (رض) کے ساتھ ایک سفر میں نکلے تھے۔
(۱۰۰۸۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ خَالِدٍ الْمَخْزُومِیِّ عَنْ أَبِی أَسْمَائَ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ کَانَ مَعَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ فَخَرَجَ مَعَہُ مِنَ الْمَدِینَۃِ فَمَرُّوا عَلَی حُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ مَرِیضٌ بِالسُّقْیَا فَأَقَامَ عَلَیْہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَتَّی إِذَا خَافَ الْفَوَاتَ خَرَجَ وَبَعَثَ إِلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ وَأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَیْسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَہُمَا بِالْمَدِینَۃِ فَقَدِمَا عَلَیْہِ ثُمَّ إِنَّ حُسَیْنًا أَشَارَ إِلَی رَأْسِہِ فَأَمَرَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِرَأْسِہِ فَحُلِقَ ثُمَّ نَسَکَ عَنْہُ بِالسُّقْیَا فَنَحَرَ عَنْہُ بَعِیرًا قَالَ یَحْیَی : وَکَانَ حُسَیْنٌ خَرَجَ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی سَفَرِہِ ذَلِکَ۔ [حسن۔ اخرجہ مالک ۷۶۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ روکا جانے والا قربانی کرے اور وہیں سے حلال ہوجائے جہاں اس کو روکا گیا
(١٠٠٨٩) امام مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ان کو خبر ملی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ حدیبیہ کے مقام پر حلال ہوئے انھوں نے قربانیاں کی اور سر منڈائے۔ وہ حلال ہوئے، بیت اللہ کے طواف اور قربانیوں کے اصل جگہ تک پہنچنے سے پہلے، ہمیں معلوم نہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی صحابی کو بھی قضا کا حکم دیا ہو، نہ ہی آپ نے بذات خود کسی چیز کو لوٹایا ہے۔
(۱۰۰۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- حَلَّ ہُوَ وَأَصْحَابُہُ بِالْحُدَیْبِیَۃِ فَنَحَرُوا الْہَدْیَ وَحَلَقُوا رُئُ وسَہُمْ وَحَلُّوا مِنْ کُلِّ شَیْئٍ قَبْلَ أَنْ یَطَّوَّفُوا بِالْبَیْتِ وَقَبْلَ أَنْ یَصِلَ إِلَیْہِ الْہَدْیُ ثُمَّ لَمْ نَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِہِ وَلاَ مِمَّنْ کَانَ مَعَہُ أَنْ یَقْضُوا شَیْئًا وَلاَ أَنْ یَعُودُوا لِشَیْئٍ ۔
[صحیح۔ ذکرہ مالک فی الموطا ۸۰۰]
[صحیح۔ ذکرہ مالک فی الموطا ۸۰۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ روکے جانے والے پر قضا نہیں لیکن اگر حجِ اسلام یعنی فرض حج ہو تو وہ حج کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اللہ کا قول : { فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی سے میسر آئے۔ “ اس نے قضا کا تذکرہ نہیں
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اللہ کا قول : { فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی سے میسر آئے۔ “ اس نے قضا کا تذکرہ نہیں
(١٠٠٩٠) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ یہ عمرۃ القضاء نہیں تھا بلکہ یہ تو مسلمانوں پر شرط تھ یکہ وہ آئندہ سال عمرہ کریں اس مہینہ میں جس میں مشرکین نے ان کو روکا تھا۔
(۱۰۰۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْجَہَمِ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِیُّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : لَمْ تَکُنْ ہَذِہِ الْعُمْرَۃُ قَضَائً وَلَکِنْ کَانَ شَرْطًا عَلَی الْمُسْلِمِینَ أَنْ یَعْتَمِرُوا قَابِلَ فِی الشَّہْرِ الَّذِی صَدَّہُمُ الْمُشْرِکُونَ فِیہِ۔ [باطل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ روکے جانے والے پر قضا نہیں لیکن اگر حجِ اسلام یعنی فرض حج ہو تو وہ حج کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اللہ کا قول : { فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی سے میسر آئے۔ “ اس نے قضا کا تذکرہ نہیں
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اللہ کا قول : { فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی سے میسر آئے۔ “ اس نے قضا کا تذکرہ نہیں
(١٠٠٩١) عمرو بن دینار ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رکاوٹ صرف دشمن کی ہے۔ ان دونوں میں سے ایک نے زیادتی کی ہے کہ روکنا تو اب ختم ہوچکا۔
(۱۰۰۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔وَعَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لاَ حَصْرَ إِلاَّ حَصْرُ الْعَدُوِّ زَادَ أَحَدُہُمَا ذَہَبَ الْحَصْرُ الآنَ۔
[صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۱۶۹۲]
[صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۱۶۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٢) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جو بیت اللہ سے بیماری کی وجہ سے روک دیا گیا تو وہ بیت اللہ کا طواف اور صفا ومروہ کی سعی کے بغیر حلال نہ ہو۔
(۱۰۰۹۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : مَنْ حُبِسَ دُونَ الْبَیْتِ بِمَرَضٍ فَإِنَّہُ لاَ یَحِلُّ حَتَّی یَطُوفَ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۰۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : مَنْ حُبِسَ دُونَ الْبَیْتِ بِمَرَضٍ فَإِنَّہُ لاَ یَحِلُّ حَتَّی یَطُوفَ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۰۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٣) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ روکا ہوا شخص بیت اللہ کے طواف اور صفا ومروہ کی سعی کے بغیر حلال نہ ہو۔ اگر وہ کپڑے پہننے پر مجبور ہو تو ایسا کرلے لیکن اس کا فدیہ ادا کرے۔
امام شافعی (رض) نے کتاب المناسک میں فرمایا ہے : بیماری کی وجہ سے روکا ہوا شخص ہے۔
امام شافعی (رض) نے کتاب المناسک میں فرمایا ہے : بیماری کی وجہ سے روکا ہوا شخص ہے۔
(۱۰۰۹۳) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : الْمُحْصَرُ لاَ یَحِلُّ حَتَّی یَطُوفَ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ فَإِنِ اضْطُرَّ إِلَی شَیْئٍ مِنْ لُبْسِ الثِّیَابِ الَّتِی لاَ بُدَّ لَہُ مِنْہَا صَنَعَ ذَلِکَ وَافْتَدَی۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ : ہُوَ الْمُحْصَرُ بِالْمَرَضِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ : ہُوَ الْمُحْصَرُ بِالْمَرَضِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٤) ایوب سختیانی اہل بصرہ کے ایک بوڑھے آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ میں مکہ کی طرف گیا۔ میں ابھی راستہ میں تھا کہ میری ران ٹوٹ گئی۔ میں نے مکہ کو چھوڑ دیا لیکن میرے ساتھ عبداللہ بن عباس، عبداللہ بن عمر (رض) اور دیگر لوگ تھے۔ کسی نے بھی مجھے حلال ہونے کی رخصت نہ دی۔ میں نے اس چشمہ پر سات ماہ گزارے۔ پھر میں عمرہ کرنے کے بعد حلال ہوا۔
(۱۰۰۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ کَانَ قَدِیمًا أَنَّہُ قَالَ : خَرَجْتُ إِلَی مَکَّۃَ حَتَّی إِذَا کُنْتُ بِالطَّرِیقِ کُسِرَتْ فَخَذِی فَأَرْسَلْتُ إِلَی مَکَّۃَ وَبِہَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبَّاسٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَالنَّاسُ فَلَمْ یُرَخِّصْ لِی أَحَدٌ فِی أَنْ أَحِلَّ فَأَقَمْتُ عَلَی ذَلِکَ الْمَائِ سَبْعَۃَ أَشْہُرٍ ثُمَّ حَلَلْتُ بِعُمْرَۃٍ۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۰۴]
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০০৯৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٥) ایوب ابوالعلاء سے نقل فرماتے ہیں کہ میں عمرہ کی غرض سے نکلا اور دثنیہ، مقام پر آگیا۔ میں اپنی سواری سے گرپڑا اور میرا کوئی عضو ٹوٹ گیا۔ میں نے کسی کو ابن عمر، ابن عباس (رض) کی طرف روانہ کیا تاکہ ان دونوں سے سوال کیا جائے۔ ان دونوں نے کہا : اس کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں جیسے حج کے لیے ہوتا ہے وہ اپنے احرام میں رہے جب تک بیت اللہ نہ پہنچے۔ کہتے ہیں : میں اسی پانی پر چھ ماہ یا سات ماہ رہا۔ پھر میں بیت اللہ پہنچا۔
(۱۰۰۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی الْعَلاَئِ قَالَ : خَرَجْتُ مُعْتَمِرًا حَتَّی إِذَا کُنْتُ بِالْدَثِنَیَّۃِ وَقَعْتُ عَنْ رَاحِلَتِی فَکُسِرْتُ فَبَعَثْتُ إِلَی ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ فَسُئِلاَ فَقَالاَ : لَیْسَ لَہُ وَقْتٌ کَوَقْتِ الْحَجِّ یَکُونُ عَلَی إِحْرَامِہِ حَتَّی یَصِلَ إِلَی الْبَیْتِ قَالَ فَتَنَقَّلْتُ تِلْکَ الْمِیَاہَ سِتَّۃَ أَشْہُرٍ أَوْ سَبْعَۃَ أَشْہُرٍ حَتَّی وَصَلْتُ إِلَی الْبَیْتِ۔ ہُوَ أَبُو الْعَلاَئِ : یَزِیدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الشِّخِّیرِ مِنْ ثِقَاتِ الْبَصْرِیِّینَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٦) سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ ابن عمر، مروان اور ابن زبیر ان سب نے ابن حزابہ مخزومی کو فتویٰ دیا جس وقت وہ حالت احرام میں سواری سے گرپڑا کہ وہ علاج کروائے جو ضروری ہے اس کا فدیہ دے جب درست ہوجائے تو عمرہ کرے۔ پھر اپنے احرام سے حلال ہوجائے۔ لیکن آئندہ سال اس پر حج ہے اور قربانی دے۔
(۱۰۰۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ وَمَرْوَانَ وَابْنَ الزُّبَیْرِ أَفْتَوْا ابْنَ حُزَابَۃَ الْمَخْزُومِیَّ وَإِنَّہُ صُرِعَ بِبَعْضِ طَرِیقِ مَکَّۃَ وَہُوَ مُحْرِمٌ أَنْ یَتَدَاوَی بِمَا لاَ بُدَّ مِنْہُ وَیَفْتَدِیَ فَإِذَا صَحَّ اعْتَمَرَ فَحَلَّ مِنْ إِحْرَامِہِ وَکَانَ عَلَیْہِ أَنْ یَحُجَّ عَامًا قَابِلاً وَیُہْدِیَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۰]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ وَمَرْوَانَ وَابْنَ الزُّبَیْرِ أَفْتَوْا ابْنَ حُزَابَۃَ الْمَخْزُومِیَّ وَإِنَّہُ صُرِعَ بِبَعْضِ طَرِیقِ مَکَّۃَ وَہُوَ مُحْرِمٌ أَنْ یَتَدَاوَی بِمَا لاَ بُدَّ مِنْہُ وَیَفْتَدِیَ فَإِذَا صَحَّ اعْتَمَرَ فَحَلَّ مِنْ إِحْرَامِہِ وَکَانَ عَلَیْہِ أَنْ یَحُجَّ عَامًا قَابِلاً وَیُہْدِیَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٧) قاسم بن محمد حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہمیں تو صرف یہ معلوم ہے کہ محرم بیت اللہ کے طواف کے بعد ہی حلال ہوگا۔
اس مسئلہ کا استثناء حج میں بیان کریں کے اگر اللہ نے چاہا۔
اس مسئلہ کا استثناء حج میں بیان کریں کے اگر اللہ نے چاہا۔
(۱۰۰۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ: مَا نَعْلَمُ حَرَامًا یُحِلُّہُ إِلاَّ الطَّوَافُ بِالْبَیْتِ وَمَا نَذْکُرُہُ إِنْ شَائَ اللَّہُ فِی مَسْأَلَۃِ الاِسْتِثْنَائِ فِی الْحَجِّ دَلِیلٌ فِی ہَذِہِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال نہ ہو
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
اللہ کا فرمان : { وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْھَدْیِ } الآیۃ (البقرۃ : ١٩٦) ” حج وعمرہ کو اللہ کے لیے پورہ کرو۔ اگر تم روک دیے جاؤ تو جو قربانی میسر ہو کرو۔ ‘
(١٠٠٩٨) حجاج بن عمرو انصاری (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے س ناکہ کوئی عضو ٹوٹ گیا یا وہ لنگڑا ہوگیا تو وہ حلال ہوجائے اور اس پر دوسرا حج ہے۔ کہتے ہیں : میں نے ابن عباس (رض) اور ابوہریرہ (رض) سے بیان کیا تو انھوں نے فرمایا : اس نے سچ کہا ہے۔
(ب) ایک روایت میں روح حضرت حجاج بن انصاری (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ حلال ہوجائے اس پر دوسرا حج ہے۔
(ب) ایک روایت میں روح حضرت حجاج بن انصاری (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ حلال ہوجائے اس پر دوسرا حج ہے۔
(۱۰۰۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الطَّابِرَانِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَنْصُورٍ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ الصَّوَّافُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ : عَارِمٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَرِاثِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنِی الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ : أَنَّ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَہُ قَالَ حَدَّثَنِی الْحَجَّاجُ بْنُ عَمْرٍو الأَنْصَارِیُّ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ کُسِرَ أَوْ عَرَجَ فَقَدْ حَلَّ وَعَلَیْہِ أُخْرَی ۔ قَالَ فَحَدَّثْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا ہُرَیْرَۃَ فَقَالاَ : صَدَقَ۔
لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَفِی رِوَایَۃِ رَوْحٍ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ عَمْرٍو الأَنْصَارِیِّ وَقَالَ : فَقَدْ حَلَّ وَعَلَیْہِ حَجَّۃٌ أُخْرَی ۔وَالْبَاقِی بِمَعْنَاہُ۔
وَہَکَذَا رَوَاہُ یَحْیَی الْقَطَّانُ وَأَبُو عَاصِمٍ وَغَیْرُہُمَا عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَبِی عُثْمَانَ الصَّوَّافِ عَنْ یَحْیَی ذَکَرُوا فِیہِ سَمَاعَ عِکْرِمَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ عَمْرٍو الأَنْصَارِیِّ۔وَقَدْ خَالَفَہُ مَعْمَرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ فَأَدْخَلَ بَیْنَہُمَا رَجُلاً ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد ۱۸۶۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ : عَارِمٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَرِاثِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنِی الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ : أَنَّ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَہُ قَالَ حَدَّثَنِی الْحَجَّاجُ بْنُ عَمْرٍو الأَنْصَارِیُّ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ کُسِرَ أَوْ عَرَجَ فَقَدْ حَلَّ وَعَلَیْہِ أُخْرَی ۔ قَالَ فَحَدَّثْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا ہُرَیْرَۃَ فَقَالاَ : صَدَقَ۔
لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَفِی رِوَایَۃِ رَوْحٍ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ عَمْرٍو الأَنْصَارِیِّ وَقَالَ : فَقَدْ حَلَّ وَعَلَیْہِ حَجَّۃٌ أُخْرَی ۔وَالْبَاقِی بِمَعْنَاہُ۔
وَہَکَذَا رَوَاہُ یَحْیَی الْقَطَّانُ وَأَبُو عَاصِمٍ وَغَیْرُہُمَا عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَبِی عُثْمَانَ الصَّوَّافِ عَنْ یَحْیَی ذَکَرُوا فِیہِ سَمَاعَ عِکْرِمَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ عَمْرٍو الأَنْصَارِیِّ۔وَقَدْ خَالَفَہُ مَعْمَرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ فَأَدْخَلَ بَیْنَہُمَا رَجُلاً ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداؤد ۱۸۶۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جن کا خیال ہے کہ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال ہوسکتا ہے
(١٠٠٩٩) ام سلمہ کے غلام عبداللہ بن رافع فرماتے ہیں : میں نے حجاج بن عمرو انصاری سے مسلم کے روکے جانے کے بارے میں سوال کیا تو وہ فرمانے لگے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کی ہڈی ٹوٹ جائے یا وہ لنگڑا ہوگیا وہ حلال ہوجائے اس پر آئندہ سال دوبارہ حج ہے، عکرمہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس اور ابوہریرہ (رض) سے کہا تو دونوں نے فرمایا کہ حجاج سچ کہتا ہے۔
(۱۰۰۹۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَافِعٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَ سَأَلْتُ الْحَجَّاجَ بْنَ عَمْرٍو الأَنْصَارِیَّ عَنْ حَبْسِ الْمُسْلِمِ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کُسِرَ أَوْ عَرَجَ فَقَدْ حَلَّ وَعَلَیْہِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ ۔ قَالَ عِکْرِمَۃُ فَحَدَّثْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا ہُرَیْرَۃَ فَقَالاَ : صَدَقَ الْحَجَّاجُ۔
وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَافِعٍ۔
قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ : الْحَجَّاجُ الصَّوَّافُ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَثْبُتُ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۱۸۶]
وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ مُعَاوِیَۃُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَافِعٍ۔
قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ : الْحَجَّاجُ الصَّوَّافُ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَثْبُتُ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۱۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جن کا خیال ہے کہ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال ہوسکتا ہے
(١٠١٠٠) ایضاً شیخ فرماتے ہیں : بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اگر حج رہ جائے تو وہ حلال ہوجائے، لیکن ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : رکاوٹ تو صرف دشمن کی ہوتی ہے۔ واللہ اعلم
(۱۰۱۰۰) أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْبَرَائِ عَنْ عَلِیِّ ابْنِ الْمَدِینِیِّ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَقَدْ حَمَلَہُ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ إِنْ صَحَّ عَلَی أَنَّہُ یَحِلُّ بَعْدَ فَوَاتِہِ بِمَا یَحِلُّ بِہِ مَنْ یَفُوتُہُ الْحَجُّ بِغَیْرِ مَرِضٍ فَقَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ثَابِتًا عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لاَ حَصْرَ إِلاَّ حَصْرُ عَدُوٍّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّیْخُ : وَقَدْ حَمَلَہُ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ إِنْ صَحَّ عَلَی أَنَّہُ یَحِلُّ بَعْدَ فَوَاتِہِ بِمَا یَحِلُّ بِہِ مَنْ یَفُوتُہُ الْحَجُّ بِغَیْرِ مَرِضٍ فَقَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ثَابِتًا عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لاَ حَصْرَ إِلاَّ حَصْرُ عَدُوٍّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جن کا خیال ہے کہ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال ہوسکتا ہے
(١٠١٠١) عبدالرحمن بن اسود اپنے والد سے اور وہ عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ شخص جس کو ڈس دیا گیا اور اس نے عمرہ کا احرام باندھ رکھا تھا، وہ روک دیا گیا تو عبداللہ بن مسعود (رض) کہنے لگے : اس کی قربانی مکہ روانہ کرو۔ اپنے اور اس کے درمیان ایک دن علامت کے طور پر مقرر کرو۔ جب قربانی مکہ میں ذبح کردی جائے تو وہ حلال ہوجائے۔
ابو عبید فرماتے ہیں : کسائی نے کہا : الامار کا معنی علامت، جس کے ذریعہ کسی چیز کو پہچانا جائے۔ ایک معروف دن مقرر کرلو تاکہ تمہارے درمیان اختلاف نہ ہو۔
ابو عبید فرماتے ہیں : کسائی نے کہا : الامار کا معنی علامت، جس کے ذریعہ کسی چیز کو پہچانا جائے۔ ایک معروف دن مقرر کرلو تاکہ تمہارے درمیان اختلاف نہ ہو۔
(۱۰۱۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الَّذِی لُدِغَ وَہُوَ مُحْرِمٌ بِالْعُمْرَۃِ فَأُحْصِرَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : ابْعَثُوا بِالہَدْیِ وَاجْعَلُوا بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُ یَوْمَ أَمَارٍ فَإِذَا ذُبِحَ الْہَدْیُ بِمَکَّۃَ حَلَّ ہَذَا۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ الْکِسَائِیُّ : الأَمَارُ الْعَلاَمَۃُ الَّتِی یُعْرَفُ بِہَا الشَّیْئُ یَقُولُ : اجْعَلُوا بَیْنَکُمْ یَوْمًا تَعْرِفُونَہُ لِکَیْلاَ تَخْتَلِفُوا۔ [صحیح]
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ الْکِسَائِیُّ : الأَمَارُ الْعَلاَمَۃُ الَّتِی یُعْرَفُ بِہَا الشَّیْئُ یَقُولُ : اجْعَلُوا بَیْنَکُمْ یَوْمًا تَعْرِفُونَہُ لِکَیْلاَ تَخْتَلِفُوا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جن کا خیال ہے کہ بیماری کی وجہ سے رکنے والا حلال ہوسکتا ہے
(١٠١٠٢) ہشام اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضباعۃ بنت زبیر کے پاس سے گزرے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو حج کا ارادہ رکھتی ہے ؟ اس نے کہا : میں بیمار ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حج کر اور شرط لگا کہ میرے حلال ہونے کی وہ جگہ ہوگی جہاں تو نے مجھے روک دیا۔
امام شافعی (رض) فرماتے ہیں : اگر عروہ کی حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے استثنا کے بارے میں ثابت ہو تو میں کسی اور کے لیے اس کو جائز قرار نہ دوں گا، کیوں کہ میرے نزدیک یہ جائز نہیں ہے، کیوں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے برخلاف بھی ثابت ہے۔
امام شافعی (رض) فرماتے ہیں : اگر عروہ کی حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے استثنا کے بارے میں ثابت ہو تو میں کسی اور کے لیے اس کو جائز قرار نہ دوں گا، کیوں کہ میرے نزدیک یہ جائز نہیں ہے، کیوں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے برخلاف بھی ثابت ہے۔
(۱۰۱۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَرَّ بِضُبَاعَۃَ بِنْتِ الزُّبَیْرِ فَقَالَ: أَمَا تُرِیدِینَ الْحَجَّ۔ فَقَالَتْ: إِنِّی شَاکِیَۃٌ فَقَالَ لَہَا: حُجِّی وَاشْتَرِطِی أَنَّ مَحِلِّی حَیْثُ حَبَسْتَنِی۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ لَوْ ثَبَتَ حَدِیثُ عُرْوَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الاِسْتِثْنَائِ لَمْ أَعْدُہُ إِلَی غَیْرِہِ لأَنَّہُ لاَ یَحِلُّ عِنْدِی خِلاَفُ مَا ثَبَتَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ قَالَ الشَّیْخُ قَدْ ثَبَتَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔أَمَّا حَدِیثُ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامٍ فَقَدْ رُوِیَ مَوْصُولاً۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی۵۷۵]
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ لَوْ ثَبَتَ حَدِیثُ عُرْوَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الاِسْتِثْنَائِ لَمْ أَعْدُہُ إِلَی غَیْرِہِ لأَنَّہُ لاَ یَحِلُّ عِنْدِی خِلاَفُ مَا ثَبَتَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ قَالَ الشَّیْخُ قَدْ ثَبَتَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔أَمَّا حَدِیثُ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامٍ فَقَدْ رُوِیَ مَوْصُولاً۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی۵۷۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج میں استثناکا بیان
(١٠١٠٣) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضباعۃ بنت زبیر کے پاس گزرے اور وہ بیمار تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا آپ حج کا ارادہ رکھتیں ہیں ؟ اس نے کہا : ہاں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو حج کر اور شرط لگا اور کہہ : اے اللہ ! میرے حلال ہونے کی جگہ وہی ہے جہاں تو مجھے روک دے۔
(۱۰۱۰۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَئِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ بِضُبَاعَۃَ وَہِیَ شَاکِیَۃٌ فَقَالَ: أَتُرِیدِینَ الْحَجَّ۔ قَالَتْ: نَعَمْ قَالَ: فَحُجِّی وَاشْتَرِطِی وَقُولِی اللَّہُمَّ مَحِلِّی حَیْثُ حَبَسْتَنِی۔
وَصَلَہُ عَبْدُ الْجَبَّارِ وَہُوَ ثِقَۃٌ عَنْ سُفْیَانَ وَأَرْسَلَہُ غَیْرُہُ وَقَدْ وَصَلَہُ أَبُو أُسَامَۃَ : حَمَّادُ بْنُ أُسَامَۃَ وَمَعْمَرُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ وَمَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ الدارقطنی ۲/ ۲۱۹]
وَصَلَہُ عَبْدُ الْجَبَّارِ وَہُوَ ثِقَۃٌ عَنْ سُفْیَانَ وَأَرْسَلَہُ غَیْرُہُ وَقَدْ وَصَلَہُ أَبُو أُسَامَۃَ : حَمَّادُ بْنُ أُسَامَۃَ وَمَعْمَرُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ وَمَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ الدارقطنی ۲/ ۲۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج میں استثناکا بیان
(١٠١٠٤) ہشام اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضباعہ بنت زبیر کے پاس گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو حج کا ارادہ رکھتی ہے ؟ وہ کہنے لگی : مجھے تکلیف ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو حج کر اور شرط لگا اور کہہ : اے اللہ :(میرے حلال ہونے کی وہی جگہ ہوگی جہاں تو نے مجھے روک دیا اور یہ مقداد کے نکاح میں تھیں۔
(۱۰۱۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی ضُبَاعَۃَ بِنْتِ الزُّبَیْرِ فَقَالَ لَہَا : أَرَدْتِ الْحَجَّ ۔ قَالَتْ : وَاللَّہِ مَا أَجِدُنِی إِلاَّ وَجِعَۃً۔فَقَالَ لَہَا : حُجِّی وَاشْتَرِطِی وَقُولِی اللَّہُمَّ مَحِلِّی حَیْثُ حَبَسْتَنِی ۔ وَکَانَتْ تَحْتَ الْمِقْدَادِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۴۸۰۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۴۸۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১০৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج میں استثناکا بیان
(١٠١٠٥) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضباعۃ بنت زبیر کے پاس گئے۔ اس نے کہا : میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں، لیکن بیمار ہوں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو حج کر اور شرط لگا کہ میرے حلال ہونے کی جگہ وہی ہوگی جہاں تو نے مجھے روک دیا۔ یعنی میں وہاں احرام کھول دوں گی۔
(۱۰۱۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : دَخَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَی ضُبَاعَۃَ بِنْتِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَتْ : إِنِّی أُرِیدُ الْحَجَّ وَأَنَا شَاکِیَۃٌ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : حُجِّی وَاشْتَرِطِی أَنَّ مَحِلِّی حَیْثُ حَبَسْتَنِی ۔ [صحیح۔ انطر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০১১০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج میں استثناکا بیان
(١٠١٠٦) خالی
(۱۰۱۰۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ مِثْلَہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔
তাহকীক: