আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৭৮৮ টি

হাদীস নং: ১০০১১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ پرندوں کے فدیہ کا بیان

کبوتر اور اس جیسے پرندوں کے فدیہ کا بیان
(١٠٠٠٧) یوسف بن ماہک اور منصور حضرت عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی کبوتری اور اس کے دو بچوں پر کمرے کا دروازہ بند کردیا، پھر خود عرفات ومنیٰ کے میدان میں چلا گیا۔ جب واپس آیا تو وہ مرچکی تھیں، وہ ابن عمر (رض) کے پاس آکر اس کا تذکرہ کیا تو حضرت ابن عمر اور دوسرے شخص نے اس پر تین بکریاں فدیہ میں ڈال دیں۔
(۱۰۰۰۷)وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ الْفَقِیہِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ عَطَائٍ وَیُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ وَمَنْصُورٍ عَنْ عَطَائٍ : أَنَّ رَجُلاً أَغْلَقَ بَابَہُ عَلَی حَمَامَۃٍ وَفَرْخَیْہَا ثُمَّ انْطَلَقَ إِلَی عَرَفَاتٍ وَمِنًی فَرَجَعَ وَقَدْ مُوِّتَتْ فَأَتَی ابْنَ عُمَرَ فَذَکَرَ لَہُ ذَلِکَ فَجَعَلَ عَلَیْہِ ثَلاَثًا مِنَ الْغَنَمِ وَحَکَمَ مَعَہُ رَجُلٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ پرندوں کے فدیہ کا بیان

کبوتر اور اس جیسے پرندوں کے فدیہ کا بیان
(١٠٠٠٨) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جب مکہ کے کبوتروں میں سے کسی کو قتل کردیا جائے تو اس کے عوض ایک بکری ہے۔
(۱۰۰۰۸)أَخْبَرَنَا أَبُوأَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی حَمَامِ مَکَّۃَ إِذَا قُتِلَ شَاۃٌ۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ پرندوں کے فدیہ کا بیان

کبوتر اور اس جیسے پرندوں کے فدیہ کا بیان
(١٠٠٠٩) عبدالکریم حضرت عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ بڑے پرندے کر کی (سارس آبی پرندہ) جباری (سرخاب) اور ودر (مرغابی ) کے عوض ایک بکری ہے۔
(۱۰۰۰۹)أَخْبَرَنَا الشَّیْخُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ عَطَائٍ فِی عِظَامِ الطَّیْرِ شَاۃٌ الْکُرْکِیِّ وَالْحُبَارَی وَالْوِزِّ وَنَحْوِہِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن الجعد ۲۲۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ پرندوں کے فدیہ کا بیان

کبوتر اور اس جیسے پرندوں کے فدیہ کا بیان
(١٠٠١٠) عطاء ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حرم کے کبوتر کے علاوہ دوسرے کبوتر کا محرم شکار کرلے تو اس کی قیمت دینا ہوگی۔
(۱۰۰۱۰)وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ الْحَذَّائُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : مَا کَانَ سِوَی حَمَامِ الْحَرَمِ فَفِیہِ ثَمَنُہُ إِذَا أَصَابَہُ الْمُحَرِمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کبوتر کے علاوہ میں فدیہ کا بیان

عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہر پرندہ میں کبوتر کے علاوہ اس کی قیمت ہے۔
(١٠٠١١) عبداللہ بن ابی عمار فرماتے ہیں کہ معاذ بن جبل اور کعب احبار محرم آدمیوں کے ایک گروہ میں آئے جو بیت المقدس سے عمرہ کی غرض سے آئے تھے، ہم راستہ میں تھے اور کعب آگ تاپ رہے تھے۔ ان کا پاؤں ٹڈی کو لگا، اس نے دو ٹڈیاں پکڑ لیں اور ان کو قتل کردیا اور اپنے محرم ہونے کو بھول گئے۔ پھر ان کو اپنا محرم ہونا یاد آیا تو ان کو ڈال دیا۔ جب ہم مدینہ میں آکر حضرت عمر (رض) کے پاس آئے تو میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ کعب نے ٹڈیوں والا قصہ حضرت عمر (رض) کے سامنے بیان کردیا۔ حضرت عمر (رض) نے پوچھا : یہ قصہ کس کے ساتھ پیش آیا شاید کعب آپ ہی ہوں ؟ کہنے لگے : ہاں۔ فرمانے لگے کہ حمیر کے رہنے والے ٹڈی کو پسند کرتے ہیں، تو نے اپنے نفس میں کیا پایا۔ کہنے لگے : دو درہم۔ حضرت عمر (رض) خوشی سے کلمہ بخ کہنے لگے اور فرمایا : دو درہم تو سو ٹڈیوں سے بھی بہتر ہیں وہ کرو جو تمہارا دل کہتا ہے۔
(۱۰۰۱۱)أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أَبِی عَمَّارٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ أَقْبَلَ مَعَ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَکَعْبِ الأَحْبَارِ فِی أُنَاسٍ مُحْرِمِینَ مِنْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ بِعُمْرَۃٍ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِبَعْضِ الطَّرِیقِ وَکَعْبٌ عَلَی نَارٍ یَصْطَلِی مَرَّت بِہِ رِجْلٌ مِنْ جَرَادٍ فَأَخَذَ جَرَادَتَیْنِ فَمَلَّہُمَا وَنَسِیَ إِحْرَامَہُ ثُمَّ ذَکَرَ إِحْرَامَہُ فَأَلْقَاہَا فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِینَۃَ دَخَلَ الْقَوْمُ عَلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَدَخَلْتُ مَعَہُمْ فَقَصَّ کَعْبٌ قِصَّۃَ الْجَرَادَتَیْنِ عَلَی عُمَرَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَمَنْ بِذَلِکَ لَعَلَّکَ یَا کَعْبُ قَالَ : نَعَمْ قَالَ : إِنَّ حِمْیَرَ تُحِبُّ الْجَرَادَ مَا جَعَلْتَ فِی نَفْسِکَ؟ قَالَ : دِرْہَمَیْنِ قَالَ بَخٍ دِرْہَمَانِ خَیْرٌ مِنْ مِائَۃِ جَرَادَۃٍ اجْعَلْ مَا جَعَلْتَ فِی نَفْسِکَ۔ [ضعیف۔ اخرجہ الشافعی۶۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کبوتر کے علاوہ میں فدیہ کا بیان

عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہر پرندہ میں کبوتر کے علاوہ اس کی قیمت ہے۔
(١٠٠١٢) قاسم بن محمد کہتے ہیں کہ میں ابن عباس (رض) کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک محرم آدمی نے جس نے ٹڈی کو قتل کردیا تھا سوال کیا تو ابن عباس (رض) فرمایا : ایک مٹھی کھانے سے، البتہ تم ضرور ایک مٹھی ٹڈی سے پکڑنا لیکن وہ پھرگئے۔

امام شافعی (رض) فرماتے ہیں : لتاخذن بقبضۃ جرادات کا معنیٰ قیمت ہے، اور کہتے ہیں : احتیاط اسی میں ہے کہ جو آپ کے ذمہ ہے اس سے زیادہ نکال دیا جائے باوجود اس کے کہ میں جانتا ہوں جو میں نے آپ کو بتایا ہے وہ زیادہ ہے اس سے جو آپ کے ذمہ ہے۔
(۱۰۰۱۲)أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی بُکَیْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ یَقُولُ : کُنْت جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَسَأَلَہُ رَجُلٌ عَنْ جَرَادَۃٍ قَتَلَہَا وَہُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : فِیہَا قَبْضَۃٌ مِنْ طَعَامٍ وَلَتَأْخُذَنَّ بِقَبْضَۃِ جَرَادَاتٍ وَلَکِنْ وَلَوْ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ قَوْلُہُ وَلَتَأْخُذَنَّ بِقَبْضَۃِ جَرَادَاتٍ أَیْ إِنَّمَا فِیہَا الْقَیِّمَۃُ وَقَوْلُہُ وَلَوْ یَقُولُ تَحْتَاطُ فَتُخْرِجُ أَکْثَرَ مِمَّا عَلَیْکَ بَعْدَ أَنْ أَعْلَمْتُکَ أَنَّہُ أَکْثَرُ مِمَّا عَلَیْکَ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۶۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کبوتر کے علاوہ میں فدیہ کا بیان

عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہر پرندہ میں کبوتر کے علاوہ اس کی قیمت ہے۔
(١٠٠١٣) عطاء کہتے ہیں کہ ابن عباس (رض) سے حرم کے اندر ٹڈی کے شکار کے بارے میں سوال ہوا تو فرمایا : نہیں اور اس سے منع فرمایا، کہتے ہیں : میں نے ان سے کہا یا قوم میں سے ایک آدمی نے کہا کہ آپ کی قوم تو لیتے ہیں اور وہ مسجد میں گوٹھ مار کر بیٹھے ہوتے ہیں۔ فرمایا : وہ نہیں جانتے۔
(۱۰۰۱۳)وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً یَقُولُ : سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ صَیْدِ الْجَرَادِ فِی الْحَرَمِ فَقَالَ : لاَ وَنَہَی عَنْہُ قَالَ : إِمَّا قُلْتُ لَہُ أَوْ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ فَإِنَّ قَوْمَکَ یَأْخُذُونَہُ وَہُمْ مُحْتَبُونَ فِی الْمَسْجِدِ فَقَالَ : لاَ یَعْلَمُونَ۔

[صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۶۴۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کبوتر کے علاوہ میں فدیہ کا بیان

عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہر پرندہ میں کبوتر کے علاوہ اس کی قیمت ہے۔
(١٠٠١٤) امام شافعی (رض) اور امام مسلم (رض) ان الفاظ میں سے زیادہ صحیح الفاظ حفاظ نے ابن جریج سے روایت کیے ہیں اور ان دونوں میں سے زیادہ صحیح منحنون ہی ہے۔
(۱۰۰۱۴)قَالَ وَأَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : مُنْحَنُونَ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَمُسْلِمٌ أَصْوَبُہُمَا رَوَی الْحُفَّاظُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ مُنْحَنُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ کبوتر کے علاوہ میں فدیہ کا بیان

عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہر پرندہ میں کبوتر کے علاوہ اس کی قیمت ہے۔
(١٠٠١٥) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ٹڈی سمندری شکار ہے۔
(۱۰۰۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ جَابَانَ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْجَرَادُ مِنْ صَیْدِ الْبَحْرِ ۔

[ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۱۸۵۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ ٹڈی کے سمندری شکار ہونے کا بیان
(١٠٠١٦) ابومہزم حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم نے ٹڈی کی قسم پائی ایک آدمی اپنے کوڑے سے اسے مار رہا تھا اور وہ محرم تھا۔ اس سے کہا گیا : یہ درست نہیں ہے، یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ذکر کی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ سمندری شکار ہے۔
(۱۰۰۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ الْخَلِیلِ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ حَبِیبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ أَبِی الْمُہَزِّمِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : أَصَبْنَا ضَرْبًا مِنْ جَرَادٍ فَکَانَ الرَّجُلُ یَضْرِبُ بِسَوْطِہِ وَہُوَ مُحْرِمٌ فَقِیلَ لَہُ : إِنَّ ہَذَا لاَ یَصْلُحُ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّمَا ہُوَ مِنْ صَیْدِ الْبَحْرِ ۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَزِّمِ۔

وَأَبُو الْمُہَزِّمِ : یَزِیدُ بْنُ سُفْیَانَ ضَعِیفٌ وَمَیْمُونُ بْنُ جَابَانَ غَیْرُ مَعْرُوفٍ فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

وَقَدْ قِیلَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ مَیْمُونٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ کَعْبٍ مِنْ قَوْلِہِ۔ [ضعیف جداً۔ اخرجہ ابوداود ۱۸۵۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ ٹڈی کے سمندری شکار ہونے کا بیان
(١٠٠١٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر انڈے کے عوض ایک دن کا روزہ یا ایک مسکین کا کھانا کھلانا ہے۔
(۱۰۰۱۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ : أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِی بَیْضِ النَّعَامِ حَدِیثُ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : فِی کُلِّ بَیْضٍ صِیَامُ یَوْمٍ أَوْ إِطْعَامُ مِسْکِینٍ ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُلَیْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَصَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ وَغَیْرُہُمَا عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [ضعیف۔ اخرجہ الدارقطنی ۲/۲۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠١٨) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شتر مرغ کا انڈہ توڑنے والے شخص پر ایک انڈے کے عوض ایک روزہ کا فدیہ مقرر فرماتے تھے۔
(۱۰۰۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی زِیَادُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- حَکَمَ فِی بَیْضِ النَّعَامِ کَسَرَہُ رَجُلٌ مُحْرِمٌ صِیَامُ یَوْمٍ لِکُلِّ بَیْضَۃٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ ہَکَذَا رَوَاہُ أَبُو قُرَّۃَ : مُوسَی بْنُ طَارِقٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَرَوَاہُ أَبُو عَاصِمٍ وَہِشَامُ بْنُ سُلَیْمَانَ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی رَوَّادٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ زِیَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَائِشَۃَ وَہُوَ الصَّحِیحُ قَالَہُ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ وَغَیْرُہُ مِنَ الْحُفَّاظِ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠١٩) معاویہ بن قرہ ایک انصاری آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ محرم آدمی کی سواری نے شتر مرغ کے انڈوں کو روند ڈالا۔ آدمی حضرت علی (رض) کے پاس چلا گیا اس بارے میں سوال کیا، حضرت علی (رض) فرمانے لگے : ہر انڈے کے عوض اونٹنی کے پیٹ والا بچہ۔ آدمی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گیا۔ حضرت علی (رض) والی بات بتلائی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حضرت علی (رض) نے جو کہا تو نے سن لیا لیکن تجھے رخصت ہے کہ ہر انڈے کے عوض ایک دن کا روزہ یا ایک مسکین کا کھانا کھلا دے۔
(۱۰۰۱۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ حَدَّثَنَا مَطَرٌ الوَرَّاقُ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ بْنَ قُرَّۃَ حَدَّثَہُمْ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ : أَنَّ رَجُلاً مُحْرِمًا أَوْطَأَ رَاحِلَتَہُ أُدْحِیَّ نَعَامٍ فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَسَأَلَہُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ عَلِیٌّ : عَلَیْکَ فِی کُلِّ بَیْضَۃٍ ضِرَابُ نَاقَۃٍ أَوْ جَنِینُ نَاقَۃٍ۔ فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ إِلَی نَبِیِّ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ مَا قَالَ عَلِیٌّ فَقَالَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- : قَدْ قَالَ عَلِیٌّ مَا تَسْمَعُ وَلَکِنْ ہَلُمَّ إِلَی الرُّخْصَۃِ عَلَیْکَ فِی کُلِّ بَیْضَۃٍ صِیَامُ یَوْمٍ أَوْ إِطْعَامُ مِسْکِینٍ ۔ [ضعیف۔ اخرجہ احمد ۵/ ۵۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢٠) عبدالوہاب فرماتے ہیں کہ سعید سے شتر مرغ کے انڈوں کے بارے میں سوال ہوا جو محرم آدمی پکڑ لیتا ہے۔
(۱۰۰۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ قَالَ : سُئِلَ سَعِیدٌ عَنْ بَیْضِ النَّعَامِ یُصِیبُہُ الْمُحْرِمُ فَأَخْبَرَنَا عَنْ مَطَرٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ۔

وَقِیلَ فِیہِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَلِیٍّ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔

[ضعیف۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢١) کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا : جب محرم شتر مرغ کے انڈے اٹھالے تو اس کے عوض اس پر قیمت ڈالی جائے گی۔
(۱۰۰۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا َلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی یَحْیَی عَنْ حُسَیْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَضَی فِی بَیْضِ نَعَامٍ أَصَابَہُ مُحْرِمٌ بِقَدْرِ ثَمَنِہِ۔

وَرَوَاہُ مُوسَی بْنُ دَاوُدَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ وَقَالَ بِقِیمَتِہِ

وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ أَبِی الْمُہَزِّمِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ جَمَاعَۃٍ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ أَجْمَعِینَ۔ [منکر۔ اخرجہ الدارقطنی ۲/ ۲۴۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢٢) عبیداللہ بن حصین حضرت ابو موسیٰ اشعری (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب محرم شتر مرغ کے انڈے اٹھالے تو ایک انڈے کے عوض ایک روزہ یا ایک مسکین کا کھانا کھلائے۔
(۱۰۰۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْحِیرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ فِی بَیْضَۃِ النَّعَامَۃِ یُصِیبُہَا الْمُحْرِمُ : صَوْمُ یَوْمٍ أَوْ إِطْعَامُ مِسْکِینٍ۔

[ضعیف۔ اخرجہ شافعی ۶۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢٣) ایضاً
(۱۰۰۲۳) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ بِمِثْلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢٤) ابوعبیدہ عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ جب محرم شتر مرغ کا انڈہ چرا لے تو اس کے عوض اس کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
(۱۰۰۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا خُصَیْفٌ عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ فِی بَیْضِ النَّعَامِ یُصِیبُہُ الْمُحْرِمُ قَالَ فِیہِ ثَمَنُہُ أَوْ قَالَ قِیمَتُہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০২৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢٥) عطاء ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے حرم کے کبوتروں کے دو انڈوں کے عوض ایک درہم فدیہ مقرر کیا۔

(ب) ابن جریج حضرت عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ اس سے ان کی مراد قیمت تھی۔
(۱۰۰۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّہُ جَعَلَ فِی کُلِّ بَیْضَتَیْنِ مِنْ بَیْضِ حَمَامِ الْحَرَمِ دِرْہَمًا۔

وَرَوَاہُ الشَّافِعِیُّ عَنْ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ مِنْ قَوْلِہِ ثُمَّ قَالَ : أُرَی عَطَائً أَرَادَ بِقَوْلِہِ ہَذَا الْقِیمَۃَ یَوْمَ قَالَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৩০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ شتر مرغ کے انڈے جو محرم آدمی پکڑے

ربیع کہتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : کیا آپ اس بارے میں کچھ اہم بات فرماتے ہیں ؟ انھوں نے فرمایا : بہرحال کیا اس کی مثل کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔ میں نے کہا : وہ کیا ؟ کہتے ہیں : مجھے ثقہ آدمی نے ابوزناد سے خبر دی کہ نبی
(١٠٠٢٦) حضرت حسن علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے شتر مرغ کے انڈے توڑ ڈالے تو وہ اس کے بقدر اونٹنی ذبح کرے اگر اونٹنی بھاگ جائے ؟ فرمایا : ممکن ہے کوئی انڈا بھی ٹوٹا ہوا ہو۔

امام شافعی (رض) فرماتے ہیں : نہ ہم اور نہ ہی اہل عراق اس قول کو قبول کرتے ہیں، ہم صرف اس کی قیمت ڈالتے ہیں اور جرمانے کے طور پر اس کی قیمت ادا کرے۔

شیخ فرماتے ہیں : معاویہ بن قرہ کی منقطع روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سائل کو واپس کیا اور فرمایا : ایک دن کا روزہ یا ایک مسکین کو کھانا کھلائو۔
(۱۰۰۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ حِکَایَۃً عَنْ ہُشَیْمٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَلِیٍّ فِیمَنْ أَصَابَ بَیْضَ نَعَامٍ قَالَ : یَضْرِبُ بِقَدْرِہِنَّ نُوقًا قِیلَ لَہُ : فَإِنْ أَزْلَقَتْ مِنْہُنَّ نَاقَۃٌ قَالَ : فَإِنَّ مِنَ الْبَیْضِ مَا یَکُونُ مَارِقًا۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ : لَسْنَا وَلاَ إِیَّاہُمْ یَعْنِی الْعِرَاقِیِّینَ وَلاَ أَحَدٌ عَلِمْنَاہُ یَأْخُذُ بِہَذَا یَقُولُ : یَغْرَمُ ثَمَنَہُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْمَنَاسِکِ رَوَوْا ہَذَا عَنْ عَلِیٍّ مِنْ وَجْہٍ لاَ یُثْبِتُ أَہْلُ الْعِلْمِ بِالْحَدِیثِ مِثْلَہُ وَلِذَلِکَ تَرَکْنَاہُ بِأَنَّ مَنْ وَجَبَ عَلَیْہِ شَیْء ٌ لَمْ یَجْزِہِ بِمُغَیَّبٍ یَکُونُ وَلاَ یَکُونُ وَإِنَّمَا یَجْزِیہِ بِقَائِمٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ : لَیْسَ فِیمَا أَوْرَدَہُ سَمَاعُ الْحَسَنِ مِنْ عَلِیٍّ وَحَدِیثُ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- رَدَّ سَائِلَہُ إِلَی صِیَامِ یَوْمٍ أَوْ إِطْعَامِ مِسْکِینٍ۔

[ضعیف۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۷/ ۲۵]
tahqiq

তাহকীক: