আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ৮৭৩১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے ایک سال میں کئی عمرے کیے
(٨٧٢٨) علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں : ہر مہینے میں عمرہ ہے۔
(۸۷۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ : أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : فِی کُلِّ شَہْرٍ عُمْرَۃٌ۔ [ضعیف۔ مسند شافعی ۵۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے ایک سال میں کئی عمرے کیے
(٨٧٢٩) عبداللہ بن عمر (رض) نے عبداللہ بن زبیر کے دور میں کئی سال دو عمرے سالانہ کیے۔
(۸۷۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا أَنَسٌ ہُوَ ابْنُ عِیَاضٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : اعْتَمَرَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَعْوَامًا فِی عَہْدِ ابْنِ الزُّبَیْرِ عُمْرَتَیْنِ فِی کُلِّ عَامٍ۔ [صحیح۔ مسند شافعی ۵۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کا بیان جس نے ایک سال میں کئی عمرے کیے
(٨٧٣٠) انس بن مالک (رض) کی اولاد میں سے کسی نے یہ بات بیان کی کہ ہم مکہ میں انس بن مالک (رض) کے ساتھ تھے تو وہ جب بھی سر دھوتے تو نکل کر عمرہ کرلیتے۔
(۸۷۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی حُسَیْنٍ عَنْ بَعْضِ وَلَدِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کُنَّا مَعَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ بِمَکَّۃَ وَکَانَ إِذَا حَمَّمَ رَأْسَہُ خَرَجَ فَاعْتَمَرَ۔[ضعیف۔ مسند شافعی ۵۱۴۔ ابن ابی شیبہ ۱۲۷۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣١) مطرف کہتے ہیں کہ عمران بن حصین (رض) نے فرمایا کہ میں تجھے ایک حدیث سناتا ہوں، شاید کہ اللہ تعالیٰ اس دن کے بعد تجھے اس حدیث سے فائدہ پہنچائے اور جان لے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے بعض اہل کو عشرہ ذوالحجہ میں عمرہ کروایا اور اس کو منسوخ کرنے کے لیے قرآن نازل نہیں ہوا، اب جس کی مرضی جو رائے قائم کرلے۔
(۸۷۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ الْجُرَیْرِیُّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الشِّخِّیرِ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ قَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ : إِنِّی لأُحَدِّثُکَ الْحَدِیثَ لَعَلَّ اللَّہَ تَعَالَی یَنْفَعُکَ بِہِ بَعْدَ الْیَوْمِ وَاعْلَمْ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہُ -ﷺ- قَدْ أَعْمَرَ طَائِفَۃً مِنْ أَہْلِہِ فِی عَشْرِ ذِی الْحِجَّۃِ وَلَمْ یَنْزِلْ قُرْآنٌ یَنْسَخُہُ۔ رَأَی رَجُلٌ بَعْدُ مَا شَائَ أَنْ یَرَی۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الْجُرَیْرِیِّ وَزَادَ وَلَمْ یَنْہَ عَنْہُ حَتَّی مَضَی لِوَجْہِہِ۔
[صحیح مسلم ۱۲۲۶۔ ابن ماجہ ۲۹۷۸]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الْجُرَیْرِیِّ وَزَادَ وَلَمْ یَنْہَ عَنْہُ حَتَّی مَضَی لِوَجْہِہِ۔
[صحیح مسلم ۱۲۲۶۔ ابن ماجہ ۲۹۷۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٢) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ عائشہ (رض) کو صرف اس لیے ذوالحجہ میں عمرہ کروایا تھا تاکہ مشرکین کی بات کو ختم کرسکیں، کیوں کہ یہ قریشی اور ان کے ہم نوا کہا کرتے تھے : جب زخم ختم ہوجائیں اور نشانات چلے جائیں اور صفر کا مہینہ شروع ہوجائے تو عمرہ کرنے والے کے لیے عمرہ حلال ہوجاتا ہے تو گویا وہ ذوالحجہ اور محرم کے گزر جانے تک عمرہ کو حرام قرار دیتے تھے۔
(۸۷۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَنَّادٌ عَنِ ابْنِ أَبِی زَائِدَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : وَاللَّہِ مَا أَعْمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَائِشَۃَ فِی ذِی الْحِجَّۃِ إِلاَّ لِیَقْطَعَ بِذَلِکَ أَمْرَ أَہْلِ الشِّرْکِ فَإِنَّ ہَذَا الْحَیَّ مِنْ قُرَیْشٍ وَمَنْ دَانَ دِینَہُمْ کَانُوا یَقُولُونَ : إِذَا عَفَا الْوَبَرْ وَبَرَأَ الدَّبَرْ وَدَخَلَ صَفَرْ حَلَّتِ الْعُمْرَۃُ لِمَنِ اعْتَمَرْ۔ فَکَانُوا یُحَرِّمُونَ الْعُمْرَۃَ حَتَّی یَنْسَلِخَ ذُو الْحِجَّۃِ وَالْمُحَرَّمُ۔ [حسن۔ ابوداود ۱۹۸۷۔ ابن حبان ۱۹۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٣) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اہل جاہلیت حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کو روئے ارض پر بہت بڑا گناہ سمجھتے تھے اور کہتے تھے کہ جب اونٹوں کی پشت کے زخم صحیح ہوجائیں اور نشانات مٹ جائیں اور صفر کا مہینہ ختم ہوجائے تو پھر عمرہ کرنے والے کے لیے عمرہ حلال ہوگا۔ وہ محرم کو صفر کہتے تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ (رض) ذوالحجہ کی چار تاریخ کو حج کا تلبیہ کہتے ہوئے پہنچے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو حکم دیا کہ اس کو عمرہ بنالیں ، یہ بات ان پر گراں گزری۔ انھوں نے کہا کہ عمرہ کے بعد کیسے حلال ہوں گے ؟ تو آپ نے فرمایا : ہر طرح سے حلال یعنی ہر چیز ان کے لیے جو احرام کی وجہ سے ممنوع تھی جائز ہوگی۔
(۸۷۳۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنِی ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانُوا یَرَوْنَ أَنَّ الْعُمْرَۃَ فِی أَشْہُرِ الْحَجِّ مِنْ أَفْجَرِ الْفُجُورِ فِی الأَرْضِ یَقُولُونَ : إِذَا بَرَأَ الدَّبَرْ وَعَفَا الأَثَرْ وَانْسَلَخَ صَفَرْ حَلَّتِ الْعُمْرَۃُ لِمَنِ اعْتَمَرْ۔ وَکَانُوا یُسَمُّونَ الْمُحَرَّمَ صَفَرًا ، فَقَدِمَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَأَصْحَابُہُ لِصُبْحِ رَابِعَۃٍ مُہِلِّینَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَہُمُ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَجْعَلُوہَا عُمْرَۃً فَتَعَاظَمَ ذَلِکَ عِنْدَہُمْ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَیُّ الْحِلِّ؟ قَالَ : ((الْحِلُّ کُلُّہُ))۔ یَعْنِی یُحِلُّونَ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ وَبَیَّنَ فِی حَدِیثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہُ إِنَّمَا أَمَرَ بِذَلِکَ مَنْ لَمْ یَکُنْ سَاقَ الْہَدْیَ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۸۹۔ مسلم ۱۲۴۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ وُہَیْبٍ وَبَیَّنَ فِی حَدِیثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہُ إِنَّمَا أَمَرَ بِذَلِکَ مَنْ لَمْ یَکُنْ سَاقَ الْہَدْیَ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۸۹۔ مسلم ۱۲۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٤) ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے حج کو عمرہ کے ساتھ فسخ کرلے ۔ یہ صرف اصحاب محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قافلہ کے لیے جائز تھا۔
(۸۷۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُرَقَّعٍ الأَسَدِیِّ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمْ یَکُنْ لأَحَدٍ أَنْ یَفْسَخَ حَجَّہُ إِلَی عُمْرَۃٍ إِلاَّ لِلرَّکْبِ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ- خَاصَّۃً۔
[صحیح۔ مسلم ۱۲۲۴۔ نسائی ۲۸۱۲]
[صحیح۔ مسلم ۱۲۲۴۔ نسائی ۲۸۱۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٥) عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حجۃ الوداع کے موقع پر نکلے ، ہم میں سے کچھ صرف عمرہ کا تلبیہ کہہ رہے تھے اور کچھ حج و عمرہ دونوں کا اور کچھ صرف حج کا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج کا تلبیہ کہا تو جس نے صرف عمرہ کے لیے تلبیہ کہا تو وہ حلال ہوگیا، لیکن جس نے صرف حج یا حج و عمرہ دونوں کا تلبیہ کہا وہ یوم نحر سے پہلے حلال نہ ہوسکا۔
(۸۷۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ : عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدَۃَ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ التُّرْکُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ : قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ : مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَامَ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ فَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ ، وَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِحَجَّۃٍ وَعُمْرَۃٍ ، وَمِنَّا مَنْ أَہَلَّ بِالْحَجِّ ، وَأَہَلَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْحَجِّ۔ وَأَمَّا مَنْ أَہَلَّ بِعُمْرَۃٍ فَحَلَّ ، وَأَمَّا مَنْ أَہَلَّ بِحَجٍّ أَوْ جَمَعَ بَیْنَ الْحَجَّۃِ وَالْعُمْرَۃِ فَلَمْ یَحِلُّوا حَتَّی کَانَ یَوْمُ النَّحْرِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی ، وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنِ ابْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۸۷۔ مسلم ۱۲۱۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی ، وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنِ ابْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۸۷۔ مسلم ۱۲۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৩৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٦) (الف) عکرمہ بن خالد فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عمر (رض) سے حج سے پہلے عمرہ کرنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اگر کوئی حج سے پہلے عمرہ کرلے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
(ب) سیدنا عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج سے پہلے عمرہ کیا، امام بخاری (رح) نے اپنی صحیح میں ابن مبارک اور ابو عاصم کی حدیث کو ابن جریج سے نقل کیا ہے۔
(ب) سیدنا عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج سے پہلے عمرہ کیا، امام بخاری (رح) نے اپنی صحیح میں ابن مبارک اور ابو عاصم کی حدیث کو ابن جریج سے نقل کیا ہے۔
(۸۷۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ الْعُمْرَۃِ قَبْلَ الْحَجِّ فَقَالَ : لاَ بَأْسَ عَلَی أَحَدٍ أَنْ یَعْتَمِرَ قَبْلَ الْحَجِّ۔
قَالَ وَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ : اعْتَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- قَبْلَ الْحَجِّ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَأَبِی عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۶۸۴۔ مسند احمد ۲/۴۶]
قَالَ وَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ : اعْتَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- قَبْلَ الْحَجِّ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَأَبِی عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۶۸۴۔ مسند احمد ۲/۴۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٧) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر میں حج سے پہلے عمرہ کروں اور قربانی لے کر جاؤں تو یہ میرے لیے حج کے بعد ذوالحجہ میں ہی عمرہ کرنے کی نسبت زیادہ محبوب ہے۔
(۸۷۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ : لأَنْ أَعْتَمِرَ قَبْلَ الْحَجِّ وَأُہْدِیَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَعْتَمِرَ بَعْدَ الْحَجِّ فِی ذِی الْحِجَّۃِ۔ [صحیح۔ موطا مالک ۷۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٨) سیدنا انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چار عمرے کیے اور سارے ہی ذی القعدہ میں کیے سوائے اس عمرہ کے جو آپ نے حج کے ساتھ کیا تھا۔ ایک عمرہ حدیبیہ سے یا حدیبیہ والے سال، دوسرا اس سے اگلے سال ذوالقعدہ میں اور تیسرا جعرانہ مقام سے جہاں حنین کی غنیمتیں تقسیم کیں اور ایک عمرہ حج کے ساتھ۔
(۸۷۳۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ أَخْبَرَنَا ہُدْبَۃُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ أَنَّ أَنَسًا أَخْبَرَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ کُلُّہُنَّ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ إِلاَّ الَّتِی مَعَ حَجَّتِہِ۔ عُمْرَۃٌ مِنَ الْحُدَیْبِیَۃِ أَوْ زَمَنَ الْحُدَیْبِیَۃِ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ ، وَعُمْرَۃً مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ ، وَعُمْرَۃً مِنَ الْجِعْرَانَۃِ حَیْثُ قَسَمَ غَنَائِمَ حُنَیْنٍ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ ، وَعُمْرَۃً مَعَ حَجَّتِہِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہُدْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۹۱۷۔مسلم ۱۲۵۳]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہُدْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۹۱۷۔مسلم ۱۲۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٣٩) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین عمرے کیے اور تینوں ذی القعدہ میں ہی کیے۔
(۸۷۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ الْمُزَکِّی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثَلاَثَ عُمَرٍ کُلُّہَا فِی ذِی الْقَعْدَۃِ۔[حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٤٠) سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین عمرے کیے : ایک شوال میں اور دو ذی القعدہ میں۔
(۸۷۴۰) وأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اعْتَمَرَ ثَلاَثَ عُمَرٍ : عَمْرَۃً فِی شَوَّالٍ ، وَعُمْرَتَیْنِ فِی ذِی الْقَعْدَۃِ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٤١) سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : عمرہ سارا سال حلال ہے سوائے چار دنوں کے : (١) یومِ عرفہ (٢) یومِ نحر (٣، ٤) دو دن اس کے بعد۔
(۸۷۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ الرِّشْکِ عَنْ مُعَاذَۃَ الْعَدَویَّۃِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : حَلَّتِ الْعُمْرَۃُ فِی السَّنَۃِ کُلِّہَا إِلاَّ فِی أَرْبَعَۃِ أَیَّامٍ : یَوْمُ عَرَفَۃَ ، وَیَوْمُ النَّحْرِ ، وَیَوْمَانِ بَعْدَ ذَلِکَ۔
وَہَذَا مَوْقُوفٌ وَہُوَ مَحْمُولٌ عِنْدَنَا عَلَی مَنْ کَانَ مُشْتَغِلاً بِالْحَجِّ فَلاَ یُدْخِلُ الْعُمْرَۃَ عَلَیْہِ ، وَلاَ یَعْتَمِرُ حَتَّی یُکْمِلَ عَمَلَ الْحَجِّ کُلَّہِ۔ فَقَدْ أَمَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَبَا أَیُّوبَ الأَنْصَارِیَّ وَہَبَّارَ بْنَ الأَسْوَدِ حِینَ فَاتَ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا الْحَجُّ بأَنْ یَتَحَلَّلَ بِعَمَلِ عُمْرَۃٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَأَعْظَمُ الأَیَّامِ حُرْمَۃً أَوْلاَہَا أَنْ یُنْسَکَ فِیہَا لِلَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔[صحیح]
وَہَذَا مَوْقُوفٌ وَہُوَ مَحْمُولٌ عِنْدَنَا عَلَی مَنْ کَانَ مُشْتَغِلاً بِالْحَجِّ فَلاَ یُدْخِلُ الْعُمْرَۃَ عَلَیْہِ ، وَلاَ یَعْتَمِرُ حَتَّی یُکْمِلَ عَمَلَ الْحَجِّ کُلَّہِ۔ فَقَدْ أَمَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَبَا أَیُّوبَ الأَنْصَارِیَّ وَہَبَّارَ بْنَ الأَسْوَدِ حِینَ فَاتَ کُلَّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا الْحَجُّ بأَنْ یَتَحَلَّلَ بِعَمَلِ عُمْرَۃٍ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَأَعْظَمُ الأَیَّامِ حُرْمَۃً أَوْلاَہَا أَنْ یُنْسَکَ فِیہَا لِلَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ رمضان میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٤٢) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک انصاری عورت کو کہا : ہمارے ساتھ اس سال حج کرنے سے تجھے کیا چیز مانع ہے ؟ تو کہنے لگی : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرا شوہر اور بیٹا ایک اونٹنی پر سوار ہوگئے ہیں اور صرف ایک اونٹنی بچی ہے، جس سے ہم پانی نکالتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چلو جب رمضان آئے تو عمرہ کرلینا کیوں کہ رمضان کا عمرہ حج کے برابر ہے۔
(۸۷۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یُخْبِرُنَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لاِمْرَأَۃٍ مِنَ الأَنْصَارِ قَدْ سَمَّاہَا ابْنُ عَبَّاسٍ وَنَسِیتُ اسْمَہَا : ((مَا مَنَعَکِ أَنْ تَحُجِّی مَعَنَا الْعَامَ؟))۔ قَالَتْ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ إِنَّہُ کَانَ لَنَا نَاضِحَانِ فَرَکِبَ أَبُو فُلاَنٍ وَابْنُہُ لِزَوْجِہَا وَابْنِہَا نَاضِحًا وَتَرَکَ نَاضِحًا نَنْتَضِحُ عَلَیْہِ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-: ((فَإِذَا کَانَ رَمَضَانُ فَاعْتَمِرِی فَإِنَّ عُمْرَۃً فِی رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّۃً))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُسَدَّدٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۹۰۔ مسلم ۱۲۵۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُسَدَّدٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَحْیَی الْقَطَّانِ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۹۰۔ مسلم ۱۲۵۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ رمضان میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٤٣) ام معقل اسدیہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں اور میرا اونٹ کمزور ہے، آپ کیا حکم فرماتے ہیں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رمضان میں عمرہ کرلینا ، کیوں کہ رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے۔
(۸۷۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ السُّوسِیُّ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِ سَمَاعِہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ حَدَّثَنِی أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِی ابْنُ أُمِّ مَعْقِلٍ الأَسَدِیَّۃِ قَالَ قَالَتْ أُمِّی : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أُرِیدُ الْحَجَّ وَجَمَلِی أَعْجَفُ فَمَا تَأْمُرُنِی؟ فَقَالَ : ((اعْتَمِرِی فِی رَمَضَانَ فَإِنَّ عُمْرَۃً فِی رَمَضَانَ کَحَجَّۃٍ))۔ [صحیح۔ مسند احمد ۴/ ۲۱۰۔ معجم کبیر للطبرانی ۲۰/ ۲۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ رمضان میں عمرہ کرنے کا بیان
(٨٧٤٤) ہرم بن خنبش (رض) فرماتے ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھا تو ایک عورت آئی اور کہنے لگی : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں کس مہینے میں عمرہ کروں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رمضان میں عمرہ کرلے کیوں کہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے۔
(۸۷۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ الْمُؤَذِّنُ قَالاَ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ یَزِیدَ الأَوْدِیُّ عَنْ عَامِرٍ عَنْ ہَرِمِ بْنِ خَنْبَشٍ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَتَتْہُ امْرَأَۃٌ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ فِی أَیِّ الشُّہُورِ أَعْتَمِرُ ؟ قَالَ : ((اعْتَمِرِی فِی رَمَضَانَ فَإِنَّ عُمْرَۃً فِی رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّۃً))۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ دَاوُدَ الأَوْدِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ عَبْدِ الْخَالِقِ : وَہْبُ بْنُ خَنْبَشٍ ، وَرِوَایَۃُ بَیَانٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ وَہْبِ بْنِ خَنْبَشٍ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَہْبٌ أَصَحُّ۔ [صحیح۔ ابن ماجہ ۲۹۹۲۔ مسند احمد ۴/ ۱۷۷]
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ۔
وَکَذَلِکَ قَالَہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ دَاوُدَ الأَوْدِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ عَبْدِ الْخَالِقِ : وَہْبُ بْنُ خَنْبَشٍ ، وَرِوَایَۃُ بَیَانٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ وَہْبِ بْنِ خَنْبَشٍ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَہْبٌ أَصَحُّ۔ [صحیح۔ ابن ماجہ ۲۹۹۲۔ مسند احمد ۴/ ۱۷۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ عمرہ پر حج کو داخل کرنے کا بیان
(٨٧٤٥) (الف) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حجۃ الوداع میں نکلے تو ہم نے عمرہ کا تلبیہ کہا : پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کے پاس قربانی ہے، وہ حج و عمرہ دونوں کا تلبیہ کہے ، پھر حلال نہ ہو حتیٰ کہ دونوں سے فارغ ہو لے، فرماتی ہیں : میں مکہ حیض کی حالت میں پہنچی اور میں نے بیت اللہ اور صفا ومروہ کا طواف نہ کیا تھا تو اس بات کا شکوہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنا سر کھول دے اور کنگھی کرلے اور حج کا تلبیہ کہہ اور عمرہ کو رہنے دے، فرماتی ہیں : میں نے ایسے ہی کیا تو جب ہم نے حج کرلیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے عبدالرحمن بن ابی بکر کے ساتھ تنعیم کی طرف بھیجا، پھر میں نے عمرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ تیرے عمرے کی جگہ ہے، فرماتی ہیں : جنہوں نے عمرہ کا تلبیہ کہا تھا، انھوں نے بیت اللہ اور صفا و مروہ کا طواف کیا، پھر حلال ہوگئے۔ پھر انھوں نے ایک اور طواف کیا جب وہ اپنے حج سے فارغ ہو کر منیٰ سے لوٹے اور جنہوں نے حج و عمرہ کو جمع کیا تھا انھوں نے صرف ایک ہی طواف کیا۔
(ب) معمر زہری سے نقل فرماتے ہیں : جس کے پاس قربانی ہو تو وہ حج کے ساتھ عمرہ کا تلبیہ بھی پکارے ، پھر ان دونوں سے اکٹھا حلال ہو۔
(ج) عقیل نے زہری سے روایت کیا تو انھوں نے کہا : جس نے عمرہ کا احرام باندھا اور قربانی نہ کی تو وہ حلال ہوجائے۔ اس کی مثل ہشام بن عروہ کی روایت ہے وہ اپنے والد سے اور وہ سیدہ عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان :” حج کا تلبیہ پکار اور عمرہ کو چھوڑ دے “۔ مراد یہ تھی کہ اپنے افعال سے رک جا اور حج کے افعال کو لازم کر۔
(ب) معمر زہری سے نقل فرماتے ہیں : جس کے پاس قربانی ہو تو وہ حج کے ساتھ عمرہ کا تلبیہ بھی پکارے ، پھر ان دونوں سے اکٹھا حلال ہو۔
(ج) عقیل نے زہری سے روایت کیا تو انھوں نے کہا : جس نے عمرہ کا احرام باندھا اور قربانی نہ کی تو وہ حلال ہوجائے۔ اس کی مثل ہشام بن عروہ کی روایت ہے وہ اپنے والد سے اور وہ سیدہ عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان :” حج کا تلبیہ پکار اور عمرہ کو چھوڑ دے “۔ مراد یہ تھی کہ اپنے افعال سے رک جا اور حج کے افعال کو لازم کر۔
(۸۷۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ فَأَہْلَلْنَا بِعُمْرَۃٍ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ کَانَ مَعَہُ ہَدْیٌ فَلْیُہِلَّ بِالْحَجِّ مَعَ الْعُمْرَۃِ ، ثُمَّ لاَ یَحِلَّ حََتَّی یَحِلَّ مِنْہُمَا جَمِیعًا))۔ قَالَتْ : فَقَدِمْتُ مَکَّۃَ وَأَنَا حَائِضٌ وَلَمْ أَطُفْ بِالْبَیْتِ وَلاَ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ فَشَکَوْتُ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((انْقُضِی رَأْسَکِ وَامْتَشِطِی وَأَہِلِّی بِالْحَجِّ وَدَعِی الْعُمْرَۃَ))۔ قَالَتْ : فَفَعَلْتُ فَلَمَّا قَضَیْنَا الْحَجَّ أَرْسَلَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ إِلَی التَّنْعِیمِ فَاعْتَمَرْتُ فَقَالَ : ((ہَذِہِ مَکَانَ عُمْرَتِکِ))۔ قَالَتْ : فَطَافَ الَّذِینَ کَانُوا أَہَلُّوا بِالْعُمْرَۃِ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ ، ثُمَّ حَلُّوا ، ثُمَّ طَافُوا طَوَافًا آخَرَ بَعْدَ أَنْ رَجَعُوا مِنْ مِنًی بِحَجِّہِمْ ، وَأَمَّا الَّذِینَ کَانُوا جَمَعُوا بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ فَإِنَّمَا طَافُوا طَوَافًا وَاحِدًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔ وَکَذَا قَالَہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ: ((مَنْ کَانَ مَعَہُ ہَدْیٌ فَلْیُہِلَّ بِالْحَجِّ مَعَ عُمْرَتِہِ، ثُمَّ لاَ یَحِلَّ حَتَّی یَحِلَّ مِنْہُمَا جَمِیعًا))۔
وَرَوَاہُ عُقَیْلٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَقَالَ : مَنْ أَحْرَمَ بِعُمْرَۃٍ وَلَمْ یُہْدِ فَلْیُحْلِلْ ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَتْہُ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَصَدَّقَہَا فِی ذَلِکَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَعَلَی مِثْلِ ذَلِکَ تَدُلُّ رِوَایَۃُ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَقَوْلُہُ : ((أَہِلِّی بِالْحَجِّ وَدَعِی الْعُمْرَۃَ))۔ یُرِیدُ بِہِ أَمْسِکِی عَنْ أَفْعَالِہَا وَأَدْخِلِی عَلَیْہَا الْحَجَّ وَذَلِکَ بَیِّنٌ فِی رِوَایَۃِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قِصَّۃِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۸۱۔ مسلم ۲۱۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔ وَکَذَا قَالَہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ: ((مَنْ کَانَ مَعَہُ ہَدْیٌ فَلْیُہِلَّ بِالْحَجِّ مَعَ عُمْرَتِہِ، ثُمَّ لاَ یَحِلَّ حَتَّی یَحِلَّ مِنْہُمَا جَمِیعًا))۔
وَرَوَاہُ عُقَیْلٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَقَالَ : مَنْ أَحْرَمَ بِعُمْرَۃٍ وَلَمْ یُہْدِ فَلْیُحْلِلْ ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَتْہُ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ وَصَدَّقَہَا فِی ذَلِکَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَعَلَی مِثْلِ ذَلِکَ تَدُلُّ رِوَایَۃُ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَقَوْلُہُ : ((أَہِلِّی بِالْحَجِّ وَدَعِی الْعُمْرَۃَ))۔ یُرِیدُ بِہِ أَمْسِکِی عَنْ أَفْعَالِہَا وَأَدْخِلِی عَلَیْہَا الْحَجَّ وَذَلِکَ بَیِّنٌ فِی رِوَایَۃِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قِصَّۃِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۸۱۔ مسلم ۲۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৪৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ عمرہ پر حج کو داخل کرنے کا بیان
(٨٧٤٦) سیدنا جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ صرف حج کا تلبیہ کہتے ہوئے گئے اور اور عائشہ (رض) نے عمرہ کا تلبیہ کہا حتیٰ کہ جب وہ سرف کے مقام پر پہنچیں تو حائضہ ہوگئیں حتیٰ کہ جب ہم مکہ پہنچے تو ہم نے کعبہ اور صفا ومروہ کا طواف کیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص قربانی ساتھ لے کر نہیں آیا وہ حلال ہوجائے ۔ ہم نے پوچھا : یہ کیسا حلال ہونا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مکمل طور پر حلال ہونا ہے تو ہم عورتوں پر واقع ہوئے، خوشبو لگائی، کپڑے پہنے اور ہمارے اور عرفہ کے درمیان صرف چار راتیں تھیں، پھر یوم الترویہ (آٹھ ذوالحجہ) کو ہم نے احرام باندھا، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عائشہ (رض) کے پاس گئے تو انھیں روتے ہوئے پایا تو پوچھا : تیرا کیا معاملہ ہے ؟ کہنے لگیں : میرا معاملہ یہ ہے کہ میں حائضہ ہوگئی ہوں اور لوگ حلال بھی ہوچکے ہیں اور میں حلال نہیں ہوئی اور میں نے بیت اللہ کا طواف بھی نہیں کیا اور لوگ اب حج کی طرف جا رہے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ ایسا معاملہ ہے کہ اللہ نے اس کو بنات آدم پر مقرر کر رکھا ہے، لہٰذا تو غسل کر اور حج کے لیے تلبیہ کہہ۔ انھوں نے ایسا ہی کیا اور ہر ٹھہرنے کی جگہ پر ٹھہریں حتیٰ کہ جب وہ حیض سے فارغ ہوئیں تو کعبہ اور صفا ومروہ کا طواف کیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اب تو حج و عمرہ دونوں سے حلال ہوگئی ہے۔ کہنے لگیں : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے دل میں خدشہ سا ہے کہ میں نے بیت اللہ کا طواف نہیں کیا حتیٰ کہ حج کرلیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عبدالرحمن ! اس کو لے جا اور تنعیم سے عمرہ کروا اور یہ لیلۂ حصبہ کی بات ہے۔
(۸۷۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہَرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّہُ قَالَ : أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُہِلِّینَ بِالْحَجِّ مُفْرَدًا وَأَقْبَلَتْ عَائِشَۃُ مُہِلَّۃً بِعُمْرَۃٍ حَتَّی إِذَا کَانَتْ بِسَرِفَ عَرَکَتْ حَتَّی إِذَا قَدِمْنَا طُفْنَا بِالْکَعْبَۃِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَحِلَّ مِنَّا مَنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ ہَدْیٌ قَالَ فَقُلْنَا : حِلُّ مَاذَا؟ قَالَ : ((الْحِلُّ کُلُّہُ))۔ فَوَاقَعْنَا النِّسَائَ فَطَیَّبْنَا بِالطِّیبِ وَلَبِسْنَا ثِیَابَنَا وَلَیْسَ بَیْنَنَا وَبَیْنَ عَرَفَۃَ إِلاَّ أَرْبَعُ لَیَالٍ ، ثُمَّ أَہْلَلْنَا یَوْمَ التَّرْوِیَۃِ ، ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی عَائِشَۃَ فَوَجَدَہَا تَبْکِی فَقَالَ : ((مَا شَأْنُکِ))۔ قَالَتْ : شَأْنِی أَنِّی حِضْتُ وَقَدْ حَلَّ النَّاسُ ، وَلَمْ أَحْلِلْ ، وَلَمْ أَطُفْ بِالْبَیْتِ وَالنَّاسُ یَذْہَبُونَ إِلَی الْحَجِّ الآنَ۔ قَالَ : ((فَإِنَّ ہَذَا أَمْرٌ کَتَبَہُ اللَّہُ عَلَی بَنَاتِ آدَمَ فَاغْتَسِلِی ، ثُمَّ أَہِلِّی بِالْحَجِّ))۔ فَفَعَلَتْ وَوَقَفَتِ الْمَوَاقِفَ حَتَّی إِذَا طَہُرَتْ طَافَتْ بِالْکَعْبَۃِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ ، ثُمَّ قَالَ : ((قَدْ حَلَلْتِ مِنْ حَجِّکِ وَعُمْرَتِکِ جَمِیعًا))۔ قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَجِدُ فِی نَفْسِی أَنِّی لَمْ أَطُفْ بِالْبَیْتِ حَتَّی حَجَجْتُ۔ قَالَ : ((فَاذْہَبْ بِہَا یَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَأَعْمِرْہَا مِنَ التَّنْعِیمِ))۔ وَذَلِکَ لَیْلَۃَ الْحَصْبَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہَرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّہُ قَالَ : أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُہِلِّینَ بِالْحَجِّ مُفْرَدًا وَأَقْبَلَتْ عَائِشَۃُ مُہِلَّۃً بِعُمْرَۃٍ حَتَّی إِذَا کَانَتْ بِسَرِفَ عَرَکَتْ حَتَّی إِذَا قَدِمْنَا طُفْنَا بِالْکَعْبَۃِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَحِلَّ مِنَّا مَنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ ہَدْیٌ قَالَ فَقُلْنَا : حِلُّ مَاذَا؟ قَالَ : ((الْحِلُّ کُلُّہُ))۔ فَوَاقَعْنَا النِّسَائَ فَطَیَّبْنَا بِالطِّیبِ وَلَبِسْنَا ثِیَابَنَا وَلَیْسَ بَیْنَنَا وَبَیْنَ عَرَفَۃَ إِلاَّ أَرْبَعُ لَیَالٍ ، ثُمَّ أَہْلَلْنَا یَوْمَ التَّرْوِیَۃِ ، ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی عَائِشَۃَ فَوَجَدَہَا تَبْکِی فَقَالَ : ((مَا شَأْنُکِ))۔ قَالَتْ : شَأْنِی أَنِّی حِضْتُ وَقَدْ حَلَّ النَّاسُ ، وَلَمْ أَحْلِلْ ، وَلَمْ أَطُفْ بِالْبَیْتِ وَالنَّاسُ یَذْہَبُونَ إِلَی الْحَجِّ الآنَ۔ قَالَ : ((فَإِنَّ ہَذَا أَمْرٌ کَتَبَہُ اللَّہُ عَلَی بَنَاتِ آدَمَ فَاغْتَسِلِی ، ثُمَّ أَہِلِّی بِالْحَجِّ))۔ فَفَعَلَتْ وَوَقَفَتِ الْمَوَاقِفَ حَتَّی إِذَا طَہُرَتْ طَافَتْ بِالْکَعْبَۃِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ ، ثُمَّ قَالَ : ((قَدْ حَلَلْتِ مِنْ حَجِّکِ وَعُمْرَتِکِ جَمِیعًا))۔ قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَجِدُ فِی نَفْسِی أَنِّی لَمْ أَطُفْ بِالْبَیْتِ حَتَّی حَجَجْتُ۔ قَالَ : ((فَاذْہَبْ بِہَا یَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَأَعْمِرْہَا مِنَ التَّنْعِیمِ))۔ وَذَلِکَ لَیْلَۃَ الْحَصْبَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৭৫০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ عمرہ پر حج کو داخل کرنے کا بیان
(٨٧٤٧) (الف) نافع (رض) فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) فتنہ میں عمرہ کی نیت سے نکلے اور کہا : اگر مجھے بیت اللہ سے روک دیا گیا تو ہم ویسے ہی کریں گے، جس طرح رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا تھا، پس وہ نکلے اور عمرہ کا تلبیہ کہا اور چلے حتیٰ کہ جب بیداء پر چڑھے تو اپنے ساتھیوں کی طرف متوجہ ہو کر کہا : معاملہ تو دونوں کا ایک ہی ہے، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے حج کو بھی عمرہ کے ساتھ واجب کرلیا ہے، پس وہ نکلے حتیٰ کہ بیت اللہ پہنچے اور اس کا طواف کیا اور صفا ومروہ کا سات مرتبہطواف کیا اس سے زائد نہیں کیا اور سمجھا کہ یہی کافی ہے اور قربانی دی۔
(ب) صحیحین میں امام مالک (رض) کی حدیث ہے، جس کو عبیداللہ بن عمر وغیرہ نے نافع سے نقل کیا ہے اور انھوں نے یہ الفاظ زائد بیان کیے ہیں : وہ ان دونوں سے حلال نہیں ہوئے، حتیٰ کہ ان دونوں سے حج کے ساتھ یوم النحر کے دن حلال ہوئے اور ان کا کہنا کہ ” اس پر زیادہ نہیں کیا “ سے مراد یہ ہے کہ صفا ومروہ کے درمیان صرف ایک دفعہ سعی کی اور اگر اس نے حج کا تلبیہ پکارا، پھر اس پر وہ داخل کرنے کا ارادہ کیا تو (اس بارے میں) امام شافعی فرماتے ہیں کہ میں اکثر لوگوں سے ملا ہوں اور ان سے یہ بات یاد کی ہے وہ کہتے تھے : یہ اس کے لیے (جائز) نہیں ہے۔ بعض تابعین سے روایت کیا گیا ہے، لیکن میرے علم میں نہیں کہ وہ بات کسی صحابی سے ثابت ہے یا نہیں۔ اسی طرح سیدنا علی (رض) سے روایت ہے لیکن وہ ثابت نہیں ہے۔
(ب) صحیحین میں امام مالک (رض) کی حدیث ہے، جس کو عبیداللہ بن عمر وغیرہ نے نافع سے نقل کیا ہے اور انھوں نے یہ الفاظ زائد بیان کیے ہیں : وہ ان دونوں سے حلال نہیں ہوئے، حتیٰ کہ ان دونوں سے حج کے ساتھ یوم النحر کے دن حلال ہوئے اور ان کا کہنا کہ ” اس پر زیادہ نہیں کیا “ سے مراد یہ ہے کہ صفا ومروہ کے درمیان صرف ایک دفعہ سعی کی اور اگر اس نے حج کا تلبیہ پکارا، پھر اس پر وہ داخل کرنے کا ارادہ کیا تو (اس بارے میں) امام شافعی فرماتے ہیں کہ میں اکثر لوگوں سے ملا ہوں اور ان سے یہ بات یاد کی ہے وہ کہتے تھے : یہ اس کے لیے (جائز) نہیں ہے۔ بعض تابعین سے روایت کیا گیا ہے، لیکن میرے علم میں نہیں کہ وہ بات کسی صحابی سے ثابت ہے یا نہیں۔ اسی طرح سیدنا علی (رض) سے روایت ہے لیکن وہ ثابت نہیں ہے۔
(۸۷۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَغَیْرُہُ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَہُمْ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ خَرَجَ فِی الْفِتْنَۃِ مُعْتَمِرًا وَقَالَ : إِنْ صُدِدْتُ عَنِ الْبَیْتِ صَنَعْنَا کَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ فَخَرَجَ فَأَہَلَّ بِالْعُمْرَۃِ وَسَارَ حَتَّی إِذَا ظَہَرَ عَلَی ظَاہِرِ الْبَیْدائِ الْتَفَتَ إِلَی أَصْحَابِہِ فَقَالَ : مَا أَمْرُہُمَا إِلاَّ وَاحِدٌ۔ أُشْہِدُکُمْ أَنِّی قَدْ أَوْجَبْتُ الْحَجَّ مَعَ الْعُمْرَۃِ۔ فَخَرَجَ حَتَّی جَائَ الْبَیْتَ فَطَافَ بِہِ وَطَافَ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ سَبْعًا لَمْ یَزِدْ عَلَیْہِ وَرَأَی أَنَّ ذَلِکَ مُجْزِیًا عَنْہُ وَأَہْدَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۷۱۲۔ مسلم ۱۲۳۰]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ ، وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَغَیْرُہُ عَنْ نَافِعٍ وَزَادُوا فِیہِ : أَنَّہُ لَمْ یَحِلَّ مِنْہُمَا حَتَّی أَحَلَّ مِنْہُمَا بِحَجَّۃٍ یَوْمَ النَّحْرِ وَقَوْلُہُ لَمْ یَزِدْ عَلَیْہِ أَرَادَ لَمْ یَطُفْ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃ إِلاَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً۔ وَلَوْ أَہَلَّ بِالْحَجِّ ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ یُدْخِلَ عَلَیْہِ عُمْرَۃً فَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : أَکْثَرُ مَنْ لَقِیتُ وَحَفِظْتُ عَنْہُ یَقُولُ : لَیْسَ ذَلِکَ لَہُ۔ وَقَدْ یُرْوَی عَنْ بَعْضِ التَّابِعِینَ وَلاَ أَدْرِی ہَلْ یَثْبُتُ عَنْ أَحَدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ شَیْئٌ أَمْ لاَ فَإِنَّہُ قَدْ رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلَیْسَ یَثْبُتُ۔ وَإِنَّمَا أَرَادَ مَا۔
[صحیح۔ بخاری ۱۷۱۲۔ مسلم ۱۲۳۰]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحَیْنِ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ ، وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَغَیْرُہُ عَنْ نَافِعٍ وَزَادُوا فِیہِ : أَنَّہُ لَمْ یَحِلَّ مِنْہُمَا حَتَّی أَحَلَّ مِنْہُمَا بِحَجَّۃٍ یَوْمَ النَّحْرِ وَقَوْلُہُ لَمْ یَزِدْ عَلَیْہِ أَرَادَ لَمْ یَطُفْ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃ إِلاَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً۔ وَلَوْ أَہَلَّ بِالْحَجِّ ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ یُدْخِلَ عَلَیْہِ عُمْرَۃً فَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : أَکْثَرُ مَنْ لَقِیتُ وَحَفِظْتُ عَنْہُ یَقُولُ : لَیْسَ ذَلِکَ لَہُ۔ وَقَدْ یُرْوَی عَنْ بَعْضِ التَّابِعِینَ وَلاَ أَدْرِی ہَلْ یَثْبُتُ عَنْ أَحَدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ شَیْئٌ أَمْ لاَ فَإِنَّہُ قَدْ رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلَیْسَ یَثْبُتُ۔ وَإِنَّمَا أَرَادَ مَا۔
তাহকীক: