আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ৮৮৯১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج تمتع کرنے والے کی قربانی اور روزے کا بیان
(٨٨٨٨) عبداللہ بن عمر (رض) نے ایک طویل حدیث بیان کی ، اس میں یہ بھی تھا کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ پہنچے تو انھوں نے لوگوں کو کہا : ” جو شخص قربانی لے کر آیا ہے وہ حج پورا کرنے سے پہلے کسی چیز سے حلال نہ ہو جو حرام ہے اور جس کے پاس قربانی نہیں ہے وہ بیت اللہ اور صفا ومروہ کا طواف کرے ، بال کٹوائے اور حلال ہوجائے، پھر حج کا تلبیہ کہے اور قربانی دے اور جس کو قربانی نہیں ملتی وہ تین دن حج کے ایام میں روزے رکھے اور سات گھر جا کر۔
(۸۸۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَسَنِ بْنِ مُہَاجِرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْمَلِکِ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ اللَّیْثِ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ حَدَّثَنِی عُقَیْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَکَّۃَ قَالَ لِلنَّاسِ : ((مَنْ کَانَ مِنْکُمْ أَہْدَی فَإِنَّہُ لاَ یَحِلُّ مِنْ شَیْئٍ حَرُمَ حَتَّی یَقْضِیَ حَجَّہُ وَمَنْ لَمْ یَکُنْ مِنْکُمْ أَہْدَی فَلْیَطُفْ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ وَلْیُقَصِّرْ وَلْیُحْلِلْ ثُمَّ لِیُہِلَّ بِالْحَجِّ وَلْیُہْدِ ، فَمَنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا فَلْیَصُمْ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَہْلِہِ۔۔۔))۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ شُعَیْبٍ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۰۶]
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَسَنِ بْنِ مُہَاجِرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْمَلِکِ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ اللَّیْثِ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ حَدَّثَنِی عُقَیْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَکَّۃَ قَالَ لِلنَّاسِ : ((مَنْ کَانَ مِنْکُمْ أَہْدَی فَإِنَّہُ لاَ یَحِلُّ مِنْ شَیْئٍ حَرُمَ حَتَّی یَقْضِیَ حَجَّہُ وَمَنْ لَمْ یَکُنْ مِنْکُمْ أَہْدَی فَلْیَطُفْ بِالْبَیْتِ وَبَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ وَلْیُقَصِّرْ وَلْیُحْلِلْ ثُمَّ لِیُہِلَّ بِالْحَجِّ وَلْیُہْدِ ، فَمَنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا فَلْیَصُمْ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَہْلِہِ۔۔۔))۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ شُعَیْبٍ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۶۰۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج تمتع کرنے والے کی قربانی اور روزے کا بیان
(٨٨٨٩) ابن عباس (رض) سے حجِ تمتع کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ مہاجرین و انصار اور ازواجِ مطہرات (رض) نے حجۃ الوداع کے موقع پر تلبیہ کہا اور ہم نے بھی کہا، جب ہم مکہ پہنچے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اپنے حج کے تلبیہ کو عمرہ سے بدل دو، سوائے اس شخص کے جو قربانی لے کر آیا ہے۔ “ تو ہم نے بیت اللہ اور صفا ومروہ کا طواف کیا، عورتوں کے پاس آئے اور کپڑے پہنے اور فرمایا : ” جس نے قربانی کو قلادہ ڈالا ہے وہ حلال نہ ہو حتیٰ کہ قربانی اپنے ٹھکانے لگ جائے۔ “ پھر ہمیں ترویہ کی رات حکم دیا کہ ہم حج کا تلبیہ کہیں تو جب ہم مناسک سے فارغ ہوئے تو ہم نے آکر بیت اللہ اور صفا ومروہ کا طواف کیا اور ہمارا حج مکمل ہوگیا اور ہمارے ذمہ قربانی تھی جیسا کہ اللہ نے کہا ہے ” جو قربانی بھی میسر آئے وہ دو اور جو قربانی نہیں پاتا تو وہ تین دن حج میں اور سات گھر جا کر روزہ رکھے ، اپنے شہروں میں اور بکری بھی کفایت کر جائے گی تو انھوں نے اس سال دونوں کام کیے حج بھی اور عمرہ بھی۔ یقیناً اللہ تعالیٰ نے اس کو اپنی کتاب میں نازل کیا ہے اور اپنے نبی کی سنت میں بھی اور اہل مکہ کے علاوہ سب نے اس کو حلال جانا ہے ، اللہ کا فرمان ہے : ” یہ اس کے لیے ہے جس کا گھر مسجد حرام کے قریب نہیں “ اور حج کے مہینے جن کا اللہ نے ذکر کیا ہے : شوال، ذوالقعدہ اور ذوالحجہ ہیں، جو ان دنوں تمتع کرتا ہے اس پر قربانی یا روزے فرض ہیں اور رفث کا معنی جماع ہے، فسوق، گناہ ، جدال اور جھگڑے کو کہتے ہیں۔
(۸۸۸۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ وَاصِلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ قَالَ قَالَ أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ غِیَاثٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ مُتْعَۃِ الْحَاجِّ فَقَالَ : أَہَلَّ الْمُہَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ وَأَزْوَاجُ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ وَأَہْلَلْنَا فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّۃَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((اجْعَلُوا إِہْلاَلَکُمْ بِالْحَجِّ عُمْرَۃً إِلاَّ مَنْ قَلَّدَ الْہَدْیَ طُفْنَا بِالْبَیْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ وَأَتَیْنَا النِّسَائَ وَلَبِسْنَا الثِّیَابَ ۔ وَقَالَ : مَنْ قَلَّدَ الْہَدْیَ فَإِنَّہُ لاَ یَحِلُّ حَتَّی یَبْلُغَ الْہَدْیَ مَحِلَّہُ))۔ ثُمَّ أَمَرَنَا عَشِیَّۃَ التَّرْوِیَۃِ أَنْ نُہِلَّ بِالْحَجِّ فَإِذَا فَرَغْنَا مِنَ الْمَنَاسِکِ جِئْنَا فَطُفْنَا بِالْبَیْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ وَقَدْ تَمَّ حَجُّنَا وَعَلَیْنَا الْہَدْیُ کَمَا قَالَ اللَّہُ تَعَالَی {فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ فَمَنْ لَمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃٍ إِذَا رَجَعْتُمْ} [البقرۃ: ۱۹۶] إِلَی أَمْصَارِکُمْ وَالشَّاۃُ تُجْزِئُ فَجَمَعُوا نُسُکَیْنِ فِی عَامٍ بَیْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ فَإِنَّ اللَّہَ أَنْزَلَہُ فِی کِتَابِہِ وَسُنَّۃِ نَبِیِّہِ وَأَبَاحَہُ غَیْرُ أَہْلِ مَکَّۃَ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {ذَلِکَ لِمَنْ لَمْ یَکُنْ أَہْلُہُ حَاضِرِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ} [البقرۃ: ۱۹۶] وَأَشْہُرُ الْحَجِّ الَّتِی ذَکَرَ اللَّہُ : شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَۃِ وَذُو الْحَجَّۃِ ، مَنْ تَمَتَّعَ فِی ہَذِہِ الأَشْہُرِ فَعَلَیْہِ دَمٌ أَوْ صَوْمٌ وَالرَّفَثُ : الْجِمَاعُ وَالْفُسُوقُ : الْمَعَاصِی وَالْجِدَالُ : الْمِرَائُ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ ہَکَذَا۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۹۷]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ ہَکَذَا۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج تمتع کرنے والے کی قربانی اور روزے کا بیان
(٨٨٩٠) ایضاً ۔
(۸۸۹۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ الْمُطَرِّزُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ : الْبَرَّائُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْن عَبَّاسٍ مِثْلَ مَعْنَاہُ بِطُولِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ أَبُو بَکْرٍ : ہَکَذَا قَالَ الْقَاسِمُ : عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ أَبُو بَکْرٍ : ہَکَذَا قَالَ الْقَاسِمُ : عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج تمتع کرنے والے کی قربانی اور روزے کا بیان
(٨٨٩١) جابر بن عبداللہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حج، آپ کے لوگوں کو عمرہ کر کے حلال ہونے کا کہنے اور خطبہ اور آپ کے فرمان ” اگر مجھے اس بات کا علم پہلے ہوجاتا جس کا بعد میں ہوا ہے تو میں قربانی نہ لاتا اور لوگوں کی طرح حلال ہوجاتا تو جس کے پاس قربانی نہیں ہے وہ تین دن حج میں اور سات دن گھر جا کر روزے رکھے اور جس کے پاس قربانی دستیاب ہو وہ نحر کرے۔ “ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ہم ایک اونٹ سات افراد کی طرف نحر کرتے تھے اور ساری حدیث ذکر کی۔
(۸۸۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ بْنِ النَّضْرِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ وَعَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فِی حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَمْرِہِ إِیَّاہُمْ بِالإِحْلاَلِ بِالْعُمْرَۃِ وَخُطْبَتِہِ وَقَوْلِہِ : ((وَلَوِ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِی مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا سَقْتُ الْہَدْیَ وَلَحَلَلْتُ کَمَا حَلُّوا فَمَنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ ہَدْیٌ فَلْیَصُمْ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ وَسَبْعَۃً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَہْلِہِ وَمَنْ وَجَدَ ہَدْیًا فَلْیَنْحَرْ))۔
قَالَ : فَکُنَّا نَنْحَرُ الْجَزُورَ عَنْ سَبْعَۃٍ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔[حسن۔ ابن خزیمہ ۲۹۳۶۔ حاکم ۶۴۷]
قَالَ : فَکُنَّا نَنْحَرُ الْجَزُورَ عَنْ سَبْعَۃٍ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔[حسن۔ ابن خزیمہ ۲۹۳۶۔ حاکم ۶۴۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ حج تمتع کرنے والے کی قربانی اور روزے کا بیان
(٨٨٩٢) (الف) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے حج کے مہینوں، یعنی شوال ذوالقعدہ، ذوالحجہ میں عمرہ کیا تو وہ متمتع ہوگیا اور اس پر قربانی واجب ہے اگر نہ ملے تو روزے رکھے۔
(ب) اس سے پہلے باب میں ابن عمر (رض) کی بات جو انھوں نے تمتع کے بارے میں کہی وہ ہم نے بیان کردی کہ وہ متمتع نہیں ہوگا مگر یہ کہ قربانی کرے ۔ اگر قربانی نہیں ہے تو روزہ رکھے تین روزے حج میں اور سات جب گھر واپس لوٹے۔ عمرہ حج کے مہینوں کے علاوہ بغیر قربانی اور روزے کے مکمل ہوتا ہے۔
(ب) اس سے پہلے باب میں ابن عمر (رض) کی بات جو انھوں نے تمتع کے بارے میں کہی وہ ہم نے بیان کردی کہ وہ متمتع نہیں ہوگا مگر یہ کہ قربانی کرے ۔ اگر قربانی نہیں ہے تو روزہ رکھے تین روزے حج میں اور سات جب گھر واپس لوٹے۔ عمرہ حج کے مہینوں کے علاوہ بغیر قربانی اور روزے کے مکمل ہوتا ہے۔
(۸۸۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یَقُولُ : مَنِ اعْتَمَرَ فِی أَشْہُرِ الْحَجِّ فِی شَوَّالٍ أَوْ ذِی الْقَعْدَۃِ أَوْ ذِی الْحِجَّۃِ فَقَدْ اسْتَمْتَعَ وَوَجَبَ عَلَیْہِ الْہَدْیُ أَوِ الصِّیَامُ إِنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا۔
وَرُوِّینَا فِی الْبابِ قَبْلَہُ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ فِی الْمُتْعَۃِ : إِنَّہَا لاَ تَتِمُّ إِلاَّ أَنْ یُہْدِیَ صَاحِبُہَا ہَدْیًا أَوْ یَصُومَ إِنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَہْلِہِ۔ وَإِنَّ الْعُمْرَۃَ فِی غَیْرِ أَشْہُرِ الْحَجِّ تَتِمُّ بِغَیْرِ ہَدْیٍ وَلاَ صِیَامٍ۔ [صحیح۔ مالک ۴۵۰]
وَرُوِّینَا فِی الْبابِ قَبْلَہُ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ فِی الْمُتْعَۃِ : إِنَّہَا لاَ تَتِمُّ إِلاَّ أَنْ یُہْدِیَ صَاحِبُہَا ہَدْیًا أَوْ یَصُومَ إِنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَہْلِہِ۔ وَإِنَّ الْعُمْرَۃَ فِی غَیْرِ أَشْہُرِ الْحَجِّ تَتِمُّ بِغَیْرِ ہَدْیٍ وَلاَ صِیَامٍ۔ [صحیح۔ مالک ۴۵۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جو قربانی میسر آئے
(٨٨٩٣) ابوحمزہ فرماتے ہیں کہ میں نے تمتع کیا تو لوگوں نے مجھے منع کیا ، میں نے ابن عباس (رض) سے پوچھا تو انھوں نے اس کا حکم دیا، میں گھر آکر سو گیا تو مجھے خواب میں کسی نے کہا : حج و عمرہ قبول شدہ ہیں تو میں ابن عباس (رض) کے پاس آیا اور ان کو یہ بات بتائی تو انھوں نے تکبیر بلند کی اور کہا : یہ ابوالقاسم یا فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ہے اور ان سے قربانی کے میسر آنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا : اونٹ، گائے یا بکری یا قربانی میں شراکت کرے۔
(۸۸۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ قَالَ : تَمَتَّعْتُ فَنَہَانِی نَاسٌ عَنْہَا فَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَأَمَرَنِی بِہَا فَرَجَعْتُ إِلَی بَیْتِی فَنِمْتُ فَأَتَانِی آتٍ فِی الْمَنَامِ فَقَالَ : عُمْرَۃٌ مُتَقَبَّلَۃٌ وَحَجٌّ مَبْرُورٌ فَأَتَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : اللَّہُ أَکْبَرُ سُنَّۃُ أَبِی الْقَاسِمِ -ﷺ- أَوْ سُنَّۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَسُئِلَ عَمَّا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ فَقَالَ : جَزُورٌ أَوْ بَقَرَۃٌ أَوْ شَاۃٌ أَوْ شِرْکٌ فِی دَمٍ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَذَکَرَ الْبُخَارِیُّ رِوَایَۃَ وَہْبٍ۔[صحیح۔ بخاری۱۴۹۲۔ مسلم۱۲۴۲]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَذَکَرَ الْبُخَارِیُّ رِوَایَۃَ وَہْبٍ۔[صحیح۔ بخاری۱۴۹۲۔ مسلم۱۲۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جو قربانی میسر آئے
(٨٨٩٤) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں :{ مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ } سے مراد بکری ہے جو کعبہ تک لے جائی جائے۔
(۸۸۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ} شَاۃٌ {ہَدْیًا بَالِغَ الْکَعْبَۃِ} [المائدۃ: ۹۵] [صحیح۔ ابن ابی شیعبہ: ۱۲۷۸۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جو قربانی میسر آئے
(٨٨٩٥) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : { مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ } سے مراد اونٹ یا گائے ہے۔
(۸۸۹۵) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ عَنِ الْقَاسِمِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ {مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ} الْبَعِیرُ أَوِ الْبَقَرَۃُ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৮৯৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جو قربانی میسر آئے
(٨٨٩٦) علی بن ابی طالب (رض) فرماتے تھے : { مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ } بکری ہے۔
(۸۸۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ {مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ} شَاۃٌ۔ [ضعیف۔ مالک ۸۶۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جو قربانی میسر آئے
(٨٨٩٧) ابن عمر (رض) فرماتے تھے : (مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ ) سے مراد اونٹ یا گائے ہے۔
(۸۸۹۷) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُولُ (مَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ) بَدَنَۃٌ أَوْ بَقَرَۃٌ۔
وَبِقَوْلِ عَلِیٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ نَقُولُ لِوُقُوعِ اسْمِ الْہَدْیِ عَلَی الشَّاۃِ وَہُوَ قَوْلُ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَالْحَسَنِ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ وَغَیْرِہِمْ۔ [صحیح۔ موطا مالک ۸۶۳]
وَبِقَوْلِ عَلِیٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ نَقُولُ لِوُقُوعِ اسْمِ الْہَدْیِ عَلَی الشَّاۃِ وَہُوَ قَوْلُ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَالْحَسَنِ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ وَغَیْرِہِمْ۔ [صحیح۔ موطا مالک ۸۶۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٨٩٨) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : اس شخص کے لیے روزے ہیں جو حج تمتع کرے اور قربانی اس کو نہ ملے حج کا تلبیہ کہنے سے یوم عرفہ تک اور جو ان دنوں میں روزہ نہ رکھ سکے وہ منیٰ کے ایام میں رکھ لے۔
(۸۸۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتْ : الصِّیَامُ لِمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَۃِ إِلَی الْحَجِّ لِمَنْ لَمْ یَجِدْ ہَدْیًا مَا بَیْنَ أَنْ یُہِلَّ بِالْحَجِّ إِلَی یَوْمِ عَرَفَۃَ فَمَنْ لَمْ یَصُمْ صَامَ أَیَّامَ مِنًی۔
قَالَ وَحَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ مِثْلَ ذَلِکَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ بِالإِسْنَادَیْنِ جَمِیعًا عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔
قَالَ وَتَابَعَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ وَقَدْ مَضَی ذَلِکَ فِی کِتَابِ الصِّیَامِ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۸۹۴۔ مالک ۹۵۴]
قَالَ وَحَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ مِثْلَ ذَلِکَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ بِالإِسْنَادَیْنِ جَمِیعًا عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔
قَالَ وَتَابَعَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ وَقَدْ مَضَی ذَلِکَ فِی کِتَابِ الصِّیَامِ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۸۹۴۔ مالک ۹۵۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٨٩٩) سیدہ عائشہ (رض) اور ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایام تشریق میں صرف اس شخص کو روزہ رکھنے کی رخصت ہے جس کو قربانی نہ ملے۔
(۸۸۹۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ یَعْنِی ابْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عِیسَی یُحَدِّثُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ وَعَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُمَا قَالاَ : لَمْ یُرَخَّصْ فِی أَیَّامِ التَّشْرِیقِ أَنْ تُصَامَ إِلاَّ مَنْ لَمْ یَجِدِ الْہَدْیَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ وَہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ بِہَذَا اللَّفْظِ وَبِمَا مَضَی مِنْ لَفْظِ حَدِیثِ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۸۹۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ وَہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ بِہَذَا اللَّفْظِ وَبِمَا مَضَی مِنْ لَفْظِ حَدِیثِ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۸۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٩٠٠) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجِ تمتع کرنے والے کو رخصت دی ہے کہ جب اس کو قربانی نہ ملے اور روزہ بھی پہلے نہ رکھ سکے تو وہ ایام تشریق میں روزے رکھ لے۔
(۸۹۰۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عَبْدِالْحَکَمِ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ سَلاَمٍ الْبَصْرِیُّ أَنَّ شُعْبَۃَ حَدَّثَہُ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: رَخَّصَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْمُتَمَتِّعِ إِذَا لَمْ یَجِدِ الْہَدْیَ وَلَمْ یَصُمْ حَتَّی فَاتَتْہُ أَیَّامُ الْعَشْرِ أَنْ یَصُومَ أَیَّامَ التَّشْرِیقِ مَکَانَہَا۔
کَذَا رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَلاَّمٍ۔ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ، وَابْنُ أَبِی لَیْلَی ہَذَا ہُوَ عَبْدُاللَّہِ بْنُ عِیسَی بْنِ أَبِی لَیْلَی وَأَمَّا الأَخْبَارُ الَّتِی رُوِیَتْ فِی النَّہْیِ عَنْ صَوْمِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ عَلَی الْجُمْلَۃِ فَقَدْ مَضَی ذِکْرُہَا فِی کِتَابِ الصِّیَامِ۔[صحیح]
کَذَا رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَلاَّمٍ۔ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ، وَابْنُ أَبِی لَیْلَی ہَذَا ہُوَ عَبْدُاللَّہِ بْنُ عِیسَی بْنِ أَبِی لَیْلَی وَأَمَّا الأَخْبَارُ الَّتِی رُوِیَتْ فِی النَّہْیِ عَنْ صَوْمِ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ عَلَی الْجُمْلَۃِ فَقَدْ مَضَی ذِکْرُہَا فِی کِتَابِ الصِّیَامِ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٩٠١) سیدنا علی (رض) اللہ تعالیٰ کے فرمان :{ فَصِیَامُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ } (تین دن کے روزے رکھے) کے بارت میں فرماتے ہیں کہ ایک دن یوم ترویہ سے پہلے اور ایک دن یوم ترویہ اور ایک دن اس کے بعد۔
(۸۹۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قَوْلِہِ {فَصِیَامُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ} [البقرۃ: ۱۹۶] قَالَ : قَبْلَ التَّرْوِیَۃِ بِیَوْمٍ وَیَوْمِ التَّرْوِیَۃِ وَیَوْمِ عَرَفَۃَ۔
[ضعیف۔ ابن ابی شیبۃ: ۱۵۱۴۹]
[ضعیف۔ ابن ابی شیبۃ: ۱۵۱۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٩٠٢) سیدنا علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں : جب روزے رہ جائیں تو ایام تشریق کے بعد رکھ لے۔
(ب) ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ وہ ایام تشریق میں روزے رکھے گا جب اس کا روزہ فوت ہوجائے۔
(ج) ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ : وہ محرم ہونے کی حالت میں روزہ رکھے گا۔
(ب) ابن عمر (رض) سے منقول ہے کہ وہ ایام تشریق میں روزے رکھے گا جب اس کا روزہ فوت ہوجائے۔
(ج) ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ : وہ محرم ہونے کی حالت میں روزہ رکھے گا۔
(۸۹۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْبَہَانِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الدَّارَابَجَرْدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی جَعْفَرٌ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : یَصُومُ بَعْدَ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ إِذَا فَاتَہُ الصَّوْمُ۔
وَعَنْ سُفْیَانَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : یَصُومُ أَیَّامَ التَّشْرِیقِ إِذَا فَاتَہُ الصَّوْمُ۔
وَعَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ : لاَ یَصُومُہَا إِلاَّ وَہُو مُحْرِمٍ۔
حَدِیثُ ابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَوْصُولٌ وَقَدْ قَالاَ فِی رِوَایَۃِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عِیسَی عَنِ الزُّہْرِیِّ مَا یَدُلُّ عَلَی الرُّخْصَۃِ۔
وَالرُّخْصَۃُ تَکُونُ بَعْدَ النَّہْیِ عَلَی الْجُمْلَۃِ وَحَدِیثُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَلِیٍّ مُنْقَطِعٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[ضعیف۔ مصنف ابن ابی شیبہ ۱۵۱۴۹]
وَعَنْ سُفْیَانَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : یَصُومُ أَیَّامَ التَّشْرِیقِ إِذَا فَاتَہُ الصَّوْمُ۔
وَعَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ : لاَ یَصُومُہَا إِلاَّ وَہُو مُحْرِمٍ۔
حَدِیثُ ابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَوْصُولٌ وَقَدْ قَالاَ فِی رِوَایَۃِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عِیسَی عَنِ الزُّہْرِیِّ مَا یَدُلُّ عَلَی الرُّخْصَۃِ۔
وَالرُّخْصَۃُ تَکُونُ بَعْدَ النَّہْیِ عَلَی الْجُمْلَۃِ وَحَدِیثُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَلِیٍّ مُنْقَطِعٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[ضعیف۔ مصنف ابن ابی شیبہ ۱۵۱۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٩٠٣) بنو سلیم کے ایک خفاق نامی آدمی نے ابن عمر (رض) سے پوچھا کہ تین دن ایام حج میں اور سات واپس جا کر روزہ رکھنے کا کیا معنی ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : گھر واپس جا کر۔
شیخ فرماتے ہیں : ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے، ایک اسی نام کا دوسرا ابوالحفاق ہے تیسرا قول ہے حبان سلمی اس کا نام ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے، ایک اسی نام کا دوسرا ابوالحفاق ہے تیسرا قول ہے حبان سلمی اس کا نام ہے۔
(۸۹۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو زَیْدٍ الْہَرَوِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی النَّوَّارِ قَالَ : سَمِعْتُ رَجُلاً مِنْ بَنِی سُلَیْمٍ یُقَالُ لَہُ خِفَاقٌ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ صَوْمِ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃٍ إِذَا رَجَعْتُمْ قَالَ : إِذَا رَجَعْتَ إِلَی أَہْلِکَ۔
قَالَ الشَّیْخُ: اخْتَلَفُوا فِی اسْمِ ہَذَا الرَّجُلِ فَقِیلَ ہَکَذَا وَقِیلَ أَبُو الْخِفَاقِ وَقِیلَ حَبَّانُ السُّلَمِیُّ صَاحِبِ الدَّفِینَۃِ۔
وَقَدْ رُوِّینَا ہَذَا فِی الْحَدِیثِ الْمَرْفُوعِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ وَعَن عَطَائٍ وَمُجَاہِدٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَعَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔ [حسن لغیرہ۔ ابن ابی شیبۃ: ۱۲۷۸۶]
قَالَ الشَّیْخُ: اخْتَلَفُوا فِی اسْمِ ہَذَا الرَّجُلِ فَقِیلَ ہَکَذَا وَقِیلَ أَبُو الْخِفَاقِ وَقِیلَ حَبَّانُ السُّلَمِیُّ صَاحِبِ الدَّفِینَۃِ۔
وَقَدْ رُوِّینَا ہَذَا فِی الْحَدِیثِ الْمَرْفُوعِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ وَعَن عَطَائٍ وَمُجَاہِدٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَعَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔ [حسن لغیرہ۔ ابن ابی شیبۃ: ۱۲۷۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٩٠٤) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ آدمی تب تک حلال ہے کہ بیت اللہ کا طواف کرے حتیٰ کہ حج کا تلبیہ کہے اور جب عرفہ کی طرف جانے لگے تو اونٹ، گائے یا بکری کوئی بھی قربانی اس کو میسر آجائے تو ٹھیک اور اگر میسر نہ آئے تو یوم عرفہ سے پہلے تین دن روزے رکھے ، اگر تین دنوں میں سے آخری دن یوم عرفہ ہوجائے تو بھی کوئی حرج نہیں۔
(۸۹۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ ہُوَ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا فُضَیْلٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ أَخْبَرَنِی کُرَیْبٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : یَطُوفُ الرَّجُلُ بِالْبَیْتِ مَا کَانَ حَلاَلاً حَتَّی یُہِلَّ بِالْحَجِّ فَإِذَا رَکِبَ إِلَی عَرَفَۃَ فَمَنْ تَیَسَّرَ لَہُ ہَدْیُہُ مِنَ الإِبِلِ أَوِ الْبَقَرِ أَوِ الْغَنَمِ مَا تَیَسَّرَ لَہُ مِنْ ذَلِکَ أَیَّ ذَلِکَ شَائَ غَیْرَ إِنْ لَمْ یَتَیَسَّرْ لَہُ فَعَلَیْہِ ثَلاَثَۃُ أَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَذَلِکَ قَبْلَ یَوْمِ عَرَفَۃَ ، فَإِنْ کَانَ آخِرُ یَوْمِ مِنَ الأَیَّامِ الثَّلاَثَۃِ یَوْمَ عَرَفَۃَ فَلاَ جُنَاحَ ۔۔۔۔۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔
[صحیح۔ بخاری ۴۲۴۹]
[صحیح۔ بخاری ۴۲۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ تمتع کے لیے قربانی کا نہ ملنا اور روزوں کے وقت کا بیان
(٨٩٠٥) ابن عباس (رض) کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا کہ میں نے حج کے ساتھ عمرہ کو جمع کیا ہے انھوں نے پوچھا : تیرے پاس چاندی ہے ؟ اس نے کہا : چالیس درہم ہیں۔ انھوں نے کہا : اس میں سے کچھ بھی نہیں بچے گا ، دس درہم کا تو چارہ تیری سواری کھالے گی اور اسے زادراہ کے طور پر تو استعمال کرلے گا اور دس تیرے لباس وغیرہ پر لگ جائیں گے اور دس تو اپنے ساتھیوں پر خرچ کرے گا۔
(۸۹۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَیْسٍ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ أَبِی لُبابَۃَ عَنْ أَبِی یَحْیَی عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : جَائَ ہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إِنِّی قَدْ جَمَعْتُ مَعَ حَجٍّ عُمْرَۃً فَقَالَ : مَا مَعَکَ مِنَ الْوَرِقِ؟ قَالَ : أَرْبَعِینَ دِرْہَمًا قَالَ : لَیْسَ فِی ہَذِہ فَضْلٌ ، عَشْرَۃٌ مِنْہَا تَعْلِفُ رَاحِلَتَکَ وَعَشَرَۃٌ تَزَوَّدُ بِہَا وَعَشَرَۃٌ تَکْتَسِی بِہَا وَعَشَرَۃٌ تُکَافِئُ بِہَا أَصْحَابَکَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯০৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اہل مدینہ، شام، نجد اور یمن کے میقات کا بیان
(٨٩٠٦) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اہل مدینہ ذوالحلیفہ سے تلبیہ کہیں گے، اہل شام جحیفہ سے اور اہل نجد قرن سے۔ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ کسی نے مجھے بتایا ہے۔ میں نے خود نہیں سنا کہ آپ نے فرمایا : اہلِ یمن یلملم سے تلبیہ کہنا شروع کریں گے۔
(۸۹۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ
وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ أَحْمَدَ الْفَامِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یُہِلُّ أَہْلُ الْمَدِینَۃِ مِنْ ذِی الْحُلَیْفَۃِ وَیُہِلُّ أَہْلُ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَۃِ وَیُہِلُّ أَہْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ))۔ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : وَذُکِرَ لِی وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یُہِلُّ أَہْلُ الْیَمَنِ مِنْ یَلَمْلَمَ))۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : وَیَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ وَفِی رِوَایَۃِ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ قَالَ : وَذُکِرَ لِی وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّہُ وَقَّتَ لأَہْلِ الْیَمَنِ یَلَمْلَمَ۔ وَکَذَلِکَ فِی رِوَایَۃِ ابْنِ شَیْبَانَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۰۰۔ مسلم ۱۱۸۲]
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ
وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ أَحْمَدَ الْفَامِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یُہِلُّ أَہْلُ الْمَدِینَۃِ مِنْ ذِی الْحُلَیْفَۃِ وَیُہِلُّ أَہْلُ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَۃِ وَیُہِلُّ أَہْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ))۔ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : وَذُکِرَ لِی وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((یُہِلُّ أَہْلُ الْیَمَنِ مِنْ یَلَمْلَمَ))۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : وَیَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ وَفِی رِوَایَۃِ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ قَالَ : وَذُکِرَ لِی وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّہُ وَقَّتَ لأَہْلِ الْیَمَنِ یَلَمْلَمَ۔ وَکَذَلِکَ فِی رِوَایَۃِ ابْنِ شَیْبَانَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۴۰۰۔ مسلم ۱۱۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৮৯১০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ اہل مدینہ، شام، نجد اور یمن کے میقات کا بیان
(٨٩٠٧) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد ہی میں تھے کہ ایک شخص نے بآواز بلند پوچھا کہ آپ ہمیں کہاں سے تلبیہ کا آغاز کرنے کا حکم دیتے ہیں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اہلِ مدین ذوالحلیفہ سے شروع کریں، اہلِ شام جحفۃ سے اور اہل نجد قرن سے اور اہل شام یلملم سے۔
(۸۹۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شُعَیْبٍ الْبَزْمَہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ أَبِی تَمِیمَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ : نَادَی رَجُلٌ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ فِی الْمَسْجِدِ فَقَالَ : مِنْ أَیْنَ تَأْمُرُنَا أَنْ نُہِلَّ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یُہِلُّ أَہْلُ الْمَدِینَۃِ مِنْ ذِی الْحُلَیْفَۃِ وَیُہِلُّ أَہْلُ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَۃِ وَیُہِلُّ أَہْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ))۔ قَالَ : وَیَقُولُونَ : وَأَہْلُ الْیَمَنِ مِنْ یَلَمْلَمَ۔ [صحیح]
তাহকীক: