আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الا شربة - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৭৭ টি
হাদীস নং: ১৭৫১০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس کو چار مرتبہ حد لگ چکی ہو لیکن پھر شراب پپے
(١٧٥٠٤) سابقہ روایت
(۱۷۵۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ وَکَذَا حَدِیثُ عُمَرَ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : إِذَا شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ الرَّابِعَۃَ فَاقْتُلُوہُ ۔ وَکَذَا حَدِیثُ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : إِنْ شَرِبُوا الرَّابِعَۃَ فَاقْتُلُوہُمْ ۔ وَکَذَا حَدِیثُ ابْنِ أَبِی نُعْمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَکَذَلِکَ حَدِیثُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَالشَّرِیدِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَفِی حَدِیثِ الْجَدَلِیِّ عَنْ مُعَاوِیَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَإِنْ عَادَ فِی الثَّالِثَۃِ أَوِ الرَّابِعَۃِ فَاقْتُلُوہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس کو چار مرتبہ حد لگ چکی ہو لیکن پھر شراب پپے
(١٧٥٠٥) قبیصہ بن زؤیب فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شرابی کو تین مرتبہ تک کوڑے مارو، چوتھی مرتبہ پپے تو قتل کر دو ۔ ایک شخص کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چوتھی مرتبہ بھی کوڑے مارے تو لوگوں سے قتل اٹھ گیا۔ کوڑے ثابت ہیں اور قتل میں رخصت مل گئی۔
(۱۷۵۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوہُ ثُمَّ إِذَا شَرِبَ فَاجْلِدُوہُ ثُمَّ إِذَا شَرِبَ فَاجْلِدُوہُ ثُمَّ إِذَا شَرِبَ فِی الرَّابِعَۃِ فَاقْتُلُوہُ ۔ فَأُتِیَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَجَلَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَجَلَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَجَلَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فِی الرَّابِعَۃِ فَجَلَدَہُ فَرَفَعَ الْقَتْلَ عَنِ النَّاسِ وَکَانَتْ رُخْصَۃً فَثَبَتَتْ۔ [صحیح لغیرہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوہُ ثُمَّ إِذَا شَرِبَ فَاجْلِدُوہُ ثُمَّ إِذَا شَرِبَ فَاجْلِدُوہُ ثُمَّ إِذَا شَرِبَ فِی الرَّابِعَۃِ فَاقْتُلُوہُ ۔ فَأُتِیَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَجَلَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَجَلَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَجَلَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فِی الرَّابِعَۃِ فَجَلَدَہُ فَرَفَعَ الْقَتْلَ عَنِ النَّاسِ وَکَانَتْ رُخْصَۃً فَثَبَتَتْ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس کو چار مرتبہ حد لگ چکی ہو لیکن پھر شراب پپے
(١٧٥٠٦) تقدم قبلہ
(۱۷۵۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ فَذَکَرَ ہَذَا الْحَدِیثَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ثُمَّ إِنْ شَرِبَ فَاقْتُلُوہُ ۔ لاَ یَدْرِی الزُّہْرِیُّ بَعْدَ الثَّالِثَۃِ أَوِ الرَّابِعَۃِ وَقَالَ فِی آخِرِہِ وَوُضِعَ الْقَتْلُ وَصَارَتْ رُخْصَۃً قَالَ سُفْیَانُ قَالَ الزُّہْرِیُّ لِمَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ وَمُخَوَّلٍ : کُونَا وَافِدَیِ الْعِرَاقِ بِہَذَا الْحَدِیثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس کو چار مرتبہ حد لگ چکی ہو لیکن پھر شراب پپے
(١٧٥٠٧) سابقہ روایت، آخر میں جس شخص کا ذکر ہے اس کی جگہ نعیمان کا نام ہے۔
(۱۷۵۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْن زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْجَہْمِ السِّمَّرِیُّ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ فَاقْتُلُوہُ ۔ فَأُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِرَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ یُقَالُ لَہُ نُعَیْمَانُ فَضَرَبَہُ أَرْبَعَ مِرَارٍ فَرَأَی الْمُسْلِمُونَ أَنَّ الْقَتْلَ قَدْ أُخِّرَ وَأَنَّ الضَّرْبَ قَدْ وَجَبَ۔ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس کو چار مرتبہ حد لگ چکی ہو لیکن پھر شراب پپے
(١٧٥٠٨) حضرت جابر سے سابقہ روایت۔
(۱۷۵۰۸) حَدَّثَنَا الشَّیْخُ الإِمَامُ أَبُو الطِّیِّبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ حَدَّثَنَا الإِمَامُ وَالِدِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی الْحَرَشِیُّ حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ الرَّابِعَۃَ فَاقْتُلُوہُ ۔ قَالَ : وَضَرَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- النُّعَیْمَانَ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ قَالَ فَرَأَی الْمُسْلِمُونَ أَنَّ الْحَدَّ قَدْ وَقَعَ حِینَ ضَرَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَرْبَعَ مَرَّاتٍ۔
وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ وَعَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّہُمَا قَالاَ ذَلِکَ۔ [ضعیف]
وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ وَعَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّہُمَا قَالاَ ذَلِکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥٠٩) ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شراب کے بارے میں کوئی حد مقرر نہیں فرمائی۔ پھر فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے شراب پی لی اور اس کو نشہ چڑھ گیا۔ وہ راستے میں ادھر ادھر بھٹک رہا تھا لوگ اسے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے کر جا رہے تھے کہ اسے ہوش آگیا ۔ جب یہ حضرت عباس کے گھر کے پاس سے گزرا تو حضرت عباس سے چمٹ گیا۔ جب یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتائی گئی تو آپ ہنسے اور پوچھا : کیا واقعی اس نے ایسا کیا ؟ اور اس کے بارے میں کوئی حکم نہ دیا۔
(۱۷۵۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَاصِمٍ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ رُکَانَۃَ أَخْبَرَنِی عِکْرِمَۃُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یُوَقِّتْ فِی الْخَمْرِ حَدًّا۔ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : فَشَرِبَ رَجُلٌ فَسَکِرَ فَلُقِیَ یَمِیلُ فِی الْفَجِّ فَانْطُلِقَ بِہِ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَلَمَّا حَاذَی بِدَارِ الْعَبَّاسِ انْفَلَتَ فَدَخَلَ عَلَی الْعَبَّاسِ فَالْتَزَمَہُ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَضَحِکَ وَقَالَ : فَعَلَہَا؟ ۔ ثُمَّ لَمْ یَأْمُرْ فِیہِ بِشَیْئٍ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٠) تقدم قبلہ
(۱۷۵۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : لَمْ یَقِتْ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ : ہَذَا الْحَدِیثُ مِمَّا تَفَرَّدَ بِہِ أَہْلُ الْمَدِینَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١١) علی بن مدینی سے سابقہ روایت کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا : یہ مجہول ہے۔
(۱۷۵۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْبَرَائِ قَالَ سُئِلَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ رُکَانَۃَ الَّذِی رَوَی ہَذَا الْحَدِیثَ عَنْ عِکْرِمَۃَ فَقَالَ : مَجْہُولٌ۔قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رَوَی مَعْنَی بَعْضِ ہَذَا الْحَدِیثِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ بْنِ یَزِیدَ بْنِ رُکَانَۃَ۔ [صحیح۔ لابن المدینی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٢) ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نیشرابی کو صرف آخر میں سزا دی ہے۔ آپ نے غزوہ تبوک کیا تو رات کے وقت ابو علقمہ بن اعور سلمی اپنے حجرے میں نشے میں دھت ہوگیا یہاں تک کہ اس نے بعض حجرے کی رسیاں کاٹ دیں تو پوچھا : یہ کون ہے ؟ کہا گیا : ابو علقمہ نشے کی حالت میں تو آپ نے فرمایا : کوئی اسے پکڑو اور اس کی سواری کے پاس چھوڑ آؤ۔
اگر یہ ابن عباس سے صحیح ثابت ہو تو پھر یہ مطلب ہوگا کہ آپ نے فوراً کوئی شراب کی حد مقرر نہیں فرمائی عملاً مقرر فرمائی ہے اور یہ اس حدیث کے بھی معارض نہیں جو پہلے گزر چکی ہے کہ راستے میں ایک شخص نشے میں ٹہلتے دیکھا گیا تو اسے آپ کے پاس لانے لگے تو وہ حضرت عباس کے پاس بھاگ گیا؛ کیونکہ اس میں گمان تھا کہ اس نے نشہ کیا ہے اور نشہ ابھی ٹوٹا نہیں تھا اس لیے اسے چھوڑ دیا۔
اگر یہ ابن عباس سے صحیح ثابت ہو تو پھر یہ مطلب ہوگا کہ آپ نے فوراً کوئی شراب کی حد مقرر نہیں فرمائی عملاً مقرر فرمائی ہے اور یہ اس حدیث کے بھی معارض نہیں جو پہلے گزر چکی ہے کہ راستے میں ایک شخص نشے میں ٹہلتے دیکھا گیا تو اسے آپ کے پاس لانے لگے تو وہ حضرت عباس کے پاس بھاگ گیا؛ کیونکہ اس میں گمان تھا کہ اس نے نشہ کیا ہے اور نشہ ابھی ٹوٹا نہیں تھا اس لیے اسے چھوڑ دیا۔
(۱۷۵۱۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ بْنِ یَزِیدَ بْنِ رُکَانَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : مَا ضَرَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْخَمْرِ إِلاَّ أَخِیرًا لَقَدْ غَزَا غَزْوَۃَ تَبُوکٍ فَغَشَی حُجْرَتَہُ مِنَ اللَّیْلِ أَبُو عَلْقَمَۃَ بْنُ الأَعْوَرِ السُّلَمِیُّ وَہُوَ سَکْرَانُ حَتَّی قَطَعَ بَعْضَ عُرَی الْحُجْرَۃِ فَقَالَ : مَنْ ہَذَا؟ ۔ فَقِیلَ : أَبُو عَلْقَمَۃَ سَکْرَانُ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لِیَقُمْ إِلَیْہِ رَجُلٌ مِنْکُمْ فَلْیَأْخُذْ بِیَدِہِ حَتَّی یَرُدَّہُ إِلَی رَحْلِہِ۔
(ق) وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَقَوْلُ ابْنِ عَبَّاسٍ لَمْ یَقِتْ فِی الْخَمْرِ حَدًّا یَعْنِی لَمْ یُوَقِّتْہُ لَفْظًا وَقَدْ وَقَّتَہُ فِعْلاً وَذَلِکَ یَرِدُ وَإِنَّمَا لَمْ یَعْرِضْ لَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ بَعْدَ دُخُولِہِ دَارَ الْعَبَّاسِ مِنْ أَجْلِ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ ثَبَتَ عَلَیْہِ الْحَدُّ بِإِقْرَارٍ مِنْہُ أَوْ بِشَہَادَۃِ عُدُولٍ وَإِنَّمَا لُقِیَ فِی الطَّرِیقِ یَمِیلُ فَظُنَّ بِہِ السُّکْرُ فَلَمْ یَکْشِفْ عَنْہُ وَتَرَکَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(ق) وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَقَوْلُ ابْنِ عَبَّاسٍ لَمْ یَقِتْ فِی الْخَمْرِ حَدًّا یَعْنِی لَمْ یُوَقِّتْہُ لَفْظًا وَقَدْ وَقَّتَہُ فِعْلاً وَذَلِکَ یَرِدُ وَإِنَّمَا لَمْ یَعْرِضْ لَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ بَعْدَ دُخُولِہِ دَارَ الْعَبَّاسِ مِنْ أَجْلِ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ ثَبَتَ عَلَیْہِ الْحَدُّ بِإِقْرَارٍ مِنْہُ أَوْ بِشَہَادَۃِ عُدُولٍ وَإِنَّمَا لُقِیَ فِی الطَّرِیقِ یَمِیلُ فَظُنَّ بِہِ السُّکْرُ فَلَمْ یَکْشِفْ عَنْہُ وَتَرَکَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫১৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٣) تقدم برقم ١٧٤٩٧
(۱۷۵۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَرَجَ فَصَلَّی عَلَی جَنَازَۃٍ فَسَمِعَہُ السَّائِبُ یَقُولُ : إِنِّی وَجَدْتُ مِنْ عُبَیْدِ اللَّہِ وَأَصْحَابِہِ رِیحَ شَرَابٍ وَأَنَا سَائِلٌ عَمَّا شَرِبُوا فَإِنْ کَانَ مُسْکِرًا حَدَدْتُہُمْ۔ قَالَ سُفْیَانُ فَأَخْبَرَنِی مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ أَنَّہُ حَضَرَہُ یَحُدُّہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২০
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٤) ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے کہا کہ اگر کسی سے شراب کی بو آئے تو کیا آپ اسے کوڑے ماریں گے ؟ فرمایا : شراب کی بو کوئی بات نہیں، ہاں سب نے مل کر کچھ پیا اور ایک کو بھی اس سے نشہ ہوگیا تو سب کو مکمل حد ماروں گا۔
(۱۷۵۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ : أَتَجْلِدُ فِی رِیحِ الشَّرَابِ؟ فَقَالَ عَطَاء ٌ : إِنَّ الرِّیحَ لَتَکُونُ مِنَ الشَّرَابِ الَّذِی لَیْسَ بِہِ بَأْسٌ فَإِذَا اجْتَمَعُوا جَمِیعًا عَلَی شَرَابٍ وَاحِدٍ فَسَکِرَ أَحَدُہُمْ جُلِدُوا جَمِیعًا الْحَدَّ تَامًّا۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ وَقَوْلُ عَطَائٍ مِثْلُ قَوْلِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح لغیرہ]
قَالَ الشَّافِعِیُّ وَقَوْلُ عَطَائٍ مِثْلُ قَوْلِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২১
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٥) حضرت عبداللہ کہتے ہیں : میں حمص میں بیٹھا تھا تو لوگوں نے کہا : قرآن سنائیے۔ میں نے سورة یوسف پڑھی تو ایک شخص کہنے لگا : واللہ یہ ایسے نہیں نازل ہوئی تھی۔ میں نے کہا : تو برباد ہو میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سنائی تھی تو آپ نے فرمایا تھا : بہت اچھا اور تو یہ بات کہتا ہے۔ ابھی میں یہ بات کر ہی رہا تھا کہ اس سے شراب کی بو محسوس کی تو میں نے کہا کہ تو شراب پی کر اللہ کی کتاب کو جھٹلاتا ہے۔ واللہ ! جب تک تجھے حد نہ مار دوں گھر نہیں جانے دوں گا۔
(۱۷۵۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : کُنْتُ جَالِسًا بِحِمْصَ فَقَالُوا لِی اقْرَأْ فَقَرَأْتُ سُورَۃَ یُوسُفَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ : وَاللَّہِ مَا ہَکَذَا أَنْزَلَہَا اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ۔ قَالَ فَقُلْتُ : وَیْحَکَ لَقَدْ قَرَأْتُہَا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : أَحْسَنْتَ ۔ وَأَنْتَ تَقُولُ لِی مَا تَقُولُ قَالَ فَبَیْنَا أَنَا أُکَلِّمُہُ إِذْ وَجَدْتُ مِنْہُ رِیحَ الْخَمْرِ فَقُلْتُ تُکَذِّبُ بِکِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَتَشْرَبُ الْخَمْرَ أَمَّا وَاللَّہِ لاَ تَرْجِعُ إِلَی أَہْلِکَ حَتَّی أَجْلِدَکَ الْحَدَّ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ وَیُحْتَمَلُ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ لَمْ یَجْلِدْہُ حَتَّی ثَبَتَ عِنْدَہُ شُرْبُہُ مَا یُسْکِرُ بِبَیِّنَۃٍ أَوِ اعْتِرَافٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ وَیُحْتَمَلُ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ لَمْ یَجْلِدْہُ حَتَّی ثَبَتَ عِنْدَہُ شُرْبُہُ مَا یُسْکِرُ بِبَیِّنَۃٍ أَوِ اعْتِرَافٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২২
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٦) عبداللہ بن عامر بن ربیعہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر نے قدامہ بن مظعون کو بحرین پر عامل بنایا۔ وہ حضرت حفصہ اور عبداللہ بن عمر کے ماموں تھے۔ عبدالقیس کا سردار جارود آگیا اور کہنے لگا : اے امیر المومنین عمر ! قدامہ نے شراب پی اور نشہ میں دھت ہوگیا تو میں نے اسے اللہ کی حدوں میں سے ایک حد پائی تو آپ کو بتادیا۔ حضرت عمر (رض) نے پوچھا : اور کوئی گواہ ہے ؟ کہا : ابوہریرہ ۔ تو ان سے پوچھا تو فرمایا : میں نے شراب پیتے نہیں دیکھا تھا ، بلکہ وہ نشے کی حالت میں الٹیاں کررہا تھا تو حضرت عمر نے فرمایا : تو نے آدھی گواہی دی ہے۔ پھر عمر نے قدامہ کو بحرین سے بلا لیا تو وہ آگئے۔ جارود ان کے پاس گئے اور کہا : اللہ کی کتاب پر قائم رہنا تو عمر (رض) نے فرمایا : تو گواہ ہے یا مدعی ؟ اس نے کہا : گواہ تو آپ نے فرمایا : پھر تو نے اپنی گواہی دے دی۔ اگلے دن پھر جارود نے یہی کیا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تو گواہ نہیں مدعی ہے۔ جارود کہنے لگا : میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تو اپنی زبان کو قابو میں رکھ ورنہ میں تمہیں سزا دوں گا تو ابوہریرہ (رض) کہنے لگے : اگر ہماری گواہی قبول نہیں تو ولید کی بیٹی قدامہ کی بیوی سے معلوم کرلو۔ جب اس سے پوچھا تو اس نے بھی گواہی دے دی تو حضرت عمر (رض) نے قدامہ کو کہا : میں تجھے حد لگاؤں گا تو قدامہ کہنے لگے : آپ مجھے حد نہیں لگا سکتے تو حضرت عمر (رض) نے پوچھا : کیوں ؟ تو کہنے لگے : کیونکہ اللہ کا فرمان ہے ” مومنون اور عمل صالح کرنے والوں پر ان کے کھانے میں ان پر کوئی گناہ نہیں ہے “ (المائدۃ : ٩٣) تو حضرت عمر نے فرمایا : تم اس کی غلط تفسیر کر رہے ہو، اگر تو اللہ سے ڈرتا تو کبھی حرام کام نہ کرتا۔ پھر حضرت عمر نے لوگوں سے قدامہ کے کوڑوں کے بارے میں مشورہ کیا تو لوگوں نے منع کردیا۔ پھر پوچھا، پھر منع کردیا کہ وہ مریض ہے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ مجھے اللہ کی بارگاہ میں کوڑے مارنے والے کی حاضری منظور ہے، لیکن یہ حد میرے گلے میں ہو ۔ یہ مجھے منظور نہیں اور کوڑا منگوایا اور قدامہ کو حد لگائی۔ قدامہ حضرت عمر (رض) سے ناراض ہوگئے۔ اسی حالت میں ان دونوں نے حج کیا۔ جب حج سے واپس لوٹے اور سقیا مقام پر رکے۔ حضرت عمر (رض) سو گئے جب بیدار ہوئے تو فرمایا : قدامہ کو یہاں لاؤ، اسے بلایا گیا۔ اس نے انکار کردیا تو حضرت عمر (رض) نے کہا : زبردستی بلاؤ ، اسے زبردستی لایا گیا۔ آپ نے اس سے بات کی، اس کے لیے استغفار کی اور یہ ان کی آپس میں پہلی صلح تھی۔
تو اس قصہ کے شروع میں ہے کہ محض بو اور ایک گواہی سے حضرت عمر (رض) نے ان کو حد نہ ماری جب تک ثابت نہ ہوگیا۔
تو اس قصہ کے شروع میں ہے کہ محض بو اور ایک گواہی سے حضرت عمر (رض) نے ان کو حد نہ ماری جب تک ثابت نہ ہوگیا۔
(۱۷۵۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ وَکَانَ أَبُوہُ قَدْ شَہِدَ بَدْرًا : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ اسْتَعْمَلَ قُدَامَۃَ بْنَ مَظْعُونٍ عَلَی الْبَحْرَیْنِ وَہُوَ خَالُ حَفْصَۃَ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ فَقَدِمَ الْجَارُودُ سَیِّدُ عَبْدِ الْقَیْسِ عَلَی عُمَرَ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّ قُدَامَۃَ شَرِبَ فَسَکِرَ وَإِنِّی رَأَیْتُ حَدًّا مِنْ حُدُودِ اللَّہِ حَقًّا عَلَیَّ أَنْ أَرْفَعَہُ إِلَیْکَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَنْ شَہِدَ مَعَکَ؟ قَالَ : أَبُو ہُرَیْرَۃَ۔ فَدَعَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ فَقَالَ : بِمَ تَشْہَدُ ؟ قَالَ : لَمْ أَرَہُ شَرِبَ وَلَکِنِّی رَأَیْتُہُ سَکْرَانَ یَقِیئُ ۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لَقَدْ تَنَطَّعْتَ فِی الشَّہَادَۃِ۔ قَالَ : ثُمَّ کَتَبَ إِلَی قُدَامَۃَ أَنْ یَقْدَمَ عَلَیْہِ مِنَ الْبَحْرَیْنِ فَقَدِمَ فَقَامَ إِلَیْہِ الْجَارُودُ فَقَالَ : أَقِمْ عَلَی ہَذَا کِتَابَ اللَّہِ۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَخَصْمٌ أَنْتَ أَمْ شَہِیدٌ؟ قَالَ : بَلْ شَہِیدٌ۔ قَالَ : فَقَدْ أَدَّیْتَ الشَّہَادَۃَ۔ فَصَمَتَ الْجَارُودُ حَتَّی غَدَا عَلَی عُمَرَ فَقَالَ : أَقِمْ عَلَی ہَذَا حَدَّ اللَّہِ۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَا أَرَاکَ إِلاَّ خَصْمًا وَمَا شَہِدَ مَعَکَ إِلاَّ رَجُلٌ۔ فَقَالَ الْجَارُودُ : إِنِّی أَنْشُدُکَ اللَّہَ۔ فَقَالَ عُمَرُ : لَتَمْسِکَنَّ لِسَانَکَ أَوْ لأَسُوئَ نَّکَ فَقَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : إِنْ کُنْتَ تَشُکُّ فِی شَہَادَتِنَا فَأَرْسِلْ إِلَی ابْنَۃِ الْوَلِیدِ فَسَلْہَا وَہِیَ امْرَأَۃُ قُدَامَۃَ فَأَرْسَلَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی ہِنْدَ بِنْتِ الْوَلِیدِ یَنْشُدُہَا فَأَقَامَتِ الشَّہَادَۃَ عَلَی زَوْجِہَا فَقَالَ عُمَرُ لِقُدَامَۃَ : إِنِّی حَادُّکَ۔ فَقَالَ : لَوْ شَرِبْتُ کَمَا یَقُولُونَ مَا کَانَ لَکُمْ تَجْلِدُونِی۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لِمَ؟ قَالَ قُدَامَۃُ : قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {لَیْسَ عَلَی الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِیمَا طَعِمُوا} [المائدۃ: ۹۳] الآیَۃَ۔ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّکَ أَخْطَأْتَ التَّأْوِیلَ إِنِ اتَّقَیْتَ اللَّہَ اجْتَنَبْتَ مَا حَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْکَ۔ قَالَ : ثُمَّ أَقْبَلَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ مَاذَا تَرَوْنَ فِی جَلْدِ قُدَامَۃَ؟ قَالُوا : لاَ نَرَی أََنْ تَجْلِدَہُ مَا کَانَ مَرِیضًا فَسَکَتَ عَنْ ذَلِکَ أَیَّامًا ثُمَّ أَصْبَحَ یَوْمًا وَقَدْ عَزَمَ عَلَی جَلْدِہِ فَقَالَ لأَصْحَابِہِ : مَا تَرَوْنَ فِی جَلْدِ قُدَامَۃَ؟ فَقَالَ الْقَوْمُ : مَا نَرَی أَنْ تَجْلِدَہُ مَا دَامَ وَجِعًا۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لأَنْ یَلْقَی اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ تَحْتَ السِّیَاطِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ یَلْقَاہُ وَہُوَ فِی عُنُقِی ائْتُونِی بِسَوْطٍ تَامٍّ فَأَمَرَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِقُدَامَۃَ فَجُلِدَ فَغَاضَبَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قُدَامَۃُ فَہَجَرَہُ فَحَجَّ وَحَجَّ قُدَامَۃُ مَعَہُ مُغَاضِبًا لَہُ فَلَمَّا قَفَلاَ مِنْ حَجِّہِمَا وَنَزَلَ عُمَرُ بِالسُّقْیَا وَاسْتَیْقَظَ عُمَرُ مِنْ نَوْمِہِ فَقَالَ : عَجِّلُوا عَلَیَّ بِقُدَامَۃَ فَأْتُونِی بِہِ فَوَاللَّہِ إِنِّی لأَرَی أَنَّ آتِیًا أَتَانِی فَقَالَ : سَالِمْ قُدَامَۃَ فَإِنَّہُ أَخُوکَ فَعَجِّلُوا إِلَیَّ بِہِ فَلَمَّا أَتَوْہُ أَبَی أَنْ یَأْتِیَ فَأَمَرَ بِہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِنْ أَبَی أَنْ یُجَرَّ إِلَیْہِ حَتَّی کَلَّمَہُ وَاسْتَغْفَرَ لَہُ وَکَانَ ذَلِکَ أَوَّلَ صُلْحِہِمَا۔ (ق) فِی ابْتِدَائِ ہَذِہِ الْقِصَّۃِ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَوَقَّفَ فِی قَبُولِ شَہَادَتِہِمَا حِینَ لَمْ یَجْتَمِعَا عَلَی شُرْبِہِ وَحِینَ حَدَّہُ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ثَبَتَ عِنْدَہُ شُرْبُہُ بِإِقْرَارِہِ أَوْ شَہَادَۃِ آخَرَ عَلَی شُرْبِہِ مَعَ الْجَارُودِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৩
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٧) ابن سیرین کہتے ہیں کہ جارود نے حضرت عمر (رض) کے پاس آ کر عامل کی شراب نوشی کی شکایت کی تو حضرت عمر (رض) نے گواہ مانگا تو کہا : ابوہریرہ (رض) ۔ آپ (رض) نے فرمایا : یہ تو تیرا داماد ہے، داماد ہے، داماد ہے اور کہا کہ میں ضرور اسے کوڑے ماروں گا تو وہ کہنے لگا : یہ کیا حق ہے کہ شراب آپ کا داماد پپے اور کوڑے میرے داماد کو مارو۔ پوچھا : کون ہے ؟ کہا : علقمہ تو گواہی ملنے پر اسے کوڑے مارنے کا حکم دے دیا اور فرمایا : واللہ ! مجھے یہ بات پسند ہے کہ جس کو عامل بناؤں اس کی وجہ سے میری امارت میں برکت ہو، جاؤ اور اسے کوڑے لگاؤ۔
(۱۷۵۱۷) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُومَنْصُورٍ عَبْدُالْقَاہِرِ بْنُ طَاہِرٍ الْبَغْدَادِیُّ الإِمَامُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ وَأَبُوالْقَاسِمِ عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ حَمْدَانَ الْفَارِسِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ ہُوَ ابْنُ سِیرِینَ : أَنَّ الْجَارُودَ لَمَّا قَدِمَ عَلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ اسْتَعْمَلْتَ عَلَیْنَا مَنْ یَشْرَبُ الْخَمْرَ۔ قَالَ : وَمَنْ شُہُودُکَ؟ قَالَ : أَبُو ہُرَیْرَۃَ۔
قَالَ : خَتَنُکَ خَتَنُکَ خَتَنَکَ۔ قَالَ الأَنْصَارِیُّ : وَکَانَتْ أُخْتُ الْجَارُودِ تَحْتَ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : أَمَا وَاللَّہِ لأُوجِعَنَّ مَتْنَہُ بِالسَّوْطِ۔ قَالَ فَقَالَ لَہُ : مَا ذَاکَ فِی الْحَقِّ أَنْ یَشْرَبَ خَتَنُکَ وَتَجْلِدَ خَتَنِی۔ قَالَ : وَمَنْ؟ قَالَ : عَلْقَمَۃُ۔ فَشَہِدُوا عِنْدَہُ فَأَمَرَ بِجَلْدِہِ وَقَالَ : مَا حَابَیْتُ فِی إِمَارَتِی أَحَدًا مُنْذُ وُلِّیتُ غَیْرَہُ فَمَا بُورِکَ لِی فِیہِ اذْہَبُوا بِہِ فَاجْلِدُوہُ۔ [ضعیف]
قَالَ : خَتَنُکَ خَتَنُکَ خَتَنَکَ۔ قَالَ الأَنْصَارِیُّ : وَکَانَتْ أُخْتُ الْجَارُودِ تَحْتَ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : أَمَا وَاللَّہِ لأُوجِعَنَّ مَتْنَہُ بِالسَّوْطِ۔ قَالَ فَقَالَ لَہُ : مَا ذَاکَ فِی الْحَقِّ أَنْ یَشْرَبَ خَتَنُکَ وَتَجْلِدَ خَتَنِی۔ قَالَ : وَمَنْ؟ قَالَ : عَلْقَمَۃُ۔ فَشَہِدُوا عِنْدَہُ فَأَمَرَ بِجَلْدِہِ وَقَالَ : مَا حَابَیْتُ فِی إِمَارَتِی أَحَدًا مُنْذُ وُلِّیتُ غَیْرَہُ فَمَا بُورِکَ لِی فِیہِ اذْہَبُوا بِہِ فَاجْلِدُوہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৪
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٨) ابو ساسان کہتے ہیں کہ میں حضرت عثمان کے پاس تھا کہ ولید بن عقبہ کو لایا گیا۔ اس پر حمران اور ایک شخص نے گواہی دی تھی کہ اس نے شراب پی ہے۔ دوسرے شخص نے یہ گواہی دی تھی کہ اسے قے کرتے دیکھا تھا تو حضرت عثمان (رض) نے فرمایا : بغیر پئے تو قے آتی ہی نہیں ہے۔ لہٰذا علی اسے حد لگاؤ تو حضرت علی (رض) نے حسن کو کہا تو حسن نے فرمایا : ” جو والی بنا ہے زمی کا سختی میں بھی وہی ہے۔ “ پھر علی نے جعفر کو کہا تو انھوں نے حد قائم کردی۔ جب چالیس کوڑے پورے ہوگئے تو حضرت علی (رض) نے روک دیا اور کہا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ابوبکر (رض) نے ٤٠ کوڑے لگائے ہیں اور عمر (رض) نے ٨٠۔ مارے سنت ہیں لیکن یہ مجھے زیادہ محبوب ہیں۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب تک یقین نہ ہو اس وقت تک حد قائم نہ کی جائے۔
(۱۷۵۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْمَعْنَی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ الدَّانَاجُ حَدَّثَنِی حُضَیْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ الرَّقَاشِیُّ وَہُوَ أَبُو سَاسَانَ قَالَ : شَہِدْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأُتِیَ بِالْوَلِیدِ بْنِ عُقْبَۃَ فَشَہِدَ عَلَیْہِ حُمْرَانُ وَرَجُلٌ آخَرُ فَشَہِدَ أَحَدُہُمَا أَنَّہُ رَآہُ شَرِبَہَا یَعْنِی الْخَمْرَ وَشَہِدَ الآخَرُ أَنَّہُ رَآہُ یَتَقَیَّؤُہَا۔ فَقَالَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّہُ لَمْ یَتَقَیَّأْہَا حَتَّی شَرِبَہَا فَقَالَ لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَقِمْ عَلَیْہِ الْحَدَّ۔ فَقَالَ عَلِیٌّ لِلْحَسَنِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَقِمْ عَلَیْہِ الْحَدَّ۔ فَقَالَ : وَلِّ حَارَّہَا مِنْ تَوَلَّی قَارَّہَا۔ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ : أَقِمْ عَلَیْہِ الْحَدَّ۔ قَالَ : فَأَخَذَ السَّوْطَ فَجَلَدَہُ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَعُدُّ فَلَمَّا بَلَغَ أَرْبَعِینَ قَالَ : حَسْبُکَ جَلَدَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَرْبَعِینَ أَحْسَبُہُ قَالَ وَجَلَدَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْبَعِینَ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ثَمَانِینَ وَکُلٌّ سُنَّۃٌ وَہَذَا أَحَبُّ إِلَیَّ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔ وَہَذَا لاَ أَعْلَمُ لَہُ تَأْوِیلاً یَصِحُّ غَیْرَ أَنَّہُ قَبِلَ الشَّہَادَۃَ عَلَیْہِ ہَکَذَا وَمَنْ یُخَالِفَہُ یَقُولُ لَمْ تَجْتَمِعْ شَہَادَتُہُمَا عَلَی شُرْبِہِ وَقَدْ یُکْرَہُ عَلَی الشُّرْبِ فَیَتَقَیَّأُہَا۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی نَظِیرِ ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ : وَمُغَیَّبُ الْمَعْنَی لاَ یُحَدُّ فِیہِ أَحَدٌ وَلاَ یُعَاقَبُ إِنَّمَا یُعَاقَبُ النَّاسُ عَلَی الْیَقِینِ۔ [صحیح]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔ وَہَذَا لاَ أَعْلَمُ لَہُ تَأْوِیلاً یَصِحُّ غَیْرَ أَنَّہُ قَبِلَ الشَّہَادَۃَ عَلَیْہِ ہَکَذَا وَمَنْ یُخَالِفَہُ یَقُولُ لَمْ تَجْتَمِعْ شَہَادَتُہُمَا عَلَی شُرْبِہِ وَقَدْ یُکْرَہُ عَلَی الشُّرْبِ فَیَتَقَیَّأُہَا۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی نَظِیرِ ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ : وَمُغَیَّبُ الْمَعْنَی لاَ یُحَدُّ فِیہِ أَحَدٌ وَلاَ یُعَاقَبُ إِنَّمَا یُعَاقَبُ النَّاسُ عَلَی الْیَقِینِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৫
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ جس سے شراب کی بو آئے یا اس کو نشے کی حالت میں پایا گیا ہو
(١٧٥١٩) تقدم قبلہ
(۱۷۵۱۹) وَقَدْ رَوَاہُ سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ الدَّانَاجِ عَنْ حُضَیْنٍ أَبِی سَاسَانَ قَالَ : رَکِبَ نَفَرٌ مِنْہُمْ فَأَتَوُا عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَخْبَرُوہُ بِمَا صَنَعَ الْوَلِیدُ فَقَالَ عُثْمَانُ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : دُونَکَ ابْنَ عَمِّکَ فَاجْلِدْہُ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ فَذَکَرَہُ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سَعِیدٍ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سَعِیدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৬
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ کیا نشے کی حالت میں حدلگائی جائے یا نشہ اترنے کے بعد
(١٧٥٢٠) تقدم برقم ١٧٤٩٣
(۱۷۵۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ الْحَارِثِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ بِالنُّعَیْمَانِ أَوِ ابْنِ النُّعَیْمَانِ وَہُوَ سَکْرَانُ فَشَقَّ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَشَقَّۃً شَدِیدَۃً ثُمَّ أَمَرَ مَنْ کَانَ فِی الْبَیْتِ أَنْ یَضْرِبُوہُ قَالَ فَضَرَبُوہُ بِالنِّعَالِ وَالْجَرِیدِ قَالَ فَکُنْتُ فِیمَنْ یَضْرِبُہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ کَذَا رَوَاہُ وُہَیْبُ عَنْ أَیُّوبَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ کَذَا رَوَاہُ وُہَیْبُ عَنْ أَیُّوبَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৭
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ کیا نشے کی حالت میں حدلگائی جائے یا نشہ اترنے کے بعد
(١٧٥٢١) ایوب کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نعیمان یا ابن نعیمان کو نشہ کی حالت میں لایا گیا تو آپ نے اسے مارنے کا حکم دیا۔
(۱۷۵۲۱) وَرَوَاہُ عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ عَنْ أَیُّوبَ فَقَالَ جِیئَ بِالنُّعَیْمَانِ أَوِ ابْنِ النُّعَیْمَانِ شَارِبًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِمَنْ فِی الْبَیْتِ : اضْرِبُوہُ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الْبِسْطَامِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ عَنْ أَیُّوبَ فَذَکَرَہُ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৮
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ کیا نشے کی حالت میں حدلگائی جائے یا نشہ اترنے کے بعد
(١٧٥٢٢) انس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک شخص لایا گیا جس نے نشہ کیا تھا۔ آپ نے قریباً ٢٠ آدمیوں کو حکم دیا کہ اسے جوتیوں اور چھڑی سے مارو۔
اس حدیث میں احتمال ہے کہ اسے نشہ اترنے کے بعد لایا گیا تھا۔
اس حدیث میں احتمال ہے کہ اسے نشہ اترنے کے بعد لایا گیا تھا۔
(۱۷۵۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہُدْبَۃُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَجُلاً رُفِعَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَدْ سَکِرَ قَالَ فَأَمَرَ قَرِیبًا مِنْ عِشْرِینَ رَجُلاً فَجَلَدُوہُ بِالْجَرِیدِ وَالنِّعَالِ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔وَہَذَا یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ رُفِعَ إِلَیْہِ بَعْدَ مَا ذَہَبَ سُکْرُہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২৯
کتاب الا شربة
পরিচ্ছেদঃ کیا نشے کی حالت میں حدلگائی جائے یا نشہ اترنے کے بعد
(١٧٥٢٣) ابو سعید خدری فرماتے ہیں کہ جب سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک شخص کو لایا گیا میں مٹی کے گھڑے کی نبیذ نہیں پیتا۔ وہ بنشوان نامی آدمی تھا۔ اس نے کہا : یا رسول اللہ ! میں نے شراب نہیں منقی اور کھجور کا الدباء برتن میں نبیذ بنا کر پیا ہے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ اسے ہاتھوں اور جوتیوں سے مارا جائے اور پھر اس طرح نبیذ بنانے سے منع کردیا۔
(۱۷۵۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی التَّیَّاحِ عَنْ أَبِی الوَدَّاکِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّہُ قَالَ : لاَ أَشْرَبُ نَبِیذَ الْجَرِّ بَعْدَ إِذْ أُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بْنَشْوَانَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا شَرِبْتُ خَمْرًا إِنَّمَا شَرِبْتُ نَبِیذَ زَبِیبٍ وَتَمْرٍ فِی دُبَّائَ ۃٍ قَالَ فَأَمَرَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- فَنُہِزَ بَالأَیْدِی وَخُفِقَ بِالنِّعَالِ قَالَ : وَنَہَی عَنِ الزَّبِیبِ وَالتَّمْرِ وَعَنِ الدُّبَّائِ ۔ [حسن]
তাহকীক: